Skip to main content

Full text of "Seerat un Nabi Books Collection 4"

See other formats


پھمے کر 


-.. سسسى ہم تسس سم .1مہ 


مس ڈت‫ْ.--ت 





مز تقار تین تج فر ہیں ! 
کاب وس ت ڈا ٹکام پرد ستیاب تام الیک ران کنب سد 
“ےی ہام ارک کے مطاسے کے لیے ہیں۔ 
8" جلہس التحقبق الاسلامی کے ملا ۓےکگرا مکی با اعد دتمد لی داجازت کے بعدکپ لوڈ (01030[]) 


گی ای ہیں۔ 
“ےچ دعوث متاصدی خاطرڈاون لوڈ پررنٹ, فوٹوکاپی اور الیکش اتک ذرالع سے عحض مندرر جات پشرواشاعع تک مل 
اجازتدے۔ 


جا سے و 


سیب کا بکو تبارنی اد یفن کے ححمو لکی خاط راستجا لکن کی عمافعت ے۔ 
ہے ا کن بکو تار یادعکرمادی متاصر ے لیے استجا لک اا خلا تی ء تا وٹ وش ری جم ے۔ 
اما می نقلمات ۷ہ مم کنب متعلقہ ناش ر ‌ے رر میدن کیکاوشوں مس بجھراور ش رکت| خی کل 4> 


ے نشرواشاعت ہکت بکی خریروفروخت او رکب کے استعال سے متتواق سی بھی تح مکی معلومات کے لیے رابطہ فربائیں۔ 


۱۱ہ .1ن0ع(۲۷امص:+ہ ا14ت( 
.001٥۱٥0٥1ک. ۳٣٣۳٣٣۷۰‏ 


٢٣۷٢ ت1.‎ 400۹00 31.0 


.2 
4۵ن 


وںر جار زیر ر ریس 


۰ ےس می ماسقا کی مکی رب تھا یقن 
۵ لَفدكَانَ لكُمْ فِی رَسُولِ الله أسُوٰةٗ حَسَنة (الترآن) 
ا تن تہار ے( کل )کیلے الش کےرسول کی سیرت مبت رب ننمونہ ہے 


: 
2 
2 
5 
٠ 
. 
پک‎ 
8, 
_ 


ات ۱ 
و نس 
1 


تفر ا 


ھُ 
۰ 
رت 
5 
٠‏ 
٠‏ 


ِ 


اک ریا 
پت 
2 ۷ 
: 
۷ اب 
20 
: 
٠۰‏ 


مصنف 


روف ڈاک لاب الدین ال 


۷۸۱۷۸۱۷۷۴86۳ 071 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30 ۹0ہ‎ 7 3٥۰ ہ۰‎ 


2ا (٢‏ 
۴۶ن۱٠٦‏ ٣ا‏ مل توق طباعت واشاع تب مصن فکفوی ۱ 
یلست ۹‫6تڈھٹتٹ ت تتتس یب شس سس ۔ -- 
نا کاپ : اصول یرت ثاری 
معف نب .: پًوفسرڈاک ڑصلاح الد ین مال ا 
کپوزنگ : عبداماجد پراچہ(18- ۰ "ام یا لیااقت؟ بارکرا بی ) إُْ 
نار تہ یادگارن الاسلام پاکتان علامشیراح ران ِ 
سنطباعت 3 ابر بل۲۰۰۳ء إْ 
قجت : ٭٭اروے ۱ 
> 7 
ا 
ملنے کے بنے ٘ 
ا4 مہ تہ یادگا رت الاسلام یا اسان علامیتھیراجر 0ء ۱ 
مکا نگ۹۲ ا یکھر۸۔اپگی اورگی ٹاو نکرا ی۸۵۰۰ ا 
راپائم 66597039 ا 
۳پ... درخوائ کنب خانگردمندرکرای إٍْ 
ٴً 
٣‏ مکتبہ جا مع ہود یسا ح فکراہگی ا 
ٴً 
رسس جسمددد یو إْ 
ہن اتبااۓ کا ا ٣۲ےرٛ‏ 
٦+‏ 7 
۹4..ہ جج مال نائژن۔ل ہو 
تمہر 0 0] : 
ا سمےہ ںہ ےےدےو یہ ےدے یز ید آد آد عج 0ج عد 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکٹبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت٤30ہ۹‎ 7 3٥۰ہ‎ 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷۷ .1ت٤30ہ09۹07‎ 7 3٥۰ہ‎ 


مم 


ْٴ 


: 
ہے 


حَمْد بَاریٔ تَغالیٰ 


عاججت روا بھی و سے ,مشک لکشا بھی نو سے 
روز ازلل گی را شام ابد بھی جری 
دکھ ددد می تھی کو مولا پہارتے ہیں 
تک خکیوں سے رشن ہیں ماہ و اٹم 
ہے چادہ ساز بھی ت2 اور ککار سماز بھی تو 


خلاقی دد جہاں ہےءس بک غدابھی تو ے 

ہر ابتا بھی تو سے ہر انا بھی تو ے 
نڈلے ہوئے دولوں کا پاں آ سرابھی تے سے 
دنا کی ان می فور و غیا بھی بے ے 
آھو کی رشنی ہے د لکی ددابھی تو ے 


تؤْھیّد باری کا ثمرہ 


سک اشی رعت پ نظر ہوئی ۓے 
نام ال کا نے سے نہ گبرا اے بل 
پچ ری ے ے اقرار''خْوَالله ای“ 
دہ دعا اں! دو دعا نس می لیأیں شال ہو 
برطرف١‏ کے تی جلود نکی ہےر اہر 


زندگی ا سکی اگوں میس بسر ہوتی سے 
ان رعترلگوں رے مودار کر ہوئی ے 
چر کم بری غ۶ سر بولی سے 
گن کنتا چے کہ حدم اڑ ہول ے 
د لک دن سےبھی می نظ ہولی ہے 


انا دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت٤30ہ09۹0‎ 7 3٥۰ہ‎ 








۵ 
۰ ٠۰ 

بر ست مض مین 
عران ' مو 
7 " 
فہرست مضاشن 9 
تی ۸ 
اقران ٢۲‏ 
مقدمه . 


سیرت کا دیگر علوم سے تعلق وامتیاز ٠‏ 
نظ''اصول“ کین اس 


سیر کی لفوی ریف 0۳ 
سیر تکی اصطلائ یتر یف ۴ 
لف سیر“ کی اصطلاح کا اولن استمال ٣‏ 
سیرت الف کی دنگ رعلوم اسلامیہ سےکساحیت اوراتیازی تصوصیا تکا جائگہ ۳۸ 
سرت اورعر مث ۱ ۲ 
یرت اورتارتاً م 
سرت اورمیلاد ۲م 
سرت اور لح ۱ ۴۳" 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 1۰004 0ا4 ت[. ٢٣۷۷٢‏ 





یرت او روا م۳۴" 


مغازیی دیر تک درک ون ررش م۲ 
علم السیر دالمغاز یکا حدیثٹ ملق 9" 
رد ین عد ٹکا آغاز ۰ن۵ 


ہررمازیزےزات نک دی ۵۲ 
سیرت ومغا نزک یقن وف ۱ "۵ 


اہم یرت نگارو ںکا تدکرہ ے۵ 
سیرومغازی لف ول فک آناز ۱ ۵۸ 
نیپین ۹218۶: تر وہ ص۴ یں 


قرون اولیٰ کے چند ابتدائی اھم سیرت نگاروں کی حیات و نگارشات ا٦‏ 


ا۔جخخرت عمبدارشد جن عا ل ا٦‏ 
٢۔منضرت‏ عبدالد بی نع رن الال ٢‏ 
۳۔ باء لئ عاذب ۱ ۳ 
۴۔ سید بین سح ین عباد ۃ ا خر ۳٣‏ 


۵ ۔ کیل بین ا امم ٣‏ 
٦۔سعیدری‏ نایب ۴٣‏ 


سے۔ عبیر قد ی نب ۱ ۱ ٦‏ 
۸اش ۱ ۰٦‏ 
۹۔حخرت ابان ہن ا ٦‏ 
۹۔عردہ بن ال یر ے٦‏ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .4 0۹00 0ا4 ت1. ٢۷٢‏ 





ے‫ 
اا۔شرتیل بن سید ے٦‏ 
۳۔ النقاھم بن مھ ۸ 
۳۴۔ عائم ۸ 
۴۔ائھی ۸ 
۵۔ تقوب مین عتب ۹ 
٦‏ ۔ بدا بین ایک ۹ 
ا۔ بیز یل جن درد مان ۹ 
۸۔ الوالا سد 27 
۹ دا وین ان ََ 
ہی 7 ۵0ک ۸۸۸۸۷ ٠‏ 
٣۲‏ مم تمرم راش در اك 
٣۳٣۔ا‏ نمی اغ 
۱ ۴۔ الومتف رسندیگ ا اك 
۵۔ می بن سعی الام وق 27 
٦۔‏ الوالچاس الام وه ۲ے 
چند معروف سیرت نگار َ- 

ا۔ الگ رھ مین سم بن شہاب ز ہر ٢ش‏ 
٢۔‏ مج بن ان 2۷ 
۳۔ ا وحبدر اڈ مھ مک نگ رالو ار ٢ے‏ 
۴۔ اوخ رعبدراپلک بین ہشام اگیر قَُ 2 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷٢۷ 30ت1.‎ 097 3٥۰ہ‎ 


۸ 


و۔س۔۔۔۔مممبمےییے۔ویسسشمصصصصسےسےس_س_سب_ی-ی-سم-ص-س-اْٹ ث-ک-  ْ‏ -ح ×٣×‏ .۰ت 


خحقرات سیرت این ہشام 
مم د مرڑہ بای 
مغ ومصادر 
پھلا اصول : قرآن ھے 
مرن زمرہ بای 
دوسرا اصول: تفسیر قرآن هھے 
زغم د موڑڑہ بای 
تیسرا اصول :علم حدیث ھے 
بر تکا 7 و 
حد بی کی لنوئی واصطلا تین ریف 
ھنم د موللہ بای 
چوتھا اصول: شمائل نبوی 8 هیں 
زینک شال ےڈ 
شال بر تصانی فک جائاہ 
مرزم دز موڑلہ بای 


۳ 


۵ے 


۸۵ 


۸۵ 


۸٦ 


۹۳٣ 


8۹ 


١۳ى‎ 


۲۳٣ 
زا‎ 


٣ 


٦ 


٦ 
۲٦ 


۳ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥. مہ‎ 


۹ 


مم ىجىجم" "_َ_ے”'۔ ٹژ ژژٛژٛجےمےے”ٛجےحح۰سس”۱‪ج"جججچچج٢‫٘آ|”-س-_-__ز_'‏ _ سعطلابمککجحجحس---۔ 


پانچواں اصول: علم مغازی وسرایاعیں ۳۶ 


یر تکا منازیی ےنت ۳ 
مغازگی یر اہم نصا فکا چائہ ٢‏ 
عورش د مرڑلہ بای _۔. م۴ك 

چھٹا اصول: معاھدات: مکاتیب؛ء 
یر تکا معاعد ات مکا تیب وی وطب نبدی ماپ سے علق ۴١‏ ۱۳۷۷۹۰ 
موضوغ یراصایف ۸ 
موزنم د موہ بای ۵" 


ساتواں اصول:علم دلائل النبوۃ و المعجزاٹت ھیں ۵ 
سیر تکا داائل وججزات کل ے۵ 


ول الو 2 دہج ات پر لصا فکا جائہ ۸ 
ال الو ۃ امام حافظ لیم اص بن عبدالہ ۹ 
یی نظ د انل الزۃ اص لکتا بکا خلاص ے .. 

برغم 2 موللہ بجی ۱ 1٦‏ 


آٹھواں‌اصول:علم قصص الانبیاء والمرسلین ھیں ۹٦ا‏ 
سر کافس الانیاء تلق ٭ےا 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ۰٥3‏ 7 0۹ہ 130ت1. ۲٢۷۷۷‏ 





نس ا خیاءرتصالف ۱ ےا 
لئ ز ول بای ۹ا 
نواں اصول :علم آثار صحابه و صحابیات رقران ام ھی ں' ۸۰ 
سیر ت کا آ ما رصھاہ ےتلتی ۸۰ 
آ ارجا گی ابمیت ادرال کےبخز ۲ 
موزن زرل بمابی ۸۵ 


دسواں اصول: علم رجال حدیث نبوی 8 ھے ۸۲ 
عم رچال کی خنصوصیات ۸,٦‏ 
سیر تکاعلم رجال تی ے۸ 
عم رچا یکا رسک ارتا ۸۸ 


مم رحجالی ہے ماہرن ٍ ۰“ 
صلم رجال عد بی ثک اہم تصایف ۱ ا۹ 
برغم دز مرللہ بای م۲۳۳۳ 

گیارھواں اصول: علم تاریخ ھے ١‏ 

نفوبی واصطلا تی تر > 
جار کی اقمام فوائدوب]غز ٢‏ 
قرآن اورتارں ا۲ 
زین غارزنا ےق ۳ 
عرب میں جار کا مود ارقاء ۲۲۴ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 0 400۹00 ت1. ٢۷۷٢‏ 


زَ 
ےم سس سے سس ۔۔۔- :تج م'کأس کت 


عبعداسلاٹی کے ایترائی مورن ۸ 


ا_حخرتعبداد بن سلاع ف۵ 
تضائف ۲۹ 
۷۔کحب الاجا ۲۲ 
الف ۲۲۰ 
۳۔ وحب بنا مب ٢۲۲٢‏ 
تنائقن ٢٢‏ 
۳۔ الورفاعۃ الفْاری ٢٢۱‏ 
تضائف ۲٢‏ 
۵۔ الگا لج ہر ۲٢‏ 
تنائفقف ٢٢‏ 
٦۔‏ الم رب نتر ۹ ۲۲۰۲ 
تصانف ۲۲۳ 
ے۔الط ری ۲۲۲ 
تصالف ت۲۲ 
7 .۔'ابواہشم ار ۱ ۲۲۳ 
تصائف ۲۲۳٢‏ 
۹ال ۲۲۳ 
٭ا۔ بیز ید بن ال عجیب 5 
ضائف ۲۲٢‏ 
۱۱۔ ااگرا ری ۱ ۲۲ 
۳۔ماداسراوی ۲۲۵ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 





۳ 

تصائخف ۲٢‏ 
تاب الطبیقات الگب راہن سعد ۲٢‏ 
۳۔ الال ں الَارن ۱ ۲٢۳‏ 
۵تار الا سام ذئی 8× ۲٢۵‏ 
٦۔البداي‏ والتہاي ام نر ۲۳ 
ے- ارت ان رون ۲ 
مزمز موہ بجی ۲۳۹ 

بارھواں اصول:علم تاریخ حرمین ھے "٣‏ 

کر تکا جا رن مین ےعلق ۲۴ 
جا رم من بضافف . ۲۷ 
مرن د مر(ڑ بی ۸ 

تیرھواں اصول: علم جغرافیه ھے ٢‏ 

لم جفرافیکا ارقاء ۲٢۳۲‏ 
جغران یک ری ۲۰۳ 
یر تکا جفرانی ےنحلق ۲۰۲ 
علم جغرانز برنصائف ۲۵ 
فو الپلران بلاڈ دگا ر72 
رزنی د ول بای ۴۴ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷ 130ت1.‎ 09۹7 3٥. 





چودھواں اصول: علم الانساب ھے “٠۵‏ 


سرت کا عم الاناب ےیئل لے 
آپ ملک نسب :امہ اوعلم الا سا بکا ارتا ئی دای مطالحہ ۲۲ 
علم الا نسا بکا ارتقاء ۰۲ 
١۔خظر‏ ت چائز ین مم ۸ 
صائف ۹ 
٢_حضس‏ ٹیل بن لی طااب ای 
آصائف ۹ 
۳ ۔خزمہ ۹ 
علم الاضاب بتھنیف ۲۰ 
مرڑئی ز ول بای ۳ 

پندرھواں اصول:علم اصول حدیث ھے ۲۹۵ 
اصول حد ی کاتتریف وارتقاء ۲۵ 
علم اصول حد یٹ کا ۸ضوع ۲ 
عم اصول حدبیٹ کے فو اد ے۲۹ 
سیر تکا اصول حعدیث ےق ۲۰٣‏ 
روایات یر تلق٘ول )لئے ےاصول : ۳۰٣‏ 
اصول حد یٹ ضاٹف كں۳ 
موزنم د موڑڑہ بجی ۳۵٣‏ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷۷ .1ت٤30 ۹0ہ‎ 7 3٥۰ہ‎ 


ى۲۲ 





سولھواں اصول: علم اِلناسخ والمنسوخ ھے ٣٢‏ 


کی وی واصطلا تی تربیف ط۷٣۳‏ 
تن نو لاق ۲۸ 
علم النا امو رخ کا ارتقاء ۳۸ 
مرزنم زرل جامی ۳۲۳ 
سترھواں اصول: حکمت وعلم نفسیات ھے ٣٢٢‏ 
یرت لی کائحکت وققیات ےعلق ۳٦‏ 
سای راہب الیم ۳۳٣‏ 
کرت اور نضیات برا نف ۲۲ 
مرزنم ز مرللہ ہی ۳۴ 
اٹھارواں اصول :کتب مذاھب مقدسه ھیں ۳۳۲ 
سیرت طبہاو رکب زاہب مقدسہ ۳۳۴۴ 
کب مقدسہ میں سرت طیب کا مواد م۰۴٣۳‏ 
سان ناش ۳۴۴ 
سید نا علیہالسلا مکی بثارت 
کیمعظ ھی ناری ۳۴۸ 
جا ولا وت کانشین ۳ 
فورح کی ساد تکا اختزاف ۳۵۱ 
کپ مقرسہ میں انجر تکا ذکر سر 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷ .1ت٤310 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 





۵ 

اعلان طھارت مر ۵ 
رن رم ۳۲ 
راک سابقہ ے۳ 
یرت اورپ مقدسہ کے حوالہ سے تصاف +- 
موڑن د مررلہ ہگاہی ۳ 

انیسواں اصول: علم ادب جاھليه ھے ۳٣٣‏ 

جا ہی تکی اوک واصطلاگ یتم ریف ون 
امام این تی کی رائے ٢+٢‏ 
یرت کا ادب جاعلیہ ے٥ل‏ ے٦۳‏ 
ادب چاعلیہ پرنصاۓف ۳۸ 
رن د مرللہ ہی ض۳ 

بیسواں اصول: مخضرمی اور اسلامی ادب ھے ٣۷٢‏ 
شف رب یکی ابی واصطڈا تین ریف ٣۴‏ 
سیر تک شف رىی واسلائی ادب نی ك٣‏ 
شف ری وا سلائی ادب پرنصائیف ۸ 
نم د ول جای ۳۸۱ 

اکیسواں اصول: علم لت ھے ۸۰۲ 

سر تکالفت ےےل ۳۸۳۷۲۳۹ 
علم لف کا ارتقاء ۳۸۵۶۰۶ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ 130ت1.‎ 09۹07 3٥. رہ‎ 





٦ 

لفت پراصایف ۸۰۲۶ 
لات الید یٹ پرتصایف ۳۸۵ 
مرزنم د مر(ڑہ بای ۳۸۹ 

بائیسواں اصول علم قرأت ولھجات عرب هھے ٥۹۰‏ 
عکرق رت وبا تکا ارتقاء +۳۰ 
م۳ رت کے ام ۳۹ 
چو کی سند ۳۹ 
عق رت ولا تک م و آناز ۳,س 
اچم قراءاورا نکی تصاتف ‏ ۳۰۵ 
اداظام ہے : ۵ 
0ر سو سس نی لے ۳۵ 
مو(ئی ز مررلہ گی ے۳۹ 


تیئیسواں اصول: علم آثار قدیمه ھے ۳۹۸ 
یرت ط ےا ےعلحم7 جار اتعلق ۱ ۲۰۰۸ 


وی ماداو رآ خارثر یھ( ۳9۹ 
تو تموراورآٗ خارقد یہہ ۹ 


چوبیسواں اصول: اسلامی معلومات عامه کاعلم ھے ۲*۱ 


یرت پ وا معلوما کی تصائیف بعد 
یرت کا حا معلومات سےلقی ۳" 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷۷ .1ت٤30ہ۹‎ 7 3٥۰ہ‎ 


ےا 





پچیسواں اصول: علم التقویم والتوقیت ھے ۲٠٢‏ 


علم لتوب مک یتمریں 
مت پاش جا رجا گول 


ورقواست 


مصادر ومراجع 


7ٌےچکَِ۱آاگ٘۰۹۰٘٘ٴضٔ۱۷۷۰8۸۱ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ك۴م۴") 
۰۵" 


۲ 


۲۰۸ 


۲۰۸ 
ا 


۳٢۱ 


ہ۰٥3‏ ۹7ہ 30ت1. ۲٢۷۷۷‏ 





من جال اورخص اگل میدہ سے پر ےئ 
(نعت 5رھ) 

وََعت خْسَن بنك لغ تر قط عَیْنِیْ 
وی وف کی سے 
ثہ دیما ےت . 4 ی۴( 
اور ں0 امن لگیا۔ 
خُلقک مبَر أ يْن کل یب 
یں ار یں 
كاَْكَ قذ خلقک کا تشہ 
گیا آ پکوخودآ پکی فخاء کے مطاإی پر اگیا گیا ہو 
ھجؤک مُعتٹا بَڑا و ا 
اے رسول مکش الد کے دشن! قنے برائ یک ے٠‏ 
م سی ؟ مھ ری جومپاکرم وروش ہیں۔ 
تزشُزل الله “کت الوَفَاُ 
مس نے ہرک برا یکا سے وا شکار۱٭ل ے٤‏ 
اود جس گی عادت اک ہی وفا کرنے کی ے۔ 
وك يَاَُ امنه لائی 
ان آخشہ کے لال٥‏ ٹس نے ری خنا کی تو 
جب وَالْئُحِثِ ‏ ە ُلرجَ 
ش جت کرنے ,الا ہوں اور ہر بت 
”ایگ وانے گا اک تا ہوئی ہے۔ 
شاعر دربار نہوی :8 : حضرت حسان بن ثابٹٌ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ 400۹003 ت1. ٢٣۷٢‏ 


بعت 


مو زا نام تماحم نانوو ئٗ 
(ہای دارالعلوم دی بئنر) 


الس سے ییاں ہو کے ا ا کی 
ج ش اس نہ جناتا ق سمارے مال مکو 
تر ف رکون و میاں زبر) زشن و زاں 
زیو ےگل ے رش یکل ہیں اور نی 
حیات جان ہے تذ؛ میں اگر دہ چان جال 
جہاں کے سار ےکمالات ایک تھھ بین ہیں 
امیر سی لکھوں ہیں ان بڑکی امیر ہے یہ 
میوں تو ساتھ انم کے تیرے پچروں 
جھ برکعییب نہ ہو او رکہاں عیب مرے 


ُا کے بادمری ششت ا ککو ھی مرگ 


ک جس پہ ایا تر ىی ذات ا کا ب پیار 
نیب ہوئی تہ دوات وجوہ کا زتہار 
ہے 7ے براں شر ابرار جكه 
ق3 فورٰٹس ےگ اور ھی ہیں جس تار 
ور دیدہ ےگ ہیں دہ ٹور دید٤‏ بیدار 
ڑے تال میا میں شیں گر دوچار 
کہ ہو سان مین مشش ھرا شار 
رو ق کھامیں مد ینہ کے جھےکوعرغ د مار 
کہ یش ہوں اور ان 7 مک تیرے قطار 


کر ےتور نے کے رو تھے کےآ مس پا شار 


ونے نہ ڑحہ کہاں شب خاک تام کا 
کہ جا ےکوچہ اطہر مل تیرے مجن کے غبار 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 3 40۱۹00 ت1. ٢٣٢۷٢‏ 


۲٢ 





انتسا رہ ۔ 


یش اپنی ا سکویششل وکاؤ کو اہينے نانا اور واللد بین کے انار محبت و 
خلویں کا شم رہ متا ہوںء جنہوں نے ہرم کے عالا ت کا انکر تے ہو ئے 
اع ینیم ولا کی اور یرے اند بھی ان صلاممتو لكو پیرار وی کر کے اولوا 
العزی یک راہ پرگاعز نکیا۔ اس لج شش ا لکنا بکواپنے نانا اود واللد بن کے 
نام سو بکرتا ہوں- 

و اگوہوں: 


ور پور کہ وی او سے 


رب اِرّحَِمُهمَا کمَا رَبَیْا نی صَغیْرا رالاسراء/٢۲)‏ 


ڈاکٹ صلاب الد ین مالیٰ 
استاز وع رشعے اسلامیات 
ا مرا تگورننٹ وگر یکا لاق تآیاد - 
مآ بادکراتی 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 1۰004 0ا4 ت[. ٢٣۷۷٢‏ 


اصول برت نار ٢‏ 


بسم الله الرحمن الرحیم 0 


متدمے 


رغ مصعلل سے وہ آ ئن کہ اب ایا آ گن 


نہ دکان آ نہ ساز شیں ش نگاہ آئنہ ساز ٹل 

انان مادر ادر رو ےکبارت ے۔انسان کے شس مکی ٹوو نماء با اور تر تی کے 
لے ہواہ جا اور بہت کی مادکی اشیا کی ضرورت ہوثی ہے ای رع روج کی بالیدگیء 
رای اردوژق کے لے رس سودگی اورروعالیٰ رما یک ضرورت ہوئی یں 
رح جم اپنے موافٰ عالات یش نذانا ہوتا اود اپٹی ذ مہ داد یاں عدگی سے بھالاجا ے۔ ای 
رج رو بھی ئل مساعدماحول م مم لک پائی ورننٹل ۔ 

خا لق کا نات سر اتا نکی ماد اورروعالٰ شرورٹٌش پر یبرنے سج 
ابمے اتظامات فرماۓ ہیں ہج نکی موجودگی سے نصرف جسمالی ضروریات پودری بوثی ہیں 
جانا نکی رسالق قدر ھی پروان جڑی ہیں۔ میبریی ماد“ وی اور وت“ ہے 
انتقداء فی کے وقت انسان کے مسائل محرود اور سمادہفوحیت کے تھے اس لے احکام 
اٹپی بھی تھوڑے اور وٹین ہوتۓے تےہ لکن انساٹی شعورکے ارققام کے ساتھ ساتھ انان 
ضرودوں مس بے پناہ اضافہ ہوتا زہاء ای طرح احکام خداوندگی شش بھی اضافہ ہوت رپا اور 
انشد تما ی نے اپے او تا ری صلی الل علیہ ول مکو جواعکام دئے وہ انسا نک تام 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ0 400۹00 ت1. ٢٢۷٢‏ 


اصول ببرت ٹاری ك۲ 
د بی دد نیاوی ضرورریش پور یکرت ہیں٠‏ اس ل کہ دہ پمیشہ کے لئے ہیں اور قیعم تکک 
ا گ۰ ریں 2ڈ 


پ پل وق رآ نکر مکی شکل می عل مکا اما ججزہ د یا گیا جو قیاص تکک دن اک 
اہ علوم کے ذر یحو رکرتا رگ نس طرح آپ لگ جائ اعلم دجام الصفات ئیں ٠‏ 
سی طرع امت مسلمہ نے دیلر امتوں کے مقابلہ پ یبر انداز مم اپٹی ٹیک اطاع تکیا۔ 
ملرانوں کے علاء اورفضلاء نے ہردور می علوم وو نکی اقمام اور ا نکی جار 
پرکنایںگھیں یں ٤‏ اع ٹل او لب تک شرف نقوب من ا حا قکند (م٭ ۰لیا ۸۰۳:) 
اور اوزی کل ( ۳۶۰۶٣‏ م٣۳‏ 6 کو عاصل سے جنبوں نے سب سے پیل ا الترتیب 
”کتاب نی اقسام لعلم الای“ ”ساب ب فا مات عم وامنان“ او رکاپ ب اقم ال 
یئیں۔ پڑت نے یکباہی ںآ کل ناب ہیں۔ان کے علادہهکابوں میں اس موضوع پر 
مندرجہ ذ یل مصنفو ںکی تصاخف کے نام لے ہیں: 
ا۔ الفارالی (م ۳۲۹ ی/ ۹۲۹ء)احصاء الوم ۱ 
مجمن اج لوس ف خوارزی (م۳۸۰۵۰۴ن" ) مفا جع ااعلوم 
رسائل اخوان الصغاء ( گی صدی ججری) 
این فریفون (م چچی صدی ججری) جوا العلوم 
اب الندگ (م ۳۶ن )اغم رست 
ابین سینا(م ۲۲۸م/.۱۰۳2ء) اقمام امعلوم العقلے 
ے۔ مین خراشعلی (م دے٥۵ھ‏ ) فہرست ماردا ہگن خیوز 
۸ ما فھرالدین رازی (م ٦۰٠ھ‏ ) عدالتی الافواری خقائی الاسرار 
ال کے بعددامۃ یں ؛ما: 
۱۔ النوبری ( م۳ ےی/۱۳۳۳ء) نہایۃ الادب لی فون الادب 
×_.۔ اقلقری(م۸۲۱م/ ۸ء) کح) الاگئی فی اعد الانشاء 
ماخربین یس مندرجہ ذ ہل علاء نے اس موضنو) پ ہکتا یں مین ہیں 
آے طاش کو برک زادہ(م ۹۹۸ /۱۵۷۱ء) مقاح السحادۃ ومصہاجح الصیادۃ 
۴ں ماق خیضہ(مے۹٭اء ۱۵۷۹ء )کشف النطمو ن گن اسام التب والغون 


چہت: 7چ جج ]گا :عت 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 4 400۹00 ت1. ٢۷٢‏ 


امول کرت رگا ۲۳ 
سسجت سج مج تسس چ ۃ ٭6ےسچچچے‌م سممشسکسےے س‫ ۱ا امت شسسیٹدسس سی ‌ْ‌:- سس سس 


ہحھاع یمان دی ل(م بار ہو میں دک ہججری )کخاف اصطا ت الغون 
وی واب ئ رصر بین خان (م ے١۲ای/‏ ۱۸۸۹ء) ابر العلوم 
۵۔ متاخ ری نکی تصاخف میں متاز تری یکنا بکشف الظتو ن عن اسائی اکب و 
التون ے۔ 
آن روما نک تارج اد یات۶ لا 
ے_- واہ مجح کی نک ارتا علوم اسلا می 
۸-۔ صلاح الد نکی ولیل مولفات الیریث لگ اق بی د الد 
وت ھ ماہرحمادہکی المصادرالحری الہ ری 
ث کشاف الدوریات الحربیۃ کبدا بارگی 
اا۔ صللائ الد ی نکی جم مال فعن رسول صلی اللہ علیہ وملم انل ذکھ ہیں۔ 
مو خرال زک رکتاب شی سرت طیبہ لہ پر ہونے وا ےکا مکا بہت بدا ذخر تح 
کرد یا گیا سے ۔سیرت عیبر کے ۱٢۳‏ پہلوں پیر ہنراروں تصان کی شکل میس جکام ہوا ہے 
سےا ںگلدست م سجااگیاے۔ 
ال فرصت کے جرتت کے پر یلو کا مک تادی ہوئی سے جکن جھ پیلوتش 
سے وہ یرت کے مائز ومصور اور اصصول یرت ٹگار کا ے۔ الہ یو رات ےکی 
اد -سنشیھانانے انی سیرت اٹ کے مقد مہ 
۲د عبدالرٴف دانا دی نے اپی اس الس کےآغازش 
٣۳۔ ‏ اکٹ فاراصہ نے نقوشش بیرت شش 
ان موسو نظرۃ ایہم جوسیرت طیبہ کا بر کری اضکی پیا ہے۔انس 
نے فقاسطم رم صر فک ہیں۔ 
۵- ڈاکٹرفاروق عادہ نے مصاور السیر جچ اتی کےہام سے ۵اصفرات 
لے 
٦۔‏ اکٹ خاللد انور نے اپنے پا اپ ڈی مقالہاردونر یس ہیرت گار 
کے مقدمہ میں 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 05000٠‏ 0ا4 ت1. ٢٣۷۷٢‏ 


اصول سرت ارک ۲۳ 
ے۔ .- اکٹ عبدالروف ظفرنے سیرت نوبی چکگ کے مصادر ومراٹع کے 
نام ے۴٦‏ صففات پر اس پپبلو سے بن کی ہے۔ 


ان تام مین لے بھی ای جن ٹکو سیرت شگارکی کے چند اصولوں کیک محر ود رکا 
ہے۔ موائے م و خرا لک تن شحضیات کے۔ چچد سا لفل بہاولپدر بونورٹی میں سرت جز 
کے زم ابقمام۱ اٹل سیر ت کا نف سکا ابتما مکیا گیا اورمنددجی نکوسیرت طیبہ کے کے 
تلف پہلوؤں پرعنوانا تک ایک فہرست د گی چا رصن ١ے‏ ند یرہ بپہلو پر ما کے 
گریی۔ شی نے مز فی کلگگ کے اغز ومفاوز برمفمو نتر یکر کے بانزنں 8ء 
منروٹین کے سان چپ ںکیاء ش ےکن اب لعلم نے بہت سر اب اود میری حوصل افزائ یک یکراں 
موضوع پتفمیل ےگەموں ۔ اس لے کہ بی الما پپپلو تھا ہس پر میرے سوا ای مقالہہثار نے 
کی زع تی اتی .ہم اس دق فکرا یک ای نی لاج ری ری 

خاللدائ اش ای دوکیٹ لائ ری 

کا انار تھا۔ ال ذشرہ ٹس ڈیڑھ لاکھ سے زائ دکب ہیں اور سیرت طیبہ 
کی ہراہ ماب موجود ہے۔ لیکن اصول سیرت شگاری پرکوئی تق یکنا ب نی ستھی۔ 
زا یش نے این پہلو سمل مطالعہ ومول مواد کے سلس کو جارگی رکھا۔ طو ہ لکویششل وٗور 
کے بحد ہہ ایک طالب علانہ مطالعہقا ری نکی خدمت میس چٹ یکر ر ہا ہوں۔ بہابتقدائ کٹل 
ہے اسے تر فآ خرن ھا جاۓ می کیا می رکی بسا ط کیا بقول شع 
,اب نار بھی نو پرچم ملغار بھی مجزودابھی پیارگھی شہہ زورکھی سالا رن 
لم تجھونے خداؤں کا جس نے توڑئیا رگوں ے چابلیت ا ہو تھڑ دا 
مصیف تا تلم خاک لڑاۓ ما خڑانے ترآں می تمیدے جرے کہ جں خداے 

تقیقت ىہ ہے مم سمکھتا ہوں اگ سیرت نگاری اصصولو ںکی ردشنی ٹس ہوتو انس سے 
یرت می ںلگھاراورتنور پیدرا ہوگا۔ روا الوب سے ہہ فک رعبدحاضر کے اسلوب می ںکام 
کی ضرورت سے ۔ مم اگ زس زت ؟ نگاری میس ذکورہ اصولو ںکو پیش نظ ریس و یقیا عبرحاضر 
کے ار یکوسیرت عطیبہ مکی طرف ببترانداز می ما لک سکتے ہیں۔ 

بہت سے واقات ال وق ت تک پودیی طرئ اف جھے ب ینس جا کت ء یا ا نکی 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ0 400۹00 ت1. ٢۷٢‏ 


اصولبرتٹاری قصغصضص سس قٌسےے م... ؟' 
جع قررو ق نہیں معلوم ہوک ء ج بکک ان واقیات کے بجی ی1 نے کے مقا مکا جخرافیہ 
متاشی وسیاسی عالت وہاں والوں اور ال وا تے یں حصہ لیے والو ںکی نضیالی ءکیفیت٠‏ 
أُں مقام کو ول تو تعکر رای رر 3ڑ اتی کن تب ر کرای ہے انتا 
مطالع گیا چاۓےءاوروں کے عالمات سے مقابل ھی ایک مر ید پہلو سے۔ 

کے وا ےکی عقیرت, ابلیت .کجولت٠‏ عالاا تک سماضرت: رما لک راگ 
ویر ہکا بھی خیا لکیاجاٴڑاے۔ 

ایک می دا سے قلف زین :ملف تا کا اتا کر تے ہیں۔ یرت نو 
اں وقت دنا گی رمحرب ذبانا مسق ہے۔ اورجنتسش زپانوں ش ہنرارو ںکنماٹیں اس 
ایک موضوغ پرلتی ہیں ۔ اگ کردا تکوحز فگھ یکرد می فو بھی ہ کاب مھ ںکوگی نہکوگی اس 
پہلو اہمیت رگتا ہے۔صر فآ پک جگوں یکو می ےکرک ی ان کا نک رکا وں کے طور بی رکرتا 
ہے ۔کوث یفن بک جارتا ا نکو کہ دہینے کے لے ال ن کا بیا نکرتا ہے۔کوکی تقانون 
ٹین المائیک کے تقو اعد ین کک نظیروں کے لئ ا ن کا مطالہکرتا ہے ۔کوگی ع بی ساد یکی 
نفیات؛ ہت پرواشتء بہادری:مرتحگل سے اتنفاد ےکی ا لیت ِقٔیر ہکا موادان ڈل 
ماش شکرتا ہے۔ 





ا وت یر اپنے موضسوغ پرکہلی جم وفع لکتاب ے۔ 

...اس مس سیرت نگادکی کے حوالہ سے کی دفعطا لب علانہ انداز یش تن پہلوؤں 
کوا ماگ کیا گیا ے۔ 

...تاب جائع اورحنققانہاسلوب می اھ یکئی ہے۔ 

ملا .... کتاب فرقہ وارانمیاشٹ ےگفوظار کر الع معلی انداز مم اھ یکئی ے۔ 

..... قرآ نی آ بات داعاد ی ٹکیمحح ت کات الامکان اجتما مکیا گیا ے۔ 

کس تاب چارسمالہ جج رسس ادرفور وخ لک ٹرہدے۔ 

. تاب مس نے سرت نگارو کی رجنمائی کاعمل اجتما مک یا میا ہے۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ .0۹000 0ا4 ت1. ٢٣۷٢‏ 


اصول سرت ارک ۲ 

جہننگ گ ‏ کک -ح٠کسصُ<کس‏ کع۔ککک‌ِٛوجِگس سک سسسًجچجلک 

ت_ ک- اصول سرت کے ان نۓ اصولوں صلی فوجہ و یگئی سے نج ن کا و تین 
نے کی ںکیاے۔ 


قخ'۵.... کا یڈ ئا اض کی یت بل چی) ۲۳ 

اس موقع رکپوزر جنا بعبدالماجد براچرصاحب اور ملرا اب جنوں نے مواد 
کرای اور بروف ر ٹونگ می میری بج ربہر مد دک کا ض شی طورپرشکرے یہاداگکرنا چاەوں 
۴۔(جزا ا ا شخر) 

خر سےگز اش سے میرت ال یه بے ہوۓ جہاں آ گنگ کا ۲ 
1ے دہال ملی ال علیہ ول میں ء چیا ںی صحا کا نام۲ ۓ وہاں زشی الشدع کیہ جہاں 
کی صحاہیکا نا مآ ے وہاں زی الرعتاکایں چہا کک بر کک نا مآ قے وہاں ره اللہ 
کن ہیں _ باادب بالعییب بے ادب بے نعیب۔ 

ادرک ےک بات ے ےک ہیر تکا مطالعہ تام سیرنوں سے ہے ا زکرم ہے 
ین الیم یو ںکی سیرت ک مطال ہآ پک کی سیرت سے بے زی کرس 
شا ع رب یننڑیں تقیقت ےآ خر مس دعاء چک 
7ف رما ہوں صورت ال دے گے دیھوں نظ رکی ادگ وہٴوائیٔ دے ئجے 
ال پیار 11 چا وے گے ھن یا ری مویائی دے بے 
کن زی و ڈال را ہوں “ا بر جا بھی پاؤں رکئے چلا سے الاءٗ > 
ور بس غاو ارم یں پیل تم بے - حندہ بئ کرەں 
میاکیا میں او 07 دسا برقم کروں دای اور ہوں لو وو ا 


ڈاک ڑصلاب الد بی ٭الیٰ 
استاذ وصد رشع اسلاعیات 


مد تگورنمنٹ گر یکا میاقتآ بادکرابکی 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 1 400۹00 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول سرت ٹارگا ٤‏ 





.۸۸۷۸۷۴۸۱ 
سر تکا ورعلوم سے لق واتیاز 


ا سکائنات مس انسانوں کے علادہ ومک لوا بھی ہیں مان انساوں کے علادہ 
دی رحوقات کے پا ںگزشتعالات دواقات ہك بات ومشاہرا ت اگل مایڈل ےکوی 
جس طرع جنگ لکی زندگ یگزاری جاتی سے بیبھ یگمزارتے ہیں ۔آ خر رچوں اور درو ںکو 
کیا معلو مک ان کے جہ ا کون جے ؟ک یکن جگلوں واد لوں اور پہاڑەول ‏ ے چاگیں 
مار ہو ۓ الع کےا باء و اچرادموجودہ مقامک یی ؟ک نکن عالات سے این دوچار 
ہوٹابڑا؟ 

فی ؛ن کے متا بلہ مس انان ہیں جنوں نے تی الو کو کی ےک جہاں 
بی مین ہوحا لک رٹل گا کے بات وواقعات ے'فع اٹھایا جاۓ اور الں 2 
لئے ضرور میں مز لؤرۓ مور واقا یکو تفو اکریا جاۓء اناو ںکی ای 
کش کا نام مار اور خارقھ یہ ہے۔ اگر چابتاء ال کی طرف ودک ری ہگ نآتے 
ایک مل اگز وٍضرورت ہے۔ تچ کا ہے ہرقوم انی تازائ یکا بڑا حصاں رصرفگکر 
ری ے۔ اب ےگڑے ہوۓ مردوںء درفون پڈڑیوں اورکتو ںکوش کیا جار ہا ہے ایک ایک 
یر یکو نکرجو کر بد ح کیکیش کی جاری سے اوراٹی می یا ضا دو بالا تار 
ارت صکیڑ یکرن ےک لکش شکی جارجی ہے ۔گویا جارنن کی عھی ضرور کو دنیا کا اکٹ 
قوموں نے لی مکرکیا ےن ۱ 

دنا کی ای جار کے ای کیم الشانء رت انی اناپ حص ہکا نام حد یٹ نکی 
وسیرت نبوئیمصلی اللرعلیہمیلم ہے( و ظارے اصطلائی تار مرادیل ) ۱ 

مرا مطلب ہے جن انقلابات وحوادٹ ےگزرکرنل اضمانی آ نج ہم ک بی 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 1۰004 0ا4 ت[. ٢٣۷۷٢‏ 


اصول رت اری ۲ 
ہے اس مس ایک ایما واعد جن ن ےکی خاص شع حیات ہی می نی بگہ رای سیا ک٠‏ 
معاشریءاخلاتی قرامشعبوں میں انساغی تکا رخ پٹ دیا۔ جس سے مخرب ومش رق عرب د 
جم سب متا ہوے۔ اس تیرت این انقلا بک رودادکا نام سیرت طد لی اللہ علیہ سم 


ہے۔ 


پل گرتیقےت یہ ےکٛ٘ لی قوم دامت کے پا مات کا ھی راہ ے وہ 
وثڑق داعتاد میں جا رن کے اس حصہ یے جم عد یٹ یا یرت نوک میگ کا عنوان دتے ہیں 
متا بای سک رکا ے۔ 

ابی یرت ہارے تفہ رحرت محرصصلی اللہ علیہ وم کا ک۶ دنر انام ہم 
لوت والسلا مکا اس کے بارے مم ق رآ نکرم نے دا تلم دیا ے: 

فاقصص القصص لعلھم یتفکرون )١(‏ 

نی لوگو ںکو لے تی سنا یکر وح کو وس نی ں تفص از نمیا کو ان انقص سکب گیا 
ہےگو یا امیا ءکی یرت جیا نکر ن ےکی طرف خصوصی طور سے متوج کیا گیا ے۔ 

ارول انڈیع٦ی‏ اللہ علیہ و مکی سیرت طدبہ اورپ الگ کے احوال زن گی کا 
حیبق مطالعہ تصرف ملافوں کے لئ ضروری ہے پل غی رسلموں کے ل بھی ایک فریض 
اذا ک درج رگتا ے۔ ملانوں ا ہہ مطالعہ ال لے نہا یت ضروری یس 
خال کات نے اپ کتاب مٹں اس با تکاعم دیا ےکہ ال تا ی کے مات اس کے رسول 
پل کی اطاعع تک میں ۔(٣)‏ رسول سوہ نہ ہے۔(۳) می اپنے آ پکوا نیا کے رگ 
یں ر گے اور ڑھال ےک یکوشن لکنا جچا ہے لگن ہم ا سم یتیل صرف ابی صورت مل 
کرت ہیں جج پک میرت طیبہ سے واقفیت حاص لک ریش بر پر اھیاس ‏ سشء دوسرو ںکو 
زا تح نود ہق ش تا اددلاتیں۔ 

ایک فی رسلم کے لے تضور حا کی سرت طو ہکا طالعہ اس لئے فربیض انال کا 
دج رکتا ےکہفوغ اضسالی ٹس سے مردکا ل کا صرف می ای کنھون ہے( )کوکی مانے یا 
لہ مانےلجان یجان ینان ہرآری بلق ےکہ مر پپہلو سےےکامیاب دکا ران اور پہراختپار 
رۓےزنع انا نک ہوتا ہے؟ اس ل ےک ونمفن خ سکاعیاب و بامتقی دنگ یگنورن ےکی 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 4 400۹00 ت[. ٢۷۷٢‏ 


اصول یرت ار ۲ 
فطری خوا ہش ہوئی ے اور ا خوا پش یل سے ا ےکس یکو یڑ ل لی مکرناپڑما ےت 

یہاں سال ے پیدا تا سے سسے؟ یہی صلی مکیا جاے ؟ سک یرت وس وا کا 
عطائع کیا جاے۔ جو اضنانیٰ مال کےعل می ںعمل رما یکرکی ہو۔ ز مین پر ذانہنایادگار 
ےلوخ انا ی آ باد ے او رآ کھی لاگھوں او رگروڑو نل بللہار لو ںآ دگی اس دنا ش٦ش‏ 
زی بس رکرر ہے ہیں۔ س بکا قح ایک ہی سا قصہ ہےکہ پیا ہواء بڑوں نے دک بھال 
کیہ پرورش وبرداخت ہوئی ایک محدود د تک ز من بر ذندور با اود الخ مرکر یوندز جن 
پہوگیا۔ نہ پا ہونے می اخقیار واراد کون تھا اور زموت جات 

حیات چاودال میریل نہ 7 ناگہاں ریا 

س بکہاں؟ جن چندلوگوں کا عال ہآ پکومعلوم ہےہ ان بی کیا نگیو پہ 
خورییئے۔ پیرنشی اورموت برنذ یق کس یکویھی انار حاصل نہ تھا یکن کن ىو مغ سے موت 
کک جوکھ دہ اب ارادہ واخقیار س ےکر تے رہےء ان اخمال دافکار یش انبوں نے اپنے 
ارادو وا یا رو لس ط رح استعا لکیا اور وہ ابنے مقاصد زندگی می یگ ودک کگکٌایاب 
ہو ہاں! اور بیگھی دی ےکہانہوں نے ایک رخ اتیل گے لئے زجدی کے دوسرے 
رخو ںکونظر ناز نمی ںکر دیا۔ لا ینس روعانی سکون عاص٥‏ لکرنے کے لے جیدکی یوں 
کو چو کر پہاڑ بی جا میا ءذ ا کی زندگی اود پہاڑکی چٹان ش سکیا فرق باقی ربا۔ دہ نہ ہھاء 
پا ڑکی ایک پٹان ہوقیء دوسا یدئی بچوں اورییش وکشرت دنا می ا رع الھک سادا 
کائزات ے نائئل ‏ وکیا ت2 ا لک زمگی اود کے بمیو کی زندگی کے مان اتیا زکیارہا- وہ 
ند ا کتے ر سے بیاں ر ہیں ۔آ د یکا ےکو ہوائض ایک جافور ہو کے د وگیا۔ 

انی ز مرگ ے ختلف اورمتوع فرالک و واجبا تکا وص سے اوران ب یکا ای 
مر مل سے مگ ی انال وابت ے۔ ای کآدی بر پھفراکعس اپنی ذا تکی طرف نے 
وا ہو تئے ہیں۔ پھکنی او رگھ ران ےکی طرف ہے یھ ہمسمانوں اور ال نی طرف بی 
سیچھےقوم وم کی طرف سے ادن یھ تی نوغ اضا ی کی طرف ے ان بی مقوع فراکض و 
واجبا گا اس ط رب خناسب ۶ ازن ادا نگ یکی ا وبز ے درا و متا ۓ ہواور 
ایک میس اشماک ے دوسر ےکی طرف سۓ تانج پا ہو جاۓ ‏ کامیاب وکاعران 
زنک یکبلاکی ے۔اپٹی ذات سے وائینگی اور ابی راحت و عافی تکا امام یقیاًہ رانا نگ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


آسصتسسسسسمممسہ.٭وسددہ> ےو مو ہیس ہیےے۔سسوس“پٗبس×-۔۔ 


حہ 1۰004 0ا4 ت[. ٢٣۷۷٢‏ 


اصول رت اری ۲۳ 
اولین تنا ے۔ ال عد کک پھاڑوەں ٹیس جارک الد نا کی زندگی بس کر نے دانے سا دھوکھی 
کوئی ذارحلاش کر ہی لیے ہیں لیکن اگ رکو ین اپٹی ہی ذا تکوعقصور ومحبود بنانے اور 
زدگی کے دوسرے واجیات ے ال بہو جائے فو ا کی ز ند یکونموتہکیکاصیاب ز رگ نیل 
کہا جاسکن اور غہ ال یی زندگی سے ہمارے لم ےکوئی ہدایت عاصل ہوک ہے۔ ا ل ےکم ے 
ےکببھی جاں ور کبھی تلم جاں ہے زگ" 

اب اس تسو کا دوس ار غ می ۔ ای نٹ دکن دوقی بمہ نا پاک دن پیتی کے 
نشہ می سرشار ہوکر اپینے او بر خودفراموگی کی کیفیت طار یکر لیتا ےہ نہ اپتی ذا تک یلک رکرتا 
ہےہ نہ بل کر ہیوک چو کی طرف د تا ہے۔ج کہ ان عم فرالل و واجبا تکی طرف 
سے کی ال ہو چاجا ہے جوگض ای انمان ہو ن ےکی وجہ سے اس پر عاند ہوتے یںا۔ 
الین سکوکوئی ذئی بوشآ دی کامیاب دکامران بھلا آ دئ یڑ سک سکتا۔ بی وحن ہ ےک کا 
تک نظر ولف حلوم ت کا اسے س یراہ بنادیا جاۓ اور بگگیا ہوکتا ےک ہاش کے بارأً عام 
یس ؟ نے والی ضلوں کے دما تو ںکوز ہرناک بنانے کے لے ا کا جس خص بک دیا جا - 
مرف بلن رظ رآ دٹی اسے اچھا ضھون یں قرار ےسا 

پھر بھی د رہ یک7 دی یکواپٹی ا تشقمری ز نی میس کی ےکیسے متتو عالات 
سےگز رن ڑا سے؛ ھی دول کی ولیہ ھی خر مت کی پ۰ نکیل دوست سے واسطہ ڑا 
ے؛ ہیں وشن نے ھا یجن حر وقنت دع ی چارگ وااۃالٰ٠آ‏ و یک وکیا کیانی کر ہڈا 
سے۔کصھی توم کا عردارنی دارکاٹ مال پراز ےکوی لوم ریو داع تکا ٹن مکہیں ناوانوں 
امم برانمان گال ے تھ*" فوع کامکیانراودیجنی ‏ بی نکر دادعد لممتنری د رتا ہوانظر 
آ ے۔ 

کیا یر تقیقت دداقنیل ےک ہم اپ بڈوں سے بہت جح کھت ہیں کیا یہ 
ضروریی نی ںکہ ہمارے سا ایک ایاگل ینمونہ ہوہج سک سیرت ٹس انسانی گی کے ان 
متوع وخنلف عالا ‏ تک کا میا ب نمو نیل مل جاۓ ‏ حلاش ککیے دنا کی جار سکوگی ایک 
شس بھی ایا دکعائی یا ہے جھ ہمارے لئ الن تمام عالات میں نمو ہکا کام دے کف 
بہت ے فاقتین او رکتشو رکا لکا عال مم ے؛ بہت سےفلغیوں کے اؤکار لے ہیںء بہت 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1۹0011 0ا4 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول رت ارگ ٣‏ 
ےنارک الدنا لوگوں یرپ سے ہیں۔ بہت ے پارشاہولء وڑ ول اور 
الموں, زاضلوں کے تج موجود ہیں۔الن کی بدا صلیمء ا نکی سربلندیاں س رآ عھوں پنگر 
غیرے دق یسب جپحوسیرت اضالی سی اک غکیاکمانی 32د ے؟ ا 
ے اٹکارنیں اور ہمارا تو ایھان ےک انساول کے پیر اکر نے والے اتی نے ہرز مانہشل 
اور پر م می زندڑگی کی رجنمائی کے فرائض اضجام دینے کے لے ہے اور پت رین رتنم 
اس جھے لیکن ان کے حالات ب مم ککہاں اور کے کے ہیں۔ عحدت مہ ےکہان میا 
رک کی حا ری شخصی بھی مقائل اعد ارول ہے ففازن تفگ ہوئی_ اور ج چچ مر ٦‏ 
غیرمتر حالا ت "یل لج میں کر ا چیرہ چرم واثعات ہیں جن ے انا بنرگو ںکی 
سرت وک ا ال ہک یاکوئی پکمل ا یھی یں ہوکھا۔ راروں سوالات پیرامءوے 
ہیں اورنض سوالات تا رہ جاتے ہیں ان کے لکرنے کے لے گئیں ان حصکباندں 
میسکوئ یکرن دکھائ ینیل دبجا۔ ۱ 

اس ہے برخلاف حفرت مر رول انل اللہ علیہ لم گی سیرت طی کا مطالعہ 
کرنے والاسی مگ ا کیک نشائن ٹس پاتا۔ ہر چزدا ما اور میک ہو ۓآ فا بکی را 
ظ ے۔آ پ کا تشم یکردار: رمعتء رانت شفقت خثت,. عباررت.شباعت عرالتء 
صداقت رعطاوت:فرات مات انار اساس مہ داریہ یا ئی اور شع بعر کل ؛ 
شبات, دلْنش مندی وغیبرہ ونیروس بکیکیفیت اوران ک گی ضون مل جاتے ہیں اور بہت 
ےل جات ہیں۔ اسی طرح آ پک یگ یلو زندگی می ابی شو ہر اھ پاپ اور اھ نان 
رارا وخبرہ کے بت رین نون میں 7- یں جمائی زگ میس ایج دوستء اش سانگاء 
تق داوم مالین کے سربرست و یردگا رکا بہت رین نون ہیں آ پل زات ٹک نت 
ے۔ ای طرح می می نی مم عدل ؛ انصاف :فو جو ںک کا شررکیءاتظامات مت 
رعایا رورگلء سیا یب لو ووستو ں کی دلرارقء شوں ے.ن حا حا ں دغیرہ 
ایال اوراتا بین نق یں سیرت طیبہ می لدکھائی دا ےل ہدیا اور ہیںنہیں رکھائی 
رچااوں مال بی ےکہانفرادف دااگی زگ نے بیرسارےنھونے صرف ایک بجی میں و 
عمل زان یسل جات میں اور مطال گر ے وا ہے اخخقیار پکا راتا ےرت 

کاسے مر کی اور عدہ ے الال 9ہ 


محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ0 0۹00 0ا14 ت1. ۲٢٢۷٢‏ 


اصول رت ٹاری ۳٢‏ 
ان بچچاطما میں یار ہے پانے گی ٠.‏ 

ا لکی ضرورت قینییش لی کہ نی ےکی عرعلہ پہ اورسی حعالت می ںکہیں 
اور سےکوگی مقی عاص٥‏ لکیا جاےء خوڑی ‌فم ء ھگریء افالء سردارگیء علومت, اقتزارء 
نا ازائی مر ہی اع برای ء اخلائء دشنی وغیرہ؟ خ رآ پک انی زی ان یىی 
ال سے فو واسطہ پڑےگا۔آ ‏ پکو ان عالقول می سکیا ٹن رکنا این اورکیا عم لکرنا 
اہی ےک ہآ پکامیاب د ہیں ادرآ پکا خال قچھی آپ سے خوش رہے ۔ ا لکا جوا بآ پک 
صرف یرت طیبر یق مس لیس ہے۔ خداۓ پز رگ و .7 نے مج رسول انشیصلی اللہ علیہ یلم 7 
کے ذریجہ دن اسلام ج کی کی ل نیس فرمائی بک نبوت اور رہنمائی کے سل ےکوآپ پرختم 
کر کے سیرت اسیک بھی بل فرمادبی۔ اوداس رخ بل ماد یکہاس سے ز باد کل 
اورا تۓ اجچھےنمو کردا رکا تو ربھ یمک ن نہیں _ ۱ 

ملمافوں کے لے تو اس بات کے بن می سکوئی دق ت نہیں ۔ اس لکیہ ا نکا 
امان ہے اور وہ لین رکتے ہی ںکہ اف قکا نیا تکی رض مندی رسول اوڈم٥لی‏ اللہ علیہ بل مکی 
مخلصانہ اتجاغ کے لغیر عاصل می نہیں یق .اور عحمول راغ ا نر دنیا لی اور نہ 
آخرت۔ الہ ایک فی رس مک یبجھ میں یر با تی لآ لی ۔ اس لی ےکہااس شس ایمان و لق نکا 
فقان ہے ۔ لین سیرت طلی کا عیتی مطالعہ اس کے لے بھی ایک فریضہ انسائی کا درجہ رکتا 
ہے۔ اکر اس نے سرت طیب کا عطال ٗی سکیا تق ا ےکیں دنیاٹ ایامل, واضح و بی 
ون کامیاب افرادیء اشاگی اورقی زندگی کا یں مل سا ۔ وہ اق زدگی گے بہت بے 
مرعلوں یش پا فو شش وخ می گرقار ہو جاۓ ما ا بکی یر شھوکر ‏ ل کھاۓ گا۔ زمدگی 
ببرعال نمی ہے چا سے ملا نکی زنرگی ہو یا فی رس مکی .بے وقت سب 4آ نے جب 
ایک آ دی کا د مار یا لکرتا ہ ےک اب می کی اکن جا اور ہار ےگل کا مت ہکیا نے 
۴۔ لائم ےا گی کے سا ئۓ ا عوال کے وش کوئی ضھو نگل موجور ال تیاور 
ایک فی کے این ہی دا فرق برجگہمایاں ےکی جو پچ ےکا ہے٠‏ اس کے مطا ق مل 
کر کے دکھاتا ہے اورفلنفی جھ لوس چا ہے د ہکا ہے ند خودااں کے مطاب نم لکرح ے اور 
نیا دسر ےگ لکرنے وال ےکو تع لکی عجاعت دبا ہے “لم اور خی سسلم دوفو ںکو ہے 
ادرکھنا چا نے اقبائی نے ای طرف انار ہکرتے ہو فر مایا کہ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت1٤310 97ہ‎ 3٥. ہ۰‎ 


اصول ضرت ارگ بی 
غاکی ای فطرت مس یہ نوری سے نہ ناریا ہے 

زنز””اصول“ کی تضیتن: رصول 1*9 م۷۴) اص٦‏ لک قح ے۔(۵) اردہ 
می اس کےمعتی ہیں بزیادیں_(٦)النیجد‏ کے مطابق اصول کے ہٴں:القوانین والقواعد 
النیینی علیھا العلم ۔ (ے) ای قواشین وقواعد جو یعلم دش نک اد یی را مکریں۔ 
سر برا بی می بھی سی معتی میں تما ہوا (۸) لی ہلال مسر ی اص اور اساس ںی 
فرق بیا نکر ہوۓ کھت ہیں چراساس ا٥‏ ل نیس ہوٹی اور نہ ہ رام اساس ہوٹی 
ے۔(۹) اذا مر ے خیال شں اصول یر تکا مطلب ہوگا ١ے‏ اصول جوم یرت ش 
محاول و بیادخات ٭لا۔- 
سرب نکی لیو ی تع ویف: “از خی سیر سے پل رنے کےہعقی مآ تا 
ے۔ اس کے علادہ اس کےمعتی ہیں رہہ راہ ریش رشل وصورت )١١(‏ سیر ۃک تا 
٦‏ سے مک١‏ ےکی ہیں طرنل متا بلفظ دوتودحتار سا ای دصاژل کے نعلقات معامطات 
کے لے بھی بول جاحا ہے۔(۱١)‏ فقہاء مین کے ہاں لف سیرت وس رمفا زی اور چتباد کے 
معتوں ھر مل ے_ چنا خی دا صسل مکی جائع می صکتاب السر والچھاد(٣۱)‏ اور حافظ 
ابن تچ رکی تح الباری ‏ سکاب المفا زی وار کے عنوامات موجود ہیں( ۱۳) فقہ ش لگگیا سے 
زی ی معں میں ستمل ہے ای نام سے متع رکب ہیں(۱۴) این ا او وا دی 
ک یک پکوکب سی کے سات کب مفازیبھی ابی ممنوں مم کہا چاتا ے-(٥۱)‏ 

ان العرب کے مطابقی سیق تن ار ؟ ایشے پال ئن کےمع میں 
ے۔(١۱)‏ جاج العریں کے مطابی طریقہ اور برتا 2 کےمعتی یں ہ ےکھا جانا ے سارا 
لوالی فی رعیته مسیرۃ خسن ة لین حم نے رعایا کے ساتھ اج سر یق کاب 2 کیا(ے١)‏ 
بی متی افصحاج نے بھی بیان کے ہیں ۔(۱۸) سی رق کا لقطاسواںخ حیات کے۔عخی می می بولا 
جات ے(۱۹) حرج بیا نکر نے کےممتی می بھی ہے(۲۰) اور ذائی جاج رم ہیا نکیا گیا 
ے(٣٢)‏ 7آ نکرمم میں تمودمقامات پر یےلفظآ اے_ شا سنعید ھا سیر تھا الاولیٰ 
(۲۴) ۹م اے ای ہجیت کر وی کے جس ش پییگی۔ یہاں سیر حالت وبیی ے 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ 400۹003 ت1. ۲٢۷۷٢۷٢‏ 


اصول برتٹاری ۳۴۴ 
مصع مس ہے دوسرکی جہن ںکی حم اتال ول ے۔ قل سیروا فی الارض فانظر وا 
کیف کان عاقبة المکذبین (۲۳) اے نی کلک لوکون سےکہہ د ہچ کہ ز مین مس 
کھوم رک تنا نۓ والو ںکا ایام دک لو۔ یہاں ب ‏ رکا نذا غور وگگر ا ا ہے۔ مین 
جس کے عالات می فور وگ رکیا جاۓ دوسیرت ہے )۲٢(‏ 
خلاص لام میہکہىیرۃ کا لفظ )١(‏ جاناء ردانہ ہوناء چلنا(۴) روش طریۃد )٣(‏ 

شل وصورت اور ہی (٣)کررار‏ (۵) طرز نل نل سی وڈراز )٦(‏ عادت 
(ع) تھے.کہانی؛سابقہ داتعات (۸) اورارسی سوارغ ےنور وخوفش کے سات ھککھ ہ ہیا نکیا 
جاۓ ان سب پرلغوأا لکا اطلاتی تا ے-(۲۵) 
سیر تکی اصطڈاگینممریف: (۱)اصطلاع یٹ پروفس ران کے مطای 1 حضرت 
1 اش علیہ مغ کے عالات زگ اور اغلای و عادات بیان کرے کا نام یرت 
ے۔(٦۲)‏ ا 
(۴)؟ مل ا اورل سک مرحلوق کے مطلاب آ حضرت ‏ نگ کی اصل سیرت نے سارا ذخرہ 
اعادیٹ ےلان ری نکی اصطلاع یش فا غزدات وسرایا کے عالات د واقیات, کے 
جھوےکوسیر تککتے تے۔(٢)‏ 
(۳() اردودائٴ ٥‏ منعارف الا میہ کے مطا لن سیر تکا اطلا قی 1 تحضریت صلی اللہ علی >م 
کے داقعات زنرگی ( سوا پا کا اطلاقی ہوتار ا ہے اور ا ببھی ا س کا ص سی موم بجی ۱ 

ے۔(۲۸) 
(۴) تاک صاسب کے مطابقی سن کت ہیںہ جوم یکرمم مکل سے ممقول ہوقول 
فعلأ ءلت را مفے خَلْقيَة ا لی بیرت خواہ وت سے گے کے زماتہ رشقل ہو ٦‏ 
بعد کے زمانہ پر س بکوسیر کہا جااڑاے۔(۲۹) 
(۵) ہم سرد رک راۓے ہے سیر ت کا لفظ جب مطلط بولا جانا ہے نذ ش ریت مس اس 
سے راد کام ہوتا ہے۔ جو ٹ یکریم لک ن ےکرنے کام دیا یا جس سے ردکا یا یے جاک 
کھا۔(٣٣)ادرسیرت‏ گیا ایک مھ مکی تارج ہے۔(۳۱) 
(٦)‏ شاو عبدالعزبز این شاہ وی اش کے مطا بی 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷٢۷ 130ت1.‎ 0۹07 3٥۰ہ‎ 


اصول برت ار ۳۵ 

یلق بوجور بر اص لی ال علیہ 6م دحا بگرام ول عظام 

است واز ایتراۓ لد ؟ تاب تافمات و فات آل دا یرت 

)۳٣(ریرگ‎ 

ج یکا ہمارے نہر جب اورتفرات مھا کی انمت اوران کے وچود 

ےضخاق برضس میں ] خخری ین کی یداائٹی ے وفا ت تک 

کے واقعات بیان کے گے ہول دہ یرت ہے۔ 

سیر تکی یت ریف بچلی تح یفات سے زیادہ وت مفبدم رھت ہے۔ اس می می 
کی ذات دسیرت کے بیان کے ساتحدسحااگی ذات وسیر تکویھی شائ لکیامگیا ہے۔ ا کا 
ا تید اگ یت نات ےکبھی ہوی ے۔ 
(ھ) مولان مناظر اح نگیلا نے حدی کی تریف اس رح کیا ہ ےک ال شش 
یرت دیما وس رت مھاڈووخوں شائل ہیں ۔ کھت ہیں: 

عد ی کی پیتتری فک جاقی ےک رسول انڈیعلی الل علی وم کے اقوال داقعال 
اور واقیات جو اع کے ساتے یآ ئے جن ‌ان می ںکوئی بد بی نی ںکیگئی ین لعضوں 
نے اے؟ گے بڑہ اکر نہر مل کے صعا ناو رمضوں نے صا کے شاگردوں "نی جا ینان 
کے اقوال و افعا لکوبھی اس غن کے ذہیل میں ش ری کفکرلیا ہے۔ میرا دوک ہ ےک عدیث 
ملانوں یک ی یں بللہ اناعیت کے اہم تین انا لی عہ کی ارت کا مج رین زخرہ 
ہے۔(۳۳)اوراپنے موی کی دلیل کےعور ھا ےشن حد یث کے سب سے بڑے امام( 
امام یفارگ نے اپ یکنا بکا جوتام ر رکھا ے۔ اگمراسی پرخورکرلیا جائۓ تو باسانی مچھا جاسکتا 
رش نے جوکہا ےہ بیگوئی نی با ت یں ہے ھت دفو یٹ و ٹج اکاثٹا:, 
سے دیکھا ے۔ امام بای رح اللہ علیہک یکا بآ ج تذ صرف ”بای شریف ' کے :ام 
سے مور ۓ کین با کنا بکا ام٥‏ ناس نہیں سے بل ۔خود رت امام جم الد علیہ نے 
اتا بکانام: 

لایع الصُجیخ المْنه مرن "أنوزرَمُوْلِ الله 

صلی الله عَلَیْهِ وَسَلم و آيایہ“ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول یر ت نادگا ۳٢‏ 
رکھا ہے۔ اس عدی ٹکیج تتریف ہے اس مس امود اور ایام کے الفاطظ تال ور ہیں۔ 
جن سے صاف معلوم ہوا س ےک حدی ث کک تحریف ام بای کے نز یک ان قام امو رکو 
عاوئی سے جن کاکا ےی حیت سے؟ ضر تم٥لی‏ الل علیہ لم ےنت ہآ کے ایام ۱ 
کے لفظ نے نے ا سکی تی فکواوربھی دج کر دیا۔ مشقی دی بات جو مش نے عون کان ی۷ 
غنؾحدیث درائصل اس عبعد اود ز ما ہکی جار سے جس می مھ رسول ادن ٥ی‏ اللہ علیہ ےل مکی 
حھی جم ہگیر عالم پر اث انداز ہہونے وا ی تق انسانی تکو فذرت کا جاب ے عطا 
ہوئی۔(۳۴) خلاص کلام کہ عدی کی تتریف سیر ت کا احعا کر نے کے سا صحایہ کے 
عالا تکا یی اعاطکرٹیٰ ے۔ ٴ 
 )۸(‏ مان ابو الظامآ زاد نے سیر تکی جورم فکی سے دوبھی اسی مفمو مکی وسست 
کی حا کرٹی ہے۔سنت وسیر تکا مج ق رن وکتاب“ کا لفظ بول دیا جا ۓکہ نام دو 
ہگ رجا سی لن سے زیادونی :]تی بات دی ایک رتی۔ دلاات وی ٹل رر 
ہوا داول دی رئہیں. 
عباراتنا اشتی و حسنک واحد 
(زہماری عبار والفاظ اگ انگ میگ تا تن ایک ے ) 

ا برای ےہ کے اجزاء داع ء جیےآ مار وسی رص ولف امت اور معارف و 
از ماخوذہومکت کاب وسف تک گواشکال و سام می تفرقہ واتاز ہوا ہگ ”کی لی تی و 
سد خلا الراشمد بی“ (۳۵) (میری اور خلفاء راشد بی نکی سن تک اتاغ اپ وپ لاذم 
کرلو) اور 

وَاحَرِینَ مِنْهُم لم یَنْحَقُوْا بِهِمْ )۳٣(‏ 

مبجو ٹکیااس رسو لکودوسروں کے ل بھیا۔ 


اور 

َأْولیک مَع الَذِیْناعَم اللّهُعَلَيْهِمْ ٣٥2‏ 

جس نے ال تھی اوداس کے رسول یگ کی اطاعح تکی اس بھی 
ا شکاانعام ے_ ۰ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ۰٥3‏ 0۹ہ 130ت1. ۲٢۷٢۷٢۷‏ 


اصوئل یرت ار ك۲۷٢‏ 
اور 
َا انا عَلحيْه و اَصُحَابی۔ 
۱ تومیرے اورمر ےا طر لیقہ یر ہےے۔ 
مصعتی مرا ومول: ٣ل‏ راغ سر رض ان ایک ہا محال دا 
ہوا ۲ چا اک ہےاکرچ ہا لالہ جاے اچ 


شفاءء جر وپ دی 

سوا د ایا مبھی سیرت خبویہ چکگ کے حخلف اہجزاء ہیں جہ ہراعت قرآلی و 
لے ری کے بج شع رات ہونے کے اط ے دلال وآ یات وت سےعم مس 
ال ہیں۔ لیس نیقی آ پکی سیر ہحمل نہ وت اگ ان کے عالا ت بھی ق رآ نکر یم شش 
پریشرح :نیل سے نت گے ۔(۳۹) 
فظ سیر“ کی اصطلاح کا اولین اتال : سیرت زی جچے کے لئے 
اتا ”مازی یی خزوا کا لفظ استمال ہوا تھا۔ (غزدہ ان جگو ںکوکہا جاتاہے جل 
می خودٹ یکر صلی اللہ علیہ لم نے جف نیس شرک کی ہو:(۶۰) مھ اک ہج کا ابتائی 
کمابوں مںپ کش کے غزدا تکا ت ذکرہ زیادہ اور حیات طو کا ذک رکم ہوتا تھا بعد ٹں 
چیکہ حیات طی کا ح واف قنداد ہش نثائل ہوگیا اس لئے اس کا سابق تج نام ممیرت“ 
استعمالی ہونے لگا میرے خال کے مطابی اینقرأء مفانزکی کا لفظ استعالی ہہون ےکی ایک وج 
بیج یھ یک ہ پل ز مان بحکمرانوں کا جنیادیکارنامہا نکی خقحات ہواکر فی یں ۔ ای 
مرا نکی بای بی کہ اس نے گی کی ہیں _ بیس ینس کے بڑا ہون ےکا اٹٗیٹس 
مقردتھا۔ بجی وجہ ہے ای رم کے تح ت؟ ب چک کے مغاز یکا چیہ روا ہوا۔ ۱ 

انی دپڈیا 1ف اسلام (مھا:ا ۲ہ دناعدمہاء×٭٘ظ ۰ہہ0) ے 
مقالہ ار وی ڈ اد غا(ہ٥۷‏ 113 1۷ 6) کشتق سے مطابق حضور کن 
کی ساخ ری کے لئ ”٠رت“‏ کا اتال سب سے پیل ابن جشام ن ےکیا سے دہ اٹ 
کنا بکو ڈراک کاب سیر رسول الڈیم٥لی‏ اش علیہ لمکا نام د نے ہیں-(۴۱) 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ۰٥3‏ 0۹ہ 1130ت1. ۲٢۷۷۷‏ 


اصول سرت ار ۲ 

ھا بی یناب من حر ت اکا نام دیاگیاء دہ یرت امن ہشام ے ورنلفظ 
سیر تکا استعال ن یکریم کی سوا کے لئ اس سے پیل بھی بولا جا تام کاو کو 
”نمغازگی' کا نام دیا جاجا تھا سیر تکانجیس (۴۲) ا کا شھوت ىہ ہ ےک متحدداعادیٹ شل 
پک سوا کے لے صحابڑنے سیر کا فزط استعا لکیا ہے(٣۴۳)‏ اورعب نیدی الگ کے 
شا عرصفر تکحب مین مالک نے غزدہ اعد کے موںح برفحتہہتصیدہ کے ہو ے فرمایا تھا: 

الحق منطقة والعدل سیرۃ ۔ فمن یجبە اليه یخج من ٹیب( ۴۳) 

آپ نکی باتع ےآ پک بیرت عدل سے جک نےآپ 

کی رو یکا دبلاکت سے ہجات پاگیا جس سے وا ہھتا ےآپ 

کے کے لے سیر تکا اف عا سمل تھا۔ 


کرت انی چپ کی در علوم اصلامیہ سے بلسماعیت اور اتیازیا 
تصوصی تکا چاو: بین اتی یک تن حصرمیات کے اط ے مدع ٹگا ے 
اور جار بھی سوا بی سے میلا دی اورشخل' نصوصیات کے اط سے فر بھی ہے۔ لہا 
سرت کے مقام کان کے لے اس فر کو چھتا ضر درگ ہے۔ 
کرت اورحرےث: یرت وحدیث شقن اخقبار سےکلسابیت پا جال ےت 
 )(‏ اصحاب حدیث ( حر شین) تن امورکو کرت ہیں ۔ کی کہ رسول اللہ چک 
ن کیا فمایاہ دوسری یک رسول اللہ لگ ن ےکیا کا مکیاءتیسری بیکہدسول اللہ چک کے 
سام یا آپ کے زمانہی شکیا اکیاگیا۔ اصحاب بیرت ( یرت ٹا ) بھی شی خیوں امو رکو 
ج کر تے ہیں ۔ اس اختبار سے دوو کا کا میک جیما ہوا۔ 
)٣(‏ ححدشین نے رسول اللہ چکگ کی با تحت در انت کر نے کے لے تو اعد دضوا ہا 
رب کے ہیں۔ لہنا کسی سند کے ععد یٹ قبو لی سکی جائی ۔ اصعواب سی رجھی بغیرسند کے 
ا وخ سکی روا تکوقو لی ںکرتے ہیں۔ 
۳(۰) اعحاب میراوداصحاب حد یث تفقیقت کے انقبار سے دوا لگ جسائتی کی ہیں ۔ 
بہت مجن یں دوسیرت ارگ ٹیں جو یرت ار ہیں دہ حر ٹگگ ہیں مگروونوں 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30‎ 0907 3٥۰ہ‎ 


اصول سرت ثار لے 


کے مقاصر و اہراف | ڈگ انگ ہیں :لہذا دجہت جبد نل جو جانی ہیں-(۴۵) سیرت و 
حدریث می آ ش اعقبار سے ڈر پایا جا ے۔ 

0( یرت یں واقعات کے را وترتی ب کا اجما مکیا چاتا ہے۔ ان حدیٹ ڈن 
آپ کے حالات موجود ہو نے کے باوجودیرتکاطرت نرجیں_ لازمتڈلء لہ ہہاں جن 
پپل وی ضرورت ہوقی سے محرث بیا نکر دیتا ہے۔(٣۴)‏ ا لک وضاحت ش الوارکات 
ککی ہیں ,مرش نکامقصود با زات احکا مو جاننا ہوتا سے اوررسو لکی ذات سے بث ما یا 
۷ا ہو ہے اوریرت گار کے ہا اس کے بس بتا ے۔(٥)‏ ۱ 
(م) ہیر تک تقد تین موا کب احادیث جی مس ہے اگر چ رشن اوقات یرت 
گاروں نے روایات کے ارے می موی نکی طر ععمل اعیا نیش برتیءی وجدے 
عد ی کی ردایا تکا دج سیر تک ردایات ے بلند ے۔(۸٥)‏ 

)۳( میدشین سماری تج کت پرصر فکرتے ہی ںکہ بعد یٴث ول الش صلی ال علیہ 
پل مکی سے یانیس ؛ جک سرت نگار ا کت بر تجردیے کے ساتھ برگھی جا ےکی کوٹ لکرتا 
ےکر حضور کک ن ےم بکہا؟ اکس دلت یکا مکیا یا آپ مال کے سان ےکیا گیا 
بیمرے بیکرالیا کن مار ن ےکا سج بکیا تھا_(۳۹) 

)٣(‏ یرت ہا رتفور کچ کے اقوبیء افعال4 داقیا تکوم بوط وسککل جنان ےکا 
کش کر ح ہیں اود اسباب ہش لکوبھی جاننا چاجے ہیں جک مح ین صرف رواب کی مھت 
پییعچیں۔۸)- 

(٥٥‏ وجوہ تز ٹچ کے انگ انگ ون ےک وجہ سے مجح دخین دسیرت نار دد انگ جھاشل 
ران ےن زارضن یس بھی فرق 7 گگیا۔ حدشین روا ۃ, کی ثقافت کت کی اور 
۱ دماخ تک یگ ذیادثی گا نا رتقبول روا ۃ کی روایتوں یش اختلا فک صورت مل تز بی د یت 
ہیں ۔ سرت ڈگار عالا تک ماق اور واقات کے کی بنا یر دوشٹل ےت ایل روا تک 
7یعد ہیں۔(ا۵) ۱ 

)٦(‏ جریم الواچرگی کک یں ء بیرت شل در ھت ےکم ود کا روایات ےکی 
استفاد ہگیا جانا ے- عدےٹ یں اک یباکش یس ہے ۔لنشن بیرف ان اعادیٹ کے لے 
ہے جن کاتلتی اہکام و مال سے بوتا ہے۔(۵۴) علامہمثانی نےککھا ہے علا کاب گر وو 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30 ۹0ہ‎ 7 3٥۰ہم‎ 


اصول رت ٹاری ۰م 
ال کا قائلی ہ ےک حدیث ضیف ے فا اعمالل اورصعٴ وغیرہ ہی استد لا لکیا جا سا 
ہے۔ ون یئ یں الام اف لام شالق, اإوداوًٗو لام وی اور اام الویظِ شال 

ہیں ۔(۵۳) امام ابوعفی ضیف احادیث سے اجکام ش لبھی استتفادءکر تے ہیں اور را پر 


تج دتے می نین عدیث پر انیل دیے_(٥۵٥)‏ 
(ے) موا نا اورلی سیکا عو لیج یں عدء ٹآ علوم کے موی یکا ام مو 
انل کا ایک ج7 ے۔(۵۵) 


(۸) حدث 29 یں نشی ابوا بکی ترحیب نیم ہوم ہیں اود سیر تک کنائیں 
خن یاواقعا تکی تیب بر ہب ہولی ؟ ہیں ہیں۔(۵۹) مو شی نمانی یرت وحدیٹ کے 
فز یکا سب جیا نکر تے ہو ان الفاظط ٹش کر تخت 

رت ا جالادٹن ہے اور بحی فی عدی ٹل ہے اور اس جتا مہ 

ا کی رواتقول ٹیس اس در کی شعت ا تا او ونیں 7 ای ٤‏ 

غن صا ستہ کے سات خصول ہے ا سکیا مثالی ىہ ہےکہفق ہکا غن 

قرآ نکر اورحدیث نی سےبغذ ہے لکن بی ںکیہ ھت کہ ے 

بی 1 انکر یاحدیث ہے یاان دوفدل کے ہم پل ے۔ 

مفازیی اورسیرت میں یچس مکی چزتی تفسیلیں تقو جوتی ہں, ورنی ورےۓ 
کے اصکی بلند معیار سے موا قیتییں م یکتیں ۔ اس سے اد باب سی رکرتقید او رق تن کا میا رم 
کرنا ڑم ہے اس جتا یر بیرت ومقاز یکا رن حدمٹ ۳ دہاے۔ 

نخس طرع ام بخاری وس م س2 یالتزا مکیا کل ضیف حد ٹ لگ اق 
اٹ دز نکر کی گے ا طرئ بیر تک قھزذات مکی نے یراتا می لکیاء 
نآ نج یو ںکتاہیں فد ما نے ل ےکر متاخ رین ج فکی موجود ہیں خلا سیرت این احاقیء 
سرت این بشامء سیزت این سی لاہ سیرت دمیا یع مواہب للدم ءعسی مھ یہ 
التزامگں۔(ے۵) 
7 سرت اورجارج: اسلائی علوم ٹس سیر تکوانیک ٗیم انی جیم سوا فی صنفتراردیاگیا 
ے اور انل گکوئی کی کتییں کر ملانوں کا فن جار 7 خی نگاری سے جا 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ۰٥3‏ 0۹ہ 130ت1. ۲٢٦۷۷۷‏ 


۱ صو[چیر ت نادگا ۲ 





ہوا_(۵۸) 

رت٣‏ رت یی یلو ہونے کے باوجون٘ن ارت سے اک او رم تا ز صنف 
ہے جار کی چچوتنفی ںکی جائی ہیں ہمشبور اہ جار کاٹ (م۹ے۸ھ )نے اپ کاب 
لفنقرنی عم المار “ہش ,تر فک ہ ےک ہجار زمانے کے عالاتءاور الن عالات 
کے متعلقا تکی شنی حلاش کا نام سے ستاوی (م ۹۰۲م )نے اپنی مہو رتعنیف ”'الاعلان 
بالعوبیخ لمن ذم التاریخ“ کہا ےکہز مانے کے واقا تک موقت جو کا نام جار 
سے۔' دود وی کے مخری سے سی اکتے یں اکتارت زنرہمطال کانام ے۔(۵۹ ڈّ 

اور اگل بن حماد انُجوہرا (م ۸ھ ) کتا ےا رت کےمنی وقت جانا 
ہیں۔(٦٦)‏ افکئیلد پٹ یا ہ یایا (دندصعائظط دنلدم ہاء(::250) کے ماق حارتا 
کووومقا غم میں استما لکیا جانا ے بی واقیات ے یان یر اور* زا ت وو واقیا تکو 
ار کانام دیا جاجا ہے۔(۱٦)‏ ہا جار ادرسیر تکا چا فرق یا نکیا جانا ے۔ 
 )(‏ بلافرق :جار کا موضوغ انمان اور زمانہ ے(۳٦)‏ ال کے بالقائل کیرت 
کا موضوع ای کححبوب انسمان اود الیکا با یریت عبعد ہے اس عہعد ٹس دونما ہونے دا لے 
واقا گج سر تکا حصہہیں۔- 
)۲( دم فرق پ‌ ےترتا 1 موضو رع مو لک اور زماتہ تا سے مین مںض 
شحفیات زی پٹ آ تی ہیں _ یک سرت می ای منص لحخصیت لتنی ن یکر مکی اللعلیہ 
موم وضوع بکرم تک وز مات اور ال کے خددخا لکواچا گیا جانا ے-(۳٦)‏ 
(۴) راف سی ےکنا یرت کے خف بن و رم تقد اور ہماع اعتبار ہیں جار کو 
ا نکا رسواں حص تی الین ہے۔تار کا داراحت مر بأغز کے ججائے ۳ کل ی2ذیادہ 
جوتا سے۔لمکن یرت می قیا سکو رف ل میں ے۔ لہ روایات جس طرع ہیں نیکمن و 
عن ذک کرد ینا ضیرت نگا رکا پہلا ڑل ے۔ان دوایات یس جس رر مان نک او رکال 
ےکا لیا جاحا ہے دہ انگ قاع ل نو ر ہے۔(٢٦)‏ 
(۴) بتقافرق نیہ ےکہ ہارے ساتے مجن مورخوں کے ذریحارکتیں کی ہیں خود 
ان م٤ٗرتو‏ ںکا ہیں زنر ےجس زاندگی آنوں نے جار کی ےکوی تلتی نہیں ہے اگر 
ےکی 1 ک در کا یں ےک در کا صا با حر ت مھ ہے صلی اش علی یم ے تھا۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول یرت ٹارگ ا _۔ ۳" 
پلک کم نیشن تو ما رن کے خودیھی ہینی شاب ریش ہیں جک ما اس جا رن کے ےس ہم کیرت 
کے ہیں گنی شا ہر ہیں۔اہذاعام ما رتا کا یرت سے مقائلنیی سکیا جاسکتا ے-(۵٦)‏ 
اض دی بند موا نا من ظراصس نگیلا تز یکرت ہو ککھتے ہیں: 

ٹم ےکہنا جانا جو ںکہ ہعارے پاس اس دقت جار کے جھ عام 

زخیرے ہیں ھی ان کات سی قو مکی علورت ہس یلیم الشان کت 

ضس ابی ح مکی شر اور راگن دہگوناگوں چیزوں سے ہے جن ن کا 

احاطدآ سا لن نچیل ے۔ تخلاف اس کے سرت وعحد بی ال تار کا 

۲م جس ماخعلتی پراہ راہست ا نما ںنضھی ۔وجودہ لی سور 

کا نات صلی ال علیہ پ۹ مکی ات اٹرل ے سے۔آیک وم ا 

لک ایک علومتہ ایک نک کے تام اطراف بوجذان بکویجع طود 

ے میٹ ار یا نکنا ایک غرف سے ادردودری طرقف ملک سے 

ک کک یکوئی زا قوم نہیں کسی قو ماکوئی قبیل یی ہک قو مم کول 

جمانوادونییں بج صرف ایل واعد ببینٴش کی زندگی کے واقیا تکا 

بیا نک سے۔ خود انرازہ کے کہ احاطہ و عروین کے اخظیار ے 

دووںکی آ سا ی و رٹواری ٹل کرئی ٹہرے ے؟ بل صصورت ٹیل 

کت ہیوںہ فا ڈفھیوں, فطیوں کے تق قوی اند یٹ ہیں بین ای 

ترے سے دوصرکی صورت میں سے دواقی تکی ای ترر طخ 

کی جا اگ ے_(٦٦‏ ۲ 
کیرت اور مہاا د: رت اورمیلاد ووٹوں کا قصور پالذات حب رسالت ہت کر١‏ 
رساات اورفرورغ سوہ تہ ےلان بیعنوان بریمغیر میس اص من ظراتی یں منظ رکا حائل 
ہے گر یہاں ایک نام کل بی نظ ر رنے کے ئل ہےکمیلا شی بکرم چپ کی 
ولادت ےے ٹر کی طف یس کی پ یڑ کی ولادت بی ےی وہارئئگی 
ک اظہا رگج گیا وا کاست نے خوٹی مات یھی ء نہیں ک1 پگا ولادت (میاار) ل۳غ 
تلی فنئیں, ا نکاتللی فآ پک تقلامات (سیرت )تع ۔ ریمخ ہس سیر تکا جلہ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30 ۹0ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول بر ت ارگ م۳" 
میا رک بہت رورغ واصل ہوا۔ ج کا سبب عیسائیوںہ نوس او سو ںکا اپنے وا 
کا جم دن (یم یرُل) مان بھی ہے ۔گویا ا قصوض اصطا ”'میلا و“ سے فرد میں 
تہزی ات زیاددفیاںوں۔---- 

سیرت اورمیلاد ٹل جراخبار ے رق ے۔ 
() ےگ یکر صلی الہ علیہ بل مکیاھمل سرت بیان ہو ہے جممیا دش 
ولا وت :زا ت مرا اور وفات دخ ہکا یان ىتا ے کل سیر ت نیس ہوی۔ تام میلاد 
اموں میں پچھکی یی کے اھ می قد ر ترک ہے۔ 
)۲( سیرت می ن یکرممملی الش علیہ و مآپ کےا بتک عالات ہد تے ٹیںا جک 
میلادناموں میں گی واقیات شا واق۔کر بلاء بزرگو ںکا ت کر ویجھی شال ہوتا ے۔(٦٦)‏ 
(۳۲) میرت مم مارتی ما واقعائی ترحی بکو ونظ رکھا جانا ہے۔ چیہ میلاد یں ایا 
ضروری یں ہے 
(م) حم حاضررمی ایک اورفرق نمایاں ہوگیا ےہ خواجین مشش میلاد اود جس میلاد 
خی ہوگیاء جک عام جلے سرت کے نام سے منعقد ہودتے ہیں۔ 
)٥(‏ سیرت می ںعموب] شت و “٣ر‏ واقعات میاان ٤‏ جاے ہیں۔ چیک میلاد م" شگو 
تاز رم وضرات زےبگٹ لاۓے جاردے ژا۔ 
(0) بی ری جک ملا آغا زم رای یں ان می ”ک تقو ہیں۔ بعد تم 
ونٹر ک مو ہے زیاد+متیول ہو ئے۔ چا کب یر تکا نال ب نعداون ر ہی ٤ے۔‏ 
سرت اورأحعت : ند یکچ ہت بی اوصاف بیا نکرن۔ اصطلامً رفظ یکر 
ارڈ علیہ یلم کے اوصاتھود ہک ومتظوم ا نکی صورت میں بیا نکر نے یر استعا لکیا چاتا 
ے۔(۲۸) 
0( بر تک طرت نع تک را مگ ہن اع یس سرت کے تام یلو ںکا 
احا گیا جاتا ے۔ ین 7 ج کل نحت کا اطلاقی متظوم یرت کیا جانا ے۔ نٹ رپ 
ن٠یں_(۹٦)‏ 
)۲( دومرافرقی ہے ےک سرت م7 پکی قلیمات الب طور سے بیا نکر تے یم 


محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ۰٥3‏ ۹7ہ 30ت1. ۲٢۷۷۷‏ 


اصول یرت ٹاری م۳" 
27 یں ات ہا رکقیر تکازیادہ نل ہوتا ہے۔ 

)(۳() رارق ہدے: عہد حا ٹیس جن نو ں کا رواب تل رہاے۔ا نکا ادب اور 
ھہتچہنے نے پا کم پچیتی اورصوتی اشثرات درم ےۃیادوے۔ 

یرت او روا : سوا کو حیات (9انا) ادر باوگرائٰ (09۲۵7۷9:ق) کہا با٣‏ 
بے۔ ا لکا تحرف جدذف شی نے بی ہےکہ :سواغ عمرئی یش کی پیدائشی سے 
موت تک کے افکار و افعال کا جیا نکر ۔ کا انل کے فذویک: مہ ایک انساا نکی جارتت 
ہے۔(ئے) اف ائیلاد یڈ یا ایک کے مطا لی سواخغ کا وضو ایک انان ہے۔ اور انل گی 
انگل سے جو ماب کیک ہو۔(اے) سیرت بھی سوا موجود ےکن پا اخبار 
ےف ری ہے۔ 

0 پہلافرقی مہ کہ : بیرت حیات انی کے ایک اریے ای ون کو موضوع 
نمی ہے ج برخطاء شھجر سے پاک ہے۔ جک سوا مم ان خو بیو ںکا ہوا ضردری نی _ 
(۴) مسا وق یہ بک یرت میں نیس ہے خور وخوش ہے جک سا یں ائں 
حص ریا ہوا ضرورییکیڑِں_ 

(۴) تیسرافرق می ےک سوا ٹی وا کی صداقت صرف ردایت یا اع تک جاد ر 
ہوئی ہے۔ یرت شل واق گی صراقت روایت وورایت (حرےٹ کے اصول تقیر) گی 
یاد 9ئ انی ے۔ا اظ سے یر تحوار سے زیادہ ہرے۔ 

(۸) سوا تقو ری یل و قا ںکی اہب ہولی ہے۔ جک سیرت مم ا سک یماش 
ی یں. لل درد گوئی کے عم و یس شال ہونے کے بب تام بے 

(۵) سوا شم نو عیاں و خامیاں دفل میا نکی جائی ہیں۔ جک یرت کے پارے 
جمارا عقیدہ ہے۔ نب یکرم می اللہ علیہ لم تمام نخامیوں سے پاک ہیں اورمحصوم ہیں۔ 
بنا آپ چچڑ یی خمامیاں نالنا عرام او رتا تی رہاات ہے۔ می دہکتہ سے یہاں 
رین دھوکرکھا گے ہیں اور عام نیش رہ نی مج فرق امنیس رکھ کے ہیں ار ہرز سال 
کے ع کپ ہو ے یل۔یرت کےمفبو مک یتین و تی مطاللعہ کے بعد اپ مسق صرت 
نار کا ارتائی جائ* یی لکرو ںگا_ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ 130ت1.‎ 0۹07 3٥. 


ال کرت نادگا ۵ 


سیرت نگار یکا ارتقائی جائزہ 


اص یکی شاندار ردایا تکو یاد درکناء او رآ با اداد کے جھا من د مفاخ کو بیا نکر نا- 
قر مم زمانہ سے وتیا کی تو مو ں کا محبوب مشخظلہر ہا ےہ جا عمربوں کے بیہاں اا لکا خمال 
امام تھا۔ دو اپنے قائد و اشعارء اورشمش واساء کے ذو یآ نے والی نمو ںکوآ بای اور 
7 11 روایاات ےآ گا کر تھے ان کے یہاں جو دو ناءہ ایفالئۓ وعدم مان آوازگء ٠‏ 
قبا یححیت بی جواز یے امور مبترین اوصاف شار کے جات تےء اور بابھی جک وجدال٠‏ 
وم ایام ددقالع ءاصاب واضہا بک داستانیں بڑ ےھر ےس سنائی جاتیتیں۔ 

عربوں مم نوشت دخوان کا رواع ہکم تھا۔ اہین خداداد حاف کیا وہ ے وہ 
بنڑگی خخدگگ ال سی تھے. اس لے تا کی اورق می مقاخر اس نکو1 نے وا لی تو ںکک 
زبالی طور سے ہو مات تھے۔ ا کے لے خائ اتا مکرتے جھہ بابھی مفاخ ہک یں 
2 تمکی جائی یں مشاعرے تقر سے جات تہ چاندی راقوں می می کہم جع ہوکر 
اپنے ققای کے بہادرانہکارناے سنا جاتے تے۔ بین اور شام سے صعصل تبائل اپے 
پادشا ہوں کے واقحات بیا نک/رتے ت٠‏ ج بکہعام قالآ بای مفاخ کے بیان شل ذیادہ 
بی یت پر کی 

اہلائی دو رآ یا نؤ جا لی ء ای اورن لی جنگوں اور مفا خ کی جک ہ اسلائی چھادوغزوات 
9 لے لی اورسحا وجا ین نے سیردمفا ئیکو پائی مچردوشرف اور أخردئیمقرارد کے 
ان کا ذکر عا مکیاء امام جخادق نے تاب انبادوالسر مل بَابٔ من حدّث مشاھدہ فی 
الحرب کے منوانٰ سے صا بکرا مکی زبانی ججاد وغزدات بیان کے ہیں۔ حا ہکا خظاہر و 
باعن ایک تھا دہ اففاٗے عا لکا اص خیال رکھتے تھے اد ری رو منا نکی کے بین شل جات ٴ 
قاط ےکام لیت ےہ انمہوں نے اپنے تل جو جکتھ بیا نکیا ےہ اس شں تد یے نقت٠‏ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ح0 .0۰001 0ا4 ت1. ٢۷٢۰‏ 


اصل برتٹارا ٦‏ 
اون دگ یکا جب کارفرا خواء الا دور کے اججھھےکارناموں او رمحرگو ںکا وک مض او ت‫ 
رسول ا٥ی‏ اللہ علیہ وعلم اور صھا بھ کیا تے تھے ایک مرح رسول الڈص٥لی‏ اللہ علیہ لم 
نے علف الفضو لکا ت کر وفر مایا او کہا کہ اگ رآ نج بھی اڑی اعت کے لے بے دکوت دی 
جا نو یش اس میں ش یک رہو ںگا۔ 
آپ کےعبد یں ععریوں او دسر کی فو جوں می ںکوف اور واسط کے درمیان مقام 
ذئی دقار یش ز بدوست بینگ ہوقی جس می عربو ںکو نے عیب ہوگی۔ ا سکورسول انشسی 
اللہ علیہ لم ےمم کے مقابہ مم عر بک می 72 آراردر ےکر فرمایا کہ یہ میرے وت دکا 
یز و_ 
یوم ذی وقارء اوّل یوم انتصفت العرب من العجمء 
وہی نصرُوا (۲ءے) ۱ 
پگ ذئی وقا بی بتک ہے جس می عریوں نےمم پس بای اود 
مھری وجدےا نکا مد یگی۔ 
اس جن ککا بب ب تھا کرفخمان بن منعدد ن ےکسرک پروی کےخوف سے بھا گت 
وقت ا ایل وعیال اور زرہکو انی بن مسحود جن عامرشیبانی کے پا امانت درکھاءکسرا 
وی ثَ لن پر ں حور ےمان مجن ممندر ے رو یں اور رہو لکا مطال گیا ا ے 
صاف ائگارکردیا تکس ری نے بنوشبان برفو کش ی اعم دیا ادرشد یہ جک کے بعد ہنوشبان 
کوکسرائی لف کر کے مقابلہ میں غ عاصل ہوگیء یہ پہلا من تھاکہ رسول اوڈص٥ی‏ اللہ علیہ لم 
کی برکت سےعربو ںکوجھیوں پر عاصل ہوگی_(۳ءے) 
رسول اد ص٥لی‏ اللہ علیہ وعلم ایک مرح مسجد ج ستشریف لاۓ دیکھاکردہاں ایگ 
جماعت ہے۔آ پ نے دریافت فرایا کیابات سے؟ لوگوں نے با کہ ایگ علام ہآ دی آیا 
ے.آپ نے ددیافت فرما اکر علا کیا ہوتا ہے؟ لوگوں نے بقا اکم 
رجل عالم یا یّام الناسء و عالم بالعربیة و عالم 
بانساب العرب۔ 
ایا آد سے جولوگو ںکی جگو ںا : ہے ءع ا ذبا نکا عال ے٠‏ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1 0۹00 0ا4 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول خرت نار 1 مۃأ 

اورانیاب۶ر بکاعا م ے۔ 

آپ نے فرمایا کہ نیعم ععنرنھیں سے لوحض روایات میں الفاظا کچھ مقف 
ہیں۔(۲ءے) حفرت عڑاۓ دور غلافت مل ۶ب کے مور ش سوار اور ببادرگحرد کن 
مت دگرب سےز ما جا ہبی تک مع رک ہآ رائوں اورامرایوں سے جگوں کے واقاتمعلو مکیا 
آرۓے تہ ایک مر بعر بین معل مر بکوفہ سے و بین ہآ کے سے حفرت خرن ان سے 
صتعددسوالات گے اور ان کے جوابات سی نکر در یاف تکیاک کیا تم| بھی ایانو ںکی بیت و 
مت بی تک وجہ سے ٹیل پا ما ہہوۓ ہو؟ عھمرو بن معدتگرب ن کہا کہ داد یں ز مان جاللیت 
میں٠‏ ای جن گن لولا ہول اسلام کے بح ری ےتچھوٹ ٹ ولاو ںگا مج آپ سے ایگ ایا 
واق با نکمتا یہوں جم سک وآپ ہش نے بیا ن تی لکیا ان پا ئن 
معدیکرب نے تہای تنعل سے ائل فارل سے اپ جنگ کے داقعات بیان سے -(۵ءے) 

حضرت معادییشی الد عن محشاء ے بعرتائی را تک اخبا رگ رب رب مم 
کےایام روب,لزشھ پادشاہولں کے واقیات وحالات اور ا نگ سیاست اورائ م سابقہ 
کے احوال من اکر تے ےہ اور رات کے آٴ خرکی حصہ یں پادشاہو ںک لڑاعُوں ے واقیات 
اور ان کےاحوال سن تاس کام کے لئے زا طور سے چندلوگ مقر تھ ج ھک یں بڑھ 
را ننکوسناۓ جج مسعوری نعل سے عفرت معاد کے اوقات اوران کے مشاخل 
ان سے ہیں۔(٦ءے].‏ 


مغازی دیرکا درک ون رش عبات صیا بھی شض اوقات انی مجیلموں مس 
رجاٹی دور کے ایام عرب مجتی عربو ںکی جو ں ئا جک ٥کیا‏ کر نج تھے الو غالر والٰکوِنیٰ 
وی ۱٠۰‏ ضر عڈء حر تع اورمعفرت خراب بین ار کے محبت یافنہ اورحد اٹہ کن 
با اور جا رک نکر٥٠‏ سے حدرےث کے رادگی ہیں امام امش ان سے روا کر تۓ ہی ںکہ 
اللہ ین عبدالرشکن جا لی حخرات مھا گی ماس ٹس دہ گے ہیں ء دہ ان کے بارے جس اپنا 
مشاہدہ او رح بہ میا نکر تے ہیں۔ 
رسول اشڈص٥‏ ی اللہ علیہ لم کے کابہ تہ کس ا جے اور تہ ان پر مرولی 
ال رنتیئیء جلگہ اتی یلموں ٹیش اشعار سن سناۓ خٌے, اور دور 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٥30ہ9۹0‎ 7 3٥۰ہ‎ 


اصول یرت ار ۸" 

جاللیت کے واقعات با نکرے کے اور چپ ان شُل سے لے 

اللہ ج ےک یمعمکی وت دی جاتی تذ ا سک آ گھوں ج کرد پی راہ 

جائی فی ء بیے دہ دایانہ سے جم لوگ رسول الذ٥‏ اش علیہ عم کے 

یا کی میلموں میں بین اکر تے تہ وو تعفرزا ے7 پیل شس اشعار 

سن سناتۓ سے اور ز مات جاہ لیت یڑ وں نے زمر ےکیا لے 

ے۔(ےے) 

حفرت عبدانڈر مین عبائ کی گیل ورس مس ف یرہ مغازیء انا بک رر 
ایک دن خناص طور ے جائی ۶ ہول کےایام د دا کے بیان کے لے مقر تھا ء عیاش کنا 
عحیدالش جن ختبہ کاعیان ہے۔ 

حفرت این عباس اپٹ کنل درس مل ایک دن صرف فقہ ایک دن 

صرف تیر ایک دن صرف مفازی اور ایک دن اشعارء اور ایک دن 

صرف ایام عرب جیا نکرتے تے۔ ایک اودردایتٰ ٹس ہے چولگ 

این عباس کے درس مس اشعار کے لے یھ لوک اضساب کے لے اور 

کپچھولوک عربوں کے ایام دوقائج کے لے 1 تے تھے لوک پ 

کی گیا دریں ض عریو ںکی ججگوں کا جکرہ من کے گے آ تے 

جے۔(۸ء) ۱ 

حفرت عبراوڈ بن وڈ کین رشیداودعلم ول مم ان ک ےگ عق ب نک 
اپ علق درس شں جب طلبہ کے انددنشاط د یھت تو ا نکوایام عر بکی داستانیں سنانے گت 
ے۔ 





عاقہ جب ججاعت مس نتاط دیکھتے تو ایام عر ب کا کر چیٹر ریت 


جے۔(۹ء) : 
مر نل بن ابوطال اپنے زمانہ یں تھرفیش کے سب سے بڑے اہرانتاب 
اورا نکی لڑائوں کے عالم تے- 


ان ے لے سنوی کل مس مہ ایا جاتا تھا اور لوک نب اور 
ایام عرب نے کے لے لن کے پا مع ہوتے تے۔(۸۰) 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ3 400۹00 ت1. ٢۷٢۷٢‏ 
اصول سیرت ثار و" 
عام بن عمردع بن عمبدالعزیز نےعم دیاکہ جائمع دش میس بی کر 
لوگوں کے سا نے مفانزکی اود منا قب صحابر یا نکر مس اود انہول نے 
میاقی لی ۔(۸) ۱ 
مصیرہں می عام دی درس و راک ہکی طرح مفازئیکامستعل علقہ درس تام ہوتا 
جس میں اص طور ےعلم مز یک ینیم دی جائ یی ء اود لعلم اس می شیک ہوتے 
تھے . ۱ 
ممپورامام مفازیی وا کی مس نکی لس با ما عدہ ماک کا در دیاکرتے 
تھے ۔ستی کا بیان ےک ہم نے واقد یکو یکھاکہ مسج نوئی حا کے ایک ستون کے پا 
دیں دےرے ہیں :ہم نے لاک ےکا درس دے دے ہیں؟ وانہوں ۓ بای کہ 
خر بن المنھازی شی مغازیی کے ایک جزءکا۔(۸۲) 
ار واغا زگ کا صر یٹ نۓجحلی : عم ایر والفا زی عم حدیٹ تی کا 
ایک اہم حصہ سے ۔کیونکہ اس می بھی رسول الڈیصکی الل علیہ لم کے ان اقوال وغل اور 
مفررات سے بث ہوئی ےج کا تلق نز وات دسرایا سے ے؛ امام ابوخبرائلہ حاکم ک2 
محر علوم انید یٹ میس ذکر الو الاصن کے ذ لی می سککھا ے ۔ 
ا علوم عد ی کی اقمام یس سے اڑا لیسو می عم ان ا مو ری محرفت 
ےک رسول اگل اللہ علیہ لم کے مغازی ورای ویعأات اور 
مرک پادشاہوں کے نام7 پ کے خطوم می ںکیا یی ےک یا نہیں 
اوران غ زوات شآپ کے سان صامنٹش کر ہرانک ت 
کیا کارنامہ امام دیاءکون خابت قم د با ہس نے راوفراراخقیاریاء . 
اورک نے دیع پگ لک ر کے1 پک نصر تکی او رکون مناف تھاء 
اوررسول ایڑص٥لی‏ اللہ علیہ یلم نے اموال یس تک وی یہ ف ما یاس 
کوزیادہ دیاءی نکوم دیاء اور دو تین ماد ین یں ایک مقول کے سب 
کے بارے می لکیاکیااورخلول میں حدکیسے جار یکی ۔علوم عد ی ٹکیا 
یتتم اس قد اہم ےک کوئی عالم اس سے سی نمیں ہکا 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 4 0۰00 0ا4 ت1. ٢٣۷۷٢‏ 


اصول سرت ارگ ۵۰ 
ے۔(۸۳) 

۱ خلیب بفدادی نے بھی سیرو مغازئی رسو لکوعم حدیث میں شائ لکیا ہے اور 
شرف اص حاب ا یر ِث می ںکی ےک حدیث میں انیاء ے واقواتء ز پاد اور اولیاء تی 
احوال جلفاء کے مواعظاءفقباء کےکلام عرب دنم کے بادشا ہو ںکی سیرہیء مم ماغیہ کے 
تھے. رسول انڈ یی اللہ علیہ بلم کے ما یی وسرا اک یتتعیلاتءآآپ کے اس ام وقضایاء ظظبء 
مواعناء ٹج ھزات٠‏ آپ جن کی ازوانٌ مطہراتء اوزاد و ا اب اور ان کے فضال 0 
منا قب انساب داظما رکا ذکر ہوتا ے۔(۸۴) 
رون حدی کا آ نان : جب ہی صدکی کے خاتمہ اور دوسرئی صدٹ کی ابتذاء شش 
اعادی ٹک ت وین وحالیف کے سماتھ ان ن گیا جو یپ وجب ٹرو ہوئی اور احام ور 
جخزرج وا تا کی ارآ ئ نے مد شین مم خنلف انداز برکام ہونے لگا ایک جماعت نے 
روات و دراہت سے اصول پ4 اعادیث و1 جا رکو مخ کیاء ا ماب ال مث اور من 
کبلاۓ ایک مطبقہ نے ان اعادیث وآ جار سے جخقہ داقاء کے اصول پیر احکام ومائل اور 
فاوےعرتب کے یما ساب الفقہ الف ئی اورفقھاء کےلقب سے یاد ک٤‏ یئ اور ای کفگروہ 
نے رسول الڈم٥لی‏ اللہ علیہ مکی سیرت اورپ کے مفانکی ومرایاکو مدول نکیاء یہاخبادگا 
موررغ اصحاب السیر و المغا زئیکہلاۓ ء اور سب سے اپے اپ علقہ یس ان کاو ںکو 
1آ گے بڑھایاء اصحاب الم یث اور اصاب السیر و المغازی یی بانتوں یش فرقی ے۔ 
مولا بن ابوالرکا تکبرالر٤ٗف‏ :اناپ رٹ نے اح الس“ کے مقدمہ یں اس فر قکو بات 
ایج نداز یس تل ے بیا نکیا ے ہم ا کا خلاصہ شی کرت ہیں۔ 

2آ اصحاب حدیت تین امو رگوش کرت ہیں )١(‏ رسول الڈص٥لی‏ ال علیہ لم تن ےکیا 
فرایا؟ (۴) آپ ن ےکی کیاہ (۳) آپ کے ساس یا آپ کے وفقت مم کیا کیاگیا؟ 
اصعحاب سیر ت بھی ان بی تین امو رکوہ کر تے ہیں ۔ اس لئے اص لکام دونو کا ایک ے۔ 
اس کے پاوجوددونوں رق ہے اصاب حدی ثکامتصود بانزات احکا مکو جاننا ہوتا ہے 
اوررسول اوڈم ال علیہ دم کی ذات سےا نکی بج ضمن یا امتزا] ہوگی ہے۔ اوراحاب 
سی رکا مقصور پالنزات رسول انڈرص٥لی‏ الہ علیہ وم مکو جانا ے۔ اکا مکی بضع ہوئی ےت 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥. مہ‎ 


اصول ےرت ارگ ۱ ا۵ 





زنر لح جی نکی خرام تقو بت ال بٹ لصف ہ ول کہا قول با ل۷ اضاب 
. رسول اص٥‏ ال علے ۸ گیطرف ن0 ےے انیل ۔ اور اصحاب سیر تکو ای کے ساتھ دو 
اس اورمعلو مکرنی پڑلی ہیں ۔اک ےآ پ ن کب ال اکھا ؛ اکم بگیاء دوسرے سس 
ایا کیچ نا ای اکرن کیکیابیی؟ حفرات رسول ال٥‏ لعل لم ےاقوال واقمال 
7 ومصسل او رم بوط ما نکر ن ےک یکیشن کر تے ہیں۔ ان کے اسباب دنک لکوبھی جانا چا ہے 
ہیں۔ 

ال فر قکی وجہ سے اص”حاب سرت اور ا ماب عدع ٹگا دو جامس الگ الگ 
ی نکی ۔ اور معیارشخؾ دوفو ں کا ید اخجدا ہوگیاء میدشن زوا ۃ کی شا ہت :تق کا اور دیاعت 
گی زیادث پرمتقول راو ںکی رواچول گل اخلاف کے وقت ت یع دتے شإں٠‏ ا ماب 
حدیث ہول یا اصحاب سرت دوفول السےے راویو ںکی روای تکوقو لی کر تے جوجھوے 
وہ یاجن بر جرح شد ید ہوثی ہو- 

اصسحاب سرادر اصحاب عدیث دہ جماععح ت نیل یہ بلکہ یق اص“حاب سیر یں وہ 
اعاب حدیٴٹ بھی ہیں ۔ ای رع جو اص٢حاب‏ عدیٹ ہیں دہ اصحاب سی رمیا ہیں ءمگر جب 
یرت پر داقعات ہن کرنے بڑتے ہیں اور سیرت کے مقاصد پور ےکر نے پڑت ہیں 
گرےث وروایت کے خرائط اور مب7 ش٥‏ مناسب تبد ٹک ری ڑل ہے۔ مفازی کے 
واقیات درنوں الع می ںگرورنوں کے ککی میں فرق ہوتا ےن تج کہ تلق مرمی 
اتا لکھت ہی ںک رق رلیشی نے حر یہ کے محاہوکوت ڑا اور بی تزا پل مکی جورسول اںڈ ٥ی‏ اللہ 
علیہ ولم کے لیف تےء اس لآ پ نے جم لہکیا اد کہ بی ہواہ لان اصحاب سرت بینگا 
جات ہی ںکہ یما ہکتا ہم تہب یبر اود خی زا ہکی جنگ عرصہ سے پیل رھیپی۔ اس 
معابرہ گا و سے نگ ر کگ گی ء ریش نے عحب دق کر اراس ج کک تو 

الف مین کے یہاں جع روایثیں ہیں اصحاب سیر ٹکوال نکی تز پش 
کا مس ہے۔ من ال نکو اپٹی ضروریات کے لے اور روا نت گی ۳ لی میں مجین کے 
لئے دہ انا معیار انگ قاع مکر تے ہیں ہ بلاشیجس طرح حد ی کی کمابوں جص شخد ید اعقیاط 
کے پاوچجود بہ تک فلط ادر مو ضوع رواتتیں ذاقل وی یل یرت ممںکھی اسی طرح بہت 
سی -وضوعات ہیں اگر ا نکوخمار جک دیا جاے و دنا کسی قو مک یکوقی جاد تن ا کا مقابلہ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 0۹000 0ا4 ت1. ٢٣۷٢‏ 





اصول یرت ار ۵۲ 
نہ ں۔کریق ہے ائں ل کہ او ہیں نرسند سے اور تہ موضوعا کو چرا گیا چاکتا 
ے۔(۸۵) 


صا ڑے بعدحا سن س6ا ور مجن 2 سیف ار 

اور یرومغازئی کے واقعات اپ مانرا ی کی بزرگوں اور احتادولں ے رواییت کے ”الع شش 
انصار و مہا بجی نکی اولاد میں نسییاعلم زیادہ رہاء ان کے بعد من جات ن کا زمانہآیا جنہوں 
نے صا نود ان کے عل مکوآ گے بڑہایاء سیر دمغا نکی کاتمام تر سرمامیہ ان نیا اکابر داصاظر 
“اب الین اور مخ جات نکی روایت ےمُعٌ ہوا ے۔(۸۹) 
برت ومفازی سے شا نی دگی: اعادیث وآ ارک تر وین سے چیہ ہے 
تام عفرات من میں مردو ںکی ط رع عو رت بی شاٹل ہیں٠‏ اپنے گھروںء بال بچوںء رشن 
داروں :مرو :گلوں بقیلوں او گی ونرر یی مجموں میں سرومغازی کے واقیا تم وت 
کی مزاسبت مت جیا نکیاکراے گے اور پیم وتروئ یکا دو رآ یا تو ا نکی روایو لو 
اسحاب بر مغازی ے من ومرج بکیاء اور اپ مقاصر کے ٹپیں نظ رروا یت مار ش 
محدشین کے مقابلہ یٹ نرئی سےکام لیا۔ 

ابتاء یں عورو ںکوغزوات میں رک کی اجاز ت نین تھی ہ قبیلہ بت قفا کا 
ایک صحاب نفرت ا مکدں نے رسولل ان صلی ایل علیہ دم سے روہ میں شرک تک اجازت 
چا ى7٢‏ آپ نے اجاز ت ٹیس دک اورفرمایا: 

اجلسی لایتحدث الناس ان محمداً یغزو بامراۃ۔ 

تم بی جاک لوگ ہہ نکی لک موملل عور تکو نےکر جن ککرتے 

یں۔(ء۸) 

اسی لے ابندائی غزودات یں صحابیا تکی رک ت نیل ہوک یکر خابۂ اسلام کے بعد 
ا نکواا ںکی اجازت لگئی اورمورٹس جہاد یش عام طور سے زخیوں اور م رلیضو ںکی خدمت 
زگ گی تر 0 پلاتی یں اور عھابیات نے جچہاد یں حصہ نےکر شاندار بہادراہ 
خدمات انام دک ہیل الن چاہرات وغاذیات نے بعد شمل اۓ واقعات ان گئۓے ءا نکی 
شحتی نکی, اتی راک ہکیاء اور جب رہ مفاز یک تالیف وروی ن کا دو رآ یا و ا نکی 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 400۰000 ت1. ٢۷٢٢‏ 


اصول برت ٹاری ۳" 
روایات سےکام لیاگیا۔ 

ححفرت أمیہ بنت نیل خفار نے ایک مر ہعورقوں کے مع می غمزو) تی ریس 
اپ شرک تکا داقعہ یوں بیا نکیا کہ فی غفارکی چندعورتوں کے ساتھ می سبھی رسول او ٥ل‏ . 
اللہ علیہ دو مکی خدمت می حاضر ہوگیء اور ہم سب نے عت کیا یا رسول اش صلی اللہ علیہ 
یلم !مآ پ کے ساتھغز٤ء‏ تی رٹس فلنا جا اتی ہیں ہم اپٹی حیثیت واستطاعت کے مطالی 
میاہدد ںکی ھدکر ی گیا ٤آ‏ پ نے فرمایاعلمی برکة الله اورشٹرک تکی اجازت دیدگء ال 
وت می فوع رلڑ یھی ء راستہ می مج نسوانی کیفیت ٹیل آ گی ءآب لگ نے پالی یں 
نک ملاکیکس ل اعم دیاہ اور جب نیہ رر ہوگیا تج نئ سے ححصہ دیا۔ 

ےک کر امیہ بن گل نے عکوحخاط بر کے اپے لک پا چک کہا کہ یہ بار 
جھ سکوآ پ سب دک دی ہیں رسول انڈرص٥لی‏ الشد علیہ یلم نے عطا فرمایا سے اور اپ وت 
مارک سے میرے لے مس ڈالا ہے واللہ ىہ ہا میربیگردان سےابھی جداننیس ہوگاء چنا نچ 
دہز ندگی کل رال لکو ےر ہیں اور اتال کے وقت وععی تک یکہ یہ باران س لف رشن جن 
ک دیا جائۓ؛ اک رع انی میت ےل کے پانی میں مک ملان ےکا دصی تک ء ا ن کا 
“عمول تھاکہ ج بس لکرنیس ‏ پالی مم ٹک ما یتس ۔(۸۸) 

ام سعد جمیلہ بنت سعد بن رق خزرجیڈاپنے با پکی تھا اولادشملء ا نکی والدہ 
عمرہ بخت زم بن ز ینزو خندقی میں ش ری کعیں٠‏ اس وت جمیل ضرف دوسا لکتحیںء 
وش سنا لے کے بعد ا نکی والمدہ فدہ شلدقی کے واقات ان: سے بیا نکر خ٠یںء‏ ا نکا 
ان ٛے۔ 

انا یوم الخندق ابنة سنتیںء و کانت امّی تخبرنی بعد 

ان ادرکت عن امرھم فی الخندق۔(۸۹) 

یں غمزو) خنرق میں ضا لکیتیء خ١رے‏ وش صا لے کے بعد 

والرءغٴو) خر یں جا ہرین کے واقوات مھ سے میا نر نی تیں۔ 

ان بی یل ام سعد جمیلہ بخت سعدکا بیان ےکہ شی اش ععما رونسیبہ بن تکعب بن 
عمر کے یہا ںگئی اد رکہاککہ مال غخزدۃ اعد ٹس آپ نے ج چچھ دیکھا سے بیا نک ی٠‏ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30 0۹ہ‎ 7 3٥. اہ‎ 


اصول رت ارگ : َ۵ 
انوں نے ایا کہ لی سوبرے حی احدکی طرف پٹ گنی میرے پاس پائی کامشینرہتھاء 
اس وت لڑائی ہورہ تھی مسلمانوں کا عال اچچھا تھاء صحا یہ رسول انڈ صلی الش علیہ وعلم کے 
سماتھھ تےء اور جب نقنشہ بد لیگیا تو مج جلدی سے رسول اڈ صلی ال علیہ وعلم کے پا سگئیء 
ارآ پ یگ کی طرف سے دفاغعک ن ےگگی۔ 

ام سحد جمیل۔کبتی ہی ںکہ رٹ نے ام عمارہ کے مو ھھ پرگہرے نما نشان دک 
کر یو چھا رن مکیسے لگا؟ انبوں نے بتا یک رسول اوڈصلی ال علیہ ول مکوای نقمیہ نے تھا کر 
متا تی کا اراد مکیاء ىہ دک ےکر مصحب بی نگیڑایک جحمعیت کے ساتھ اس کے مقاللہ شس 
آگےء یی بھی ان ہی لوگوں ھی میرا ینم ای ن تی کے وا رکا ے٠‏ اس زم کے پاوجود 
میں نے ہیں سکس لج لک امھ یشن سے بان برددپری زدہنی۔(۹۰) 

خوا تی نکی ای دیپ یکا تھا اکہ بڈڑے بڑے میاہدہ عا لم او رمحرث پیرا ہو ئۓ۔ 
رو مغاز یکین نیش : ابو امیا تکرا مکی یرت جا ئل 
1 ائعمکی ب ک مظہرہے ارشادر بائی ے: 

لک ڈو بک 000( 

اے نی ( کش کپ لوگوں س ےکم د ینا ؛ اگرتم وی اش قا ی 

سے عحبت رکھتے وذ میرکی پیردگی ایا رکروہ اس پر اللد تال تم سے 

عحب تک ےگا اورتہار ےگنا ہو کو محاف ٹر ماد ےگا- 
ایک اود ارشاد ے: 

لق گان لَکُمْ فی رَسُولِ الله اُوَةٌ عَسَنَة لَمَنْ کان 

جوا الله وَاليَوْمَلأجر وَدُکر الله کییْرا ہ )١(‏ 

اش ملمانوں !ت مکو رسول اوڈص٥لی‏ الل علیہ وی مکی چا سکھنی تی 

افص ا س تن سکو جھ اش تماٹی کی ملا جا ت کا اور قیامت کے ون کا 

وف رکتا سے اور ال تا یکویکشرت یادکتا ہے۔ 

نب یکرم6 ص ۷ی اللہ علیہ ول مکی محبت اور دتیا واخرت یس کامیال یک فو ید حا کے 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 0 400۹00 ت1. ٢٣٢۷۷٢٢‏ 


اصول سرت ا ۵۵ 
جزبو ںکڑی زار تی اوردو رات ون سیرت انی حگکو انا موضصوع بنائۓ رککتے ۔ 

صحابناددجا ]ضشح سیرومغاز کے موضوع 7 یں م فی نکمرے ایک دومرے 
سےمعلودمات حاص لکرت ء اور بوقت ضرورت اس کے لئ سفرکرتے جے رت برام کن 
از کا بیان ےک ہم اسحاب حرم٥لی‏ الہ علیہ یل مآ پ مج لکہاکرتے تےکہاسحاب بد دک 
تعرادا ماب طالوت کے برانیء اوران سے ایک دوایت میں ےک مجن صحامہ نے ز69 
بدری شرک تک یھی دہ جھ سے جیا نکر تے ےک ہا ماب بد ری تنتداداحاب طالوت ے 
براتی جنہوں نے ور یا ارکیا تھا شی تین سودسں سے چو زائد_(۹۳) 

ابواسحاقی کے ہی ںکہ می مرینہییش بی عبدالمطل بک یٹس می ںگیاء اوران کے 
بڑے بوڑہوں سے 8ہ چھا کرنزدۂ بددیی آ پ لوگوں مس سے کتے افرادگرجار ہوۓ کے؟ 
انہوں نے عیائس ؛نشلء حارث مین ونل جےج) گے )۹٥(_‏ 

نجزان کا بیان ےکہ ایک عرج حبدائشد جن بیز یڈ نے نماز استتقاء جیا اس میں 
زید ین ات بھی شال جن نے ان سے و چھا کہ رسول ال صلی اول علیہ لم نے کت 
حزوات کۓ اوران شش سے کے غزوات ٹ سآ پ شرک تے؟ انبوں نے تای اکا نکی 
تدرادانیس ہے اور یش سات غرزدات می ش ریک ر ہا ہوںء بچھرپ چھاکہ رسول انشمصکی اللہ 
علیہ لم نے سب سے پل ہکون سا غزدہ فرمایاء انہوں نے بتایاکہ ذات اسر یا ذات 
اض )۹٥۵(_‏ 

احاق بن عثان کت یں مین ے نتفرت اشن کے صاجزادے موی نف 
دریاق کی ارول اشکلی اش علیہ لم نے سک غزوات کے اور پ ہے واللد نے کے 
یس شک تکی؟ انبوں نے بتا اک ہآپ یی نے ساس خخمزدات کے ہیں۔آ شھغزوات 
میں تتمقین کم اخاف ےلپ یه کے زمانرٹیں کت غزدات ہووے؟ اور کت ین 
پ لن خودشریک ہوہۓے؟ موی بن ان سکی رائے س ے غزدات ہوئے (۹۷) بر یدہ 
سے ٦‏ اکی روایت لین نے ۱۹ین انی نے ۳۸ این سح نے سے" جیا نکی ے۔(ے۹) 

جح بفاری اورسلم نے ابوائی سے ردای تک ہ ےک ہحفرت ز ید بن ار نے 
پ چھا گیا کہ رسول انڈرص٥لی‏ الل علیہ وسلم نے کین غزوات کے ہیں؟ انہوں ن ےکہا کہ الس 
غمزواتء ب ران سے و پچھا گیا ک ہآ پ ان ٹس سے کے غخمزدات مس ش ریک رہے؟ انہوں 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1 ۰0ہ 0ا4 ت1. ٣۷۷٢‏ 


اصول سرت ار ۵۲ 
ن ےکم ا کہ ستر نغزودات یل سس نیس سان 
نے بتا اکر نغز ہعمج رہ-(۸٥)‏ 

ابوعازمم سے می سک ایک مرج ہلوگوں مج اخلاف ہواکہنزوة تن ول 
صلی اللہ علیہ لم کے تنم کا علاب ۃس دوا سےکیا گیا اس وت بری ٹش آ ‏ ری حا ی 
حر تکبل بن سر ساعد1 زظرہ ضنےۃ لوکین نے ا گی غدرمت ٹل جاک ال کے پاددرے 
ٹم وریاف کیا +انہوں ن ےکہا کغزوٗ اعد کےمتعلق بجھھ سے زیادوعلم کے وا وی ال 
یں را رحضرت زا رٹ رسول اوڈمص٥ی‏ اللہ علیہ لم کے چر٤‏ میا مارک سے خون دعوثی ی٠‏ 
خرت لن ڈہال سے پا یگراتے تھے اور چٹائی جلاک ا لکی راہ ےآ پ کا زٹم گرا 
گیا۔(۹۹) : 

ین بن عبیدکا یان سےکہ میرےآ ت مھ بین تام نے جج ےکوضرت برا جن 0 
اب کے پا اس با تق کے لے بیچا کہ رسول اڈہسلی الہ علیہ یل مک نڈ اکس 
کا تھا؟ انہوں نے جا اگ ہیا کل چو رگکڑ ےکا تھا_(١٠١١)‏ 

حضرت جار یکپ راب" ڈڑبڑھاپے ش جال گھوں سح معرور ہو گے ھھے 
ایک مرح نے گ ےک نز و حد یہ کے موق پر رسول ا صلی ال علیہ لم نے ہم سے فرمای ھا 
کیتم لوگ روۓ ز م۲ن کے بچتربین لوگ ہو اس وت جیاری تیداو٭*۱۴ء ود سوفگی ءا 
کے بعد نفرت جا مر ن ےکہا: 

لوکنثُ ابصر الیوم لأر ینُكُم مکان الشجرۃ۔ (ا١٥)‏ 

اگ رآ مرا بتائی ہوئی تو میں م لوگو ںکو بعت رضوان واے 

ورش تک چِل(کھادتا- 

یتین وی کے ساتھ سیرت و مفا نگ یک وکفو کیا گیا ۔ سی وجہ ےخودامام 
ات کے تےک لو مغازی موی ین عق حاص لکروہ د ینہ ہیں۔(١۱۰)‏ ۱ 

اور ابرائیم بی کا یان ےک اح ینیل ہر جج کو این سعد کے یہالں ے 
واتر یک یکتابوں کے وو جم اکر و کے جھے اور دوہرے ج کو ا یکو وائچ گر کے 
دوسرے دو زم منگاتے اود یت جھے۔(١۱۰۳)امام‏ اب کا بجی تول ےک این ا سای ہے 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .0 400۹00 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول رت ٹارگ ٠‏ ے۵ 
مفازی حا لکی جائے الہ طال دترام مس ا ا طکی جاے۔(۱۰۳) 

امام سفیان بن عینیہکا تی ےکہ: 

من ارادالمغازی فالمدینة ومن ارادالمناسک فمکة 

ومن اراد الفقہ فالکوفة وبلزم اصحاب ابی 

حنیفة(۱۰۵) 

جومغازیی یج کا اداد ہهکرے اس کے لے مھ ینہ سے اود جو مناک 

می کا ارادہکرے اس کے ل کہ سے اود جو فق ہیک کا ارادہ 

۱ کرے اس کے سل ۓےکوفہ سے ابوضیقہ کے ملا غہ و ےکک ۔ ۰ 

ال کا مطلب مکی ےکم ین غمزدات وسرایا کا مرگ ےہ یہاں سی رو مغا نکیا کے 
اولین علاء ومصعصنفین ہیں اور کڑیں ےشن مغاز ی کی تر وین وجلی فک انتاء ہوئی ے 
دبصرےشبروں کے علاءمفازیی او تین کا سلسل ہیں کے عااء درا سے مم ہے۔ ۱ 


اہم بیرت نگارو ںکا 7 لقض صی پکراشجنہوں نے سیر مفاگی کے فروغ 
میں فصو یکردار ادائکیاء ان ٹس سے بج ھکا تک رہ آپ نے طلا ہق ہکیا ا نکیا ایگ فہرسصت 
ڈاک ید افلدطاضب نے سیرت این اتی کے مقرمہ می ایک مستشرق ومستتفل دک ی کاب 
''مورٹی العرب' ےکم وٹیشں ے٢‏ جفرات کے نامنفل سۓے ہیں جو این ای سےکھل ا سفن 
ابی جولانیاں دکھا گے تے اور رککھا کہ اب جوم سا ے؟ چکا ہے ا لگا نی ش 


ا سے زائکد ناممکن ہیں۔ 
دوے؟ نام طلاحظفر اتی : ۱ 
ینیل بن الی طالب رش الد تعاٹی عن ٣۔زیاد‏ ین الی سفیان ری ادن تال عدد 
.موہ ۴۔ وخفل بن مظلہ الید دی 
۵۔عجید جن شریہافج زی ء ٦‏ ۔' انکلاب دخ لمان اھر 
ے۔ الحطیف بن ز یہ ین م٭عوتہء ۸ نز یی نکیا الف گاء 
۹ابن انلواء فک رىی, یذ یبن کیرب داب وابناوئسکی وس٠‏ 
اا۔ علا لہ بج گر الکلاء ۴۔ حا بن عباس (یاعباس ) الکلا ل٠‏ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ 400۹0001 ت1. ٢٢۷٢٢‏ 


اصول برت ار ۵۸ 
۳۔عردو من الب ۴۳۔ صار جن عمران الصغر گء 
۵۔ عام رش یء ۔ وہپ بن مپء 

ےا۔تادہ یئ و عاءالیر ِء ۱ ۸۔ ابع ہاب الف ہرگء 

۹۔ الشت لومطء ےپ نعل بن عرد,(عرز۷) ای٠‏ 
۴۔ موی بن عق ۳۲۔ ابی میاللد ین سعیدالمد ال 
۴ ۔شرقی بن تطائیء ۴۔ ریف بن طار ق الد 
۵۔ح اکن عیائس بن الی ری امو فء ۲۹۔معد یکن الماب ا گیا 

۲ ۔جواتہ بین الیم 

اس بر ڈاک یحیداش صاضب نے عزید پچ نامو لکا اضاذگیا- 

ا۔ابان من خخان ہن عفانء ۳۔ حاصم من عمرن قادوء 
۳۔شرجیل بضعدہ ۔ اپوالا ود شیم عرووء 


۵ سل مان بن طلران انی ٦۔ولید‏ ی نکی رز دٹی_(۰۹٦)‏ 
سرومغازی لفن وتالی کا آ از : جن زمانرٹی اسلای علوم وفنون کے 
لا ای دا دعلا جار گی احادیث وآ خا رک تر مٹ وصواحت ریت پوز سر 
مغازیکاعام جر چا تھاء "رت معاد ی۴ م۷ ۵۹ھ )نے عیل جع شیج راک یکومکن کے شر 
صنحاء سے دش بلک کاب الملوک و اشبار ایی نگکھوائی ء جن س کا انداز افماندئی تھا اور 
اس می سزال و جوا بکی صورت میں عو ک تھی راورگز شقو موں کے واقعات تہ نیز عبید 
بنا شر یر نے ایک او راب الاٹا اھ یھی ۔ انہوں نے رسول انڈیصلی اللہ علیہ ےیل مکا ات 
ایاگرلقا نہ ہوسکاء ا سکاب کےکھن کے بی رم وشیشی چلییں سال یک وہ اید حیات رہ کر 
بدا لیک بن مدان کے دورخلافت میل ف٥ت‏ ہوۓ _(ے٭۱) 

اسی زمانہ یش ز یاد ان ابی نے الب وعطائن میس ای کفکتا بک کر اپ لڑگوں 
کو وی او رکا کہاگ رر بتھہار ےصحپب وپ ری رکر می نے خم لگ ا سکتاب ےکا 
ےکر ا ننکو نما مو شکرد یناء اور ۰حار جن عبال عبدگی جو عبدمحاد یہ کے ماہرانساب اور شور 
خیب ۓےءانہوں نے بھ تاب الاشا گج تی )۱٠۸(_‏ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 1۰004 0ا4 ت[. ٢٣۷۷٢‏ 


اصول یرت ار ۹ھ 

اہر ےکر حعفرت مواویگی فصبصی ققبہ ےکھھی جانے وا یکتناب الملوک و 
اخبار ایی نکوعوام وخوا میس مولیت حاصل ہوئی بوگ ما طور ری کے شطاکی 
ھروں نے تیاز کے عدنالی عربوں کے سا نے ا لکنا بک وآ باگی مفاخ و عماسن کے طود پ 
یی کیا ہوگا ہوا ےکی ردمغفا کی تد وین کے دواگی وئحرکیات شمل بیصورت عا لگ 
شمائل ری بہواور ید ینہ شی عردہ بن زیر اسدکیء ابان بن عثان اموک او رج بن شاب ذ ہرک 
نے اورعبیر بن ریہ کے ون صنحاء شش وہب من مفیہ ابنادگی نے ایک ھی زمانہ شں رسول 
صلی اللہ علیہ و مکی سیرت اور غزوات رای ںی نی ہوں_ اع تھزِفا تکا متفرر 
لوگو ںکو خی رمغیدلٹر یر سے با بھی تھا یسے حضرت ڑکا آپ کے سان ان ککتا بک 
عاو تکرنے اور آپ کا غحضب ناک ہونانخ لکیا گیا ہے ای رت ایخ ض رز یں 
صحقرت دانیال علی ہک یکنائیں بڑہتا اود سنا جا تھا عفر تکڑٰنے اسےجیہ ہکی (۱۰۹) قاضی 
ا لصاح بک راۓ ے۔ 

جب ان ائم سیر و مغازگی نے لوگو ں کا رجقان غیرو ںکی طرف دیکھا و رسول 
اشگ لی ال علیہ ول مکیامیرت ومفاز یکو رڈ نکیا اورا نک یکمای ںعام وخراض ٹل یإں 
مقبول اور تنداول بہونی کہا نک تقجہ لا ]شی اور ہے مقصد جج ےکہانی کی کتابوں سے ہ ٹفکر 
سیرومغفاز یک یکتابو ںکی طرف مبذول ہوگئی۔(١۱۷)‏ چنا خر ین اسحاقی کےکتلق عحرت 
ان عدی کا قول سے کہ اکر ا ن کا صرف مج کارنامہ ہوتا کہانہوں نے اعراء وسلاشی نکی 
تق غیرمقصمد یکزابوں سے پٹ اکر رسول ال علیہ وملم کے مفانی بر لگادکی تو ا نکی فضیلت 
کے لم ۓکاتی تھا۔(۱۱۱) خلیغہ ابٰشف مور نے نچومیو ںکو در بار میں سییدگی ےبھی اس خیال 
کوتقو یت لتی ےکھت ہیں۔ سر انی اودگھی زہافو نکی کتابوں کے تتھےکرائے ج نکو پڑھ 
کرلوگ ان برفریفنۃ ہو گن ء ىہ دک ےک مجن اححاقی نے ناب الرغازاگی-(١٢)‏ 

جا صی اط رک ہیں مہ بات قائل اظ ےکھد ی۴ نودہ ٹیل عمردہ من ز میں ابان 
بن خثان اور ان شہاب ز ہرک نے اپنی صوابد ید اود احوال وظروف کے ین نظ اتی اپ 
کاب الرفا زکلھیءاں سی خیفہ ماامیر ےمم یا خوا یٹ کور لکہیں تھا ریضرور ےکہ 
غلیغ عبدا ملک بین مرودان نے عردہ ین ز ہیر سے روہ پااٌا گے ارے میں کروی 
تیل ماع٥‏ لک اور اس کے صاجزادے سلیمان مین عبدالنک نے ۸۲ھ جس این جن 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ۹004 0ا4 ت[. ۲٢۷۷٢‏ 


اصول رت ٹار ا ۱ ٭٦‏ 
ان سے مفغاز یب کاب کھھ کی خوا ین کی ہنگر ان دولول غلیف اورغلیف زارے رے ف7 
جی عردہ من ز یراوراپان بن خٹان انی ات کاب الما زیی مرج بک گے تھے ۔ععردہ بن ز ہیر 
کی تما مکنا یں جن می سکاب الرفا زی بھیشی ٣۹۳س‏ یس وا ہترہ مس نذ رآ نٹ ہو یں 
یخس کا فسوں انئیں زمدگی مرر ہا اور ابان بن عثان نے سلمان جن عبدالمک ککی خوائٹل پر 
قایاککرانہوں نے بے ىی نما یت متفدطریقہ کاب المفا زی مرج بک کی ہے۔(١۱۷۳)‏ سے 
کماہیں ای دورلں نیشن و با تار ,تھی وروگ یکا روار جع کیل تھاء حا اور 
جتائلین کے پاس اعادیٹ کے مینے اور مخنے غی رم ریب شکل میں موجود تہ بی صد یکی 
اشجاءاوردوسرئی دک یکی ابتداء می عمر ین عبدالزیز کےعلم سے احاد یت وآ ا رع سے گے 
اور دی صری کے نصف یس تی تیب وج ویپ بے عا لم اسلام کے مرک کی شہروں :و 
کنائیںگھ یگکیس اور با ماعدہتھنیف وتالی ف کا دورش روغ ہواء ال ے معلوم ہوا ےک 
اعلام ٹ سب سے پل مد ین منورہ یس علم الرغا زی پ ہکن ہی اھ یگئیں _ 

یکنا یں انی ابتدای ۴ل میں اتی شر وکیںءالہتدا نگی رواعّل حر یث اوریر 
مفاز یک اکتابوں 03 گی یں ء عمردو من ز پیر 0 تاب النفا کی ۳٦ھ‏ ٹل واقی ١7‏ ٹل 
ذ رآ نی ہوئی ان کے حلاظ ہٹس اوالاسود شی عروہ نے1 خ رع رش مر اکر ا ںکی روایت 
کی جج دوسرے امہ کے تہ ا ںکی بہ تکا روایا تکفویز ہیں ااوالاہودگی روا ت کا 
ایک مع ہر حصہ کیا ہو چپ گیا ے۔ 

ابان بن خثا نک ی کاب الما زکی غخلیف بدا ملک بن مردان ےعقا بک و۔دے 
ضائ کرد یگفی اود عام طور سے ا لک روای بھی نہ وی صرف مفیرہ ین عبدا لم مخ دنی 
نے جرب تک کے ال لک ددای تک اور اپنے شاگردو کو ال کے پڑ ھن کی مکی دی کنب 
مفازی بش ابان بن عثا نک گنی چنی چچد روائی تی ہیں اور وت سے پت چتنا ےک 
انی روایں ان کے م) لے یر جیا نک یگئی ہیں اس اغختبار سے ابان مین عنان جن 
ملوم ہیں _ ہے 
جھ بن شہاب ز ہر یک کاب ال رفا کی کا اکٹ و شر حصہان کے جلا دہ نے انی 
کابوں مس نے لیا ہے خمائص طور سے موی جن عقبہہ شر جن اححاق اورسمتمر بین راشد اپ 
اتادگی روایات کے اشن ہیںہ نیز دوسرے علماء سی رو مفا نکی ن بھی اپت یکتابوں یں ز ہری 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .41 0۹00 0ا4 ت[. ٢۷٢‏ 


اصول یرت ناری ا٦‏ 

کی روایا تکٹثرت سے ا ہیں اورسمر بن راش دکی روایات مصنف عبرالر زا یک ی تاب 
المفا زئی یش ا سکشثرزت سے ہی ںک گیا دہ اجن شہا بک یکتاب المفازی ے۔ 

ڈرکڑ مصطفی (نظی کھت ہیں: سے لے ےک حور اق مصلی اللہ علی ہل مکی 
7 و رس5 گیا تھا۔ دکوت دداگ یکی حیفیت 
سے یذ تجرہ یہت دافیٰ تھا ہم اس می حصہسیر تعن ی تھا ۔ یہاں ینس جزئی حوادث ودقا لح 
بھی کیہ گۓ جن کا تل سیرت خبویہ سے ہے تک ظاہر ہو جات کہ محابہ ین ۓ اش 
حعفرات نے اس رع کی جن ئیا تکو با قاعدوککھا۔ جھ وف دتضور ارس صلی اللہ علیہ ول مکی 
حدمت می سآ ۓ انتک کےکوائف لے ہیں ۔ ملا اپ عمرو جن ضر یت الع دگی کیچ ہی ںکہ 
ٹس نے اپنے آ ہا اداد کے ال ای ککناب دیھی جس میس مفر۹ میں وف کی شک میں 
حضوداق ری صلی اللہ علی 1 کے پا عاضرکی کےکوانئف تے۔ اس وقد ش١۱‏ افراد تھے۔ 
من جملہ دوس ےحعطرات ک تہ ین اوران الع ریبھی تھے ۔ 

جیب بن عمرد اللابالی کت ہی ںک ماما نکا وذر مات افراد بمشقل غرمت 
نیدی میس حاضر ہوا حور اقدر مص٥لی‏ اوقرعلیہ وسلم نے مسجھ کے باہر سے طانقات گی ۔ ای 
موبع راک جناز ہیآ پ نے اس طر پڑھایا۔ اور بچھرجول جول وق تگز رجا امیاعھی طور 
بر سرت نو یکل کا اہمام زیادہ ہوۓ لگا۔(١۷١).‏ 


لول عو سامئیت 
نگارو ںکی حیات دثگارشات 


بیرت طیبہ ک وشن نان نے موقوغ بایان مین نے نان شس زیادہ ۱ 
تر ان افراد ےب نذکرہ بر اکتفامکرو ںگا جن کا بیشتر بیرت نگاروں نے ت کر وی ںکیا ہے اس 
سلمل میں رکز رمصطیٰ نشی اور ادس کی نک تحتیقات نے استفادہکیا جار | ے۔ 
ا۔ننضرت عبدالقد بن عباس (م ۸٦ھ‏ ) : حضرتعبدان بن عباس المغازی 
11 رہیں کے سمل میس جیٹس کے مقام کے حائل تھے ععبیر ابد جن عبدانشد جن عقب ہآ پ گا 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷ 130ت1.‎ 0۹77 3٥. مہ‎ 

اصول یرت ارگ ٣‏ 
جس بریں ۷ عال بیا نکرتے ہوۓ اکھج ہیں :کہم آ پک خدمت مم محاضری 
دتے ۔آ پ شا م کا پودا وت جمارے سان مغازکی جیا نکرت ۔ انہوں نے اس میں اتا 
تھا کہ دہ ایک اون ٹف کا پوچھ بین سم تھا۔ ےسا ےآپ عفوب کے اس تھاجھ 
اننہوں نے مشپور صاحب مغانزگی موک بن عقبہ کے پا رک چھوڑا تھا گوس سلسلے می س تی 
طور بر یکہنا گنن کان ای اس لم کوک تاب ہج ہم جماران٘ی میلان اس طرف 
ےک ایا ضرور ہوگا- 

ححخرتعحبداولہ بین عباس ریشی ال تا لی عنہا ق رآ نک رم مکی ا یت : 

قُل لا اَسَلكُمْ عَلَيْه اججرا الخ )١١(‏ 

کی تیر ےینمن میں اش یک وتضور اکر صلی اللہ علیہ زلم کے نب مبارک کے 
سللے مج سککھاہ چنا نچاشی سے ہی ںکہ: 

ہیں اکر اس یت کےسلسلے مس سابقہ یی ۲ج نو میں نے حضرت 

عبدائشہ ین عباسں ریش ال تاٹی عناکولکھاءانہوں نے ال کے جواب 

سکھیا ک حعفور اکر صلی اللہ علیہ بیلم ٹیش می ان طرحع نب 

رکتے ےک قرنش ۴ برقیلگی نی و کاپ ےک ران 

تھا۔ اللہ تما ٹی نے اس آ یت میس قرلیش کےمنفف تا لکو اس طرف 

ج دا یٰکرول ا مم سے رای تکا كت اواکرو اور ال سے تھے 

تو کی ضاظ تر ہ_(١١)‏ ۱ 
٢۔حظرت‏ عبدارقد ین عمر بن الحاضل (م ۳۰٦ھ‏ ) : آ پ ایےشلیل 
الرتبت صا ی ہیں جوعمر کے اخقبار سے حفرت عبداشد بن عحباں سے بڑے ہیں اور اسلام 
کے اخقبار سے فک گ)! آپ نے بہت سے فزدات اور دوسرے واقعات وحواد کا ےرت 
کے تحل ‏ کت ری رما ہفراہ مکیا۔ احادىیث رسول انڈرم٥لی‏ اللہ علیہ وس مکی قرآت وکابت اور 
انی ںکتالپی شکل دی میں ا نکی شبرت معلوم ہے اور”'حیفہ صاد ا نکی محروف من 
رون شد کاب ے۔ 
سریانی زبا نکوخوب جات تہ اسے بڑھ ھت ء اس جس لکھ ھت تے۔آپ نے ذفف 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت٥30ہ09۹0‎ 7 3٥۰ہ‎ 


اصول سرت ارگ ٣‏ 
امور پت مرا تھی ںان با تک ہپ نے ال فا زی می مر بکیا؟ ایک ایا وال 
ے ج سک جواب مطلوب ے؟ اکا جواب عمرہ بن شحی بگن راب ین جد ہک مردیا تگا 
تریس میں لیا بک ہاغہوں نے ا ہے داد داوج نگھرد سےا نک لان روا یکن 
سض می شین نے اس پر اعتراخ لکیا سے او کہا ےک اس نے کے رادکا دججادہ ٹیںں۔ 
ابن ای شیرہ کے بقول عمرد بن شعیب سےعن ابیہ اوران جرح نے جوردای تک وول سب 
: ےء اور جو ھجم رگن اب گن چدہ ۓ روا کیا ا ںفف ے۔ امام ت2 ما ے 
ض کا سبب ىہ تا اک اہول نے بیددایات اپ دادا کیل -(ع۱) 
۳۔ براء بن عاز بے ل2م" ےھ ): آ پ نے مغازی سول اللہ پگ تلق 
بہت پھ ام اکرایا۔ امام و نے اپے وال دع بدرائلہ ین نل ےک لکیا کہ انہوں تےکانے 
کی ال پت مرک سر عفرت ١‏ اہ کے پا دیھا۔ اورصرف کچ ہار کی مراجعت 
سے میتی ہی ے۔ ابواشی می (۱۲:۲۹ھ) نے نفرت ابراء من عاذب سے 
اس مل لے مم بہت چچ ھت لکیا ہے ۔ امو ےآپ سے جٹخ لکیا ا سک یتیل در ذیل 
عنوانا کی شکل شس ہبخاری میں مد ہے۔ ارت صا برای الد ید-(۷۸) 

رت رسون مک )١۱۹(‏ غَرُو) پرر )۱۳١(‏ غَروہ اصد(١٢٢)‏ 6 لی رن 
رر )٣۲۲(‏ غزرم خرق(۳٢٣)‏ ۳ مر ہے( )٢۳‏ گرۃ القناء(۵٥۱)‏ گ.(١٢٥)‏ 
مز تین (ع١۱۲)‏ 

اں ے وا ہوتا ےک حفرت الرا نے مغازیی کے سے میں یىی معومات 
فراہ مکی ںگوکہ کہا فک نی ںک ہپ نے باقاعدہکوٹ کاب مرح بک ما ہم اس لے می 
ا کی روایت سے ا لک تجح ضرورسا ۓآ قی ہے ان جاک حرش لکیا گیا ب می ود پہ 
ا ںکا کوٹ نی ںکرتے ۔کیوکلہز بائی روایا تکا اس دور شش بہت رواخ تھا- 
۳۔ مع بین سعد :لئ گادہ النزری : بیشیٹرمونکین سعیر بن سعدکوان کے والد 
کی طرع صا لی ھت ہیں ان کے والد ز مانہ جاللیت یں تب جب وثقافت کے اخقور سے 
اگا لکہلا جۓ تھے_ ہماری معلومات کے مل بق حضرت سعیںم حضرت مل ال علیہ یلم کے 
زان حیات می پیا ہو لیکن شرف ملاقات سے شرف نہ ہو کے۔ معلوم ہوا ےک 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہء .31 01 35015۹۱1 ت1آ. ۲۳٣٢٢۷‏ 

اصول رت ٹارل ۳ 
حعقضرت سیز نے اوال عمری سےآپک ا کی ز دگی کے واقعات لے شرو کر ودۓے 
تھے۔(۱۲۸) ا نکی کاب اوائل عهبدعبائی تک ان کے پوت سعید می نعمرد کے پا فو 
تھی۔(۱۲۹) ا سکاب کےپعحض جح مند امھ ین تخل )۱۳٣(‏ اورمسند الیٰعوانہ می پائے 
جاے ہیں ۔(۱۳۱) الوگوانہ سعد بن سیر من الوعیادہ کا اکر حواللدد نے یں ۔تارتا ار ی‌ 
می بھی مض عباوتیں متقول ہیں ۔(۱۳۴) ہمیں ححضرت سی کی جار وفات کا علم نہیں 
وس کا- 

- کے بے یل نے سو بی ںکی عرش ۲۳ا۔/ .۰ء می وذات 
پاگی۔ دہالمغازکی کے مولف تے۔ 


ھ۵ ۔ کی من الیم (م۳۱ھ ( کیل مین الہش من اودانصاریی تے ۔ا ن کا 


قب ابو ا ابو تھا۔ ٣٣٣و‏ /۱۲۴ء شی پیدرا ہوئے۔معلوم ہوتا ‏ ےکہ دہ اوانل شباب ہی 
یآ تحضرت مکی الد علیہ یلم کے سوا حیات اور ان کے مقاز کی تق وین وتالیف مں 
مروف ہو گے تھے ا نکی مفاز کی یت روایتوں سے پت چنا ےہ ان کے لوت یا 
پوت ؛ ران گیب نکیل کے پاس ان کا مغازی کاضخ تھا (۱۳۳) ان می سےلض 
گگڑے الواقری کی المغازی میں لے ہیں۔(۳۴) اس کے علادہ اققبامات 
ابلاذری(۱۳۵) مار الظر یق (۱۳۷۴//)۱۴۷ء +14 ک۵ 128012۸۳۰۱2 اورطیقات 
ابع سحد(۱۳2۶) میں لج ہیں۔کل بن ا ی2 نے نضرت ام رمعاد ری کے عہد وذات ٹل 
٦۱۴۱ء‏ یں وفات پالیء ان سے ان کے نے ج٠‏ بھاتے مج بین سلیمان بی بن ییاء 
الانضصاری ئ0 نم وگ روہ یرہ نے ردانی کی ہے۔ الف ہر یکو ان ے براہ 
راست روا یکر ن ےکا انتا یکڑل ہوا_ 

٦۔‏ سید مجن پک (ح۹۲ھ) : اوخ سیر بن لیب جن تزن ا - 
۹۴۲۳ء ٹل پیدا ہوے دہ اہراضساب: مورخ ہمحر ث اورفقہ تھے اورعحقر گر رون 
کی نت پر اخمادکرے ہہورئ وی و اس لئ ا نکو ضر تگورکا راو یکہا جاتا 
ہے۔ ان کے جلانہ می ال ہرگی ٠‏ قاد٥ء‏ حضرت حر کے ہواتے مج بین عبداوڈہ اور سا لم ویرہ 
شال ہیں حفرت سعید نے ۹۳۔٣‏ اےء مم وذات پاگی۔الطمر قی نے حضرت سعرکی 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصولل سرت ارگ ۱ ۵ 
ما زی اورالفتح اورسیرت زو یه ے بہت استفادہکیا ے۔(۳۸٣)‏ 
ے عبیر الد یکپ (عے۹ھء) : الو الہ عبیر الشر بی یکعپ بن مالک 
الا صا ری ححعتقد ین جا تن ے ہیں۔ ہیں ا نکی جار وااوت معلو نہیں ہیی 
نہیں نے ۵/۹ اےء یل انتقا لکیا۔ دہ اپ واللد ے رواح کرت ہیں جہ ود ان 
ےامام ز ری اوران کے بھائی سید خی رو حر ٹگا روا ی کر تے ہیں ۔شھ بن اسحاقی کے 
ہیں کہ دہ اکا علاۓ انصار سے ہیں اورض نامورمرنشین مفانزکی ان پ اما دکرتے ہیں۔ 
جار ااطمری میں ان کے اتتبامات لت ہیں۔ ان سے خظاہرہوتا ےک این اسحاقی نے 
عبیرائلہ بی نکع بک کاب الرغا یی ےبھی استتفاد ٥کیا‏ تھا-(۱۳۹) 
نی (م٢2ےھ):‏ ایدعرہ عامر بن شراتیل اشعی ۹م/۱۷۳۷ء ٹکو ش 
پا ہو ہے۔عبدالیک بن مردان کے ہرنشیتوں سے تھے حیرث فقہ مغاذی کے عالم اور 
شعررقی ے وائ فکار اور راوگ تھے _گپرالیکگ ران کو ہیں سیر بن کر قصررم 
کے پا با تاور حضرت عوڑین عبرالھزی: نے ای تتاضی بھی مقر رکیا تھا۔ اخبوں نے 
۳ھ ا٣‏ ءءرشم دفات پالی۔(١٥٥)‏ کراب المفاز یکو حارں بفداد شش جم گیا گیا 
ے۔(۳): کم 
۹ح ابان مین خثان (م ۹۳ھ ما ۹۳ھ با۹۹ھ) :این سد کے 
ول لمغیر و ین عبداارنشکن کے پا *”مفازی ایان بن ان“ تج ری شمل میں موجودی۔ 
مہ کےصاحب زادہ گی سے بقول ان کے ال ال کات رمیگا رما عدی ٹکا تھا البھ 
مفازی الیکا دہ ذ رہ تھا شے ان کے والمدابان بن خثان سے حاص لکیا تھا۔ وہ اے بہت 
پڑت اورگئیں ہس سد تج تھے برطور ان کے موم ما نکی کاب منداولہ ٹل 
ٹیں ہگوی ان کے ملا رو نے اکا امام نی سکیا۔ اود نہ خی ا نک زندگی یں ا یکا 
شہرت ہوگی۔ 

2ور ار (۲ء۱۔٢۲۵)‏ گا روایت ےکہ اخ رسلمان بین گپراللک دی 
ری سے دور میں (۸۳ھ) سفرںح کے کے ریت مریدمورہ یں حاضری دیا۔ بہت 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ .0۹0001 0ا4 ت1. ٢٢۷٢‏ 


اصول برت ار ٦‏ 

سے لوک ان سے لے۔ رر تضور ارک علے الصزا ج والسلام سے مفسوب مقامات پ4 گئے۔ 

وہاں دوگا نہ اداکیا۔ احدمی جانا ہوا۔ ان کے ساتھ ابان بن عمان ءعمرد جن ععثان ء ا لوبگ یی 

عبداللہ بن الی اح بھی تھے۔ ہی معفرات قبا سوک رمشربرام ابرا یم دخیرہ ئے ۔سلیمان الن 

قاما تک تخعیلات پو چھتا۔ چلراسل نے رت ابان سے ا نکی تخعیا تنم بن رک ن ےکامم 

دیا۔انہوں ےکا زی نک پاس س بن رم شدوسرمایموجود ہے۔ میں ے ثہلوگوں سے 

معلومات فراہ مکی ہیں۔ اںغ فاص طوبلی ردایت ہے جس سے برض اخذ وت ہی ںکہ: 

ا سىھ ےک حصفرت ابان نے سیرت الیم اپنی ملیف پید کر گا۔ 

۲۔ ان یس عقہاوکی ءاش غرو) پرراوردوسرے نوا تکا لور اض ذکرتھا۔ 

۳۔ وہ ایک بو یش مکنا بتھی جن سکنل کے لئ سلیمان جن عبدالمکک نے وں 
رجٹرو ںکا اہخما مگیا-۔ 

۴_۔ ذبا نکی راۓ میس حضرات انصار ریہ الراشدءالمظلوم الشہیرعثان بن عفان 
نشی اللہ تھا ٹی حنہکی نصرت نہکھر کےہ اس کے باوجود ابا نے بیو ری دیاخت 
دای سےحعظرات انصار کے فضال دمنا ق پکا ذکرکیا-(٣۴٢۱)‏ 
وم مومات جوسیرت اور مفا زا ےتعلق ہیں اکییں ححضرت عروہ سے ان کے 

چندطانزہ ے روا تگیا- 

١‏ ان یس سے ایک امام ہرک ہیں ۔ا نکی روایات کے انقتاس مسنداجہ بفارگء 
اط ری ءا جم اک للطبرالی ونیرہ یش ہیں۔ 

۳ بشام بن عرو کی روایات کے اقتباس مند امھ اور جار المری وغیرہ ش 
ہیں۔ 

۴۔ ماب نعردہءا نکی ردایات کے ا قباس جار طبرکی وغیرہیٹش ہیں۔ 
یہاں بیئھی دانع رےکہان کے شنے قفف ہیں ءا ںکا عبپ بے ےکرمولف 

را رپ7زیب ٠‏ شی گے رت او کی ٹیش ی کاصل چاری ربتاء اور چولگ ان نظرات کے 

نے مت ف شل می موجوکہیں بللہان کے اقتباسمات وھ ا دہ بگھرے ہوا ہیں ٠اس‏ 

ان ےعلق سی ض مکی نی را تاعکر مشضئل ہے۔ 

٠۳‏ ابواوسود ( یلیم عردو) اسی ن کو ڈ اکم رمصطئی انشھی نے ایر کر کے شائ کیا 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ 40۱۹004 ت[. ٢۷۷٢‏ 


اصول سرت ارک ے٦‏ 
۔ الوالاسودکی روایت سے افققبامات مسند ارہ اضساب الاشرا فللبلا ذ رگیء 
رک ای اور دوسر یک بش لکل ول تل لی یم ولاکل الد می 
اوران اکب تی میں موجود ہیں-(۳٣۱)‏ 
+۔گ روہ بن ال رم( ۳ھ): رو بن الز رہن العوام الاسر ى٣٣‏ ھ/۱۲۳ء 
اور٣م/‏ ۹ ک ورمیا نکی سائل ٹل پیدا ہو ے۔ وونضرت الو یڑ کے نوا ے او رتضرت 
عبدالش بن ز یڑ کے بھالی تھے شاعم میں نمیں سال مچھو نے تے۔ انمبوں نے چک پل 
یں شرک تن کی اورسمات سال (۵۸< ۳ ۹۵ن“ ) مھ ری سگذارے۔ جب اصولیوں نے 
بکرم کا محاصر کیا تق وہ اپنے بھائی عخرت بدا جن ز ہیر کے ساتھھ تھے :لکن ا نکی 
ملست کے بح دعبدالمیک ین عردان کے پاس لے گئے ۔ححضر تہ عرد کا شمار ھ ینہ کے سات 
مازنقاءرش ہے انہوں نے ۹۲۰ھ میں دنات پالٗء و1 مجر ٹگگی جے اور ات جلائمرہ سے 
احادیٹ اورصدر اسلام کے بہت سے واقعات بیا نکیا کر تے تتھے۔ این اسحاق ء الواف دی 
اور ابر بی ا نکی کاہوں کے جوانے دی ہیں دو سیرت رسول اوہ علیہ دآلہ عم کے لمح 
زین مع فبھی ہیں اورسیرے انی مل کے تحلق لوگوں کےسوالات کا جواب اپ تن 
گررواوادےٹ ےد یاکرتے ے۔اام بخارگل ن ےکک ےکہامام ز ہرگ اور ااوالماسودشھ بین 
عبداشکن بن فوفنل مغازکی کے واقات عردہ بین الف رکی ذ بانی میا نکیا تے تے۔(۳٣۱)‏ 
لوسفٹ پاروی: او رکپرالزی: الدورگی نے مندرجہ پالا مقالات جن لگ ٠ہ‏ بن الز بر 
کی مفاز یکین بارس ش کر دی ہیں ۔ اما سم نے عردو بن ال یرک احاد یٹ کے 
ر جال بر ایک رسالرککھاتماءینس کے بین اوراقی خطیب بفدادکی کے ککھے ہو ۓ کاب خمانہ 
الظا ہریزش میس ہیں۔(۵٥۱)‏ 
١۔شرپیل‏ من سعید (م ۱۳۳ھ ) :یرت دمغفازی کے قریممصفین میں سے 
ہیں ۔حفرت گن بن ای طااب سے متعارف تے۔ انہوں نے سو بی ںکی عم پاکر ٣‏ ۳ھ یں 
وات پائی۔ موی بن عق (التوی ا۵۸/۱۳ 2ء) کا مان ےک رحفرت شرجیل نے نزدہ 
بدرمیش شیک ہونے دا ل ےہا جم ی نکی ایک ہرس بھی تا ری ۔سفیان بن عینیہ نے الن 
کومغازئی ےئیل القدر عالموں می شا رکیا ہے۔ اگ چان اساقی اور دا لک کی نے ان سے 








”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 0٠‏ 0۹00 0ا4 ت[. ٢۷۷٢‏ 


اصول برت ٹار 1۸ 
کوئی روا نپ کی :گن این سعد نے عججرت رسول ا سی ال علیہ لم کے ار مین 
ان سے ایک ردایت در گی ے۔(۷٢۱)‏ 


۲۔ الق اکم بن مجر (عمے٠٠ھ):‏ ابوشجرء الام بن مج بین ال یجکر الصد لق ے۳ھ/ 


ےء کے لک ینک پیدا ہو ۔ دوعردوکی رع اپنے ز مانے کے بڑسے عا لم جے۔ ابی 
اورالٹز ہرئی ان کے راویوں سے ہیں ۔؟ خ عرش ا نکی بصاردت جائی رجینھی۔ انہوں نے 
ےا / ۵ے ء شی اتقا لگیا۔(٣٠)‏ 

اطم بی نے قاسم مین محدکی کراب سے ببت سے عبارٹس اپٹی تار نٹ دگا ہیں٠‏ 
اس کے علاوہ فہرمت مار الطم کی میں چتییں بارقاسحم بن مج دک یکتاب المغازئی کا ال ہآیا 
ےہ ان میں حفضرت الوبگر الصد لِم ؛ ضر ت رین النطاب اورححخرت خلثان بن خفا لع کے 
عہدخلافت کے داقیات کے علادہ بیجم ل کا بھی کر ہے ہوا قا کل بین لیس فی 
کے واسٹے سے اسم بن می کی مغانزگی سے ما خوذ ہیں گج عبار٘یں الوا فی اور البلاذ رگ 
نے بھیا‌ لکی ہیں-(۱۸۸) 
۳۔ ام ( ١٣۱ھ‏ ) : عاعم بن قادۃ الد ابروتائچی ہیں ۔ انہوں نے 
صابض ابر بن عمبرالڈہ اور تحقرت الس بی مالک ےرداء تگیا ہے جکہ ان سے ان کے 
یج أفضل نے روای تکی ہیں۔ مغازی کےمشپور عا لم تھے ۔ حطر تکمڑربن عبدالھزی: نے 
انی عم دی ماک دہ مان دش میں لوگو ںکومنازی اور منا قب ماب .کا دال دسر 
حفرت عاصم نے ۱۳۰ا ۳ے ء مل وفات پالی-(۱۳۹) 
۱ ۔ ای (٤۱۳ع):‏ الو اسحاقی عمرد بین عبداللہ سی اہر ا ی ٣۳٣م/۲۵۳ء‏ 
ٹش پیرا ہوے اور ۓ٥۱ھ/‏ ۵ءء شل وت ہوئۓء ع رھ رکوفہ یل رسے کہا جاجا ےکہ 
انہوں نے ۳۸ مےایول سے عد یٹ کا حا عکیا تھا۔ مفازگی کےمشبور عالم تے (د یت فوخ 
معراز وائری)۔ 

جار ااطبر ی میں مندر جن قطعات سے پھ چنا ےک ار نے اج یکی 
کب مفازگی او رض حات سے براہ راست استتفاد ہکیا سے اور وا گی ن بھی ا نکی بہ تک 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ح0 .40۱۹0011 ت[. ٢٢۷٢٢‏ 


اصول سرت ارگ ٦۹‏ 
عبارٹس دی ہیں-(۵۰٥)‏ 
۵۔ تقوب من عتہہ(م ۵٥2ھ):‏ تقوب بن قب بن ا مفیر و اشھھی المدلی 
امام زہرگی کے معاصر تے۔ سیرت رسول اللہ اللہ علیہ ولیم کے واتف کار تے۔ انہوں 
ے ۱۲۸ھ/ ٥۵‏ ےء دفات پاأًا۔- 

مار الطمر یش لیقوب بن عق کی ایر ۃ کے بہت سے اف قبامات 
ہیں۔(۱۵۱) 


٦۔عبرالٹد‏ من ای بر (مادم : عبدااش بن ال یبر بین مھ بین عمرو جن زم 
ال ّٰ ۵۸۹۰ء إ٭٢ھ/ ١۹‏ شٴل یگل پا ہوۓء دہ ان داللد سے ردای تک تے ں٠‏ 
جومورخء فقیہ او رمحرث تے۔ ان ے نظرت امام مالک این جج اور بشام مین دہ 
وغیبر وحدی کی رواح تکر ۓے ہیں ۔عبدائل ھی اپنے با پکی طرحع مور او رحرث جھے 
ن‌ان کی زنگی می زیادوشرت نہ حاص٥‏ لکر گے۔ این اسحاقء الوائدگیء این سعد اور 
ابر بی وغیرہ سے پت تما ےک عبد ا ہکتاب المغازا کے ولف جھ, معلوم ہوتا ہےکہان 
کے بھا تج عبرانہ ایک من مھ القاض (ا تن ٦ءےام/۹۲ءءان‏ کے راویی تھ ۔گپرالیہ 
1 حضرت صلی اللہ علیہ کے لن مکاح بک بھی دواحیت بر تے تھے جو1 پ ملک نے اپنے 
محاص ری نک موا ۓ تے۔ ان یں ای ککتو بگرامی فرمان روایانعتبیر کے نام بھی تھا۔ 
٭'اای/ ۲ءء یا ۱۲۵ء شں اتقا لگیا-(۵۲٥)‏ 


ےا۔ بزیہ من ردان (م۱۳م): نب بن رومان الاسدگ الد لٰء الوروئء 


گل ال بی رین التوام کے موالی شش سے تھے ا ن کا شارمتا خی رجاتین جس سے ہے گر چہ 
اننہوں نے حا کرام لد لونک و1 یرٹ اور مغازگی کے مولف تے۔ ا نگا 
ردایا ت کا عرارعردہ او ال ہری کے اقوال ہیں لین خودان سے مھ بن اسحاقی اور تظرت 
الک بن اأْ اور ہشام بن عردہ وغیرہ ہم روای تکرے ہیں معلوم ہوتا ےلم یل میا 
روما نک یکتاب الرفا یی بن صارً بن دیار(الترن ۸ی/۸۳٠٤ء)‏ گا روایت ے 
الواقر یکی دستریں میتی طبقات این سعد بھی اس کے اقتباسات لے ہیں۔انوں ' 


<محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ 400۹000 ت1. ٢٢۷٢‏ 


اصوگل یرت نار ا 
ے١۳ا‏ ھا ےا ءء ٹس دفات پائی-(۵۳٥)‏ 

ااطمر بی نے این سعدہ الوافک کی اودراین اسحاقی کے جوانے سے مز یل جن روہال نکی 
الما ز یکی بہ تی عبا رج نع لک ہیں 
۸ ا لوالا سود: ابو الاسودشھ بین ععبدارتن مین نول بین الاسود الاسدگی تے عردہ بن 
الئر ہیر کے واصن شفقت ت بی پائیگی۔ دہ تالھی یں اورعمروہ بن ال ران کے سب 
سے بڑے ںخ (استادعد یٹ ) ہیں ۔خودان سے الف ہرکیءعبیداوڈ بین اپ یجنفظمر(مورغ مصر) 
عمبداللہ بن لمیعہء شعبہ اور اللیث وظیرہ ان سے روا تکرتے ہیں ابی علم کے نز دیک 
اپوالاسودکی ردایات قائل وڈوقی ہیں ۔ این مر نے الا صا ٹس ا نک یراب المفا گی کے جھ 
مقطو حمات دئے ہیںء ان سے ابدالاسودکی باریک جئی اود دقیصہ رکا پن چتا ہے۔ اگر چہ 
ان کاشؤع وذ عردہ بن ال بی رکے اقوال میں-(۱۵۳) 


۹۔ داد بین سجن (م ۱۳۵م ): الوسلہماان داد بن اصسیین الا موگی گرم اور 
نان دیرم کے شا اگرداوراام مالک اور این احاقی کے تے۔ اپنے امتادفگرم کی طرئخ 
خوار کی طرف مال تھے ٹچ مد ٹین نے ال نک ردایا تک یتصنی فکی سے اور نے 
ا نکی وش کی ہے۔ معلوم ہوا ہےکہانہوں نے صرف حیات ایی صلی ال علیہ وملم اور 
صحا ہکرام کے عالمات مخ کر ن ےکا ہی اہتما مکیا تھا۔ انہوں نے ۱۳۵ ۔/٢۵ےء‏ شش رعلت 
گی۔(۵۵٥)‏ 


۹۔ ایوالمر (م۱۲۳ھ): ول 0,89871 
ٹش چیدرا ہوئۓ ة تعفر الس بن مالک کے علادہ یبت سے ق رم ما ای نل سن الھ ری 
دیرم سے عدی کک ردای تک ۔ ا ن گی دقیقہ ری کی وجہ سے ابلی مم ا نکی تحریف و 
وی فکرتے ہیں :انہوں نے ۹۰۱۳ء یس بصرہ ٹل اتا لگیا۔ 

کاب المفازگی۔خطیب بفدادکی نے وشن ں ا نکی ردای تک اجازت ے 
عاص لک یھی جار اط کی می ال کے دو بڑے اققامات ہیں۔ا نام بفارگی نے اپ کنا 
ک یکتاب المغا زی میں خفصوصا جلد جم میں ا سک حا تج نف لک ہیں )٥٥١(-‏ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .0۹003 0ا4 ت1. ٢۷۷٢٢‏ 


اصول سرت ارگ اے 
ایل ےت ضا ےس مسسسسحچ‫‌-_کصصحجحی> 


٢‏ ۔ موی بن حقبہ( ۱۱ھ ): ابوشحر موی بن عق کی ارتا بر لک ہیں لم 
یں طلبقات ے صف اما پے 2 ے کہ وہ وجوان ہی خھء کہ انہوں نے 
۲۸/۸ مس حضر تع بدا بن علزگودیھا دو کر ن ےک مہ اد ہے ت۔ جماادے 
نرازے کے عطالق ا نکی زیادہ سے زیاد ہجار داش ۵۵ شتین ہنی ہے۔ موی ین ۱ 
عقبہ امام زہرکا کے شاگرد رشید ےہر موی اگ ان کا علقہ در تھا چہاں دہ 
روا کی اجازت عطا فا یامرے جے مور کی حیقیت ےا نکی خمام 7 توچ ہکا مز 
مفازی ر٭ل می اورغلفاےۓ راغد بی ے۔ اس کے علاوہ اہول نے ماج رین عشہ اور . 
بیعت عقیہ میں شال ہونے والوں کے اس ۓےگرائیبھی ضط سے تے۔انبوں نے چتد 
موائح پر امولیں کا بھی دک رکیاے۔ سک بن عق کی تحموصیت بیہ ے کہ وہ سثہ وار ارگ 
واقعا کا زکرکرتے ہیں۔ ودای حا ری اشحار سے شاذونادراس تھا وکر تے ہیں ۔انہوں 
نے ۱۳۱ح میس انتقا لکیا-(2ے۵٥)‏ 

ام کن موی بن عق کی مغاز کسی نکی ہے۔ ا نا مان کا ماد 
امام ز ہر یک یکتاب المغاز یکا روایات پ4 ہے ہج نکو وو ملف الفاظ ہے روا کرس 
ہیں۔ اس کے علادہ کا نے حفرتحبدالشر بن عبا کت می ذخیرہ گیا استتفاد ہکیا 
تھا جوکر یب مو لی این عبال نے موی بن عق کی امانت می دے دی تھا۔ اود ییکتا یا ذخرہ 
کی اونڈں کے بوچھ کے برا بر تھا۔ حافظ اکن جر ن ےکزاب المغخا زی سے بے شا رافحقباسات 
الاصلہ می و ہے ہیں۔ موی بن قب ہکا اب الرغاز یک ای ککڑا چناپ صلی اواشھی نے 
یروت ےا یاے۔(۱۵۸) 


۴۲ مرن راشر( ۳ھ ): آپ ےو بکتاب المغازی ے۔(۵۹٥)‏ 
٣۳٣_۔‏ سد (۱۷۷۰۳ھ): واقری نے1 پکی کاب السیر ت سے ببت استقادہ 
گیاے۔(۷۰٦٦)‏ 


۴۔ اش رم سندشی(م ۹ےھ ): آپ ن کاب المفا کی کے نام سے اک 
کا ام ُ9 سے ابن سحدطہری اور واندی ے استفادہگیا-(۱١٦)‏ 


محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷٢۷ 130ت1.‎ 09۹07 3٥. مہ‎ 


اصول یرت تاری ٢ے‏ 
۔ گُ بن سعیر الا موی (م۱۹۲ھ): کتاب المفازی کے محف 
ہیں۔(٢٦٦)‏ 


٦۔‏ اب اتا س الام گی (ح ۱۵۹ھ ) : آ پکیکتاب المغازیی سے بفاری نے 
استفادہکیا۔(۱۷۳) ىہ وہ اتال یکنائیں ہیں۔ مج نکی جیاد پ سیر تک اہ مکب وجورش 
1آ تی مع تتزپا اک نیش ے گنو شائع ہین اک ےس ارت الج ہو سے نی یبر 
سے ہ تک سیرت گار ان سیرت نگارد لکا ذک کر تے ہیں۔ 

چنزحروف رت نگارو لکا چاتزہ: الں ےکی قشع یت فازد کا ذکرکیا 
گیا ہے۔ا نکا کر یھت پا ے بج- کے1خ ریس چندمحروف سرت نارو ںکاثقر 
وک رکرنا چا ہو لگاء بر ایےے بیرت نار ہیں ج نکی شخصیت و ٹارشا تکا “”٣ظطین‏ را 
تحیل سے جک دگجز یگیا سے اود ان تصاف کیرٹ نے کیرت نگارکی کے فرور ں 
اد کردا اداکیا ہے۔ ان سیرت نگارول مل پل ا ہم تین نامز ہرک یکا ہے۔ 

١۔‏ الوبگرھ بین سم بین شہاب ز ہرگ ل(م ۳٣۱ھ‏ ): آپ نے المفازی کے 
نام سے سیرت ومغازی پر جائ کنا بھی-(۱۹۴) 

اھ جن اشن (م۵۰ھ): آپ نے بج یکتاب المفاذکی کے نام سے جامح 
کاب بیرت ای پرفلمین دکی ہے جوسیرت اکن اش کے نام سے محروف ہے۔ ڈاک رعید 
ال نے اسے ایر فک کے شائ مکرایا ہے۔ ا ںکا اردوتر جم گی شال ×٭چاے۔ 


۳ ۔الو دا مج ی نع رداق دی (ع ۰٠ک‏ آ پک یکتاب اھفاذ 


بیرتکا یادیماً غزلدے۔ 


۳۔ ااوش ھعبرا لیک بن بخام ایر کی (م ۲۱۸ھ ): سرت مھ رسو لم 


کے ملف ہیں جو یرت این ہشام کے نام سےمشمپور ہے۔ یر دداسل سیرتہ این اش کی 
ترحیب وت یب سے اا لک متبولیت کا ہہ عا لم کہ دنا کی ملف زبانوں شی ا کا 
تر جم ہو کا ہے۔اور ال کے خلا سے وشروحات شال ہو گے ہیں۔ لا 










”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 1۰004 0ا4 ت[. ٢٣۷۷٢‏ 


ال سرت نگارگا ت2 


رت عردارت بن عبدائلراسمیلی (التونی ۵۸۱م/۱۱۸۵ء) نے اس صیر تک شر 
ارز الاتئف کے نام ےایھی۔ اس کا دہ رشن عبدلیشن الوکی لک شش 
ارنلق ےا ہرد ے شال ہنا ے۔(۱۹۹۶2ء۔۰ے۱۹ء) 

سس ممیت کے مکل الفا کی شر یوزرمصحب من مھ ین صسحود شی الیاٰی 
زالتونی ۱۰۴ ما ۱۰۷ء) ےھ جوجچپ بھی ے۔ 

۳س جو ین موی المفر کی (التونی ۱۷۳م/ ۱۲۷۵ء)نے ا سک مکا جامہ پہنایا۔ 

۴س بسف ین عبدالادی (التونی ۹۰۹ م/ ۰۳٥۱ء)‏ نے ا سکی شرع البرۃ نی عل 
مکل الس رت کے عنوان کیہ ا اض ین کاب خانہ الظا رہ شی مم 





ہےسے۔ 


نقمرات سیرت ابع ہشام : (الف ) ام بن ابرائیم الونٹی (التوئی ١۱ےھ‏ ۔ 
۱۳۷ء) نے ال کا اختضمارکیاءس کےدلسی مض لا میژن ءلندن اوراتتول شا ین 
(ب) اموید باللہ گی بن مزہ بن علی (التونی ےہ ےط ۱۳۳۹ء) نے ا سکی فیس 
خلاص السیر الو ىہ کے نام ےکی ینس گی پور شش ےن 
(۳)(عبدالسلا مھ پارون نے ا نکی تہ جب تب جب صیرت این ہشام کےعنوان ےکی 
او رای رہ اور چردت سے اس کےکئی ایڈیشن شا لح ہو کے یں۔) 
گے اتھان حرف لوک الزمان لی اخبار فطانء حید رآ باد رن سے شال ہبی 
ے۔(۵٦۱)‏ ۱ 
ق یم وجد بی کنب سیرت و مغاز کی فہرست سا نکی کا کام ہو کا ہے ۔ تغارف و 
تجڑسہ کے لے دریج یل خفھ سے مر یر استفاد ھکیا جاسکتا ے۔ 
اع ٍ اردووام و محارف اسلامے دا گاہ اب لا ور ۱١]‏ صص/۱۸۵۲۱۷ 
۲ مصدورالتراٹ مگ ر ى عندالعرب رح ٢/‏ ص/۸۰۔-ا١اور‏ ۳۷ ۳۸۲۲ / 
۳ص/١_۵۹ااورل/٢٢۳_۲٢۲۳‏ 
سب نتوضش مر ت نر ٣|‏ ص/۳۴۲۸۷٣۳‏ 
۳ے میرت اتی تی انی دسیدرسلمان نذدؤ ٣-٣٣ ١|‏ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 401۰004 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول بیرت ار انتک 

۱۳۹_٥۳۸ الصاددالحرید و اح ری ثر ماہرعادش/‎  _۵ 

1 ولیل مولفا ت ا ری والقد یم رن بر تکا رم وچری ڑکپ کا 
یت بین ذ تیر ے۔ 

قپ تی تک اولیکتائیں جوزف شاخت نے ال لکپ یر ت کا تعارف و 
تجزی یی لکیاے۔ 

۸- ارد ھی چان وا یک کی بھی متعددفہرست شال ہوجگی ہیں جس سے اس 


موضو) پر سے جانے وا نشی کا مکااندازہلگایا جاسکتا ہے۔ 


ث 


۷۷۸۷۰۷۸۸۹۵۲۱3۱08! 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 1۰004 0ا4 ت[. ٢٣۷۷٢‏ 


اصول ہرت ٹاریا ۵ 
ہہ ہنم تےمنے-ے ص -سممججمسم۔مجٹیسےےےسسسسسسغھأژےے ژ ‏ ۃ أ6 نۃنےں ے_:-س_-_۔_ے _ے __م_-_. ٭. سس 


حواشی و حوآلہ جات 


سورہ ال۶ راف / ۱٤١‏ 

سور) النیا۔/ ۵۹ او ر۸۳ 

سو ر٤‏ ا7ا ب/١٣‏ 

قرآ نکری گی ا آیت الیوم اکملت لکم دینکم وتممت علیکم 
نععتی مش ای طرف اشاردے۔ 


-۶ر767' -.1 ص1۰13 ۶ہ ب۷ صعدمناءلصطا ۸ ح- 0:6 :413۷ ن5ا کا ۸۱ ۵ 


ا 


23 :1995 ۱؛نصا”2 ۷۸۳۵٤۵۸‏ -۸۱ 
کی رانید ہا تا ای القامول اچر یر ادارہ اسلامیات ا ہو ر۰ ۱۹۹ء 


مر اھ و مور ور 


ص۵ ابزل مار'”' ال“ 

امن نی اللغۃ والاعلام دارلمشر قی بیروتگ/٢ا‏ یل مادہ۔ 

سور ابرائیم ۲٢/‏ کشجرة طیبة أصلھا ثابت و فرعھافی السماء 
”٭اصل“ 

العسکری أبی هلال الحسن بن عبدالله بن سھل الفروق اللغوبة 
دارالکتب العلمیة ,؛ وت ٥۰۰۰۰‏ ر ل/۱۸۳ء 

اررودارٌہ محارف اسلامے ١-۱١‏ م ہے (دان ش گا ناپ لا ہورٹخ اڈل 
۰ء اور دائرۃ المعارف البطرس البستانی ن١١‏ ٥۳۰۹ء‏ 
(دارا لح رفع بروت نان ) 

عید اللہ ڈاکنڑ ح سیر یا تقانون ٹین الھما لک (باہنامہ ) گر ونظر(اسلا مآ پاد) 
۵ شی ای ۱۹۹۸رھ۲ص/ ۸۰۹ مر کے موضصوغع بر او رکب پر ڈاک ر صاحب 
کا ےکور مضممون اورخطبات بہا و لپور یل ص جو دس کا مطال دک گی۔ 

قش ی, ووائسین مسلر, بن لاج جج ملم ح ٢/‏ حصہ ال ص/ ۱۸۹-۱۳۰ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 0 400۹00 ت1. ٢۷٢‏ 


ال یرت ٹاری ۱ ٦‏ ۓ 


۳۔ 


ا 


زمصفنی ای يخ-۳ھ) 

ای نج ركسقلائٰءنّاپاری / ۳/۸ (داراشگر بروت۱۹۹۲ء) 

قمام بلڑئ کب فقہ جم سکاب الباد والسر کے عنوابات میں گے۔ اسی رح 
مت لب بھ یک یکئی ہیں۔ یسے امام کی کراب السیر الصنیر اور الس 
ال وشرہ_ 

ری الواہدرییء قوش رسو لف مر لاہور ر  ١/‏ ص/۵۲ . ١|‏ ل/٣۱۳‏ رب ۱۹۸۲ء 
ادارو ڈور اروو اور 

این منفورءلمان العرب ح /۳صش/ ۳۸۹ءاجیاء الت رات العر ی بیردت ۱۹۸۸ء۔ 
الز بیری: سید مجر نشی جا العروں .خ/۴۳ص/ ك۸ وژارۃ الارشاد والابتاء 
کوبت ۱۹۷۵ء- 

الفارالیء الی نھر اس ئل ین حماد الو ہرکیء تاج اللغة و صحاح العربیة 
المسمی الصحاح خ/٢ص/۵۹۳۔۵۹۳۴ءضشی‏ عبدالل بن برک دار احیاء 
التراث العرلی ببروت لزان الطید الاوثیٰ ۹ء زی دیکھیں التامیں ای 
۴ الم رح/٣‏ ل/ے۱۲۸۔معبار اللذات لے ۳۸- 

جا اللغات ٣/‏ ضص/٢۵٥-‏ 

روز الد یین۔ مو لان روز اللطا تع ل/2۸۵ فروز سن زی کرای ۱۹۹۵ء۔ 
امردہویءقائم رض انم جد یمم اللخات اردوش/ (٦٦‏ اورسید من ی سن )_ 
سور٤ٗم/٢۔‏ 

سور) اتھل/۹٣۳_‏ 

خاللدہ ڈ اکٹ انورمودہ اردونڈ یں سیرت رسولمش/۳ اتبال اکیادم لا ہود پاکتان 
(حتالہ ی اچچ ڈی)شخ اڑل ۱۹۸۹ء۔ 

خالدہ ڈاکٹر اٹورگھود_اروونڑ یرت ول ص/٢-‏ 

ش٠‏ پروفسرخثان خالد ۔فن سرت نار ل/۸۔ 

کا نرلوی, مول ا حم اورلیس, سیر ا مصطفیٰ ر راع ص/۳ کت ناش ببیت الم دجام 


ات یہلا ہور۱۹۸۵ء۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ 400۹003 ت1. ٢٣٢۷٢‏ 


اصول یرت اری ےِ 


۸۔-۔ 


۹۔ 


ۂ۷۸/4 


ت٣‎ 


۳۴۔- 


اردودائژٌہ معارف الا مر ١-۱١/‏ ل٣‏ ے- 

ای شھ عمال الد ین ۔توآعد الد شی“ / ۳۵ ءمطبوع البا نکی ۱۹۷۱ء۔ 

مھ سرودہ بن ناف زین العابد ینی۔ دراسات ٹی الرۃ التویۃ ص/۲ ے 
دارالا /۱۹۸۷ء 


الا یا ہے 


دعلدیء شاہ عبدالزی: محرثہ عیالہ نافع مع / ۴۸/۶۱۳ مترم و شارخ ڈاکڑ 
عبدرلشایمپشحی فو رح رکارخا تار تکس بک ارت ۱۹۰۴ء 

یلا یٴء مو( نا من ظراتسن۔ تر وین حد یٹ م/ ۸ ءتیلیں نشریات اسلا مکرای 
ےء 

اینآل/۹ 

عدیے بوئی ملی ال علیہ ےم 

سور٤‏ ال ے/٣‏ 


سور) ام/ ٦۹‏ 


٠ -‏ االلامآ زادءرول رحعت ل/٣-۵‏ ۱ 


اینآش/۱۹ 

اررووامٌہمحارف الام ١-۱١/‏ ما ہے : 

٣- ٦اان٭*‎ 6 ۷۱ء۱٥م۸3:3‎ ہ۶٤‎ 1:1٥٥۸ 1(٥ 
7/439 


بی شر وی مکی اق نو د کے علبقات این سعد ق /۷۔١‏ ص/۱۸ 
رج /٣۔۲‏ ص/۵۲ ا تاب ال غانی ج/۱۹ ۵۹/۶ تفیل اح ہک سک اردونڑ 
خمرت عل/اءے۔۸ 

اھ بین لہ مند امھ تا ہے اور ش/ ۱۲۸ اور دجئے المعجم 


المفھرس لالفاظ الحدیث 
ال اک مھ رمفیر الد ین۔ میا ہکرا کی فدت گوئی /۱۳ اظہار یرت نہر 
قروریٰ۹ءے۱۹ء 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


٢٢۷٢٢ ت[.‎ 400۹00 0٠ہ‎ 


اصول رت نار ۸ے 
۵۔-_ الوالبرکاتہ بدا رف داناپرگیء ان٤‏ رص/۸۔٠‏ 

٦۔۔‏ اردوداٌہ محارف ا سلامے ,/١۴۱-۱ل‏ ]٣ے‏ 

ے۔ ابوال کات ہعحبدال رف دانا بیو رہی۔ ان ای ر ص/۸ 

۸۔ اردودارٌہ معارف اسلامي ع/١۱-١‏ ٣ے‏ 


۹ ۔_ ابوالبرکیاتءعبدا رف دانا پورگی۔ ان الر ص/۸ 


۵۔ ‏ ایا 

ا۵۔ ‏ اینا۶ی/٭ 

۳ ۔ نر الواجریہ سیرت نگاربی کےعض اہم پلو قوش رسول ہر ١/‏ ص/۳ 
ش٦ش_۔۱۳۰‏ ۱۹۸۲ء 

٭۔ خخل ٠‏ الا سلام عخرت علام شی ارہ لم ۵۸/۶۱/٤‏ می رش 
ور ہنروستانی_ 


۔- نقوش رسول فر ج/۱ ۵۳/١‏ بوارٹچض البارى ۱١|‏ ص/۵۸ 

۵ ۔ کاند وج لوکی ء م ول مجر اوریں, سیر ؟ امعصضفی رح ١/‏ ص/۳ 

۹۔ ابوالہرکاتہعبدال رف دانا پپرگءا ال ص/٦‏ 

ك۵۔ تی نمایء علامہ۔ سیر ۱١‏ - ا حصہاول ش ]٢۲ے‏ بر اردہ پازار لا ہور 
۸٠۹ھ‏ 

۸۔ ‏ الد ڈاکڑرانو رود اردونڈ یش سیرت رسو لش/ ٢٢‏ 

۹۔ بمال الد ین ءعحبدالصاحب۔ عربو ںکی جار کا مطالعہ (مت رم ندم الواچدگی) 
رسالہرگ سن ک کاو رجور ی۳ ۱۹ء 

٭ خاللدءڈاکر افو رود اردونٹں سرت رسول ش/٢٣‏ 

۲/29۰ ۷۰۱/۱1۱ 211:110163 ٤ہ‏ × ز۸ ۱۱۸۸ء۱ء51 نا٦‏ 

)ھ7١٠٢‎ 111:٤0:1( 


۴۔ اسحاودیء الاعلان پاب ان زم ال الا رت (اردو) ص/٣‏ عِڑي اردو پورڈ 
لا ور ۔ 


٣۔‏ خالدہ ڈاکھڑر او رود اردونڈر یٹ سیرت رو ل ش/ ٣٢‏ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .41 0۹00 0ا4 ت1. ٢٢۷٢٢‏ 


اس ول رت ٹر ٢ل‏ ت 
۳۔ مرئ الواجدئی :یرت نگارکی کےںعض اہم پپہلو خوش رسول نہر ام ے۵ 
۵۔-۔- گیلا کی :مو نا منانظرانسن۔ مھ وین حدم ٹل ١ا‏ 











٢٦۔-‏ القا گ/٭۱ 
گے اود رمظفر الم صد ہق ۔ اردو می میلا دالنیص/ ۹۹( کیشن پاؤس لا ہورع 
اول ۱۹۹۸ء) 


۸۔ الد ڈاکٹافورکود, اردونٹیٹ یرت رو لع ١ا‏ 

۹۔ فرمان بآ پودگی+اردوکی فی شا عریص/ ۲۱ 

٭ے۔ الدہ ڈاکٹر او رود اردونٹ رش رت رہول شض/ ۱۹ 

٥٥٤٥ ۷۲۱/3 6‏ ٣ظ‏ ٥٤ہ‏ ٤۵٥۷۱ء0‏ ہےاے 

)ھ۲۰٢٣٣۰(٢‎ ]11::::( 

سے۔ (بخاری) مھ بن اس مل الما رڈ اکر ح/انم/١ص/٦٠‏ 

کے۔ ابی نآتییہءالعارف یش ۲٢٢/‏ 

ے۔ سلعانیء ابوسحد بحدالگر بن م ھکتاب الاضساب ‏ ع/ اصع ۹ مز ید دلگھیں جائمح 
بیان اع مخ ١/‏ ش/١۱۰۳‏ 

دے۔ مسودیءعرہت الذ ہب خ/۲/ص/ ۳٣۵‏ 

کءے- ابنأ ح/٣یص|/‏ 

ھے۔ ای نعبدالبر: جائئ بیان لع م ‏ /اش//۵٠۱‏ 

۸ے۔ الئسعرطقاتئ/ فئ ۓ۳۴۴ 

ے۔ں این سمدءطیقات / ۷ /ص/٠٭۹‏ 

٭۸۰۔ مگ نو دکیہ ابو زکر یا شی اللد بین تفر جب الام ء داللغات رخ / ۳٣2۴/۶۱‏ 

۔ این رہ تذ یب الجذ یب ج/۵ ص/۵ 

۸۲۔ خیب بغدادی ما رت بغداد ٣|‏ اے 

۳۔ ابوقبدا خیسا و ری مم علوم ایر ےٹگل/ ۲۳۸ 

۳۴ ۔ خیب بقدادیی شرف ا محاب الد یٹ ل/۸ 

۵۔ داناپورکی ءا ال رص/٢٦۔٢۲‏ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ .400۹101 ت1. ٢٢۷٢‏ 


اصول رت ٹاری ۸۰ 

۹ ۔ ‏ ینسح طقات ین /۷ص/٣‏ ۔ 

ے۸2۔- اا ئ/ ٠۰۸/۶۸‏ 

۸۸۔ ای / ۲۹۳/۶۸ 

۹۔ اینأ /۸/ص/ ۳۵٣۹‏ 

٭- انا ئ/۸ ١۳/‏ 

۹ عور٠‏ 1 لگرا ن/٣٣‏ 

٣ا/ب‎ ا۵۱٤‎ - -۹۳ 

۳ بای ء افار کاب المفا زی باب عد 7ا حاب بدر 

۴۔ بفادگ٠<‏ را کی رم |۲ ۲/۴ ۲۸۱/۶ 

۵0۵-۔ مبارکپودیہ ای اطبر خحدیین رو مغازی شا ابند لیڈ دارامعلوم ول بند 
۰۱۹/۳۶۱۰ 

٦۔‏ بجفادگا تا رت یر /۱ م/۱صص/ ۳١۸‏ 

ے۹۔ مبارکبو ریہ ای اط رم وین سی رومفازیی ش/۳٢‏ 

۸۔ بفادی جح الفار کاب المغازگ أ٣‏ ص/٢‏ اورج یسل ماب ایادالر 

۹۹٭۔- ہدقیدذ أ۳ ص|/ہ١‏ 

٭٭۔ بخارگا مات ىیی رت ا٢‏ ١۴۳ص/۳‏ 

۱١۱۔‏ باری جح افار کنب المفازی ‏ /۳ض/ ٢۹‏ 

۴۔ ج کر اافظ |ا٘/ش|١۱۳‏ 

۳۷٣۷ جح رّ٘بفداد /۱/۴۳ء اورتپز یب الچر یب : /۹ ص/‎ -٠٣ 

۴٣۔‏ -۱-نستاب الجر والتقد بل ./ ۱۹۳/۶٣‏ یہاں ایک ش ہکا ازال ھی نقصود ے_ 


اماماھ ینیل کاقول ے: 

ثلاثة کتب لیس لھا اصولء المغازیء والملاحمء والتفسیر ء 

جن نک یکتاہیں بے بفیاد ہیں ء مغا زی ء اود طاتم ٠‏ بی اشن 

بقل مغازی و مطاتم ادرتقمی رکی عا مکتابوں کے بارے می نیس ہے بکہ ان 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .0۹0041 0ا4 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول رت ارگ ۸ 
جچوں علو مکی لیخ ضتفصو سکتاہیں مرا ہیں۔ج اپ یا نکر نے والوں ‏ ی ے 
اپاری اورداستاا نگوئ کی وجہ ے :اقل اعتال م ن :جلاک خطیب إقز١ہ‏ دگی نے 
ری ہے۔ د یھ : :کر ال وضووات مھ طاہ رگجثرانی جس ۸۰۲ 

۵۔ اخبارلی عیفہواما لایس ہے 

۲ أی, ڈاکڑ ومصطقی, مقدم مغازی رسول اللہ یلگ عردو بین ز بی رمتجمعجرسعیر 
الکن ادارہ شحاففت اس مکل روڈ لا ور ے۱۹۸ءرگ//۲۸۲ 

ے۷ ا۔ اخمر ست ابن ن دنگ ل/١۱۳‏ 

٢۷ ایا‎ -۸ 

۹٠۔‏ مصف رارزاق ‏ /|ہ/ش/١۳٢١‏ 

٭١۔‏ مبارکپودیہ قاشی اطب رت دین یرد مفا زی ش/ ۱ےا 

اا۔ ‏ ای نف مز جب الجط یب أ۹ ۴/ص ٣٣|‏ 

۷ جح رناٰففاءیینگق۶// ۲٢٢‏ 

۳۰۔ ما رکپو ری ء ای اط رح وین سی ردمفا ئک /٢ے١‏ 

۴× بنشمی,ڈاک ڑم مصطفی مقد ىر مغازی رسول العردہ من ز بر ش/٣٣۔_٣۳‏ 


۵۔ سوروالثوريٰٗ 
٦ھ-۔‏ ھی , ڈاک ڑم صلی مم مغازی رسول ار دو ین ز ر۳۴/۰ 
ےاا۔ ایا 


۸۔ رھ الفاریق حور ٹف م۳۹۲۴ ۔۳۹۵ اور الباری ت/ 7 
9۹ نے بناری حریث ۳۹۵۲) ۳۹۰۸ء ۳۹۱۰ء ابارلٰ ن‌اے ۴ص|/۸. 


۲۵۵ 
٭١۳۔‏ یئ بخاری حریٹث ۳۹۵۹_۳۹۵۵ء ۳۹۷4ء | اپاری ت‌اء 
ص/۹_٢۲۹-_ے‏ ۲۹ 


۱١٢۔‏ یئ بخارل ورےِٹ _۰۸۷٦‏ ۳۰۲۹ء ۰۷۳۳۴ ے ۳۰۷ و اپاری 75 ے‫ 
ا۰۳۵ ۳۲۹ء۳۵۵۔۳٣۳ء‏ / ۱٦۹۲/٦‏ 
۲۔ کے بخاری حرعیٹ ۳۵۲۵_۵۳۸ _۳۵۲٣۲ _٣۵٢٢_‏ ۳۵۲۳ 0 اپاری 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 4 140۱۰00 ت[. ٢۷٢‏ 


اصول رت ثاری ۸۲ 


را ا 


۲۔ 


۔٢‎ 


_-۳۴٣ 
۵۔‎ 
۔-٦‎ 
ُ۔-٤١ك‎ 


۸۔ 


ئا ص/۵٣۳۔۰۳۰۲ن/۶۴۷٤ش/‏ ۱۵۵ 

۲ سے ہخارگی حر یث ۰۳۸۳٤‏ ۳|۰۷, ٦م‏ |۷|۳۳,۳ ,۷۳۳۴ء ۰۷۲۲۱ ۳۲۲۲ء 2 
ابار ن/۷ضص/٦۱۹۰۰۰۲ء‏ اے ص/۲۵۵۰۳۹ء 

و کین بفاری عد یٹ ۳۱۵۱۔ ہار ا ض/ ١۹۱‏ 

دی ہخارکی حد یٹ ۳۲۵۱۔ جن البارگ ‏ ا -گ/ ۲۹۹ 

سے بخناری عدنیث ۴۱۵۰۔ ح الپاری ‏ ےە/ش/۳۹۱ ۔کتاب الا وال لال 


غبیر ۱۵۸ 
د کے جخارک حریثٹ ٣٣۱۵‏ ۶ا۲۳۔۸۹۰۴٥۔ء۳۸۔‏ ىٌٌّ الپارل ج/۸ 
۸-٢‏ 


(1)ام نی سجر الطبقات ۰/۵۰۔۸۱, مم طبوے بیروتء ۹۳ اہن جیپ زا 
ضص۲۲۲, ۰۷۳۲۱ ۴۳۲) (۴) این قنیہ امعارفءص ۲٣۱۳ء‏ (۴) این الی حائمء 
ار والتجر ل٢//٢٣۔۵٣‏ 

این تجرا'جز یب ج/۳ ٦۹/‏ 

مند ام |۵ ش/٢٢٣‏ 

الاصا۔ ٹی تیٹرا ‏ ھا۔۔ ‏ /۷ ش/۳٢۱۲‏ 

جازن طری ‏ /ا/۷١١‏ 

(۱)این ای حاتم ابر والتح بل ۰٣/۱/٠۲۰ء‏ (۴))ابین جج ر الاصا ٢أ‏ ے٦۲ء‏ 
(۳) ابن الججر لجز یب ۲۳۸/۳۔۲۲۰۹ء ان کی احادیثٹ مند ا۲۲۸۳۰ء 
م'/٣۳‏ یسلت ہیں۔ 

الف ز لات ىی//۹۵ء۱۰۸ء ے۱۰ء ۱۰۹ 

الاضساب الاشراف بلاذ رگج /ا٘ش/ ۵۰۹ 

حا رن طہ ری خ/۱ش/ ۹۰۱۰۲۷۷۰۲۰ ۱۹۰۰ء ے۸۱۶۵٤۶۸اء‏ ' 

یڑ قات اہن سعز خ / ا ل/۱۸۹۰۳۳۲ء ٠۰۹‏ 

)١(‏ این سحد الطبقات ۵/ ۴.۱۹٣۱ءمطبوم‏ بیردتء (۴) ان الی حاتم اہج رت 
والتعد ہل ۵۹///۲۔۹۷ہ (۳) این مر الجیز یب: '/۸۳ء ۸۸ہ (۴) الزرگی 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 0 40۱۹00 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول یرت نار ۸۳ 
الاعلام۲۰/ ۱۵۵ 

۹-۔ این سعدطبقات ‏ / ٣۰۱/۴۵‏ اوران چرالچز یب خ | ے ل٣٣‏ 

١۔ )١(‏ ان سجر الطبق ت۰ ٦/۱ع۱ء۸ء۱ءمطوے‏ بروت, (۴) اب ن تج العارف٠‏ 
ص ۲۲۹, (۴) خطیب بفدادیی٠‏ جا رحّ بفداد۱۳۰/ ے۲۲۲۰۲۲ء(٣)اء.ن‏ خلکانء 
دفیات الاعیان |/۰۷۹٭۳ء ےك٭۳ء (۵) الذئی۔ ت کر النفاظاء ‏ ۹ے_۸۸ء 
(٦)امن‏ جج ر۔ الجّذ ب۔ ۵/۵ ۹۷ء (ے) از رگی۔ الاعلامء ۱۸/۳۔۱۹ء 
(۸) ایال ٹم الوشن,ہ/ ہہ : 

١۔-۔‏ جح رت٘بفدادع/۱۲// ٣٢‏ ۱ 

۷۲۔ نضی, ڈ کم رمصطفیء ھروین سیر و مغ زیی ص/ ۷ ے۳ء عزیدسوا کے کے 
دی مقر طبقات اہین سد / ۷۳/۵ 

۳۔ ایفاكص|/۳۷۳۷٠‏ 

۳٣۔‏ _(ا) اہن سح الطبقات: ۲(۱۲۲/۵) اہن قجر: العارف, ص ۱۴ء (۳) )ام 
بفاری جار انکر ۳۴۳۱ء (۴) ا ییشیم علیہ الاولیاء:/٤ےاء(۵)امین‏ 
خلکانء دفیات الاعیان ا/ ۲۹۸۔٭۰٭۰ء مطبوم بولا قیء )٦(‏ این تر الجز عب۔ 
ے/۱۸۰۔۱۸۵ءء(ے) مقدمہ ذ خمادہ درطبقات ابن سعدہ (۸) ال ری ۔ الاعلام٠‏ 
(ےےاء (۹) ولب وزن اور ایسف بارو یز کے مقالاتء درا سااک اتاد 
بن 

۵۔ جرب رل |ا/ش/۱۸۱۷ ۱ 

۷٦‏ -۔ )١(‏ امن الی حاتم الجرں واتر بل۰٣//‏ ۲۸ء ۳۴۹ء(۴) باقوت مع حم البلدانء 
// ۲۹ء )٣(‏ عبدالھزی: الدوریبعلم اترم عندالعرب ,ض۲٣‏ 

ئع٤۔ ‏ امن سمر الطبقات, ۵ ے۱۸ء ۱۹۳۰ء مط(وے جروت.ء (۴) اہن ال ی عائم الرئ 
والتر پل, ۳/٢/۱۸۸ء‏ ۲۹۱ اوتتمء علی الاولیاء ۱۸۳/۳ء (۴)الف دی ,گت 
ابیان؛ض ۶ (ن۵) (۹)امین تجرالجہز یب٠‏ ۲۴۳/۸۹ء ۲۲۵ء (ے) این جر 
از یب:۲٢/۲۲۱ء(۸)الزرگ‏ الاعلامء٠ ۱۵/٦‏ 


۸ -۔ جار ری خ/۱ص/۲:۱۵۱ء۳۵۰۰۱ء وظیرہ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


٢۷۷٢ ت1.‎ 400۹00 0٠ حہ‎ 


اصول سرت نار ۱ گ۸[ 


۹۔ 


۔۰٥‎ 


این تج امعارف: صص ۲۴۷۲ء (۲) این الیٰ حا مء اہج والتمر بل ٣/۲۴۷ء‏ 
(۳)انقیصر انی الر جال ,ضص۲۸۳ء(٢‏ )این تجرالجز یب ۵۳۵۲/۵ء(۵)ری 
مصنف الاصاب؛۳/ں۲۴ء (٦)مقالہ‏ لوسف بارویزء درییلہ اسلاک تچگرہ حیدر 
1 باد گن :شار۲۰ء ۱۹۲۸ء 

کین حرفوادحا رق علوم اسلامیہ پاکتتان ران زکوآ بر یٹوسوسأ ملا ہور ۱۹۹۷ء 
ع/۷ص/٢٦‏ 

٦٠٦۷/۶۲/ ایضا‎ 

الیاً 

الین 

٦٦ ایناش/‎ 

الینا 

٦٦ الیناٴش/‎ 

٦٦ ایغاش/‎ 

الینا 

اینامل/ەے 

اینا٘ش/]اے 

٦٦] ایناً‎ 

این ]٣ے‏ 

الیاً 

این ش/٦٦‏ 

این ل/۵ء۔۱ءے 


مت بافر 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 3 0۰ا4 ت1. ٢٣۷٢‏ 


اصول رت ارگ ۸۵ 





اصول سرت نگاری 
مأغز ومصادر 


سرت :نی صلی ایڈر علیہ وللم ٹہ کے کچھ اصول ہیں جن سے استفاد٥کرتے‏ 
ہوۓ سرت الی یھی جائی جا ۓ ء ان اصولو ں کی تعرادو تیب ٹل اخلاف ے۔ 
وضو تق لک ب اگر نی اھ کئیں ہیں نیا نع جح کب می رٹ جملا يہ کٹ 
موہودے۔ 

الام کے دیرم وضصووات ما عدبیث کے لئے اصول حدیثء فقہ کے لے اصول 
یق او زع مکوام کے لئ اصول لمکلام رم ار کے لے اصولعلم جار کاغن موجود ہے۔ 
جس کے ذر لہاان علو مکی ترتیب ور وین اور برکنے جس مد ی ای ہے۔ضرورت ال بات 
کی یکر اصول میرت النی بربھی مت ککھا جا اور مخز ومعماد رای نکیا جاجاء کہ ال عم 
یش فی جخیادوں پرپہترکی دا ہوتی اور سیرت نگارکی شس افراط وتف ا سے بچا جاسکنا۔ یکن 
جیب بات ہے اس جاب بہ تک حعفرات نے قوجف بای ے۔ 

اصول یرت کے والہ ے ے وا و نے کچھ اصول ومصرادر اصلیہ ہیں جھھفرعیہ 
یں ۔بیر تکا ہذیادگی مصدرخودآ پ جن کی ذات ےاورآ پا ذات د تی مو اور 
جوا تھا جوق رک نکر مکینلیعم سے ججی ا کر حخرت عامشرصد وپنڑنے ف رمیا نمی کے وچی ائمال و 
اخلاق تے:ج نکی تر نکریم نےنلیم دی ے۔(۱) 

بیرت پر ریرچے کے لے بھی ای رح شرائط مفبط ہونے چان ےجس 
طرع ماہرین علوم اسلامیہ ن تفم رق رآ نکرمم کے لی مفس رکو پان دکیا ہےکہ اسے ۱۸ علوم 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .4 400۹00 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول رت ار ۸٦‏ 
ے واقفیت ہو لی جا جئۓ ۔ 

ہراصول وع مکی ہرک ضردرت نیس پٹتی سے بیس چب ببتف کا مکرد با ہواسی 
تع یل مکی ضرورت ڑل ےنا ایک ننس ”اسفار نویک برای ون کی کا تی 
ادا رکا سے جک دبیلم جقرافیہ سے واتف وو ٹل نے بیہاں جن علوم ےآ گاب یکوسیرت 
گارکی کے لے ضردری قرارد یا ودای تتاظ رش ے۔ 


پہلا اصول ش رن ے 


غیت انی ا تال کر کے امب سے پ یلق ر1 نکر یح کی طرف 
رجو کیا جا ۓ گا ہق رآ نکریم سیرت انی لگ کے اس اص پہل دی طر فکیا رہنمائی 
کرتا ہے؟ ععبد نہوگی وعحبددمحابہ شش بجی ط ربق راغ تھا۔ خودق رن نے انمیاء کے سے بیان 
کر ےکا عم دیے ہوم ےکہا ہے۔ 

فاقصص القصص لعلھم یتفکرون ۔(٣)‏ 

لوکوی ںکو لے تھے سنا کرو کہ وو سونیں تحص الا تی کو ان لنقصص ( مرن 
تھے ) ترار دیاگیا ہے۔ق رآ نکر مکہانیو ںک یکا بکیں سےنیکن ایا ءکی رت کے اچم 
تو ںکی رف رہنمائی ضرو رک تا ہے۔ 

ایک وفع چو تھا نے مضور لے کے اخلاقی کے پارے میں سوا لکیا و حضرت 
عا تشرصد نے جواب د تج ہو فرمایا: 

إن خلق رسول الله کان القرآن۔(٣)‏ 

ررل پل کے دنی اخلاقی تھے جوق رآ نکرمم یا نک۸ا وت رآ نکری حم نے 
آپ نل کی حیات مبارکہ کے پبلوؤ ںکی دضاح تکی ہے۔ جس می آ پک ابتدای 
زندگی :خی :خربتہ جوالی می مالی فراعت اش می ء تہ نزول دی دکوت دع ہکفارکی 
خالقت؛ الا مکا فروغء مت راع نثرتہ غمزدات : خو ہآ پ ہہ کے اخلاتی و عادا کی 
تخلف انراز ش وفاح گا ہے۔ یی وجہ سے تام یرت نگاردں نے سیر تکا پہلا بآغ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ0 40۱۹00 ت1. ٢٣۷٢‏ 


اصول پر تنتنالرںا ٤۸ہ‏ 
قرا نکر مکولی مکیا ے۔(۴۰) لم نمی صورت مال ے ےک صرف قرآا نکمم سے 
استغادوکرتے ہوۓ آ لن کی سرت بر انا نکی سککھا سکیا جقناکھا جانا ہے تھا۔ ا کا 
شکوومول نا ابوازکلا مآ زاوسسیت ویر افرا یھی را ہے۔(۵) ت یک مروف سیرت گار علامہ 
ت بھی نب ذ بکا شکاد رہ ےک کیا صرف ر1 نکریم سے سیرت انی کی جانحق 
ہے۔(۹) ا سکاگمی جواب الوالکلا مآ زاد نے خودد یا اور بقول وٹ یکتاب ہیرت پت رآن 
کری مکی رشنی میں تیادہ کاب ق رآ نکی سورقو لک ترحیب پر ہے۔(ے) بادجود یک 
کوئی بل ققین ے۔ بل ربھ یپ کیششیس ای ہوگی ہیں جن میں ق رآ نکری مکی جیاد پسیرت 
مھ کی ے ہی تال مصطفی عبرالع زی عرئی کی(۸)نبوۃ محمد فی القرآن ‏ الدکتور 
حسن ضیاء الدین عتر کی(۹) سیرۃ الرسول صورة مقتبسة من القرآن الکریم 
محمد عزہ دروزہ کی۔(*ا)النبی الامین والقرآن المبین س٣‏ لان عبید انل سنڑٹ یک 
(مبو کراٍی)رسول کریم فی قرآن عظیم شمس الدین کی (طوے |فیصل 
اہور) 

می قر نکی رڈڑنی میں۱ عز: من ککی (دیا پیشرز الا مآ باد) ولا ق رن رہ 
نی سکی (نوری کیک ڈی یل آ1 بادء ہہ قرآآن درشان, مھ ڈاکٹ خلامنصفی جا کی (رائل 
بک ڈپہ چو رآپاد) رسول رمت ابوازکلام آ زا لی البلاد کی حر یف بای والقرآن 
قامل ذکر ہیں۔اس کے علاو قش رسو لن کی جلد ا لبھی ایکوش شک یکٹڑکی ہے۔ 

صولانا ابوازلام آ زا ھ لک ہیں ق رآ نکر دنیا کی داع دہکتاب ےء ج ہ سوا یکا 
جواب د یت ےکا ںکا لانے وا اکون تھا ءکیے ز مانے می سآ یا ہس ملک مس پیا ہوا؟ اس 
ر کے خولیش و گا سے تھے؟ قوم وم رزز و مکاکیا عال تھا؟ اس ن ےکی زندگی بس ریا؟ اس نے 
دنیا کے سات کیاکی اوردنانے اس کے سات کیا کیا؟ ا کی باہرکی ذ ند یکس یھی اورک کی 
مواشر تک کیا عال تھا؟ اس کے ون کیسے بس رہوتے تے اور وا تی سک نککاموں می سکشتی میں ؟ 
اں ن ےکی عم رپائی ا کو نکون سے اہم واقعات وحوادث لآ گار پھر جب دیا سے جانے 
کا وت آ یا نیا والو سکس عالم جس چو زگیا؟ اس نے جب دنا کی نظ ڈال یھی تو دنا کا 
کیاعال تھا۔ اور جب والپلنظرو داع ڈالی تو وہکہاں سےکہا لم کچ یی ؟ خر ایک 
وچور, مقاعر وٗور اور اعلام صراشت وفظتےدے لئ اس ےئ میں سے جن مین پانوں 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 1۰004 0ا4 ت[. ٢٣۷۷٢‏ 


ال برت ٹارل ۸۸ 
کی ضرورت ہیک ہے دو سب جرف ق رآ نکر یم و یکی ذبائی دنا اک ۶ ہے اور 
ال بارے مم بجی ق رآا نکرم اپنے سے باہ رکا ابرأختا ج نیس اور بیس ببپکجھا زشیل اشارات 
وع موزا کیل ء جیما کہ ار باب کات ووقا کا ربق اتزاطا ہے لہ صاف صاف او رگا 
کھل یانء جوفتا کے ری وا ساط اشارۃ اغض ےک روم رس و اہر اد اگر رموز و 
اشمارات ونججا تکا علر لی اخقیا رکیا جا نے پچ رخائش ات سآ و ںکو پچھاٹٹ ےک یکیا ضرورت 
ہے؟ پور ےق رآ نکر یس ہز زاس ایک دک کے اورکوگی وک ہی نہیں _ 

اگ رو رکیا جاۓ ق فی الحقیقت یہ معا ھی سمل خصائس داعوازقرآن ےکی 
پا مکی صداقت جاہ کس اعت جب ئک پا لانے وال ےکی صداقت داضت ش جاہنی 
اکن زنک ن لی جب گگک اںکی ری زی اورڑھگ کے اعمال 0 وق دنا نک 
ساےن ہوں پچ ال اقار سآ ج ام ع مم اگرکو سیآ سال الما ےه جوا 
لاۓ سد تَ کے الع وسوارغ رز مانے اور پ رہد مس خوداٹی زمای سنا ی ےکا 
لو وہ“ 

ھٰذا 07 1۱0( 

: ہعار کا بکتہادرے بارے می لت کے ہاتھ بڑقی ے۔ 

رآ نکریم کے او رکوئ یی ۔ اس کے سوا یٹس قد رکب سادیہموجود ہیںء دویا 
ق اتی صداق تکی اورسمارکی با ںکی رع اس بارے می بھی بالئل خماموش ہیں :تک ہے 
لانے والول کے وجود کے اشجبات سے عاجز اور اگ را سکیشخصی تک ذکرکرتے بھی ہیں و ا سے 
پول وس راپا شکوک وارتیا بکی شل ہیں جس سے اشبا تک عچکہ اور زیادہ سلب ول یکا یقن 
پیا ہوتاے۔(٢٢)‏ 

1ے مزی کی یں: اگرونا سے تار اسلا مکی سار یکتایں معدوم ہو جائیںء 
دنانے جو بجی صدری حیسدی کے ایک نبور وکو تکی خہمت سنا سے دو سب چک چھلا دے 
اورصرف ق رآ نکر ہی دنیائہش بای رہے ج بھی آحضررت صلی اللہ علیہ ہم مکی ممیت 
معقدسہ او آپ خلگ کیا سیرت وحیات کے برائین نوا رم ٹنیس ھت ۔(۱۳) او رتقیقت 
997+ لک ذکرکف(٢۱)ہم‏ نے؟ پ کے کرو بلندکیا شی ای طرف اشارہ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 41 0۹00 0ا4 ت1. ٢٣۷۷٢٢‏ 


اصول سرت نار گا ۸۹ 
ےکی را تقر نکری بھی فا نہیں ہوگا سی طرح آب کچل کی سیر تھی بیشہ ز1 
سل۔ ' 

لن اعترال اورخیقت سے ز یاد و قریب بات ڈاکڑمصش فی سباج یکا ےکک یں: 
تر نکریم نے مالس نیدی بکلن اتضعبیل سے ذکرکر نے کے ہیا ابعال سےکام لیا 
ے۔ شا ج ب کا خزد کا ذک رکرتا سے تو اسباب پر رش ڑالا ےء بج زیات ہیں صرف 
بک ےفحت ؟ موز پپلوو ںکونکھارجا ے اورعبرتآ موز داقعات بج رہکرتا ہے اود بجی 
مواملرامیاء کےتصوں اوراقوام ماضیہ کے عالات کے ساتدبھی ہے۔ اس لے ہم سرت ٹوا 
پور جا نی خص یس براکزانھیںکر کت یں اوران _-ےحیات رسل 23 
ور پٹ یکہنے سے عاجز ہیں۔(۱۵) مگ مع رین مزہغاے سیق تے نے کے کت 
سے بہانہ کےطور بر استعا لکیا ے۔ یے ہیک لکی جا ھ(۷٦)‏ 

1 ےتآ نکریم سے سرت طیبہ کا مشاہد1کرتے ہیں ۔ل رآ نکر آپ 
کن کے خوف ال یک یکیفیت 4 گیا اے۔(عا کہ دوسواے ال دتاٹیٰ کے او ری سے 
یں ژر‌دے۔() ۸ اورلوگوں سے می جات ہیں دہ الد تماٹی سے دی اور ایمالن لے 
| یں ۔(۱۹) یی رر للا ین ہون ےکا تقاض بھی ے-۔(۲۰) 

7| مات قرٴنی کے مطابق آب تل دا خلمائ )٣۱(‏ بھی تھے اورنویر سیا 
بھی )٣۲(‏ 1ب مگ کا اس مبارک مھ کچ )٣۳(‏ بھی ے اوراص ‏ ( ۴ )؛بھی کلام 
لی منآپ کی کوشنین(۵٣)ل(۷٣‏ )ءزل(ے۲)ء م!ثژ(۲۸)ءء تی ا ل(۲۹)ء دائی 
ای اللر(+)ء منزر(۳)ء پادٰ(٣۳)ء‏ راج ضر(٣۳۳)ء‏ شار(٣٣).‏ ہر(۵٣)ء‏ 
نز رر( ۳)ء کی(۴٣)‏ رمع مکاب :وحکمت(۳۸)ء ور (۳۹ )ء رسول لگ صاد(۸٥)ء‏ 
برہان رای( 6 کم برتی(۶۳۲)ء سرد مدایت(۳۳)ء رحیۃ ملعالمین(۳۴)ء روف و 
رم(۸۵)ء تانب "ان تیم( ۲| اول سمیں‌رےم ا ام نین (۸۸)ء بند 
ای (۹)ء صاح بکیڑ(۵۰)ء صاحب رفعت دشان (۵۱)ء مرک زآ رزو ۓ من (۵۳)ء 
گحبوب خرا(۵۳)ء اورحر وح ماگ( ۵۳)ء قرار دی گیا ہے۔ ۳پ رق رآ ا نکرمھم کے نز دیک 
آپ لی کی سب سے ال صفت ے اپ ینک از ند تعاکی سے پر ے(۵۵)ء اور 
اں کے رسول(۵۷) ہیںہ اور ال سے جابت ہوتا ےکم اپ یی ال حیفیت اک 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن فکسش؟؟ 


حہ .1 ۰0ہ 0ا4 ت1. ٢٣۷۷٢‏ 


اصول یرت ناری ۱ ۹۰ 
ا انا نکاشی٠‏ سے مصب نبوت سے م رفا زکیا گیا ے۔ 

قرآ نکریم یس آپ مک کی او مد زند کی جھلکیاں صاف نظ رت ہیں٠‏ 
آپ کی شی فریت مس پردرشی: جوائی می ماٹ یآ سودگی (۵2)ہ ہنشت سے پیلدکی 
پاگٹزہ زدگی(۵۸))ء یق ےت ی ماش کے کے ماہرے(۵۹)ء سپ ہبوت ے 
سرفرازی(٦٦)ء‏ آغاز وٹی(۷۱)ء کمہ می س ملغ اسلام(۴٦)ء‏ ترلن شںکی خخالقت اور ایا 
رسای( ۴٦)ء‏ سد رردتوں تا قول اسلام(۲۴)ء وت دین کے راتۓ کی 
مشکلات (۵٦)ء‏ واق ماج (٦٦)ء‏ مظلوممسلرانو ںکی ارت ععشہ(ے٦)ء‏ کذارکی طرف 
ۓآ رت جع بی کے ارادو ےۓ(۸٥)ء‏ حضرت ااویکڑ کے راہ رت می(1۹٦)ء‏ 
پارنڈرٹش چچنا(زہے)ء مم ینہ یش مہاجر ینہ انصار ء متاضقینء اور ہو کا الا وآروار اور 
آحضرت گل سے ان کا سلوک(اے )ء اصحاب صفہ( ے )ء مد ضرارکا افہدام(٤ع‏ )ء 
مود تا کی تیر( ہے ٠)‏ جو یل قبلہ(دے ‏ ء غمزدۃ بد ر(ے)ء غمزدۂ ا7 اب(2۸ے)ء غز0 
تین(2۹)ء غزد) جوک(۸۰)ء ععت رضوان(۸۱)ء ک عدیبب(۸۳۲)ء ىّ ۸۳(۷) 
اور تی الوراغ( ۸۲)ء غرہکا زکرا کل ض۹راحت ے ۶ ہودے کان قما مآ ا ت۷ٹ گج 
پ مکی سوا ری مرج بک جاکتی سے۔ ان واقیات می نف لکا ذکرا ھا او رن کا 
تھی ای گے 

قرآ نکر یآ پک پل کی ازدداٹی زندگی(۸۵)ء معاشرتی تعاقات(۸۷)ء 
بیرت دکردار(ۓ۸) اور اخلاقی و عادات(۸۸) کے بارے می بھی دامع اشارے سے 
ہیں از واج مططپراں نکی فسوی حیفیت(۸۹)ء صفات اورک ضحضررت کل کی طرف ان کا 
عموی اور اتال ی روبی(۹۰)ء داق رت رم (۹۱)ء حضرت زین ےکا رت ز ید بن حارشڑ"ے 
ائء ازدواگی مکی *طلاق اور ف٦ضرت‏ یی سے شا دی (۹۲)ء ایک زوج ہکا افنخاۓ 
راز (۹۳)ء واقد ا لک( ۹۳)ء وفر گرا نکر دگوتے مباہلہ (۹۵)ء تعفر تع بداو بن ام موم 
(ناتا حا ) سے بے اعقنائی اورککہ کے با رسوغ کافرسردارو ںکی طرف؟ فضرت پاٹ کی 
خی رسجمول تجہ پر تھا یکی تحیہہ (۹۷) بھی ق رآ نکرمم سے ہی پت ےتا ہے ۔ت رن یرش 
پل کے جا ثار دوستوں اور جاٹی رشمنو ں کا ذکربھی موجود ہے۔ جہاں غارٹڈر کے سای 
(عفرت ابوکرصد ع) ک نام لے بی جک رمک یا گیا ہے ۔(ے۹) وہا ںآپ پٹ" کے رشن 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 1۰000 0ا14 ت1. ٢٣٢۷٢۷٢‏ 


اصول سرت نار ا۹ 
چا ااوابت اور ال ں کی بی جج 20 لور سورت وتثف ہوں ےآپ پچ کی 
خالقت اور ایز ا دزی می سکس یں مچھوڑبی۔ت رآ نکریم نے ان دوڈو ںکودرد ناک عذا بکی خر 
رُے۔(۹۸) 

قرآ نکریم می خخلف مقامات بر وہ تھا مچھوٹے الزراما بھی در ہی ء جکغار 
آحقضرتے پر بر عادکرتے جھے وہ آپ پش کو (لعوز پا" ) مجنون :گرا مفتری, 
جادوگرک ہین اور شا۶ر(۹۹) قرارد ےکر لوگو ںکواسلام قبو لکرنے سے وت تھے ۔ف رن 
گرم نے الن الترامات یر طف یکر ول ناف نے کہ گل ورک ۲-2 
ارسا فک طرف وج داالیٰ ہے۔ (٦+۱کفا‏ رمک کی طرف ےآ پ یہ سے جخزات طلب 
کرنے بر اللدتھاٹی نے ہی آپ لف کی طرف سے جواب دیا ہے۔(۱۰۱)اورسائے شی 
ات ےکی او رسپ ےکوآ فضرت سےمفسو ب نمی ںکیا۔( (۱۰٣‏ مفس رین کے نز یک 
شق تم بھی نیس بک قیام تک ایک نشائی ہے الہ تق رآ نکرمم 1پ تک کا سب سے 
بڑاجزہ ے )1پ کک کے شرح صدرکا ذکربھی ق رآ نکریم جس موجود ہے ۔(٣۱۰)‏ سب 
سے اہم بات ىہ سےکمق رآ نکرم آ تحضرت کو ایک بشر بن اکر یی یکرت ےئن ا 
یس کے ات آپ یشک برا تعالی کی رف ے رق نازل بل ے۔(١۱۰)ای‏ 
طرح وہ 1پ یل کی غیب دائ یک بھی برزدرافطوں میں تر دیدکرتا ہے ۔(۱۰۵) ق رآ نکر 
م سک مقامات پر یا تو اللہ تھا یک طرف سےممو یا شدیدعخا بکا مظاہ ہک یا گیا ےہ ما 
آپ پل یفلی یرف و درکزر سےکام لی کی اطلاع د گنی ہے۔ جنگ بد کے قیدیو ںکو 
فدی نےکر جچھوڑ دہیے )۱۰١(‏ غمزوء تبوک میں شرکنت سے چچن دسا یگ و کوٹ دہ (ے١۱)ء‏ 
اٹہ این ا محتوخ کے مخلصانہد تی اشقیاقی کے جواب میس بے رٹی اخقیا رکرنے بر خفیف 
نھوں میں 1پ مو تی ہک یکئی ہے۔(۱۰۸)او رکوئی بات اخشرا کر کے اود تل یک 
طرف فو بکرن کی صورت میں رگ جا نکاٹ دہی ےکا مگ د گن ے۔(۱۰۹) 

قرآ نکریم ے جیپ مکی شی نکوبیں کے سا ہہون ےکا وت ملا ہے۔ 
خلا الک کی افرالی پ4 آپ کل کی طرف سے ان کے قد میس جا سے جان ےکا 
پررما(١۱)رویول‏ کے اانیوں کے اتھوں مغلوب ہونے کے بعدجلد ہی غال بآ نت ےکا 
شی ن گگوی(۱۱۱) اور آپ 2 مسر ام مں ١ای‏ و امان سے واقل ہو کا 


۱ ۱ 7 اس 
محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت ان لائن مکتبہ“ 


ہ41 400۹00 ت1. ٢۷٢‏ 


اس ل رت ٹارگا ۹۳ 


خواب (۲) وغیرہ_ 

رےآپ لک کے اخلاقی وآ دابءن ان سے پودا ق رآ نکریم کھرا با ہے۔ 
ال مق ںتتاب ںسآپ کی شیاعت اور استتمامت. ایر اوت٠‏ ہرودرلزں تن و 
صداقتء فیادت و سیادت: اشیرت وشن ھ بر مم دی وشفقتء اصان ومروت, عبادت و 
ریاضتء رر و ہرامتء عرل وماواتء اض وفراغُ لگ ری صلاحیت, بشرت و 
عبود بے اورخلتيٰ خدا سے عحبت اوخ رخوا یکا بار باد ذک کر کےآپ یک مال خل کیم 
روف درتیم اور مت لال ن تر ارد یاگیا ے۔(۷۳) 

قرٴ نکری می ایک طر فآ پ مکی زندگی کےاہم پبلددواسحع سے نے ہیں 
دوسری طر فآپ کل کے عبد کبس وق کر بج ٹک یگئی سے او رتیسرکی طرف ؟ پ 
یل سےکردا ری تام فصوصیا تگنوائ یگئی ہیں۔ ان باتقوں کا تج کر وق رآ نکریحم می کنب 
اعاد یٹ تپ مفازؤ :یراو رتپ نار کی طرحمفعھل وہر بکمیں٠‏ پتقرر٠ل‏ ہےے۔ 
قرآ نکر ؛ موجودوقور ی کی رع نیج جا رن ے اور نرموجودوانا خی لکی رح سوا 
عھربی۔ق رآ نکریم اتا یکی طرف ے ناز لکردہعحیفہ ہریت ہے۔ جو1 حضرت مکی اللہ 
علیہ لم کے ذر ہی بن فوع انسان کک ہہیا حفور مال ایک خائص ملک ایک امس عہدہ 
اورایک امس مواشرے میں مبحوث ہوۓ ؛ لیک نپ مگ ہکوق رہ نکر مکی شکل میں جھ 
نام عطا ہنواء وہ سارک دنیاء سمارے ز مافوں اور سمارے معاشمروں کے لے تھا۔ چنانچہ جہاں 
رہ نکری مکی عام تخلیمات انمانول ھی لے وستورحیات ٍُں: دہاں صاحپ ت رآن گی 
ز نگ یکو قاط گل )سو) حت (اپچھا خمونہ) قراددی گیا ہے۔ ای لے ق رآ نکر یم ٹس الد تعاٹی 
نے اپ تأم کی سیرت وکردارکومومنوں کے لئ ایک اع مثالی کے طور پر ی کیا ہے اور 
انی اطاعت کے ساتحھسات ٹس رکی اطاع تکو ازم قرار دیا سے ۔کیونک ہآ تفضرت پل 
حال ق رآن نہ تے بک ہم راپا ق رآن تے۔ 

قرآ نکریم کے؟ نے میس ہمیں سیرت رسول یلگ کی جو دا وی: جھلکیاں نظ رآلی 
ہیں ۔ ان سے استفاد کر کے پ مکی سرت پرخور وگ رکی راہ ںکھولی جاعکتی ہیں۔ اس 
اط ےق رآ نکری کافس من سیرت ڈگارکی کا پہلا اصول ومصد کہا ۓےگا۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30 0۹ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصل برت ٹارل ۱ ۱ ۹۳ 





' 
- 


پھلے اصول کے حواشی و حوالہ جات 


الک بن ا ءموطاء امام مالک باب حسن الخلق /۹۰7 

سور٤‏ الاظرا ت/١ے۱‏ 

ات بن اأْس موطاء امام مالک باب حسن الخلق صاہ٠۰‏ اورکئزل 
مال خ/٣ص/٦٦‏ 

دب السیرۃ النبویة فی ضو ٴالمصادر الا ٴصلیة الدکتور مھدی رزق 
الله احمد مطبوعہ جامعة الملک السعود الطبعة الاولیٰ ۱۹۹۳ء۴/١ا‏ 
اورفقه السیرۃ الدکتور محمد سعید رمضان البوطی انتشارات لقمان 
قم ص/۲۶۷ اورسیرت تی ڈکڑمصطفیٰ سای مت جم مل تین الع رانٹ راز لا ہور 
۳۰//۶۰۸۹۔۳۱ اردرن می سیزت رسول حله ڈاکٹ انورگورالر / ۲٣۵‏ 
۲ اور دراسات فی السیرۃ النبویة مھ صرور مین نالف زین العابر یی 
وارالا رك/۹۸۷اءگل/دے 

ااراکامآ زاد, رسول رمعتش/ ۱۸ 

الیناً 

این٘۱۹//۶اور ش/۳٣‏ 

گیا پیلنر کرای سے اکس ت۱۹۸۰۶ءئیس گی رف ات ہوگیء مارچلردں 7۶ 
ا ہے۔ الاتقاللسیوط یک7 سیب نزو ی کے اخقبار سے بیرت گا ہے ہر 
بزڑق<و دومن لے 

بے دار ایشا الاسلامیۃ سے ۱۹۹۰ء یں ایک جلد ٹل ۷ صفیات پرشائح ہوئی 
ے_ اس میں شخصیت کےمقلف پہلو سے تحلق آ یا تکو اٹک ج کر کے ا سکیا 
ری می سوا ء بعشتءاخلاقیء نو تکااشباتء اور اعتزاضات کے جوابات یل 
کے ے ہیں۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ ۱۰000 0ا4 ت1. ٢٣۷٢‏ 


اصول رت ارل ۹۳ 


١ 


دو جیلدوں می گگھی گئی ہے دکیھۓ: السیرۃ البویة فی ضوء 


المصادرالاصلیة م/١۱‏ 

سورہ چارثے/ ۲۹ 

ااِالکلا مآ زا رول رمع تث/ ۱۹۔۰٣‏ 
اینأل/ ۱۹ 

سور) ٹر ئ٢۲‏ 

سہائیءڈاک ڑمص لی سرت نب وی ص/ ۳۱ 


مادہء المگر فاروثء مصادر السیرۃ الب یة و تقویمیھا دارالتقافة ام 
۰ء ۱۳١۱١/-4‏ 
سر٤‏ الاتعام ۱۵/۹ 
سر٤‏ لی ش/١٥/۱۵‏ 
سور ۱۲۸/۹99 

سور٤ٗ‏ الا نیاء ا٣‏ ے٠۱‏ 
سور الةر۰٣/‏ ۱۳۹ 
سور٤‏ عق ٦/٦٦‏ 
سورء ۲۹/۸ 
سور) عق ٦/٦٦‏ 
سؤر) شن ١/۳۷‏ 
سور٤ ١/٣۰‏ 
سورء مزل ١/۳‏ 
عور٤ٗ‏ مر ۳ءے/١‏ 

سو ر٤‏ ا۶راف ے/ ۱۵۸ 
سور٤‏ اتا ب ۳٣/۳٣۳‏ 
سر٤‏ رعد٣ااے‏ 


سور٤ٗ‏ رع ر۱۳ / ے 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 1 400۹00 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول یرت ار ۹۵ 
٣۳۔‏ عور٤ازاب٣۹/۳م‏ 
_٣۴‏ (درر٢7۱اب٣۵/۳‏ 
۵٣۔ ‏ صور٣٢اب٣۳٣/۵‏ 
۳٦۲‏ -عور٣١7اب٣۵/۳|‏ 
ےكے۳۔ عور٤ ٤‏ لگران٣/٦٠‏ 
۷۸۔ عور6؟ لگران٣/٦٠‏ 
۹-۔ عور؟ ہا رہ ۱۵/۵ 

٭۔ سرنام/٥ے١‏ 

1 سورٗ نما !٣ء۱‏ 
۴۔ سر٤‏ نا ء۵/۳٠۱۰‏ 
۳۔ عورہضل ٢/۷‏ 
۴۔ سور انیاءا٣/‏ ے٠١‏ 
۵"۔ سر؟ ۱۲۸/۹ 
٦۔-۔‏ سور لم ٣/٠۸‏ 

ے٥۔-‏ سور٤‏ اتعام ۱٦۴/۹‏ 
۷۔ ‏ د٤ا‏ 7اب۳٣۳/٭م‏ 
۹ ۔د سور) بت اسرائُل ١/١‏ 
مھ ہو ہکوڑ ۱/۱۰۸ 

9۵ سو؟المظرح ٭۹/١‏ 
٣ٹ‏ عر٢١اب٣٣/٠‏ 
٥۴۔ ‏ عور؟7۱اب٣٣/٦۵‏ 
٭۴٭۔ ‏ ور٢١اب٣۳/٦۵‏ 
۵۔ ع٤ا‏ ہف ۱۱۰/۸ 
۵۹۷ حور؟ا۶رافءے/ ۱۵۸ 
ے۵۔ سور؟ !"۸۲/۹۳ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ح-×سسہ-ہص.-ص-س ےہ جسسے سزت ہتفہ .دی صمھرسے وب ھت 0د حف ن2ی رجا ب 


حہ .0۰0031 0ا4 ت1. ٢٣٢۷٢‏ 





اصول رت ارگ۷ ۱ ۹٦‏ 
۸ن۔ سور؟ اہگبوت ١۸/۲۹‏ 

ھ۔ ہو اگ ۹۳ا/ءے 

٭+ _۷‏ سعور؟؟ٴ لعران٣/٢٦۱‏ 

۷۹ سور علن ۵١/٤:‏ 

۳۔-۔ سور ا د۶/۵٦‏ 

۷۳_ سور انعام١۳۵۲۳۳/۷‏ 

۵۲/٦ماعناٴ؟روس‎ ٣ 
۱٭ےا۲۱۰١/٦ماعتا)روع‎  -_۵ 

۹ صور) بی اسرائٌل ١/١‏ 

ے۷_ سور افقُل۹/م 

۸- سعور)انفال ہ/٠۳‏ 

۷۹-۔ موں ة۹ /م 

ہے ہموں ٠/۹3‏ 

بد سصورہ تو بہہسور) بقروہسور)ٗ المنافقو نکی تفر یآ یات 
۲ے_ سرب '؛ال ٢٣/٣‏ 

سے سور بی ۱۰٢٠٠۹‏ 

ہے سر3 ۱۰۸/۹ 

۵ے سوں)(قر٣/١٣۱‏ 

گا سور6آ گرا ن ۱۳٣۳/۳‏ 

ےے۔ ود٠‏ آ لگران٣/۱٣۵۳۱ء١‏ 
۸ے۔ عر٤ااب٣٣/۹٠۰٣‏ 

وے_ ہوںَ2وٴ ۔۵/۹٢٢٢۲‏ ۱ 
۸۰ مو ۹۲/۹ ٢٦۱۰۔‏ ۱۲۳۳۱ 
۸۷ مع ور)۱۹۳۲۱۸/۸ 

٣۲۷/۸ مں؟؛‎ . ۷۲ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ 130ت1.‎ 09۹07 3٥. مہ‎ 


۱ مل برت نارگا ے۹ 
۳ ۔ مسورہ تی امراکُل ءا/۸۱ 

۸۴۶ سور ناگدہ ۳/۵ 

۵۔ --ر٣7۱اب٣۳٣/۲٣۵۱‏ 

٦‏ ۔ سو رکآ لعھران اودسو ر٤‏ ا اب متحردآیات 
ے۸۔. سور نب سورۃ ہل گمرانءسورٗ اتا ب کی آٴیات 
۸۔ سور“ ےب سودرة آٴ لعھمران:سور٤‏ 7۱ا بک آیات 
۹۔ ‏ رر٤١7اب٣۳/٠۰‏ ۳۴ 
٭۔د سور) اتریم ۵۳۳/۹٦‏ 

۹۱۔ سور) تمرم ٣۳۱/۹۷‏ 

۹۳۔ ‏ -س رہ ا7اب٣٣/‏ ك٢‏ 

٭۳۔ مو) اترم ۳/۷٦‏ 

۳-_ سورَالٰو ر۳٣‏ /۱۸۲۳۱۱ 

٠٦/٣نارگل‎ ٴٴ٤رو‎ ۵ 

9ں سور)گص ٦۹۲۱/۸۰‏ 

ے۹۔ و9 ب۹/م 

۸-۔- سور٠ٗا‏ اہب ۵۲۱/۱۱ 

8-۔ سور سبام۳۴/ ۵۰۰۴۹ اورسور؟ الصفے ے۱۵/۳, ۳٣‏ 
٭٭_ مور الطّور٢۵/‏ ۲۹ 

ا١- ‏ ور" الاگراف ے/ ٣۰٢‏ 

بیس سورباكف ۳٣۱/۵۴‏ 

۴۔ سو ؟ا مر ۸۲۱/۹۷ 

۳- حور٤‏ الگہف ۱۱۰/۱۸ 

۵- عورہٴاثماخ٦‏ /٭ہ 

ْ٘۶۲٦‏ مدہ٤اعرا‏ فک مفر قآیات 

ےا۔ سور یہہ سور حم فک تر دآیات 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ال کرت ٹارگا 


۸۔ 
۹۔ 
٭اا۔ 
١۔‏ 

۷۳۲۔ 
۷۳١ٴ۔‏ 


حہ .1 1۹00 0ا4 ت1. ٢٣۷٢‏ 
۹۸ 
سور)گس ۱٦٢۱/۸۰‏ 


سور الاقی کی تیرر؟ بات 
سور الدغا ن۴٦ ۱٦٢۱١/‏ 
سور) روم٠٣/٢٣ ٣‏ 

سود ٤ء‏ اٹ کی متعددا بات 
سورم از ۲۱۲۸/۹ ۱۲۹ 


تعت بالضر 


ٹکٹ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .0۹0041 0ا4 ت1. ٢۷٢‏ 


اصصوأی یرت ناری ۹۹ 


دوسرا اصول :نف رق رن ے 


قرآ نکر کے بعدسیر تک دوسرا ماخ تی فور ہے۔ لشنی بکرم کن نے 
مقو لتقیری روایات بیرت خگاروں نے اس ماخ کا یا ے ذکر ہینکی لکیا۔(ا) یا پر اے 
چو ۓے(۲) اور پا میں (۳) مر بر رکھا ہے۔ چلہ اسے دسر ےکر پہ ہونا جائئے ھا(٤)‏ 
تی رفرے]]خوز ہے جس ےس ہیں داش کر اکھولنا نمی رکا لففاقرآ نکریم کے ساتھ 
خائ یں ہے لیکن ا ب نی رق رآ نکریم کے لے بولا جات ہے۔(۵) 

زی کے مطاب فی رک یتحریف ہر ے: 

علم یعرف بہ فھم کتاب الله المنزل علی نبیه محمد و 

بیان معانيه و استخراج أحکامە و حکمە )٦(‏ 

ایا عم جس کے ذرییہ بکرم لگ پر نازل ہونے وال یکنا بکو ھا 

جاۓ اس کےمعفی ومفبو مکی وضاح تک جاۓ ال سے اع کامات 

اوراس کے ففہکومعلو مکی جاے۔ 

تیر کی جن ٹنھییں ہیں تقی ر پل تی بالرآی اھ ۃ فی بال ری المزموم(ے) 
اد ا فی رکوکہا چاتا ہے وکس قرآ نکریم کمن یا سنت جح یا ماب ملا سے : 
تقول ہو_ 

ارشادر بای ے: 

وأنزلنا الیک الذ کر لتبین للناس مانزل الیھم (۸) 

م نے آپ کلک پرقرآن ناز لیا تکہلوکوں کے لے ا کی 

حخیز ا نک ری 

یت سےمعلوم ہوتا سے پیل مس رخودآپ الگ ہیںہ چناغجہ جب رآ نی آ مات 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت٤30 0۹ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول یرت ٹاری ٭٭ا 
یترجح وٹ کی جا ی ےو کرت ر٭ل گا نے ے وہ مقامات زیادو ایم ہو 
جات ہیں جہاں اللہ تواٹی نے خود؟ تحضرت صلی الل علیہ ول مکخاطب بنایا سے یا آپ کہ 
کی زندگی کےحقلف داقا کی طرف اجمالی اشارے کے ہیں (ابیے موق 1پ ککن کی 
وضاحت عی تفگ یفظیر اورسر تک یاد ہوئی ہے ) ای رع جب ریمعلو مکرنا ہک ہآ یات 
ق1 کے ول کے اوقامتء اسباب اور مقاما تکوا نکون ے کے؟ اورا نکا آپ کہ 
کی ذات سےکیاتعفتی تھا؟ ا لکی وضاحت فتاتقیر سے ہبوت ہے ۔ ای ل ےبحب نفامیر 
سیرت ایح کا ام س رجش ہقرارد یگئی ہے(۹) ہج ننل یم شحفیات نے سیرت دمفازی 
کو کیا ہے اٹھی ےکی رق رآ ن کا ذ یر وبھی متقول ہے۔ 

خریں اور ا نگ ی ری کے خی ےکی ععلویات! بے بارے مل بہت سا 
اتلاف پایا جانا سے اور زمانہ عالل ک ےصق (بی پی ) علاء ان الا فا تکوجح مائۓے 
ہیں (۱۰) افسوں ےک بہت سے انل یلم ا سی بولی او رثات شر٣خضّقت‏ ے نا آشنا ہیں 
کرقرآن پا کک فی تیر اپینے سلاکل رداچ سیت حتاخرتقبیروں می موجود ہیںء 
جن ا ن تیر اقو ا لکی اسنادک اصول حدیٹ کے مطابی ابھی طرع پرکھا نی لگیا۔ ان 
تیر اقوال کے بارے میں بی را تَا مکل یگ کہ ىیہمنفرداقوال ہیں جن کا سلم لہ سند 
پ1 تحضرتملی الل علیہ ویلم اورسحا کرام کنٹس بت 

جب ہم ىہ تفقہ راۓ اک مکر لیت ہی ںیئ قرءمتفیروں کے جوگڈے بلاک و 
کاسصت * کک پچ ہیں تذ ہم ا نکی ناء بر وین وحالی کی یک پالفوی نع لی اورعلوم 
لت دی رہکی ابتداء اود ان کے فرورغ کا انداز ٥ک‏ کت ہیں۔ اس کے علادہ اگر جم ق مم 
ق لی تی رکی جد یت وین اصول عد یٹ کے مطاب قک ری تو جم جزم کے ساتھ یہکہہ سکت 
ہی ںککب حدیث کےظہو رکا بھی می ز مان تھا_(۱١)‏ 

تی کی ترحیب وت وی کا عہر وی سے جو عد یت اور سیر تکی تر وی یکا ین 
ےشن اددار بی کیا جا کاے۔-۔ : 

لفیرنو می یکا پہلا دور آ غانکار میں فاقوا لکو یرب روای تف لکیا چاتا تھا- 
نفرات حاپڈرول رم ص ۷ی اللہ علیہ لم ےی اقوا ل١ل‏ کرتے جھ اور یابھم ایک 
دوسرے بھی اسی رح جاپین صحابہ سےبھ یسب یق لکرتے اور ابے محاصرجایتین 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .4 400۹00 ت1. ٢۷٢‏ 


ال یرت ٹاری ۱٭ا 
سےگگ۔ بیفی رق رآ نکر کا پہلا رط ہے۔ 

دوصرادورمھا و ما لت کے بح تیر کے دوصرے مرعل کا آ آغاز ہوا- ال وشت 
واجب خه وین عد ے کی داغ ؟ نل بی عدیٹ نو لگ لف آہواب مس اع ھی اور 
ان شی ایک ا بتخیر بھی شعقل تھا زمرتصرہ ددریش اڑ یکوئ یکتاب حالف نیس ہوئ تی 
شس ٹس ایک ایک سورت اود ایک ایک ؟ ی تک یی رم تا خ رک یگئی ہو۔ اس عص دعب رش 
اییے علاء موجود تھے جوخخلف دیار وامصار می س وم پچ رکر حدںٹیں ش کرت او رجا وضماوہ 
تقیربی اقوا لبھی فراہ مکرتے جوصرو رکا تا تملی اش علیہ یلم او راپ جا یتین کی جاب 
او ات 

علماءہ مد شی ننفیری اقوا لکواعادیت نو ےکی عیثیت ےت عکرتے سے تخل 
اود جداگا :تی ر کے انقبار سکیل نرکور بیع نے اپنے پیٹی رداتزتییرے ج چک یففل 
کیا تھا ا لکوا نکی جاب مفسو بکر دیا تھا۔ اضسویں کرک رودگازے ا ڑیگوے 
ضائ ہوگۓ۔ 

تیسرا دور: تقیسرے مرطہ بر کرتفقی رعدیٹ جو ی سے الک ہوگئی اود اس نے 
ایک جداگانزع مکی حیثیت انقیا رکرکی۔ اب ق ری تحیب کے مطابق ہر ہ رآ ی تکیتغیر 
مرکا جانےگی۔(۱٣)‏ 

امام جلال الد بین سیوڑٹی الا انیس للع ہیں: ”صا کراڑ سےگروہ میس سے 
یں صحاڈ مفس رمشپور ہوۓ ہیں ء شی خلذاۓ اربعہ (حضرت ابویکڑر ححضرت عٹہ حضرت 
عثا لع ححضر کل ححفرت عبداوڈر ین مسحوڈ حضرت عبداڈہ بن عیا ٠رت‏ ای بی نکحب 
صحفرت ز ید بن خا یں ؛ رت الو موی اشع رک اورضحخرتععبداشد بن ز جن 

لف ااۓ ار لع ٹل ے سب سے زیادہ دو پت ںی ر٢‏ نرغم سے تلق دضرت 
لی بین ای طلب سے نقول جر یں اور ہائی تی تبوں خلغاء سے ببت یکم رواتتیل ال پارے 
ٹس آ کی ہیں اوران ےئیل روافتل؟ ےن ےکا جب می تھاکہانہوںل نے ببت چیہ دفات پالی 
اور ضضرت اور سے روایت عد ی کی تل تککا بھی سبب بجی ے۔ بچھافی رق ر1 نکر٤ز‏ ے 
پارے می حخرت اپونکڑ سے یہت ج یکم آ جار (اقوال ) یاد ہیںء ؛ جو تداد یی قرب ترے ‏ 
دں سے بھی زیادہ نہ ہوں گے مگ رحفرت لغ سے جکشثرت ؟ مار (اقوال )تقر کے پارے 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ 1400۹000 ت[. ٢٢۷٢‏ 


اصول یرت ٹاری ۰۳۲ 


یش عردی ہیں“۔(۱۳) ان کے علادوہ ا۔حخرت الس بن ما ل۰ ٢۔عخرت‏ ااوہروہہ 
٣‏ .حطر تکبد ا بی نگ ر٣‏ منرت ابر بن عبدالشد ۵۰ ۔حظرت عبدا بک نعمرد مین الحاشء 
٦۔حرت‏ مات رصر یت سے ام الموان حفرت امم سل کا نا مبھی اس فہرست میں شا لکیا 
جا سا سے جوحظفزت عا کٹی ط رح ق رآ نکرم] کے معارف وعطااب اورتی جیا نکزنۓ 
اپن ا لی نہیں رت یتھیں _ ان صحاہکرا شس اگر چہ چا رسحاہکراخ(حفرا تل محضرت 
عبدرایشد بی عبائخء عطرت عبداوڈہ بن مسحوڈ اور نحضرت الی ر نکحن) سے مکش تتفمی ری 
اقوال متتول ہیں ,یکن صرف دوسمابیوں (حضرت الی بی نکع) کے اقوا تس رق ر1 نکرمم 
پاقاعدہ خضبط ہوئے۔ علادہ از سی حخرت عبدائنر بن عمرد بین العائخ سے بھی کپ یی 
رواات منقول ہیں ,جن اتل ق فص متوں کی راوراخبار رت سے ے۔(٣۱)‏ 

علامہا گن جے ا یکتاب'”'اصول اتی سے مقر میں کک ہیں:”سپ سے 
زیاداتفیر کے جات والے ال ککمہ ہیں ہکیوکہ دہ این عبال کے حطاغرہ ہیں لا مجاہر 
(متونی ۱۰۳ھ ) عطا بن الی روا (متوثیٰ ۱۱۳“ ) نعکرمہ مولی این عپاس (متو نی ۵٠۱ھ‏ )ء 
لاوس ین کن (سوقی ۱۷ھ )ابوالششا ( جار بن ز یداہ دی متوفی ۹۳ او بقول لض 
۰ج اورسعید ین جیر(شہادت ۹۵ھ ) دظیرہم اوداکی رح ان الی ریا اورگرمہ موی 
امن عباس کے مجلا نم٠‏ ای رب اب اوفہ یش عبدائلہ این مسعود کے مل نر و ملا عاقہ بی نتیں 





۱ وی ۲ح اسود بین پزیدتوقی ےہار یم نی روف ۵ع اوششی مرن ۵١۱ر‏ 


دوسروں پر فو قیٹ عاص٥ل‏ ہے۔ بجی حال ائل ینہ کے علام ۓےنفمی رکا سے یسے زی بن اسلم 
(محو فی ۱۳۷ھ) جن سےامام مالک نیرک ردایں لپ ہیں۔ زان (زیر بن صم) 
کےکڑ کے عبدالرشن توف ۱۸س ) اورحبدائش جن وپ (متوق ۱۹۹ھ )نے ان ےتخی ری 
روپشتیں لی ہیں۔_(۵٥)‏ 

امام سیوی ے ''الاان“ کی نوع غممر ۸۰ (عطبقا تےمفسربین ) می سککما ےکی 
”'سفیان ری ف مایاکرت ےک تیر چارشنھوں سے اص لکرو سعد بین جیر سے میاہ سے٠‏ 
گرم ے اورشیال ے۔ اورتادہ ( موی ا۱م) کا ۃِل ےک تا کین یس سب سے 
زیادہ ال علم چاد ہیں۔ عطا بن الی رباج ء مناسک ری کے بہت بڑے عالم تے۔ سعید مین 
جمی نی ریش سب سے بلند مقام حاصل تھا حگرمہ سیر کے سب ہے ذبادہ جا مۓۓے وا لے 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1 ۰0ہ 0ا4 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول ضر تثارک ٣‏ 
تھے اورنسن نصری (متوئی )٠‏ طال ورام اہ ہے 0۵ سے زیاد یم رکھتے تھے 
ان کے علاوہ درج ذل حالچین نے بھ یتضی رق ران می شہرت پائی ہا ۔عطا جن ال لم 
ایراسانی ۳۔ابوالعالیہ ۳ حر بی نکعب القرشی ۰ ۔قادوہ ۵ علیہ العوٰیء ٦‏ زی بن ا لمء 
ے۔عرۃ البمدائی۸۰۔ابو الک٠‏ ان جیدعلا ےتفی ر کے بعد دوسرے در ہے کے لوگوں یں 
رج بن انس اورعبداارشکن بن ز ید بن الم کے نا مآ تے ہیں )۱١(-‏ 

امام سیوگ کے ہی ںکہ برلوگ بجن کے نام او پر درنع ہوئے ہیں ٤ف‏ ما ےمفس رین 
ہیں اوران کے بیشتاقوال الم کے می ںکہانہوں نے اقوا لکوصحا سے سنا اور حا لکیا 
ے۔ پچ راس طبقہ کے بعد اڑی یتفم میں جالیف ہوئیں جک محاب اوران دونوں کے اقوال 
کی جا ہیں۔ بے سیان بن عینیہ وکنا بن الثراحء شعبہ جن ایا ء یزیر بین باون٠‏ 
عمبدالرازقی آ دم بن الی ا ال ءاش جن راہو ہی رو بین عیادو ہب کن حبید یرہ الوگ جن 
ال جاور بہت سے دوصرے بذزرکو ںک خی رب '-(ع١)‏ 

فو سرگین پت ہیں: ہمارے پاس بہلی دی ججری یھی ہوک یح قرآ نی 
تخییرس ہیں جن ے زان حال سےع تی رجف علا ‏ بھی نا1 شنا ہیں۔ ان تھا سیر سے 
پرلنل بیعابت تا ےک خنفیروں وارد استادگیگگرار ے ووصرے اقتباہات گے 
]خی انل وفذق ہوں گے۔ اس ز مان ےک ینف نی ریس جہ مک ک کپ ہیں مہ ہیں۔ 

ا۔تفسیر مصنفه المجاھد(م۱۰۳ھ/٤ے٤ء)‏ 

٢۰٣‏ تفسیر؛ مصنفہ العطاء الخراسانی(م۳۳ام/۵۵ےء) 

۳- کاب السزیل از ہر 

تقی باب رسب مفمروں کے وین اص وررو تج ےت سے حائل ری ے اور 
نہوں نے ا سکی عبارتی نف لکی ہیں٠‏ اگکر سب عبارقو ںکوج یکر ایا جا ت تی ماہ کا 
مظر حصہ تار ہیکت ے۔ (یادرسے بیکام ہو چنکا سے )تفم رمجاہھ کے علادہ امام طبرکی نے 
دوس رےمفمرو ںکفیروں ےکی استفاد+کیا ہے۔ شال کے ور پر وہ ایگآ ی تک تر 
کرت ہوۓ مار کےکئی اقوا لففخ لکرتے ہیں۔ اس سے امام طری کا مقصد اہر کے قول 
اور ووسرۓ مخمروں کے اقوا لکی جائد یا اخلاف ظاہ رک/نا ہت ہے۔ امام ریا ے لفظ 
”مشابت'“'(البقرہ )۱٢۵‏ کی تثر خکرتے ہو ےتفی جار کے علاد وی سعھر بردایۃ عبدالر زا 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت٤30ہ9۹‎ 7 3٥۰ہ‎ 


اصول مب ری ٠‏ انید 


اورنتی این 5 کا نگ والدیا ہے۔الن گل ہیں یش 
مفقورو ے۔الن اخلافا تگا وقاح تکرۓ ہو ۓ ۴ مکہہ کت ے ہیں کراب ن الیک فیک 
فذتخیرییادجی ہوگی اورانہوں نے اپ اصسلی جا اغذ ےشاذ ونادری اخلا فیا ہما کے 
امام طبربی ددسرکی تام ر کے اقتباسات دی رتچ ٹییا- 
عم حدیت کے تو اعدکی رو سے ہم تا كفمیرول کے اتقباسا تآ یات اقب 
سرائے رک ےکر ضائح شد فی ری دوبارہ وین اور >> ارت ہیں _ اس رح ہمخیرطری 
کے اقتاسا تکا اچنے اخ سے مقابمہدمواز شک ر ست ۔ 
خ ری نکی طرح حقذ مض ری بھی ق رآ نکرمم کے متعد خی ری اقوالی سے 
1 یا تے۔ باق تتموی اط کی کے خ کی لف ردایاتے سے واقف تے مثال کے طود پہ 
اننہوں ننککھا ےکہامام طبرکی نے اپ ەارتا ام تیر یناب ایی ے استفاد ہکیا 
ہے اوداپ خی ری ا کا وکرہی ںکیا_ 
مق رای لی صورت می ہ می ہیں ۔ دوسرکی دک اجکی کے 
ضف2۶1ک 1 ہو ینفی رس سب ذیل ہیں۔ 
ادتخیرر بن ساب! 
۷ تی ا عرالزاق 
۳ فی رسخیان الوری 
" تی رمقائل من سلمان۔ ۱ 
مکورہ پل تج نمفمروں نے زیادہ اغ ےکا نیس لیا ٭ ان کے مصادرتھاعت 
گی ہیں۔ مقائل مین سلیمان فو اپے ]کا پالئل ذکرنی ںکرا۔جھ بن اسحا قکیکتاب 
اگر یرت مم ےلین اس میں ہیں ا اتی ری مواد ما ہے جس ای کیکتاب ‏ 
یں متا اس کے علادہ ا لکا ار ق دم ت بی نکب مغازی دنو می ہے۔. 
کہاجاجا ےک صدراسلام یس تھا کراخغ ق رآ نکرمم) کی نر فی رس ےکززر 
ز23 _ کی حال حخرت الوب رصع فی احفرتعمربن نطاب اور دوسرے تائین کا 
سعیر ین ای ب کا خی ین جارخ ی رواات سے پ پا ےکینفیری مباحث اوردرامات 
۴ آغازگی ای دورگی ادگار ے۔ اس میدان یش اولی نکوششوںکا سبرا خر تعبدااڈد بن 









”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ31 400۹00 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول ہرتٹارگا ۵ 
یا کے سرہے۔ انل سے گر وحضرت سعید بیع جم رکا قوالی ے ےک ججنپوں نے ق ر1 نکرمم 
بڑھااودا لکیتشرع وی ری سکی ٠‏ دہاند ھھ اور جائل ہیں۔ - 
ری کرای کر حضرتعبدانش بن عباس ن تفقی معنوں می کوک ینف راپنی یادگار 
نہیں بھوڑی, غلط خال ہے جع یکی ایال او رخلف علوم رخو نج ںی جانے وا ی 
کنابوں سے تصور برتاتم ہے( حالیہ) معلومات کے مطابی جواراتقصوراس سے بالئل خلفف 
ےج سک رو سے امن ععبا ‏ چب عالم نہ تہ جنہوں نے اہج علوم ومعارف مان 
کے تے۔ بل صدر اسلام میں نہ اثالء الب اورجار دخیرہ > بب تی اہی گی 
گئیں, ان !یس پت کا سراغ تق ز مانہ جاہلی تکک لگا یا جاسکنا سے ححضرت عبدالشد بن عیا ل 
اشعارعرب ٠‏ انیاب عرب ایام عربء مفا زی ٤‏ سرت رسولل ال صلی الشد علیہ لم اور فقہ 
اہاگا کے بہت بڑے عالم تھے اس لئ ہ مکی پادرکر سیت ہی ںک۔انہوں ے١‏ جج علوم و 
معار فکی جع وت وی نکی رف توجہ کی ہوگا۔مورغ موکیا بن عق ہکا بیان ےک ضرت 
امن عال کے ایک شاگر دکریب بن سلم(م >و/۱۵ءء) ے یا ان کے استا دی 
کنابوں کا ذخرہ تھا۔ ج ایک آوٹٹف کے بوچھ کے برابر تھا می ین عبداشد ین الباں 
(۱۸ء/ ٦ء)‏ میا بن عق کرلک ےکر” یہ“ محکوال اکر ے تج اون لک کے وائی یکردیا 
کرت تے.اہنا اس قول کے تو لکرنے می سکوئی ام ما نع نی سک حضرت این عبا نے خود 
بھی تر نکری مک تقیککھ یج سک بت سے مصنفوں نے ذک رکیا ہے اور بعد ٹ شی جن 
طیرنے ان سے ا سکوروای کیا سے عو رشی کا علی ب نل بر اعت راف کیل بن فلھد نے _ 
ا تی رک براو راست حضرت این عباش سے سوا نی سکیا اور ا کی روایت مقطو رح الاسناد 
ے لم اصول حدیٹ سے با واقفی تکا تی ہے۔ ہم لقن اور جزمم کے سات ھکہہ کت ہی کہ 
حفرت ابن عیام نک ینف رق مکی قرام الطیر کی کے ان مدے۔ _ 
۱" علاو از سی ححخرت ابین عما کے بے شا رتفی ری اقوا لک ب خی ری خرکود ہیںں۔ 
معلوم ہوتا ‏ ےکہ بیتشرسگی اقوال ان کے جلاخہ ہک یکمابوں سے خوذ ہیں جوحضرت این 
عا نکی ماس عامہ وخاصہمی شریک ہوکر بعدرمی اا نکوا پٹ یکاہوں مج منضہ 5ک رل ابر تے 
تھے_ ان تیر ی اقوال می جوتاقنات اور اختلا طات ہاۓ جات ہیں جم ا نک ححخرت امن 
_گیاک اوران کے شاگرووں سے کمری ارنگاء رو لکرس ٹیں۔ شاک بیشہ ان ے 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 1۹0001 0ا4 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصو سرت ثارژئا_ ان 
سوالات پا چھتے رجے تھ اور برا نکوانیتفیروں می سکلہ لین تھے لح تقر عبارتوں 
ےت ہت ےک وق تگز رنے اودعل مق ر کے اسرحعت ارناءم سے منظرت امن عبال اور 
ان ہے بر ”تقیر پا را“ ےکام لیے گے جھے اورجنض اوقات ال کاب سے 
علاۓ پیہور و نتصارکٰی ےکبھی معلووات اص٥‏ لک رک امراے ے۔ یار (م ١۱۰ھ/۲۲ء+)‏ 
صضرت امن عباس کے خرجب ت رین شاگرد تھے( اگ بڑ ھکرق رآ ی ا یا تک مہ 
عبارقوں سے بھازیتخی کر نے گے۔ بعد میس بیموضوع متزلہ کے کر وف رکا عرکز بک نگیا۔ 
صخرت زی ینعی کیتقیر ج ہم تک کی سے اود اس کا نام ”تی رخریب 
الترٴآن' ہے۔ ذہ الس لفو ی نہیں ے۔ اکا زمان ےک یھی ہوئی قد وک یکتاب'الناغ 
وامضورغ “میں وستاب ہوتی ہے۔ ابی عم دکی ح ستصنیف شدهکابوں کےصرف ناموں 
سے مآ نا ہیںء شل عکرے (م ۰۳٤/۱۰۵‏ ء )او رح ر ےن بھری (م١اام|‏ ۷۸ءء) کی 
کمائیں۔ انی ز مان ںآ ات ت رآ یہ وف اور رم یف رب ے پلک یھی 


الواحاق ظام ایم ےت زاں ب؛ڑی زرل یی_اآن نے حوضرت امن 
عباں کے دو شاگمردوں پنرمہاورش اک٠‏ پر یہالزام لگایاکہ ہت رآ نکر مکی فی ری٢نظری‏ 
ےکیاکرتے تے جن سک فیاد حدمٹ پر تی ۔تقیر می حفضرت ابن عیاں کے اچم تین 
شماگرو ےیُلا۔ 1 

ا٭ سیر ت(م۵ذھ|/۲ءےء) 

)ء۲۷|ما٭٣م(راي۔٢‎ 

٣گ‏ رر(م ۱۰۵و/۲۲۔ء) 

۳۔اک بنعزام (م ۵٭ا م/۲۳ءء) ۱ 

۵ ۔عطاء ین ز ہاب (۱۸) 

تیر ما و رکا یہت با ذخجرہمفمرین نے اپنی ظظامی رم فو کر دیا ہے۔ جن 
سےمیر تک فی می بہت رد لت سے ۔تفی رما ور کے حوالہ سے : 
پاپ تی رعبدالل ین عبائغ اسے توب المقیاس کے نام سے ای طاہرمجد ین تقوب 
فبروزہ یادئی نے ایک حجللد یش مرج بکیا ہے۔ صنددقی بوستتمعھریہ سے ایک جلد یی تھی 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .40050001 ت1. ٢۷٢‏ 


سح صطصےےصسصع ‪“؟٠‫ے“-___-_-_سجے‏ 


ےء اردو می تی لی عیاں کے نام سے تن جلد ٹس عابد الری کے تر ججمہ کے ساتح ھکظام 
کن کرای سے شال ہوگی سے۔ ححفرت این عیاس لان ان کن کی ورشنتیں 
ہی ۔ ایک ت حفرت این عبا کی نتر کرد ویر ہے جم کی ردایت انا حلاخرہ نے 
کی سے اود دوسریی دوففی ری جا ں جوان کے ملا نرہ نے ان سن راف کی فائئن ٹن 
کہ یں یی بین الیطل کی روای تکرد نشی رابین عباس :جس بح رین نے فظ جم کا 
ہے ال کے اقتباسمات قق یتفییروں ملا تق رالمد کی شش لج ہیں تخیرطبری مد کفیر 
ابع عپال روراواوں نگل بن علیہ او لی بن ادا یکا زہاٹی کال موجود سے لام 
بای نے ائ تفر سے اخ واستفاد کیا ہے۔ اورتشربحات امام بفارکی نے الوعببید صفم رین 
ٹیک یکزاب نجاز القرآن ےلف لکی ہیں۔ بتک بہت کِکتائیں' تی رون ع اس“ سے 
ام سے کیک ئیںں۔ 
(ااف) جج شش سے ا کک تیط یب و تیب مھ ین انماخب ایی ن ےکیاتھی اود ال 
کے راوبی الہ ہیں ۔ 
(ب) ای رع مد الد ین مر بن تقوب الفیر دز آ باد (م د۸۱ی/ ۱۳۱۵ء) نے 
حفرت ابین عبا سک یتفی ری اقو ا لکو” تو رالاس م نکی ران عیان کے نام 
. سےتّ حکی تھا۔ ب جو عق ہرہ ٹ شلکئی بارمچپ کا ےآ خری اشاعت ا۱۹۷۱ ءگی 
ے۔ ۱ 
(ع) خریب القرآن: ا لکی تفہ جب عطاء جن ال رباب ( ۱۱۳م|/٣۳۔ء)‏ ن کا 
تھی۔اس کے چنداورا ق؟ وی صدی ہج ری کےکیصے ہو ۓ ت کی ٹیس ہیں۔ 
(ر) سای نان بن الازرتق (م۵٦ھ/‏ ۵ء)ء ارح کےسردار نان بن الاذرقق 
نے تج ر1 نکرم ہے ووس ومشکل الفاظ کے معا ی دریافت کے جے۔ححفرت امن 
عباسں ے ان کے جوابات ق می عرب اشعارکی حدد سے دچے تھے۔ مج فواد 
عبدالباقی نے ا نکو تج ھمھر یب القر ان کے سا تھشائ کرد یا ہے۔(۱۹) 
وٹ تفیرش می 1ی بواہر السان فی تیر القرآن عبدالرشن ین مر ین لوف 
لی ایی (۸۱۷۱ےے۔ ے۸ )خی می مد معوش پا جللر یش ۳۰/ ہرارصفات پردار 
احیاءالتراٹ ال ورەوت سے ے۱۹۹ء میں عم ہختقین کے سا شاک ہوکی۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 4 40۱۹00 ت1. ٣۷٢‏ 


۱ صرل یرت ناریا ۰۸ 


' کگ ‏ کک ک]کگطکططسجژي __ ٠ے‏ _ے سے 
۳س مرویات مالک بن اض فی اشخی جع تج نج حر بین رزتی ۰۸ صفات پر 
ایک جلد می شائح ہوئی ہے۔ موست الرسالۃ چروت ۱۹۹۵ء اور دوضرا یم نل تس ے 
الاماما تک مفسراحی کا ایل جلردارالفگر یروت سے*۵۰۰صفات پر تین شال ہواے۔ 
7ے تی رالامام الشانی مھ بن اوریس الال تب می ین منصور ایک لد داراکتپ 
لی بیروت ۱۹۹۵ء سے ۱۰۰ صفحات پکھی ے۔ 

۵ مرویات أم المؤمنین عائشة فی التفسیر الدکتور سعود بن عبدالله 
الفنیسان ایک جلدککتہ الوب ے۱۹۹۲ء ٹیس ۵۰۰ صفات مخ تن بھی سے 

پت ھظم ئن الھر یا دک2رشیرگی شاو وک عر ایس فککمال مقالات لی اڑل باج 
جلد یں ملبوع جامع انسن العلو کرای ۱۹۹۳ء دو ہنرار سے زائصفیات شع شقن جع وترحیب 
کے مساق اھت رعبدال ریم نے بھی دو جلد جس تیا کیا ہے ای نم سے دارالید یٹ چامۃ 
الاذ ہر ے ات ہوئی سے۔ تقر أا٭٭٭ا ایک برا رصفیات برگ تق حضریت پیل ےم 
در بی ہے۔ 

کیل ن امام عبدالرزاق بن ہام الصتعالی (١٢۱ھ‏ ۔ ٣۲۱ھ‏ ) ضن الدکزر 
ٹسل ھ جار جلدوں جن ابی مکعبۃ الرشیدریائل ے ))۱ وس1۵۰۰ سوفیات 
پِشالٌ ول ے۔ 

۸ تیر اصا. لام ای مدان مھ بن شحیب بن لی سای شقن ھی , 
الصری لی ائ ڑی مقالہ دو جلدی ملع الفسن القاہرۃ سے ۰۶٦٦ا‏ صصفیات بعد ہخقن کے 
ساتھ شا ہوگی ہیں۔ 

۹۔- تیر سفیان این ینہ (ے١٭۱ھ‏ مطال ۲۵ء ۔ ۱۹۸ھ مطا لی ۱۸۱۳) اھ 
صا حا مرک ایک جلد یش اتب الاسائی بیروت سے ۱۹۸۳ء می ۴۳۸ صفات مع تق بر 
شائح ہوئی۔ 

٭۔ تفیرسغفیان الشوری امام ابی عبداش سفیان بین سعید ین مسروق الٹوری اککوئیٰ 
(۱٦۱ھ۔‏ کے ےھ )بر ایک جلرٹشل سے اےال ینف رر نے لی حذیفہالنہد گی ے رواِت 
کیا سے دا رالکتپ العلمی بروت ے۱۹۸۳ء۴۸۲صفیات پرم ‏ تن شال دا ے۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ 400۹000 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول رت ار ۹ 

ار ۓاحتادہ یا جا و سیرت طیبہ کلاہ کے بہت سے پپہلوتشت رہ 
ایی گے۔ 

الا سور انال کی آ چتگہ: 

کسی می کے ڈاکی نی ںکہکافرو ںکو زعدہ ق دکرے ج بتک زین 

یش ان کا خون خوب نہ بہاے تم لوک دنا کا مال جاتے ہو اللہ 

آخرت چاتابے۔(٦)‏ 

سآ یت سے با تمجھ می نی ںآ کی س ےکہ زم ہکوج قیدرکی متایا جات ہے لا بی 
گی ذات پراں سے القرامآ ۲ ے؟ ا بی تکامغمپوم ا لک یی ر اوران طول ےفارعۃ 
ہوا سے ۔کہہیکرمم کل نے غمزدہبدر کے موٹع برمش کین مکہ کے قیریو ںکوجوفد یہ ےک 
چو دا تھا ول ادرک پیننی سآ یگ باسیرت طیہ تی لنفییرسے ہوگی ہے۔ 
تھا ابی طر س٤‏ انتسا ءکی آ ی تک ہآ پ خیاع تہ نے والو ںکی طرف سے 
ڑں۔(۲۱) ق رآ نکری کےالفاظ سے بات کجھ می نی ںآ ثی ہ ےک بھلا نی ای اکر سنا ہے 
کی انگ ہوئی نر آپ کے نے نا ہری شاد تک یاد بے ییہود یکو 
چو لی تھاءاہذا آپ خکوالہ نے حوبہ فر بات یک فی ل۔کر یف ربق انی خواہ خی رسلم 
تیوں ۓ ہو_(٢٣)‏ 
(-4 اہی طرع سور؟ ات زاب مس از واج معطبرا تکواتقیار دا گیا کہ دن اکواخقیا کرو یا 
ا تھالٹی اوراس کے رسول کو )۳٣(_‏ 

قرٴ نکرممکی؟ ءت ے دا٢‏ نڑیں ہو کہ دہ وا تن جنہوں نے اپناخوٹی سے 
آپ کو اخقیا رک ریا اب انی کیو اتقیاردیا جار پاے۔حیر تکا یہ پبلوفیر ے وا 
ہت ے۔ 
ہ4 بی صورت حال سور؟ یٹ لک یآ یت ۹۲ء 
پذ دی مور)؟ انشعراء یآ یت۳ء 
۷پ سور )الا زا بکیآ یت ہم ك٣‏ 
ڑپ سور) الافعا مکی آ ی ت۱۳۲ 
4۸ سورٗ یق وک یآ ی تفر ے۱۸ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 0 400۹00 ت1.٢۷۷٣٢‏ 


اصول سرت ار ۱ ۱ ۰ 
کرو سور مچادلہکی ای تن م۸ 
4٠(‏ اورورۃ اد کی آ ی تن ر۷ ۵کی ہے می وجہ ہے شس نے سیرت یکا دوسا 
اصول فی رت رآ نلوقراردیاے- 
ات 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30ہ۹‎ 7 3٥۰ہ‎ 


اصول یرت نار لًَ 
حعس8سع‫لہۃج ژ یی سے ہو ووۃؤ‌‌ ‏ م‌ٔژسٔےمے‌ سس ےس ےسسےں سی ل٦ہ‏ ۔۸۸آأٛمےمی۔ے‫ 


دوسرے اصول کے حواشی و حوائہ جات 


یے سیرت انی لی ندانی اردو داز محارف اسلامیہ می عال دنر اہج مکتپ 
یر تکاے۔ 

. ارد“ یں میلاد نی رظ ئا لبراءہ ٢۸‏ 

د یکن اردونیٹ سرت رسول ڈاکڑانورگوریال ل/۱۵۸ 

یی ےک دک رمہدکی رزق ال نے اپ کاب السیر ق الوی ثی ضوم الصادرالاصل 
می فی ک2 ان کے بد رکھا ہے ۔گش/ ۱١‏ 

ای ھرام ایل بن حمادا نج ہری۔ الصاح ع /صش/ ۱۹۹ اور القا موس الا الم یی 
ح لیر وز آ بادی ]ے۵۸ موس الرسالت جیردت ۱۹۹۳ء اور اقامول ایر یر 
وحیالزمال گی/٣‏ دے ارارہ اسلامیات لا ہور۱۹۹۰ء 

زی الہرپان فی علوم القرآ نع ١/‏ ص/۳ 
الحدیدی صفرء الدکتور ابوالنور التفسیر بالماثور و مناھج 
المفسرین فیه بحوٹ الم رکز التعلیم الاسلامی مکة ۱۹۸۲ء۴گ/۲۹ - 
مور) اق ل/ ہم 

الد ڈااکٹر افو رود الد اردونٹریش سرت رولش/ ۱۵۸ 
مرکینء فاد دہ جارں علوم اسلامیہ ‏ /ا ھی ے۳ کوالہ جار ق رن شال 
(ھن) ن/۴۳ص/ ۱٤۵‏ ا 

ایناً 

ترک ظام ظ٣‏ رت پ2 ومفسم گنا نی کڑو پنفل؟ پ۱۹۹۷۰ء ل/٣۱۳‏ ۳۵۰ 
سیوٹی؛جلال الد ین الاتقان فی لوم القرآن (مترج عم )۵۹۵/۴۲ 
خمالدءڈ اکر انروھوداردون یں سیرت رسولصش/١٦۱‏ 

ای جےاصول شفیر/ ۱۵ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


٦۔‏ 
ےا۔ 
۸۔ 
۹۔ 


27۴ 


حہ 400۹003 ت1. ٢٢۷٢‏ 


اصول یرت ار ٢'۳‏ 


مالدڈ اکر اتروگُوو, اروون شا یرت رس لگش/۳۴-۱۹۳٦۱‏ 

سیوطی الاتقان ٦۰٠٦/۷/‏ 

کین ,فو ارح حارتا علوم اسلا مین 1 ما ےك٣_۳۹‏ 

التاً 

سر٤‏ الاتقا ل/٦۷٦‏ 

کی خی ای کیٹ رج مرا ے۸۹ اور طال/ الترآن ج/×م/+اوقیر 
ار مو رن ٢‏ ص/٢‏ 


س٤‏ ا7ا ب/ ۷۸ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ ۱۰0001 0ا4 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول رت ارگ گت 
اح۹ئٹ٠م‪ممےمےسے9-_--‌-‏ سچچےٛکسصححصحت> 


تیسرااصول: علم صریث سے 


سرت ٹأادرگا کے اصولوں میں سے ایک اگل ومصرر زترہ مرےث سے یرت 
ری ٹ کا حصہ ے اوز تا مکتب اعاد یٹ کا حصہ میرت ے-(١)‏ ابتداء الام یش ففیم 
حریٹ سرت ایک ہی علقہ در کے اسباتی سے بعد بش جدا جدائ نکی حثییت ے مون 
ہوتے گھجے۔ , 
مر تکا مر یٹ ےکی : آ پ نے سیرت کے ادتقا کے فی می مطال کیا ہے 
کہ عحدیٹ اورسرت دوفوں ایک ہیں لگن حد یٹ کا در یرت سے زیادہبلند ہے۔ ا 
گئب ؛غز حدیث کے گج جورخت شراب رگ گی ہیں۔ سیرت کنل میں اہی ںھو نہیں 
کی عیاٰے۔ سرت اف حدیٹ کک لکیں ہوکتی ہے خودسیرتکا بت با ذ تی رہب 
امادیث می ںکفو ہے می وہ سے میں نے سیر تکا تیسزا اصول عد ی ٹکوق راد دیا ےے۔ 

حقیقت بہ ےک نصرف ا عب می بکمہ جب کک دا اتی ہے صاح بت رآن 
کی رت وجات کے مقریں کے مطاع سے بد ےکر وع انسالی کے تام ام انلوب و 
علل اروام کا اورکئی علا جع یں ۔ اسلام دائی مز اورٗشگ کی چم للرالا لق رآن کے بعد 
اگ رکوگی نر ےت وہ صاحب ت رآ نک یرت ے_ وراصل رآ نکر اور حیات نبوۃ مخ 
اک ہی ہیں۔ت رآ نکرمرمن سے اورمیرة ا سک تشرمع :قرآ نلم ہے اودسیرة ا لکاصل٠‏ 
تن عفات وق اٹیس این اشن اورفی صدور ان او الم )٢(‏ قرہآن اب عم کے 
سینوں می ہے اور ای کگسم ول قرآن تھا جو یشر بکی مرن بہ چنا برا نظ رآ سا 
)٣(_6۵‏ ۱ ۱ 

تر ںکریم ے مدیے رسول یلگ تلق دبیا ہی ہے جی ائلتی زسول اکم 
میک کا اد تھاٹ یکی ذات سے سے فا جس طرع اپ پل کی زا تاگرائی اللہ کے 
پامبرہ تر جمان اود ال کے اکا مکو ناف رن والی ےہ اىی رآ پ نپ کی عدیٹ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصصول سرت نارگا ى۳" 
تقر نکری مکی ارح ء 7 جمان :خیرم 7 ے۔ اللہ تعاٹی نے آپ یی کو اب 
کر کے ف مایا ے: 

وأنزلنا إلیک الذ کر لتبین للناس مانزل الیھم )٣(‏ 

ہم نےآپ حا برق ران ناز لکیہ تاکہلوگوں کے ساتے اس 

کی ٹر کرت جاتمیںء جوان کے لے اجار یگئی ے۔ 
مان بن ععلی کے ہیں ۱ 

دخ تی مزح رد 

بالقرآن والسنة تفسیر القرآن۔(۵) 

ری ان رسول اللہ برق رن ل ےک نازل ہوتے تے اورسنت 

(حدیے) ق رآ نکی تھی کرنیی۔ 
سیدسلیمان ندوڈ گی ئیں: 

علم اقم ن 1گ اسلائی علوم یں و لکی حڈ حیفیت رکتا سے و علم حر یٹ 

شر کا شر ش رگ اسلائی علوم کےتمام اعضاء جوا خ ون 

پچپاکر ہرآ نان کے گے جز :زمیک سمامان بای ے۔(٦)‏ 

یی یر ےر نںکزی یتم ینم راف یت زا نکری کے 
رع یت وامر او رمّز زر نچ ص ےث 


بجی وجہ ہے ارشادر بای ے: 

ما آتکم الرسول فخذوہ وما تھا کم عنە فانتھوا(ے) 
ول (خكَك ) جھنکیں رے:ہ ےےلواورں ینز نین 
ےرک چا5- ۱ 

ا یکی وضاح تکرتے ہو ےآ پ چکگ نے فرمایا: 

وحد ثواعنی ولا حرج۔(۸) ۱ 

جھ سے جو کہ سے ہوا ےآ گے بیاا نکر نے می سکوئی 7 جن کے 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30ہ0907‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول برتٹارا نلا 

نین ات جکیدیگ کردیء 

من کذب علی متعمدا فلیتبوا مقعدہ ھن النار ء کالفا کی جج بی کے 
ساتھ سیا ستہ یش موجود ہے۔(۹ )کہ یجس نے میری طر ف جھوٹی بات مضسو بکی دہ اینا 
ٹھکان جن مکو بنانے اک لوگ اس ممتتد ذ ریہ سے ٹ کی سیرت موا کر جیا نکر نے کے 
یا ۓکیں جو کوٹ یمکی طرف مفسو بک کے سیر ت کا عل بھی نہ بگاڑ دی لہج یآ خ ہو 
راے) 
عدی کی لغوی و اصطڑا تی لحریف : یہال ایک با تک اور وضاحت ضروری 
ےک حدیٹ کےمی جہ ید کے ہیں۔ عدءعٹ کے مقابلہ ولف استما لکیا جاتاٴے دہ 
ق رم ہے۔ عدی ٹکو حدیث خا ئا انل لئے بھ کہا جاجا ےک سخ رآ نکرمم فھ مم ہے اور 
حعدعث بمقالہٹ رآن جدید ے۔جیا کہاین ت رخسقلاٹی ن کھا ے_ 

اصطلاع شریعت شش حدیث سے عراددہکلام سے جن سکی ید ت تو رکی طرف 
کی جائی ےگویا ا ےق رآ نکریم کے سقاملہ ہش استعا لکیا میا ےکیوگہق رآ نکر تم 
ہے۔(١١)‏ این تج رکا قول ے المراد بالحدیث فی الشرع ما اضیف إِلی النبی 
کانہ أرِيْد یہ مقاِلة القرآن لائدہ قدیمء 

الاسلام پاکستان علا ہشی رات عثالی کھت ہیں 

جو بات ٹ یکر صلی اللہ علیہ وم مکی طرف سو بک رک ےگ جائئ اس بر حد عث 
کااطلا یقکر ال تما یٰ کےقل واما بنعمة ربک فحدث ےسعیار ے-(١)‏ 

خود ب یکر صلی اللہ علیہ >لم نمی ات ظا مکو لفظ”حدےۓٗ" ےتحبرفرمایا 
ے۔(٢)‏ 

نظ رآ نکرمم کے بعدضسیراآخذ حدیث ہے۔(۳٠)‏ 

اعادیث وی یچ کی باتاعدہ وین اگر چرحفرتعمرین عبدالع زی ( ری 
۱٠ھ‏ ) کے عبدعکومت ممں ہوئی ین ىہ ام رجات غُرہ ےک لین صحب ہکرام ے 
تحضرت کے اقوال اعمال اود احوال ذاٹی طور بھی ج کنا شرو ںحکر دہے تے۔ ابتداء 
حور ح نے اس خطرے کے یں نظ ر ںکہیں ق رہن جمید اور اعادیث نیدی کنگ ہس 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 1 400۹00 ت1. ٢٢۷٢‏ 


اصول سرت ار ۷٦‏ 
التباس نہ ہو جاۓ ‏ صرف ق رآ نکر مک یکاہ تکی اجازت دب اور اقوال نیدی مال کین 
کی حوصلہافزائی نکی جن جب ق رآ نکر کا بش زحصہ نازل ہوگیاء اود سا کرام نے 
اسے حف اکریا ‏ اپ ئ38 ن ےممایت عدی کا عام اجازت دے دگء چنانچ ہے بات 
ملمہ ےک رٹنس مصاریوں نے آ پکی زندگی می تی احا دی ٹککھ بھی گوا حاد یٹ کگی کا 
یش رکام آفضرت ین کی دوگی حیات کے آ خرکی سالوں شل ہوا۔ عہد رسالت ہپ 
کل میں احادیٹ خیوبہ بقل صوائف اگر چہ اب انگ طو پرموجوونیس ہیں ءلن ان 
صحانف کے چدہ چیدہ ضے بعد کے مجموگوں کا جزء سے ۓ اور فضرت یی کی وووت سے 
اع رکانی رم ت کک مروف لے مھعال یی اخ زا یت سے ان سرت 
اروں نے میا نکیا ے۔(٢۱)‏ تفگ قروین عہر وی نگ میں شروخںع ہوئی,حطرت 
راد بن عم ربن الاک (م۱۵ھم) نے فہ صاددہ ےنام سے وھ عد یٹ ھرج بکیا 
تھا۔(۵) حخرت ابوہریڈ (م ۵۵۸ھ) نے بھی حدیٹ کے ملف جھوسے مب کے 
تے۔ ایک مھوع اپنے شاگرد ہام ین مقر کے لے رج ب کیا تھا۔ ہآ نج بھی حفوظ 
ے۔(٦٦)‏ 

ام اعیز (۸۰ھ/ ۹ء۵۰ اما ۸2٤+‏ )گی فی خدات ے مار 
اہلای ریاوائف سے ین پہ کم لوگ ںکومعلوم ےک انہوں نے ند وین حد یث کے سسلے 
س بھی اہم خدمات امام دگی ہیں۔ اپے استادحماد جن ال سل ہمان کے انققال بر اح شش 
آپ جا حکوذ ہک علھی درس ماہ جس مند فقہ وع مکلام پر جلدہ افروز ہوئے ت آپ نے 
اعادریث اہام یل سےٌح اورعمول پرروایا تکااتقاب فرب ار ایک ا 
کوابواب فقہ برھ رج بکیا اور ا کا نام ساب الا ا رکھا۔ موا :اعد ال شی نمی ا محیضہ 
کے بارے میس کت ہی نکد نآ امت کے پا احادی ٹ مکی سب رم ۱ 
کاب می ہے٤‏ جو دوسرکی دی کے رع خالی کی حالف س۔ ا نکی رائۓ ہل انام 
اوغیق ۔رے پنے عدیث نوک کہ سے بے صینے او گے تے ددلفنی تزرتیب ون 
ھے۔ این عدیث نے ان قام اعاد یآ : ندکردیاہ جو انی باوگھیں :کان 
کیششل چند اواب کک مود درتی۔ امام ااوعیف نے کجہگی دفعہ احادی کو ای نے 
اواب بر و رگی رح عق بکرن ےکا الیما کیا دنام انجام دیا ج بعد کےآ مہ کے لے ترممیب 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 0 400۰00 ت1. ٢٢۷٢٢‏ 


اصول یرت ار : ےا 
وط وین کے سلملے مس ایک اع یضمونہ بنا۔(ع١)‏ 

امام مالک بن اس (۹۳ھ۔ 2۹ اء) نے ایس سا لک نت ے ہو ر۳٣٣ھ‏ 
بیس موطا کے نام سے حد ی ٹ کا جھوم مرج بکیاجھموطا امام مالک کے نام سےک نع ہمارے 
ال ہے۔امام اتب ن مل نے حدی کا انس ئیکو پیڈ یا تا رکر دکی جآ نع ہمارے پاش مضید 
اھ کے نام سے موجود ہے۔ اس مس الس ہنرار احادیٹ ہیں جوساڈ ھھے سمات لکھ ٹش 
ےنت بک یکن ہیں۔(۱۸) 
و صحائ سے :عدی ٹک پ جج شبو رکم ہیں ہیں .کیج ااری یچ امسلم دی ن ابو داؤدہ 
سن انی من تر یرفن این ماتہ۔ جنھمیں حا س کہا جاما ہے۔ می ذ تیر عدیث ں 
جح تی نگھوتے۔ 
۲ ۱-مسف:ا نکتابو ںککھا جانا ہے جونتبی جیب پھر بک کی ہیں۔ 
۳۴ میرک مغبوم: ”صن حدیث کے اس جھوس ےک کہا جاجا سے جنت کو اسمائۓ محامہہ 
رضوان اوڈ مہم اتی نکی ترحیب پر مر بکیا جائے۔ متنی پرممالناکی وروی دآرا لک ال 
جیا نکیا جاے۔ اس ترتیب می ٹن اوقت فضیلت اور اسلام میں سبقت ہن اوقات قمیلے 
اورخچروں اورض اوقات ا وںل کے حرو فکو یل نظ ررکھا جات ے۔ سب نے ذیادہ 
آ سان او رکنّاب ری گک ملا کے یں مفی رصورت ےگ ہلآپ قزد ف کا 
ترتیب پر مرج بک جائے۔ ”من“ کے افطظ سے نع اوقرات حر ث کا دہ مجھو بھی مراد ہوتا 
سے جو وضوعات اور ابواب کے لحاظ سے ھب ہوہ ال ل کہ اس جھو مھ میس مرو 
روایات ہوئی ہیں۔ جیے مندئی بن مفلنداند یکو اسی مھت می من دکہا جانا ہے۔ مہ اسائۓے 
صا گی تعیب پر مب یں نی مضوعات یا ابواب بپرمرتب ے۔(۱۹) 

مسائدکی تعداد٭٭ار ےبھی زیادہ ےم م نپنفر انی (۳۰۴۵ھ) نے ۸۲ 
مسائدذکرکی یں ۔ان کے عطلاد وی بہت انید ۔(۳) 

مصیف کا مفہوم: ”مصف“ اس مو ےک وکہا جانا سے مج س کی ترحیب نی 
موضویات کے مطالبی ہو اور اس میس م فوع احادیٹ پر اکتنفا نکیا گیا ہو بل ہآ ا دسحابہ د 
ال ن کا ذکربھی ہو 

سفن کا مفپوم:*اسف “اس مجھو ےک کہا جا ہے جس م نقبی ترحیب ہہوتی ہے 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول یرت ثاریی ٢۸‏ 
- ٹس سسے‫- سس سس ستےہے'۔ثگٹپگپٹے چپچج, _ب>ر>ملم۔مہ۔۔۔م۔ممہس۔ 
اوراس شی صرف مرف اعاد یٹ جیا نک جائی ہیں ۔آ جار سارہ و حالص نکا ذکر بب تکم ہوا 


جج کامغیوم: ضحج'' اس جھو ےک کہا جاحا ےجنس کے مصنف تنے اراد مکی ہو 
نو نو فکی امرف اذ کی دحا 4کرکرس خی 

تم مکا میم :”نشم“ اس جھو ےک کہا جاتا ہے جس مس اعادی ٹکومحرث اپ 
اما وک ترحیب کے معلابق ای رر دکرکرے۔ 

متدر ک کا مفھوم : ” مصد رک“ اس جھو یکو ککچچے ہیں سےکی خائ کا بکو 
یی نظمر ر ےکر مت بکیا گیا ہوک جو اخادیٹ اس مل د ہگئی ہوںء ا نکو اس جھو مھ میں کر 
کردیاجاۓ۔ 

مقر کامغیم:”متقرج'' ای جھو ےکو کی یں ج سکوسی خائ کتا بک 
ٹپ نظ رر ےکر مرج بکیامگیا کہ جو احادیت ال لآ لی ہیں٣‏ انی اعادی ٹکومنعف اپ 
سندے بیائ نکردے- 

ان تما مکپ احادیث ٹل ببت با متندسیرت نو کا ذخیروموجود ہے ننس 
ےآ پ گی حیات ماد کک اتا مراغز ہوثی سے اور دونجگی سنرولں کے ذرکتہامچائی مسر 
انراز ش_(٢٢)‏ 

بفارک ش پہلا باب ہی وی سےتخلقی ہے ۔(۳۴) ای طر کراب الجہاد 
ہے۔ یس مس چہاد کے فضائل اود احکاما تکا ذکر ہے( ۲۳) اوراسی رح کاب الانیاء 
ںآ فضرت کی زبان سے دنر انمیاءکا ذک کیا گیا ہے۔(۲۴) تاب اناتب مش 
ایک باب ؟ خضرت کک کے اساءگرابی سےتحلی ہے ۔(۲۵) ای طر ہبش کے 
نام نین فا صلی اپ ای اپ آپ کی نے ےعلق 
ہے۔(٢۲)‏ اود ایک جاب مل علامات تب 7 کا بیان ہے۔(۲۶) یل رکتاب المفا زی ش لآپ 
کے خزدات پل ب ٹک یکٹی ہے۔(۶۸) ای طر مل مک کاب الایان مش 
إححضرے چل نول دی کا باب ہے۔(۲۹) ہگ رکتب اعاد یت مج بھی ا تم کے 
اواب ہیں-آ آ پک معاشرقی زندگی تلق بھی ا نکجب می جیا نکیا گیا ہے۔ خلا انام 
ننائی نے اپتی سن کےتتاب اللکا کے ایک جاب مم بیککھا ےکآ فضرت لک نے 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول برت ادا بف 


شیا کے بارے می ںکیاعم دیا۔(۱٣٣)‏ ای رح امام انین ماجہ نے عدےث ما امرتکم بە 
فخذ وہ وما انھا کم عنه فانتھرا (٣۳)درن‏ فرائی ے۔ مفکاة الصات یں ایک 
اب فنال سدالرلین چا ہے۔(۲۳) پھر علدمات اب ۃ(۳۴) اور باب لی 
ااعراج(۳۵) بھی ے۔ ان اہداب شس برکوروعنوانات کےتخلق جیان ہے۔ جھ یرت 
انی صلی ال علیہ ےلم کے اہم پبلو ہیں۔ 

میرمسود حا ل مکی نے حد یٹ کےلٹر چک باج طبقات مم نی کیا یت 
1 لے طیقہ مس موطا امام ما لکہ ار او رسلم ہی ں مت کے اظ ے ال کا درجہ 
سب سے بلند ے۔ 
کپ دوسرے طبقہرشس الودا دہ تر خرگی او رسای شائل یںءا نک پکا روہرادرجچ ے۔ 
٣س‏ ممرے عبقہ مھ صن دی یع ء مصنف عبدالرزاقی اور این اُلی شیبہ مت داب داد 
سی سفن جیقی ای اورطبرائی شائل ہیں۔ ان سک ضیف بر مکی روایات شائل 
ہیں۔ 
۳ے تھے غلقے می دہ روایات ہیں جنیں بعد یی جع کیا گیا ہے۔ ےناب 
الفضعفا ءابن حبا نکی انال این عدیکی حا رن نشم این اک رکی شائل ہیں۔ 
۵۔ں- پانچ یی طبقہ می د کب احاد یٹ شائل ہیں جن مہ ان ردایا تاجن کیا گیا 
ے۔ جوفقہا صوفاء اورموٗرنشن کے پالم وف ہیں۔(۳۷) ینیم دداصل شاہ وا ی اش 
گٰے۔ 

سے الاسلام ضضرت موا نا اکم افوقرئی نے عحدریث کےلٹر یرک یج وضیف 
کےانقیار ےج نمی سک ہیں فر مات ہیں: 

عد یک یکنائیں ج نان مکی ہیں۔ ایک و ےکمعنف اپن تاب می 

ىہ التزا مکر ےک حریث کے وا راف مک صدعث یان نہ 

کرے جیے بخاری شرف اورچ لم وغییرہ ا سکی شال اڑی ہے 

ججےکسنے می بکہ ال یں ج ے وہ بیار کے لے مفقید ے اور ایک 

صورت یہ ےکچ اورضیف ہر مکی عدشیں لاتے ہیںہ بر کا 

جدابتلا دینج ہیں او رضح فکو جداحی فکہہ جات ہیں ۔ جیسے تر مک 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1 400۹00 ت1. ۲٢۷٢‏ 


اصصول بیرت نگاری اس 


شش تکاس کی حد ی کول ےکر کت ہیں کہ س عدیث جا ے 
اور یکوو فک جات ہیں ۔ ا کی اڑسی شال سے جیسے اک رکب 
طب میس ادو یےمفردوہ مرکبہہ ناخ ء لے ہیں ۔ ال کے ساتھ کک 
دیچیے ئی ںکہ بے دوا ٤‏ ے اور بی مض سکب طب می دک کر ءکوئی 
نادان گی دوا استعالی نی ںکرتا۔ لیے ی احادیٹ ضی کب 
اعاد یٹ یس دک ےکر امتد لا لک نا عاق ل کا کا مكجیں ۔تیس ری صورت ہے 
ےک مصنف اپٹ یکتاب میس موضوجوات پا احاد یٹ ضعی کو جع کر 
دے اور نمض ااں الترام بے ری کہ دی رار الع سادہ لوج ان 
اوادن یکوف یرت رھ کی۰ لکرتے سے باڑ رین کت ناب انکاے 
ےےطبیب بیز چزو ںکیتفحی لک روالد ے٣‏ رکل کے ون 
کوئی دنتوکا ‏ نکھا ےم وضحوجوات امن جوزی وفیرہ سب این مک 
یں۔(٣۳)‏ 


پا سیرت ال یقلمبندکرتے ہوئے صرف ‏ یمیں د یجنا جا ےکہ یوعد یٹ سے 


لہ بجی د یکنا جا کہ عدی ٹس درج ہک ہےہ حدشین عدی شک یاعن کے لئ جن 
اصولو ںکو ار یکرتے ہیں سیرت کے لج بھی ودی اصول چاری ہونے ایی او ل تتح 
کواحکام الید یٹ کے سا تعسو نکی سکیا جا ۓگاء بللہ اٹل سیر تک ددایات پ رھ جارئی 
کیا جا ۓ گا ۔)۸٢)‏ اس لے می لی فانی نے حر یٹ ٹ سے یرت ج وگ یچ غزکرنے 
کے اچائی جاسحیت کے س اج مگیار: اصو لنفل سے ہیں۔ 


سب سے پپیلے واق ہکی حلاش ق رآ نکرم) جیء پھر اعاد یٹ احہ شلنء پھر عام 
اعادییث می لکر کی چا ١‏ اگمر نہ لے روایات سیر تک طرف تو کی جاۓے۔ 
کب بیرت تا تنج ہیں٠‏ اوران کےروایات واسنادک یتقیر لازم ے۔ 

بر تکا رواحیلی ہر اختبار ا ہمت >احادع ٹگا روایوں ے فروڑ ہیں اں 
لے سور اختلاف اعاد بی ٹک روایا تکو بمیشہ تر یا دکی جا ۓےگی۔ 

نصورۓ اخلاف روایات اعادث روا ارباب فق و ۶ یی روایا ٹکو 
دوسروں پرتر یع ہوگی۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ4 400۹00 ت1. ٢٣۷٢‏ 


اصول سرت ار یی لا 
۵۔- رت کے واقیات میں سمل علت وممعلو ليکی حطائش نہا یت ضمرو ری ہے۔ 
3 نوعحیت واقتعہ کے لیا ےۓےخشہاد تکا معیارقا مک نا جائۓے۔ 
ے۔ ۔رامیات می اصل واق کس رر ہے؟ اور راو یکی ذائی راۓ ںہ ماس قرر 
جزوشال کے 
۸ص اساب فارگ یکا راڈ ے۔ 
۹ جروایات عام وج ہعفیء مشاہرہ نیاممء اصول مسلمہ اور قرائن ال کے غلاف 
ہوگیء لال مجت نہ ہوگی _(۳۹) 
دآت اہم موضوغپ لف ردایا تق وق سے ا لک یکل یک ںی چا ےکدرادی 
۱ سے ادا موم میں ول نیس ہوئی ے۔ 
اا۔د روامات احادگو م وضو ع کی ایت اور قرائن حا لکی مطابقت کے لاظا ے قیول 
کنا جاجئۓے۔(م) 
تق رآن مجید کے بعدسیرت رسول مگ کا دوسرابداماخذ احاد یث نبدکی لگ ہیں 
جن کے رادگو ںکی نحعداد ایک لاکھھ ک ےکک یک ہے۔ ال ذخیرہ می کا دقوی :شف اور 
موضوع احادیٹے سب الک الگ ہیں۔ مح رشن نے بے حدجلاش ۰ عحنت ہکا اور اعقیاط 
کے بح رکب اعادبیث عرج بکا ہیں اور یوں یرت رحول نگ کے لے ایا ے شال 
رییار ڈتفون کیاء ت سکی دنیاۓے ار ہیںکوئی نظ یں تی بے درسصت ےک بقول سرد 
اج نما ل ”سی مشبورمحرث نے مز ا کے( ”انل ت نی کے مرتب امام ا لی تر ری 
۹ ج 2۹٤ھ‏ )کوئی نخائ کاب ؟ فضرت پل کی زندگی سے عالات می نی سگھیء 
جن تمام مید ین نے ہج نکی سی اورکوش کا دنا یر بہت بڑا اسان ہے اپنی اٹ یکتابوں 
ان عدیٹو ںکوبھی بیا نکیا ےہ جوآ فضرت لگ کی زمدگی کے حالات ےمتخلق 
ہیں۔ میں دی عدی ٹک یِکتایں ہیںء جن سےکم وی آ فضرت چان کی زندگی کے 
عالا تچ دریافت ہو گت ہیں اورہژ عکوممقول طرح سے ریب دیے سے اورک کو فا 
ےکیفرکر نے سے ایک مت رت کر ہآ پ ا کی ز نکی تع وکنا ے۔ 
ان اصولو ںکی رشن یش سیرت پرمن فکتا یں ج بی اردو می سکع یگئی ہیں ٠ع‏ بی 
یں الکن رم بن مج شب کی ۴۰۰ا / صصفات بر دوجلدروں میں السیر ت الخوی نی ضوء القرآن 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1400۹0001 ت1. ٢٣۷٢‏ 


اصول سرت ارگ ۳ 
وائزت کے نام سے داراطکم شی سے ۱۹۸۸ء جس شا ہوئی ہے۔ اردو جس موا ناج 
ری کا نعل کی تی یمج وں میں سی چصمطنی کے نام ےک امہ بیت المد جائن 
اشرفہ لاہود سے ۱۹۸۵ء میس شا ہوئی سے اس کے علادہ علا شی نما اورسیدسلیمات 
دو یکی سرت انی تک بھی اٹی اصولو ںکی ردشنی میں ق رآن وحدیث سے اخ کر کے 
سرروایات کےساتمگم یئ ہیں- ۱ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30 90ہ‎ 7 3٥. مہ‎ 


اصول یر اق ۲۳ 


8 
پ ن٭> و پگ 


' 
4 


٦ 
ج‎ 


٠. ۳ 


۳-۔ 


تیسرے اصول کے خواشی و خوآلہ جات 


ابوشھبة الدکتور محمد بن محمد السیرۃ النبویة فی ضوء القرآن 
والسنة دارلاقلم زش ۱۹۸۸ء۴/ ے٢‏ 

سور) گور ے/ ١۹‏ 

الواکلاعآ زارءرول رق تگش/١١‏ 

سور) اق لم 

الْقد ادیء الوبگر امرب نگ ایپ کتاب الکفایة فی علم الروایۃ//۱۸ء 
رارٌۃ العار ف گا ےحیر رآیارہ ۱۳۹" 

گیا لی :موا نا منا اتسنہ( مقدمہ ) تم دن حدی کت تھا وک دب بن ر۱۹۸۳ء 
سور)انھٹراے 

سم انی ی,/نی ین سلم ین ایاج بی لم ۱٣/۱‏ 

ابن ماجهء أبی عبدالله محمد بن یزید القروبیٰ سیٹن ابن ماجهء 
صحیح مسلمء باب تغلیظ الکذب مسند احمد رع /۲ء مر م ٹ ۳۳ء 
چٔ ار کاب اعم وغیرہ 

سیوٹی٠‏ جلال الد ین خر رحب الرادگی ام / ٣۳ء‏ دارالکپ الیرے مر 
۹۵ھ 

عثای٠‏ ش الاسلام پاکستان علام شجیر اہ (حقم) لم ( یٹ تحرف 
عرےث) 

النفارکی نج ماس مل جار لنابارتال تاب ام( کأالطاغ بل ) 
کل تی رکو دوسا ]خذقراردیاے ا لے عد یٹ تصسرے نہر بآ گنی 
ہے ود ہ اکٹ کرت نگاروں نے حدح ٹکو دوسا بأخذ فراردر ےکر ری اعرشش 
/یاے۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۳۲۔ 


۵۔ 


7ے 


گا۔ 


ح0 400۹0031 ت1. ٢٣۷٢‏ 


اصولی سے ناری ---٭> ۳ 


تخل سے لے ماحظہ فرا 7 ا مم/۳۱ء ڈاکر 
انو رجمود ال د کی اردو نر یش سیرت رسول ص/۳ مھ سرور مجن نایف کا 
درامات ل ث7 الضو یش / ےہ مج مظف ری اررو می میا ر اف ص/ ۱۵۹ 
الرکتےر مھ سعید رمفمان ابوڈ ی کی فقہ ایر ,ص/۷ :شی کی رف الگ 7 
حصادل ص۶ ٭ اردوداءٌہ محارف اسلامے ‏ ع ١-۱١‏ ا۵ے 

لی دا دہ یمان بن اشحث البعالٰٰء سینن بی دائودء باب کتابة العلم 
اور مسند دارمی باب من رٗ مخص فی کتابة العلم 

میمت ہمام جن مبہ یک کی ڈاکڑمیراشکی سے دوصرےكخہ بر ڈاکر رفمت 
فو زکی عبرال طلب ےق تج کا کا ما ہے۔ سن مکعبت ای ۶ ہردے 
۵ءء شال ہواے۔ ۹۰ ءےصفات بشقل ے۔ 

لی حفیفہہالععمان بن خابت کاب الا خار بروایت امام مر بن تن الشیالی ے 
ایک جلد میں ملف حعرا تک یتحلیقات کے سا تجح متجدد مطائغ سے شائح ہوٹگی 
ہے۔ جس یم الرشیم اکیڑیی اود ادارۃ القراہ شائل ہیں اس کا صند امام انم 
کے نام سے ھن نے تج کیا ہے مطبو سعد ب رس کرای 

خمالدہ ڈ اکٹ انورگودءاردونٹ رجش سرت ر۶× ل ے۷٦‏ 

الرسا(: مع رص ہے 

الیتاً 

ساگیء ڈ اک ڑمصطفیٰ سرت نیدی / ٣۳ء‏ 

ا!خاریءالجامع الصحیح؛ ا۳ء باب کیف کان بدہ الوحی الی رسول 
الله صلی الله عليه وسلم 

ایف)۱۰ء٭ ۲۵۲۳۹ 

ایفا۱۰ء۲۹۳_۲۷۳ 

ایء۵۰۰ء پاب ماجاء فی اسماء رسول الله 

اینا۵۰۱۰ 

الا 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ 40۱۹000 ت1. ٢٣۷٢‏ 


اصول سرت نگاری :" ا 

٥۔‏ اتا تن /۳۰۲٣۵۷۔1(۹۲۲۴‏ فضرت ما کے غزدات اورم ایا کتخعیل ) 

حر الجامع الصحیحء ع/اء ۰۸ا باب الوحی الی رسول الله 
(کتاب الایمان) 

١١١١۱٠ضیا‎ ۔٣٭‎ 

1ے اتمائی ء۵۹۰۲۰ 

۔ این بای ضی٣‏ 

سک اقطیب مو ال۵۰ 

۴٣-۔-‏ الضأً ۵۲۳ 

۵۔ الط]ء ۵۲٢‏ 

٦۔‏ ای مھ سد عا حمء فتنہ وضع حدیث اوزموضوخ احادی ٹ کی بوان ‏ ص/ ۳۷ء 
ااحد یغ رس ٹگرڈروۂکرای ' ۱ 

ے٣۔ں‏ اہنع لویءمولانا میں فی نأ ش/٦کاز‏ الاجوبة الکاملة 

۹۶۸۔ ‏ الف لاے ۱ 

۹۔ شی فغانی کا اصول ا لتق ہے۔موصوف درایت بعقل یں فرق چان نہیں 
رک کے ہیں ۔تحییل کے لئ دی : ابوالہ رکا کی اگ ام رص/٣٣۔۳۱‏ اور 
شی خودیھی وج لف کی وضاح تکرنے یس نا کام ر ہے ہیں ۔ گی سرت ال 
جا ضرادل ص/۵۹۲۵۷ 

۔ ‏ نممائی: علام شی یرت الرسول ‏ خ/ا ص/۳٭ 


کیج دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتما مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷۷ 130ت1.‎ 0907 3٥. 


یا وع :کڑس کین مھ حار ۔جے خا سیک 


چو تے اصول :شال نیدی چا ہیں 


رت طیب۔ کل کا میرف شال ےبھ یگ تلق ہے۔ شال 
شآپ پت کے علیہ مارگ٠‏ عادات و نال.خولات زدگی. ا ,نشسنت ‌ 
برخماست ف ءرنگ٠‏ بال نم ےلیٹ وفراز خوردوفونلءمفوبات وککروبات غرضل ری 
احوا لک یتقعیلاتئ عالی یں۔ 
کر تکا شال ا : ہریرت ہا رو یرت رکلیچ بوۓ چہال افکار و 
الا تکو ئن لکرہ ہوا سے وہ ںتخخصیت کے ذائی خدوخا لکیجھی جی لکرنا ہوا ہت اکہ مات 
وقارکی ال مورک شخب تکواینے سان ےکا ہوائحسو ںکرے اور بی شائل سے استفادہ کے 
بفی مگ ہیں ے-۔ 

لک مطائدکر نے سے ب یکرمم حا کا جسانی ہو لی ید یتفحصیل کے ساھ 
اس طرع جاہوں کے سات ےآ جاجا ہےگویا آپ گکشگہ (فداہ لی و أئی ) سا کھڑزے 
ہیںءجٹصس عدت شال مش جزیات مارک کی سےا کی ایی لتق ۔ بجی اما کی 
خصومیتے ے۔() برت گاریوں نے نے ےکی 1ل وررگ مت سے ڈک رکیا 
ہے۔(٣)‏ سیرت طیبہ کہ اور شال تر جب امفجو م ہیں۔ شال شل زیاد ۲2 آ پک ذات 
ذائی احوال و جسماٹی کیفیا تکو ضوع بج متا ا گیا سے جک یرت مس کھوب] تقلیرا کو 
موضور بکٹ بتایا جاتا ے۔ 
مموضوع پر نصات فکا جا ز٥‏ : شال واخلاقی کےعتواجات سے اس موضومع پرککما 
کیا پچ تھے ے سے تل خنوان سے جداگا:ہکزالی شکل مس مرج بکیا ہے بیجھ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول رت ثاری ۓ‌ 
عفرات نمی تنا بکا حصہ بن اک اخلا ات کےنواات کے سسا تح ضیمتا ذک کیا ہے۔ بیتھ 
اک کنائی بھی ہیں۔ جہاں اخلا قیات خی کےنوان سے ست کت ی شکل میں اس موا کو 
کیا میا ہے۔ او رکنابو ںکی تس رام دہ سے نیس میں اس موضوع پرمواوضتفرقی ناموں ے 
اک یایاے۔ 

کب شال مس ازلیت کا شرف بہرحال ” شال ت نکی“ کو حاصل سے نس کا 
ا نا م”'الشمئ ال ہے اف انل امصطفو ین“ (یاکتاب الشم ال ) ہے۔ می د وناب سے 
شس نے بعدکیکب سیرت دشائل کے مندرجا تکو ایک نی صت عطا کیا ہے۔ امام ت خی 
فو چا ر× اعادم ٹگا ۸د ای کر وج ہبی اور ا نو ٦ء‏ پالوں یی تکاس 
کاٹ میں تقوراکرم گے کے حلی مبارگء لبالء آ لات 7ب ۔ن+شست و برخاستء 
خوردونوشلء عادات وخصال ٠‏ ممولات وعپاداتء اس وگزشٹ ریف ,گر ر اوقاتء وصال اور 
مرا ٹکاشیلی ذکر ہے۔ شال ت نر کی ایک ممیت ا لک بج تیات گار ہے۔ چنا خجہ 
آ فضرت خلگ کے بارے شس الک احاد یٹ گھی ضط تر م ٹس لائ گی ہیں ۔ جن میس پظاہر. 
چھوٹی سے جچوٹی با تجیءخذا حضور پل کے علی کمبارک کین مج آپ چک کے 
ق رہ رگہ بالی٠‏ بدنء سر ناک پاتھہ پاذںہ چچرہہ دبا تحئم د ارہ مڑگاں.٠‏ پال٠‏ 
مہربوت: اگ ڈاڑی رخقارء زافت:ءگردن وغیرەکی واشح تحصیلات فراہ مک یئ ٹیں۔ 
اط آپ سے پنادے س لاس اگوی نین مباک ٠‏ ماب گ٠‏ پاجامہ وغیرہ کا 
کر 1کیا گیا ہے خورد وفوش میں ؟ تفضرت اه کے عرحوب سالن ءبچلوںء سن یویںء 
چاورولں اور ترول کےگوش تکا ان ے اور ند یروش روبا تکا کی ذک رکیا گیا ے۔ 
حور یل کی نس زا ٠‏ سونے اور جاگنے کے موا ت شا ۶ی اور لی یئ 
اور نمازء روڑہ اور عپادات سے خففت کا دلؤ د7 ان لا یہ اشمائل“ سے میا 
1)تخرتے جا کے عادات وخصائل عم وا ائُعء ماواتءشفقت: طا ٣ل‏ ے برتاوٗء 
شرم وحیاہنقرواستغن وغیرہکا پت چتا ہے لوں ےکنا بآ ففضرت له کے نشی احوال 
گ یمیا تکا ایک تیتی او رمخدر پارڈ ہے۔اروو ما کے وی جاینددہ 7 امم وشروعات 
شائع ہو ہی ہیں_ اس کے عو مستلا اس موقسو پر شال کے نام سے ددع ذ می تصاتیف 
ہیں۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤310 97ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول سرت ار ۱ بد 


۳٣ 


الاتحافات الربانیة بشرح المشائل الحمدیة ۔ محمد عبدالجواد 
الدومی 

أُرجوزۃ فی الشمائل پااستان بن کمال الدین الصدیقی 
الکبیری )٢١٦ ۱٢ ٣(‏ 

أشٹی الوشائل بشرح الشمائل ۔ لاسماعیل بن محمد العجلونی 
الدمشقی )٢١١٥٢٢(‏ 

شرف الوسائل إلی فھم الشمائل ۔ لأحمد بن محمد ابن حجر 
الھیٹمی (٥۹ی٥)‏ 

اقوام الوسائل فی ترجمة الشمائل ۔ لاسحاق خوجة سی احمد بن 
خیر الدین (٭٢٢٥٢١٢)‏ 

حفة الاخیار علی شمائل المختار ۔ لأبی الحسن علی بن محمد 
الحریٹی الغاسی )٦١ ۱٢ ٣٢(‏ 

تھذیب الشمائل ‏ لملاً عرب محمد بن عمر الواعظ (۹۳۸)) 
جمع الوسائل فی شرح الشمائل ۔ لعلی بن سلطان القاری 
)0۱١١٦(‏ ۱ 

الروض الباسم فی شمائل المصطفی أبی القاسم ۔ لزین الدین 
محمد عبد الرؤوف المناوی ( ا ۱۳ ۱) اختصار شمائل ترمڈی 
روضة النبی فی الشمائل ۔ لحبیب الله القنوجی (٭ )١١٥٥‏ 

زھر الخمائل علی الشمائل ۔ للحافظ السیوطی ١(‏ سں' 

زواھر الأنوار وبواھر الأبصار والاستبصار فی شمائل انبی 
السختارء لیحی بن یوسف بن یحیی الصرصری )٦٥۵٢(‏ 

سیّدنا محمد زسول الله صلی الله عليه وسلم: شمائل الحمیدة و 
خصاله المجیدہ ۔ للشیخ عبدالله سر اج الدین ن الحلبی 

شرح الشمائل للترمذی۔ لابراھیم بن محمد ابن عربشاہ )۵۹٥۳(‏ 
شرح الشمائل للترمڈی۔ للملاً محمد الحتقی 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ۰٥3‏ 7 0۹ہ 30ت1. ۲٢۷۷۷۷‏ 


اسزل سرت گار لع 
٠دًع‏ حگسسّےےمعوژے__وم ‏ گکس- ‏ وپ گ----۔ 


8.۹ 


شرح الشمائل للترمذی ۔ لزین الدین محمد عبد الرؤوف بن علی 
المناوی (ا )٦٠١٢‏ : 

شرح الشمائل للترمذی ۔:لسلطان بن أحمد المصری 
المزاجی (۵ےء٥٦٢)‏ 

شرح الشمائل للترمذی۔ لعبد الله الحموی الحمدونی 
الازھری (۱۳۳ ا( 

شرح الشمائل للترمذی ۔ لاسماعیل بن محمد العجلونی 
)۱٢٢٢(‏ 

شرح الشمائل للترمذدی۔ ۔ لحسن بن عبدالله البخشی الجلی 
(۱۱۹۰؟) 

شرح الشمائل ۔لمحمد بن القاسم المغربیء المعروف بالجسوس 
(١۰٣ا‏ ۔ لھین) 

شرح الشمائل ۔لسلیمان بن عمر المعروف بالجمل (۱۲۰۳ء) 
شرح الشمائل ۔ لعبدالله نجیب العینتابی شارح الشفا (۱۲۱۹ھ) 
شرح الشمائل للترمذی۔ للباجوری (ے٤اام)‏ 

شرح الشمائل ۔ لمحود بن عبدالحسن ابن الموقع الدمشقی 
(۱٢۱۳ھ)‏ 

الشمائل اللبویة والخصائل المصطفویة ۔ لحمد بن عیسی 
الترمذی (۲۶۹ھ) 

شمائل ابی ۔ لأبی العباس جعفر بن محمد المستغفری (۲۳۳ھ) 
شمائل الرسول و دلائل نبوته و فضائله و خصائصہ ۔ لابی الغداء 
اسماعیل بن کثیر (٣2ءھ)‏ 

الشمائل بالنور الساطع الکامل ۔ لعلی بن محمد بن ابراھیم 
الغرناطی ابن المقری (۵۵۲ھ) 

الشمائل ۔ للسیّد الصفوی (مخطوطه) 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ 09۹0ہ1۱31ت1.‎ 7 3٥۰ہ‎ 


اصول سرت ارل ۳ 
۳ .... شمائل النبی ۔ لمصلح الدین اللاری محمد بن صلاح 
الدین (۹۸۹ھ) 


۴۲ الشمائل ۔ للعبد الأول بن علی بن العلاء الحسینی الدھلؤزیر 

۳٣۳‏ شمائل الرسول و شخصیتہ الانسانیة ‏ لأنور الجندی 

۳٣۴‏ ون شیم الچہیب فی ذکر خصال الحبیبِ۔ لالھی بخشی (۱۲۲۵م) 

۵... صنف عین الرحمة والنور فی شمائل النبیٗ المبرور ۔ لمحد ثابت 
بن عبدالله القصری (۱۳۱۱م) ۱ 

٦‏ عنوان الفضائل فی تلخیص الشمائل ۔ لحمد بن مصطفی 
البکری (۱۹۹ھ) ' 

ے۳.. عین الرحمة والنور فی شمائل النبیٔ المنرور ۔ لحمد ثابت بن 
عبداللَه القیصری (۱۳۱۱م) 

۸.. ُعیة السائل فی اختصار الشمائل ۔ محمد بن جعفر 

.الکستانی (۱۳۲۵ھم) 

۳ 7 کتابة علی الشمائل ‏ لعلی بن زین الدین ال جھوری (١٦۱۰م)‏ 

72 ..... کشف اللعام عما جاء من الإٛ حادیث الئبویة فی شمائل 
المصطفی عليه الصلاةۃ والسلام ۔ لمحمد بن محمد الروضی 
المالکی ( نف <۳٠۱م)‏ 

٦ ٣‏ لا کرای قرو عافد مت ہے سوا 

۱ الغرناطی (۷٢٦ھ)‏ 

۲۲" ا منیة السٰائل خُلاصة الشمائل ۔ لمحمد بن عبد الحیٗ بن عبد 
الکبیزر الفاسی (۱۳۸۲ھ) ۔ْ 

۳ المواهھبٰ اللدنیة علی الشمائل المحمدیة ۔ لإبراھیم بن محمد 
الباجوری (ے۱۳ھم) 

۳ المواهھب المحمدیة بشرح الشمائل الترمذیة ۔ لسلیمان بن عمرء 
المعروف بالجمل ( ۲۰۳٢۱ھ)‏ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


۱ ول یرت ٹارگا ۳١‏ 


سم۔م۔ختحػسسسسسسسممچچےأےہےہ ےہ ےس س_ےےےے6ے ‏ ٹا سا یش شس ٹس سکس 


نظم الشمائل المحمدیة والسیرۃ المصطفویة۔ لعبد الحفیظ مولوی 
وسائل الوصول إلی شمائل الرسول ۔ لیوسف بن اسماعیل 
النبھانی (۱۳۵۰م) 

الوفا لشرح شمائل المصطفی ۔ لعلیٗ بن ابراھیم اللیء صاحب 
السیرۃ (٢٢۱۰ھ)‏ 

ینابیع المودّة فی شمائل ابی صلی الله عليه وسلم ۔ لسلیمان بن 
إبراھیم القندوزی (۱۲۹۳ھ) 


.... شمائل النبیٗ ۔ابو العباس مستغفری (م۲۳۲۰م) 
...... شمائل النور ۔ابن المقری غرناطی (م۵۵۲م)(۳) 


ال واغاق نبدی ملک ء قاضی مو شاء اللہ بای پت () ال کا اردوت جمہ ڈاک 


مود اصسن عارف کیا ہے۔ 


نج ےکم ہیں وہ ہیں جواسی موضوع پراخلا قیات کےگنوان ےکی ین۔ 
اخلاق رسول الله ۔ لابن جبّانء اختصار الإمام محمد بن الولید 
الفھری الطرطوشی (۵۳) 

أخلاق النبى ۔ لحمد بن عبد الله الورّاق (۰۹۱٥۲ھ)‏ 

أخلاق النبیٌ و آدابه ۔ لحمد بن جبّان بن أحمد الیُسسنتی 
الأصبھاتیء أبو حاتم (۳۵۲ھ) 

اُخلاق النبی ۔ لأبی الشیخ عبدالله بن محمد الاصبھانیٰ (۳۲۹ھ) 
الروض الزاھر فی خلق النبیٗ الطاھر ومولدہ الباھر ۔ لیحیی بن 
اأحمد البلخی 

الروضة النادرة فی أخلاق المصطفی الباھرۃ ۔ لیحیی بن یوسف 
الصرصری (٦۵٦ھ)‏ 

سعادة الدارین فی أخلاق سیّد الکونین ۔ منظومة لفاضل بک 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 4 400۹00 ت1. ٢٣۷٢‏ 


اصول سرت ار 02 
۸ - شمس الافاق فیما للمصطفی صلّی الله عليه وسلّم من کرم 
الأخلاق ۔ لحمد علی ابن علاآن المکی (ے۱۰۵م) 

۹ ... محمد ومکارم الأخلاق ۔لأحمد حامد 
2 ... ھن اخلاق النبیٔ ۔ لأحمد الحوفی 
ا ...ا ناصر المحسٹین فی أخلاق سیّد المرسلین ۔ للحکیم ناصر بن علی 

)٣( الغیائیوری‎ 

سپجھھتصایف ای موضوع روہ ہیں جومتفرق عنوانات امھ یکئی ہیں لم ان 
سے اہم تی یناب اش عیاض انی ( عو ۴٥۵ھ‏ )کا' کاب الشفا“ ہے۔ ج چار 
حصوں برشقل ے۔ پہلا حصہ ان ق رآ آ ات پر محیط سے جن میں ال تال نے خود 
1 حضرت یلیم وق کی ے۔ ا رنمن یسپ کی دش ءسردبااخلاقیہ 
منا قب فضائل :جات اورنشانیو ںکا بطور اص تکرہ ے۔ دوس را حصران تقو قی کے بیان 
کے لے واقف ہے ج نکی ہیا آ وی امت پرفرن کرد یکئی ہے۔ ا یمن مس7 الله 
پایان ۷٤پ‏ تک اطاع کر آپ لک سطت کا ا عکر:اءآب مکی 
مبت دل میں رگنا اور آ پ پٍ دروہ وسلام کھینا لازم ترار دیا گیا یں رر حصہ ان امور 
مل ے جوحضور کل کے لے با ئز یا منوع ہیں یا دہ امود شر جن نکی ضبدتآپ 
مل کی طر فکر کی ہے۔ اا١‏ کے دوالواب ٹیل باب اقالل شین وہ اضورد بی مرکو میں 
جن ےععمت رسول اللہ کپ خابت ہوٹی ہے اور باب دوم شی تضور چیک کی نیدی 
حالاتک بیان ےء ج بشری تک وجہ ےآ پ لب وا ہوتے رہے۔ چوتھا حصہان 
ظا مکی وجوبات کے بیان کے لۓ مخصویش ہہ جو (معاذ ال ) سب وشفی کر کے 
آفضرت مچ کی شان ار دا یکوکھٹان ےک یکیشن ل کرت ہیں ؛لجنی وو امو رت نکی 
مبدت اگ رتضور کی طرفکر ری جا و وہ سپ جس ہیں خاہ وہ اغارۃ ەل ا 
صرام. ای صے ‏ سآ پ نل کے شاتم (گالی دی ولا موذ کی او رنٹ یی کرنے والے 
کی زا کا عم ے۔ اردو میں اس کے تقر ا تن تزایم شائع ہو ہے ہیں ۔ انیس یں 
کاب پرمتودوحواش بھی کھے سے ہیں۔ 

اس کے علادہ در ذ سیل نصائف ای م وضو پہ ٹیں- 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ۰٥3‏ ۹7ہ 30ت1. ۲٢٦۷۷۷‏ 


اعول سرت نار ٦‏ ۳" 

ا...... إزائة الخضاعن حلیة المصطفی ۔ لعبد الغنی بن اسماعیل الناہبلسی 

۱ الدمشقی (۱۲۳م) 

۲ ... أُشرف الوسائل فی أوصاف سیّد الأواخر والأوائل ‏ لعمر بن نوح 
الوانی (١۱۱۲م)‏ ۱ 

۳ یں بطل الأبطال أو ابرز صفات ابی محمد صلی الله عليه وسلم ۔ 
لعبد الرحمن عزام (۱۹2۱م) 

... بھجة الأخیار فی حلیة المختار ۔ لحمد حسن بن عبدالله البخشی 
الحلبی (۱۱۹۰ھ) 

۵..., تحفة الألباب فی حلیة النبی والأصاب ۔ لوحدی الرومی إبراھیم 
بن مصطفی (١۱۲ھم)‏ 

٦‏ من زین ارساف ایی السسکی و ڈکز یس ملح اتلفا 
لمرعی بن یوسف الکرمی (۱۰۳۳م) 

ے‫ پوت تلخیص صفة النبيٌ صلّی الله عليه وسلم ۔ لناصر الدین الألبانی 

۸ ..... توشیح التقویم فی شرح حلیة الرسول الکریم ۔ لوحدی الرومی. 
إبراھیم بن مصطفیٰ بن محمد (۱۱۲۲م) 

۹ .... حلبة المقتفی فی حلیة المصطفی ۔ لسَریجا ین محمد 

۱ الملطی (۸۸ءھم) 

7 تا حلیة النبیٌ عليه السلام ۔ للز محشری جاز الله محمود بن 
غمر (۵۳۸ھ) ۱ 

آا..... حلیة النبیٔ عليه السلامء باسناد عن الإمام علی (مخطوطه) 

ار ..... حلیة شریفة من الشفا۔ لابراھیم بن مجمد الحلبی (۹۵۷۲ھ) 

۳. ڈذریعه الإ برار فی نعت النبىٌ المختار ۔ قصیدة لامیة لشافی أفندی 

۳ لد السراج المنیر فی وصف محمد البشہر النذیر ۔ لأبی بکر بن 
الحبشی البسطامی (مخطوطہ) 

...٥‏ صفة النبیٔ صلّی الله عليه وسلّم ۔ لأبی البختری وّھب بن 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30ہ0907‎ 7 3٥۰ہ‎ 


اصول سرت ارک 5 گے 
وہب (۰۰م)(ائمرست٣۴)‏ 

ہو اق ضا الله لی وتام۔' ۔ للمد ائنٹی علی بن 
محمد (۲۲۵ھم) 

7 7 صفة ابی صلی الله عليه وسلم ۔ لا بن ابی الدنیا (۲۸۱ھ) 

۸... صففا النبی صلی الله عليه وسلم ۔ لاسماعیل بن اسحاق 
القاضی (۳۸۲م) 

٢۹‏ کر صفة النبی صلی الله عليه وسلم وصفة اخلاقه ۔ روایة ابی علی 


محمد بن ھارون بن شعیب الأنصاری (۳۵۳ء) 
۲٢‏ ..۔ٴ صفات رسول الله صلی الله عليه وسلم ۔ وصفات الصحابة 
والخلفاء الراشدین ‏ لعامر بن الحسن الھکسعی تمت کتابته سنة 


)ھ۲٢۹(‎ 

٢‏ یی غرة الغرر فی حلیة المختار أشرف البشر ۔نظم لمصطفی بن کمال 
الدین بن علی البکری ( ٦٦ھ)‏ 

۲٢‏ ...۔. الگکمالات الالّھیة فی الصفات المحمدیة ۔ لعبد الکریم بن إبراهیم 
الجیلی (۸۲۰ھ) 

٣۴م‏ ھا القول المنیف فی بیان خلق رأسه الشریف ۔ لحمد بن محمد 
البدیر ی الدمیاطی (۱۳۳ھ) 

۲۴۳ ا مرآة الحسن البدیع فی حلیة الرسول الشفیع ۔ لعبد الرحمن بن 

۱ عبدالقادر بن الکیلانی البغدادی 

۲۰ یت مطالع الأنوار البھیة 2 الحلیة الجلیلة النبویة ۔ للمحدث 
عبدالحق بن سیف الدین الدھلوی 

۲٢‏ 7 مطالع الأنوار اللبویة فی صفات خیر البریة ۔ لیحیی بن عبدالله 
الواسطی (ےےءےھ) 

×.... نھایة السول فی حلیة الرسول ۔ لعید الغنی بن اسماعول 
النابلسیٰ (۱۳م)(۵) 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1 ۰0ہ 0ا4 ت[. ٢٣۷٢‏ 


ال برت ٹارل ۱ ۳۵ 
سپجھ شال کا صہ دہ ے جار ستہ سیت تخل فکتب اعادِث ات 
عنوانات کے ساتھشائل ہے۔ شا 3 بخاری ڑ شکتاب الادب کاب الاستقذ ان کاب 
الپال کےہام وتوان ے موجور ایی سلم ٹی سکاب البروالصل دالآًداب :کاپ 
فضال انی کاب اللباس و الفنے کاب الزجددال مال کے عنوابات کے ساتھھ موجود 
ے۔ جات تریزی ہیں تخل شال کے علادہ ابواب البردالصلیۃ اود اواب الاستذ ان ے 
عنوانات کے مات شپل موجود ہیں بی ضصورت عا لتق بیآخا مکتب اعاد ی ٹکیا ٹیںا۔ 
نااب اۓ خلبہ پہ ی٭داں گرا 
کن ذات پاک ہج مان مر است 
ھ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ۰٥3‏ 0۹ہ 130ت1. ۲٢۷۷٢۷‏ 


اصول یرت ار ۳٦‏ 





چوتھے اصول کے حواشی و حوالہ جات 


نخالدہڈاکڑافورنور, اردونٹش ىر ت ل/١ے١_٣ءے۱ا‏ 

یں تفصیل سے لے دی الد کتور مھدی رزق الله کی السیر النبویة فی 
ضوء المصادر الاملیة ص/ ۸ء اردون یش حیرت رسول ص/ ۳١۳٢٦ء٢‏ 
اردوٹی میاا دا فی ضش/ ۱۵۹ 

۴۔. الد ملا الدینءمعجم ما الف عن رسول الله دار الکتب الجدید 
بردت۱۹۸۲ء ل/۱۹۲ 

٣‏ ایغا شص/۱۸۳۔۱۸۵ 

۵۔- النأا ‏ / ۱۔۱۹ 


.۱۸۸۵1.71 ۲۵۲۰۵ک.لبیی ۱ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ 130ت1.‎ 09077 3٥. مہ‎ 


اصول سرت ار ۳ 





نچواں اصول علم مغازیی وسر ایا ہیں 


امام این تج کین ہیں سی رلفظ سیر تک جع سے اور ا کا اطلاقی چہاد کے اواب پہ 
ہوتا ےہکیوکمہ وہ رسول اوڈم٥لی‏ علیہ ویلم کے ان عالمات سے خوذ ہوتے ہیں جوغمزوات 
یس ہیں ؟ 1ے( 

زی مفزری مکح سے مفانزگ کیا جس کے میں تصر وارادہ۔ش رلعت میں مم 
ہی ںکفار سےاققا ل/۸ا۔ 

اجن تفر مات ہیں مفازیی ے عرادرسول الشد ۸ه“ رف سکیس پان لظگر 
کے ذر بی ےکفا رکا قد دک نا قص دکفار کے شرد ںکا ج یا جہاں دہ اترے ہیں۔(۴) بعد ش 
مغازئی کےععمی میں وسعت پیدا ہوگئی اود مغا کی کا اطلاقی صرف غزدات پنکجٹل بج یرت 
پگکاجانےک۔۔ 
سیر کا مفازگی ےعتلق : علم السیر :عدیٹ شال اور مفازی ایک عی تصور ے 
لف رر ہیں۔اں ل ےکہ ان س بکا موضوع ب کی ذات ءتلمات او رآ پکاصل ے۔ 

آپ کی خخصی ت کا ایک پہلو رح ملعالیشن ہونا ہے تو ای رم تکا دوعرا 
قاض ال فی نل ام ہے۔ ج سک طرفت نکر نےاظابیا ہے۔ 

محمد رسول الله والذین مع اَشِداءُ علی الکفار 

رحماء بینھم۔ )٣(‏ 

مر لے رسو لال اور جو صحاببہ ان کے ساتھ ہیں ےکفار کے مقابلہ 

مس جخت اور با بھی مواشخرت یل تہا یت متعدل ٹیلا۔ 

بقول اتال ے 

+وعلقہ یاراں تو بش مکی طرع نم رزممقی اٹل ہو لاد ہے مین 
ملمان اپنے آ ازع سے عالت جنگ مش ر ہے اسلا مکومٹانے کے لے خفیہ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ 130ت1.‎ 09۹07 3٥۰ہ‎ 


اصول بر تٹثاى ‏ ۱ ۳۸ 
سازشوں کے ساتھ ترونٹی گکا استعا لب گکیامگیا۔ جن سکا جوابد بنا رم ردکائل اود با غیرت 
انما ن کاتق ے۔اں جال کارردالی کا نہ دفائی کے ساتھ و اقرا ی گی بھتاڑے۔ 
وی ممگزش تکوغزوو اد ۔قا لک ام وگوان دیا چاتا ے۔ملمان و ری یسل 
عاات جنگ مس رہے اود چینے کے لے سصسل پڑت رہے اورلڑائی کے لے قرباتی کے 
جذبو ںکو ہی زکرنے کے لے نحزوات کے واقعات سناۓ جاتے بے واقعات جاٹی نفاھ 
ہے وت پ کا علاع گی سے اور چادی پزاو ںکوٹروغ رہۓ کا ذریی گی ان چچاری 
واقعات کے ذر یی تح سی ٠‏ روا می نگھزت قد کہانیوں سے مسلانوں کی معفلوں کے 
۰ رر سلم بھی ش کر دیاگیاء راس روایت شمل اسجقام و دوام وو لیت پداکرنے 
کے لئ ان غخمزدا تکوصحت کے سام ھقار ہن دکرن ےکا آ ا زبھ یک یامگیا برا ہٹھٹ یکتاجی ںکھھی 
گنیس س ب کا نام مغازئی تھا۔ خواٴ اس بباد شآپ جن نے شک تکی ہو یا نک ہو 
حا لاہ اصطلاسا نزو وصرف وو تھا قابس مآپ چکگ خورش ریک ودئے جہاںآپ ‏ ان 
نے ف س نیس رک نمی کی اسے مری کہا جاما تھا۔ قاضی اطبرصاح بک اشن کے لاق 
آپ لگ نے ے۲ غزدات مس حصہ میا اور ےئ مرا ہوے ۔(۴) الہ کچھ وق تگزرنے 
کے بعتائل مغازی اورائل حد یث ددا ئگ اک جراعتو ںکیشکل اخقیارکر گن ء ا سکی ایک 
فطربی دجمگیاعی دہ یک ح رشن نے اخ وق رت خدیٹ کے لے جن شا ئ اک وط رکھا ھا 
ال مفاززگی نے اا کا نج رپ ٹیا ظوکیں رکھا۔ حعد ی ٹک ط رع مغازئی کے بھی تحص وی رکا جب 
واسا تم وجوہ می لآ ا (ائس حعالہ سے ”٠رت‏ کے ارتا می ںتفصیا رون ڈال چا یرں) 
تقو ل بجی نرانی: 
می رش نکی اصطلاع مس مغازگی اد سیرت عامنشن عد یث سے ایک 
الگ نز ےہ یہاںت کک جن موقتوں پ اد باب یراو رح دشین دو 
مقائٹل ےکر کک ار ہیں 1 لئنض واقیات ار یس با ى,٢ورت‏ 
پدا ہنی ہ ےک تام اد باب سیر ایک طرف ہجو تے ہیں اور انم بفارگ 
وسلم ایک طرف۔ ایے موشع رگنس لوک امام ہار یکی روای کو 
اس با تی می سکرت ےک تام اد باب سیر کے غلاف ہے۔ لکن 
معفقین کت ہی نک حدیث کی ام اد اٹ سیرکی نت نف روایعت ے 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ۰٥3‏ 0۹ہ 30ت1. ۲٢۷۷٢۷‏ 


اصول کرت ٹارگا ۱ لگ 
سحخچٗشژگکگستست---_ ۔ڈؾچسےگ_گ و گک ‏ چچ جککججے_._س ‏ 


بل بھی تقایل ت یی ے۔(ہ) 

کب مغازی او رکب میرت ایح (‌ژ سک شع سیر ہے ) جیاکہ پل 
وضاح ت/ پکا ہوں دونوںل ایک یں اور یرت کےمضمون کا دونو ںعنوانات اعاطگراۓ 
ہیں۔ تام یرت ثاردں نے یرت کے با بس اس ےبھی شام لکیا ے۔(9) ٹن ک2 
اسے عدیٹ کے بعد اس لے ذک رکیا ےک بربھی عدشیث ہی سے مان بالاتاقی مح دجن 
عدےٹ ےکم دوج ہک کب ہیں۔ ال لل ےک کب مغازیی مل روامت کے ساتھ دداعت کے 
اصولو ںکیمل پابندی نی ںکی جائی ء حالاکلہ بقول مولانا کانھلوی مرن نے جرح د 
تذل یز ول نت و او یرت و ک2 0ن( 
نما یکیکھی راۓ ے۔(۸) ہے ۱ 

میدشن نے فق روایت کے جو اصول قائم سے تھے ان یس سے بیشت سی رق کی 
روایتوں یشیش ننظرا نا زکر دئے لئے کنب احاد پٹ سے بے افائی بی اق یر ٹیل فدماء 
نے جکناہیںاگھھیں ان ے ما بعد کے لوگوں نے جو روا ںاخ لکیس دہ یں کے ہے 
کییں اوراس مم تل سکائل چاری ہوگیاء ردایت کےمقلف ۔دارج کا خیا کال رکھاگیاء 
واقحات میں سلہل علت ومطول تا 1 ںی گیا ءلوعیت واقعہ کے اط سے شباد تکا معیار 
ٹنیس رکا گیا اوریھی روایت میں تا سکوبھی ششاع لکل یامگیاء نماد گی اسباب کا 
ے روا تکویل پرکھامگیاءد ال لی اور رائن حال یکا بروانیں اگی۔(۹) 

ا لہ 7 حضرت صلی اللہ علیہ لم کے مفری سیرۃ مگاروں نے فیا سیرۃ 
گارو ںکی ا کور ہیں سے فائدہ اٹھایا ادرمیور ۷/1۳( <د:([ ٢۷‏ 5:7 جے فی 
نے فان پر جیاد رک اضمانے اش لج جس کے خلاف سرسی دکوخطزات اص یہ اور یکو 
یرۃا کی ڈی لی نے یہاںت ککی د کہ یر پکاکوئی ال م1 تحضر ت صلی ال علیہ 
پل مکی سیر لم اٹھان ےکی لیت عینیش رکتا اور اس بیان مین مہا کے پاوجود ای 
تفحیقت ضرور ےک ہمضرل یرہ ارو ںکی دو ید یکنروریاں یا اەول دا ہیں اول لو 
(ایاد اور لاہ چا 222 پاوجد) ان کا عامجا عسائی بوناء دوم ان کا ہے روگ یک وہ رش ۱ 
معربضی نویل نظر سے (جو علراۓ پیر پکا عام نتطنظرے) کام لیے برمجیور ہیں شھری 
واٹ ۳۷۵۷٢‏ 0<7<:۸*۰7 ۱۷۸00۱80 جھے بظا ہر خیرجاحبدارسیرت گار نے بھی بجی دگوی کیا 


7 


محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷.11٤110 3٥۰ہ‎ 


. اصصول بیرت ارگ ٴ بس 
ہے۔م ری نؾادفقہ مم سیرۃ ۰ار یک وت کرہ ا ین (رطامہ۶ج 1ج115 وس میں مق یں 
بیرد کے منا قب بڑھا چڑھ اک جیان کے جات ہیں ) کے زمرے میس شائ لک کے اسے 
نا قال اخقبارقرار نے ہیں اور مدگی ہی ںکہ وہ تقر اسلام حل کو ایک بش راور نیک عام 

لیڈ رب ےکر ا نکی بے لاگ سوا عھریگھعیں گے خنکمری واٹ نے ای دگڑے کے ساتھ 
ای کاب صەا:ا ٤٭ا ١٢۷۵‏ شش آحضرت کے یر طور تا ترنظر ڈا یل ہے رن اس 
رق کا رم کی ےک فاطل معنف مقام ومنصب خبدت سے ٹکرمردرکا نات کک 
کو ایک عام تام کی حشیت سے د یھنا چا ہتا ہے عالاکمہ اس قیادت می جونبوت کے ساتھ 
وابع ہے اور می جو اک عام ذ ین وین مد ےنہور ہش آنی سے مافرقی ہے۔ ای 
طرع نف ضمعصنفین نے انیس لبطور فا اور سپرسالار پش یکیا ہے اور اس سللے می لف مغا کی 
سے بے جافاندہاٹھایاے۔ 
بہرعال می نقطہ نظ رکا فرقی سے اور ان تحقبا تک ت کوئی حد ہی نٹس جوحقیری 
3691ا( اوری ۰01366 1ہع بی کا رکی آ ڑ جں اہر ہو ہیں اور جن میں مخرب 
کے اکر سیرت ہار جلا نظ رآ تے ہیں-(١۱)‏ 
تع نظ رمغرپی سیرت ہگاروں کے مسلمانوں نے اس شعہ یش جو خدمات انجام 
دگیا میں دہ آب زر سے کی جانے ہے جم مل ںہ ان صاحب نصاخف پیرت نگاروں ٹل 
زیادہمحروف دا عم بے ڑلںء ابان جن عما نشی (۸۷ھ۔ ۔ ۴۱۰۰ ۱۰۵ھ )ءعروہ من زؿلام 
۳ ) ء شرقیل مین سعد (م۱۳۳ھ )ء وہب بن مقیہ (م ٭۱۱- )بدا بن ال یج جن تم 
(م ٠٠٠۱ح“‏ )ء عاصم بین عمر(م ۱٣١‏ - )ء ائع شہاب النز ہرکی (م ۴٣۱ھ‏ ء موی بین عقبہ (م 
۳۱٢ھ‏ ) “عم ر بن راشمد(م۱۵۴- ) ءجھ بن اسحاقی (م۱۵۱-“ )ء ابو مت رالن دی (م٥ے۱د‏ )ء 
الواقرکی (م ٤۳۰ھ‏ )ء این ہشام ( م٣۳۱"‏ ) اور بین سعد(م ٣٣٢ھ“‏ ) دظیرہ زیادہانمیت 
کے عائل ہیں۔ ا نکی کتابو ںکواعبات الکن ب کا درجہ عاصصل ہے کیوگکہ بائی نہیں ان کے 
بن رآ یگئی یں اوران شُل آور واقیاٹ واحوا لگ وشیش ائی ابقوا یکتابوں ے ماخوذ 
ٹیں۔آپ کہ کے مان دمار ے ان صا بکپاڈاور ابتالی دور کے شعراء کے٤‏ 
اشعاربھی اٹ یکتابوں مم سکفوظط ہیں ۔ ا نکمابوں مم کور روایات اور واقعا تک یل 
می سکثڑت اورشکسل سے جیا نکیا گیا ہے۔ اس طرع ا نکتب سیر سے لور خائ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 1 400۹00 ت1. ٢٣۷٢‏ 





اصول یرت ار ٠٢‏ 
استفادہگیا جاج راے۔(۱١)‏ 
مفازی را کب کا چائہ : :"ھموزگ مل اگل اللہ علیہ لم عردہ بی 






زی رتا" کے بل میں ے۔اےآپ کے شاگرد اپوازاسود ے روای تگیا 
ہے جن کا مخ قاء بیو نی شل می کن وی, اے ڈاکخ رمصطفی نشی نے ایڈٹ 
ک کے شائح کیا ہے ا کا ارووتر جم گجرسعیدالرنگی ۓگکیا یا ہے۔ادارہثقات اسلامے لا ہور 
۸2ء سے شائع ہوا۔(۱۴) ع لیم کب او رکہاں سے شیا ئع ہوا ہتفحیل نہیں مل علق 
ہے۔(۱۳) اس کےعلادو در ذ ئل افرادکی مغازیی زیادہمشبور ہیں۔ 

این شباب ز ہری (۵۱ھ۔۱۳۴ھ) ک یکتاب المفا زی (آ پ نے ییکتاب نال 
حعرتعمرب ن عبدالہز یز رف ماش ہللھی_(١۱)‏ 

اپوالا سوجھر بن عبرالنگی بن نول (م ۳۱ اع۱۳“) ک کاب :المغازی٠‏ 

می ین عقبہ بن ریہ بن ال عیاش الاسدکی (۵۵ ھ ۔ ۱١۱ھ‏ ) کی کتاب 
امغازیء ۱ 

مرن راشد(۹۷- ۰٤ھ‏ )کی کاب المغا زی (۶٢٢۲ھ‏ ) 

مج بین احاقی من بیار بن خار (۸۵ھ ۔۱۵۱م) گا تاب الھٰغاز 
والےِ (۲۲۸) 

ان ہشام ( اش بد الک بن ہشام بن الوب اھر ۵۶م٢٢٢)‏ گی رت رل 
اللہ گل( حھ بن اسوا یک یکنا بکی تیم شد ہشکل ہے ) 

اش رالندی (م٭ے۱-) ک یکتتاب المغا زی )٥۵(‏ 

الو عبدانْ رر بن عمرالواق ری (٭۱۳ھ“ ۔ ے۲۰- )کی الا رن والمغازی و الف 
اورال ےلاو از دا حا پر کات اتی کی “السر ت وغیرہ )١۷١(‏ 

بین سعد ب نع النزہریی (۱۹۸ ٣۳٢ھ‏ ) کی طبقات الکیرہ طیقات الص خر 
جار الام ءکتاب اخبار انی عكّه (ے١)‏ 

ویر یس مسلم الٹی (م ۱۹۵ھ ) کی کاب المغا زی ەعبدالرزاق ہن مام انان 
ار (م۲۱۷۱ھ ) ک کاب المغازگیء 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ح0 .31 400۹00 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول سرت ار : ۱ ۲۳ 
ابرائیم بن اسحاقی بن ابرائیم (م ۲۸۵ھ ) ک کاب المفاذیء 
حافظ الوسعی رعبدا ملک نیشا ری (م۲۰۹ھ) کی شرف صلی (7 جھجلدوں پہ 
مشقل یرت رسول عکک ے) 
ام ابو ریسف بن خبرا ہر (م ۷۳٣ج)‏ کی الدروقٰ اخقار اٰغازی 
وار ۔(۸) 
خی ابوافضل عیاض من عر ( ۴٥م‏ ) کی الا ب ہر ری حقزقُصطنی 
ابوالقاسم عبدالرن یھی (م۵۸۱ھ )کی الرو الانف (دوجلروں ٹل سرت 
این بشا مکی شر ے) ۱ 
حافظ عبدالرشن این جوزی(م ي۵۹ھ) کی خرف عفن می (7۷) 
خہیر الدین علی بن مر بن مسحودگم زروئی (م ۹۹۳۷ھ ) کی می فی سیر 
۱ (یرتگازدوٹی کے نام سے مروف سے ) 
محت الد بین امھ بین عبدانلہ الطمر می (م ۹۹۷ھ )کی خلاصۃ السبر (سیرت وی 
کی بارحلف فکمابو ںکا ا اب ) 
'ھاذ و عبدال ون الدمیاٹی (م ہے“ )کی قرف سر سید البٹر(۰٥)(‏ یرت 
دمیانی کے نام سےمشور ہے ) ۱ 
ابا ھ بن ال مجر بن این سب الناس انی ( م۷" سے )کی میدن الا نی 
فنون الغازی وال مر 
علایشس اللد بن الوھبدائڈ مھ بی بر بن الوب سعد نزرگی دُشقی (ابین مم نیم 
ا ےھ )کی زادالعاری کی خرالتباد(۱٢)‏ (سیرت اور خ ئل وشانل کے موضوغ تققی 
کتاب ے) 
حافظ ای عکشی رل(ممچامے- )کی السیر تے الو ی. چارجلاوں پشخل ے۔ 
حافظ بر ڈیم بن شجھ الب ربان ١‏ (م۸۳۴۱ھ )نے فور الع اس فی سیر ان سید 
ناس کے نام سے میدن الا کی شر حگھی ہے۔(٢٣)‏ ۱ 
علا اللد بن مخلطا کی (م۴ ےھ )کی سیرۃ مخلطا کی کے نام سےمشمپور ہے 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ 0۹000 0ا4 ت1. ٢٣٢۷٢٢‏ 


اصول سرت ثارٔ ۳ 
غٴ اج ین مز بن ال یبر لیب القسطل لی (م ۹۳۳ھ ) کی سیرت ب الم وہب 

للدم پاغ ا میٹ السیر الو ہے۔(۲۳) 

یرٹ مھ بین بوسف الشائی (م ۹۴۴ھ ) کیِکتاب بل الہدی دالرشاد ٴ ىیرۃ 
ترالمیاد۔ ۱ ۱ 
بیرت شامیہ کے نام سےمشمبور ےہ ا سکاب یل تضور جب نے فضائل و 
اخوال شرع سے خ رک س بںھ رب کے ہیں کب سیرت میں اکر اس کے جوانے موجود 
ہیں۔(۳۴) 

خلا رو راد گی بن بر پا الد بن انی (م۳٦۱۰ھ)‏ ک یکتاب انمان الحون 
فی سیرۃ الا ین المامونء (سیرت علمیہ کے نام سے مشہور سے )(۲۵) مھ بن عبرالبائی 
ازرقالیٰ (م۱۱۲۲م ) ےآ تھ ہلدوں می المواہب اد می (قسطوا نی ) کینشر حکھھی ہے۔ 
اور علام سید اص الدعلا ی الگی ( م۰۴٠۱“‏ ) کی کتابء السیر ة الدعطاعےہ محرو فکتائیں 
ہیں۔(۷٢)‏ ۱ ۱ 
اٴِو یب سے استفادمکر نے ہوۓ سیرت نا رکواصل درایت وردایت جن 
نظررکھنا چا یۓ کہ من کذب علی متعمدا فلیتبوأ مقعدہ من النار(*ل نے چان 
بج ےکر میرىی جا ب مو فک نہد تک اسے چا ےک نم کے راب کے گے تاررے) 
کی یڑ ےتفوظا رے_۔ : 5 

خلا ہکلام ہیک کنب مغازی مم بھی زندگی کے جملہ پپلوئؤں مخ نمزوات 
(چگوں) تک وکیا جا جا ےگو با یتب نب یکر صلی ال علیہ وی مکی مخصی تک اعمل ت بعانی 
کرلی ہیں- لزا یرت گا رکوغزودات اھ یک کب سے نیت انل ومصرر استقاد ہکرنا 
جا 


ت 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ح0 .400۹0011 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول یرت نارل ۳ 





پانچویں اصول کے حواتیۂ خوآلہ ھات 


ان تر فتح الباری کتاب الجھاد والسیر ت/۷۷٢‏ 

۲/٤۶ ۷/ اینا‎ 

۱ ۱ ٣/٤ سور‎ 

ما رکپورییء تقاضی اطبرہ تر وین سیر و مفازییء جن البند اکیڑیی دار العلوم دیو بند 
۷۱۰ ء٣كض/٥۵٣_‏ ۳۹ 

مان بی سیرت اق ح/ا/٢٣‏ . 

خاللدہ ڈاکڑر انوریودہ اردونٹ یں سیرت رولء ۹۳/١‏ ۲ ۱۳۷ ڈاکڑ صلی 
سبائیکی سیرت رسول ص/۳۳۔۵٣‏ مج مظب ری اردو می میاد ا فی ص/۱۵۹ء 
الاکتور محمد سعید رمضان بوظی کی فقه السیرۃ ص|/٢۲ء‏ 
الدکتور مھدی رزق الله کی السیرة النبویة فی ضوء المصادر الإ 
صلیة گش/ ا٢‏ ونیرہ-۔ 

کا :رلوب مولا ناحجر ادرٹش فی ا۶/٣‏ 

ران شی سرت فی ع /اص/۳٣‏ 

اروووامٌہ موارف اسلامے ١۱۔١‏ 20 

این ش/٤ےاےءا‏ مج نین بیکل کے بقول انہوں نے اپٹ یکتاب حاۃ مجر 
اٹی وو ڈکنززروں کےازالہ کے گی ےن 

صد لتی ع رمظف عا لم جاوید۔ اردومیش خیلا داش ش/۹ءے١‏ 

اس کےنتخقق فاضل دب بند ہیں :موصصو ف کا ا سکاب کے آ از یں مرو مقدمہ 


:الک زمپز گی رزق الله یر 8ای لغ الصادر لا صلیل/١٢‏ 


نرانی, عل رشلی :سرت الف ن/اص/۱۹ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲۔-۔ 


حہ .400۹0031 ت1. ٢۷۷٢‏ 


ول وت ث٢‏ ى۱ ٠‏ ۵ 
دا ۔ں این ندگء لغم ر تم /۱۵۱ء مت رت جا شی بجئیءادارہ ثقات اسلامیکلب روڈ " 


ا ہور۱۹۹۰ء 


لحویء یا تئ الاءباء /عگ/ ۵۸ 


۲ این دی ءالخ ر ست ل/۱۵۱ 


اردووامٌہمعارف اسلامے , خ/۶۱۱ش/ ۵۰۸ 

فنرانی: علا نی ۔میرت افی /۱ص/۳۷ 

این خ|اٴص/۳۵ 

این تم ءالچوزی زادامحعاد ع/ ۱ ٣٣‏ مرجم رس ام ضعفری 
خادگء الا ءا عغ این ذم ابل !اجار ؛ررول/ ۰“ 


سع پت کےنام سے عبدا لیا خا نآ ُ ہس کےنام سے شائح ہوئی 


وو سید 9 اڈ قایس ہے مہ خی یحین 

ىی بادہ جلدوں مل مصرے شال ہوا ے_ 

اس کا ایک نا مم السیر بھی ہے اور تقیقت ہہ ہےکہ ینام اح باگیا ہے ۔ ال کا 

جتے جلروں انچائی عدہ تر جم مول نا مھ الم تا گی فال دیو بند ےگا ے۔ 
یہ مل ہنددستان سے شال ہوئی ھی اب دارلاشاع ت کرای سے ٹ یکہوزگ 

کے اتد 1۹۹۹ء می شائح ہوٹگی یت 

الرکزرمہدی رزت اللہ ے السیرۃ النبویة فی ضوء المصادر الأصلیة 

کے؟ نز میس مص/ ۳٣ج ۴٣‏ اے-ے ۴۷ افرادکا تج کر کیا یا ہے۔ ہج نک یکم ب کا ذکر 

“ا ہے ما نکتابیں دستیاب میس ہیں یاضائ ہونگی ہیں۔ 


ہت 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ 400۹000 ت1. ٢٢۷٢‏ 


اصول سرت ار ۱ ۲ 


پچھٹا اصول 


معاہداتء مکاتیبء مدکی وطب نبوی لا ہیں 


بیرت طیبہ لگ سے جداکر کے بی پہلدؤں بر انگ یثیت میں انل دو نکیا 
گی یاے۔ انا بن ے ای کآ پ یہ کے معاہدات وگتو با تکا لو ہے٤‏ دو م رےآپ 
وش قرف کے الہ ےآ پ نکی بدایات یں۔- مخاتوعات 
در ذبل اقام بشخل یں۔ 
۱۔ نے معاہدے یا پر انے معاہرو کی بد ید 
۴ خطوم فی نتطنظر ےکی ہوۓ۔ 
چس 8 صرکادی نماتنعرو ںکوارساللی گے گئے ۔خطوطاءاحکامات و ہایات 
۴س اترام دستاو زا تگگیت ارائشی واجناس دخیرہ 
۵ سمخصویصس افراد کے لے ہدایات جیسے خطلبہ تچ الاواح 
٦۔ت‏ جال فو ط 
ے۔ -سملانوں با غیرمسلمو ںکی جاب سے پکوعم بنانا اود ال کی رشن میں 
فیماوں کا۱ جرامل میس ؟ :ا -ے اوک یکا عنوان دیاگیا ے۔ 
۸ یاصمانوںکاآپ سےکوگی مل در یاف تک نا او رآآپ ج یک جواب عنامت 
فرمانا 
.. آ پ مگ کا ری یش خداپناعلا نکرنا۔ بنارکی کے لے ددا جو ی کرنا۔ 
بر کا معابراتء مکا تیب وی وطب وی ںی : آپ 
یش کی نخصیت تی ہونے کے ساتھ سر براہ و ان دک یبھ یبگی۔ ای حشثیت جم لپ وس کان 
نے مسلمانو ںکی طرف سے دنگ اقوام سے محاہرے کے ان سیا کی معاہدو ںکا آغاز مھ یھ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ 0۹000 0ا4 ت1. ٢٣۷۷٢‏ 


اصول رت ٹاریا ۱ .0.- 
سے رو ہت سے گیا آپ پچ کی شخصی ت کا ہہ دہ پہلو ےہ١‏ ے اقوام ول کے 
ساتھ مواطلات کے اسطو بکی نشا ندجی ہوتی ہے ۔ اورسی انسان کے اند رک انساشی کو ال 
کے معاطلات ہی سے برکھا جاتا ے۔ اورککی قائ رکا خلیس وتحلقی اب اگوی یئ ای 
زا نے واگ وفتا س ےک دہ اپنے بانتوں س ےکنا قرب سے ان کے ای وانفرادی 
ماع لکرنے می کس درک مگ رر ہنا ےج ی کک ری وموانشری مواطلات کے ساتحد ان 
کے ذائی معاطا تں مت وع کی کٴفیات می بھی ا نکی رہنما یک۸ برشان صف آ پ 
یش کی ہے دنا کاکوئی تاد ائیاننیس لےگاء جو اپنے مان والوں سے اتی مال اتی گی 
یب کرو لکاہو۔ 

اذا بیرت :گار کے لج ضروری سے وہ اس اصول ےبھی واقفیت رکتا ہو اور 
طب وی و سےگیکی اسے؟ گابی ہو ماک آ پ عو سے کے اس پہہل کو بہن رطور 
پرنگھا رک رارکی و سائمع کے مات یی کر ے۔ 

معاہرو اس معا ‏ دک کچ ہیں جو دو جانشین سے وجود ش لآ ۓء اقوام عا لم ش 
فا گۓ معاہرا تکا ى جن سے کے گۓ معاہرات سے تقاگی مطال کیا جائے لے بات 
گھ کر سا نے ؟ نی نگ آپ ورک تن ےکترور اقوام ےکی برا ریگ یاد پر معاہرے 
کے اور جب معاہ کی تق اسے ہر قیمت پر باقی رکھا اور معاہر ہک جوچھی شبت اداکرٹی پڑی 
خویش دلی سے اذاگی۔ 

جہرے ےک معابرہ ین فرن ا یکو تمام لن رعایات د یل ج لآتج دیاش 
روا ےک معاہدہ طات وی عضی سے مس طکیا جاتا ے موںی لے پر اےلوڑ دیاجاتا 
ہے فا اپ مفادا کو یی نظ ررکھا جاجا ہے ہف رای مال یکوخت سےخت شرا ئا می مجکڑا 
جاڑے۔ 

آپ گکه نے جوخطوم کھت ہیں وآ پ مل کی شخفصی کی وسعت کال یکو 
کل لہ عزیز عليه ماعنتم حریص علیکم بالمؤھنین رؤف رحیم (١)اور‏ 
احرص الناس علی حیاۃ ٣(‏ )کی تر بما ری ہے۔ معاہدا تکی رع مکاح ب بھی ھا 
کر کے شائح سے میں اور ق زیت اےے ہیں اگل حاات یں آ نج گی تاب 
یں۔(۴) 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 31 40۱۹00 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول سرت نارگا ۸ 

ھا نین ی کے ہی سکہز یہ بن خا ہت ِجی کک تے۔_ اور معادیآاپ کہ کےاور ‏ 
مال ہے درمیان مت تاب تگرتے جھے_ حفرت کل رر حد یسیوا تھا ۔ عب الد امن 
اقم ایشا ہوں کے با خطو تھے تے۔ الی ای نکحب نے عما نک خاککھا تھا .عم با بن 
مار گی روایت ےک تور کچأے نے دہ ایی : 

الله عَلُم معاویة الحساب والکتاب 

ہار ی میں تعلیب ذرضگور ےک تضور کہ نے زیل مجن خابہت ےکہا تھا کہ 
یودبو ںکی تر یےلو۔ انپوں نے سیکھاء چنا یہ یہودیو ںکودتی خط ھت تھے۔ اوران کے 
'ے خطوماکاوہی جواب در ہے تے۔ 

فور چ لے ہر لکوروم خ اککھا ۔ک رب یکو امیان خاش یکو عشہ مق سکو 

اسکندر ہہ منز ران سساو یکو بک رنہ ہوذہ بینم یکو یا حارث این الین رغمالٰ یکو شی ء سے 
کیرةۃ اعم الغا نگریی را ے۔ خطو ما تضھور گج نے خودککھواے ۔ اور انیل 
رات نے ککھے تے۔ اس لی بقرینرخالب ان کے پا ا سکیاعیں موجودہوگی۔ 

ون خطوا کے علاوہ ‏ نت ابی روب صاحب الگا پ ے یں نا نک کر دیا۔ 
اگل جرب اورازر ایگ سی نا کک ےکر دیا۔ ائل تج سے ماک ی کا موا ملف می ہوا۔ اال فرگ 
ےتح مر یسح ہوئی۔ علامہ زرقا نی کھت ہی کہ نشیم دار کی قوم دارکین کے لپ نے 
ایک یہ نامہکھاء جس می بت ینہ تیرونء عرطلوم اور یت برا ڈیم سب ان لوگو ںکو 
یشہ بیشہ کے لس ۓےکعدیا۔ این بام اکھت ہ ںکر: جب بجر تکر کے تضور لگ مد ین 
تشریف لا ۓ نے ایک معابد تضور کک نےککھوایا۔ ننس میں مہا جر بین انصار اور بیبود کے 
وق او رٹل کر ری دک طاظل تکا تاعرہ ا اگیا۔ ال کے لو اور یرہ بود کے تال 
بی قیقؾخء خی نضیر, اور ہی قریظہ کے سات ھ1 پ مگ کات کی معابرہ ہوا کک اود ینہ کے 
مان جوقال تھے ان مم سے اکٹ کے ماتھآ پکا موم ہوگی۔(۴) 
بھوخح رآصا ٹف : ان معاہرات ویھز بات پر جوف رک س رما ییکفو ہکیاگیا سے ا لکا 
فہرست درناذ ل ے۔ 
۱ إعلام السائلین عن کتب سیّد المرسلین ۔ لمحمد بن طولون 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 4 400۹00 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول سرت ار لگن 
الصالحی الدمشقی (۹۵۳م)( مو ) 
۲ ..... تحفة الظرفاء فی جمع مافی الکلاعی من الرسائل النبویة والصحابة 
والخلفاء ۔ لمحمد بن اُحمد الیحمدی الفحصی (القرآن الٹانی 
عشر)(مخطوطە) 
۳ .... دیلو ماسیة محمد لعون الشریف قاسم 
 ...۴‏ رسائل اللنبی صلی الله عليه وسلم ۔ للمد ائٹیء علی بن محمد 
(۲۲۵ی )( مطوط ) 
۵ - رُسل النبی صلی الله عليه وسلم ۔ للمدائنیء علی بن محمد 
(۵٢۲ں‏ )( تظطوط )(اف ر -سد١۱١)‏ 
 ...۷‏ مجموعة رسائل النبی صلی الله عليه وسلم ۔ لعبد الرضاعلی 
ے... مجموعة الوثائق السیاسیة للعھد النبوی و الخلافة الراشدة ۔ 
وس ناف 

عرلی می شائع وگ ء ا ٗی امام نماں نوشبردی نے اردو تر ج کیا ج وش تر 
اواب لا ہور سے ۷۰۴ اس پر ۱۹۹۰ء میش شال ہواہہ ڈاکٹزصاح ب کا پا اچ یی سای دقہ 
جات کے نام سے شال ہوا ہے۔ ہیا موضورع برسب سے جامع وُخصحلکتاب ے۔ 
۸ مت المصباح المضیّی فی کاب النبی الأمی ورسلە إلی ملوک الأرض 
من عربی و عجمی ۔ لمحمد بن علی بن أحمد ابن حدیدة الأنصاری سنة 
( ےن ) مگ کی (خظوز) 
۹ ..... مکاتبات النبی للاشراف والملوک ۔ نعمارة بن زید (سخاوی 


7 ..... مکاتیب الرسول ۔لعلی حسین علی الأحمد 

اا....< ‏ من رسائل النبی ۔ لأبی الحجاج حافظ 

۳... ھن کتب لہ النبی کتاباً وأمانا۔ لعلی بن محمد المدائنی (۲۲۵م) 
مخطوط )(۵) 

۳ یت اعلام السائلین عن کتب سیّد المرسلین شمس الدین محمد بن . 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷۷ .1ت1٤30 90ہ‎ 7 3٥۰ہ‎ 


اصول یرت ار .۵۰۰ 


علی طولون )٦(‏ 
۴۳... قذکرہ وفود ویلھان وزن مستشرق (2) 
۵ پت مکاتیب نبوی۔یزید بن حبیب مصری (۸) 
...٦‏ نام رسالات نبویە عبدالمنعم (۹) 
ےا رپ عھزرد النبی مدائنی (۲۲۵م) 
۸... المعاھدات والمحالفات فی عھد الرسول عَتُّ حسن خطاب 
وکیل مطبوعه قاھرہ (۱۳۲۹م)(۰٥)‏ 

صحا۔کرا مک عرقع 1ب مکل کی زات تھی ہل ن کچھ خی رسلم بھی اپنے 
مات ڈیملہ کے لے آپ کی کی خدمت میس پٹ کرتے اس موالہ کے دولٰوں ف تی 
بھی مسل و خی رسلم ہوتے اورنھی دوفوں فربتی غیرسلم ہوتے تھ۔ مہ نی آب چک 
انصساف پپندری کا مظبر ہیں _ ان فیصملوں اور قرآوئیکوبھی نیگیاکر د یا گیا ہے۔سیرت نار کے 
مل ضروری ےک وہ1 پ پل کی انصاف پنریءمماشر ی محاملات اور اوراک مّلہ 7 
کی ہو ۓ ان فیملو ںکا مطال یکر ےج کہ قضاء کے جو ہرکونکھا را جا سے - 
...د عبداگی کمالی کے بقول اس موضوغ پہ سب سے پیل عافط شائی ن ےکنا بآگھی 
ہے اور ا کا عنوان ہے: 

جماع ابواب سیرۃ فی احکام و فتاویة )١(‏ 
اس فیملوں کے ساتھ مان اورنہ ما ۓے کے اکا مات می بیانا کے گے ہیں- 

۲ ..... الفتاویٰ النبویة فی المسائل الدینیة والد نیویة حسین بن المبارک 
الموصولی (۲۲ءم)(٢٣)‏ 
٣٠٤‏ ... أقضیة الرسول عليه الصلاۃ والسلام ظھیر الدین علی بن 
عبدالرزاق المرغینانی (۵۰۷م)(۳٣)‏ 
۴... أقضیة النبی صلی الله عليه وسلم محمد بن فرج المالکی القرطبیٰ 
المعروف بابن الطلاع (ے۲۹ءم ()۱٢()‏ مطوے بروت ۱۹۶۸ء ء۷ ۱۳۳ھ) 
۵... بلوغ السول من أقضیة الرسول ابن قیم الجوزیة محمد بن أبی بکر 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .11 0۹00 0ا14 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول بیرت ار ۱ ۵ 
(0۵۱ے )(مطبوہ اظ ما ۱۲۹۳ء)(۵) کاب وی ۱ا“ دزیسولل رپ افعا لن کے 
ام سے مبدالتقادر الا را وو ط کی تن کے ساتح بھی شا ہوئی ےت دارا راخ الرو یہ 
سودگی عرب سے ے۱۹۹ء شیں۔ 
1 ..... فقەالبی لٹ بن أبی الدنیا عبداللّه بن محمد (۲۸۱ء)(١۱)‏ 

ان فراوٹی مم عقیدہتحید و رساات :لی انسانیء قامت ‏ مت رکین اود ا نکی 
اولادولء اگرتء چہا مج مین ء نماز اور ال کے اوقاتء زکا 3ء صرقات ر ےد تففحلقی 
حجالات کے جواب د گے لئے مم ں۔ 

چہاں تک حط ب ماف ق ہے۔ ڈاکٹرفواو کی نکھت ہیں :ار طب مار علوم 
کا سب ے پانا شمہ ے۔(ء۱)اگ ں شعبہ کے حوالہ ے بھی 1ب کک نے مسلانو ںکی 
رہنمائی فرائی لا رخ ےب نی کک کے ام سےہئ عکردیا ہے۔ اس موضسوع 
برا ن ای صبیعہ نے اپ یناب مین الاخیاء ٹٰ طتقات الاطیا ری اورفواد کین نے جا رت 
علوم تن نیب اسسلائی ٹل جائزہ لیا ہے۔ اف نکوابین میناء ابی فیس عبد الطیف بفرارلء 
از پراوی: مار لی ءاش این عھران این الجزا وخیبرہ نےےکما کک پچایاءا نک کتابوں 
کو چا لینوںء ریو اؤرسکنند ظا پڑخی گی کماہیں قفا ون ےکر ورپ اچ درا ہوں مل 
طلبکو بڑھا ار ہا ہے۔(۱۸) پل ربھی ینلم ےک کہا جاجا ےک یونانی سے طب اسلاگیا دجو د 
آآکی ہے۔ عالائکنہ طب نوی یی سے بی طب اسلائی می وجود یش آ کی اود ئگ صدتۃ 
ین اضسامیت مه کا اس حوالہ سے ج کا یںاکھ کی پو یں دہ مہ ٹیں: 
۱ تخریج و دراسة احادیث الب النبوی فی الأمھات الستة 

مرتب : احمد بن محمد یحیی زبیلةء إشراف محمود نادی 
عبیدات؛ مکة المکومةء جامعة أم القری؛ کلیة الدعوۃ وأصول الدینء قسم 
الکتاب والسنةء (۱۲۰۸م :۴/۱۱۸۸ )(امح ا ےکا مقالہدے ) 
۳ سی صحل البدن فی السنة 

مرتب: اعتماد خمزة سعداویء إشراف علی عبدالفتاح علی 
حسنء جدةء کلیة التربیة للبناتء قسم الدراسات الإسلامیةء (١۰٥۱ھ‏ ء 
۳۴ اص )(امم ا ےکا مقالہ ے ) 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ح0 .0۹0031 0ا4 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول پیرت اری ۳ 
۳۴ .- الطب فی السنة 

مرتب: محمد أحمد محمد السٹھوری إشراف موسی شاھین 
لاشین (۱۳۹۹د۰ ۳۱۹ /گ ا ا ےکا مقال ے ) 
۲ تا الطي النبوی 

محمد بن ابی بکر بن قیم الجوزیة (ت ا2۵ ) حلب المطبعة 

العلمیةء ے ۱۳۳ھ 

القاھرة: دار إحیاء الکتب العربیةء (ۓ۳۶اد ۳۳٣۰:‏ أ )اکا اردہ 
تج یع ۶ :ی: اشن نشی ن ےکیا ہے .کیہ فک وسر اردہ بازار لا ہور سے ے۱۹۹ء ٹس شال 
بھوا بے۔ ییہال م وضو پ جا آی ناب ے۔ 
۵ ..... الطب النبوی 

مرتب: ضیاء الدین محمد بن عبدالواحد المقدسی (ت )٦٦٥٢٢‏ 
حققه وعلق عليه مجدی فتحی السیدء طنطا: دار الصتحابة للتراثء (۱۳۰۹ھء 
گا١٠)‏ 
٦‏ ...ے. الطب البوی 

شمس الدین محمد بن احمد الذھبی تحقیق و تعلیق احمد اعلاء 
الطب الحدیث, القاھرہء مطبعة الحلبی (۱۳۸۰م۹۵٦ا/ل)‏ 
ے‫ ..... الطب النبوی والطب القدیم 

مرتب: لمحمد بشیر حقی ابھا: النادی الأدبیء (۰۳٥۱م.۵۳ا/گل)‏ 
۸., الطب النبوی والعلم الحدیث 

مرتب: محمود ناظم الدسیمیء ط٢ء‏ بیروت: مؤسة الرسالة 
(۱۳۲م:۳۹>۰أ/ص) 
0 ..... قبسات من الطب النبوی والأدلة العلمیة الحدیئة 

مرتب: حسان شمسی باشاء تقدیم علی الطظاوریء جدة؛ مکتبة 
السوادیء (۱۲م.ءےد۲/ص) 

1 جوون مختصر من کتاب الطب النبوی 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 4 40۱۰00 ت[. ٢۷۷٢٢‏ 


اصول رت ارگ انا 
-ً٠لحےتے‫ػژ”‫ٛ‫ػ”ےییسےےیعععکععمےھمےمےےےےۓ‌ےےےُِِےےےےجےمحنحےح"حےًمہمےمےےمےمےؿجےججھےمػ‏ سے تس 
مرتب: عبدالله بن مسفرء بن عبداللَه البشرء الریاض: دار المختارء 
(۱۳۹۳ھ ۸ال )رهو اختصار لکتاب الطب النبوی/ لابن قیم الجوزیة(۲۹) 
ك۴ مان الأحکام النبویة فی الصناعة الطبیة ء لعلی بن عبدالکریم بن طرخان 


حوی الجمال (١۲ےھ)‏ 

۳ ان ارسالة الذھبیة فی طب النبی صلی الله عليه وسلمء للامام علی بن 
موسی الرضا (۲۰۳ھ) 

 ....٣‏ وسالة فی الطب النبوی ء لابن حزم الاندلسی علی بن أحمد 
(۲۵۱ھ) 

۵ .... السیر القوی فی الطب النبویء لمحمد بن عبد الرحمن السخاوی 
(۱۰۲ھ) 

5 .... شفاء الأنام فی طب أاھل الإسلام ء لیرسف بن محمد الَمَرّی 
العبادی الخلیلی (٤ك2ھ)‏ 


ےا ..... الطب النبوی ء لعبد الملک بن حبیب (۲۳۸ھ) 
۸, الطب النبوی۔ لأحمد بن محمد ابن السیّیی الدینوری (۳۲۴ھ) 
۹.. الطب النبوی ۔ لأبی نعیم احمد بن عبدالله الأصبھانی (۲۳۰م) 
(کخف ۱۰۹۵) 
۳۰ الطب النبوی۔لجعفر بن محمد المستغفری (۲۳۲ھ) 
٢‏ ..... الطب النبوی۔ لابن حزمء رسالة فی الطب 

الطب النبوی ۔ لمحمد بن ابراھیم ابن ساعد الاصاری السررفت 
بابن الأکفانی (۹٦بھ)‏ 
۳..,. الطب النبوی۔للضیاء المقدسیء محمد بن عبدالواحد (۳٢٥ھ)‏ 
۳ الطب النبوی۔للحافظ الذھبیء محمد بن أحمد (2۲۸ءھ) 
۲۴۳ ..... الطب النبوی ۔ لمحمد الصفتی الزیتی 
۲ ہتے آالعلت النبوی۔ لداود بن الفرج 
۲٢‏ اوت طب النبی صلی الله عليه وسلم الین القائم خسن بن امخمد 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ح0 .40۱۹0001 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول سرت ار ۳ 
المحدث النسیساپوری (۳۰۹ھ) 
2 ..... الطب الوقائی فی الڑسلام: تعالیم الإسلام الطبیة فی ضرء العلم 
الحدیث ؛ لأحمد شوقی الفنجری )٥٥(‏ 

ہد کاب ہیں جومتظا طب نبوبی مل لم یکفی ہیں٠‏ عام طب پہ ہراروں 
کناٹ ںگمھ یگئی ہیں ء طب اسلائی مش سے کا وک رر باہر۶تمادہ ے المصادر العربیة 
کیا ہے۔(۲۱) اذا سیرت گار کے لج ضروری ہے دہ ن یکر حیگکیخصیت پر جب 
تلم نما 7 ال پبلو برضرور استفادہکرے۔ ہم وضو آ ج طب نوکی حگھ اور جد ید 
رکنش کے وال ےبھی خر ب کیا گیا ہے اس بھی استفادہ ہونا چا اک رسیرت طیبہ 
ملک ےطھی پہاوکوبتررین وج یر انداز ‏ یی ںکیا جا کے 

یہاں وگ وط بکوستتفل اصو لکی شکل میں الک اک بھی یی کیا اسنا تھا۔ 
۱ ین اختا ری اط رن مکردیاگیا گر کا 
' جو 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷۷ .1ت٤30 0۹ہ‎ 3٥. اہ‎ 





چجٹے اصول کے حواسی و حوالہ جات 
ا۔ سور الو ي/ ۱٢۸‏ 


۷ سرت رہ/١٭‏ 

۳س حداللہ ڈاکٹڑحھہ سیاسی وخیقہ جات از عہدنبوئی جا خلافت راشدہ ہمترجم اوک 
امام خاں نوشپردئی ہناش ت قی ادب لا ہور۱۹۷۰ء//٣‏ 

۔ ‏ اوالرکات:عبدالر وف دانا دی ان الی رص/۲٢‏ 

۵ الد ملا الد ییءمعجم ماالف عن رسول الله ۱٦۵-۱٦٢/‏ 

٦ےك|۶انب‎ ہ٦‎ 

ے۔ حعیرالشہ ڈاک مححھسیای ‏ خقۃہ جات ل/۵-۳ 

۸ ابا 

۹۔ الیناً 

٭ا۔ ار لاب الد ینءمعجم ماالف عن رسول الله ل/2٦۱‏ 

اا۔ کائی برای _ الت اتیپ الادار ظر٠‏ م۶ ۱۳٣_٠١١‏ 

۷۔ الد ملا الد نءمعجم ماالف عن رسول اللّە ل/۲۸۲ 


۳-۔ ابا 
۳۔ الا 
۵ا۔ ابا 


٦۔-‏ ابفا /ہہ 

ےا۔ نم رگینء ڈاکفوادحارں علوم یں تب جب اسلائ یکا مقام تر جم ڈاکٹ خورشید رضوئی 
ادار ‏ تقریقات اسلائی اسلا مآ پا ۱۹۹۳ء ش/ٴك٣٣‏ 

۸۔ ‏ ابفاص/ ہہ 

۹۔ خی ءصلائ الد گن اورگی الدین عطيه دلیل مؤلفات الحدیث الشریف 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۱٢۷۷٢۷ پف1.‎ 110010 2٠۰ اہ‎ 

اصول برت ناری ٦‏ 
ٹس .ہو ٍْْ ٍ تتتت...مم| م سس ست ت ت س6س ٹس سس تب بب پتبجیی ‏ تر 
المطبوعة القدیمة والحدیٹہ دارابن حزم رت ۱۹۹۵ء ع /۲ ٣٢/‏ 
۲۴ ۱ 
آئ مارہء محمد ماھر المضادر العر:بیة والمعربة مؤسة الرساله یردوت 

۰۳ء ص/ ۲٢۳۴۲۱۹‏ 

گمت با١‏ - 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول رت نار ے۵ 





اقزاں اصول ہعلم ول الہ ۃ ار ات نا 


ول وی لکی شی ےہ ول لو کا مطلب ہے ای دلج یی و کی 
صدائت واشات کے لئ ال تھا یکی طرف سے عطا کے جات ہیں۔ بی مغبو مج زا ت کا 
ہے مین ایی یل نس کا راب‌دے کن عا ٢‏ ایت 
بر تکا ول و ہزات ہن نعلقی: یرت کا داال ے بھی تلق ہے٤‏ بلک 
تحیقت مہ ےک دلال کیرت :یکا حصہ سے او رآ دم علیہ السلام ے ہثارے کن رتک تام 
انی ءکونبو تکی سال یکوغای کر نے کے لئ الد تال یکی طرف سے ہرذ ماش کی مناسبت سے 
اس ز مانہ کےملم دنن کے مطابق حجحزات عطا سے جاتے رہے ہیں۔ پھانمیاءکیجحزات 
و 

صعفر گی علی السلام سا لات سفن ط بعد برتھا ٹیبو نکا دکوکی تما وہ 
ملف ضکوموت کے مہ سے وائیل لا سے ہیں ۔ ہنا ای مناسبیت سے الد تی نے عیہی علیہ 
السا مکومردوِکوزش مر نے کامجزہ عطا فرمایا۔ق رآ نکرم کے الفاط ہیں دای اوت باذن 
ال(ا) الل تھا ی کےعم سے زنءکرتا ہوںہ بی کے م ریخ سکوشفایاب اور ان ھھےکو بیتائی 
عط اکر نے )٣(‏ کے جحزات عطا کے گئ ۔ 

فرخون کے زمانرس جادو کا غن عروع بر تھا۔ لہا ای مناسبت سے موی علیہ 
السلا موقصاء اور اتھکا جن ککامجزہ عطا گیا گیا چھ چاووگروں کے فا ماما گیلف مک ریا 
اور فرخو نکی کہ گگھو ںکو چکاچوندکرکیا۔ جن کہ تام اخیاءکی نو تخصوئل زما کک کے 
ل ۓےتھی, ابا انیں جخزہ بھی اییا دیا گیاء جو ان کے عبد کے سات تم ہوکیا ہمارے ‏ یکا 
نبوت قیامم تک ککرنے والے تمام انسانوں کے لے ہے اس ل ےآ پک نی جحزات کے 
مات “ھی مجخزہ نڑنی ق رآ نکر دیاگمیاء جو قیاصت م کک رنے وانے تمام انسافوں کے لے 
ہرات اسلام اور نب کی نیو تکی صدائ ٹف کاعم یکرلپراتا ر ےگا ۔ کی جزا تکو بہت ._ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ 400۹0031 ت1. ٢٣٢۷٢‏ 


اصول بیرت ٹارک ٥۸‏ 


ال یلم نے اپت یکمائو ںکی ز نت بنایا ے۔ 
دلل وےے 7ط ات لصاغ ککا جائتزہ : اس موضوغ برتصایف ے 
سیرت ٹڈگار استتفاد ہک کے جہاں تن کی خبو تکو پہتر انداز میس چی سک رسک ہےە و ہیں دنر 
اخمیاء کے پیردکارو ںکود رین الا مکی طرف راخ بکرسکنا ہے اس ل ےکروہمجزات دکمکر 
ایمان لانے کے خوگر ر سے ہیںء سو اسلام اور ہار ے کن کی سیرت ای حوالہ سے سےبھی 
اپے مانۓ والو ںکوتش نیس تچھوڑلی ے_۔ 

اس ضوع دنت یگ یکتابو ںکا زکر 3 سے ا ن کاو ں کا ذکر ڈاکٹر فاروتی ۱ 
حمادہ ات یکساب مصادراشیر و( )اور ڈاکٹڑعبدال روف فرنے اپٹ یکتاب سیرت ای 
یگ کے مصادردمراٹع (۴)ہ سکیا ے۔ 
ا۔ ریو عقطرصی مھا 1 ات انی مل اش علیہ لم (۵) 
خبدال بن بارون ال حروف مامون عباسی ات ۲۱۸ھ ) اعلام الو ج(٦)‏ 
دس ابوزدحعبیدالل بن عبدانگکرمم (ت ۴۴٣ح‏ ) د لال الج (ے) 
.ا ابوسلمان داد ین ملی الا اصغہا می ت۰٣‏ ) د لال الع (۸) 
بی ابوداؤدسلبمان بین الاشدث اتا لی (ت ۲۵ن ) د لال التو (۹) 
٦۔‏ ابیشحھحبدائلم ین سلم من قنیہ ت ۷٤٢ح‏ ) داانل الد 2 )۱٠(‏ 
ے۔ این الی الد نیا حبد ایل بن مھت ۲۸۱ھ ) د لال افو )١۱(‏ 
۸ ایم بن اسححاق افھ ری لت ۸۵ھ ) دزال الج 7 (۱۳) 
۹ ابوکرخفر ین حھ انف ریالی (ت ۰۱ن ) لال الق 7( )٢۳‏ 
١۔‏ غابت بن زم الس ری (ت ۱۳ھ ) د لال الد ۶(" 
ا۔ ابرائم بن حمادین اسحاقی زت ٣۰‏ ) دزانل الف )٥۵(7‏ 
۳ مجن اج من ارائیم ین اممال لات ۹٣ھ‏ ) دزانل التو )۱١(‏ 
۔ اون انتطان (زت ۳۵۹) ال حا م لیا قآ یت ال ّ (ے۱) 
ب٢‏ ۔ عبدالش بن مھ الاصببانی الحروف ابوٹت ات ۳۴۷۹م ) داانل التو 2 (۱۸) 
۵۔ ابو عبدالل مھ بن اححاق المحروف این مند وت ۳۹۵ھ ) دزال الو 7 (۱۹) 


ےچ جحے ٦٠‏ پچ چپ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ح0 .400۹0001 ت1. ٢۷٢‏ 





اصول رت نار ۹ 
7 اب ار ف عبرالگی بن مھ رین ااترشی (ے ۳۰۲ھ ) اعلام التوع ى 
دلالات ال رہالد )٣٢(‏ 


ال اوسعیدالٹی (ت ۷۰۷م ) شر فنصطفی (م) 

۸۔ ت شی عبدالہبار بن اج المعتز ہلیٰ ات ۳۱۵ح )تشویت دالال التو 2 )۲٢(‏ 

۹۔ ارواتسین ام بن این الر کی (ت “٣۱‏ )اشبات خوۃ انی )٣۳(‏ 

۲۔ ٹیم ام بن بداو لاصسھا لی (ت. ۳*۰“ ) دلال الخو 2 (۲۴) 

ا٢۔‏ ایالد س تفر بن م تفر ىی (ت ٣۳ح‏ ) دلال الو 2 )٥۵(‏ 

۷ اوذ رعبد بن اتال روئیل(ت۴۳۴- ) دلال الو 2 )۲٢(‏ ' 

وت ابواصسن لی بن ماوردیی ت۵۰٥ھ‏ ) اعلام الو ٣(ے٢)‏ 

۰.- اببکراض بن حسین لشمتی (ت ۳۵۸ھ ) د انل الف 7 )٦۸(‏ 

سم لقن (ے۸۰۳م) ے غایة السول فی خصائص الرسول کٛ نام ے 
ککما_(۲۹) 

۔ م یمام عا بھی میتی ک یکا ب کا اخضار لوان بغیة السائل بما 
حواہ کتاب الدلائل گما۔_(۳۰) 

۸۔- اح ئیل بن محر بھی الاصبالی ات ۵۳۵ھ ) دلال الف ۳۱(2) 

9۹۔ حافظ اہن اکر (ت اے۵ھ) الاربعون حدیٹا الدالة علی نبوۃ عليه 
السلام )۳٣۲(‏ 

۳ں عبراللہ بین عبدالواحدالعروف ضیاءاقری ( ت۳٣٥‏ ) دزال اذ( )۳٣‏ 

١۔‏ بن فجن العروف پالتقا س (ت ۸۵۱ھ ) د ال الب )٠٣(‏ 

کتاہو ںکی اس طول فرصت مس چد ا مکب ہیں جن کا تار فکران ےکی 

روای تم نے ہراصول میس چاری ری نت 

(الف) دزائل الو ة امام حافظ الم ات مین عبدالیند : محر اخ ے 

ان کے اض علباء نے تقاضا کیا کہ پ ہیں جو نمی الد علیہ وعلم کے ججزات دکمالات 

تلف اوقات ‏ سناتے ر ہے ہیں۔ اگ رآ پ این ای کفکتالیشل ہی یک یتر رف بد یی۔ 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 0 400۹00 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول رت ارک رظ 


وی یر دبٹی خدمت وگ ہاب کے مقدسٹ لآ پ نودفر مات ہیں۔ 

ما بَهد : قد تلم عَمْر الله بالضائر الْحَمِیْلهِ طَوِيا 

َكُم وَتَوَرَفَی المَبِیْرِ الخ ۱ 

امابعد: تم نے مھ سے تا کیاء الشرتہادری طیا کو یٹی بصائز سے 

آ بادکنرے اورتھہارےقلویب و جیا تکو اتی را ص۲ کے ور ےتور 

فررائۓ ءکٹ شان وت دلال حجزات اور سیدع بی می الل علیہ 

مغ سے نان کی جھھری جوئی روایات و احادی کو رشن 7 7پ 

او رمغی رہ اسلوب سکیا جم حککررووںء شض سے سعید روال ڈائدہ 

انٹھایس اورشگ ری رہوا ہیں تو شی اش تا ی نے نوضت او نی 

یل چا ہج ہو ےلم اٹھا رہا ہوںء ا یکی سب طاتیں ہیں اور 

وی سب یغاب ے۔ 

لام یم سیل ا بندئ کی رع احادیث کے نال یا جائ نی سک حخفف 
اعادےث ث سے جخزات کے نبیان برشصل احادیث جچ نکرآ پ نےکناب بتالی ہ۔ بآ پ 
ای کیم محر ٹ ہیں آپ ایک عد کو جن لکرنے سے چیہ ا لک صحال نا جالتی تک اپ 
سند مہات ہی ںکہ یس نے فلا ںی سے سنا ال نے فلاں سے سا اور.....اور...... اود اس نے 
فلاں صحاٹی سے ناکم نے دیکھا نی صلی الل علیہ دسلم بیفرمار ہے تھے یاکرر ہے تے۔ 

آ پکا سلسلہسند ردایت چچتا چا راہ میں اکٹ مقامات پر دنر مح رشن کے ساتھ 
مل جاتا ہے یش تر اسانید مآ پ امام جقادیی کے اساتذہ سے جا لے ہیں ۔ اس عابجز نے 
عاشیہ می جا ہیا ضروری مقامات پر اعادی ٹک افج جج کی ہے۔ سے پڑ ےکر انازہکیا 
جا سکیا ےک ولا الوۃ لاج نکی خفار کی اعاد کا ایک مر ٹر موجودے۔ 

جا ہم داانل الجد کی احادی ث کا تق بآ ۱/۳ حصہ دہجھی سے جوصرف ا یتتاب 
پایا جاسکما ہے۔ دہ اعاد بی ٹمس دوسرے حرث نے ردای تن لکی ہیں ۔ اس سے ال 
کنا بک افادیت اورمصیادرعلم سیرت میس ا لکی ای تکاانداز کیا جاستاً ے۔ 

شن سرت ٹار ٣‏ کا یلیہ7 ےک یرت نگاردں 8 اکر چے ہ یکر صلی اس ۱ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ح0 .400۹0001 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول یرت ٹارى ٦ا‏ 
علیہ لم کےاحوال جقزا تکو تر اودو ی شی ن انداز یش من یکیا اوران گا یات مایا خوئل 
تھیں مہم انہوں نے صرف اعاد ی ٹکی عارت جی اور د وی اپ الفاظ میس کییۓ راکنا 
کیایاانہوں نے بیکش نک یک احاد ی ٹک اسنادجھی چی لک یہ جک محد شی نکا طر یق ہکار 
تھا۔ ا کا یہ ملک کرت نبدی مگ ال واقیا تکا مو ینگئی جنس کے تتحلق بر 
معلوم نہ تھاکہ بی داتات مم ککسے پچ ہیں بس نے دوایت کے ہیں ۔آ یا دہ مج رراوگی 
تے یا تقائل اعتبار_ اور یں ضیف فی رمر ب ہم وضو واتعا تگجگ آآۓ جو سرت رسول 
عر صلی الل علیہ وملم کے صاف ‏ خفاف پان یکودافدارکر نے گے۔ 

ث الیم اوران کے ہم رز چند دنر مح رشن کا امت پر بے اصان ےک 
انہوں نے سیرت الپ یصصلی الل علیہ ویلم کے حصجحزات تو دلل وت پ یا یں یعدم 
اٹھیا ے اوراعاد بی ٹکو اسنا دن کیا ہے کہ جہاں ام تکجزات رسول حا یا کے 
ہوۓمل جاہیں وہاں بھی معلوم ہو ےرا ن کا را کون ےآ یا دہ قاٹل اخقبار سے یا 
گیں۔ 

دلاکل الو ۃ کی ایک مایاں خصوصیت بیبھی ےک یرٹ افش کسی موضو بر ملا 
چانورو ںکا نی صلی اللہ علیہ پل مکی یم بچالانا اور پکاجانورو ںکا کوک بج لن وغیرہہ 
بر او تحدداحاد یٹ کرت ہیں ات کر کے زان ا ے1 ب کا 
کی شان از کے اہر ہوتی ہے۔ اود مرکو ںکرچجزہ ہے ا رت رکا ما یں دوہ 
س ےکہقادکی کے ذ بن بر اعادبی ث کا ابنے موضوخ پر اطباقی اس ہو جانا ےک ہاں واتی 
ان اعادِٹ سے ایا امرفایت بور سے جھ با شیہ یی الل لی ککا ویک کے 
طر ہت ومک رح رین سے اں نادر الو ہے۔۔ اس کے سراتجھھ سا تھ زا نک ون ذف 
ک و آنکرغم سے بظاہرتنارن ل نظ رآ رہا ہو یاکوئی دوسرا شی وارد ہو ر پا ہو دہاں ١‏ پش 
رنگ میس ان کا از ال ہبج کر تے ہیں اک ارک کا ذ من شبات سے پاک در ہے۔ جا ہشیش 
مقامات اٴے تھے جہاں شبات وارد ہوتے تےگر بوجوہ انیس زہ بکٹ تہ لایا گیا تھا وہل 
اس عاجز متریمم نے حاشی ٹس ا ن کا از الہک دیا ے۔ 

ناب میں مفضماشی نکی ترحیب کے لے دواسلوب اخحقیار کے گے ہیں۔ 

مضاشین کے اعقبار سے لا آ ب ایک عنوان تا مک تے ہیں ۔” 2وہ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 0 400۹00 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول یرت ثاءگا ۳۳ 
واقات جن می ن یکر صلی ال علیہ دم نے تھوڑے سےکھانے سے ایک بڑکی جماعح تکو ۱ 
سی شش مکروادیا۔ یا ”تھوڑے سے پانی سے ایک شش رکوسیرا بکردیا۔ “ای طر آ پموان 
ج۵ اکرتے جاتے ہیں اور ا عنوان کے متعلقہ اعادیث داردکر تے جاتے ہیں ۔ ای ےکی ر 
التداوعنوان سکاب کوربی پڑکی ہے۔ اس اسلو بکا ىہ فدہ ہ ےکہ ار گکو دہ تام 
مزا تکیکیا اکٹٹیل جات ہیں ء جو ایک موضوع ےمتحلق ہوںہ ب اسلوب تصوصا سلخین 
اوزعلاء کے گے شش نے 

۲۔ موائع دموارد کے انقبار سے۔ ملا آ پئنوان ا مکرتے ہیں ۔ دہ 
مچحزات جوسفرفجثرت میں ظاہرہہوۓے یا دہ ”وو مججزات جو واقصہ بدر می سن ور یپ و تک 
ایےعنوانا تک بھی ایک طول فہرست ے۔ اس اعلوب کا اہم ئوہ ہ کہ ج بی 
مچمزہکوان واقعات واحوال کے تا ظھر میں د یکھا جاۓ مجن یں وہ دتوح چس ہوا تھا نے ال 
کے رات مارگ بل کر ساس ے؟ جاتے ہیں اور ال کی ایت قاریی کے ذبن مم صکیں 
بڑھ جاٹی ے۔ 

اور را نگن امرب ےک گادہ دونوں اسالی بکو ایک سا تھ نجمانے کے پاوجود 
کاب ٹل احادیث اور واقیا کا گگرار پیدانٹش ہوا ہر واقعہ اتی مگ مفقرد سے اس سے 
پ کے وسعت مطالعہاورھ ری کی جھل ک بھی دوکھائی دہ ہے۔ 
یی نظ رد(ائل الو اص لکنا بکا خلاصہ سے : کاب کا سردرق دک ےکر 
تب یز کل روا ای تحت تد ندنل دپگل 
الو ۃ جویىرثٹ ٹ ال نے نین توں اکس یھ یکہیں موجورہیں موجودد نے اصگل لا کا 
ین خلاصہ سے جس مس اص لکتاب کے ہر یا بک چیراعادےث ٹ م ےکر پاٹ کوحذ فکر 
دی گیا ے۔ اس لے اسے وا الو و نیں''خخب دلائل الد ؟'“ کہنا با ہہ اصسل کے 
اللہ شس۳ اہے۔ الہ عطبِ سے ۱۹۶۰ء ٹس شال ہونے وا لےسخہ کے ذ بباچہ شس جلایا 
گیا ےک ہق ہرہ (مھر) کے دارا اکب 'المصر ہہ میں اصل دائل التو کا پہلا حم جود ے 

1 وفل نر وک ے۔ ا ھی نے کا ایت ٣ھ‏ بک دسرےووڈوں سن وبا نی 

موجودکیں ہیں- 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول سرت ار سر 

بجی وجہ ےکہ بیشترعلاء لا امام سیدٹی یئ سکبرٹی می اور عا ےقطوا نی رن 
اپاری ش دزال اتوج انیم کے جوا لے سے متمحدداحاوث جج کر تے ہی گر وو موچودہ 
داال افو میں شی رموجور یں۔ 

برخلاصرکس نے تارکیا؟ اس بارے میس یکو بج معلو فی سب کا خیالی ےک 
خودام نے مل ددال الہ ہنم یی اور ایک ایک حدی ٹکومتتددطرق ہے نر 
إعرازا لہوات کے لئ ا ےتھکر دیااورحد ےگ کے متودوطرق ےزیادہ وا اور 
جح ت رب قکو نےکر با یکوحذ فکر دیا۔ جیا کہ دم رک ممصنفین نے بھی اپتی کتابو ںکو 
7 سے جیے علا ۔تختازالی نت بیان ومعائیٰ 7 اب المطو لا عق کر حے تر 
العانی کے نام سےککھا اور علا مہ ابن زم نے الا صا لکو لی نام ےن رکر وی گر وچران 
سی مکہتا ‏ ےکہ اییانیں سے ۔کیوکہ جن مصنقین نے اپن یمک ب کا خلاصہ خودکھھا تھا ا نکی 
ا لکاب اور غلاصہ دونول حروفکف ہوئۓے ہیں یگر یہاں لی زرل النوج کا ووردی 
مفود ہوا ہے۔ لیو ںحسوں ہوتا ےک کیا اونصش ن ےکنا بکو1 سا نکر ن ےکی غوض ہے 
اس میں ختپ احاد ٹکو نےکر با یکواڑادیا ےج اک گرا رطرقی سے ہار کیہ ما رنہ ہو 
او رکا بکی افاد یت بڑھ جاے۔ اگر چا نف کا نام معلوم فیس ہوسکا ما ہم ہہ پت چتنا ہے 
کہ ىر خلاصہ۰۳٦ھ‏ سے پل نشی ححرت الا یش مکی دفات سے ٤‏ ےا سال بعد یا اس سکم د 
بی عرصدرنٹش وچرر لذ ‏ ہگیا تھا ۔کیونکہ پچ (ہندوستان) خغان بہادر خدات ی کی 
ا ری می جڑگھی زم جود ےج سکا لا ری نہر ٢٢۴۷‏ ہے اس پک نکتاب ۹۰م ککھا 
بواے۔اں او رآ کی موجودہ داال افو ج لاب سض اف نہیں ۔(٣۳۵)‏ 

اس م وضو بر دوس رک اہ مکتاب 

(ب...... الحضائص الکبریٰ فی المعجزات خیر 

الوری جلال الدین سیوطی کی ے: 

انں جامع تی نکتاب”'افض الس اکبربی یی 7 حضرتت صلی اللہ علیہ وللم کے 
ایک ہزاد سے زائ ہزات تع کے سے ہیں۔ امام یھی نے ہ تج ےکی صراحت کے نے ء 
اعادیٹ وی ے یم انان ذخر ےک گلا سے او رآ پکوجشٹ بھی اعاد یٹ اس سلطہ شش 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 





۲٢۷۷۷ .1ت٤30 9۹ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول سرت ارگ لان 
کےےسسس ٔ1س ےے‫ے۔- سے چم ےممچ چچ ژ ڑپ"چچٰت- 


سقیاب ہوگی ہیں ء ان س بکو بلاتجرہ راو لوں کے جو الے کے ساتھ جن قکیا ہے ۔نقر یبا یک 
ہز رمفیات شقمل ا سکزا بکی حالیف می امام سیدلی نے ان رم زی کے یں سای صرف 
کے دض ےک ا اکس اککبری' مس ضعف احاد بھی شال ہموئی سے اور بینگگ 
ٹیک ےک یہاں واقوا کی تح ملس ل نہیں ہےءلین اس اھ رج پھ کوئی تک 
نی ں کر خیدائھش نبوت پر ال سے ؟ پت رکوت یقاب موجودنئیں ۔ ان سکیا بکی ایک تصوصیت 
بھی ےکرمعنف نے صد اکن بکی ورقیگردانی کے بعد اس فوقہ کلام کا اتقا بکیا ہے 
ج سک یشترح شع کل اسلا مک ہے جن مس پا اور خیر با ھی شائل میں ۔(۳۷) 

(ع)..... جلال ادن یٹ کا ای وضو پر ایک رہالہ ”الخصائص 
الصغری“ ما جل” قین لہ میں ڈاک یرجہ اظب کے ۲ا صفیات کے فاخلانہ 
مقمدے کے مات ھجچ پیا ے۔' ا کس ااصف رک متینے۔سوصفیات بمشقل ہے اور 
ہے دوالواپ شُل یی سے“ ہر یا بکی ار چارنضلیں ہیں ٠اس‏ رسالہ شش بھی مجحزات اور 
خصا لح نوہ احاد یٹ بوگا جا کےوالے دربن یں۔(۰٣)‏ 

(ر) > دلائل النبوۃ للفریابی (ت۳۰۱م) 

بس کےمتعلق اس کےنققی ام تن ری مقدمہ جس کھت ہیں ۔ اس کے مولف 
نے اس میں ؟ تحضر صلی اللہ علیہ ویلم کےتسی جقزات کے ہیں او رساتھ بی آ تفضرت 
صلی ال علیہ یل مکی فضیلت اود ال زیل کے ہا ںآ پک منزات یا نکا ے۔ مولف 
ث ے انی کاب یم دیس کے طربقہ کے مطائی روایا یکو سندوەول ضا یا ن کیا 
ے۔(۳۸) 

سب سے پیل تحضر صلی ال علیہ لم کے ایک جو ےت ایک روای تک 
اک الگ چار ددل کے ساتھ بیا نکیا سے مس میں آخضرت لی اللہ علیہ لم ث 
سے ا ٹا بت زیادہ ہوگیا۔(۳۹) پل نزو خنرقی مل طرت جا'ز 
ک ےگ رتھوڑا اکھانا ایک زا رآ دی ن ےکھایا“ کا ذکر ہے۔(۴۰) ای رع دنک رجزا تکا 
زارے۔(م) 

(و) ا دلائل النبوۃ بیھقی (ت ۳۵۸ء) 

اس میں7 ضر ت صلی اللہ علیہ وملم کے دلاکل خی کی پور یخصیل ہے۔ ا نکیا 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ 130ت1.‎ 0۹077 3٥. رہ‎ 


اصول سرت نار 1۵ 
بی جلد یس 7 تحضر ملی اللہ علیہ بل مکی کا لقیل ہے۔ چنرگوانات در 
نل ہیں۔ ولادت وگ کی , رضاعتہ اساء الرسول صفات الا کے3 اں گ٦ ۲۰_٠۵‏ 
اب ہیں۔(٣۳)‏ پور یک ناب میں ؟ فضرت الله کے جزا تکاابتداء سے انا تک کر 
ے۔ اور ساتھ بی آ7 تحضورسلی اللہ علیہ ول مکی یرت کے کی پپلوٗ ںکا زکرھی کور ے۔ 
چنرگوانات ے ژإل- ولادت کے بن دنس علامات شن صورہ بزاءکعہ_ وت کے وق ت جم 
مارک ایتقدام وگیء اسلام نظرت ابوڈ ر ضر تم ٹر مفر تع نحضرت عضماأء ارت عبشہ 
شعب ا ی طالب. نات ال طااب وضخرت مد یہ اسراء ومعراعخء فرضیت نمازہ تر 
حقرت ماشو حضرت سور بشت زمحدہ عقبہ اویء عقبہ ماع رت وریہ“ مک میگ 
ایوس م تی ںکحب ‏ فرغیت جباد۔-(۳٣٢)‏ 

منررجہ پالا وا نات سے اہر ہ ےک رس طرع ا سکاب می سیرت نبوک مکی 
لعل نلم پررشنی ڈلی ہے۔ ای طرع باقی سا جلدوں می أخیل ہے۔ اس سے معلوم 
ہنا ےک ولال الہ ۃ کی کبابوں میں ؟ تحض ریم لی اللہ علیہ بل مکی سیر تک اتفعیل ے 
یان ے۔ ایا گے برک بھی لور اغذشار ہوئی ہیں من ا نکتابوں کے سا ھآپ 
کچ کی سیر تکیع یتیل کے لے می ںکحب شا لکی بھی ضروزت پکی ہے۔ 

1خ میں عو کرو ں گا ءکب داانل نو؟ درەگل اات وت اور دذاں طصب 
وت وایتان نو کوٹ نظ رک ےکر مرج بک گن ہیں کے ذریی یرت اتی کئۓے زاوے 
ےی کے انداز بی سا نی ہے لین اس موضوع بھی جا دا ی )کب ٹ ش کت 
روای کا اتا مك رکھا گیا ہے اہنرا سرت ڈگا رکوس فسوی قوج مرکوز مھا چاہے ۔ 


و 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ3 400۹00 ت1. ٢٢۷٢‏ 


اصول یرت ارک ٦‏ 


ساتو یں اصول کے و اآسی و خوآلہ ّات 


ور٠1‏ لگرا ن/ ١۹‏ 

الیتاً 

مادہہ ڈاکٹر نارولیءمصادر السیرۃ النبویة وتقویمھا دارالثفافة المغرب 
۵۰ء ٣۲//‏ 

ظفرہ ڈاک رعبدالرؤف یرت نی کل کے مصادر و مراٹح اسلامیہ لو ئورئی 
راو پور۱۹۹۳ء/٢٢۳٣۲‏ 

ابن نم ؛کاب اہر مت ءنو رم رکب خاتہجھچارت اردد بازادکر ابی ل/١۱١‏ 

این // ۱۲۹ 

تم ما الف نی سیر الرسول,ٴ۷/٦٠٦‏ 

اف رستگل/اےك٢۰٢٠٣٢‏ 

کخف الو نر ]رش ۹ے الرسالۃدامسعر ف,/ ۱۰۵ 

ار ست ٦/٢‏ 

تم ما الف نی سرت الرسولیءمش/۹۳ء مقدمہ داال الج تتل. ‏ ح/١/۹۰‏ 
) تن مر ) 

کنف اظو ن ‏ ح/۱ ]٠٠ے‏ 

مطبو رع گن دا ر7اء +ملرم۱۹۸۰ءء الطبعتہ الاولیء شست 
کشف الظو ن رخ /۲/ص|/ ۱٢۱۸‏ 

ام رست/٢۲۵‏ 


. رر‌ل دج نین /ص/ ختَن ١م‏ ر) 


دزال الو ج (ام ستر )ص/۹ 
تم ما الف نی سیر ارول ص/٦٠‏ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 400۹000 ت1. ٢۷٢‏ 





ال رت ار : ے٦‏ 

۹ ابا 

٣‏ اتا ض۹۳ الرسال۔ امسعر ل/۱۰۵ 

 _"‏ رربلص7(ام رز )ص/۹ 

۲۲-_ مم االفلْ ہر8 ارولیں/٢۷‏ 

۴۳۴۔ دا ات :(اجم )۹/۶ 

۴٭_ -مطو جع وارالحرفذہ, بیروت 

 _|‏ ررلص:(ا مر )ص//۹ 

-٢‏ ابا 

ےا۔ اتا 

۲۸- ا کاب کے بے شر ضے عقلف یں می ہیں۔ ۹ جلدیں ڈاک رت کی 
تن ے بھی موم ہیں _ 

۱۹ں رزال اد ۱(2 تر )ص/ء ءکتف افو ن ح/١/٠٥ے‏ 

کے رزال الو :(ا مع ر) 

۳۴ تح م راف ئن رہ الرل  ٦۵/‏ 

ہ-_ بناضض۷٠‏ ۱ 

۱٢۳/ص٦/‎ )٢(نڈراملادرقم‎ ۳۳ 

ے×٠٭/|ا/ن کنفاقون‎  _ 

۵۔-۔ امم حافظ ُاشم ام بین عبراللر دلائل النبوة مترمم مر طیب فیاء القرآن 
پیلییشن لا ہور ۱۹۹۷ء۶ / ۲۸۔٣۳‏ 

۳۷۔ -مینلیء علال الدیی الخصائص الکبری معرم غلامحین الد یی شی /ا 
ظد ۱ 

ے۳ سیزلیء علال الد ینہ الحضائص الصغری جن پاب ند لاہود 
ح/+یش/٣ص/٢٠‏ 

۷۸۔ فریاپیء مق دم دلال ا۵/7 

٣۵/|۶۲۹/ ہیب'أآً‎ - -٣۹( 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ 0۹003 0ا4 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول یرت نار ۸ 


۔ ‏ ایض ن/۰۹ی۶ی/١ہ‏ 
'"۔- ایتأ ٢۷ذ‏ //۸۸ 
۴۔ تبق, دال الف × ح/اش/ ٣۸۲۴۱۱۵‏ 
۳۴۳۔ رای ال ؟ تق٠‏ ع/۲|/٣۔‏ ۱ء۵ 


مت بااشیر 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30ہ0907‎ 7 3٥۰ہ‎ 


ال یرت ٹارل 19 


۲ واں اصول جع رنضصجص الاخیاء والم رین 


مولانا ابوائسن می زند وک فرماتے ہیں۔ قرآن مجید نے ان۰سالی دل دداغ شش 
تحید ورسماات کے مضا شی نکواجارنے کے لے ج دسا وذرائحع اخقیار سے ہیں ان جش 
نس د جکایا تکوم رکز ی ایت حاصل ہے د بتی علقوں میس تق ےکبانیوں سےمتحلق جو خاط 
نہیاں ای جال ہیں, اور نس رع تحتقی کی نا سے اس ف نکو و یکھا جات سے اس شمل 
واخقوں اور“ ُوں کے رزگ لک بڈ اٹل ےک دہ ا لکی.ابعیت اور افاد ی تکوش لی مکمیں 
کرتےء موڑانا نے فرمایا: قح ۔کہانیوں کےمتلق صد بوں سے ایک حارت ؟ مز اور ایک 
اصا تر یکا خیال چلا آ رہاے۔ ہمارے واعمظوں نے تصسوں اور حکایا تکی پچجھ ال یق ر 
کی سے اکم ازم انبوں نے ا لکی آفاد یت اور محنوی تکو لی نی سکیا ہے۔ بن دہ ا سک 
ایک نف ری جز ےکی ثقہ دید بنٹس مس جہاں لوک انی اصلاج کے لئ بے ہوں ٠‏ اکر 
کوئی تق کک گے ت لوگ ا کو کیک بل بات جھلیں مےکہ یہاں تر غداو رو لکی 
بات ہونی چا پیل ءموعحظت اور اعختقادات و ایانا کی بات ہہونی چا یش ۔ ى یق بای 
کہاں سےشرو کر دیا مان ڑآ نرغ 0ت ف1 پ دی ںکہ 
صحفرت موق اورنحقرت ابرائػنم کے تج کر ے واقعات اور تھے سکتنے مقامات پرق رآ نکرم) 
نے ذکر سے ہیں * ایک پودری سر٤‏ حفرت ینف علیہ السلام سےمععلقی ہے۔ مہ وی سورۃ 
ان کے قصہ برینی ہےءمکن دہ ای درج کی داكشمتدانہ باتقون اورمواع پبٔشقمل ہہ اممے 
واتعات پل ےک ان کے ایر بہت سے ال بھ میں نہیں ؟ تھے ء خودق رآ نکر متا 
ے 

َفَدُکان فی قَصضَمْهِمُْ عِبْرَةُ ' لأُولي اباب مَاکَانَ 

حَدِیٔک بُقْْرَی وَلکن تَصُدِیق الّذِیْبَیْنيََيْه ر١)‏ 

ان تسوں مم تفکندوں کے لے نشانیاں ہیں سے ہناوٹی بات ں نیس 

یں لک پچلے داتعا تک تحمد بی ہیں۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول رت ارک ٭+ےا 
اں سے بد ےکر ق کی منقبت ما تق کی نشج کی ہیانئیں چاعق یک کہ خوداللہ تعالی 
اس جک صن انس فرماراے۔(٢)‏ 


سور مھنم دومقامات بر نیک رم م٥لی‏ اللہ علیہ وی مکی طرح حفرت 1برا مکی 
سیر تکوبھی مت ملمہ کے لئ سوہ جےۃ قرار دیا گیا ہے (۳) ان فضس کی افادیمت 
میا نکرتے ہوئۓ خودق ر1 نکر ن کہا ان ۓ واقعات سے استفاد کرو کہ زندگ یکا 
گی مشکات ٹس ےآ سد حابت قد یکا ذر مہ بے ۔(۳) ق رآ نکرئم نے ای وجہ سے انویاء 
وہملین سے قصو ںکو سن لقصص (ن۵ )کہا ے اور ہر کے فوفس میں شائل تم اک دہ 
پچچچاوں کے تھے لوگو ںکوسناۓ )٦(‏ فرماں بردارو ںکو جنت اور اجیئھے انا مکی برو ںکوچم 
۱ اور برے اخجا مکی نشا ند یکرے لعلھم یعفکرون (ے) اک دوفور وگ کر بی۔ 


سز کا فیس ا(اخمیاء ےعلق : قرآ نکی وا شع تعلیم ےک۔انمیاء دا مم سائشین 
ے استفادکروعبرت ونششحت کے نت نظ رسے جعار ےچنشیربہ جو حالا تگزرے دہ چچلوں 
پبرجھیگزرے تے-۔آ پ‌ یش نے متجددموا تع تع رک یکل میں اہ ےکو پل اخمیا کا مشاہ ترار 
یا ہے اس لے ن یسل لے یہ ول ری سرت طوکہھے کے لے یں ننس سے 
استفادءکرن ہا ہۓ شیع سکوددتصوں میں سی مکیا جا تا ے۔ 

ا۔ ھس ال تر ان 

۲ ٹس ایرےے 

قر 1 نکریم نے مجن نو ںکو بیا نکیا 0 1 و 
حد یٹ یس نت ن تو ںکو بیا نکیا گیا ہے ددجھی سیرت نگار کی اص دا خط ہیں۔ 
ٹس ازاخراء رتصاعف : لق القرآن پر بہت نہیں ع لی اردو جم راکھ یکئی 
ہیںءان شش سے چٹ ھکنماڈیل بی ہیں 
5 خارالق رن ہشمیراھ نماورءکتیہ رشید یہ لا ہور ۱۹۹۸ءء ۳۵ا ال 
۳سد نآ ھی ہوجھ برالیمکااییاں پیداءاخلا یتین ء الاک بیشن لا ہور۱۹۸۲ء 
۳ 1 دم ءعبدالصصدصارم ای شاءالل خاںء ا ہوز(برن جار ) ۳۲ اگ 
آ دی عبدا فی ء الک العلی ہلا ہود ۲۰۶۱۹۹۵ ا 


7 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


-۵ 


حہ 40۱۰004 ت[. ۲٢٣٢۷٢٢‏ 


اص ول ےت ٹر ۱ تا 


ابرائم ضص اش اوالکلام آزاد ناام لی اننڑ سْزہ لاہورہ (برون جار5ٌ) 
٭سرس 

ارام کیل اش گی نتر کت عالیں ا ہور(برد ن جا رج )٠ال‏ 

این مری)ء ری مجن ہف یرکوٹ روڈ لا ہور ۱۹۳۸ء ۹۸ ا انل 

ان مرگ اور پروی :مبدالئشکن طاہرسورقی مت علیہ لا ہو آبدون ارجا )۸ال 
ابوالاخیاء حطرت ابرائیم علیہ السلامء عا مود التقادہ (مترتم: راغپ برماٰ) 
قس ایڑی اکر اہی اے ۱۹ء۰۶٦۱‏ ال ۱ 

صن تحص مج نو راد بین حا یکتب نان کرای ۱۹۲۲ء۰ہ/ئل 

احوالل الاخیاءء راج را میڈ پان ۱۹۰۳ء دوجلد ری 

۱ حوال الانیا وہ بد السلام موی جن رعاٰءجیرآ بادئگنئء(بروان جار )٢ال‏ 
احوال اانیاءءثْ تق را وکیا ئن فو لکشو رھت *۱۹۲۴ءہ دوجلد بی 

اسائیل ءعبدالصمدصارمءاگ]) نام الد خاں ان سز ا ہور(برد ن٣ا‏ رتٌ) ۳۲ ال 
اصحا بکپف می الد بن ام الواللا مآ زادء ادتالن۰ لا ہورء ۱۹۳۹ء۱۳۱ گل 

اصحا بکپف ‌عج اسحاقتیہ ذارالاشاعحت ؛کراہتی (بدوان جا رن )۹۳ ال 

اعلام القرآن ماقرآی شخسیتیں, عبدالرا جد در یابادئی رخ اکیڈھی کرای ی۱۹۸۲ء 
۸٭ا یا 

انمیاۓ ق رن ءآ ا اشرف :مکی القریشء ارددبازارہ لا ہور۱۹۸۸ء۸۹ ال 
انمیاۓ ران مھ حیل اصدہ فلا ی٠‏ لا ہور۱۹۵۳ء(چارجلد بل ) 

ایا ۓکرام مقبول انوردا یہ فیروزسنز ؛ لا ہور۵ ے ۱۳۱۰۱۹اگل 

اناے کرام ء او الظا مآ زاد( مرج فلام رسول جر) خلا کی ء لا ہوراے۱۹ء 
اندارالا نمیا ء:الیف ادار وآعنزیف وحالیف, فلا مگ اینڑء لا ہور۱۹۵۹ء 

الب :عبدالصصدصارم ءا شجاء انل خان ء لا ہور(بدو ن7ا ر7 ) اس 

باغ دالے مجرعبدائیءاسلا ِں>الیٹر لا ہور"ے ۷۶۱۹ از 

بدائر الانمیاء (ففص الاخمیاء) محر میری جو ہالیء انٹیڈیوٹ بریںەگ یگڑھہ 
اص 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ .1400۹0031 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول سرت ہار ۲ے 
٢۔‏ بہارنیل ئم الدین ۸۳۰2ا ال 
ےا۔ بات (سیرت انا کرائم ) عرفان رضموی۱ رہب پیلشر زکرا تی ۱۹۹۲۱ءہ دوجلد بی 
۷۱۸۔ جرح ابوالیشر٠ا‏ نوا رای ء دارالا تال لا ہورء۱۹۱۰ء۷۰٭!/ل 
۹۔ انتا الاخمیاءاتظام ال شمالی محرسعیداینڈ سن زق رآ گل ./اٍق ۱۳2۵ء 
ج_ ٣ح‏ سکع فخوانسن فھائی کارکن یڈ یو علقہ نظکام الشارء دٹی ے۱۹۴ء 
2 تاد الاحادیٹ ئی رموزٹفٴش الا خیاءء عاہ وپی اش دہلوگییء اکادی شاہ وئٰ الشہ 
حید رآ با× ۲۳۰۱۹۷۹۷ انل 
۳۴ ۔۔ کرو اخیاء دت کر اصحاب ئح جج ادریٗیسء ہار اول ءاسلائی اکادیء لا ہور۱۹۹۱ء 
٣۳۔‏ جزکروانیا +ہناصریلی ناں مفید حا ءاگر ۱۹۲۰۱ ۸۰۷۶۸ ئل 
۳۴-۔ ت کر اخیاءہ ا رک شریف اجھ-ہ باد اولی مکتبہ رشید کرای ۱۹۸۷ء ٢/‏ 
۵٭۔ ‏ ت کر افیاءہ شا شج ری ججاز ریش لا ہوں ۰۱۹۳۳٭٭ ۲ل 
٣۳۔‏ تذکر) ایام نذ راھھ میمابءاہورہ(بدون٦ارتٌ)‏ 
ے٢۔‏ ت_کر ملین عبدالتزح: پتزارویء نکنل مآ یدیق ۸۶ ۱۸۰۱ءا 
۸-۔ کر نس عبراللطیف رماے ریس موی ۱۳۳۴٣‏ :۷ال 
۹۔ ‏ الترتیب الاصیف ذڈْ تع الیم والرقیمء اشرف العلومء دی بنرے۱۳۷ھ 
٭م۔ تقرا-الاذ کیاء نی اوال الانیاءابوان فی پا دی نو لکشورلکھنوہ ۱۹۳۱ء 
8 _۔ تفر الادکیا فی احوال الاخمیاءہ ابوان کا کوروئی :ٹس اکیڑی کرابت (برون 
جا رتٌ) , 
۴۲۔ تارج الانخمیاء ہف راز خان جطئ رضوی, رخ ۸۱٢۱ھ‏ 
۳۔ نار قصخلاصة الاخمیاءء لام نیش ایا نا ۱۲۷۹۳۰۷۱ تہ ۷۸ہ ا 
۔ تقمبرد ںکیکھانیاں:خوا زنس ن نظائی ءظام الشا کا ء دی 
۵ ۔ پچار چیامر:سلطان ا خخالء چو دھرئ برادرزہ لا ہور(بدون جارً) 
٦۔‏ سصالات اخمیاءءدحید اللد ین ءنظائی برٹکء براوں۱۹۳۰۰ء۳ی/ل 
ے۔ -سحرت ایرائکام وححفرت پاج دہع یا سگجھود لتق دہ اقبا لیک ڈی کرات 
ِ۸۔ 


نت ارام وننترت پاترہء عنایت اللہ رولء تہ یاکوئیء مرکخانل بک ڈگ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت٤30 ۹0ہ‎ 7 3٥۰ہ‎ 


اصول ضیرت ار ٦‏ ےا 


ےس0۔7 کک کے گک ‏ چ چ جچ گکگکک>ت‫ّتس7 


۹۔ 


۵ ءال 

حرت راو ,ەپرالمرصارح۱۰ خٌغ ام اد خحال لا ہور(ب ردنا )۳۲ اں 
حضرتسلمان: جا لی مم یار چک فلکھور یرلیں کھت ٣٢۷۶۱۹۳۰‏ رس 
حر کی رع بدا سلیمء مر ینہ بک ای ءہھنور 

ضر ت کی من مر (م ری ادار نیف وحالیف )کماب منزلء لا ہجدء 
عرت تن تاج و فی بآ پادیء(بدون جار )۳اا 

ححفرت موق ہم رعبدائ لیمکت ہ اسنا ت. رامچور ۱۹۰۹ء ٦۸‏ ۱ل 

حضرت ایسفء اوالکلا مآ زار, ار بتانء لا ہورء۱۹۵۳ء۰٣۱۳/ل‏ 

حفرت بوست :سیدبیل ق می فا ریہ پانی بت توارٹی پر کاود ۹ انل 
حضرت اث الو الا مآ زاد عبا یکتب خمان کرای ۱۹۵۳ء۰:٣‏ ۱ال 
حطرت ثبرث ق رآ نکریم کے ؟ ینہ ںہ سید ا عروع تقادریء عرک یی کہ 


اسلائق - 
نکایات القرآنء سد می٠‏ جامع تلیدات ا اذا اتا (برون جارجٌ) 
۸ا دا 


جکایات اعقمان :ریف ین جیا ب کڈ پہہ لا ہود* ڈلائل 

حا الانمیاءہوالاولیا مج صا سلگوٹی کر بی ریہ لا ہو٣۱۳۳‏ :۳ال 

میا الانمیاء:حفیظ ال (عّ لی نین ) حید رآ باون ءا ب۱۹۳۳ رہ ے دا 

حا ح٘أ اضر طع چچام واراشر رک الاشاعت: ہار ور ۱۳۵۵ھ 
7< اص ۱ 

فان الانمیاء( تر جیٹس الاخیاء )مز مم:غلام نی "۱۲۷۳+ دس 
داستان اوسف شھ اسحاق شاہءصقی۔بلڈ ہہ بہاو پور ۹۳ ا 

ں ٹر سید یش راج سحدگء بار ال کت جد یہلا ہود:۹۶:۱۹۷۳ ہش 

زوالٹری نکا اصولی توں ام پنلعمءاحتقلال یرلیہ لا جور۱۹۷۳ء: ۸ ج ئل 

روضۃ الاصفیاء نی کر الانمیام مروف قصص ا( جیا, مجر ملا ہرہ نو لکشورہلکعتو 


۵۹ء 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول رت ار "ےا 

۹-۔ رو الکلام نل احوال ١‏ مر رح براما دہ رش دی عثایء حیورآیاد 

+ے۔ امیا ۓکرا ق رآ نکر مکی روک میں ) عقیدت اللہ اکیءکلا تک 

اے۔ سار ططر تک صن ایم 6ر6 لیم کرازتی ٣اث‏ ۴چر 

۷ے ا ری صفرت ابرامکلمء سیر عرا ثُلِل تی می رئیش کلت ۱۹۰۵ء 
ع اص 

<ے۔ سرت ایرائم رئیل ,مان ی کب خخانہہ لا ہو:۳ ۱۹۸ء۰۰ سال 

ہے۔ ہیرت الانمیاء ای نکی ر(مترجم ہدایعت اللہ نر دئی ) مکتتہ جائ اشاعتء ٠۵‏ ۸ال 

۵ے-۔ سیرت امیا ۓےکرام :شرع بدالئشنء باراولء ادار* اسلاصیاتء لا ہور 

اوت صا ء بدا مدصارم۱۰م تماء ال خاںہ لا ور٣۳‏ ٢ل‏ 

ےیے۔ صحرالیب. ذگیءسلطاان ای نز جا ج رکب خانہ کرای ۲۳٣۶۰۱۹۴۵‏ ال 

۸ے۔ مھیرالییت ءگو ہرگ رامورکیہ ۷۴۸ اس 

(ے۔ عرش اورشصی ین( عالا ت ضر ت٢آ‏ :غ۲ طضخرت صا )لاب حفظ الرحان 
(مر سید 7 ین ) این اشاعت القرآن اتی مء ۱۹۸۸ء.( جج جلد یی ) 

۸۔ جیاب تحص (برون مصتف) متریم تخرالدینءمٹیع میائی٠‏ دقیء ۵٦٢۱ھ‏ 
۹۲ا 

۸۱۔ یا |قصص ( حر ورم) شیع مھ انن اللہ خماں فو لکشور اھ۲ ۱۹۲ء۰٣۳‏ ۱ا 

۸۳۔ زی عبدالصدصارمء ائح ا ء اللہ خاںہ لا ہور۱ ۸۹" ال 

۸۳۴۔ تی :بدا لصدصارمءائ جاء اللہ خخاں لا ور ۸۸ ال 

۸۳ ۔ قرآ نکیکھانیاں: خوا رن نظائی +ظظام شا ء دٹی 

۸۵۔ تقر نیت علا مہ راشدا لیر :عم تبیڈ چپ دٹی 

۷ہ ۔ ٹس الا جیا ءہ تق رن وگھنی رسال۔ املممکرابتی ءا برہ دہ ۱۹۵۳ء .٭ہ داجس 

ے2۔- تحص الاجمیاء (ت جم بز با ن فی )وی شمیراں۷۰٣۱۳ھ‏ 

۸۔ ‏ لس الاخمیاءء شاو ش عحبداللہ ٹیر سکانچور(بدون جارتاً )۸۸۲ ال 

۔ تس الا خبیاء ج ھی بکمال چیشنگ با5 (بدون جار )۵۷ہ ال 

تصص ا جمیا, رکیل متا زنگیل متاز پیلشرز لا ہور(برون جا رج )۳ ہرس 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 4 40۱۹00 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول رت نار ۵ے 


(۹۔ 


۹۸-۔ 


ضس ا نیاء 

فص ا نیاء 

س١ا‏ نیا 

نس ا نیا, 

ضس ا نیاء 

فیس ل ر1 ن میم الد نع ءع قب کیک ایی ء لا ہورہ ۳۰۰۶:۱۹۲۵ا رس 

تس الترآن, مج ؛ص جار اللہ معری ( مرجم عولانا مج ذکریا ۔ال) 
۵ء ۶ال 

تحص التب ن, سیر صدرالد ین بلاشیء (مترجم عبدالصد صادم ) تن الادب٠‏ 


لا ہورء ۳۴۸ا 


ٹس لت ن.خرحفظ اشن سید اردی, مرو عصفین ءدظی ۸ے ۱۹۸ء 
ضس لقن سیف رنن ہش میڈ رابک ی۹۳ نبال 

ٹس الق رآ ن, تیصریکانیوریء نر نق رآن سوسائء لاد ۱۹۲۰ء 

ضس رر ن, جا ریتی دیشیت سے سیدنین ئگ یسا حین ءعمام حیدر بادوکنء 
مک بر ٣۹۳۳نما‏ 

یں لت ن:ابوکرشیقء چاپفادگرنہتران٠ ٣۵‏ ۱۳ح٣۳۴‏ ۵ال 

تس التر, ن مجیر.(حص اول ) ع بدا لیک :کت جا مع می دخ ٦ال‏ 

تس الترآن یرہ (حص دم ) عبدا لیک ہککتہ جامت یہ دش ٦ال‏ 

س میں ہسیدرابوائسن ندوبی کت تلی مات اسلام پلکھنو ٦۳ء‏ 

تفص وم ئل ,عبدالراجد در یابادئیءادارہ اشاعت اردہء<یزرآ پادوان٣۳‏ ا 
یمر بک چنی رای طائی یرلیہ را 1۹۹۰۰ء1 ال 

فیس شھیراصعانی, دا لغ دیوبند 

حفل ‏ نیا م محیلء فیروزسنزہ لا ہورہ ۵ےہ ال 

ج۶ تے ا حایات مدع ٹل کالوں یی وارد جو ہے ہیں ء ذو ٹیک رم مصلی الہ علیہ 


,بھی زیاع مارک سے جیان بد ہیں ء ا نکی صداقت بص٤حت‏ جم شل وش ٗ یگل 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ح0 .0۹0041 0ا4 ت1. ٢٣۷٢‏ 


اصول یرت ٹاری شا 
ہیں ٤ے۔‏ 

حدیث شریف میں ان نع کی بڑی اببیت ہے اس لے شراحع نے ا نکی تر 
وبیا نکی طرف خحصویھی فو کی ہے۔ ان سے بہت سے فو اد متحبا سے ہیں ان کے اد لی و 
نی پبو پبھی ا نکی نظر ہے اورال جانب شا حدیث شی علام مق نے حا قوج دی 


سے۔ 


مجودو دورٹش ببت ے علاء نے ان ضفیع سکو تع رن ےک یکونن کی سے مین 
ے بہت ے درو وچ رمتبط کے شٴل اوران کے اد ووکوٹی پہلو بھی گنگ کی ے۔ 
اس موقصوع بر علاء محاصر نکی بح سکتابو ںکی طرف ا ار +کرر پا ہوں_ 
ا . سیدنا محمد فی اہذاعہ الادبی ازوکتزر مر امر بیو ٴی ہے ان کی 
پا۔اج۔ڈکئی کےزسال ہکا موضو)ع ہے جس پانہوں نے جاصتح از ہرسے ہہ ڈگ ری حاص لکی 
سے 
”الحدیث النبوی من الموجهكة البلاغیۃ“ از وکتذ ر۶ز الد ین گی سر ہے 
کا بکتہ وہب قاجرہ سے شال ہوٹگی ے۔ ۰ 
٣‏ القصص اللبوی بےسیدحاق وسی١لقی‏ الد ین نے ؟ بل کے تماون ےتالیف 
لان 
۴س تق ذکرۃالدعاة ازاحتاذحھی ا شخو ی٠ا‏ سکاب شش جہاں انہوں نے وو؟ کے 
اسالیب بیان کے ہیں ہ وہاں شس احادی ٹک اد حثیت سے شر کی ے۔ 
۵۔ یہی ال دنب اوت وبا تا ئج لزغ ان منص سکوکب اعادیٹ سے 
کیاے۔ 
۲۔- القصص فی الحدیث النبوی از استادشھرینسن التریہ بی ان موضوغ پر اہم 
کاب ہے ج2 ۱۹2۸ء ٹیں مر ےشا +وڈں ٠>‏ 
قصص الماضین فی حدیث سیّد المرسلین ازامتاوشپو ون سلمانء 
ریاضل بے ےناب شال ہوئی ہے۔ یلاڈ رول انس ل اللہ علیہ لم ۓ ت ےتلم و 
تر یی تک خر سے میائن فرمائۓ ہیں ء جن سے اسلام کے ععقا واعمال و اخلا کی مظمت 
بیانکرنی مقسوہجی ۔ اس _ل بھی ایک میق کوتحددعیااس یش ان فایا۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .11 401۹00 ت1. ٢۷٢‏ 


اصل یرت ٹارل ےےا 

یض علء ے کان ستہ وم طا مج ومن دای ومتر ۱اضر ا نکالوں ے ان 
سےکررا کو حز فکرنے کے بحدشا کیا ہے۔ا نکی تعداد ۱۳۹ر کچ ہے۔ 
اگرحدیث کے ویر مصما و رکوسما ےرک ےکر تےت یح کک جایں نظ ۔لخراداں ےکن داتا 
ہوگی۔ 

ان فضص سک اہی تکااس سے ا داز ہلگایا جاسکما ےکہ بہت سے مح رین نے الن 
برعنادین قائم سے ہیںء امام باری نے متنعدد تر ایم ان فص پہائم سے ہیں اورق جمہ کے 
تق کو ذک کیا ہے جج بخارکی کےلوھض تر ایم : 

باب قصه الجیش وقول النبی صلی الله عليه وسلم یا 

بنی رقدة باب قصه غزوۃ بدر ء باب قصه الاسود 

العدسیء باب قصة یا جوج و ماجو جء باب قصة عمر و 

بن طفیل الدوسیء باب قصه اھل نجران۔ 
ای مر ایک عد یث کرک نے کے بعدامام جخارکی فرماتے ہیں : 

وقص الحدیثء 

صحیح مسلم میں باب : قصة الجساسة باب قصة 

اصحاب الأخدود والساحر والراھب والغلام 
امام رک اکٹرف مات ہیں: ...۔ 

وفی الحدیث قصة .1 ۵۵5۰:ک۷۸۷۰.۴ہ× 
اورامام فر مات ہیں: 

فذ کر قصة فی هذ الحدیث طویله 

اس طر کی مشالیش در مصادر میں موجودہیںء جو تھے حد یٹ ریف مل وارد 
ہو بین ولف نویحیت کے ہیں۔ 

کچھ تھے ای ہیں مج نکاتعلق انیاء و رکل سے ہے۔ بجھ تھے ای ہیں جن ن کا 
تلق ننبار این سے ے_ اورلانض اتل بہعشت اور؟ خرت کے دن سے ہے اور بہت 
سے قے ایے ہیں ج نکاتعلقی علامات قیامت سے سے او رجف کا آ پ مکی اللہ علیہ ول مکی 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 





حہ .01 0۹00 0ا4 ت1. ٢٢۷٢‏ 


اصول رت ار ۸ے 


گیل تج ا سشسےےےے سے س کے کک 
زا تگرائی سے ہے انن میس اتآ پمکی الشد علیہ وملم کے ذانی ارت سے ہے اور 
یح ضک تلق امورغیب سے ے۔ 
خلا کلام ہہ ےک سیرت ثگارکی کے لئ ان نفعٴ سے استفاد وکیا جانا چا 
کرت دموعظ تکوموڑ ناک رعنغ کایی تی اداکیا جاۓے۔ 
ت 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ 40۱۹004 ت[. ٢۷۷٢‏ 


اصصول بیرت ناریا کون 


۔مج ٹہ ےس ٹس ےے ےے ےےشسچے ےم ےم تیہت۔ے۔۳ کے 


آٹمویں اصول : کے حواشی و حوآلہ جات 


ہے سور) یس ف/ا!ا 

۴ بت روز اف رجات : انڈیا+/ ابر یل۱۹۹۹ءگ/٦‏ 
۳ سور ؟ اخ اور٦‏ 

۲۔- عور٤ٗ‏ ہور/٣‏ 

۵ے سور ہس ضا٢‏ 

 ۳/مافالٴ)وک‎ ۷ 


۱٤١ /ٰفار۶(۱١روس پان‎ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 0 400۹00 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول رت ناریا ۸۰ 


نواں اصول :عل مآ ا ساب وسحابیات 

جول ن یکر صلی اللہ علیہ تلم سے ممنقول ہوہ ا ےآ مار نو یکہا جاجا سے ای 
رع جب بے لفط مطلقع استعال ہو تو بھی بی مطلب ہوتا ے() مجن جوف میا 
صحابیاتم سےمتقول ہو اےآ ا رصحا کے ہیں۔ یرت طیبہ بر کین والوں .یس حر ثٹگی 
ہیں اورفت تھی موررغ می ہیں اور سیرت نگارجھی٠ہ‏ مد مگ ہیں اور ما نون دا ئگ ء اد یب 
بھی ہیں اور شا عرجھیء اپ ھی ہیں اور بین بھی ء اوں نے جن صححتہ جامعیتء دقت 
نظ راو رشذقت ے رسول مین ( صلی ان علیہ بم) کی حیات ما دکہاو رآپ کپ ےبد 
ہایوں یلم اٹھااہ دونۃ نشین کے ایل تھے می یک نچ دوسرے لوکوں نے بھی ال کا م 
کوجس امحان نظر سے انجام دیا ہے دوگھی داد کے تقائل ہیں۔ صا مگ وتضمور تھی مربت 
کچ سے اک شعوری اور جز اتیپ ھاء وا آپ کو یھت رہتے کن ا نکی 1 کھیں 
علیہ دو آپ یچ کو نے رہ نین کٹ مسوں نرکرےء وید می ںکھی الُیں 
رت دید ردیء ید و کو کی کڑنی ےکی یئگ رت گی پاوجودا نکی 
ہیں بن وی ان ے پاں ڈ گر اجا) ر٭ل پیل میں انہوں کے سے 
را فکیا ربیل ارشاد می ان سے ستی ہوگی۔ ان صا ہکپاڑ کے لآ پ مکی 
اطاععت می ذات خداوند یکی اطاعحع تیگ اورقربا گنال کا وا یر ڈر یہ- 
بر تک آ آ مارصیا ینحلق ایک تقیقت ےک یق مآ ا نکمم کے احکام پر اس 
وق تہ لکیا جا کا سے جب نی اکر صلی الف علیہ ول مکی حیات طیبکوضونہ بناکر ان طرلیقوں 
کوا نایا جا ۓے :جن ہیں رسول ا٥ی‏ اون علیہ وسلم نے بپندفرما یا اور د لیا ج یپ٥‏ لکیاجاۓ جیما 
آپ نےکر کے دکھایاء بجی رت ے اور بین بتک صعا کے فو سط سے ایا سے ۔ گیا 
دوسا ضمو نسحا کرام رضدوان ارڈ مہم مین کال ہے نے بسااوقات نتعائل ائل مد ینہ کے 
نام ےی مادکیا جانا ہے چنانجہ ماکیوں نے ال ح ینہ کےعرف و عادات اورطورط ریقول 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 4 ۰0ہ 0ا4 ت1. ٢٢۷٢‏ 


اصول کرت ٹاری ۸ 
کوقاخون سا زیی یش بہت اہمیت دی ہے ۔ صھا گرا شک دجرامت اسلامی شی بہت بلنلد ہے 
اور ھی اکر صلی اللہ علیہ ویلم کے خظاہریی پردوفرمانے کے بعدسی بھی انسا نکوصھا لی ہو نے کا 
شرف حاص٥‏ لیس ہوسکتا۔ نیزصحا کرام نے دین اسلا مکو اپنے خون سے بنا اور اپٹی جانل 
یی پر رک کر دی نکی تفاظ تکی۔ ان میں عشرہمیشرہ ہیں ان یں ابل بدر داعد ہیں۔ 
ہب ے ہو گر نی اکر م٥لی‏ اللہ علیہ دیلم 0 ات ا گرا مکور نی کے ستارے قراردیا 
اورا نی چی دئ یک ن ےک٣‏ گیفْرالّ چا نیارغادن+وی ماد ے: 

اصحابی کالنجوم بایھم اقعدیتم اهتدیتم ۔ 

میرے سحابہستارو ںکی رع ہیںء ان میس جن سکی یروگ یکر گے 

ہدات پا41 جےں 

جا ہم اگروقت نظر سے دیکھا جائ و صحا ہکرام ری اٹم کا ساراشرف اور 
مہ نی اکر صلی اللہ علیہ وم مکی ذات قد کی پیر یک وجہ سے ہ ےکیونکنہ عحالت ایمان 
نی اکر مکی ال علیہ یل مکی زیارت یی نے نیش سعالی ون ےکا شرف عطاکیاء نیز اسلا مکی 
آھ ے پیل عربو ںکی مال ت٢‏ سے پشیدہخں ان یں تمام انال ی برایّاں پل ای 

گگیںء اور ٹی اکر م٥لی‏ ال علیہ لم نے اپ کی یگ رظ رسے ا نکی کاپ کر رکود ۔عالا 

ے افو کا 
خود نہ تھے جو راہ پر ادروں کے پادگی جن گے اک نظ تی جس نے مردو لکومیچا کردیا 

صحا کر کے ہو انے سے ھی اکر صلی اللہ علیہ یلم نے جس اع کی پچروئ یر نے 
کی لقن فر مائی ال سے عراد یہ ےکہ جب کک صا کرام سو سنہ کے مطال عم لکر تے 
رہیں ا نکی راہ اپائی جاۓ ۔گویا اس ارشادکا خثاء ىہ ےک یرت تیوک پ سا کراغم نے 
جس طر عم لکیا عا م ملا نبھی اسی طر ععھ لکر مس :یٹس سے ثابت ہہو اک مھا کے راستہ 
پر چلنا د یقت سیرت نبدئ یپ کی راو اتا رکر نا ہے ۔کیونکہ اص٥‏ لنمونہخاغم الا خمیا کا اسو؟ 


ہت ے۔ 
صحا .گرا مکی بی تحصوصییت سے جو نکی راہ پر جن او اتا عکرن ےکا ہربندہ نماز 
یش دعاءکرتا ے: 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 





حہ 4 ۹0ہ 0ا4 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول سرت نار یی اف 


اھدنا الصراط المستقیم صراط الذین انعمت 

)٢(مھیلع‎ 

اے ال ہیں سید ھھ راسٹے پر چلا ای لوگو ںکا راستنہجشن برتنے دنا 

دآخرت میں انعا فر مایا سے۔ 

ایاانعام کہ ىہ انعام یافشان اشد سے اور الش الن سے رائصی ہہوگیا۔(٣)‏ 
ا رسای اہمیت اور اس کے ما غخف : سیر تکو جن کے لئ اقوال محاہڈہ 
آ ںا حا دسحابیات بہت ابھیت گے نال یں ایا گے جن نے یرت ن۰گاریی کے زا 
ایک اصصول قرار دیا ہے۔ ما بھشاہر یں نزولآ بات ؛ واقعات کے میں متظ ر کے عبدرا وق جن 
مسعوڈفرماتۓ ہیں :ق رآ نکر مکی جویھی آ یت نازل ہوگی: 

آنا اعلم فیمن نزلت؟ أین نزلت )٣(‏ 
ق یس جات ہو ںکیوں نازل ہوئی ؟ کہاں نازل ہہوگ؟ اور جمارا ( ما کا ) ممول 
تھا جب تک ہک آیات کو اتھی طرح بجھ ذہ لیت اور٠ل‏ کر لیے آ گے نہیں بد سے 
ے۔(۵) 

جن صیا کے ؟ حا رجکثرت ممقول ہیں ان میں غلفاء اربعہ ازوانع مطظہرات 
فیس حضرت جا ئشہ صد ٹہ این مسموڈہ بن عیاء لی بی نکحء زی بن شاب حبدالشہ 
ب نر خر ت ابو ہرم ویر کے نام ذیاددفمایاں ہیں ۔(٦)‏ طیقات مسر مین نے ا ۲۹ 
افرادکا ذک کیا ے۔(ے ) جن ححضرات نے ا نآ مرکو کیا ہے ۔ ان شی سے یھ سے لیا٥‏ 

تفیر لا و رکوجن عحفرات نے شع کیا سے ان میں ائن ما( م ٤2٤ھ‏ ء امن 
جرمرطبری (م ۱۰ن“ )ء اور النیسا بوری (۳۱۸- )ءا لی حا م (م ٤٤٤ھ‏ ء امن حبان (م 
۳۷۴) اکم (م ۰۵٥ھ‏ )ء الویگر بین مردو یں ( م۰۱“ )شائل ہیں-۔(۸) 

ارت امام طبر یکودیگر بر رخصوصیات عاحل ے و متعرداقوال وآ کا 
کی ای کت نع دیے ہیں اور دھہ 7ي ناگزرے لق یآکار ہما ل 51ش 

فک فو ہیں۔ 
اتی ری لر پچ رمں۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 4 400۹00 ت1. ٢٣۷٢‏ 


اصول ضیرت ار ۸۳ 
۴۔عحد ی کی کمابوں شل۔ 
نا نپ یریت ین ے۔ 
۴ سوا کی کتابوں میں ۔ 
کچھ ستف لکتا ہیں اس موضسوم پھ گئی ہیں۔ 
۲ ار ساب بر نصاشف : اقوال وآ مارحا کا ذخرہ بہ تک تھائی رجش موجود ے٠‏ 
یٹس میں سے لطو نمو نہ کہ ہی ہیں : 
پامح البیان تی رالقرآن معن ہآ وٹنفرر بن جرئلطبر ی(م۰٣٣ھ)‏ 
تفی رخ بن لد مصنفہجی ب ندال نرنیسی الق ری 
پررلعلوممصنفہابواللیت السعر قری (م٣٣٣م)‏ 
۴ الکٹف ؛ ایا نگ ننخیر 7 ن مصن ہأبواشن - الییسا یورگ (امع۳۲ھ) 
حا النقز مل معنفہأ روش این ین مسحودافو ى (م۵۱۰ھ) 
۲۔- بر رالوجیز فی تی راکتاب العزی: ابی رعبدا بن الب الاندکی (م ۵۳۷ھ ) 
ےت تقیرالترآن ٹیم حافظ ماد اللد بینم نک ر(م٤ءےےھ)‏ 
ا 
۹۔ 





الررالمظو رن شی پالرا نو رجلال الد ین المیوٹ (م۹۷ھ)(۹) 
تقی رق ری ڈرکٹرابوالنوز نے اڑسی تاس کاعمل چائزہ یی کیا ہے.(+۱) اقوال و 
آ ا اکا ذترہ بہت یکن احاد یٹ می لبج یتفوط ہے۔ مس میسن سے لو رنھونہ چن ہے 
یں۔ 
صیاح ست: فا رکی سکم نکی ء ابود اد نسائی ءابن ماج 
5 مصنف عبرالرزای 
سیت مصنف ي٢‏ ناُلی شیمبہ وظیرہ 
۴ ناد ئل 
۵۔ جا الاضول لا ار یٹ الرسول ابن ایاج زدی دغبرہ 
کتب یرت ٹل ے۔ 
١ت‏ سرت ومفانزیی این اش 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 





حہ 0 400۰00 ت[. ٢۷٢‏ 


اصول سرت ٹارى ۸'۳۰۴" 
۲ حخرت ومغا یا م کا من عق 

۳۔ فاذ۸ا 

۴۔ح سرتعلیہ 

۵۔ مل المدگ دالرشادوخیرہ 


کچھ تصانیف جدا جدا شخمیات نام کی ہیں جن میں اس صحابہ دجاھی سے 


حول اقوال و1 ار حر ےئ ہیں_خا 


وو ڈراے و 
کے ےڈ تہ 


' 
حا ->ہ 


۲ 


فقالورز 

نتگڑ 

نت 

ف تہ عبراڈد بن سور 

فضسغیان ڑوری 

فقعھرین عبد ال زی 

دنن بعر دخیرہ 

ای طرب موسوعتۃ آ غار الصحاببہ کے نام سے حال می ٹل دو جلدوں یں 0بت 


مائحع ہوچگی ے۔ جس میں ہآ مارکا ہ تیم ذخرہ جع کر دیا گیا ہے ۔گویا مآ ا کا 
انیو پیڈ یا ے۔ ڈاکٹ رعمید الد صاحب نے اپتیکتاب سیا کی دحیفہ جات شمل غلفاء ار عہد 
صحا کرام کےآ خارکوش کر دیاہے-(١)‏ ۱ 


خلاصہ بث بک یرت ؟ سہ پس اک جن ہلاو 


کام ہدوہ ہرفاظ ے جا ہو۔ 


بت 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 0 400۹00 ت1. ٢۷٢‏ 


اصولل برت ار ۸۵ 


نویں اصول کے حواشی و حواآلہ جات 


۲۹ 3۳۶۰ اذا ٥ہ‏ /3۲۷ 01:660 ۸ دحات٥٥ ۳۷۹٢۲٥۱۷۷,‏ ام -1 


٦ 


0 ما ہچ 
6 ا ےا 


لَ 
دو 


م۸١‎ ۰۱۷۸۲۱3۲۵۳ 8:٥٥0۴ 1995 6 
٦ سور الفای/۵_‎ 


سور٤ٗالی'/‏ ۸ 
ان رہم الپاری :شر کچ افارئ /۹/ےہ 
ابر مض رطری, /ا ش/ ۲۸ 


ابوالنور الحدیذیء الدکتورء التفسیر بالماثور و مناحج المفسرین 
بحوث الم رکز التعلیم الاسلامی مکة ۱۹۸۲ء:۴/ ے٥‏ 

الاہ دنہ وگیء طلقات |مف مین ا2ھ بن مر بن الاولہ وشن سلمان نصاُ 
مک اعلوم وانکم رین ع۱۹۹ءءل/۸-۳ 

ابوالنور الحدیدیء الدکتورء التفسیر بالمأثور و مناھم المفسرس؛ 
۸۔۸۸ 

این٘۹۱//۳۔۱۰۱ 

الفتسیر با الماثور و مناحج المفسرین فیہ کو لا حظہکر یں۔ 

۱ یئ حمیداشدہ ڈاکڑحجرہ ساس وخیقہ جا ٹس تز آی اب لا ہور ۱۹۷۰ء 


مت اباشیر 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 





حہ 0 400۹00 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول رت نٹارل اگ 





وسواں اصول :علم رجال حد یت نوک چا سے 


ڈاک زی اللہ اح لت ہیں تچ الوداغع کے موٹع بر (١۱ھ)‏ مم آ فضرت 
صلی اللہ علیہ ےم کے عقیرت مند لاک ڈیڑھ لاک تہ جو حاض رنکیں تے۔ ا نکی تعداہ یتین 
ا ےگ گناہ زیادہ پویں اہر ین حعد ےث کے مطاىشی جیموں نے یکر من ہے 
روا تگیا سے اک لاو ے زانھ ہے۔ د نیا ک کسی تخیت کے عالات کے ائۓ ساردے 
نی شاہری نکیا اکا ہنرارواں حص ہبج نہیں مییس گے۔(١)‏ اریے رات کے ذ ری جب 
1 قام س رما سرت وحد بی ٹک ری ۷کیا ت ان قام راہ اول کے احوا لکویچھی ضہٹانف رم یش لا اگیاء 
یتر شدہ ذخیر لمکا نا معلم رجال اور ال یکتابوںک نا مکب رچال ہے۔ بقول جن 
کال ڈاکڑر اسپہمگر کوئی قوم دنیائجش ای یگ دی ء نہ ن موجود ہے یس نے مصلرانو ںکی 
طرع اساءالرچال کا لیم الشان غن ایب دکیا ہو۔ جن سکی بدولت ؟ ع پا لاک اشفائ 
(راویوں ) کا حال ( سوا حیات) معلوم ہوکتا ے۔''(٣)‏ 
ٍ رجا لک خصوصیت : علا شی نعمانی کھت ہیں: بیرت وی کے واقعات بعد 
ستلمبند ہوۓے ۔ ابتداء سب ز بای رواتو ںکیشحل شس ہے کا کا یکر ی جواپ 
نشی _ ام سض کا وع جب دوسری قو مو ںکوہ یآ جا ہے عالائکہ برت کے بحدللم بند سے 
جاتے ہیںءنذ بیط ریقہافقیا کیا جانا ےکہ بش مکی بازاری افوا یئم جن رک کی جال جن 
کے راویوں کا نام ونشان تک معلو منہیں بوتاء ان افواہوں جس سے وہ واقعات تاب 
کر لے جات ہیں جو قرائن اور قیامات کے مطابقی ہوتے میں ءکھوڑی دہ کے بعد بجی 
خرافات ایک دیپ جار یکتاب بن جاتے ہیں لور پکی ما ری تزیفات اکی اصول پہ 
مھ کی ہیں۔ ۱ 
۱ ین مرانوں نے ان لغ سیر تکا چومعا رقائ حمگیا ہے اس سے بہت زیادہ ند 
تقواء ان سکا پہلا اصول ى تھا کہ جو داقمہ بیا نکیا جائۓ ءا لضف لک زبان ے یا تگیا جاۓےء 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .0۰0031 0ا4 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول برت از ے۸ 
جو خوش ریک داقن تھاء اور اگر خود نہ تھا قے شریک واق تک تام راولو ںکا نام بہ تیب بایا 
جاۓءاں کے سا تجھ بھ تحت نکیا جا ۓےکہ جو اشخاصص سلسلہ روایت یل آ ‏ ےکوان لوک 
تھے کے تے؟ کیا مخافل تے؟ ال جا نکیا تھا؟ حعاف کید تھا ؟ بج کی یش ؟ مہ تے یا 
فی رن سی لن تے یا دیق ین؟ عالم ے یا چائل؟ ان جزل پان کا چھ پت لگانا کھت 
مشن٘ل پللہ ئن تو جٹنگڑوں ہراروں محدشین نے اپن عم رکا ای کام یش صر فک دیی٠‏ 
ایک ایک شہ ریس مہ راوییں سے لے ُن ےعلق ہرم کے معلومات کہم بچیائے ء جھ 
لو ان کے ز مانہ یل مو جودض تھے ان کے و گے والوں ےعالات دریاشت زاون 
شم ں کے رح و یی ت۲ یا نگا؛ بڑے بڑے مقتراوٗں اور پاوشاہو ںی سرا رتال 
اور پردہ دارئ یگ کے ان کے حالات عرب سے ۔(٣)‏ شاوعبدالعز یم ۱۴۳9م ) کھج 
ہیں: : صدر اول لڑمی جا مان و جاین کے دور ےاام بخاری د ایا مس م کے وورکک 
راولإلں کے خافا تا ہی اورض رتخخنش میس شمہ برای رتھی بر ویائ لذب یا وء حفظ 
(ہاداش تک یکنروری) میں کی یی اںکی در جن تو کے ے۔(٢٥)‏ جن ھا و 
صحابیانٹ ےسب سے زیادہ حدنشی ںمعقو لحی دوہ ٹیں: ن 

الع ابو ہریرہ التوئی ۓے(۵۹و ) نجرارور یٹ۵۳۲ 

- عائشہ ام الم وین التوئی ۓے(ڑے۵و ) تخرارحر ث ۲٢۱٢‏ 
7 بن م بک ال تول ےے ( ۹۳م ) تحرارحر ےث ۲۲۸۲ 
"سد عبداللہ ین عباس التولٰٰ ۓ(۱۸م ) تجرادعر یث ۱٦۹۷‏ 
۵ے عبداللہ نعرالتونٰٰ سز( ٣د‏ ) تھرارور یٹ ۲٢٢٢‏ 
-٦‏ -- ہار ء نکبراللالتونٰ سز (۸ءی ) تحدادعر یٹ ۱۵۳۰ 
7 اوسعیرالیزری التون ۓ(٢ءم‏ ) ن۰حرارور مٹ۰١اا‏ 
۸ ہیں سورالتویٰ تجرارور یٹ ۸۲۸ 
اہی نعمردیین الحاگ.. نرادعرمث٭٠ء(٦)‏ 
سیر کا علم رچالی سےعتلقی :حا سے عالات ج نکتابوں میں تن سے سے 
ہیں ' کب اساء ال جالی کہا جات ے۔ یکنا یں اس اط سے بڑئی مفید ہی ںک “اب کر ا 





' 
3ے 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 0 400۹00 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول بیرت نار ۸۸ 
کے حالات وکوائف من اکر تے وقت ضم غ1 حضرتملی اللہ علیہ وسلم کے وا تا تبھی ان 


ج سکفو طط ہو گۓ ہیں ؛کیونک سا ان تضوراکرم حلہ سے چو پاحوسناءسکھا یآ پکشنک کاجھ 
بھی واقہ ا نکی نظ ر ےگ راء وہ سب چجھ سا نے اپے راولوں کے ساس بیا نگیا- وں 
حا ام کے عالات سے پالوا۔ی ہیں 1 فضرت ور ے واقعات زعدگی بھی معلوم 
ہوتے گئے۔ علادہ از میں ینف کتابو ںکی ابتقراء یش صھا اود جا تین کے تن کرے کے سا تج 
مات رحضور اکرم یکل کا بھی نضقرا وک کیا گیا ہے۔ سیرت رسول عا کے لی ےکنب اساء 
الر جا لکا شی الشان سمامہاخچائی قائل فدر ہے۔سیرت اورحدیث دوڈوں کے راوئی ایک 
ہیںءسیرت میس جہاں نب یکر حلللگ کا تجذکرہ ہوتا و ہیں صھا ینک بھی ذک ر٢‏ ہے۔ او رسب 
ر جال یش جہاں محاب:ا ۲٢/:‏ ے وہاں یکرم ملک کا ذک رآ ے۔(ء) 
کنب اماما وا ل۷اضفئ لن عدرحیٹ کے روعلوم''رچال ا پیر اور نج و 

قعر لے ہے۔ اول الک مل عد یٹ دیرت کے راووں کے عالات ڈئھگ کا وک رکیا 
جا ا سے اورخاٹی الذکر ٹس بھیشیت راوئی ا نکی خو بیوں اور خامیوں سے بح کی عالیٰ ے۔ 
کپ اساء الر جال یٹ راویوں کے عالات سے پیل ھا ۔کراش کا تذکرہ ہہوتا ہے اس لے 
بے شمار راویوں کے سا سا تح صا کرام کے حالا جج یکتب اماء ال چا لکا نزو جن گغ ء 
جا ہم نف سکماہیں خمائص طور پ ھا کے عالات کے لے وفف ہیں اوران یش بعد کے 
راویوں پرتقید و جرئ شا لکیں ہے۔(۸) اس تہ مشش صرف حا کک جا ای بح ٹکو 
محدددرکھو ںگاء اس لس ےکم را دائزرہ بیٹ فتط صحابڑ ہیں ۔ 

: رچال ری ٹکا موق ارقاء: ملان اس اختبار سے د میا کی ای منفردقوم 
سے جس نے اب می ملک" کے اقوال و جا رکوکفو کر نے میں بے مال رگ ری یکا مظا ہر 
کیا۔آ خحضور حللگ کی سیر کی حفانلت میس ان جنز نیا تکا بھی اسخنتصا کیا جھ بظاہر خر 
اہم معلوم ہوئی ہے۔آ پ ملک کے رفقاء نے پ کی جم تقد کاخ لکیا ے۔ 

برا روخ طررےکہ رک دروای تکائمل بی گی ھا -.۔اوگی روز سے تی ایا شی 
نظرددی۔ ابتدائی دور یش جو سادہ ایا تر اہی یں ؟ گے پچ لکر اصول علمہ کی صورت 
اارکرئیں۔ ۱ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 400۹000 ت[. ٢۷٢‏ 


اصول رت ار ۸۹ 

عافظ ذ (م ۸٤ےھ‏ ) نے الور صع بی کے احوال می سککھا ہ ےک دہ چیہ 
1 دبی تھے جنہوں نے قبول نجس احقیاط سےکام میا۔(۹) حضر تع کے بارے میں ککعت 
ہی ںکانہوں نے محدشین کے لے ددایت میں جا حا یکا ریقہ قکیا۔ اور جب انیل 
نک ہوا قے خمرداح کو قجو لکرنے مس توفف سے کام لی ۔ بکمہ شبادت طط بہمرتے 
تے_(۱۰) حخرت کا تج کرہکرتے ہوۓ امام ذ ہب اکھت ہیں دو امام عالم تے اور رواہت 
تو لکھرے ٹیش پان پیل ےکام یت یہال ٠‏ کک حدیث ردای تک نے والے سے 
عل ف کا مطال کر تے ۔(۱١)‏ اورضطرت انی روابیت' می تکواس کے ناندا نکی ا دو پکا 
کے باعث عذاب ہوا ہے“ پر اعقزائ لکیا او رکہاککہ برق رآ نج مکی آیت کے خلاف سے 
او رکہاککہ یں ضے میں لی ہوئی ہے۔(۱۳) ان حفرات کی اعزیامطصحایڑ کسی عدم اعتادکا 
تہ نج یکیوکہ بی سب لوگ عحبت رسول علل کےفنی اخ تے۔ مہ تق نہ رد لح کہ 
1 حضور یل کی طرف سباع ونم مک می ےکوئی خلط بات مطسوب نہ ہو جائے ٦اک‏ زسھالپا 
زوانیتکر ۓ وقت تضور اکر پل سے عروکی ریتول ٹیل نظ رھت : 

مَنْ کَذبّ علیٗ متعمدا قَليبوا مفعدہ مِنّ انار -(۱۳) 

جیٹس جان وچ ےکر موری طر ف مجموئی بات فو بکرم ے اے اتا 

کا نددوز غٔ یں متالدنا جا ۓ ۔ 

ھا ۔اورتاشن" کا دو رر ر٭ل جا سےترب ار باعث اوران جخرا کی 
عراأات اور ال کشر فکا وجہ ے انیل جر وھد ٹ یکا موضو ع نہیں بنا گیا کی ون حا 
کراشعدول تھے (۱۴) اورج لی نپحترم(٥۱)‏ لیکن ا نکی روای تکی جا حا لکی جا عق 


س_سے۔ 


متدنشین اور فتندگروں نے وت احعادی ٹکا سلمل شرو کیا نے اب لع مکوخطر ےکا 
ااس ہوا۔ انہوں نے عد ی کی طفاظت کا اما مکیا۔ می دہ دور سے جب عحدیث کے 
سے میں اساد اور رواۃ کے عال پر زیادہققجردی نے۴ .الم نے ایک کے 
مق“ اوراما مت نکی نے''٣ل“‏ یں ھھ مکنا کی ر یکنا ہے کیا ہے: 

لُمْ یکونوا یمالون غُن الاسناد فلما وقعت الفتنة قالوا 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 





ہ3 400۹00 ت1. ۲٢٣۷۷٢‏ 


اصول رتا ادا ۵ بس0 


سَمُوا لنا رجالکم فینظر الی حدیث اھل السنة فیوخل : 

حدیئھم و ینظر الی اھل البد ع فلا یو حذ حدیٹھم۔(٦٦)‏ 

پل لوگ اسناد کے بارے می پہ چ ھی کر تے جھ مان چب دور 

فتنہ 1یا تذ کینے گے :تم اپنے رنجال (راوایوں) کے نام بتا ج کہ ائل 

سن تکی روا تک وتّو لکیا چا گے اور اٹل برع تکی مر ٹلا ردکیا 

جاےے۔ 

علاءصيا نے لوگو ںکو اس ام کی ترغیب د یک راویوں سے عحد یث اخ کر نے 
یس اعقیالط ےکام لی اورصرف ان ہی افراد سے حعد یٹ قو لک یی ہشن کے دین اور 
حم نظ بر انیس اتاد ہوہ اس طرح اہ لعلم ددرین جس ایک تاعدہ اشاعت پذ سے ہواء جس کے 
الفاظ ھ یں تھ: 

انما هذہ الا حادیث دین فانظروا عمن تاخذونھا )١۶2(‏ 

لاشرہ بی احاد یٹ دین ھی ہیں سض ہیں ضردر جاننا چا کٹ مک 

سے اف ذ کرد سے ہو۔ ۰ 
شع رجای کے ماہ رمع : صحابے یں سے عبدالشر ین عبا (م ۹۹ھ عبادۃ جن 
الات '(۱۹) اور اس ین ما لک (م ۹۳ھ ) (٣۳)ونیرہ‏ نے رجای کے بادرے جم 
نار خی لکیا ہگواو ںکی عیشیت پالئل اہتدائ تی . ح تین جس سے سیر ین اصیب )٢۱(‏ 
ام ٰشی(۲۴) اود این سی ری( ۲۳) وغیرہ نے رجا لکشتیق کے سلل میس اس ط رب یکو 
]گے بڑھایا۔ ان کے علاورشی (م ۱۰۷ ) این سی رین ١۱۱ح‏ )ء اش (م ۱۳۸ھ)ء 
شع (م۱۷۶ھ)ءامام مالک (م ۱2۹-)ء این مبارک (م۱۸۱ھ )این عینی(م ۱۹2ھ )ء 
گی مین (۱ ۴٣۴۳ء‏ ) اور نل (م ۳۴ى )ھی شال ہیں۔اس سل ےکی سب 
سے پیل یکا بمشہورعیرٹ کن ان سعیدالتطان (م ۱۹۸ھ ) نےاگھیاھی :ران کےجلا رہ 
کی ای مین ( ٣٣٤۲ھ“‏ )ء امام اھر (م ٢٣۱‏ )ء اوہ (م ۴٤٣ھ‏ ) اود رو این علی 
الفاس (م ۴۲۹ھ ) وغیرہ نے اشن می دای کیب ران لوگوں کے لا نہ امام بخاری 
۰ ورای مسلم وغیرہ نے ادھ رتو کی۔ ۰ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


نصاشلف : جکائیں رادان عدبیٹ کے عالات پاگی 
یں ان سپ وذ یں شی ہیں رف ا سے الات یو ہیں جن میں 
خی عازات تع سے سے ہیں۔ بیہاں مہ صرف سا یھی بوئی یں پی کردا 
ہیں ۔ کھ فی رسھا لی افرادکا ا نیکتپ میں نا ذک رآ یا ے۔ 
آ2 الصحابةء لأ بی عبید معمر بن المٹضی (ت ۲۰۸ھ ) ذکرہ ای نئج(١)‏ 
٢‏ فضائل الصحابقہ لاسد بن موسی المعروف بأسد النسة (ت 
٣۳٣ھ )۲٢٢()‏ 
۴ الطبقات الکبریء لابن سعد ( ت ۴۰٣ھ‏ )(مطبوخ)غ) 
۴ معرفة من لَزَلْ من لصحابة سائر البلدانء لعلی بن المدینی (ت 
٣ھ )۲۴٣۲۲)‏ 
۵ تسمیة اولاد العشرة وغیرہ ھم من الصحابةء لعلی بن المدینء 
مطبوع 
٦‏ الصحابةء لخلیفة بن خیاط (ت۰٥۲مھ)(۲۸)‏ 
ے_ الطبقات, لخلیقة بن خیاط ایضاً: مطبوٴغ 

غالبا دونوں ایک ھی کتابیں ھیں: 
۸۔ فضائل الصحابةء للإمام احمد بن حنبل ( ت۲۳۱ھ )دوجلد یل 
۹_. الصحابقہ لعبد الرحمن بن إبراھیم المعروف بدحیم (ت 
۵ھ )(۲۹) ۱ 
٠١‏ الصحابة لاہی عبدالله محمد بن إسماعیل البخاری (ت 
٦ھ‏ )(۳۰) 
١ا‏ الوجدان: للبخاری ڈکرہ ابو نعیم الأصبھانی (۳۱) 
۳۔ - التاریخ الکبیز: للژمام البخاری ایضاء (مطبوع) ۱ 
۴ التاریخ الصغیر زوصواب: الأوسط) للاإمام البخاری ایضا: مطبوزغ 
۳۷۔ من نزل فلسطین من الصحابة لموسی بن سھل الرّملی 









”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 





۲٢۷۷۷ 130ت1.‎ 09077 3٥. مہ‎ 


اصول یرت ار ۹۳ 


)۳۲()م۲٦۰ت(‎ 

۵۔_ الضبقات للإمام مسلمبنالحجاج النیسابوری (ت ٦۲م‏ )(۳۳) 
٦۔_‏ المنفردات والوحدانء للمام مسلمء أورد فیه الصحابة الذین لم 
یرو بن حجاج النیسا بوری (ت۱٦۲م)(٣۳)‏ 

ےا-۔ الصحابة, لأبی زرعة الرازی (ت۳٦۲م)(١۳)‏ 

۸۔ الصحابةء لاحمد بن سیّار المروزی (ت ۲۱۸ءھ)(١۳)‏ 

۹۔ الصحابةہ لابی بکر أحمد بن عبدالله المعروف بابن البرقی 
(تی۴ں۴ھ)(۳) 

٥۔‏ الصحابةء لابی داود سلیمان بن الأشعث الحجستانی (ت 
۵ھ )(۲۸) 

ا٢۲۔‏ الصحابةء لأبی حاتم محمد بن ادریس الرازی (ت ۲۶۵م )(۳۹) 
٢۲۔‏ المعرفة والتاریخء لیعقوب بن سفیان الفسوی (ت ے۲ھ) 

۲۳- تمیة اصخاب رسول الله لػػّ: لابی عیسی محمد بن عیسی 
الترمذی (ت۲۴۰م)(٥)‏ ' 

٣۔‏ الصحابق لأحمد بن زھیرء المعروف بابن أبی خیئمة (ت 
۹ھ)(٢)‏ 

۵۔ العاریخء لأبن أبی خیغمة ()۳٣(‏ مخطوط ) 

٢۔‏ قسمیة من نزل الشام من الصحابةء لأبی زرعة عبدالرحمن بن 
عمرو الدمشقی (ت۲۸۱ء)(۲۳) 

ے2۔ الصحابةء لمحمد بن یونس الکدیمی (ت ۲۸۰م)(٣۲)‏ 

۸۔ الآحاد والمشانیء لأبی بکر احمد بن عمرو المعروف بابن أبی 
عاصم (ت ۲۸م )(طوغ) 

۹-۔ ‏ ععرفة الصحابة لابی محمد عبدالله بن محمد المعروف بعبدان 
المرروزی(ت۲۹۳ھ)(۵٥)‏ 

٦۔‏ الصحابة لأبی جعفر محمد بن عبدالله الحضرمی المعروف بە 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ۰٥3‏ ۹7ہ 30ت1. ۲٢۷۷۷‏ 


ال برت ارگ ۳“ 
ےت پٹ مم ..س٤:ت:ے.::-سجسییم..٘ثےّثےسےِ‏ سے _ِ تع - ‫ ۰_گ.جٹ س۱آ ٹ ست مسج سس تزبجس۹۹بالتتے ۔ ‏ 


مطین(ت ے۲۹م)(١٣)‏ 

۔ الصحابةء لأبی منصور محمد بن سعد الباوردی (ت۳۰۱م )٥()‏ 
۲٣۔‏ فضائل الصحابة للنسائی (ےی۳۰۳م )مطوع 

٣۔‏ فضائل فاطمة للنسائی ایضاء مطبوعء وھما جزء ان من السنن 
الکبری للدانی ۱ 

_٣‏ الآحاد فی الصحابةء لأبی محمد عبدالله بن الجارود النیسابوری 
(ے۴ں۳۰م )(۲۸) 

۵۔ ذیل المذیل من تاریخ الصحابةء لأبی جعفر الطبری (ت۰ا۳م) 
۹۔ٛ خیل المذیل من تاریخ الصحابةء لأبی جعفر الطبری (ت 
۳۱۰م)(۹٥)‏ 

ے٢۔‏ 'الصحابةہ لأبی بکر عبدالله بن بی داود السجستانی (ت 
٦ھم)(۵۱)‏ 

۸۔ ‏ معجم الصحابةقء لأبی القاسم عبدالله بن 0ں البغوی (ت 
ے۳۱ج )(۵۱)مخطوط 

. ۳۹۔ الطبقاتء لأبی عروبة الحسین بن محمد السلمی الحرانی (ت 
۸ھ )(۵۳) معخطومل 

*٥۔-‏ الصحابة, لأبی جعفر محمد بن عمر العقیلی (ت۳۲۲م)(۵۳) 

1 ۔ الصحابقء لأبی العباس محمد بن عبدالرحمن الدغولی(ت 
۵م )۵٥()‏ 

٣۔‏ فضائل الصحابقہ للقاضی بکر بن العلاً المالکی (ت۳۳۴م)(٥۵)‏ 
٣۔‏ فضائل الصحابةء لأبی سعید بن العرابی (ت۳۷ءم)(٥۵)‏ 

۴۔ فضائل الخلفاء الأریعةء لأبی أحمد بن إسحاق الئیسابوری(ت 
۲۳ھ )(خ۵) 

۵۔ فضائل الصحابةء لخیمة بن سلیمان ( ت۳۲۳ھ )(۵۸) 

٢٦۔‏ فضائل الصدیقء لخیثمة ایضاً مخطوطہ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷۷ .1ت٤30ہ09۹0‎ 7 3٥۰۰ہ‎ 


اصول سرت ثاری 5 ال 








ے۔ الصحابةء للقاضی أبی أحمد بن محمد العسال (ت ۳۲۹م)(۵۹) 
۸۔ ‏ معجم الصحابةء للقاضی أبی الحسین عبدالباقی بن قائع 
(٠ےن۳۵۱م)‏ 

۹۔ ‏ معجم الصحابة لأبی علی سعید بن عثمان البغدادی المعروف بابن 
السکن (ت ۵۳ءم)(٦٠)‏ 

۵۰۔ الصحابقء لأبن حبان الیستی ات ۳۵۳ھ )٦٦()‏ ذکر این ج رتطوط 

۵۷-۔ الغقاتء لابن حبان أیبضا ۹/ جم یل 

۲۔ المعجم الکبیرء لأہی القاسم سلیمان بن اُحمد الطبرانی 
(ے ٣٣۳م‏ )خطوخ 

۳٥۔‏ آسماء الصحابة لأبی أحمد عبدالله بن عدی الجرجانی(ت 
۵ھ )٦٢٢()‏ 

۴۳۲-۔ اآسماء الصحابةء لأبی بکر أحمد بن إبراھیم الاسماعیلی ذکرہ 
ابن عتید (ت‌اے۳م)(٢۳٦)‏ 

۵۔ الصحابةء لأبی الفتح محمد بن الحسن الأزدی ( ت٣٣۳ )٥٦()‏ 
۹۔ ‏ معرفة الصحابةء لأہبی أحمد الحسن بن عبدالله العسکری(ت 
۲ھ )٦۵()‏ 

ك۵۔ آسماء الصحابة الذین اتفق فیھا البخاری و مسلمء وما انفرد بە کل 
منھماء لأبی الحسن علی بن عمر الدارقطنی (ت ۳۸۵م ٦٦()‏ )طول 

۸۔ فضائل الصحابة ومناقبھمء للدارقطنی ایضاً )ے۹ طول 

۹۔ الصحابةء لأبیحفص,؛ عمر بن اأُحمد المعروف بابن شاھین 
(ت۳۸۵ءم)(۸٦)‏ 

۰٠۔_‏ فضائل فاطمةء لأبن شاھین أأیضاً مطبوع 

آا۷-۔ ععرفة الصحابةء لأبی عبدالله محمد بن إسحاق بن مندہ (ت 
۰٥۵٘ھ)‏ 

۲۔ ‏ جزےء فیمن عاش من الصحابةء مائة وعشرین سنةء لابن مندہء 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول یرت ٹاری ۹۵ 
یی_ٹٹٔچ٘ یچ ٹکیس‪“ژ“ژس5ىھچپْْْ۔ ‏ ٔ ٗ ۔ىت مے .م.۔ے_۔_۔و۔س۔_۔۔۔ے۔ ے‫ 
مطوع 

۳ے معجم الصحابةقء لأبی بکر أحمد بن علی بن لآل الھمدانی الشافعی 
(ے ۳۹۸م)(۹٦)‏ 


٣۔‏ فضائل الصحابةء لأبی المطرف عبدالرحمن بن محمد بن عیسی 
بن فطیس ابن صبغ القُرطبی (ت ۳۰۲ھ)(۰ء) 

۵۔ ‏ معرفة الصحابةء لأبی نعیم الُصبھانی (ت ۲۳۰ھ )(۱ء) 

٦۔‏ حلیة الْولیاء لأبی نعیم الأصُبھانی ایضاء مطبوعہ 

2٦۔‏ فضائل الصحابةء لأبی نعیم الأصبھانی ایضاً (۳ے) 

۸۔ ععرفة الصحابةء لأبی العباس جعفر بن محمد المستغفری(ت 


۲۲ھ )(کءے) 
۴۹۔_ الاستیعاب فی معرفة الإ صحابةہ لأبی عمر یوسف بن عبدالله بن 
محمد ابن عبدالیر (ت ۲۹۳م ) طوغ : 


٭ے۔ استدراک علی الاستیعاب لأبی علی الغسائی (ت ۲۹۸ءم) 

اك ذیل الاستیعابء لأبی بکر محمد بن أبی القاسم المعروف بابن 
فنحون الأندلسی المالکی (ت ۵۱۹ھ)(۲ء) 

۲ے۔ الذیل علی الاستیعابء ین الحجاج یوسف بن محمد بن مقلد 
الجماھیری(ت ھ)(ے) 

۳ے۔ معجم الصحابةء لأبی عساکر(ت اك۵م)(۵ء) 

٤۔‏ ترتیب أسماء الصحابة الذین أآخرج حدیٹھم الإمام أحمد فی 
المسندء لابن عساکر ایضاء مطبوع 

٥۵‏ ے۔ الصحابة لأبی موسی المدینی محمد بن أبی بکر بن أبی عیسی 
الأصفھانی (ت۵۸۱ء)(۱عے) 

٦۔‏ معجم الصحابةء لأبی المواھب الحسن بن هبة الله بن محفوظ بن 
صرصری (ت ۵۸۲ھ )(ےے) 

ےے۔ فضائل الصحابةہ لأبی المواہب ایضاء ذکرہ السیوطی والکنائی 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اسول رت ناریا 09٦‏ 





ایضا 
۸۔ ذیل بی القاسم محمد بن عبدالواحد الغافقی الغرناطی (ت ۱۹٦ھ)‏ 
٦ی‏ الاستعاب: ذکر:(۸ء) 
۹۔ الأستبصار فی نسب الصحابة من الأنصارء لأبی قدامة المقدسی 
(ت ٣٦م‏ )و 
۰۔ تھذیب روضة الأحباب فی مختصر الاستیعاب للأذرعیء تالیف 
یحیی بن حمیدة الحلبی (ت۱۳۰م)(۹ء) 
۸۔ اسد الغابة فی معرفة الصحابةء لعزالدین بن الْغیر أبی الحسن علی 
بن محمد الجزری(ت ۲۳۰م )مطوع 
۲۔ نقعة الصدیان (فی الصحابق للصغانی (ت ۰٥٥م)‏ فور 
۳٣۳۔‏ مختصر کتاب أسد الغابة للنووی (ت ٦-۱٦م)(۸۰)‏ 
'۴۔ ‏ مختصر کتاب أاسد الغابق لمحمد بن احمد الکاشۂ شفی النحوی 
اللغوی (ت 2۰۵م)(۸۱) 
۵ہ۔ تجرید أسماء الصحابةء للذھبی بی عبدالله محمد بن أحمد بن بن 
عثمان (ت 2۲۸ھ) 
٦۔-‏ الاصابة فی معرفة الصحابةء للحافظ ابن حجرء أحمد بن علی بن 
محمد العسقلانی(ت ۸۵۲م )٣ور‏ 
۸2۔ الریاض المستطابة فی جملة من روی فی الصحیحین من الصحابةء 
لیحی أبی بکر العامری الیمنی (ت ۸۹۳م )مطورغ 
۸۔ عین الإصابة فی معرفة الصحابةء لجلال الدین السیوطی (ت 
۱۱م )(۸۲) 
کور کپ میں سےجض میں ضم الین وخ جا یی نکا بھی ت کر وآ خر میں ابطور 

مویہ چ کن کا کی پیٹ خرمت ے۔ 
_١‏ الطبقات الکبری لابن سعد (۶ لی بار جم يِٴاردہا ری 

۹ برتر ول حا رر خلذاء راشد بین واخیارسحا و سحابا ]نعل ایمشنء 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 0 1400۹00 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول بر ت تادگا ے۹" 
جادجنی مو جواہ رعبدرارڈجھ مین سحد الم یانےۓ ۰ء اور ے٢۲‏ ےکی درمیائی دورشیل مب 
کیا۔ ابوبدائلہ جھ مامون د پارون کے زمان ہکا عا م ہے۔ ۱۹۸ھ مل بھرہ مل پیرا ہوا۔ 
عبدال رکوہ شامء سغیان ٹو رگیء این عیینیہہ این علیہ ولید جن مسلم جی ےکمار حر شین ےج یذ 
اگل ے۔آپ کے استادعم روا قرب یبھی تھے مک نکوسھاججرخ دتد لی ےش سج تکیں' 
ماناء البتہ این سح دکوتھام اسان حد یٹ ہہ جت :خبت وصدوق ماتنے ہیں این الی الا 
(۰۸٣٥ھ/‏ ۸۲۳ء ۔ ۷۸۱م ۸۹۳ء) جں ٹیل القدرار جب گی این سعد کے درس میں جیا 
کرت تھاء اما ھ من کل ان کے جوم احاد یٹ من واک ان سے استفاد مک یاکر تے تے۔ ابی 
سعد خر یب القرآن٠‏ حدیث٠‏ فقہ جار اود اخبارسحا نی ےگل القدرعلوم, میں رش ل تلم 
جے جات تے۔ 

ا نکی مر بکرد ہ کاب الطیقات البرک الطبقات اکب رىیرت رسول ۰ اور 
اخبارسھا ”دحا مین شش جیادی ماخ ومصدرکی حیثیت رلصتی ے۔ افداد ‏ قیام کے دوران 
ناب جال فک یکئی ادرحف کے دور میں تی ا ںکو بج رمتبولیت حاصل ہوئی_(۸۳) 
اورمولانا عبداللہ الحمادئی ے ۱۹۳۴ء می ا کا تج یکرایا اود اسے شائ کیا ۔ یکن بہت جمہ 
مل ن تا ورصرف ابتدائی پا سو ں کا تھا ہ1 خرىی تین صے ابھی جم ے ہی رے۔ یع 
ازال' ُ ڑی نے موڑانا وزانع رب شی سے اس کک خ ری تو ںکا ڑجر/نا 
اوراےغا ایا ا رب میتی دد تی کاب ابمل طور پراردہذہان یم بھی وتیاب 
ہے 7 جمہ کے اول وووم)ضص یرم پ چک کی بیرت حصہسوم غلفاء راخ ۵ء ارم 
عھاجرین وانصدا رجیم :الین وج جالتینبشششم اصوا بکوض نتم دورآ خر کے صا مٹنالتین و 
فقباء اورشم حا مات وحابیات کے منوان سے ۲٣۱‏ ت کک خوا تن اسلا مکی سیرقوں بے 
مق ہے۔ ا۱ء الرہال کے نز دیک مھ ین سحد ای ک مخ اورقا ئل اختال را دکی ہیں۔ 
این تج رعسقدا نی ھت میں: ۱ 

(محمد) بن سعد بن سیع الھائش مولاھم ابوعبدالله 

البصری نزیل بغداد کاتب الواقدی و صاحب الطبقات 

واحد الحفاظ ابکار العقات (۸۲) 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 4 40۱۰00 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول سرت ارگ سس 
ا اسد الغابة فی معرفه الصحابة 

شال کے علادہ این ایر نے مھا ریم لگ کےا بگی ایک مم بت رحب 7 وف 
تچ ی بھی میارکی جو ””اسد الا فْتفی رااصوایہ“ کے نام سے علاء وطباء یش متروف ہے۔ 
ا سکاب می ساڑ ھے سسات بنزارافراد کے حالمات زنر یتلمیند مہیں-(۸۵) 
٣۳‏ تھذیب الکمال فی اسماء الرجال امام مزی الدمشقی 

اس ال جا لک یک تاب می سب سے ای مکتاب امام زی الشقی(ف ۲٤ء‏ ) 
کی تب یب انکرال فی اساء دالرجال ہے۔ ال لکتاب جس امام ہیی نے صحا سن کے 
راو یا نکرام کے اس ۓےگرائی ان کے اسماتھ ٥ء‏ تلائہ اور ان کے مارے میں بل رح و 
تد ل کے اقو ال جع کے ہیںء اور ال انا بکی ابعیت کے پیٹ نظ بعد می آ7 نے وا نکی 
ملین نے ا سکتا بکا اختسارادرتز بک ے۔(۸۲) 

عمومأ اسم الرچا لک یکتابوں سرت ےگ پیا ن نی کی جانی ہلان لام 
کی نے اس جا تکا اجتما میا ےکہ ای نک ینا بکیا انتا اس باہ کت ت دكکرے سے ہوء 
انہوں نے شروغ میس اس جا تکا اقرارکیا ےک ےناب اس مقصد کے ل نہیں سے نین 
ل چابتا ہو ںکہ کاب سیرت بوئی ہلک کے کر سے خالی نررہے کہ برکت عاصل ہو 
اور] آ پک کاذکرما رک شا ہو کئے۔(ك۸) 

اورا کے بعدانہوں ےآ کک کا نب رلف٠آ‏ آ بک گی والدہماچدہ 
گا مرت٠آ‏ ۵ کے اسیا مبا دک :ہآ کیچ ک یف سرت راوگ ہے اس کے 
علاوہ آ آ کت کی اولادہ رٌ ادرعمرو ں کی تعدادہ غمزواتء آ ‏ کل کے ارسا لکردہ 
راتندے٠آ‏ پک کے پا اور چو چھیاں از داع مطبراتءآ 0 کسےشکل:جمانی 
اوراظا صفا تکا پور اے۔ اس طرع تقر رات میں سیرت ال یکاشق ریا تزہ 
یی ںکردیا ہے اوراس ت کرے میں مہ بات ا ہر ہوڈا لے یقام یرت اعادیٹ ے 
سن کے ات اص لکیگئی ہے اس رح مم مہہ کت ہی ںکہ امام عزبی ن ےکتب حدیث اور 
کب یرت ناد رئچ تن معلویا تش کرد ہیں۔ 
٠‏ کتاب الٹقات ابن حبان 


۱ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 400۹000 ت1.٢۷۷٢‏ 


اصول سرت ٹر )۸ك 

اسا ارجا لی ایک اور اہ ماب حافظ ان حبان (ف ۳۵۳ھ ) کی کتاب 
اشقات ے جن شی انہوں نے راوایان عدی ثٹ کی ای کفکیش ر تعداد کا ت کر ہکیا سے نو 
جلروں شش تاب دائزہ معارف عٹام حر رآ یادرن سے ۱۹ء میس شائح ہو یس 
کل روطٰروں ٹل ولف نے سرت نبوکیپگ کا جک بھی شا لکیا ہے اودامام می 
کے نس نب شریف ذک کر نے کے بح د7 پپکپ شک کی نکی کے عالما ت بھی بیان سے 
ہیںء جوکتتر یبا سوصفیات بشقل ہیںء اور اس کے بعد ججرت کا ذکرشرو عکیا ہے اور بای 
سیت طی السل نشی کے ساتحسال سال کے ذاقحات جیان نے بل - 

عافظ ابی ضباان نے محیرشین کے ططر کے کے مطا روایا تکوسند کے سا تجھ کر 
کرت کا امقا مکیا اور ہرہال کے امم واتقیات یش غزداتہ سرایاء مار ولادت و 
وفات اور ال سال یں وقوح ذس ہونے وانے اہم واقعات بیان کے خؤںء اور ان کا 
طریتخلیف بن خاط کے طط ر لق سے مشا رمعلوم ہوا سے۔ 

حعافط ان حباان کے اہم مصمادر ‏ سکب عد یث او رکب سرت ملا سرت ان 
ہشام اورمغا زی داف دی شال ہإں۔ 

تج یب انا لکی طر سناب الشقات می بھی مب یکوش نظ رآ کی ےکمسیرت 
ین روایات سد کے سا تدع ری ایی ا نکیابوں یں مرکورہ سرت طببہ مارے 
لے دوس ری کتابو ںکی بد تکوئی جد یرمطوما نیل و بی ہلان پرم٭لف جب اپٹی سند 
ےروامت با نکتا ےت کشرت روایا ت تقو ی تکی باعثشقی ہیں او رخف روایات 
بح ہونے ےگ الفاظ اور واقیا تک وشاحت ہو جال یٰ تے۔ 

خلاص کلام ےک طبقات اورحا رت گ یکابوں کے وریے سے ہیں واقعات کے 
تل و رڑے, ۷چ اندازہ ہو جاتا ہے اود اساء الر جا لک یکپ ممیں سند کے ذر بی 
سے مزیدتتھ یت کم بای ٹیں۔ 

اس جائڑے سے ایک ایم نقطہ یر ظا ہر ہوتا ‏ ےک کب بیرت وجا رج کے سا تھ 
کنب حد یٹ سے سیرت عاص٥‏ لکنا تہایت ضرودیی ےہ اور ا لک بیادل وجہ بے ےک کب 
سیرت وجار نی ہت روایات مرک او شف اساخیر کے سا ھ بیا نکھ دئی جانی ہیں ہ جلہ 
کب حدیث میں روایات ضتعل ستد کے ساتھ جیا نکی جاٹی یہ جج نکی وجہ ‏ ےکتب 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ 400۹000 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول سرت اری ٠‏ ابس 
یر تک ددایا تک تو شی ہو جال ی ے۔ 

اکر بجی سک اپنایا جا و ہم سیرت نوہ پچ کواچائ یل اور بح اخدازیی شی 
کرت ہیں اور بی تاج حاص٥‏ لکر سک ہیں۔ 


آت کف مر سے خاعل یق رذ تقو ات کے پان نشی نگل ین از 

مھا نکا تصول_ 

بڑع_ی سرت النی صلی ال علیہ وسلم می سک خی معلو ما تکا اضافہ ا ل ےک 

کتب یرت اورجا رن عمو ا مفازیی وخیرہکو ابی د تی ہیں ء جک کب حد یث سے جم بہت 

سی اجتا گی ء اقتہادیی اورا کا بی معلومات حاص لکر ستے ہیں۔ 
٣۳ن‏ سمھو“رنشین کے درمیان اختلاثی سا لکی وضاحت ضا غزدہ ق : 

مل کے بارے شں امام بخاری نے ک رکیا ےک رسول انث صلی اللہ علیہ و نے النا بے 

ایا تک ح کیا تھاء جل کب سیر ت کا دوگ ےکآ کلت نے یں پل خدارکی تھا اور 

وری خ بیز سن کے مقام بہ یگ ہو گا ۔ امن مس تن ؟ را پائی جاٹی ہیں۔ 

۔ جنگ سے پیلہ دجدت دینا واج بنجیں ہےء مہ امام مازریی اور قاضی عیا شک 
راۓ ے۔ 

۳ ۔ وت یناداجب ے امام ما ل ککی راۓ ے۔ 

یھ۔ سن سکودکوت پیل نکی ہوا سکو ذقوت د بنا لی سے اورٛم کو گی ہو اس 
کے لے دگوت دی لا زی ہےہ اور ہر راے امام ابوضیقہامام شافئی اوراام 
ا٤ے‏ و ہے۔(۸)اوراس را موق فک حا امام جار یکی 
روا تی ےہول ہے٤‏ اس صورت سکب ہیرت اودجا رن کی روای تکوتو ی 
قرارد نا جج یں ہوگا۔ 

”ؤ۔ مسلان ایل ع مک یکنششوں او رن ں کا پر نم جمارے سا سے مو وو سے 
جس میں رسول (دذ صلی اولہ علیہ لم کے متحلق ہس مکی معلومات شع کر د یک 
ہیں ان یں وہ روایا تبھی میں جک اصول حر یٹ کے تواعد وضواپ کے . 
مطا نج ا۱ح ۷ کے ور جج میں ہیں اورالں کے علادہ دہ روایا تگگی ہیں جھ 
کرمطلوبہ معیار بر پر یکییں انز ,ئن سن دکی موجودگی مںانلرآعائٰ ے 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ .1400۹0001 ت1. ٢٣۷۷٢‏ 


ا٣ل‏ برت ارگ ٢٢‏ 

پرکھا اکنا ے۔ 

می اللہ تی کا اک کشر ےک اس نے ا یےے تام دسمائل مہ کرد چے جن کے 
ذرےع سے رسول اوڈص٥لی‏ الش علیہ یلم کی سیرت طیبہ ال لکفوز دمسون ہوئی اود چرز مائے 
اور ہرعیر میں صلران الاحج٠‏ حدگ رن شش انی زمھگی کے مس الع کر ے 2 
رے ہیں۔ 
۵-۔ تواریخ امام بخاری 

الام بخارگ (م ۹ھ) نف ۱ء ارچال مس جن بک ہیں حالی فکگیں٠‏ 
ا۔التاریخ الکبیر ٢۔‏ التاریخ الاوسطء “۔ التاریخ الصغیرء ”التاریخ الکبیر“ 
امام بخادی نے اشھارہ بی ںکی عرش عی بک اور اس میں صھا اور جا شع کے سا سا تج 
1 حضرت کیل کا بھی جذک کیا گیا ہے_” ار لص“ میس آ فضرت گنگ کے لئے 
بندر:صفحات ولف ٹل اور ا اب یں مہاب ھبس و انصارہ صا کراشء جا نین اور 
ا تین کے انتال کے سفوں ءنسب اورکنیت وخ رہکی بث ہے۔امام صاحب نے ری یکار 
یاخیارکیاے کہ یکن میس جن جن اصحاب نے انققا لکیا خھاء ان س بکا ایک مت کرہ 
کیا سے اور راگ ےن میس وفات پانے والو کا سلسلہ وار ذکر ہے۔'' ال رع الا وس بی 
ا کی ایک می دکتاب ے۔ ٠‏ 
 -٦‏ کتاب الجرح والتعدیل 

۱ ہےعلادہ اھ بن عبدالل لی (م۲۷۱ھ )ک یکنا بک نام ہے ادداپتےف نکی ایک 

اب مکاب ہے۔ ای نا مک ایک ناب امام عبدالنی بن ای عائم الرازی (مر۳۲ھ) یی 
بھی سے عفی نے بھی زال پہ یکا بکھھی ہے۔ ج حا وف الردایہلوگوں ے 
احوال بشقل ہے وم وا نی کی کاب بھی یف الروابہاشفائص کے عال شش ہے۔ 
”کتاب الکامل فی معرفتہ الضعٰفا و المتر و کین“ بھی ایض مکی کاب ے۔ جھ 
ابوات عبداللہ بن شجھ این عدگی کی حالیف سے اون اسماء ارجا لک سب سے شمجو رکتاب 
ہے۔ تما حدجین اورتا ٗی نے اسے اپنا ماخ فراردیا ے۔ یرس بکتاٹیل مشپور ہونے 
کے باوجوداب نر یبآ نا پیلد ہیں ء الہتہ اب دج نکاہو کا ذک رآ ر ہا سے وو موجود ہیں اورشائح 
بویی ہیں۔ 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 4 ۰0ہ 0ا4 ت[. ٢٣۷٢٢‏ 


اصولل یرت ارک ۰۲ 
ے_ - استیعاب فی معرفة الاصحاب 

حافظ الوگرو اوسف ین عبدالہ رای (م ۹۳ھ ) کی دو جلروں تل شور 
ناب ہے۔ یہ چیہ حید رآ یادرکن یں اور پگ رمصرم شاک ہوئی۔ 
۸ الکمال فی معرفة الرجال 

حافظ عید اف ین عبدالواعد اقدی (م ٦٦٦ھ‏ )کی تھزٍف ے_ 
گے میزان الاعتدال فی نقد الرجال 

نام ذئی (م 2۷۸“ ) کی تفیف ہے اور جن جلدوں ٹیش ہے۔ این تج (م 
۲۴ھ ) نے اس بر اضافہکرکے ”لسان المیزان“نام رکھا۔ علادہ اذ ذئچ یکی ایک 
کاپ ”الاصابہ فی تجرید اسماء الصحابہ“ سے جس یں تحاہہ کے نامول کی 
فہرست 7 وف بھی کے افیار سے و گنی ہے۔ ا سکی یادزیادو تر ابکن ای رکی'اسد القا بے بر 
٥۔ ‏ تھذیب التھذیب 

این ج رحسقا ٰی (م۸۵۲۔) کی پارہ جلدولں مشقل شورتمزیف ہے جآ جھ 
سمالوں مج مل ہوئی۔ انی سک ایک او راب : 
ا۔ الاصابه فی تمیز الصحابه 

اس می این تر نے ”'طبقاتِ ابن سعد“ ”الاستعاب“ اور ”اسد الغابہ“کا 
تصرف مواد جع کیا سے بلہ اس ٹس مفید اضانے بھی کے ہیں۔ ”الاصابد“مصرییس پیل 
آ یلروں اب چارجلدەل می شائح ہوئی ہے او رما بک رام کے بارے میں معلومات 
کا لا جوا ب نز انہ ہے۔ ا لکتاب کے بے شمار جوا نےکتب سیرت مم لآ نے ہیں۔ 

ان کمابویں میں استعابء اسد الغابہ اور اصاہہ اص طور پر صحا کرام کے 
ترکرے کے لے وقف ہیںء لیکن ان می پالوا لہ طور برک تحضرتمصلی اوہ علیہ ولم کے 
عالات و واتیا تگگ ی کان تنرارٹں شال یہ جو یر تک یکتابو ںکا ایک اہم اخ نے 
پزا بیرت نگا رگ چاہے دبعلم رجال حدیث نو کک ری جانے وا یکپ ے استفادہ 


مت ہار 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


٢۷٢ ت1.‎ 400۹00 ٠ حہ‎ 


۱ صرل یر ت ارگ 7+ 





دسویں اصول کے حواسّی و حوالہ جات 


حراش ڈاکٹزمھد رسول ارم کی سای (ندیی ‏ ں٣٣‏ 

٢‏ خالدیہ ڈاکڑر افو رگمودہ اردونڈر یں سیرت رسول بگ/۵۵-۵۴ء کوالہ الاصایۃ 
انکر کیک مقر ےم طر ےگل ۱۸۵۳ء 

سے آلونٰمفرگ۹ہیے :ان ف۴ 

ے . دبلوگیء شا عبدالتز یز محر ث٠‏ الہ ا گلا 

۵ .ابنالوز یت اس وا روا ں/۱۸۳ءاوعلم رچال الی یٹ الدکتآر 
تقی الد بین مدکی المظا ہرک مک الایمان ےن ۱۹۸2ء 

٦۔_‏ اھ بین حر شڈ اکرء الطباعت شی زع اختقار علوم الیریث مطوع تاہرہء 
ص/ ۸ء اور حافظ سقاوکیء فی یش رح الفیۃ الله ٹ رے خورہ ۱۳۸۸ھ 
ح/٣‏ گ/ ء١٥‏ 

ےہ بقل لف ردگ! نی ,ئل این عبدالباقی عم الصوابۃء ‏ عک/ ]ےہ مزید 
ونلگھی سکاب النقات لاہن حبان 

۸۔- خالدہ ڈاک افو رود اردونٹ شی سرت رعول مه ۱٦۸-۱٦١/۶.‏ 

۹ تکرۃانفاظہا/ااورالفعفا ء الک ا/٭اء تع یرت 

×× - الام اک / ۱۰۰۹ء تک ر٦/٠۸‏ 

ا العفا الک :ا /٭اءت کر ۱۰/۱۶ 

۳۔ بخاری الجامع الحیحء کتاب الجنائزہ ۱/۳ء دارالفکر؛ ببروت 

۳۔-۔ الی تاب ٣۵/۱۸۸!‏ 

۲٢۔‏ علوم ایر عثٹ ۰٢٢۲ء‏ 

٥-۔‏ عوما در مٹضل/ا٢‏ 

۲۔- مسلمء الجامعء مقدعه ۱۱/۱ء ابن رجبء شرح العفلء ص/۸۱ء 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ا 


ہے ا 


ےت 
۵۔-۔_ 
٦‏ 


حہ .1 0۹00 0ا4 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول سرت ارک ۲ 

۱٦‏ ؛ پ76 ٣‏ ٣ڈ‏ ات تس حےے ےت سے ے۔۱م۔_۔"_س__9__سےسےسس۔ستے 
تحقیق صبحی جاسمء مطبوعہ بغداد 

ےا۔ خطیب بغدادقء شرف اصحاب الحدیثء ۲۱ء مطبوع انقرہ 
ا۱۹ء 

۸ ۔ عبداللہ من عباس بن عبدالمطلب الترتی الماٹی (م ۸٥ھ)‏ صعالی عیل. 


تن الام کے نقب ے ملتلقہ تے۔علوم دی ےگہرا لگا تھا۔حعقر تچمرامین 
عبائ کا تصویسی خیال فر مات .ت کہ الفا ط٠ا"‏ ء علیہ الاولیاء ۳٣۳/۱‏ 

حیادۃ بن الصساعت ( م ٣۳ھ“‏ )مشبورصحالی ٠‏ غزودات مل شریک ہو ء سمادات 
صحابہ ٹش شار ہوتا سے۔لقرم روس ۲۰٢‏ داحادےث :,ص‪-ھ8 ۔ تیب ۵ء 
سح الھا ضر ۸۹/18 میر٣/د‏ ارح داقجر ٠٥/٦۰‏ 

انس بن مالک الخزرجی الانصاری (م۹۳ھ)رول از کا کے خام 
اس تھے کین شش اسلام سے رف ہوے۔ رہ یش وفات پائی۔ جذکر 
ا/ ٣۳‏ .تز عب٠١/١٣.تجز‏ یب امن سکر.۳/ ۱۳۹ 

سعید بن المسیب المخرومی, القرشی (م۹۳ھ) سر البالتنء رید 
مورہ کے فقہاءمٹں سے تھے_۔طل بعلم کے لے مذفف شہروں سے سفر سے بتیر 
رئیا یش دہرکں رک گے۔ طبقات ابن سعدء ۱۹/۵ء تذ کرہ ۵۱/۱ 
و فیاتء ۳+۵/۳ء 

عامر بن شراحیل الشعبی الحمیری (م۱۰۳ھ) تے محرث اوراں اگل 
نیہ تے_ ضرب انل حافنظے کے الگ تے-ح رت بفدادہ ۱۲ /ے٢۲ء‏ ویات, 
۳ب ٥۵/۵‏ ۸ے - 

جھ جن سیر بین المھر ی(م٭ااھ)ء تالق وم یہ جس اپے وقت کےاام تھے۔ 
خوابو ںک یتر کے لے یں شرت رت ھھے زاہر و عابر تے۔ط رت لقراہء 
۶۵ء دفیاتء٣/۸۱:ءتبز‏ یب ۲۱۳/۹ء ھ٭ٗ تکر۱ا/+ے 

خالدگٰءڈا اکر اتوروو,اروونڑ شںیرتر۔ل گ۸/۶ 

جامع المسانید لا بن کٹیر ۱٢٦/٦‏ 

فتح المغیث ۱۲۰/۳ ٭الإعلان بالتربیخء ص|۹۵ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30ہ۹0‎ 7 3٥۰ہ‎ 


اصول یرت ارک ۵ 

۔ الرسالة المستطرفة: ے۱۲ 

۸۔ جامع المسانیدء ۱۲۱/١‏ 

۹۔ جامع المسانیدء ۱۹/۲ ۱ 

-۔ معرفة الصابةقء ترجمة رقم ۱۳ ۰۱ء ۵۴ء الاصابق ۳|۲ 

٣۳۔ ٠۰‏ معارفة الصحابةء ترجمه رقم ۲۸ء ۱۵۲ء الرسالة المسنطرفہء 
صاءے 

ء٣٤٢٤ الاصابةق ۱۵۰/۱ء‎ _-٦٣ 

٣۔‏ الفھرستء ص/۲۸۹ء تاریخ الٹراث العربیء ۱ء مکتة اأحمد 
الثالٹ باسطنبولء رقم )۲٦/٦٢٢(‏ فی ۱۹ لوحةء 

٣-۔‏ طبع بنحقیق دہ عبدالغفار سلیمان البنداریء والعید بن ھیونی 
رغلولء ۰۸٥۱ھ‏ دارالکتپ الفلمیۃء یروت 

۵۔ جامع المسائیدء ۱۵۷۲/۳ 

٦۔‏ ععرفة الصحابةء ترجمة رقم ۲۸۸ء جامع المسانیدء ۴/۱ 

ك٢۔‏ الإعلان بالتربیخء ص/۹۵ء طبقات الحظاظء ص /۲۵۳ 

۸۔ جامع المسانیدء ۴۴/۱ 

١/۱ جامع المسانیدء‎  -۹9 

۔ یع بتحقیق الشیخ/ عماد الدین احمد حیدرء نشرته مؤسنة الکتب 
الشقافيه فی بیروت سنة ۴*۰ ا١‏ 

۴۱/١ جامع المسانیدء‎ ٥ 

_٢‏ تذکرہ الحفاظء ۵۹۰۹/۲ الڑعلان بالتربیخء ص/۹۳ء الرسالة 
المستطرفةء ص/٭ ۱۳ء مرارد الخطیبء ص/۱۳۸ 

۵۵/۳ جامع المسانیدء‎ ۳٣۳ 

۳-_ جامع المسانیدء 1۱ : 

۵٥۔‏ جامع المسانیدء ۱ءء الإ صابة ۳/۱ الإعلان بالتربیخء ص/۹۵ء. 


فتح المغیثء ۳ الرسالة المستطرفةء ص|۱۳۲ء 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ۰٥3‏ 7 ۹0ہ 30ت1. ۲٢٦۷۷۷‏ 


اصول برتتاری ۲٢٦‏ 

٦۔‏ الاصابق ١۱‏ فتح المغیثء ۸۷۸۳ 

ۓ۔- الإاصابة ۳|۱ء الڑعلان بالتربیخء ص/۹۵ء فتح المفیٹ: ۸۲/۳ 

۸٥۔‏ الاتعاب.ا/۲۳ 

۹ا۔ 'لاسعاب.ا/۳٣‏ 

۵۰۔ الاصابق ۱ فتح المغیثٹ ۴۳ء۸۷ ۱ 

ا۵-۔ > الإصابة ٦/۳ء‏ فتح المغیث: ۸۵/۳ء الرسالة المستظرفة ص/۱۳۲ 

۵۲- المعجم المفھرس ۲۱۵/۱ء معجم المؤلفینء /۰٦ء‏ فھرس 
مخقوطات الظاھریةء ص/۸ء ۱ء تاریخ التراٹ العربیء ۲/,,۶۴۲/۱ 

۲٢/۱ الاستیعاب؛‎ ۔٥‎ 

۵۳۔ فتح المغیٹ ۸۲/۳ 

۵- فتح المغیث ۱٢١٠۳‏ 

۹ فتح المغیث ۱٢١/١۳‏ 

ے۵- کشف الظنون ۵/۲ ے۲٢۱‏ 

۸۔ قذ کرۃ الحفاظ ۸۵۸/۳ء طبقات الحفاظء ص/۰۵۲ء تاریخ التراث 
العربیء ۳۲٣۳/۱‏ 

۹-۔ معرفة الصحابةء ترجمة رقم ۵۱ء جامع المسانیدء ۲۱۸/۲ 

۰- تذکرۃ الحفاظء ٣/ءے‏ ۹۳ء الاصابة ١‏ الإعلان بالعربیخء ص/۹۵ء 
الرسالة المستر طفة ص/ءے ۱۲ 

۷- الإاصابة ۳/۱ء فتح المغیث ۸۲/۳): الرسالة المستطرفة ص إے۱۲ء 
تاریخ التراث العربی ۳۰۹/۱ 

۴۳۔ ‏ تاریخ التراث العربی ۳٣۲۳/۱‏ 

٣۔ ‏ جامع المسانیدء ۹۲/۱. ۱۸۸/۳ 

۴۔ تذ کرۃ الحفاظء ۰۹۰/۳ الرسالة المسترطفة ص |۵ ۱٢‏ 

0۵۔ الإعلان بالتربیخء ص/۹۵ء الرسالة المستر طفة ص ۱۲١/|/‏ 

رپ ہے تاریخ التراث العربی ۳٣۱/۱‏ 


ایج دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتما مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷٢۷ .1ت٤30ہ9۹‎ 7 3٥۰ہ‎ 


اصول برت ار ۲ 


۔- 


۸۔-۔ 


09۔-۔ 
٭ے۔ 


اے۔ 


ے۔ 


ے۔ 


تاشطت 


کےے۔ 


تاریخ التراث العربی ۳٣۳/۱‏ 
الاصابة ۳/۱ الرسالة المسترطفة ص /|ء۱۲2ء اسد الغابة ۱۰/۱ء 
سیر اعلام البلاء ے١۳۳/۱ء‏ الاصابة ۳/۱ الاعلان بالٹتربیخء 
ص/۹۵ء الرسالة المسترطفة ص/ے2٢۱ء‏ تاریخ التراث العربی 
۱ فرس تک عار فعجمت (بخط الاله الکانبق) ص/۱۹ء 

‫ الرسالة المسترطفة ص ۱۳١/‏ 
طبقات الحفاظ ص/۴۵۲ء الرسالة المستطرفةء ص/۱۰۵ 
توجدھنه نسخة مخقوطه کاملة فی مکتبة احمد الثالٹ باسطنبول 
تحت رقم 2ء بعنوانء طبقات الصحابةء وطبع جزء من اول 
الکتاب بتحقیق د محمذ راضی بن حاج عثمان فی ۳۰۸ ا۰ء فی 
ثلائة اجزاء 
مٹھاج السنة ۶ء سیر اعلام اللبلاء ك۲۵۲/۱ء تذ کرة الحظاظ 
٣ے‏ ء طبقات الشافعیة ۲۲/۳ء طبقات الحفاظء ص/۳۲۳ء 
کشف الظنون ٣/٦ے٢۱ء‏ الرسالة المستطرفہ ص/۵۸ء 
الاعلانبالتوبیخ ص/۹۵ء طبقات الحفاظء ص/۲۲۳ء الرسالة 
المستطرفهہ ص/۵۱ 
الاصابة ۳/۱ء الرسالة المستطرفہ ص/٢۲۰۳ء‏ الرسالة المستطرفه 
ص/٣‏ 
الرسالة المستطرفه ص/۱۳۷۲ 
اسد الغابة ۱/٭۱ء الاصابة ١ء‏ فتح الباری ۳٣۲٣۲۳٣٣/٣‏ 
طبقات الحفاظ ص |۳۸۲ 
الرسالة المستطرفه ص/٢۰٣‏ 
الرسالة المستطرفہ ص/۲۰۳ء وأنبه ھنا أن بعض هذہ المصنفات لا 
یختص بالصحابةء بل اشتمل علیء 
الرسالة المستطرفه ص ۲۰٢|‏ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷ .1ت٤30 0۹ہ‎ 7 3٥۰ہ‎ 


اصول یرت ار ۲۰۸ 
۸۔ الرسالة المستطرفهہ ص |/ ۲۰٢۷‏ 
۲۴۲ قتقدریب الراوی ۲۰۸/۲ء کشف الظتونء ١/٦۱۰ء‏ الرسالة 


۔ہ٦‎ 


۸۔ 


المستطرفهہ صس/۱۵۳ء انظرء کتاب بحرث فی تاریخ السنة ۔ ۵. 
اکرم ضیاء العمری 

صد یقی محرسعید مملان م نیش نکااسلو بت ص/ ٣۷‏ 

ابن حجرء شھاب الدین ابن الفضل احمد بن علیء العسقلانی 
تھذیب التھذیب حیدر آباد دکنء +۰٦‏ ج|۹ء ص |۱۸۲ 

اخ اش کے حالات زتگی خت بکرنے یں مندرجہ ذ ہ لکب سے استفادہکیا_ 
الف الموسوعہ العربیه السیرہ ص/۹ 

پ۔ الجزری عزالدین ابن اشیرء اللباب فی تھذیب انانسابء 
بغداد ج/۱ء ص/ة۵۔٦‏ ۱ 

بت الجزریە مبارک بن محمد ائیزء جامع الاصول من 
احادیث الرسول زہیروت ۱۹۸۰) ج/١‏ 

د_ اردو دا محارق اسلامے(لاہر۱۹۸۰ء)/۱ء/ش/ ۳۱۸ 

مقر ہت جب الکرال از ڈاکٹر بنار عدادحروف۵۱/۱۰_اے 

تہز جب الدال٠١‏ ۳ء١‏ 

نل الا وطار شوکانی ع/۲۷۳ء 


عتمت بات ر 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ .40۱۹000 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول سرت ارگ ۱ رھ 
ہًِ- ےت س سج ےو سیپٹو‌ٹسسشسشسیا"گً9ع9 پہشسشثٹٹھس'پپپچ ےپ پت ٹاتتسسپ یع فعکببٹبٹبب بے 


گیارہواں اصول :عم جار ہے 


کہا جانا ےک عم جار دنگ رعلو مکی غیت اتنا فر مم سے جقنا خود انسان می 
انانوں کے سا تھا لمکا آغاز ہوا ہے:لکن مرا فقذنظریہ بےکہ عم اننان سےبھی 
زیادو رم ہے جی اکٹ رآ ضر رج ۱ 7 دم او کی کال بات سک نوا ہت 
ہے۔ ای طمر عکہا جا جا ہت کی جار تق برای ہے مع ی خودنجرے۔ 
لغوى و اصطلا یر لی : جرب ۳11۹۸٥۰۴۷‏ سے مراد دانء رات٠‏ می اکا چز 
کےنہو رکا وقت یا یمان یا کناب سے جس میں مشپور افراوحھررانوںء روایات ضضھول اور 
جگوں کے عالا ت کا بیان ہو(١)‏ جھ ہری کے ہیںء جار دش کی تح ریف کا نام سے اور 
رن کا بھی بچی مفہوم ہےہ اس کا مادہ ار ہے۔کمعنی خی چو زاحرہ-(٢)‏ 

جار کا لفوی مفمپوم بیا نکرتے ہو این منظو رککھتے ہیں ۔ الَرن ضیف 
الوقع, وا رح لہ (۴) جار وق تک بچاۓ کا نام ہے اور رن بھی اىی رع ہے۔ 
جن انمان ۴۴ یلم کے ذری' وفے' اورحوادث وقت و زمانہکو پپھانے دوعم مار کہلاحا 
ہے۔ لفظ جا رن اردو اور بی یں مشت کہ لفظہ ہے اور اص٥لی‏ وخ کے اخقار سے ع رپا ز با کا 
فط ہے۔ جس کےلع یک اداجگی کے لی اردو می کوک یمخصوس اففڈنییس ہے بلہ ال اف کو 
ارد ٹف کریاگاے۔ 

جار کےکخوی مفو مکی وضاحت کے بدعلم لیر کی اصطلایتریف بیا نکی 
جانی ہے۔ جار کے اصطڈا گی مع عر بی ال پیلد پیٹ یامجش ان الفاظ کے ساتھ بیان کے گے 
ین۔ ثت 

ھوقصة ماضی انسان او ھو عرض منظم مکتوب 

للاحداث و خاصة تلک التی نو ترقی امُة او نظام او 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 





مہ ]می کمسود سے کص٥‏ اکب 
0ور رر ۲ں ہج 


' 
جج ح۔ مسا >> 


حہ 40۱۰000 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول برت ارذ ۱ ۲ 


گ ای ٠٠‏ ک٦7٦ػ-ةتصتص--٠۔حسحس ‏ حکیکپک سویوُ9عوعٴےؿ۱ےسوصٗ٘صطٛئنس_ٛسبچجدٛ‪‫ٛ۲”گگک_-ک- 


علم او فن۔(٣)‏ 

مرن اضما کے انما نکا قصہ با نکر ن کو یا اطع و ضک و کے 

ہیں جو ان تصیی واقعات کے تلق ہ کہ جوکسی امتء نظام ٥علم‏ یا 

فن می اقیازی حثیت رت ہوں۔ 

1 گے پچ لکرموسوع ایک مز یدشر طکا افاذ گنا ےک یگ کی وقت وزماد ے 


واقعا تاکن وگنٹخ لکرد یا جار کیتحریف پر پوداننیس اج بلگہ: 


بل یسمی الی ایضاح اسباب هذہ الاحداث رو دلالاتھا(۵) 

بل حارت ک نام اس وحی ھک دیا جا گا کہ جک یں بیا نکردہ 

واقوات کے اسساب اود تی کا بھی ذکر ہو۔ ۱ 
انیو پڑ ا بر ڑاکا میں بپتحریف بیا نکاگئی ے۔ انسانی عظابپذ مشہادت دم 


کے مطابی قصہ جا پارم یکا زیادہعحت کے ساتھ بیان تار بلاتا ہے-(٦)‏ 


عم + رتا گی کی تتریف برفورکیا جا تر ہیں مار کے متحددشوں اعم 


ہوگا_ ج نکا ذک ران الفاظطا مم سکیا جاسکتا ہے۔ 


ان 


لَ 
چپ 


ای کے انساا نکا قصہ اور ال کے سای ںیک نے وا نے وا قعا تکا بیالن- 
میم کےاتیازی حشثیت کے حائل چتد واقعات- 

تی ظا مکی چنداخیازی نصوصیات 

کی مکی عددددغایات 

اف نک ور ۱ 

تام مع وضات ایک طف رشل میں مربوط انداز ج شک گن ہوںء من ایسے 
خیرم روط واقعات جو یا لو تر ری شحل میں موجود ےہول یا موجود ہوں لو اشتارو 
انزال ڈکار ہول اور را ارچاط سے حم ہیں مار کہلانۓے گی تی 
یی ایک مور کا فرلے ےک دہ وق یلق ل رنڈ کے سا تھ سا تھ النا 


واقھا تک تقیر ینظرے چا تزوئھی نےء ان داقعات وحوادث کے اسبا ب بھی بیا نک ے 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30ہ۹‎ 7 3٥۰ہ‎ 


اصول سرت ارک ا٢‏ 
ا اور تایغ ےکھی الب جار کو1 2 وکرے۔ حکہ استتفاد مر نے وا نے ٹور فا یما سے انس 
ات کاعلم حاصص لک رح لک اقوام سابقہ کے عالا تکس ےگز ر نے اگر اھ حعالت وکیغیت مٹں 
گزرے ہیں قے اس کے اسباب اور یل منظریش حالا تکیا تہ اور اگر وہ مادکی و روعالیٰ 
طور بر عم خدہ زندگ یگمذ ارتے ر ہے تاس کے اسیا بکیا تے؟ ما1 نے وا قوم امھ تاج 
کو پید اککرنے دالے اسبا بکو انقیارکر نک یکوش کر ے اور جاتی پر ری ہونے والے 
اسباب سے اپآ پکوکفوظ ومامون رکے۔(ے) . 


جار کی اقمام فو ان وبا : ڈاکر صادقیع یگل نے جار کی بہتی اقام 
یا نکی ہیں٠‏ سوافیء ساسیء متاشی ءجنگیء نزبی :تن رفسفی, انی (۸) وخیرو نجس سے 
جار گی وم تک انراڑہ ہوتا ہے۔ ادن ےی لوکوں کے الات معلوم بہوتے میں اور 
انان اٹ جیا بنا چاتا ے۔ انسائی شور وآ گابی شں اضافہ تا ے۔ وع تکگر ونظر 
پا ہوثی ے۔(۹) عرش عام مو ران ال ارت کی دو یی کے لے ہین اخذ سے 
استفاد ہکرے ٹیں وہ ہت ذیادہ ہیں جس ضس سے اہم اغز پرائویٹ د مرکاریا 
وتاویٴات۔ معاہدات و مطشوراتء رکاریا اعطاناتء خط و لماہت: سفرناےء 27 
عمری ا ظکرے:وصیت ےتال *چارٹ دغیرەشال ہیں۔ے(١۱)‏ 


رن اورتارً . : رآنکی روے عم کے تین ڈراک ہیں نی جن امم اذ ٹیںء 
الم پاولوتی ۰+ یلم بالفحواص۰٣‏ ۳ یلم رون بج وجہ ہ ترآ آن نے حجار ا علم حاصل 
کے کی ترغیب دی ہے۔ارشادر بای ے۔ 

نحن نقص علیک احسن القصص بما او حینا الیک 

اھ راو رہ بھسیرسو ۱( 

؟ پ کے ساتے مہ صے با نکر تے ہیں اس ق رآ نکی وی ے 

ذ ا اس ےکلیمآپ اس سے بے خرتھ۔ 
سان 

فاقصص القصص لعلھم یتفگرون (۱۳) 

ان کے سان( جا ری ) قصہ بییا کرو ک رتو دکر میں۱ اس مج شعبرت 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1 0۹00 0ا4 ت1.٢٢۷٢٢‏ 


اصول برتثارٔ ۲۲ 


وفحیعت ‏ ینعگندوں کے لے (۱۳) ۱ 

ان اقوام سابقہ کے نع کو ا نے جیا نکیا کرتے خیں ٣‏ ک ہآ پ او رآپ 
ین کی امت ؟ گاہ بہو جا ۓےکہام سابقہ شش و پل رپ ھےء او رکون ضماقی و 
ار تاور پردوط کا ایا مکارکیا ہوا۔ارشادالی ے: 

لقدکان فی قصصھم عبرة لاولی الباب ماکان حدیٹا 

یفتری ولکن تصدیق الذی بین یدیە و تفصیل کل 

شیئی و ھدی ورحمة لقوم یؤمون (۱۳) 

(ان اخبیاء وائم اشن ) کے قصہ مس بکعدار لوگوں کے لے بی 

رت ےء بف ناس مں تھے ہیں کوئی تراشئی ہوگی بات تا 

میں ہے۔ (کہ اس میش عبر ت نیس ہوٹی ‏ بکمہ اس سے پیل ج 

١ :‏ انی کمائیں ہوچچلی ہیںء با نکی تدج کر نے دالا سے اور ہر 

(ضروربی) با تک یتففحی لکر ۓ والا ہے اور ایمان والوں کے گے 

زرل ہرات ورقت ے۔ 

فرحون کے فیک وحضرت موی ے ہوازس راآرال لزایرتن گے رٹ 
ال کے :ام باداعا نان کرنے کے یرف مایا: 

فاخذہ الله نکال الآخحرۃ ولاولی ان فی ذالک ِب 

لمن یخش (۱۵) 

کہ اللہ تھاٹی نے ا لکوآخرت کے اور دنا کے عذاب مل پڑا 

بیتک اس (واتعہ )شی ایی ےنفش کے لے بڑی عبرت ہے 2(اش 

قاللٰ) ےڑرے۔ 

معلوم ہوا رہن اقوام ساپ کی تار اس وہ سے کرت ہک ہش ایمان 
غفلت سے بیدار ہوک رسجقی حاص٦‏ لکرس کن اقوام نے ال کی اوزائ کے رسول جنگ کی 
فرمانھ ارگ کا .ہچ نیا کیا اود اسے ا لک یکیا جزامی؟ اورکن اقوام نے اشداوداس کے 
۱ زین سے بذاوت اور مکش یکر یق ایا رکیا او راس رای کیا زی :کال یمان ان 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ح0 .11 0۹00 0ا4 ت1. ٢٢٢‏ 


اصول یرت اری ۲۳ 
اعما لکواخحقیا رکر میں ء نج نکی بنا یر اق ام سا کو انعام واکرام سے نواناگیا اور اعمال فاسقہ د 
فا رہ سےکڑیں ج نکی بنا برا ام سابقہ عذ اب وغضب ال یکا نشانہ ہنی ۔ 

ناخ جارںن یش جومحریت وت کا نام ہے کے عاص٥‏ لکرن ےکی خی و غایت 
اور ا کا مقصود بجی ہونا چا کہ انس نکی آ ھھیں ہ ول ود ماغ سج عیرت حاص لک بیا۔ 
علا مہ ابن خلرون مقر مہ می جا رن کی فصیلت اس جیاد بە ماب تک تے ہیں- 

وفی باطنە نظر و تحقیق و تحلیل للکائنات و مبادیھا 

الرفیق| و علم بکیفیات الوقائعەو اسالیبھا عبق 

فھولذالک اصل فی الحکمة عریط )١١(‏ 

اگ رگہی نر سے دیکھا جا و تارتا می ںتقاقی نظ ریا ت بھی ہیں اور 

کا نات کےلطیف مل ومباو یبھی اوداسی ط رع داقعا تک یکیفیات د 

اسبا بکامگبرام بھی ہے۔ اس لے جار کی ففہ دعکمت مم برک 

جع ہیں اور برا لان ےکا سے علو مت میں شا کیا جا ۔ 

این غلرون کے نزدیک جار تی داقیا تکنف لکردۓ کا ا نہیں بللہ 
ان واقیات کے اساب نک ل کا جائز بھی مورغ کا فرتل سے۔ 
سیر تکا جار و جیما کہآپ نے مطالدکیاء جار گی جیاد راو گے 
ج سک وجہ مل رجال وجود مآ یاء ای طر سیر تکھی ایک حعثیت یں جا رن سے اس 
ےکہتا رج سے دائرہ می سوا بھی دافحل ہے۔ جوکن ہیں مار اسدام وا سلمین کے حوالہ 
سے مرج بک یگ ہیں ان یس سے اک کا ابتدائی حص یا درمیائی حص سرت طی پل رم شقل 
ہے۔ جی وع ے اصول سیرت میس سے ایک اصول جار کوق ارد یمیا ہے ۔ 
١‏ مشل حطلبقات این سعدکی ابترائی دوجلد س سیرت پر ہیں۔ 
۲ المعارف این قتیبه دنر انیاء کے مات ہیارے تی کا نب نامہ وکوائف 
با۔ 
٣۳‏ المحبر بن حبیب 1ب ٹن کی سرت اولادہ از واج ءغزدات وغلفا ءکا 
زارے۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1 0۰00 0ا4 ت[. ٢۷۷٢‏ 
اصول سرت ار : ۲۳ 
ست شل٠‏ ذس ستست۳اتےس-تس_تک۔زے۔ے سے سے سے سے سس 


تاریخ طبری شل یر تکا مارہوبودے؟ 

تاریخ مدینة دمشق لابن عساکر کیاکی دنت برے۔ 

المنتظم فی تاریخ الملوک والامم می بھی سرت ائأی کے بت 
المختصر فیٰ اخبار الشبر خلاصه الکامل لابن الائیر 

البدایة والنھایة لابن کثیر لت ہہ صفحات کے مواد یل ہے۔ 
تاریخ الاسلام محمد حسین ذھبی جلداول سرت یشخَل ے۔ 

کیرٹ ار حر 11 ۸د سے سیرت لیب ہک کڑیاں باہھم مربو اک کت ے اور 
یر تکوزیادونھا رکر بی یکرسکتا ہے۔ شا جچرت عبشہ ب کین والا ای وقت تن اداکر ےگا 
جب وو عیشہ کے تکمرانونء عبش کی جارس ائل عجشہ کے خاہب وغیرہ سے استفاد کر کے 
کک ےگا اور یہموادیرت سےکیں تارج سے لگا۔ 


رو میں ىر ک مرو ارظاء: مورخغ اسب سے اویان شرطا یہ ےکہ 
جس وق وزمانہ کے عالات وحواات پر دہ جار مب رد ے۔ ان عالا تکا بد یلم 
رکتا ہو۔ اور اگ ا سکاعلم مشاہرائی ہو جا رن کی 7 یب مم ا سک نشی وش مس اضافہ 
ہو جانا ہے۔ دہ ان داقیا کو دیاختراریی ےن٦‏ لکرے۔ رع کیا دوسری شرط جو تارتا 
کی تریف ن نین مھ یاآئی دوب ےک ایک مود نل واقیاتکاعلم اود و نل 
کر ےکی صلاحیت ہی نہ دکھتا ہوہ بلہ ال پر متنراد کہ دو ان واقحعات کے اساب لیس منظر 
اور وجھ ات پبھ یگپریظررکتا ہاو ران کےٹواقپ دتا کا ےبھی جن گی یآ گا ہو 
اورا ناف لگ قکرے۔(ء١)‏ 

مور کے لے ایک حرط می ےکم دہ جس ذ ماشہ کے عالات و وا تا تر ےگ د پا 
ہے اس زمانہکی اوداس ز مانہ یش زندگ یگز ار نے والو ںکی ثقافت ءترن او رجہ جب پر پور 
متس رکتا ہواوراس پرمنظرٹی ان کے عالا تکا جاتز* نے .ینیج حالا تأ‌ لکر دیناء 
پچ راس پرتقیدکر د ینا او ریہ وم اک ہت شقی ما مکرد ینا یکا یں بنا * یکر مورغ کی تقید 
اپ وت زبادہ قاعل غم معلوم ہوتی ے جب دہ ا لوم کے تن ومحاشثرت سآ گاہ 


ہو۔(۱۸) 


.س0 
> 'ٴچۃچ کہ 


١ص‏ 
ہا 


' 
د- 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .11 0۹00 0ا4 ت1. ٢۷۷٢‏ 
' 


اصسول سرت ٹار ب٦‏ 


جار عرب اود جار اسلام کے حوالہ سے بہت بڑا ذخجرہ ہمارے پا موجود 
ےکن نشی ے زماشہ جاہلییت میں راو لکتابوں کے باموں سے مم اآشا یں۔ 
مض مز سے معلوم ہونا ےکہ چند ایک عالم قد کاو ںکو پڑھایا؛ش کیاکرتے تے۔ 
اس سمل ہم مین سے استفادءکرتے ہو جائزہ لیے ہیں نے پند چهنا سے مرکو ہکتابوں 
بی نا ہک نگ ٣رت‏ بجی جوقی جیا جس سے اک بدے مور وہب مجن مہ 
(٠ااط‏ ۸ءء یا ۱۱۳ھ )نے بھی استذاد کیا تھا۔ (۱۹) اس جارں سے معلوم بہوتا ےک 
زمانہ ما یت کے الک کعبہ کےنقش (سکعبات ) کیا انی جار شش ابیت سے نول 
وائک جے اور یتو لء یود ول اورعسائ رابیو لگا عد سے ا نعک مار ے کیپ 

ارچ اسلام نےعم جا رں کے ذو قکو نآ فا ےآ شناکیا تھا ئن عریو ںکا 
زمانہ جاہلی کی جارںق اور واقات ےشفلکم نہ ہوکا۔ بہت س ےکبا حا الم ماب 
تھے۔ بی طرع ببت سے جاینءجنہوں نے مغازی اورختج اسلامیہ پہکتای اگ یں 
اہرانماب ےے۔ 

مقام افضنویں ےک یرت ڈاری یس ظر6 عر بک ۳ر5 اور ووصرے علوم کا 
جذکروسرسرکی سا ہوا ہے۔ اس بارے میں ق میم تری ن اہول کے نام ىہ یں '”اخبار الیمن 
داشعار ھا وانسابھا“ عبید بن شریة الجرٹمی کی ”کتاب الامثال“ ' مارک 
”تاب الاثال'“اورزیاد بین اب( م۵۳ھ/١۷۰٦ء)‏ کی '' تاب الغالب'" 

دم تر یکحت, شا این احاقیق کی کتالوں ”اخبار کلیب و خباس اور 
حرب الیسوس بین بکر مغلب“ اور ابی نمی کی ”تاب الضب“ سے اعد ےک 
قر عرب کے بارے مس جہاری معلومات می اضافہ ہو کے او رآ خریی اموک دور کے 
علمائۓے بای تصاخیف سے چم خناسا ہویں۔ 
نت برحاضرمی ایک حابئی خراش بن اسائیل الشیا نی کے بارے شش مارک 
معلومات ز یا د شی او گب رئینیس ہیں جن ےک ماپ ای نے اپٹ کاب اخبار 
ر بد دانسا پاش بہ تک رواعتل دد کا ٹیں- ۱ 

ای طرع عالی بن الم رالکڈای سے مفسوب ای ککتاب ”نس ب تیر سے جواین 
پ٘(مں٣۳م/۹۵۸ء)ک]غذ‏ ری ے۔(٣)‏ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 400۹000 ت1. ٢٢۷٢٢‏ 


اصول رت ناری ۱ ۲٦‏ 

ملمافوں کا جا رن عا لم سے اھتالی ء گر چہابترائی حاات میں تا لن براجقام 
تی القرآن :یرت النی حور1 حفضرت خلٹ" کے اقوال دافعال ےکی طر کم نہ 
تھا۔ اسلام لا نے وانے بیہودیی فلا ء ملا عبداوڈر بن سلام اورکجب الا جہارخلقی عالم اورانیاء 
سائین کے بارے میں ق رہن مض سکیتثرع بقل بیا نکیاکرتے تے۔ اس موضوع کے 
متحلق ع بداو بین سلام اورکحب الاحار سے مفسوب بہ کی کزائیں ب مک ککپگی ہیں ٠ا‏ 7 
ا نکی اصلی تال نظر ہے, رھ کب معازئی اود تی روں میس نج ن تک ہماری رسای 
ہوگی ہےہ اان نوعلم یودئی فلا کی بہت کی آ راءشائل ہیں ۔کحب الاجہار و دی معنیف 
ے اور علراۓ سلف ا نک یکتابوں سے آ شنا تھے۔ 

کع بگواگوں علوم ومعارف یس دیس رھت تھے اور نحخرت عم لکن الفطا ب 
سیت بہت سےمسلممانوں کے لئے جوعرب ریم کے عالات سن ے کے شا لن تھے معلو مات 
.ات کا غذ وٹ تھے ۔کحب کے بعد دوس نل کے مسلرانوں کے لئ وہب بین من رقف 
علوم وون کچ جات تجے۔ وہب مین مضہ نے ای ک کاب ؟ "کاب ول“ عیری 
ھرانوں کے بارے می اکم خی ء جوحا رن عرب لک ےکی ابقدائ یکو تھی ء کر چہ بیا نکردہ 
عالات دواقعا تکی ناء پر ا کی جا دی ابعیت بگھزیاد ہل کہا جاتا ےک وہب بن مع 
نے ا لکتاب می اپنے اسلا فک یمکتاہی بھی شثائ لکر دب یتھیں 1 فرخشل الم اورانییاۓ 
مالین کے بارے یس مرویات بھی ارعال مکی ایک شم ہے۔ ا نکی لج اقسام سرت 
ارسول م٥لی‏ الش علیہ دم اورفةحات اعلامیہ پیئی ہیں۔(۱٢)‏ 

نم ع لیخ اوران کے اقتباماتء کے مطالعہ او رشن سے پا لھا ےک 
للوں اورشپرو ںکی ابتقدائی جار اسلائی فذحات اورجتخرافیہ سے وابست ہے اس لے ا نکا 
مرقاسا کا انز ان ے۔الازرقّ (م۲۲۲م/ ۶ء)ک ان ےک مور" وہب مین 
. عہ(خ٭٭ اط ۸۷۸ء) ن ےکع کی جارں کے لے ایک ق رم مکناب سے استتفاد کیا تا کہا 
جانا ےک ہ حطر تعگرابن التطا ب ؛ححخرت عبدادڈ بن عپااس او رشح اب ٹعل مکح کی حراش 
دی رک کے اوراسلام سے بک خرصہ پیل نس ائ یکلہ نے یھو ں اور ود لوں ےکا 
کرد ہکعبہ پلکھی ہوک عبارٹل پڑ یکر سناد یی۔ 

پراسلام ین !مع لگررروانتوں سے پا چنا ے دک منرت عرررن افظا برا 0 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 1 0۹00 0ا4 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول برت ار ے۲٢‏ 
جخرافہ ےشخف رھت تے۔ انمہوں نے یع علماۓ انساب جو ایام عرب کےبھی واقف 
کار تےکہ ذمہ بیکام لگایا تھا کہ دہ قبائل عرب کے بارے یل ایک رپورٹ خعق بک دی 
اور پھر اک مگ یکی عد بندگکردیی۔ فصو دی ن ‏ ےک ب مار کے ناز خاعف ۳2 
ارے شی لککھا ےک اسلا ہیف جات کے بعد جخر تجرفارون نے اپ ایک محاص رر عم 
کوکھ تھ اک ال تع ٰیٰ ڈا ال وکرم سےعربو ںکو ال شبرو کا حائم بنایا ے اور دپال 
سحونت عطا کی ہےء اس لے ان شہروں کےےگمل عالا تک ےک رم دیے جانہیں ۔ ااس پرلہم 
نے شامء مھرہ تیازء عراقی خراسمان اود فارل کے پارے می قما متصی ‏ تک میں ء ای 
طرح تطرت مجر نے نا قاوسی کو گم دا کہ وہ مویہ کے حالات کھ 
کییں۔(۹ "۲٣‏ )کراتش نی نے ان ردایا کی اصال تکی تحمدب قکی ہے اودرکھا ےک 
یق یم ترین اور اہم تی ن گرم میں ملانوں کے مارنی اور جغرافائی ذو قکی شہادت دب 
ہیں۔ ۱ 
ای بارے یس بعر ہیی رپورٹ جوزیادہ بن ابہیہ (م۵۳ھ/۹۶۲ء) نے حضرت 
خخنان .کن عفان کے لئے تا رکیتھی۔ جخرافیاورحا رت دانوں کے عکتوں یی ایک عر کک 
ترادل ‌ری۔ اقت انحوی نے بھی اسر یرٹ سے اسنفاد ٥کیا‏ ۳۲ جو زکر ہام ال سای (م 
ے٠م/۹۳۰ء)نے‏ اپنے ہاتھ اھ یٹھی۔ 

حضر کی (م۱۹ء/۷۶۰ء) گے ات میں بھی مور وخ رو فتھیں اور خوو 
نہوں نے بھی ای کت ب نخس موضوع پلکھ یھی . الوا ری نے امویی عبد می ساکھی جانے 
وال یج سکب الفتےج کے مولفو لک ذک کیا :لن سے اس نے فادہا ٹھایا ے۔ 

مو عکی مزیہ وضاح کر تے ہو چم سے با نکر تے یک یی کن الا 
عبیب (م ۲۸ ۱ ط/ 2۴۵ ء) اور عبید الش بن الی عفر (م 2۵٤/۱۳۵‏ ء) نے ا موی عبد ش 
جار مر ہنی اکھ یتھیں ۔عمربن ھ بن لیسف انی نے چڑجی صدکی ججری مس اپنے 
انز لفن میں ”کب فضائل عم“ کا بھی حوالہ دیا ےہ الہت مو میں انہوں نے 
ف ح مم ”ا شہارمعم“ اور ” فض ال مم یر ہکائوں سےکب استفاد ٥کیا‏ تھا 

قرائی سے معلوم ہوتا ‏ ےک کب فضائل کا حا رع اور تخرافیہ سےگہ اتل تھا 
کرانشنسکی نے عمربوں کے ہا سکب فضائ لکو جخراف ہکی اتال یکتابوں میں شارکیا 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہء .31 0 3005 ت1. ٣٢٢۷٢‏ 

اصول رت ارتا ۲۸ 
ے۔ اس بارے میں میس ری تزی ن کتاب ” فضائل کے حضرت سن المھری (م : 
٭اط/۸۷۸ء) سے مفسو بک جائی ے۔ اس کے علادہ موسوع کے اعقبار سے ھرجبہ یک 
عد ی ٹک کاب ننس میں مل فئبروں کے فضائل ممکور ہیں ۔ اہ ٤گ‏ مک ایک نات ناب 
الف نف مر حفرت سغیان ٹ ری ٦۱(‏ ۱ا ےےء) ہے یجس یں ایک ون ا 
ال یڈ گی ے۔(٢٣)‏ 

اسلائی دور یش یم شا عرکی کے جفظ اور ا سکوز مان ےکی دست د برد سے بچانے 
کے لے علما مک یکمدوکاش نحضر ت گر جن الفظا بکی ماگ کی مرہون مشت ہے۔رداعت ے 
کرصفرتگڑے مغرہ بن شید (م۵۰و/۶۰٦ء)‏ اکوککھا تھ اک دشا عرول سے یی دز یافت 
کر یکہانہوں نے نظپور اسلام کے بعد سےےکیا کیا لککھا سے نا مکیا ہے۔(۴۳) زی 
برں انصار کےکلا مکی مج ور وین رت کے عد میس ہوئی۔ امشال عرب اور طااب 
کا تقروی نکی ارہل عدحکوم کی بادگار ے اور ا نکا جو اشعا رگ رب ہے کی 
زباددواے۔ 

ماد الرادہہ نے طوعفل جائئی شعراء کے بارے ۴س ایک نا بک یی جس کا 
بہت بڑا حص جار الظ ری (//۱۰۱۔۱۰۱۹) اورکناب الآغالیٰ (۱۰۵/۳۔ ۓ٢۱ء‏ مطوے 
دارالکنب ) یس شائل ہیں ۔ ا وع رالرٗہی (جوا موی دور یس زندہ تھا مائے دوشا عروں۔ عاج 
انازدبی اور عابت قطینر کے عالات کے تہ ان٠‏ کے اقاسا ت کاب الاغا یہ مطبو 
حق۰٦۵/۱ءے۔۱ء)ش‏ پان جاے ہیں۔ ریم غخڈوں ش الکا بہت کیکناوں 
کے نام اوران کے اقتاسمات لے ہیں۔ ان مج سے بب تک کابوں کے مولفوں کے نام 
نہیں نہ جن سے ابوالقاحم آ مک (م ے٣و/۹۸۰)‏ نے اتی کاب ”الم ولف میں 
استفادہکیا تھا- 

مشبور ےک اف تک ما رتا پر قرئی تین اوداہم تی نکتابء لاس الکاح بک 
کاب الا انی ہے۔ این خرداذ بہ کے مان کے مطابق بےکناب بد ی تھی ۔(۴٣)‏ 
حر اسلائی کے ابتکراگی مو رین : جا رن کا ذ خر یجشن راویانع کے لو سط و روامت 
سے مرو نا کے مال مک کت ےم رت کے تمدد راویانع ون ٹل جزطیں حر ےث اور 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 0۰004 0ا4 ت1. ٢٣٢۷٢‏ 
اصول رت ٹاری ھے. ۲۹ 
صیرت کے راو ہیں۔ چندراویان کےکوائف فی خد ما تکا جائزہ پیٹ خدصت ہیں 





١‏ ۔حضرت عبداللله بن سلام شڈ 

عبدرائش بن سلام جن الھارث٠‏ مھ ین کے بودیی تھے جب ؟ تحضرتت صلی الل علیہ 
ٗلم مین منورہ تشریف لا و دہ اعلام لے ؟ ئے۔ پیل ان کا نام نس تھا لن 
1 تحضر ت صلی الد علیہ لم نے ا نکا ام بد لکرعبداللہ رکودیا۔حفر گر ناروشی کے ہاتھ 
علیہ اور بیت النقرس می شریک رہے۔ جب حفرت عثانغ کے خلاف باٹیوں نے 
شکی تو انہوں نے رت عثا کا ماتھھ دیا. حا رق اسلام ٹس ا نکی شہرت اس رنہ ہے 
انہوں نآ تفضرت صلی اللہ علیہ لم ے چنز الات رک جے اور ان جج ا 
پاکروواسلام لات 

عبدانشر بن سلام پیل یہودئی تے جو اسلام لا ے1 فرنشن عم ء جا رن الم اور 
انیاےۓ ئن کچ ارے ٹل ا نک روای کنب مغانزی کب حدیث او رکب نفائیر 
می شائل ہیں ۔کہا جا تا ہ ےک می دایال سےمفسو بکنا یں ان کے پا ھی جن می ادقد 
تما یک یلوم ےکا ذکرتھاء اور انہوں نے نحضرت علثا کان کے متدرجات سے کی1 گا کر 
دا تھا-(۲۵) ۱ 


نصاشف : رت عبدالل سے مندرجہ ذ لکتاڈیل سوب ہیں۔ 


الس کل۔امتضارات جوحضرت عبداللسلام نک تحضر صلی الل علیہ لم سے 


کے تھے مطبو تا ہردے۱۸۷۲ء 
۳ت بادوٹونے ےم تلق ایک رسال نخقو ط عد٣‏ ۲۹۵۳ ( کت۵۹۰“ )کنب خانہ 
27 


آ حضر ےی اہ یلم ےاال کے بارے می اعادی ہل زم:۱۹۴. 
کپ ناداگررل یژیٹ) _ 
۴س مردیا تعن اسفار دانیال ,وم ور ۱۱۵۹ء بن )٥٢(‏ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1 0۹00 0ا4 ت1. ٢۷۷٢‏ 
اصول یرت اری ٠‏ اس 
اص _.سسعِ‌ا۔۰ ,سوب >>سسمماوسے۔ں9پتس لس مم -_اسسے۔ےےےےےسےسےےےس ستغ سن یٹ ٹس سا 


ابواسحا قکعب بن ماع ء کن کے یبور تھے حضرت الوگر الصد تی یا رت گھر 
بن اطاب رش ال تال ینم کے ز مانہ خلافت میں مشرف پا اسلام ہہوۓ اورحخرت عثان 
کے عبدخلات می وفات پال (٣۳ط/۱۵۳ء‏ با ۱۵۳/۳۳ء) سب سے پل انہوں 
نے مسلانوں می اسرا می روایا تکی اشاح تکی۔ لف مسائل شس ا نکی رداحتیں ان 
کےمحتلف النوغع علوم ومصارف سے ؟ گاى یکی مظبر ہیں۔ پیل زمانے کے ملمان ان سے 
مضو بکابوں ے اف گے۔(ءے۲) 


اصاشیف : مکح پأ سے مندرج ذ بی کتائیں ضوب یں۔ 

ا . ”سیرۃسکندر ومافیھا من العجائب والغرائب“ گظوبط یر ۳ے۲۲۹ء 
تہ جامع القاہرہء 

۱ ”وفاۃ موسی“ مخطوط عرد۵ ۹/7۵( اوراق وشن دسو سس صدی تجری) 

کے ”السلک الناظم فی علم الال وللآخرۃ“ء تاہرہگھا/۷۲٣‏ 

”حدیث ذی الکفل*“ء مخطوطہ ولا ۸۲۸۲ھ 

_. ”حدیث تامات الذہب“ء حریث افراقوہ ن بت الگ اہر 

حخر تم وحواء کے پارے میں ا لک ای کاب کاککڑا اورالمد ٹی (اللیل ) 


۲۹۰٢۷۲/(ا‎ 


٦‏ لَ 
چه ج٦‏ چ-۔ يػگے 


' 
کہ 


٣۔‏ وھب بن منبه نچ 
سو سس کیھالشوملسوئزفت 
بجھائیوں ہام, غیلان اورعفنل کا شار جا ین یس ہے۔ حضرت عمر من عبدالعزی: (م 
9دا ےاے۔۱٭۰/۱٤ع)‏ کے مع دحومت میں اض بھی رہے۔ الیاضتی چھ دم رقیدبھی رہے۔ 
میں نہیں قیر میں ڈا لم کا سبب اور جرت اسارت معلوم نیں ہب وگی کہا چاتا ےک ذ ہپ 
شروغ یں قد ری تھے مننن بعد یش نادرم رہے۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 0۹000 0ا4 ت[. ٢٣٢۷٢٢‏ 


اصول برت ار ۲٢‏ 

وہب امو دور ک ےکی راتصا یف مصتنف تسے_ اور پر یرمورہ کے متازمورخغء 
الات ن ےککرا ےک وہ ره نولیں ورس ہار تھے وہ ا ل تاب کی بات ے 
دی واتف تھے او رآ فریشن عالم اور انیاۓ ساششین اود بی اس را لکی جار کے عالم 
جے۔(۱۸) 
اصاثف ٠:‏ ”کتاب الملوک المتوجہ من حمیر واخبارھم وقصصھم 
وقبورھم واشعار هھم ۱ 
ک- کتاب المبتداء والسیر 
٣۳‏ کتاب المغازی 
۴ قصص الانبیاء و قصص الاخبار 
۵ رسال فی سیرت البی هن 
٦‏ کتاب المنزامیر ترجمه زبور داؤد (۲۹) 

2 ابورفاعته الفارسی 

ارہ بن وسشہ بن موک ین الفرات : مھصرشیل فولد ہوئے۔ النع کے باپ نے 
“۳ج/۸۵۱ء نے اں عا لم نا ے دق کیا تھا ااوراحیرمیرث اورمو رخ تے۔ انہوں 
نے مھرض 2۱۸۹۔/۹۰۲ء شش دفات پالیٴ-(۳۰) ۱ 


آصاٹف : ”ہدر الخلق و قصص الانبیاء“ء ا کے ۵۵ اوران فاۓگان شش 


ہیں۔ 


٦ 


٥۔‏ ابوبکر الجوھری 
ااوگر اھ ین عبدالھزیے ِٰ١‏ ہرگیاء عمرینع حعبہ وغبرہ سے زوآی تکر ے ں۱ جلہ 
وا رن ااضفبانی خود الوگر رت ات ہیں وہ ھی صرلق کے اوابئل کک زیرہ 


ۓے۔(۳) 
اصاٹف: ”کاب السیفیۂ“ ا سکاب کے بہت سے اقتامات شرع رک الات می 
ہیںا۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت٤310 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول رت ارگ ۲۳۲۳ 
٦۔‏ المنذربن محمد 


ابوالتقاحم الم ربن مر ین امن ر بین سد القائدِیء شیعہ عا لم تے۔ ابوافرح 
الاصفہانی بھی ان کے راکی شمار ہوتے ہیں ۔ الم ر نے چچٹھی صدکی ہجرکی کے اوانل میں 
نات پاِئی۔(٣۳)‏ 
نصائٹف : تاب ال۲۰ ۔کتتاب مصفین ٣‏ .تاب اروا ن٣٣‏ کاب الغارات؛ 
۵ کاب جا الصفقہ ااوالفرچ الاصفباٹی نے ”تاب المق انل الضالمِن' (۱۳۲ء۱۵۳ء 
۳) مج ال من ر یکمابوں ے استفاد کیا سے نین ان کے نا نہیں معلوم ہو کے شایلھ 
پاپ یا سی میں 


۷۔ الطبری 


ال تفر بن ہرم مین زی الطمر گىی.٣٢٣ھ‏ کے اوانخر یا ۲۲۵ھ ۸۳۹ء کے اوانل 
چیدرا ہوے۔ الطمر کی نے نو جوانی ہی میں اپآ پک مکی تصیل کے لج وق فکرلیا۔ 
شروش ودال ری جے, پھر بندارہشفل ہوگئےء چہاں امام اھ بی نل کے درس میں شال 
ہوتے در ہے۔ بعد ازاں انہوں تے بھرہ ہکوہ شامء مھ رکی سیاح کی ۔ ا نکی صھیجگودو 
تک ووصرف تار رن ٹف ر اور حد ی ٹک یل کک محددو شی بلہ ودنہ اخاقیءریاغیات 
اور ؤطپ وغیر ہکا تھی زرق رکچ جے۔ٹریں شروش وو شی مر ہپ ےنسبت رکتے 
جے, لیکن مر سے وا بی بر انہوں نے ای نف یب خود بنالیاء ”نج جرمیریے“ کہلاتا تھا۔ 
اط ىی علوم اسلا مہ س ےک رالتصہاخیف معنف ہیں ۔ ا نکی شبر تکا عرار دوگ رانظ رتصاتیفء 
کناب الارق اورتقیر القرآن پر ے۔ الطمر ی سب سے پیل مورغ او رس نیل ہیںء 
ار عم کےسہ وا رکککن کی روایت اور مآ نکری مکی فص اور ام تیر یتر کا 
آ نا زگ ازم دوسرکی ہجرکی سے ہو کا تھا( ۲۲۳) 

ہِتقیقت ‏ جےکہ الطمر کا نے اپ مار اورتفیر جس ساب ہکتبہ جواب دتجرد 
زمانہکی نذر ہوچگی ہیں۔ کے اقتباسمات د ےکر ال نکو ایک طرع سے زند وک دیا ے۔ 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ۰٥3‏ 7 0۹ہ 3ت1 ۲٢٦۷۷۷‏ 


۱ صرل سیرت رگا ۲۳ 


اطبرىی نے ز لی روایات کے علاد تر کی مواد ےبھی استفاد کیا ہے انبول نے اپ 
زمانے کے محٹوں اور مورخو ںکی طرح ان سب کاروں سے ذپاکدہ اٹھایا ے جوا نکی 
ریس میں ؟ مکی ںکیوبکہ اس می صدکی کے نصف مانی میں ہونے والی عھی تحقیقات نے 
جار نولی کے خی کی نشاان د یکر دگی ے۔ 

اطبر کی کی کنائیں زبانی ردایات یا احاد یٹ کا جھو یٹس ہیں بل انہوں نے 
ساب کب (جن کی تنیف وجالیف ۵۰ اور ٣۵۰٥ھ‏ کے درمیانی ع سے مس ہوئ یی )کا 
معلوما کو اٹ یکتابوں میں میٹ یا ہے۔ سلسلہ اسثاد جج بین جھ نام آے یں وہ 
راولوں کے اساء ہیں کی وشن ے۔(۳۴٣)‏ 
آصاثفف:ا۔ اخبار الرسل و الملوک مطبوعہ 
٢۔‏ تاریخ طبری ے ھی 
۳۔ ‏ تھذیب الآثار و تعدیل معانی الثابت من الاخبار 
7ج جامع البیان عن تاویل القرآن )۳٢٣(‏ 

۸۔ ابوالعئم الکوفی 

مھ ( بی یا اص ) ینعی بن ام اککوفی ءا نکی زندگی اومیککا را موں کے 
پارے میں زیاد شی اور جر ٹق نی ہوگی۔ انہوں نے الا /2۳٣۴‏ ۹۲۷۹ء کے قرجب 
اتا لیا 
نصائف: ا۔”کتاب الفتو ح“ مھ بین اج ینم رمستومی (بزمانہ ۵۹۹ھ ۹ء) نے 
اس کا فاری ٹس تج کیا جک یی جیپ چنا ہے (۰ے۰۱۳۰۰۱۲ ۰۵٣۱ھ‏ ) اس کے ناریا 
تز یکو یکن ز بان مم لف ٹف لکیا جاپکا ے۔ جواشیائی تجاح بکگھ رہش ہے۔ 
ب۔ ”ابتداء خبر و قعتہ صفین“ہ مخطوط حرد( ہے۵( متا : کی گلیت )(۳۵) 

ْ ۹۔ ابوقبیل 
ایل جی بن پانی جن ناصر الفافری المصر ىیء رت عثا کی شمبادت کے 











”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ح0 .0۹0011 0ا14 ت[. ٢٣٢۷٢‏ 


اصول برتثارک ۳۴ 
زرمائے مل زظدہ تجے۔ انہوں ےُ جن ےہ ربئٰ (روڈز) بر جم یں بھی رک تکیی۔ دہ 
حعضرتعرہ ن فا :بداو بن خمر اوخ وام نی (م۵۸ء/ ۸ء) ویر ہم بہت 
روا تک اۓ ہیں جخدان کے راوی یز بل جن ا ی عجیبء لٹ بن سعداوراء نگھقیہ وغیرہ 
ھم ہیں تسری صدیی ہجرکی کے تقوب بن شیب کا بیقول ہ ےک انیل لڑائیوں اور ہنگامہ 
آ رائوں کے واقت فکار تھے 7 پ مھر پچ ہکھنے وانے اولین موررغ ہیں ۔ ان عبدایم نے 
ا نکی بہت کی مردیامتأ‌ لک ہیں۔ ہم یفن لک کت ہی ںکہ ان اقتاما تک مر انیل 
کی کاب فو مع ےہ جوکئی واسطوں سے ابین عبدال مکو تی تھی. ادویل نے 
۷۶۷۸ء می اتقا لگیا_(٣۳)‏ 


٠۔یزید‏ بن ابی حبیب 


اور جاء یز ید جن الی حجیب (سو ید ) الاز ء٣٣‏ ی/۱۶۳ء ٹل پیا ہوئے۔ وہ 
جابچی تھ او کہا جا جا ےک انہوں نے معریس سب سے پیل علوم عد یث اود فقکادرک دیا۔ 
وو مر کے اولین مورخوں میس ہیں ,نین ا نکی اکمایوں کے صرف اختاسمات ہم کک پچ 
ٹیں۔ان یی معراورضرت عع بن العا کی عکومت کے عالات تیں۔-ان می کپ 
مناز یپ یکزابوں کے بھی معلومات ہیں ۔ یز یبن عیب الف ہرگی کے ہم عص رت ۔ الف ہری 
نے خودا عترا فکیا ‏ ےکہ بیز ید جن عیب سیرت یل سند ہیں اوران سے خط دکصمابت رکھتے 
تے۔ ا لک ایک نر سے وضاحت ہوئی ہ ےکہ یی جن عجیی بکوسیر تکا ای کک تاب کی ۱ 
نخس کے مصن ف کا بکھ پی دنس تھا۔ انہوں نے ال سکتا بک محت کے پارے یس تحمد بی 
کے لئ الف ہزی یکو کنا ب سی گی ۔ مھ بن اسحاقی زی بن عجیب کےمشہورطلا نویل تھ؛ 
انہوں نے ۱۲۸ ار ے۴ عء ٹن وفات پائی۔(ك۳) 
نصاشف : مج ین اسحاقیہ الطمر کیہ الہلاذرکیہ عبدالران ین عبدالکم: مج بن سیف 
کندی اور الاصا میں ”نما رن مم“ کے متمدد اقتبابات شائل ہیں ۔ علبقات ابکن سعدرش 
متقول بہت سے اققبامات سے پت پچلمنا ےکم بیز ید بن ال عجبیب نے یرت مج ل بھی ایک 
کاب:الیفکیی۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30 ۹0ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول سرت ارگ ۲۵ 
سس ےہ ےس ےت ےسک ُسےسے۔سے|أژ‫ٔسے_۔' سج_مےسوے۔_”_ے__۔|ے۔_|پ_۔__”_(عچجعےوےِکتی۔< 


١۔‏ ابو عمر المرھبی 

ایر زین عیدار بین زرارۃ الربی الگوٹی ندال یسید این ححیر وفیرہ سے 
رف یز لاف اوتف کا بیان ےک اھر نے عبدالریشن مین اشحث ادد ا گا 
1 ویش (* ۸م ۱۹۹ء) ہی شرک تکیتی۔ دہش محرث او رق کو تے۔ ایک جج قول کے 
عطاقی ابوکر نے دوعربی صدکی جری کے ال میں وفات پائی۔ ابوالفرحع نے ابد رکا 
تاب جو انہوں نے دو اصوکی شاعروں خابت مین قطم (م ٭اا/ ۶۸ےء) اور ال از 
الازوی ک بارے مس کی تشی, کے خوونوشیٹی 1 ے استفاد ہکیا تھا اور ااں کے 
اقباہات ناب الا غالی ۵۲۱۳۔۵۷ مطبوع بولاقی )شس ہیں۔(۳۸) 


۳۔ حماد الراویه 


حمادالراد یکا نام ال کے راوئی ایم ین عددکی کے مطا لی ماد جن صیر تھا جک 
المدابتی نے ا ںکا نام حاد بین سا ہو رکا تھا۔ ( تاب الا الیم طبوھ ول ء۰ )۱٦۵/۵‏ دہ 
ددو/۱۹۳ء) شش پوا ہا۔ ا لگا دفات ۵۵اوااےء _ ۵۸ام/ ۳٣ےے‏ کے درا 
رسوں جس ہوئی_ این معز نے طبقات انشعرا لص ۹۹) میں اس کے ہم ناموں حمادچجر 
اورجا گن ازر مقان میت ا لگا ترک ہو ۓکلُما ےکدہ بت ہڈا شا عرتھا۔ وہ 
انشائردل یس تی جنیوں نے منصورعپاسی کے بر میس قد وکوالودا عکہا تھا اور ا کا تھوڑا 
ا کلام ےکر رہ گیا ( شا کاب الا انی م۳ن )۔ حاد الراو ےکی شر تکا ماراں کی 
شاعری نہیں پہ (ام رواقعند ىہ ےکہ) وہ قر مم عر بی اشعار اود ا کی ردایت ے و 
مطومات کتا تھا۔ تا مب مصادد ا سکیقوت یاداشت او وت روا تی رگق یں۔ 
اس کے ساتھ ریگھی م کور ےک اس می علاءئی اط ادرتشیربی ابلیت نیگی ٠اس‏ لے دہ 
زیادہ مال انقپارنیں۔ فی اشفل کی ردایت اورحماد کےکردار کے بارے لآ ن تک 
کوئی تقیزنی مطالیڈنٹیش ہو کا اور نہ ہم خقن کے ساتھھ ا قو کی تحمد بی یکر ستے ہی کہ 
”یم تانے ہے اشعارکی اصات ماد نے منائ کر دی“ اور مم بہت سے ادا یکا 
یناہ راس را ۓےکی جا ح کر سکتے ہی ںکحماداورغلف الاتر کے پاتھوں ببت سا شعرمواد ضا 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .40۱۹0011 ت[1. ٢۷٢٢‏ 


اصول ہیرت ار ی ۲۲ ._. 


جج کڈ ژ ن جژس!ۃ !_ !ےس سس ! ےے۔ے سے 
ب چا ہے ءکمتمادادرخلف الام راشعار کے اولین راوکی ہیں رین عقیقت اس کے ہنکس سے 
کیوکہان سے پیل دو لیس ف مع بی شاعری کے راویوں سے من لی شا اتی ۔کتہ 
یبمرہ کے عاسروں اور منانُوں کے اتامات کے بادجودحمادکی تحریف ووسیف ھی ل 
ہے۔ ایگ بڑے عا معمرو بن الحالاء (م 2۱۵۹ ۓےےء) نے الکو اپنے بر فضیلت دئی 

نزضن ین کے بہت ے اشعار ماد ے روایت ہے ہیں ۔تارحی 
فان سے غیت ۷ت ےک من اشعا رک جع در دین حماداورااں کے معاعیروں نے کیل 
ار تی ا سی روایت مروف زہای یں ہوئی ت یکیوکہ ما دصرف ان اشعارکی رواہت 
گزتے تھے۔ تر رارالوں اورگفوں کی صورتے 6ن طط سے حعرحب ہو گے تے۔ حا دک 
”شع رال صا کتالپی صورت مم مل ےت جن سک اس نے دوبادہ تر دی نکیا۔ ببرعال 
اس سے ایت ہوا ہ ےکہتماد کے پا فک مم اشعار کے بہت سے جو سے تے۔ 

امو خلیفہ ولید بن یی (م ١۱۲۷ھ/2۳۳ء)‏ نے ایک دفع ما کو بلا یا حماد 
نے خیا لکیا کہ خلیفہاں سن نی و گی شی مر کے تلق پچ ھکر ےک ورس 
نے کان تخل زلعت و تو ارآ و زوا سے' لی شع را 
بارے شش سوالا تکرنے شرو ںکر د ہے غلیقہ ولید اخبا رعرب٠‏ سیا جا 
عر بکا جع دقروین یں مصروف تھا اس نے حماداور جناد ے دواد بن مستعار نے لے 
اور( ہوم سے کے بعد ) انیل وپ ںکر دیاء د کے این الندر مم (الغیر مت ءص ۹۳ مطبوے 
فل )یز ر‌ یک نا صعرالد بن لاد( ماد شر الا ٹی,١٥٥)‏ 

ابن الندیم نےککھا ‏ ےکہحما دک یکول ی کاب نظ میں کن یء لوگوں نے اس سے 
اشعار روایت کۓ ہیں او رکماٹیں ان سے بعدککم گی ہیں (ااقبرست۹۷۰۱) این انی نے 
ایک جارہئ ی کتاب سے استفادہکیا تھا جس کا نام ”ساب ماد تھا۔ ال کی روای تک 
'بازت احاقی جن الصحاصس اور ال کے پاپ سے ل تی (الطمر کی۰ ۱ /١۱۰۱۔‏ ۲۹ء لا غانی 
۱۰۰۹ءا ویفرالاس (م ۳۶۰۸۹ )/۹۵۰ءن ےکی ہ ےکہحماد نے معلقا تکو شع 
کیا تھاہ دکھئے برو مان (۳۲/۱)ء نز یاقڑے ائرو یا (ارشاد الار جب۰ ۱۳۰/۳)ء الوعاتم 
بجعا ی نے د ران لیت کیم دی نکر تے ہوۓے '" تاب جادالرواۓ“ سے استفاد ٥کیا‏ تھا 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .4 40۱۹00 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول رت ار ۲۲٢‏ 
اوراۓ پال گی روایات ے ال کا مقابل ہکیا تھاء د یئ ابین جم ى (غقاات:/۲۳ء 
٤ء‏ )اس سے معلوم ہوتا ہس ےک حا دکی بیا نکردہ ددایت ں کچھ زیادہ فرقی نہ 
ت۔(۳۹) 
نتصاشف : ١۔امعلقات,‏ زمانہ ہا لیت کی جا رں حادالرادایۓ نآ ھی تی جس کےلتض 
ککڑے الطبر انے اپن یرتا ((/۱۰۱۷۔ ۱۰۲۹ء) شش بروامت ہشام بن مر ای در 
ہیں ء جس ن ےکا بکا نام کاب جا لھا سے ہلان ابوا لنرج الاصفہالی ال کا کا نام 
بھی از اورجی' تاب عاؤ کھت سے۔ 
۴۷ے آ من نے ابٹ کاب ”الموتلف والمحتلف“ مم حادکی کاب ”اشعار 
ال جاب' کابھی ذکرگیاے۔(م) 

تار کا دبہکب صیرت ےگ ہے۔ اس لئے اس اصو لکا ذک ربھی بعد( شکیا 
گیا ہے مار مرادد وزاب ہیں جنییں فا مسلم انکالرز نے اسلا مکی عام جار کیا 
حیفیت ےقامبن دکیا ہے۔ اس مم عبدنبوئی مل اس سےن٘ل کے عالات اور بعد کے 
عمراتوں کے الا تکا تک 0کیا گیا ۔ بہت سے واقعا تکا ہیں متظ رج کب یرت ے 
وا نیں ہوتاء اس ےکتب ارچ داش کر نی ہیں اس لئے سیرت نگاروں نے جار کوبھی 
سیر ت کا غذ قرار دیا ہے۔ تار رون اول جس جدکتاہی ںگکھیں ان مج سے بہت کی 
کنایں اب دستاب نی ہیں۔ 
نپے اور سی (م۰ےاھ) ا نکی کتاب اب موجودنیںء بجی کتاب 
لمغازی دوس ری مار أفقا ز ہے ۔(۴۱) لکن جار طبرکی میں ا سکاب کے پکھھ ی ےکفو 
ہیں۔ ۱ : 
نون واققری (م ۳۰۷م )کی تح ہکب جار یس نس جس اتا رق ا یرزیادەاہم : 
نگرآپ کیںکتی۔ 
۳ اتی (۱۳۵ھ ۔ ٣٣ھ‏ ) ا کی ۲۴۵ ت ککتا یں شا رک یک ہیں وس میں یھ 
ج_رںأ ہجیں۔ 


ا این سعدکی طقات کے علاد کاب الطبقات الصخر ہے۔(۴۴) بت ھکمائیں دہ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 





مہ 3٥.‏ 7 ۹0ہ 130ت1. ۲٢٦۷۷۷‏ 


اصول رت ار ۲۸ 
ہیں جو رج مطبو موجودہیں- 


۵ جیےام ار گکی جار اکب اود جار اصخردوفوں مم سیرت ال یا تقرصہ 
موجور ے۔ مصوف + ارت الا وس گی سے رش یس ہوئی ہے۔ 

٦۔‏ ابویفہ اص بین داد الد نوری (م ۲۸۲ھ“ ) کی اخبار اقوال ار سوصفحات پ 
ہے۔ اس م!ں حخرت 7 رم سے عہدنوی حکه وخلافت راشدٹ کے بعد ۲۱۸ تک کا ذکر 
ے۔ 

سے مر تقو ىاھ ین ای تقوب (م ۲۸۴ھ ) کی ہے۔ اس کا نا مکتاب 
ار الک بچھ یککھا گیا ے۔ ہ۔دوجلرولں 72 ے او رآ رم علیہ اللام سے ۲۵۹ کک کے 
عالا ت کا اعاطکری سے جس می عبہد اسلائی کے بعد کے سکم ا نبھی شال ہیںء الہ کاب 
کی خصوصیت کہ اپنی اناد دا کردا ے۔ 

۸ ہب سے(یادہجاں او رنفصل ابپتتفرر ین جرِ اط ر ى (ن۵٢۲ن_‏ ۰٣۳ھ)‏ 
کیطحارں الام والملوکل اروف بارں طری ے۔ حطر تآ م سے شروں ہوک عہد 
اسلائی سیت روم و فارل کے واقیا تکا ۰۳ ح کک احاط کیا گیا سے طبرکی نے عبد نکی د 
خلفا ‏ راشد بین پر جومواد لیا سے دو بہت اجحی تکا حائل ے۔ 

۹ اصرینخشہ بندادی (۳۰۵ھ ۔ ۲۹۹ھ ) کی مار این اُلیخشہ ہے جکتا رتا 
یر کأنام ےگچھی موم ہے۔ 

٭ں مسودری(م ٣۲۳ھ“‏ )کی دوکب میں٠‏ التنبيه والاشراف یپا رصل 
ی صوسعتے پہلا تصہسیرت الأگیاء دوسرا عبد خلفاء راشد بین بہ ہے۔ اس ژس ۰۳۴ تک کے 
عالات کا احاط کیا گیا ے۔ اس مصن فک دوس رتیِکتاب مرو ال ہب ومحادن الجواہم 
ہے۔ ١س‏ می سبھی مکی جلد جس عب ہآ دم سے عبدناٹی کک کا بیان ہے۔ اکا اخ مبھی 
٦ء‏ پ تا ے۔ 

ا۔ ایک اہ ماب الوا فرع عبدالرنشن این الچجوزیی (۵۱۰ھ ۔ ۵۹۷ھ )کی سے 
۸ جلدوں مم جد بیرق کے ساتھ شائع ہوئی ہے۔ بی دو جلد یی عجد نکی سے پچ کا 
اءاط/ن ہیںء یق جلد بی عہد نکی ے "ےھ ۔ م ککااحاطدکرنی ہیں ءا س کال نام تو 
پتتعممنی جارخ اعم والملوک ا س کا عر تر بی ےکہ ہر دس سا کی جار کا احاطکر کے 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


ول ہر تناد ۲۲ 
ال زما ہک محروف یا تک سوا جیا نکرتا ہے ۔ ا لک ایک اورصوصیت ہہ ہےکہ رہ 
نقراد کے حالا ت‌دہال کےم رین فقبا ءکا وکریھیتخعیل سےکرتا ہے۔ 

۴ ۔ے عزالد سی م۰ من مج اج زری (۵۵۵ھ ۔ ۱۳۰۰ھ“ ) کی الگائل نل ارت ے یادہ 
چلروں می شائ ہویی ے صرف تین جلدو ںکا اردو شش 7ے ہوا ہے میگ عہدآ م‌ے 
۷ کک کے واقعا تکا احاطدکرٹی ہے۔ موصو فکی دوسرٹ کاب اس الخابہ ہے۔ جں 
شل واقعات رن یی کی یں 

۳۔ اد الد بین الوالفد اء ا ا شیلہ بن گی ( ٢۶٤ھ‏ ۴ ٤۱ے<-)‏ کی جا رت اإوالفد اء 
ےجس کا نام رف اضبار البشرہے۔ بیبھیٹنل اسلام سے ۹ ۱ے - کک کا احاطدکرکی ہے۔ 
۳۴|۔ اصمل من عرعاد الد بن ابوالفد ام ای یکر (٭اےھ ۔ کے“ ) گی البدلی 
دالت بای پ مار ہے۔ اس یں عبد نوک چک سے ۱۸ ےسک ککا احا کیا ہے تضور 
جک کے عالات تہایت اط او ریحنت کے ساتح ھرککیصے ۱ے ہیں بےہات علددول شُل ے٠‏ 
یس 1کیڈ کرای سےکوکب شادالی کے اردوتر جمہ کے ساتھھآ ھعجلدوں جس شاک ہی 
ے۔ 

۵۔د این خلدون (۴ ٢ےج‏ ۔ ۸۰۸م" ) گی جار این خلدون ے۔ بے ات جلدوں 
ٹس شائع ہوچگی ہے۔ ا ںکا مق ہکا بکی تصوصیت ہے۔ 

٦ه۔د‏ جار الاسلام و وفیات الشابیرہ لآ علام شس الد بن بن عثان الذتی چالٹں 
جلروں یں ( ۱۳٣ھ“‏ ۔ ۸٤ےھ‏ ) کیم تین ممتنداجداز ز رامع یگ ی تاب ہے۔ بی یعہد 
بی لگ سے روم ہوکر* ۹۸ ح تک الس جلدوں میں شائ ہی ہے۔ا یش 
جلد سی متوںح ہیں۔ موصوف نے پور تاب سی نکی ترحیب کی ہے اور بیمارںٗ ے 
سات سوا بھی ہے۔ البتہ ایتراء کے مقابلہ می اتی جلد سی زبادبخضل میں ۔ بلامیالقہ 
پروی ےط وہے۔ 

ا۔ ‏ ای ط رع این ع اک رکی مار مین بش تریس جلدوں جس ہے او رفص لکی 
اب ے جلد شا ہوچی ہیں ین یھ تحت کے ساجھ ہے۔ پٹ ث کے1 خر ہیں لطو رنمونہ 
رکب کاٹفملی توارف چٹ لکررہوں۔ : 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ ۰ 400۹0 ت[. ٢٣٢۷٢٢‏ 


اصول یرت ارگ ۲۲٢۰‏ 
ا۔ کتاب الطبقات الکبیر ابن سعد : طقات رواۃ ے٣لق‏ 
تصاغف عد یٹ نبوىی لگ سے ضرم ہونے والی او نکنا یی ہیں ء جن کے ذرہیجے سے 
مم رواۃ حرےیثٹ کے احوال او رخف اردار اورطبقات سے ددشناسل وت ہیں ۔طقات کی 
مین میں امام لم بین لحباع رف ۲۷۱ھ“ )ء امام نسائی لاف ۲۰۳ح“ ) اور ین سعد (م 
٣ھ‏ ) کے با شور ہیں ءادر یا تکا رآ تے تی طیقات این سعدکا ا متسو رم کر 
کر نے لت اورواتتی سیکا ناب اہ ف نکی اجچائی مکل القد راب ہے۔ 

طیقشات این سد ا ککسیراٗ برگئمیار ےکر رقاب نے ور وکا 
یں نل نے .رتو نی ایس کے ےھ کیاکی نہ ا نکی کی دو 
لاد یرت رول گل ےنتف ہیں 2 تی تو رای سد نے نول الیل الہ 
علیہ وملم کے ان اجدادکرا مکا بھی وک رکیا ہے جوانمیا مالسلا میں نے گا فلا کے 
پپلو ہہ پہلوجواء ادرلی ء فو ح ء ابرا میم ء اساشحیل اور تک دم وم رمصطفی صلی اولہ علیہ لم 
کے درمیا ن سخین اود ازم ہکا ذک رجگ یکیا ےہ اس کے علادہ این سحد نے خرات اخبیاء کے 
اعا ساب ء رسول الڈسلی ال علیہ یلم کے اداد لا ھی دبدمنافء ہام اورعبدالمطلب 
ز1 پ کہ کے والر ماچر اور والر ہرم 1 نہ بثت وہپ کے عالات پر دن ڈالی ے 
ون گسرقون ابع اق خول ئل وججرت اورایک اک ای کک کے رسول اڈیص٥کی‏ ال 
علیہ یلم کے خمام غزودات او رآ پ کی خدمت یس حاضر ہونے وان ےترام وڈ امفصل 
تک وکیا اوراس کے بحدعہدرسالات حایس مفتیان مد بینر اود دنگ رسحاہ وجا تین کے 
سوا کا ڈکرکیا نے 
۴ج ںی اہم حصوصیات : ا۔امین سعدخود ایک محرث تے اور بی بجہ ‏ ےکہ 
ہوں نے تام دوایات سد کے ات ڈگ کی ہیں اورسندگی وجرے روای تکی حثیت بڑھ 
اتی ے۔او رم رشن کے اصولوں کے مطاب ا لک بچھاان بپچنکآ سان ہ جاٹی ے۔ 
۲ ال رب وتترل کے نز دیک این سح د تق راوی سے اوراس بات بی وا کی 
ین سجن کے سب کا انفاتی ے۔ اور وہ خد ایق روایات میں بھ یکپش لکرتے ہی سک 
راووں ےو اف عکزیی :نان سن ے پاو”ورضیف راوگ خلا وائری ےکی ان گی 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ 0۹003 0ا4 ت[1. ٢٢۷٢‏ 


رواےت موجور و ےی و تھے ری جاۓ نپ معلوم ہو ےک این سعد ان 
روایات ٹس پادری احقیاط سےکام لیے ہیں جہاں وا کی دا تا یلت 
ہیں٠‏ دہال لۓ نے دوسرے ئوں خْزا عزان بن سلمءعبداللر بن موی اورنخل پر نے 
سی ماک ا اد برقنوں حفرات اپٹی ہک ٹیہ اورقائل اعقاد ہیں۔ 
ا طنقّات امین سحد شُل چہا ں کچ سند سے روایات منقولل ہیںء وہاں مقطو رٗ اور 
ہل دوایا بھی پائی جانی ہیں ء اور ہر روایات لا نا ال لئے ضروری ہو جانا ہے ت کہ ایک 
وضو کے پارے مج مل توم سا نے1 جاۓ ء اورسند کے ہو تے ہو ئے ا یگ جا 
پا لکرن اہ لعلم کے لۓ مکل ہیں ہے۔ 
کے 7 ا سے ا ے اورنفر وسر ہکا وچوریں 
ے یگ رکہی ہیں تقیری تو ضعا بھی نظ رآ تی ہیں۔ 

لا بین سعد نے بش می یکا یقو لاف لکیاے۔ 

بر می ساب بن محون نے رک کنیا نہکہ ساب من عثان ین مظون 
نے این صحداس پ یتھکر تے ہو فرماتے ہیں : 

اس پچ کی ےنللی سرزد ہوئی ہہ میرت ہار جو مفاذکی سےبھی 

آ نا ہیں جات ہی ںکہ این عثان بن مظعون ۓ پرر واعد بل تام 

غخزوات میں اش رکم کیگیا۔ 
۵د طقات این سحد یس اشھا نف ل یں سے گۓےء الہتہ خطبات یس کہ اشدا رمنقول 
یں تو و رات 1۶ پ مه نےحطلف موا تع بد ہے۔ 

خلاع کلام کہ ارکن سعدحدشن کے رت کے مطا نی رای یکر نے افش 
ہے اوراد ا کی ط رح ت نقیرک رن ےکا عادٹییل ے۔ 
٦ں‏ ح رمع اطمری: ااوقنفرمجر بن جریرہ الطمرىیء علامہ ابوچشتف مجر بن جرسہ المر گیء 
ایک متازعرب مورغ فص روفقیہ ہیں ۔ “۲٢۴‏ کے اواخر یا ۵٢۲ھ‏ کے اوال مطابی ۸۳۹ ءکو 
صوبطرستان کے ہا حنت مل مس پیدا ہوئۓے: مات سال لک عم مہ ق رکآ نکر حفظ 
کریا ۔طلب لم کے لے ملف مقامات ؟ ہےء بعمرہ اورگو گی اح تکرتے ہو ئے ا 
ارارہ ے بفداد می میم ہوگ ےک امام اھ نیل نےگیفز پل نکزیی ے۔جین بھی 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت٤30ہ9۹‎ 7 3٥۰۰ہ‎ 


اصول سرت ارگ ۲۴ 
بفداد ۓ ہو ے ھی عرحہگز را تھاکہاما مک اتقال ہوگیا۔ امام کے انقال کے بح دآآپ 
کوفہ لے گے جہا لپ نے عام عدیث ہناد ین السری اور اسائیل بین موی سے اگل 
گیا اور قرات می دای سے ۶ار تگا ان کےعلادہآپ ہے لان زمانہ کے اپ 
عالم ال دکر جب ھ بن العلاء الجز ان ےکوفہ مل ایک لاکھ اعادی ٹحُٗل- پھرطل پع کی 
خوائٹل وآ رز وآ پکومصر ےآ گی وہا ںآپ نے فقشانتی کے عالم رت اوحزلی س ےم 
قش سکس پ شا کیا اک روایت کے مطا نی اۓ۸ء ا ٢ے‏ ۸ کو إقترار وای ل1 گے علوم 
عالیہ٥ا‏ لہیٹش ا نکا ارت اوردیا سے اص کشم الاد وع اس حر نف لیا ا 
این بے دیاش مر وائل دنا ےن ھا۔ا پآ پکودیا اتال ہے 
بلند رکا تھا۔ دہ ایا تمارک تھا ک گویا قرو نکر یم کے علادہ کیل جاضساء ایا حر ٹ ٹھاکہ 
گویا حدیٹ کے سوا پچھنیں جااء ایافقہہ تھا کگوباعلم خقہ کے سوا ا ےکی علم یر ذستزں 
نیہ ایا اہ رو تھاکہ جییے سار عرف تنج عی بڑہتا رہ اور ایا معاسب تھا کہ سارک زگ 
حول عم اب جی می سلگز ار ی عیادا کی تفیق تکو جا ضا ھا او رعلوم عالیہ و آل ہکا ماہ رتھا۔ 
اک رپ اب یکتابو ںکو ووسرے مولفی نک یب ن2 ا سک یک ری 
صولفات پر یقین فضیل ت کا دج رحتی ہو ںگی_(۳م) و 
انہوں نے اپٹی ا سکاب می تفلیق عالم اورحت ک1 دم سے ن یکریح صلی او علیہ 
لم کے انیاء سا ین اورا نکی امتو لکا اور بادشا ہو ں کا تجذکرہ مرج بکیا اوربچر بقاد نٹ 
سے اپنے ز مان کک امت مھ بی ادد موک اص تکی جار تن تحیب کے ساتھ امت کے 
سائنے دکددی۔ ا نکی ا لکتا بکا نام باخیلاف ردایات”'جارں لموک 'یا جار ال 
ول مو ہے۔ ا ںکناب شس روایات مر شین کے رز پرسند کنل کے ساتھ تی 
ہیں ۔ ائمہ جر وت بی کے نز دیک اس کے راو ہہ صادقی اون ہیں اور ایک نال 
راک کی تام صفات کے حائل و مالک ہیں ۔علامہ نے اپنے یں رومورن ء لیفوں باذک 
واق گی اور ابی سع دک یتہعت زیادہ چامعیت کےساتھاں تنا بکو مر بکیا ے۔ اور کہا 
بے جاتہ ہوگا کہ علام رط رئ یک یکتاب تارج اسلام پرربہکی جائع کا ونٹر ہے جس نے جار بے , 
الب مل مکو امت اور خُلفاء و ول امت کے عالاا تکی طر فک رفال کی ے6 
اسلا مکی ایتراء سال ججرت سے ہوئی سے اور ۳۰۴ح ک کک جارقع علامہ نے اصت کے رز 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


خی ےا اگقضند ٹا مھا سیا عا لے مھ اما نف ماف مصقمدے 


۲٢٦۷۷۷ .1ت1٤310 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


ول برتگارک : شَہ 
ےل کک سک س ‏ سس_ے__س-__ے_ص۱-‌ً۱_؛۱۔ 9 ..۔.۔.وحجککصتصحفکہ 
راز بین یکر دی ہے۔ اور بعد کے؟ نے وا لے مورٹنی کے لئ جن میں این اشیہ این 


کو اور این خمدولن شا ال ہیں٠‏ ایک یم رجنمائی فرا مم 17 ہے ۔ تاب میں یر وریثء 
افتء ادب سیر و مغازییء ام ساب کی جار اود حجار اسلام جیسے علوم پر جائخ کے ساتھ 
یگ یگئی ے۔ اس کے جزیادی مصادرتفیر یں عکرمہ اہ ادرسحایہ ٹس ائین عبا کا 
روایات سبروئٹش ابان بین خثان ء عردو بن زرل این سحد موی مین عقیاو اب ا کیا 
رواییجنۂ مع رگوں .لاحات یں سیف مم نگ رالاہدگا مل صفین کے واقیات مشیل ای نج اور 
داننیء رج امو مہ کے بیان میں عوام این الم جار دور عماسی نکی تالیف مشں ا من 
خیش یی روایات ہیں ۔ اک روایات می رشن کے نز د یک معتج راو رتحقہ ہیں۔علامہ ا کا بک 
تین نوں میں مکیاے۔ ۱ 

: : ا 7 کے حالات و نٹ یکر یچ کی مرت. خغاء 
راش خٍع اُور ٣‏ تک کے واقعات داحوا لکا اعاطگیا ے۔ 

امو نی ۱ج ۳۰ا نک کے جاریٹی واقعات اور اہم شیا ت کا تذکرہ 

تق جانی می ۱۳۱" ۰۷ کک کے جارینی واقعات اود اہم شیا تکا تذکرہ 
کیا : 


س۱ ائکائل قْ الارع: 'ابوالحسن علی بن ابی الکریم محمد بن محمد 


بن غبدالکریم بن عبدالواحد الشیبانی المعروف بابن اثیر ء عزالذینء 
عم جار می این اشی رکا نام ایک اساس اور زیادٹی حیثی تکا عائل ہے۔ این 
اشریادی الاو ۵۵۵ او جم عم پیدا ہوۓ ءکچین می م٣‏ لعف ہہوگے اور وہاں 
لواشأضل عبدالہ نین اص افنطیب ء الوی اور ان کے ہم عصریعماء سے حعمو یعلم میں خودکو 
مر کیا رتو یعم پل پ ے با بار بدا وکا ھی سٹ رگیا ا٥‏ دپال دوشائجی کے 
اہراأوالتائم بن صدقہ اور جزرگ صوقی این اجمرعبدالد ہاب ی نمی ےعلم حدیث وفقہحاسل 


3 یا پ ۓل مکا بیطااب غام وقیںگ گیا اور وپال برعلاءگی اک اعت ےمعم اگل 
: و1 پک ارتا ونات الموسوے کے مطا لق ٣۳۳ھ‏ اور اردو داءٌہ معارف کے مطا/یق 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 0 40۱۹00 ت[. ٢۷٢‏ 


اصل برت ٹارل ٢۲۳۴‏ 
۳٣ھ‏ ہے ادب اوزعلم حد یٹ پ گر دتزس رکھتے تے- جامح الاصول لٴ الاعادیٹ 
اورالتہاىی ٹی عرب الد یث والا مارآ پکی دو بلند پا رتصاف ہیں۔ 

این ماکان کھت ہیں : این اشیر حفظءمحرفت اور متعلقات عد یث کے امام تے۔ 
ٹرم دجد یرت کے حافظ تے اورائلل عرب کے اناپ اووار اوروادرث ے ول وائف 
وپ پ نےعلم جار یس ای فی تاب الال کے :ام سے مر بکا مرن یی 
دو تی کپ مض ے ے۔(۴۴) 

این ای رک یکتاب الکائل جد ید اسلوب پر مرتب شددعم جار ۷ ۳ الد پانے 
تالیف ہے۔ ان لکتا ب کا اہم بنیادئی مصدد حا رن الام و !لموک ے اور انا تالی فی 
طبر یکی ط رع ہے یش یفلی ق کا ات اور بعشت؟ دم سے ا لکما بک ابتراء اور ۸٢٦ھ‏ کے 
ارک کے اہم جاریھی واتقیات وجواد ٹکو جامح دعادگ ے۔ الکائل فد مم وچدی ڑکا ایگ 
خوبصورت اختزاح ے- 
- بقا تک ایک اورک اہ متناب خلیغرین خط(م ۲۷۰ھ )کی کناب اطبقات 
ہے کاب ڈ کٹ اکر ضیاء ال ر یکن سے کی مرج ے۱۹۷ء می شائ ہوقیگھا۔ 

طبقات خلیغہکی فمایاں خحعیت ہہ ہےکہانہوں نے اپ کاب یں ذکرانساب 
کا فصبضی اجتمام کیاے۔ اور می امام ا نک یکتاب میس نمایا ںنظ رآ جا سے اورال سکاب 
سیرت کے تو انے سے صرف رسول ادڈصلی ایش علیہ لمکا نسب شرف اتا ہے اس کے 
بعرسحا گرا ںاور جا لی کا ذکران کے مقام سکونت کے لیاظط س ےکی گیا سے ۔ 

کببر مال ہہال کے واقوا تک تریتیب سے مب ء سب سے دم 
جالیف غلیف بین خاط (ف ۰٢۲ھ‏ )کی مار لی ہے ےکنا بھی ڈاکٹاکرم ضیاء الع رئ یکا 
تق سے پیل مررے۱۹۷ء ہش بقداد ے شال ہولھی۔ 

تار خلیفہ بین خیاط اس لج اببیت کے عائل ےک میہکتاب ایک فی مصدر 
ہ نے کے ساتجھھ ساتھ مح رین کے اصولوں کے مطاب ا لک قمام ردایات سنلد سے ہریت 
یں خلیضہجن خیاط نے اس جا تکا اہتما مکیا ےکہ ہرعہد کے والیانممللت اود الن کے ع ہد 
دارا نکی فر گی دکی جاےء نمزدات اورداگی جنگ وجدال میں شہید ہو نے والنے افراد 
کے ناجیہ کے جانمیں مہ اود زادیہ کے واقعات کے بارے میں تفعیلا تصرف ۳رت 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 4 400۹00 ت[. ٢٢۷٢‏ 


اصول سرت ناریا ۱ ۲۳۵ 
غلیفہ مش پالی عالی ہیں۔ 

غخلیفہ بن خیاط نے اپ یکنا بکی اترام رسول انڈ ٥ی‏ الڈر علیہ لم ےشن ولادت 
اوروئات ہن ےکی ے٤‏ اور اں کے بین ایک بجر ے واقعات یا نکرنا روغ کے یں 
اور اس رع ان لکنا بکی ابتقداءاجثرت سے ہوثی سے اور ا ںکی وچرمصن فک وج جیپ 
ےکددہ اٹ یکنا بکوواقعات کے با جا ری املسل اورسنوات پرم رب کنا جاجے ہیں 
اس رع انہوں نے نجثرت سے رو ںکرنے کے بحد ۳۲٣س‏ کک کے واقحات اپٹ کاب 
می مع یئ ہیں ءا سکتا بکی تصصوصیات یس مابم بات ےک خلیفہبکن خیاط نے دوایاات 
زکرکرتے ہووۓ س رکا اجنا میا ے ہرسامی امش وا پپڑ ہو ے والے واقعات بتاۓ 
ہیں ءان میش غرزدات اورمرایا کا لن ذک رکیا سے :شدا کے نا مو ںکیتفھیل اورغمزوہ سے 
متعلق دیکر واقعات بیا نکر دئے ہیں۱ اس کے علادہ ہرسالل کے اہم واقیات مس لف 
شنصیات ک ےکن و لادت من وفات اورشادئی بیاہ کے بارے یی بھی تج زکر و شائل ے۔ 

اس فاظ سے کہا جاسکتا ےک۳ رتا خیز بن ناپ جا رین تنکسل٠‏ حلف 
راتیا تک 2ن 0 ایک ایم مرق سے اور ا سکاب ے لف عہروں بکامئرنے 
وا نے مھا ِکرا مک یل بھی معلو مکی جاسلتی ہے۔ 


۵-ہارح الاساع ڈئی: ٹس الد ین ابوعبدرائڈ جر بن امر الحروف بہعلامہ ایا 
١١٤٦ھ‏ ۸٥2ھ“‏ ) کی تصاغف شس سب سے بڑ کاب مار الاسلام سے جو مصرمیں 
۰۶ھ ءھ ۔ ۱۹۲۸ء مس مصفکی دوصرئ کاب طبقات ا شاہیرد الا اع کے 
اتد شا تع ہوئی۔ اب ستتقبل شائع ہورہی سے بالیس جلد یں جچھپ جی ہیں۔ ىہ اسلا مگ 
ای یم ومسو کاب سے جوآ فضرت خللگ کے نسب ناسے سے شرو عم ہوک سے 
۰۶ء ۔ ۳۰۱ا کک کے واقعات پر انام ذس ہولی ہے۔ ا کا انداز این جک کا 
2 فی جارںن اا عم ےمم جا سے مین اس مج ملف ما رین ادوارقا مک کے واقعات 
کے ساتحھ ساتھ ان لوگو ںکی وفا ت کا بھی ذکر سے جنہوں نے زس بجنٹ سالوں مشں وفات 
پائی۔ ات ینف سوا بھی د گنی ہے ۔ ات صصد یو ںکیا اس جار یش کی جن صدیوں 
کے وانقا تفر ہیں اورحارؾق طبرکی سے ماخوذ ہیں المت ہآ خرکی چارصد نول کے عالات 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت٤30ہ۹‎ 7 3٥۰ہ‎ 


اصول سرت ار ۲۳۲ 
مفصل ہیں اور یہاں ان واقیا تک وبھی یٹ لیا گیا ےج نیس این الا شر نے 'الکال نی 
ابا رج(“ می نظرا مرا زکر دیا تھا می او كُوقوںء الووں اورمفلوں سے تو ںکی جارںء 
شاناء اسلا مکی انددوٹی نٹ وفماء ما کر اطنی او ھی فرق ںک یتفصیل اور جالن, مخرب شی 
اسلا مکی عاللت٠‏ علامہ ذسی عدیثہ فقہ اود جا رت یش اتیازکی حشثیت کے ما تک ہیں اور 
اختمارنوڑی یکا اسلوب ا نک یم جار اسلا مکیا جان ہے۔ ا لکنا بکی ضفامت کے ہی 
نر ذزئی نے خودخی اس کے جن خلا ھےبھھی تار ئ ۔ 
٦۔ال‏ دای دالتام اہ نکیٹر: اتیل من عرمحادالدین الوالفد ای نک ر(١اےھ۔‏ 
ج|_کے ےھ )نے دی ججلدوں شش ایک عالھی ار ”ال برا دالتہارے نی ا ری“ ےنام ہے 
* جوابداۓ افرلأشی سے ان کے اپنے زمانے (21۸ے-“) تک کے واقات تل 
ہے(۵٥)‏ ا سکاب مم بھی حضوراکرم حیل کے مال ہبی تینکر ک ےک گے ہیں٠‏ 
خصیے] نہرت نی سے ےک رآ فضرت نکی وفا ت جک عالا تکا کر مرلوط 
اورگن وار ے-(۴۷۴) صاح بکشف ااظو ن کے ہی ںکہ یکنا بک اور غلط ردایات ٹل 
اتیا زکرنے شی اپتی شال آپ ہے۔ ”ال دای والتہا“ کی خصوعیت یہ ےکہ ال شش 
سابقہ اخمیاء اود نگم اقوام کے عالا تششقمرا ان ہہوئے ہیں ءگو بیہاں تن وری نکر ےکا 
اما مکی ںکیاعیاہمگر جونی ججثر تکا آ از ہوا ہے اس کے بعد کے واقوا ت تین دار ان 
ئۓ گئ ہیں اس سللے جس تام جارنی وقائٌح ای نت اوردیات سے تع کے گے ہیں۔ 
حافظ ای نکش رکا گی ککارنامہ ےک ہانبوں نے ین دداح تکوتا رر فو لیک بقیاد بنایا-(ك٤)‏ 
اور جارئی روایا تک یع وت یب کے اس جد ید الو بک جنیادڈالی شے بعد ازاں این 
خلرون نے نت عروجع کک پہایا۔ براکلما نک یت کے مطابقی ا سکاب کے ۸ مے تک 
کے واقعات الہرذال لکی جا رج ے ماخوذ ہیں )٥۸(_‏ 
۔ جار ان غلرون : الوز یح عیرالرگی بن مج بن غلرون از لی (٢۳ےھ۔‏ 
۸ ) کا شمرة آفاتی تار کانام ”کتاب العبرو دیوان المبتدا و الخبر فی ایام 
العرب و العجم و البربر و من عاصر ھم من ذوی السلطان الاکبر“ ے۔ ے 
کتاب جوشھر ”کراب الب ر“ کہلائی ہےہ قابرہ سے ۱۸۴ھ مس ے جلدوں مم شال 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت1٤310 97ہ‎ 3٥. اہ‎ 


اصول یرت ارک ۲٢‏ 
ہوئی۔ ا لباب کےہقلف صے قدر و قبت کے انقبار سے میکسا ں نیس ہیں ہین بشیت 
موی یا نز مان کی ایک شا ندارتعیف لت پالنف وی ا ںکا قد جس میں ع ری علوم 
اورتز یب کے تا مشجوں اوران سے قلفوں سے بن ٹک گنا ہے خیالا تا اگبرائیء یان 
11 وسْاحت اور را ۓگ اصا بت کے اعقبار سے امک یق کاب ےکی زیادہ امم ہے۔ 
سن زریقرددٹشٹ ‏ خ کید -- 

ار این خلدو نکی اگر چہ مات ججلد یں ہیں ء ئن مصنف نے اپٹ یکنا بکو 
ازخو مین تصوں( تاب الاوگل ناب اثانی او راب اف ) ٹ شض مکیا ے۔ پہلا 
حص. مقدمہ این خلدوں ہے۔ جس یس انانی محاشرے کے ابقاعیء تھی ء جغرافیالیء 
تقرا دک ریی, نی اورادٹی پہلووں یرفلفیانہ کٹ گا گی سے۔ دوصرا جرب کے اخبار 
وروایات بشل ہے ین عریوں کےعبد ندم سے لن ےک رمصعف سے عہ دج کی سلعلقموں 
کا بیان ہے۔ اس کے علادہ دنا کی دوسری مرن اقوا مکی جار بھی اتی سا عم بنھ 
کیگئی ے۔ تسراحصہاقوام بب کے لے وقف ہے اوراس میں شالی افری کی توم ںکی 
جار در انی ے۔ 

وحت اور چیا وٗ کے اغتبار سے ارت امن ٴظرون 1 32 روتضاغف ے 
زی لےگئی ے: تہ جہاں طبر یک ”جار یھ ۰۲ کک کے واقات ی کرک 
ے, مسجود کی ”نم روج ال ہبیش ۱۳ کک کے عالات کا بیان ہےہ این موہ کی 
”تارب 7 ۹ >گک کے بارئی وقال 72 ہے ابوالفد ا کی ””اخبار الیشر“ شش 
۹ے“ ک کک اسلائی جار یتر ےک یگئی ہےہ وہاں این دو نکی ”سناب لت اسلا مکی 
آ2 صدی ں کا جار پبرحیط ے۔ ار کل گج بقول ”ےناب پچیال ہال کے براہ 
راست مشاہرے اورختر دکیالول: وت اورپ نے کی مفارثی اور فارگ دحاوی:ول 
ک ےکر مطا ےکا شمرہ سے“ مصیف نے ا لزا بکا آ غازححفرت فوع کے وک سےکیا 
اوراپ زمانہ(٤٤ءے<”)‏ ہ گآ کر مکیا۔ 

جار این غلرون گی ایک ملدرل کے اور خانااۓ ر بل کے کے عالات 
کے لے وف ےب تحضرتت صلی ال علیہ یلم کے سوا اکر چ بت زیاد ہفص لیس نین 
قام ضردری واقیات ال می آ مھ ہیں۔ ولادت تیوک کین ء ابتذائی زمدگی ٠‏ جوا ء مفر 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 4 0۹00 0ا4 ت1.٢۷٢٣٢‏ 


اصول رت ٹاری ۲۲۸ 


س کے ب9نطظطظن سے -ۓرار٣_‏ ک‫ ۓطِککط0 ت !نا190۱0:ض۱نٹ‫ ‫ے‫ [٠‏ سس ۱ [-- -- ۰ے 
ام٠‏ یی غادگیء بش بحراج کل اسلامء رت عشے اول د درمء مین یل ایرای 
ملان ۱ ججرت یر ینہ غمزواتء عام الوفدء فقنہہ ار ادء تم وداج اور فا تکا اجمالی تذکرہ 
ہے۔ یرت نوا عے؛ بیع شھر ہونے کے پاوچرد اہم ہ ےکیوککہ ىہ بح دک ارت 
فیر تک یکمابو ںکا ماخ ے۔ 

غلاصہ یٹ کہ یرت 07 ے ا خنتادہ سے اخ کل تو مین ےکی 
وسعمت دو جامعیت جار کے ای ننیں 1 تی ہے ای لے متعددسیرت ہا ر٢تقین‏ نے جاررا 
کواصول بیرت مج شا رکیا ہے۔ 


مت 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ۹004 0ا14 ت1. ٢٣٢۷٢‏ 


اص یرت شی ۲۳9 
شںںںچپژسۃکسسں‌مںںںں سس موی ۔۔۔۔۔۔.۔۔م...ممییے 


ىا 5د 


7 


لَ 
٦‏ بت 


گسارشویں اصول کے حواشی و حوالہ جات 


ٹیروزالد بین ءمولوکی فروز الات روز ھت لا ہورۓ۱۹۷۹ءءگ//۱٠۰‏ 

الو ہی ءا- مل بن ناد اصحائح ح /۱ص/٠٠٣‏ 

این متظورءلمان العرب مطبو ےتا ہر:٭٭۱۳در /ا۶شص/ ۵۸ 

فریال گرش٠فق‏ ءالووں: ایی قاہر:۹۵۹ام ل/۸۰١‏ 

ایا 

ان ئیکو پیڈ یا بر یٹایکا اد٥0۳۷٤۲19‏ 

ص درف قی محر سعد: مسلمران مو ران کا الوب تین چمر نشم ماش رگ لا ہور ۱۹۸۸ء 
م٢‏ 

یلیہ ڈاکز صاد ن٣‏ رت نوڑی پیلشمرز ا یہو رت لا ہو ر۱۹۹۳ءش/ ے١١_ ۱٦٦١‏ 
ایس ائم شاہدہ مطال ہت رآ ن بک پیل لا ہور۱۹۹۰ء۶/ ١‏ 

ایناث/ش/۱۸۲ 

سور پس ٹ/۱١١‏ 

سر٤‏ اا۶راف/ ١ ۱ ۱٤١‏ 
سور ایس ف/اااء خلا ”فبعث الله عراباً یبحث فی الارض لیرہ کیدہ 
یوراری سوأة اخیه وقال یویلتی اعجزت ان اکون مثل ھذا الغراب 
فاواری سوا ا خی فاصبح من الندمین. (عور) مار ء/۱٣)‏ 

چلراللہ تھاٹی نے ای کگوا بھیچا کہ وہ زی نکھودتا تھا جاکہ ا ےتعلیم 

کرد ےکہ اپ بھائی کی لا لکوکس طریقہ سے نچھا دے کینے لا 

یں میرک حالت پر کیا شش ااں سے گھھی گیا گمز را ہو ںیک ال 

کے ہی کے باب ہوتا اور اپنے بھائی کا رش چا دتاء سوہڑا 

شرمیرہ ہوا 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30ہ9۹‎ 7 3٥۰۰ہ‎ 


اصول یر تار ۲٣‏ 


حر تآ دم کے بی ےکو بر انی لان ہہوگ کہ بھائ کی لا لکوکس رح چھپاں؟ 

انچ اس کے پا تھا نمی سک وہ اس سسجت وعیرت حاص٥‏ لک لیا تو الڈ تال نے اس کے 

اور اش اکر ز ٠ن‏ برارکر دگی اود اڑگیا۔ چنا تچرای نآ ہم نے اس واقعہ سے عیرت عاس٣ل‏ 

کی اور نام وشرمندہ ہوا کے میرب یل ا سکوٰے سے بھی ضیف و ترورے۔ کرد جناشای 

کوئی میالقہ نہ ہوک انمانی جار یش عیرت وسبقی حاص لک رت ےکا یہ پہلا اق ہ - 

١ سورہوس‎ ۴٣۳ 

۵ سورہالناز عات/ ٣٢‏ 

٦۔‏ این خلرون ءعبدالرسکن مقزم اہن قلدون' طوے بروت ی۱ا٣‏ 

عا۔ حصد تح حسعدہسطان موی نک اسلو بت تن ص/۱ 

۸۔ ابیت ا م ۷/۶ 

۹۔ از تن ک٠‏ /ا٭ 

۔ ہرکین فادہا رن علیم الا می /۶٢/‏ ۲۹ء ہکوالہالاکھال لامن ما گلا ع /۳ 
٦ا۹‏ 

۴۔- ‏ ایآ أ'۷/|۴ہ۸ 

۱٣_۱۱۹/٦گ/‎ ٣أ :بآ‎  -٣۲٢ 

۳۔ کتتاب الا غائی موم دارالپ چ / ۷٠١/۱۸‏ 

۲۳- کین مار علوم ا سل مہ ۶١/‏ ل/۵۳٥‏ 

۵۔-۔ الات زی (ا/غازی) ۱۷۲۔۲۱۵ء مےد امن قیل, ۰۵ء جار اطری 
(فمارں )کہ این تر (لاصابہ) ٢/٭‏ مہ این جج الچذ یب٠‏ ۸ ری 
(ال عم ) ۲۲۳/۳ء جیا شی سعیرر 91۵1۳۹۱۸91006 حاد۸۲: ۲٭٤‏ انا 
007لوںز (التراٹ العربی یفن یور ش/۸۰۹ء عقالہ ایسف پروی داد 
محارف اسلا می (اگری) جلد اول:۶ش/٣۳‏ 

۸۲/١] کین سار علوم اسلامی‎ _-٢ 

ے_۔ طقات این سحد عے/۵۷/۲ء این تجر (الا صا ) ۵/۳٢٥۔۱۳۹ء‏ این جر 


- 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲۔ 


۵۔ 


حہ 4٠‏ ۹00 0ا4 ت1. ٢٣٢۷٢‏ 


امرل برت ارگ ۲٢‏ 


(ااجز یب ۲٢۸/۸۹)‏ ۰٣۱۴ء‏ بروگران (تعملہ )ا/۱٭۱ء مقدمہ ان خمدون +7 جم 
۳۵۰۲۰۶.۲۷/۰ء ۵م 

سو ری (مروج الزہب ۲٢٢/۵)‏ بعید این الزرگم (القمر ست ) ۳۳۲۲ء امن 
تیم علیہ الاولیا) ۲۳/۳ء الزرگی (الاعلام) 1۵۰/۹ء اکبالہ (نجخم الس ) 
۳ء المدوئی (علم الا رء بیردت ۱۹۹۰ء) ٢۰٠۱ء‏ ے۸اء برونلران/ ٦۵‏ م1٠‏ 
انان ۱/ ۲۲۰۸ء ان تجرالچز مب۱ /۱۱۸ءطبقات ان سحد ح /ے ے۹ 

مکی :ار علوم اسلامی خ/۲ش/۸۳ ۱ 

ابن خلکان (وفیات الاعمیان ) مطبوتاہرہ ۹ء :/۹ء این الجوزی اخ 
/۳۸) المیپٹی حسن المیاصرہہ (/۳۱۹ء حابتی خلیف, ۲۸۰ء الال ہعخم الرفنشن, 
ے/ ۲۹ء روزتال بم اتا رح عنراسلییں, ٦ء‏ پر ولگران مم ل٭اأ/ ے۷٢٢‏ 

کین جار علوم اس ام ۱٠١/٢/‏ 

الیفأأ /٢ءضش/۵٠۰٥‏ 

این النرئج (افبر ہت ) ۲۳۴۴ء ۲۳۵, خطیب بفرادگء جار بفرار٣/۱۹۲ء‏ ۱۹۹ء 


ماقذت ارشار الار یب, مطبوے (ائیزنء ۲٢۳/۹‏ ۔ ۲۴۷۹ء٠‏ اخش, ابنا الروا؟ء 


۳ .ء امن الا شی ہللاب ۰/٣۰‏ ۸ء این الج زدییء ای النہلیۃ ٣۰‏ /١٠۸-۱٭1ء‏ 
ابی الہوزیء >ت ٦/٤٠۴ءاء‏ الذٌیء جمکر٭ ا/فاظ طح رومء ٥۵۰/۲‏ 
۵ء الزٌیء میزان الاخترال۲۵/۳۰ء الزٗیء دول الاسلام۶ ١‏ /ے۱۳ء الصفر ‏ 
ین پالوفیات:۲۸۳/۳۔ ۱۲۸۵ء این تر مان امیر ء۰ ۱۰۷/۵ وس ام 


اہی 9ہ ئل اہم تار ر رکا پجاروش 
فیلے ؛ موریکین ارب وعدغ ]/[۹۶ء گیا ٹ شکیرہ ماہ+ب 2 الترٴلٰ, 


/ص/۹۸-۹۵ء پاریٹ ٢١٢٢٢‏ درارۃ العارف الاسلايےء کرک 


۲۵/۳ ۔۷٦٦‏ 
کین ء مارح علوم اسزا مے. ‏ /۴۶۲/١۱+۷ے٭۱‏ 
الیقأًئ /۲ /ضش/ ۱۰۸ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


اپ 


۔ 


نت 


ح0 .40۱۹004 ت1. ٢٣٢۷٢‏ 


اصول یرت ار الکن 
حسسسکک کک سس تےےمےےے.عۃگےھىہچجںےعڈ٘ہ زس سے ۔ تپ اسٹتسببتٹٹ تتستستےغسس۱صثیتے۔ ‏ 


بخارییء احا رن الہ ۱۳ء این تج تقر جب الجذ جب ا / ۱۹۰۹ء ای ن تفر گا ردگا 
وم التر اہر ا ے۱۲۷۰۱۳ء ۲۵۰۰۲۳ء ۲۰۸ 

بقات ازن سمرہ لرے لایژنء عےاأے۱۹ء الایء جار الاسلامء ۱۸۳/۵ء 
از بی ءت کر ۃ الفا ظاء ۱۳۰۰۱۲۹ء این تر تبز جب الجز جب۱۰ / ۲۱۸۔۳۱۹ء این 
تذزبی بروئیہ اقوم انزاہرہہ ا/۱۹ء ۳٣۱۴ء‏ ۲۳۷۸ء ۰۸ء ححھ کال ین الادب 
ألمصر ی ۰٣ء‏ الررگی الاعلام۹۰/ ۴٣۰۰۳٢۵۲۰۲۳۷‏ ۸۰ (0دهندامد+وہ:ق) 
بھواش کر 

طبقات این سحدہ ۹/ ۰۵ء الخارکیء جار الکبیہ ۲۹۶//۳ء جار الطر ی٠‏ 
۱۵۲۰۰/۳ء انقی ای ء الرجالیہ ا/٣۱۳ء‏ این الاشیہ اللباب:۳/ ۱۳۸ء این تج 
تہ جب الج جب:۳/ ۱۸ء عثام ی نکی ء الج 7 ءحنطوطہ ۹۹۹ ءکب خانراغبء 
این تن لاب انشمر وا شمراء ے۲۸۲۰۱۵ء۲۹۰۰ء ام نقنی.. امعارف, ۲۶۰۸ء ایی 
اپ ؛ طبقات العراء موم النرنء ۲۳۲۴ء ابین الندھم الخبر صت٠‏ ۹۴۹۱ء ایی 
عحبدر رہ التقد الف دہ دا ےي۳۰ء ۱۰۸ء این الاخپارگی ذخزہت الالبار ۰ ۴۳ء این الندگ)ء 
خر مت۹۱۰۔۹۳ء این عبرربے العقد الف یرہ دا ے٭۳ء ۲۰۸ء این الاحاری خہد 
االپارہ ۴۳ء این عراکر جارنع زشمیء ۲۶/۳٣۔۴۳۱ء‏ این خلکانء دفیات 
الاعیانء ا/۱۹۳ءمطوع قاہرہہ این تجرہ لمان ا لیر ان۵۳/۳۰٥_۳۵۲ء‏ بقدادگیء 
تحزلن الادب: ا /۱۲۹۔۱۲۴ء ناصمراللد بن الاسدء مصرادر امش البائیء بھواش رہہ 
الزرگیء الاعلام۳۰۱/۳۰۔۳۰۴ء بروگرانء۹۳/۱ء عدد۱۳ءتولد گی وتاغازفہ مس 
موب جار الدب الحر یٰء ۵ك۲۶۸-۲ء مقالہ فان ارر وگ٠‏ درداءٌہ معارف 
الاسلامی.٣/۹٦۲۔‏ ے٢۲ء‏ بید پی اییشی 

کین جار علوم اسلامے . /۷ش/۱۵۳ 

زکین: جار علوم اس لاپ /٢صاے‏ 


الین ح/٢ی/۸ءے‏ 


توکیءشہاب الد ی نال عبداہ باقو تشم الادباءمطدے بروت٠‏ /۱۸ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ال کرت نارگا 


- 
۵۔ 
٦ت‏ 


کا۔ 


حہ ۹0041 0ا4 ت[. ٢٣۷۷٢‏ 


"۲)۳ 


اہن خلکاانء دفیات الاعیان دابجاءالز مان مٔوے ورمت ۓۓ ۱۹ء /۴۳/ ۳۴۸ 
اروا محارف اسلاميء لگا جاب. ‏ /اص/۵۳٦(قال‏ :ار نکیییر ) 
بت روز وت حید. لا ہور شا ر٣‏ ۳ء جنورکی ۱۹۷۷ء متقالہ : عمر بی سیرت نگارک یکا ارتقا: 
صلاح الد ین قائضی تع ۸/۶۳ 

ںوروا ضڈىرظزی سور 
اررووائہ معارف اسلاميء دَلفگاہ اب٠‏ رحاش / ۵۲ء متالہ: ای نک راز 
برارانء 


ت٥‎ 


.0900091 19ک میں 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت1٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول یرتثاری - ۱ كء۲۸ 


پاریواں اصول :لم رت ت مین سے 


ملمان جر نہ ب کی عادت گا کا اتنزا مکرتے ہیں لان اسلام میں تین 
ماما تک وتضصمضی امیت ماگل ہے مک اکم رر رو اور بیت اق بت ا لقدل 
ملماتو ںکا قبلہ دوم رپا ے اور ماع و سیادق الاخمیاءکا ذ رج تھا ال حوالہ سے یرت سے 
بھی بس تلق ہے مل مو رین نے ان خیوں مقامات مقدسہ پر بہ تک نصاخف یادگار 
بچھوڑی ہیں٠‏ آپ نے ال سےکنل عام جار کا مطال کیا ہے مین چج ہکن یں خائس 
علاقّول اوران علاقٴ لکی جات جخرافیہ, وغی کو پش نظ رکےکککھی جانی ہیںہ ال یکتاٹیں 
عا مکتب نو ارں کے مقاللہ یش زیادہ جز ئا تکا اعاطکرلی ہیں ءزیادہ جائح ہوٹی ہیں ۔ککہد 
ھی نشین کے نام سے موسو مکیا جات ہے ۔ک کی ار اتی یا قب سے جشنی خودانسان 
کیء رر فحموعی تکصی اور خ یکوحاص٥‏ لنییںہ اىی طرف اشار ہکرت ہو ق رآ نکری مکتا 
9 ۱ 

ان اول بیت وضع للناس للذی ببکة مبارکا وھدی 

)١(نیملاعلل‎ 

ین سب سے پہلاگھ رک ہک سرز لن پہکعبہ سے ےی لوگو لک ہدایت اور بت 
کے لے اک مک یا کیا ے۔ بی وجہ سے مس نے اسے نت اصول سیر تکی حفیت سے جی 
کیاے۔ ال مضو بج ےنتا ی ھی ائی ہیں ان م٠‏ کہ اود مھ ینہ منود ہکی جا رن کے ساتھ 
بیت ال قد لک ماریٹی مقامات مقد۔جضورکی سیرت ہآ ار قر یہہ اود فکر یم تذ جب کا ذکر 
2 ا ۱ ٭۔ 
سیر تکا جار مین ہے علق آپ لی کی زمدکیحنز مد ھی دنین 
سک ری ہے اس کے مقابلہ یش بیت المقدیس ےکع٥لق‏ نظ حرصہ کے لے رہاہے۔ بجی 
وجہ ے تول مقامات کے خوالہ سے جوبھ یکا یم یگئی ہیں وہ اس وق تک :اعمل رن ۱ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .0۹0031 0ا4 ت1. ٢٣٢۷٢‏ 


اصول رت ار ل ۲۲ 
ہیں٠‏ ج بک کآپ مگ کا ذکر نآ ےکعبۃ الشداور یت مق لک مار ف مم تین 
ے۔آ پ کہ کے والردے جب بھی یرٹ ٹار یکا جا ۓگ یک کا وگ رضرورآ گا 
اوریرت ہار ج بتک اس موضوع کم یگ یکتب سے استاد ہنی نکر ےگا ند دہکح کیا 
تیر بیا نکرسکتا سے نہ اس کا ارتقاء ند عبادوت کے الوب نہ انز ی نکیا دوایات تہ زعز مکا 
ذکرہ نہ ھراسودکی آھھ نہ سالانہ لے نہ مم تہ ذی روامات بطور شال ایک واقعہ ذک رکرتا 
ہوں۔ 

تر نکر مکی ایت ے: 

ولیس البربان تاتو البیوت من ظھورھا ولکن البرمن 

)٢( اتقی‎ 

گی ینٹیس ہےکمگھروں کے چیہ سے دائل ہو مہم یہ ہ ےکم 

تقو کی اخیارکرو۔ 

اس کا موم نہ ہیں ق رآ نکرمم سے تجھ یل ۲٢‏ سے ند عدیث سے گیل 
تین پلک ہو ی تاب سے معلوم ہوتا ےکبق رآ نکریم نے ایک جاہگی رم ےگ لیا 
ے جوان یش رات یکہ دہ لوگ جب اترام بانھ لے ا ری کام ےگھ رآ نا پڑت ۲ 
وروازہ ےکی ںآ نے مھ بللگحرم کے خعقب ےکودکر ان ر1 تۓے تے۔(٣)‏ 

ان مخصو لکب میں مقدس مقامات کے حوالہ سے پت تنزککرے لے ہیںء مش 
جار نو شمء بت پہت یکا 1 غازءکع ہک یر بیت المق ںک فی رحخرت سلمان ددنگراخیاء 
کاتلق۔ بیت مقر کی یبود پر نصاری کے پاتھوں پمالی مد ینہ کے منانشین قبیلہ اویل و 
رح کی ناروا بہودکی مر ینمی 1م وافراع ق ٹل دغیرەان مقامات مقدص مکی ہولی 
کتپ می جن جج کیا تکا احاطکیا گیا سے دو عام جا ریت یکتب ش دستیا ب نیل ہیں سیرت 
گار بیت ال مقر کا ذکرکرتے ہیں ہنیگن ا سے سال ؛ شا لم مرزن٣‏ مکیو ںکما جانا ہے؟ ای رح 
الکانام یں داییاءکیوں ے۔(٣)‏ 

ا کی جار نا بیت المقوس پلکھ یگ کب سے جیمکن ہے۔ اذا رت 
گار کے لے ضروری سے دہ ٹوں مقامات مقدسہ بر کھت ہوۓ ا نکتب ے استفادہ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت٤30ہ9۹0‎ 7 3٥۰ہ‎ 


اص ل رت ٹارگا ۱ ۲۲ 
اریت 

جار 7رمن راصائف: توں مقامات مقر بر طبوہ خی رمطو کب موففی نکی 
ضروفا تک 7تیب پر یی خدمت ہیں جاک یرت نار ا نک بک رہنمائی دمطالعہ ے اتی 
تحت کو جائع نا سے 

ا۔ فضائل مکة والسکن فیھاٴ للحسن البصری. المتوفی سنة ١٠ھ‏ 
مطلب الو یتے۱۹۸۰ء(۵) 

٢‏ 'اخبار المدینة' لمحمد بن الحسن بن زبالةہ من اصحاب مالک 
المتوفی سنه ۹۹ )٦( ٦١‏ 

۳ 'اخبار مكة شرفھا الله تعالیٰ وما جاء فیھا من الآثارء لمحمد بن 
عبدالله بن احمد الأزرقیء المتوفی سنة ۲٢‏ ۰۲ء مطبوعہ ٢۵‏ ا١ء‏ مطبوعه 
بتحقیق رشدی الصالح ملحس. المکتبة العجاریةء 

۴> 'اخبار المدینةٴ للزبیر بن بکارء المتوفی سنة ۵۷ ۲٦(عے)‏ 

۵ 'ذرع الکعبة والمسجد والقبر' لأبی بکر احمد بن عمرو بن مھیر 
الشیبانیء المعروف بالخصاف: المتوفی سنة )۸(۲٦۱‏ 

 -٦‏ 'اخبار المدینةا لعمر بن شبەہء المتوفی سنة ٥٦۲١ء‏ ر(قطعة منه فی 
رباط مظھر فی المدینة المنورق)ء مطبوعه بتحقیق الأستاذ فیھم شلتوتء 

ے ٦‏ اخبار مک' لعمر بن شبہء المتوفی سنة ۱۰۲۲۳ء(۹) 

۸۔ ‏ 'المتقی فی اخبار ام القریء لمحمد بن إسحاق الفاکھیء المتوفی 
سنة ٢‏ ے٥٢٣‏ (ط: غوتنجن بعنایة وستنفلد سنة ٢ے٥ )٠٥‏ مطو ٢۱۲ھ‏ 

۹ 'اخبار مکة فی قدیم الدھر و حدیثہٴ لأبی عبدالله محمد بن إسحاق 
بن العباس الفاکھیء تحیق عبدالملک بن عبدالله بن دھیشء مکتبة ومطبعة 
البھهضة الحدیئثة مکكة المكرمة (ے٭۱۳ھ)(۰٠)‏ 

٥‏ - اریخ المدینة' لیحی بن الحسن الحسینی المدنیء المتوفی سنة 


)١١(وےے‎ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ 130ت1.‎ 09۹07 3٥. مہ‎ 


امرِل بیرت ار گا ۲ 


ب‫ س-۔ل۔__ سس سس سٹ _٭ س٣ت‏ سس ٛ چچچے_۔_-ں_--:‌--_-ْ۔ 
ا 'فضائل المدینة“ للمفضل بن محمد الجندیء المتوفی سنة ۰۸ ٠۳‏ 


المخطوطه (۱۳۲) 

۷ 'فضائل مک للمفضل بن محمد الجندی المتوفی منة 
۰۸٘ھ(۳٣)‏ 

_۳٣‏ 'خبار المدین' لمحمد بن یحیی العلویء المتوفی سنة 
٣١۳ھ(١٣)‏ 

۳۔ 'فضائل مکة علی سائر البقاعٴ لأحمد أبوزید البلخیء المتوفی سنة 
۳۰۲)" 

۵ا۔ 'مکة لأبی سعید بن الأعرابیء شیخ الحرم المکی المتوفی سنة 
)٦۲۳ ۳۰‏ 

١۔‏ . 'مکة لأبی القاسم عبدالرحمن بن أبی عبداللته بن مندہء المتوفی 
سنة ۳۲۰و( )١‏ 


ےا-۔ 'کتاب فی فضائل بیت المقدس' لأبی القاسم مکی بن عبدالسلام 
الرمیلی المقدسی المحدث المولودسنة ٢٣٣٣ھ‏ 

۸ 'اخبار مکة والمدینة وفضلھما' لروین بن معاویة العبدری الرقطیء 
المتوفی سنة ۵۳۵ھ 

6 'فضائل البیت المقدس' او 'فضایل بیت المقدس' لابی بکر محمد 
بن احمد الواسطیء المتوفی فی المنصف الأول من القرن الخامس 
السھجریء محقق إسحاق حونء مطبوعہ الدرسات الآسیویة والڑإ فریقیة 
الجامعة ء مطبوعه الدراسات الآسیویة والإفریقیة الجامعة العبریة یا القدس 
سنة۹ء۱۹2ء 

_ 'فضل بیت القدس' للحسن بن هبة الله أبی العظائم بن محفوظ بن 
صصری الربعی التغلبی الدمشقیء المتوفی سنة ۵۸۷۲ھ 

ا۲۔ _ 'مشیر الغرام الساکن إلی أشرف الأماکن' لابن الجوزیء المتوفی 
سنة 2ء طبع بتحقیقی, دارالحدیث,ء القاھرۃ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


مہ۰٥3‏ 7 0۹ہ 130ت1. ۲٢۷۷۷‏ 


اصول ےرت ارک ۱ ۲۸ 
عى٥إ(دبس‏ مکی شس سے سس سس ں‌ ‏ _ےژسگژسےسشےمسے_ےس-_ے ےس شش سشششییشتٹشٹسستے۔ 
۲ 'فضائل المدینة' لابن الجوزی؛ المتوفی سنة ے۵۹ مطبوعه 
المدینة المئورۃء 


٣۳۔ ‏ 'فضائل القدس' تالیف أبی الفرج عبدالرحمن ابن الجوزیء 
المتوفی سنة ۵۹2ء مطبوعہ بیروت سنة ۱۹2۹ء تحقیق الدکتور جبرائیل 
جبورء مطبوعہ مکتبة جامعة برتستون, و مکتبة الثقافةہ بالقاھرقہ --ٗ 
۳۴۔ ‏ االفتح القسی فی الفتح القدسی' لعماد الدین محمد بن محمد بن 
محمد بن حامد الأصفھانیء المتوفی سنة ۸۵۹2ء وقد حقق الجزء الأول من 
الکتاب کارلودی لاندبرج 08۲16 ٥٥9 8٥6‏ ۵000ء مطبوعه لیدن سنة 
۸ءء بتحقیق محمد مخمود صبیحء سنة ۱۹۹۵ء لا ول _ 

۵۔ ‏ 'فضائل البیت المقدس والخلیلء و فضائل الشام' لأبی المعالی 
المشرف بن المرجی ابن إبراھیم المقدس مخطوطہ (۱۸) 

٢٦۔ ‏ 'فضائل المدینة ' للقاسم بن علی بن عساکر؛ المتوفی سنة 
۰ھ( ) , 

2۔ ‏ 'فضائل مکا' لتقی الدین أبو محمد عبدالغنی المقدسی؛ المتوفی 
ابسنة ٭ ۰ھ() 

۶۸ ۔ 'الأنباء المبینة عن فضایل المدینة للقاسم بن علی بن عساکو؛ 
المتوفی سنة ٦٠٢٦‏ ے(ا٢)‏ 

۹۔ ‏ 'الجامع المستقصی فی فضائل المسجد الأقصی' للقاسم بن علی 
بن الحسین بن ھبة اللہ أبی محمد بن عسا کر بھاء الدین الشافعیء المتوفی 
سنة ۱۹٠٠٦‏ نطو 

٥۔‏ 'الأنس فی فضایل القدس' للقاضی أمین الدین أحمد بن محمد بن 
الحسین بن هبة الله الشافعیء المتوفی سنةء ٦٦٦ھ‏ 

٣۳‏ 'مفتاح المقاصد و مصباح المراصد فی زیارۃ بیت المقدس' لعبد 
الرحیم بن علی ابن شیت القرشیء المتوفی سنة ؛ ۵٢٦ھ‏ 

٣۔‏ 'نزھة الوری فی أخبار أم القری؛ لابن النجار محمد بن محمودء 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت٤310 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصصول صیرت ار ۲۹ 
س_تےے سے سس مس تم _س-لومستسےےے ےس سسست_ممتزرممأ ”٭٭أؿ٭ؾەؾےےےےژسژہہںےہم ےم ےس س٭٭ ‏ ' ژ‌س سے 
المتوفی سنة ٦٦ھ‏ 

_٣‏ أ'الدرة الٹمنیة فی اخبار المدیتة' لمحمد بن محمود بن النجار 
البغدادی المتوفی سنة ۳٣٣م‏ وع 


۴٣۔‏ ”'روضة الأولیاء فی مسجد إیلیاءٴ لمحمد بن محمود بن الحسن بن 
هبة الله بن محاسن بن النجارء اللمقب بمحب الدینء البغدادی؛ الشافعیء 
المتوفی سنة ٦٦٥ھ‏ 

۵۔ ‏ 'إنحاف الزائر فی فضائل المدینة' لعبد الصمد بن عبدالوھاب بن 
عساکرء أبو الیمن؛ المتوفی سنة ٦2٦٦ھ(‏ ۲۳) 

۷٦۔‏ 'فضل بیت المقدس' لأبی سعدء عبدالله بن الحسن بن نظام الدین 
بن عساکرء المتوفی سنة ۵۰٦٦ھ‏ 

ےك٥۔‏ 'فضائل بیت المقدس و فضائل الشامٴ لشمس الدین محمد بن 
حسین الکنجی المتوفی سنة ۹۸۲هء مخطوطہ فی مکتبة توبنجن رقم ۲٢‏ 
۸۔ _ 'القری لقاصد أم القری لأہی العباس أحمد بن عبدالله بن محمد 
أبی بکر محب الدین الطبری المکی؛ المتوفی سنة ۹۳ ٦ءء‏ (طبعة الحلبی 
ثانیة ۳۹۰ ۵١٥‏ 

۹9۹-_۔ ”عواطف النصرۃ فی تفضیل الطواف علی العمرةۃ“ یلمب الطبریء 
المتوفی,سنة ٦٦۹٢‏ 

_٥‏ 'استقصء البیان فی مسالة الشاذروان' للمحب الطبری: المتوفی 
سنة ۹۳۲ ۵٦‏ ۱ ۱ 
ا۔ ‏ 'تحقیق النصرة بتلخیص معالم دار الھجرة' لأبی بکر بن الحسین 
. المراعیء المتوفی سنة ۱ءھ 

۲۔ 'باعث النفوس ألی زیارۃ القدس المحروس' تالیف برھان الدین 
أبی أسحاق ابراھیم بن عبدالرحمن بن أبراھیم الفزاری البدریء الملقب 
بابن الف رکاحء المتوفی سنة ۲٢٢‏ ےہ تحقیق تشارلزدء مائیوٰ ۸3]۸۲9۷۸5 
)۲٢۲۲٢ )3۹59‏ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت٤30ہ۹‎ 7 3٥۰ہ‎ 


اصول یرت ٹاری ٥۰‏ 
٣_۔‏ ”کتاب فيیه فضائل بیت المقدسء و فضائل الشامٴ لأبی أسحاق 
أبراھیم بن یحیی ابن أبی الحافظ المکناسیء من رجال القرن السابع 
الھجری 

۴۔ الروضةٴ لمحمد بن أحمد بن أمین الأقشھری؛ المتوفی سنة 
١ے‏ فيه أسماء من دفن بالبقیغ (۲۵) 

٥‏ ۔ 'آخبار مکة المکرمة' لعبدالملک بن احمد بن عبدالملک 
الأنصاری الأرمانتی المتوفی سنة ۳۲ےہ 

٦۔‏ 'التعریف بما أنست الھجرۃ من معالم دار الھجرة' لمحمد بن 
اأحمد المطری المتوفی سنة ٢2ھ‏ 

ے۔ 'تفضیل مکة علی المدینة' لابن القیمء المتوفی سن۵۱3ےم(٢۲)‏ 
۸۔ ‏ 'سلسلة العسجد فی صفة الأقصی والمسجد' لتاج الدین احمد ابن 
الوزیرء آمین الدین أبی محمد الحنفیء المتوفی سنة 2۵۵ھ 

۹۔ 'مسائل الأنس فی تھذیب الوارد فی فضایل القدس' لصلاح الدین 
أبی سعید خلیل بن کیکلدی العلائیء المتوفی فی القدس سنة ٤٦2ےھ‏ 

۵۰- 'الاعلام یمن دخل المدینة من الأعلامٴ لعبد االدی مسنتای أحمد 
المطری عفیف الدین المتوفی سنة ۵ء ۔(ءے۲) 

۵۱- ”کتاب مشیر الغرام ألی زیارۃ القدس و الشامٴ لشھاب الدین أبی 
محمود أحمد ابن محمد بن أبراھیم بن ھلال بن تمیم بن سرور المقدسی 
الشافعیء المتوفی سنة 1۵ھ 

٥۵۔‏ 'تاریخ القدس' لمحمد بن محمود بن إسحاق المقدسیء المتوفی 
سنة ۱ےھ 

٥۳۔‏ ''تحصیل الأنس لزائر القدس' لعبد الله بن هشامء المتوفی سنة 
۱ےھ 

٥۴۔ ‏ 'بھجة اللفوس والأسرار فی تاریخ دار ھجرة المختار' لعبدالله بن 
عبدالملک المرجانی التونسیء المتوفی سنة ۸۱ے ارد ی(۲۹) 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ۰٥3‏ ۹7ہ 130ت1. ۲٢۷۷۷‏ 


ا٤ول‏ رت ارگ ۲۵ 
۵۔ إعلام الساجد بأحکام المساجد' لبدر الدین الزر کشیء المتوفی 
سنة 2۹۲م صحیح مخطوطءہ ء سلامیة بمصر 


۹۔ ‏ 'عرف الطیب من أخبار مکة ومدینة الجبیب' لغیات الدین أبی 
العباس محمد بن محمد بن عبدالله العاقولٰیء المتوفی سنة ۹2ء2 اور 
2ء دار الکتب المصریة 

ك۵۔ 'تمھیل المقاصد لزوار المساجد' لشھاب الدین أبی العباس أحمد 
بن عماد الدین بن محمد الأقفھسی بن العماد المصری الشافعیء المتوفی 
سنة ۸۰۸ھ 

۹۔ ‏ 'إثارۃ الحجون إلی زیارۃ الحجون' للمجد الفیروز آبادیء المتوفی 
سءے۸۱ء(۳) 

۰۔ 'الوصل والمنی فی فضائل منی' للمجد الفیروز آبادیء المتوفی 
ث٥‏ ھ 

ا۷٦-‏ ”مھیج الغرام إلی البلد الحرامٴ للمجد الفیروز آبادیء المتوفی سنة 
ے۸۱ء۔(۳) (الضوء اللامعء للسخاوی ص|/۱۳۳) 

۷۲ المغائم المطابة فی معالم طابة للفیروز آبادیء المتوفی سنة 
ے۸ مُطوط : 

٣۔‏ ا إثارة التعرغیب والتشویق إلی المساجد الثلالة والبیت العتیقٴ 
لمحمد بن إسحاق الخوارزمی. المتوفی سنة ءے ۸۲ھ 

٣‏ 'نزھة الکرام فی مداح طیبة والبلد الحرامٴ لشعبان بن محمد 
القرشی الآثاریء المتوفی سنة ۸۲۸ء(۳۲) 

0۵-_ ”تحفة الکرام بأخبار البلد الحرامٴ وھو مختصر شفاء الغرامء 
لمحمد بن أحمد الفاسیء المتوفی سنة ۲ ۸۳ء( )۳٣‏ 

۹۔ 'الزھور المقستطفة من تاریخ مکة المشرفۃ للفاسیء مطبوعه 
بتحقیقیء المکتبة العجاریةء مکة المکرمة ۱۳۱۸ھ 

ے٦_ ‏ 'شفاء الغرام باخبار البلد الحرامٴ لتقی الدین محمد بن اأُحمد 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥. مہ‎ 


اصول بیرت نار ی ۲ 


الفاسیء المتوفی سنة ۸۳۳۲ء مطبوعه تحقیقیء مکتبة النھضةء مکة 

۸۔ عحالة القری للراغب فی تاریخ ام القریء ڑھو مختصر العقد 
الثمین لمحمد بن احمد الفاسیء المتوفی سنة ١۸۳۲‏ 

۹۔ 'العقد الثٹمین فی تاریخ البلد الأمین' لمحمد بن أحمد الفاسیء 
المتوفی سنة ۸۸۳۲ء طبع فی القاھرۃء ۹ء ۸ مجلدات 

٭+ے۔ 'مختصر تاریخ مکة للأزرقی' لیحیی بن محمد الکرمانی المصریء 
المتوفی سنة ۱۸۳۳ء(مکتبة برلین) 

اك 'مشیر الغرام إلی زیارۃ الخلیل عليه الصلاۃ والسلام' تالیف تاج 
الدین إسحاق ابن الخطیب برھان الدین بن أاحمد بن محمد بن ہکامل 
التدمری الشافعیء خطیب مقام الخلیلء المتوفی فی مدینة الخلیل سنة 
٤٣ھ‏ 

٢ے۔‏ االبباً الأنبہ فی بناء الحب' لابن حجرء أحمد بن محمود العسقلانیء 
المتوفی سنة ۸۵۲ءء)(شض۱۹۵۰ء) 

٣ے۔‏ 'فضائل بیت المقدس' لعزالدینء حمزة بن أحمد بن علی الحسینی 
الدمشقی المتوفی فی القدس سنة ۸2۲ھ 

٤۔‏ 'الروض المغرس فی فضائل البیت المقدس' لتاج الدین أبی النصر 
عبدالوھاب ابن علی بن الحسین بن أحمد الحسینی الشافعیء المتوفی سنة 
٥۵٥ھ‏ 

٥۔ ‏ 'إتحاف الأخصاًا بفضائل المسجد الأقصی' لشمس الدین أبی 
عبداللّہ'محمد بن شھاب الدین أحمد بن علی بن عید الخالق المنھاجی 
السیوطیء المتوفی سنة ۸۸۸۰ء مطبوعہ الھیئة العامة للکتابء بمصرء 
(مجلدین) 

٦‏ ے۔ 'التحفة اللطیفة فی تاریخ المدینة الشریفة' لمحمد بن عبدالرحمن 
السخاویء المتوفی سنة ۲ * ۹ھ 

ےے۔ 'اقتضاء الوفا یأخبار دار المصطفی' للسمھودی, علی بن عبدالله 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول یرت ار ۲۳۸۳۳٣۳‏ 
المتوفی سن ۹۱۱ھ(٣۳)‏ 

۸ 'خلاصا الوفا باخبار دار المصطفیٴ لعلی بن عبدالله السمھودیء 
المتوفی سنة ۰۹۱۱ مطبوعہ بولاق ۱۲۸۵ء المدینة المنورة تمنکانی 
۲ء 

۹ ذروة الوفا باخبار المصطفی' للمھودی علی بن عبدالله المتوفی 
سن ۹۱۱۷ھ 

٥۸۰۔‏ 'وفاء الوفاء بأخبار دار المصطفی' للمھودی: المتوفی سنة ۵۹۱۱ء 
وھو مخعضز کتاب: اقتضاء الوفاء مطبوغۂ القاخرۃء 

۸۱۔ _ 'التصیحاة الواجبة القبول فی بیان موضع منبر الرسول' للموھدیء 
المتوفی سئنة ۹۱۱7ھ 

۲۔ 'بلوغ القری فی ذیل إتحاف الوری' لعبد العزیز بن عمر بن فھد 
المکی المتوفی سنة ۹۲۲ ےٗتطول ۔ 

۳۔ 'الأخبار المستفادة فیمن ولی مکة من آل قتادة لمحمد بن: ابی 
لعود بن ظھیرۃء المتوفی سنة ۹۲۰ء(۳۵) 

۳۔ 'التحفة اللطیفة فی عمارۃ المسجد النبوی وسور المدینة الشریفةٴ 
لمحمد بن محضر الرومی الحنفی المتوفی سنة ۹۳۸ھ 

۸۵۔ _ 'المستقصی فی فضل الزیٰارۃ للمسجد الاقصی' لنصر الدین 
الحلبی الرومی المتوفی سنة ۱۹۲۸ھ 

۹۔ 'فضایل بیت المقدس' لمحمد بن علی بن طولون الصالحی 
الدمشقی المتوفی فی دمشق سنة ۹۵۳ھ 

۸2۔ 'التحفة اللطیفة فی أنباء المسجد الحرام والکعبة الشریفة لجار 
الله بن عبد العزیز بن فھدء المتوفی سنة ۹۵۳۲ء(۲٣۳)‏ 

۸۔ 'الجوھر المنظم فی زیارۃ القبر المکرمٴ لابن خجر الھیتمیء 
المتوفی سنة ۹2۳۲ھ( لال ۶۹١۱۲ھ)‏ 

۹۔ ٦‏ الجامع اللطیف فی فضائل مکة والبیت الشریف' لمحمد جار الله 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت٤30ہ9۹0‎ 7 3٥. مہ‎ 


اصول برت ٹاری ۳ 
بن امین بن ظھیرۃ المکیء المتوفی سنة ۹۸۲ ا١‏ مطبوعه بیروت مصور 
۰۳ء 


۰۔ ‏ االإعلام بأعلام بلد الله الحزامٴ لمحمد بن أحمد القطب المکی 

النھر والیء المتوفی سنة ۸۸ ۱۹ الکتبة التجاریة مكکة ے ۱٢۱ھ‏ 

ا۹۔ 'فضائل قدس شریف' لمحمد یحیی افندیء المتوفی سنة ٢۱٥۱ھ‏ 

۳-۔ إخبار الکرام بأخبار المسجد احرامٴ لأحمد بن محمد الأسبذیء 

المتوفی سنة ٦٦۱۰ھ‏ ۱ 

۳۔ ‏ 'فضائل مکة والمدینة وبیت المقدس وشی من تاریخھا لأحمد بن 

محمد بن سلامة ابی العباسء شھانب ادین القلییوبیء المتوفی فی مصر سنة 

2۹9ھ 

۳۔ 'الجواھر الثمینة فی محاسن المدینة' لمحمد کبریت بن عبد الله 

الحسنی المنیء المتوفی سنة 2۰٠ھ‏ 

0۵۔ 'التھنتة أھل الاسلام ببناء بیت الله الحرامء لابراھیم بن محمد بن 

عیسی أبو إسحاق برهان الدین المیونیء المتوفی سنة ۹ءے۱۰۔(ے٣)‏ 

٦۔‏ 'رسالة فی الکلام علی الحجر الأسود' لأحمد بن أاحمد الفیومیء 

المتوفی سنة ۱۱۰۱ھ 

۹2۔ 'منائح الکرم فی أخبار مکة والبیت وولاۃ الحرم' لعلی بن تاج 

الدین السنجاریء المتوفی سنة ۱۱۲۵ھ 

۸۔ 'نتیجة الفکر فی خبر مدینة سید البشر' لزین العابدین محمد بن 

عبد الله المدنی الحلیفتیء المتوفی سنة ۱۳١‏ ۱دء(۸٢)‏ 

۹۔ 'تاریخ بناء البیت المقدس' لمحمد بن محمد بن شرف الدین 

الخلیلی المقدسی من علماء بیت المقدس۔ المتوقی سنة ے ٢۱۱۳ھ‏ 

٠۔‏ '”بلوغ المرام بالر حلة إلی البلد الحرام' لعبد المجید بن علی بن 

المؤذن المثالی الشھیر بالزبادیء المتوفی سنة ۱۱۳ھ 

ا١‏ 'حسن الاستقصا لما صح وثبت فی المسجد الأقصی' لمحمد بن , 
1 

”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت1٤310 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول یرت ار ۵ 


سس ےت ےت ےت سسسکسککسسک -‫کب٦ا_٣۲رلرم_زز٠-‏ لکل[ ۔۹__ے ےس 
محمد التافلانی زھری الخلوتی المولود فی المغربء والمتوفی فی القدس 
سن ۱۱۹۱ھ 
-٠٢‏ 'کنز المطالب فی فضل البیت الحرام والحجر والشاذر وان وما فی 
زیارۃ القبر الشریف من المآرب' لحسن العدوی المالکیء المتوفی سنة 
۳ مطبوعہ حجر مصر ۱۲۸۲ 
_-٣‏ 'مرأۃ الحرمین' لأیوب صبری مطبوعہ فی الأستانة ۷+ ۱۳ھ 
۴٢-۔‏ 'مرآة الحرمین' لإبراھیم رفعت المتوفیء سنة ١١۳۵۳‏ مطبوعه 
مصر ۱۳۲۳ھ 
٥۔‏ االرحلة الحجازی“ لمحمد لبیب البتتونی المتوفی سنة ے۳۵ ا٢‏ 
مطبوعہ القاھرۃ ۱۳۲۹ 
٢۔‏ ”'روضة الأنس فی فضائل الخلیل والقدس' تالیف عارف بن 
عبدالرحمن الشریفء المتوفی سنة ١۳۸۳‏ مطبوعهہ ۱۹۲۷ء مطبعة اللواء 
العجاریة 

1٢‏ خر میس لطورضونہ چن دس کا تارف گی خدمت ہے۔ 
أ ال کنب ٹیس ے ابوالولیرجھ ب نکبرالل از رق (ت۳۲۳ھ) گی اخبا رک“ 
ہے۔ میےکتاب دو اتزاء پے ریس ے۔ مصہاول می سککعر کی ما رڈ اورکع ہک تر کے 
عائل بیان سے گے میں اس یمن یش ق رآ نکرب مکی آیات اور مض احعادیث ے استشباد 
کیا گیا ے۔ اطورعشال اتا مکا ذکرکرتے ہو عےککھا ےک دہ لوگ اترام با ند نے کے بعد 
تس یکام کے لے وائی ںآ تے نو درواز ٤‏ سے داشل تہ ہوتے ۔اسلام نے اس جا کش مکیا۔ 
تر نکری مکی ےآ بت ا7آ گا۔ 

ولیس البربان تاتو البیوت من ظھورھا ولکن البرمن 

اتقی(۳۸) 

ہیں ےکآ کچ ے ام ا2ۃ تتریى 

و 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ ٠‏ ۰0ہ 0ا4 ت[. ٢٣۷۷٢‏ 


اصول یرت ٹارل ٦‏ 

ابی طرع حضرتعمرسےمتحلق ایک داق ہکا ذکر ےک رگن شائ یکو ایک دئ یکو 
اتا مر ے ہوۓے دک ےکر حر تعن لڑھا۔کیا آپ نے 1 حضرت صلی ال علیہ یلم 
کے سا تح ھطوا فکیا؟ اس ن ےکہا ہا لآ پ نے گے پچھائم نک رت صلی الل علیہ وسل مکوان 
دونوں رکنو ںکو چھوتے ہوۓ دیکھا؟ ال تن ےکہانیں۔ فو حضرت عڑنے فرما کیا آپ 
کے لئ ؟ حضرتمصلی اللہ علیہ بل مکی زندگی ٹموننکیں ہے؟ اس ن ےکہاہاں ہےنذ حخر تکھڑ 
نے فرمایا ال ےدوررہ_(۰٥)‏ 

دوسرے ے می نحص سی طور پر حضررت لی اللدعلہ یل مک سیرت کلف پہلوؤں 
کو با نکیا گیا سے (۴۱) 1 تحضر تم٥لی‏ ال علیہ وملم نے ببیت اللہکویخاط بک کے ف رما یا: 

: ان الله قد شرفک و کرمک و حرمک والمؤمن 

اعظم حرمة عند الله نک (۲۴) 

ے نک اشرقالیٰ 70 پکوعزت دگیاء او رکرامت دگی ین موی 

یمم تآپ سے بڑ ھکر ے۔ 
٢‏ بی طرع عمرمن مج بن فبد (ت ۸۸۵ھ ) کی تاب 'اتحاف الورگی باخیارام 
لقری ہے جو جن جلدوں بی شفل ہے۔ اس کے پھلہ جے میں ؟ تحضر تملی ال علیہ یلم 
کیعمل میرت ہے۔ ابتداء میں کہ ضر صلی اللہ علیہ ول مکی پیدالنی سے لی ےک ر۵۳ سالہ 
کرک زندگ یکول ے بیا نکیامگیا ہے۔(۲۳) پچ ر1 تحضر تملی اللہ علیہ ول مک مدکی 
زندگی کےگیار و سا لک یکم تخل ہے۔(مم) 
۳۔ ابتائ کب مار می ابو ھعبداوہ ین سلم الحروف اب ن قتیہ (ت ۲۷ھ ) کا 
العارف بہت معلوبالی کاب ہے۔ اس کے تروع می سکا تا کی ابتراء کے تلق معلومات ۱ 
ہیں۔ اود رانا ہک مشقھ جار درج ک گئی ہے ۔(۴۵) پھر تحضر ت صلی اولہ علیہ ویل م کا 
تپ تاب آ پ کپ کی ند کےحضرعالات ونمزداتءآآپ پچ کی رش داریال اور 
آخر سپ گل کے اس دنا ےتخریف نے جانے کا ذکر ہے۔(۴۷۴) پچ رحشرمبشرہ 
اور ور محروف صیا کرام کے مت قککھا گیا ہے۔(ے۴) اس تاب جس بہت کا اور 
معلو مات ہیں شا صحابڑش سے1 خرمیں فقوت ہونے وا لے(۸۸) مولغ القو ب‫ جع 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


اہ 3٥.‏ 7 0۹ہ 130ت1. ۲٢۷۷۷‏ 


۱ امرل برت نار ے۲۵ 


ام(۳۹) مالین کے :ام (۵۰) ان لوگوں کے نام جوغمزد1ء وک سے روم تھے جا رت 
مرن سے استفادءک اگ رشتی ہن اکرککھا جاۓ ابتذاء بعشت نوک علگ کے بہت سے نہ 
پپلوؤ ںکی کیل ہو رق ے۔ 


كثَ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥. رہ‎ 


ال برت ٹارا اشنا 
بارشویں اصول کے حواشی و حوائہ جات 
دا سر؛٤1ٴل+گران/٦٭‏ 
۳ سور لق ر٣/۱۸۹‏ 
۳۔ الازرقیء ابوالولید محمد بن عبداللهء اخبار مکە مطبوعه دارالثقافة 
مکہ۱۹۸۳ء,ؾ /۱ ش/ ۱۲۵ 
و شراب حج تن بیت المقدس والمسجد الاقصیٰ دراسته تاریخیه 


موثقة دارالقلم دمشق الطبعة اولالی ۱۹۹۳ء,/٣٣۔۵٣‏ 

الخوارزمیء محمد بن اسخحق واحد بن عبد الحلیم بن تیسمیهء إثارۃ 
الترغیب والتشریق إلی المساجد الثلاثة والبیت العتیق ویليه زیارۃ 
بیت المقدس تحقیق دکتور مصطفی محمد حسین الذھبیء مکتبہ 
نزار مصطفی مکتە المکرمة الریاض ۱۹۸۸ء ص ٢٣٣۳|‏ 

حاجی خلیفہ کشف الظنون٠ ‏ /۱/ ۲۹ 

کتانیء الرسالة المستطرفة ص/۷ اؤر سیر اعلام البلاء ج /۴۲/ ۳٣٣‏ 
الذھبیء سیر اعلام النبلاء ۱٢۲۳/۱۳/۰‏ 

٣/۴٢۷] این‎ 

الخوازمی, إثارۃ الترغیب والتشویق ..... ل۴// 

الیتاً 

الین 

بلازری, معجم البلدانء ج/۸/۴۹ 

السخاویء محمد بن عبدالرحمن محمد شمس الدین اعلان التوبیخ 
لمن ذم اھل التاریخ مترجم الدکتور صالح احمد العلی محقق فرانز 
دوز نثال موسة الرسالة بیبروت ۱۹۸۷۲ءء ل/۳٣۱‏ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 1۹000 0ا4 ت[1. ٢٣٢۷٢٢‏ 


۵٥۔‏ 
آگے 
ےا۔ 
۸۔ 
2 


٦ 


الداؤدیءطبقات المفسرین ع /ا//۳٠‏ 
السخاوی اعلان التوبیخ ۱۳٣//‏ 

الیٹاً 

الخوازمی اثارۃ الترغیب والتشویق م/١۵-۱ا‏ 
طبقات الشافعیةء/۳۵۲/۴۸ 

ذھبیء سیر اعلام البلاء ج/۶۲۱ / ے۳٠‏ 
سخاوی,ء الضوء اللامع:گ/۱۲۹ 

اینا۱ص/۱۳۲ء او رکشف الو ن ل/۱۹۵ 
السخاویء الضوع اللامع:گ/۱۲۹ 
الخوارزمی, اثارة الترغیب و العشویق:گ/ےا 
السخاویء الضوء اللامع: ش/١۱۳‏ 

الداؤدی طبقات المفسر ین ۷/٠‏ ل/١٦۹‏ 
السخاویء الضوع اللامع ء/۳٣٦٣‏ 
ابن٘ص/١٦۱۳‏ 

الخر'رزمی اثارۃ الترغےب و التشویقءگم/۱۸ 
السخاویء الضوع اللامع :ل/۱۳۳ 

الیناً 

حاجی خلیفہ ھدیة العارفین ج/۲ ص/ ۳۱۵ 
حاجی خلیفه کشف الظنون ج/|١‏ صي/٢كے٣‏ 
این ن/١شی/ ۲۰۱٦‏ 

٣/۶١/ اینآ‎ 

اقاًع |اش/٣٣‏ 

اینأ ‏ /ش/۵۱۸ 

لیج الحارأن عخ/١۶ص|/۵٣‏ 

سور٤‏ بق*/ ۱۸۹ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 3 ۹0ہ 0ا4 ت1. ٢۷٢‏ 


۱ ال یرت ٹٹارگا ۲٦‏ 
۔- الازرقی اخبار مکھ ‏ ح/ام/۵٣۳‏ 
('۔- ایآ أ٣‏ گص/۱۸ 
٢٣۔ ‏ اتآ ح/ ٣١|‏ 
۳ ال تا 
٣٣‏ ال تا 
۵۔ ای نکتھہءالعااف ۵۰-٦/|۶‏ 
۲۔ ايیتآ ٣/٢‏ 
ۓ'۔ اننا ۱٥۸/٢‏ 

۴۸۔ النآا /۱۷۸ 
(۔ اینا // ۱۲۹ 
۵۔ اف 
کت 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥. اہ‎ 


اسل برتٹار یں 52 


تیرہواں اصول :عم راہ ے 


جا یی دوامتاف ے 6م بج ش کر گے یں۔٦رت‏ جقکی تسری صن فکب 
جخرانیہ اود اقایم ہیںء جن یش ملف مما لک اور علاقوں ک تیم ان کے ناخ ہکرکی برکی 
راستو ںکی رجنمائ یلت ہے۔ ابی طرح بھی ملوم ہوا ےک کون سا خط بس لگ گے 
زیگیس ر؟ان نب ےپ میں جز می العر بک اسلام سے پل ہکی بیشن اورعہدتیوگی کے 
دوتزر پگ رخنوحات و بناوؤں کے سلسلو ںک و کین میں کہولت اور ددء ٴل ہوئی ہے۔عم 
جیقرافا یس جد یں بھی شائل ہیں ۔ اس کے بین یکربیہنپ کے پججرت کے لے تب 
رہ راس متا اغزوم خر کے موقحع رخرق کھودکر ہکا دنا اکنا یا غزدہ بدد اکبرٹی 
کے موتح برصلانو ںکا زش نکوگھیرنا اود ال ںکا راستہ بد لکر بے نکلنا ہہ وو میاحث ہیں جتہیں 
سیرت ار اٹ کب کے ذر وی ہبج ےکر دوصرو ںک مھا سا ہے۔ یرت کے ال دے ام 
عر بک سرز ین وتخرافیہزے بح ٹآ جا ے۔ 

ربکا رت ےت لق ملف رامیں ہیں۔ ائل لت کت ہی ںک گرب اور 
اع راب کےمع فصاحت اور ز با نآ ورگی کے ہیں اور چچونگہ ائل عرب اپقی زبا نآ ود کے 
مان قام وڈ اکو بت تےء اس لے انہوں نے اپے آ پکو'عرب'“ٴ اود دنا کی قام 
قومو ںکشم(ذویرہبیان ) کک پکارا۔ 
-متیتف سک رائے سکعرب اصل می ع بت تھا۔ع نہ کے تق سای زبافدوں شش 
وشت اورحمرا کے ہیں اور چون عر بکا بڑا حصہدشت وعحرا ہےء اس لے قھام مل کوعرب 
کے کے رب کے عدودار لع نے ہیں:۔ 

مغرب: یی ءقزمہ مشرق نج ارس اورک روخھانء جوب: برہندہ شال 
یی عرود بہ تثل٦ف‏ فی ہیں لچنخل ممللت علب اورفرا تکک ا کا عدودگووعت ریے 
ہیں۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1 40۱۹00 ت1. ٢۷٢‏ 


ال یرت نار ۲۳٣‏ 
سینا کا جز اہ مان س کا نام القیہ ہے۔ اکٹ ڑممنفین (عرب د بورپ ) ا ںکوعھر 
می شا رکرتے ہیں مین جال کی رو سے دوعرب سے تحلقی ہے۔ 
عر بک چان باقاعدہ ا بک ک نیس ہوئی تام اس ق می ہ ےکدہ جن 
اورفرانس سے وکنا زیادہ وی ے,طو لتق با یدرو سو عرض بے سو یل او رمجموگی رقبہ بادہ 
لا کیل مرخ ہے۔ 
مل کک بڑا حصہ رممتان ے۔ پہاڑو لکا جال تام لک شل پھیلا ہوا ے٠‏ وحب 
سے با و مل سلملہ پہاڑ ہل السراۃ ہے جوتنوب میس بھی سے رو ہوکرشال میںشام 
کک چل ایا ہے۔ ا لکی سب حن اگ چوٹی آ ٹھ برارفیٹں بلند سے .ین صے زرنی اور 
ادا بھی ہیں-_(١)‏ 
لم جغرازی ارنظاء : حندر بونالی نے اپنے قحات کے دائز وکو ورپ سے ل ےکر 
افریقہ اور ایشیا تک وع کیا ت بڑناٹیوں نے مگوں اورشہروں وغیرہ کے حالا لیت دکرنا 
رو سے یکن ‌‌ براگندہ صن تے۔ ارشن بای نے یچ سی وذات ۷ء یم می 
ہوگیء ان “عوما تکوش کر کے بیثیت ایک نغن کے مد نکیا اس کے بعد بونائیوں کے 
متعددسناہوں اودر اہ لعلم نے اس غن می سکتا ہی اھییں ۔مجملہ ان سے بعطلمو ںک یکا ب نمی 
ہے ٴس کے چو تھے ے بس روۓ ز شی نکا جخرافیہ بیان ہے۔ با عحبال کے زمانہ یل جھ 
ونانی کتایں مر بی مم تر ج ک گی ء ان می جس بھ یھی ۔ 
نین سان ا لکتاب کے 7 جمہ ہہونے سے پیلہ ہی جخراف ہکی ابتقداءکر بے 
کیونکہ وو وں میگوں طل ب سم 2 لے سفرکرتے تے_ علاوہ بی تمام دنیاۓ اسلام 
سے ف یضر اداکرنے کے لے ا نکو بیت انل دکا ف رکر ا ڑا تھا ۔عربوں یٹ ری الام سے 
پیل عہدابرا یں کون کن مرف اف و کی نکی در 
ربی ضرورت ےبھی جتخقرافیہ دای ان کے لُے لا زتا۔ 
چنان ب سے پیل مقامات ؛ راۓ اور فا لے فی یتیل ۴یس جج ھکامیں 
مھ یں دوان لا گی جن کےکیادے طل عم می ہروقت کے رتے 2 
کےۃ جم سے می فائدہ البت ہواکیملمراتوں نے بھی جخرافییکو نشی ت فی کے اخحقیارکیا 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .01 40۱۹00 ت1. ٢٣٢۷٢۷٢‏ 


اصول یرت ار ٢۳٢‏ 
اور اس می ںسکنا!ی ںککھنے گے_ 
جخراف کیل ریف : جخران یکا لف ونانی ہے اور بر دولفطوں سے لکر با ہے۔ یجس 
کےممی زین کے ہیں اورگرائی نی صورت_ اس لئ جغرافیہ سے صلی صعتی” قش زجن' 
سے ہیں چنا خی لی ہیں بلیمویں نے پر ہش کا فنشہ در ےکر پھر کا حا یککھا ہے جخرافیہ 
کا موم ال فور دی ےکہ اس میں پارٹہ نقشہ مفر نامہ معدغیاتہ نر٠‏ پہاڑء 
حواجات ماحولیات جنگاات سب شال یں- 

حترین صزانو ں کی تمزیں نت کے لے صورتء رم اور شالء خوں ۱ 
فا سمل ہو ۓ ہیں۔ 

عتاخرین نے ”'خاری کا لفظ استعا لکیا ہے ج غالبا یبای لفظ ””پار' ے 
مر بکیاعکیا ےب ام لق م”خرب“ بھی کت ہیں _ دید اصطذاع انس اسقعا لکی جا 
ری ے۔ خلف مالک سے مق دراصل تا ول اور ان ے زیادہ تر ماترداّلں لئے 
ضردری ہی ںکیوکہ ان کے و سے سے مما يک کے اصلوں اور جات ںکیا انداز ہ لاک ان کے 
الام می سبولت ہوقی ے۔ ملماوں نے بھی ابتذذاء تی می عما تک کےنھنو ںکی طرف 
اص نوج رگیا۔ چنا نچ ابوزید یتیک کاب نخنوں پش لی .ای طرع خوارز یک تحیف 
”صورج الار ش“ بھی شبروں اورمگوں کے تقفش کا پروی 

خلناۓ اسلا مکونختوں کی طرف جو تق تی ا سک انازہ ال سے ہوسکما ےک 
میں نے علما را کی ایک بہت بڈئی جحماعع تکود نیا کا نمرج بکرن ےکا عم دیا تھا۔ ان 
لوگوں نے فبایت عنت او رشن کے ساتجھ ہا ںکک اس ز مانہ کے علوم 9ء تی 
اداد ےکر ایک ایا نقتشہ یا رکیاکہ اس سے پیل دنیا یس کئیں بنا تھا۔ اس یں سان٠‏ 
جارےء زین کل ری پر پہاڈوەںلء ور یں ملگوںءشہروں, توموں اوران ے 
متا مو ںکونفحیل سے دکھایا تھا 

ملانوں میس نفنوں کے رداج کا اس سے پت چا ےک ال مقدی ن ےککھا ہے 
رش نے پچشین اور بہت کے ا ککاخیفزاتٹ کےصفات پامرتراہاں ےک تب خاشریں ۱ 
ه جھے_ پھ رتا ےکی جار رع پادپڈەل پر نیشاپہر میس میری نظر ےگزرے۔ 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥. 


اصول یرت ثارں ۲۲ 
بعدازاں حعقدالدولہ ےکپ نانہ م بھی م نے ال نکوموجود پایا۔ بی تنوں نقنٹے یک ہی 
وو سی مم سر ہہوتے تے۔ 


ور "سو یر 7 یل سس ہے۔جے 7-2 
اپنیٰعلم جخرافیہکی مرو فکتاب فو البلدان شش آپ کچ اوردیگرانیا کا کر مکیا 
ت 

سرت کاعم جتخرافیہ سے بہت گب راضلتی ہے۔ اگ رکع ہکا جخرافیہنہ میا نکیا جاۓے 
ےکعبہ میں 1پ لگ کی 1م جج رآ سودکی تحصی بکا واقت ہے س نیل 1ا جخرافی کے ایر 
کت او ر ھا مشکل ےگ آپ ینہ کا مکان انزج٘ل کے کان س ےکس سمت میس تھا کہ 
۱ آپ غائرع اسیا لظی س تھا۔ اگثرت کے وق ت1 پ کے مرکا کا 
گرا وس طر کا گیا یا تھا؟ ججرت کے وق تآآپ ن کون سا رات افقیایا؟ ینوی 
کے اروگرداز واج مطہرات کے مکابات تتیب ے تے؟ کن صا کے مکانات ار وگرہ 
تے؟ آپ گ نے مس نی وکی کے اردکردقام مکنا تک یکھکیاں بن کرن کا عم دیا تھا۔ 
سواۓ ای ککھڑکی کےک خ کیوں؟ مسج نیوئی او رم ھ۱7 مکی نی مک بس ن ےکی ٹن 
صت یش ہوئی ہنی دسعت اتقیا کیک سکس کے مکانات اس شس شائل ہوئے؟ مم 
تم ھ ینہ دک کی عدودکیاتِں؟ عش کی سرز ش نکہاں او رسکتے فاصل بگی۔ 

ام فیاں صرف اورصرفم جقرفیہ کے ایک ختہ ایک پاٹ ایک ال دی 
دن تی سے رھنٹو ںا لی یھی ان پہلووں برطلب لم کے ذہ نیکونئیں صا فک رکا 
ہے جکصرف ایک چارٹ دخا۔گ مدسے چنامٹ شیں یرت کے ان پہلوو ںکونگےارا 
او رمجھایا جا کا ےہ ببت سے مقامات جن کا ق رآ ان مس ت ذکرہ ےہ یا یکر مم مگ نے 
کر کیا ے ان علاقا ںکی نٹاندی وابمیت صر علم جتقرافی ے ہی ہڑکی ہے زان ے‌ 
ایا چہادے سے بب تکم کرت نگاردل نے یی نظ ررکھا ہے۔ یرت کے ان ماورہ الا 
پہلوں پر یا تین نےککھا ہے نمحد ال یا سخ کی ای کننق تاب حیوت اصحای )٣(‏ 
پپرے زخرەیرت پ بھارگی ے۔اں ےک اس یں ا سںعلمکا رپراستعمال یاگیا کے 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30 97ہ‎ 3٥. اہ‎ 


اصول رت ثاریٰ ۲۵ 
اس لے می نے سرت گار ی کے لے جخرافیہکو بشیت اصول کے مخ بکیا ے۔ 

صکم جخرافیہ یر تصایف : جخرایہ بہت یکنا اک کی یں اور اک مش نے 
اد یر وا کیا سے متخرافیکا دائرہ بجٹ بہت وخ ےہ لہندافتط چھھاہ مکب کے جذکرہ یر اکتقا 
زی سک 

ا ابن حوقلء ابوالقاسمء کتاب صورۃ الارضء بیروتء دار مکتبة 
الحیاۃ ص ۲۳٢|‏ 

۲ ابن دریدء ابوبکر محمد بن الحسینء ت ۳۲۱ء کتاب وصف 
المطر والحساب وما نعته العرب الرواد من البقاعء تحقیق غر الدین 
التتوخیء دمشق. المجمع العلمی العربیء ۱۹۲۳ عم 

۳ ابن شاھین الظاھریء زبدةۃ کشف الممالک و بیان الطرق 
والمسالک, تحقیق بولس راویس باریس ۱۸۹۳ء ص/ ۱۵ء اعادت 
مکتبة المٹنی بغداد طبعه بالاوفست ۱ 

۴۔ ‏ ابن شیخ الربوۃ الدمشقیء نخبة الدھر فی عجائب البروالیحرء 
تحقیق مھرنء بطرسبورغ ۱۸۵۵ء ص/۲۸۵ 

۵ الا صطخری الکرمخحیء ابواسحقء مسالک المالک, تحریر دی 
غویدء لیدن, بریلءے۱۹۲م 

-٦‏ الا صطخری الکرخیء ابواسحق کتاب الاقالیمء یشعمل علی 
حدود الممالک وصور اقالیم الارض و مدنھا و بحارھاء تحقیق مولرء غوتا 
۳ءء 

ے-  >‏ الاصفھانیء الحسن بن عبداللهہ بلاد العرب؛ تحقیق حمد الجاسم 
وصالح أحمد العلیء بیروت 

۸ الیکری ابوعبید عبدالله بن عبدالعزیزء ت ءے۲۸ءء معجم ما 
استعجم من اسماء البلاد والمواضعء تحقیق مصطفی السقاء القاھرةء لجنة 
التالیف والتر جمة والنشرء ۱۹۲۵مء ۳| جلد غائٌ ہو ے۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷٢۷٢۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول برت ٹارگا لت 


لت الحمیری ابو عبدالله محمدء ت ۷۴۲۷ء صفة جزیرۃ الاندلسء 
مستخبة من کتاب الرؤض المعطار فی خیر الاقطارء تحقیق لیفی بروفنسال 
القاھرۃء لجنة التالیف والترجمة والنشرء ے۱۹۳ عم 

ہا الزمخشریء محمود بن عمرء الجبال والامکنة والمیاہ تحقیق 
ابراهیم السامرائیء بغدادء مطبعة السعدون ۱۹۲۸ءء ص/۲۵۲۹ 

ا2 سھرابء کتاب عجائب الاقالیم السبعة تحقیق ھانس فوت 
عزیک فبیناء ادولف ھرلزھوزن ۱۹۲۹ھ 

۳۔ عبدالمومن بن عبدالحق صفی الدینء مراصد الاطلاع علی أُسماء 
الامکنة والبقاعء تحقیق ت ج ج یونبولء لیدنء بربل ۱۸۲۳م ج/۳٣؛‏ 
الترتیب الفبائی مع فھارس و تعلقات 

۳٣-۔‏ المرزوقی ابوعلی الاصفھانیء کتاب الازمنة والامكکنةء حیدر آباد 
الدکنء دائرۃ المعارف النظامیةء ٣۱۳۳ھ‏ ج/٢‏ 

۳ الحروی۔ ابوالحسن علی بن أبی بکرء کتاب الاشارات الی معرفة 
الزیاراتء تحقیق جانین سوردیل طومینء دمشقء المعھد الفرنسی 
للدراسات العربیةء ۱۹۵۳ء : 

۵۔ ٭ الھمذانیء ابومحمد الحسن بن احمدء کتاب صفة جزیرۃ العرب؛ 
تحقیق دافید ھزیخ میلرء لیدنء بریلء ۱۸۹۱م 

_٦‏ ابن فضلانء احمد بن العباسء رسالة ابن فضلان فی وصف الرحلة 
لی بلاد العرک والخزر والروس والصقالیة سنۃ۳۰۹ء تحقیق سامی الدھان 
دمشقء المجمع العلمی العربیء ۱۹۵۹ 

ےا_ ٠‏ ابوحامد الغرناطیء رحلة أبو حامد الغرناطیء تتحقیق قیصر روبلیرء 
مدریدء ۱۹۵۳ء 

۸ البغدادیء عبداللطیفء کتاب الافادة ۔والاعتبار فی الامور 
المشاھدة والحوادث المعانیة فی ارض مصرء تحقیق دو ساسی باریس 
("١۰‏ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .۱۹0011 0ا4 ت[. ٢٢۷٢٢‏ 


ال صرت تاریا ع٢۲‏ 
عے۱مسےش‪ممم_ے‪ےےٹسےس‌ے۔ًکٌىِ ٔ_ے __ژکكىّ_!12_جُ‪ژےےےش_سًسپےےسر::.س ] 6کک 


9۹۔_ البغدادیء عبداللطیف؛ الموعظة والا عتبارء مخطوطہ مصورة مع 
تر جمتھا الانکلیزیةء تحقیق وترجمة کمال حافظ زندہ لندن 

۲۳۔ العجانیء رحلة التعجانی فی البلاد التونسیة والقطر الطرابلسی 
تونس )٣(‏ 

۷۷ خوارزیی: الو می خوارزیی مامون اور والٹن پاش کے ععجد شش تے۔ انہوں نے 
امو ںک یک ماب کے طرز بی ایک تی زاب ” صورج ازار ش١“‏ ھی بقول را جوری ا 
گا بکا صرف ایک نے دنیا یشیش مو جود ہے۔ دہ جنتی ٹل ے-(٣)‏ ا ںکا اج :ام صو رۃ 
الااض من المدن والجبال والبحار والجزائر والانھار ے پک مرن 1ک 
کےس اھ 1۹۳۷ء مس تی سے ۔(۵) 

۲۴۔ این خرداذیہ: امام ااوالق ام عبدانڈ رھ بن خرواذ یہ اک دادا وی تھا۔ بر اللہ کے 
اھ برملمان ہوا۔ انی لکی ت بیت سے امام موصوف ڈاک کےگمہ کے شیعظم ہو گے ۔ اس 
سمل میس وگ ا نک اکن متقاما تکا سفرکرنا پڑج تھا۔ اس لے شہروں؟کآ بادایوں اور راستول 
کے حوالاٹ سے یرت واتفیت ہوگئیء چنا تیر ”کتاب المسالک والممالک“ ٢٦ھ‏ 
می ستنی فکیء ىیےکتاب مشپور ہے۔ اور لیڈن ٹل ٣ء‏ میم ترجہ کے ہوگی 
ے۔ 

۳۔ این نق: ابوبکر اص بن مج البمد ال محروف بہ این فقیہہ انہوں نے بھی تقر 
۰ے می“ کاب البلدا نکی بقول جےراچپوری کاب مفقود ہوگئی ہعلی این _مفرشی راز ی 
نے ا سکا ایک اخنسارلگ لیا ھ۱9٣٣۱۳۰۳‏ یس لین مم سض ہوا ہے )٦(‏ حمادہ کے مطابی 
یرن بر یل سے ۱۸۸۵ء۱۹۰۹۰ء یں چئپی ہے ۔(ے) 

۴۔ ‏ بین رستہ: ادگ اتد ین عمر بن رستہ نے تس ری مدکی پجھرکی کےک خر میں متحدد 
علوم میں این مجسو یکنا باکھی جن سکی سات جلد یں ہیں۔آ خری جلدجتخرافیہریش ہے۔ ال 
کا نام اعلاق التفض“ ہے۔لیژن ں ۱۸۹۱ء مگ ہوئی۔ 

۵۔ ین فضلان :لی این فضلا نکومقترر بالش نے ۲۰۹ھ یں بلفارہہ یش سفغیر بناکر 
با تھاوہاں ے وائی ںآ کر انہوں نے ای ککتاب'' ا حوال الام الشمالیلکھی_۔ 

۷ں رین جعفر: قروں می نتنفرمصیف ” تاب الفراع“ اس مج عرب اود انی کے 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول برتٹارل ۲۲۸ 
سرعدی مما نک کے جخراف یکا بی بیان بے 

٤-_۔‏ ائھیای: انوں ن بھی ای نف رکی رح کتاب الفرا ھی ,نین اب اب 
ایا پیرے۔ 


۸٥۔‏ اوولف: ااوولف می ماب تیب البلدان'ال اتھاۓ رق 
ن٠‏ ہند اور جتزائر ہند و خیبرہ کے عالات ہیں- 
۹-۔ ‏ اوزر: علامہالور یل گی جخرافیہ ٹیش مان طور پرمشپورر ہوے۔ انہوں سلاات 
مصودال ما مم تصنی فک ھی مصنین اسلام ا کنا بک خ بی سے بہت مترف ہیں یلین 
افو ہہ ےکہ باوجودحائی اب تک ال کا پ دن نیس لگا ۲۴ء یس الواسحاق فاری 
امغرکی نے ال کا خلا ہکر کے ا لک نام “مسا تک اھ لک“ رکھا تھا۔ د کبیا و ن٠رٹی‏ ے 
شائح ہوئی تہ 

مر ابین حول نے *۸۳۰ء مین اس خلا ص کو ئے سرے ہے جب زی ےکرک 
فد ری .یت یکر کے درس تکیا۔ این جق ل کا جموعدبھی ”تاب السا لک د لھا لک کے نام 
سے شال ہیا ہے۔ ۱ 
٣‏ القی: الوئبراششش الد ین جھ بن ات ین ال یکر ا مقدی البشاریء ا ن کی 
تمنیف انس اتکی نی محرفہ ال ”لم ہے۔ اسم صرف اسلائی مم تک کا جخرافیہ سے 
جن یش مصنف نے کائل شی بر ںکک سیت یکیگی۔ لیژن سے ۱۹۰۲ء شس شائعج ہوئی_ 
۸ ات ہیں- 
۱۔ مسحودی: ابوان می بن ین بن می مسحودی نے ج قول علامہ این رون 
حا کے امام ہیںہ سیاحت اود جتخرافیہ ہش بت شبرت پالی۔انہوں نے مفرلی اورمش رق 
مالک کے سف سے اورتعددکتابوں سے ن جخرانیہ ہم ساکھ یک فی ۔ حدد ل ےکر اتی مشپور 
کتاب'نمروع الذ ہب ومحاون الو کی جرح فچ 7ر جم کے توچلووں یل جچی یں ے 
شا گل 

ا نکی دوسربیتھزیف با رن اور تخرافیہ یس ” کاب الگ والاٹران“ ہے 
یژن ضص۱۸۹۳ء یش جی_ 

مسجودکی نے جخرافیہکی ج نکمابوں کے جوالے اپن فکتاب مج د ہے ہیںء ان 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت ان لائن مکتبہ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت1٤30 ۹0ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول یرت ار ۲۹ 
می سے اکنٹرو ںکا اب نشا نکیں مان ملہان ک ےکلہ مکند یک بھی ای کک اب ے 
جن س کا نام سے_” رم اور الاریش اس نام سے کجتھ می سآ ہے غالبا اس می دتیا کا 
نت ۓہوگا_ 

۳۳ الیردنی: ابور بجان سحونی ۴۰۴۰ء نے اپٹیتصفیف ”کاب الن دش ہندوستان 
کے شروں ان سے ناصلوں راستوں اور اس ملک کے پاشیدوں کے مفصل حالات کے 
ہیں۔ ےکتاب لندن یں ے۱۸۸ء م تی یو 

۳٣۳۔‏ الکری: ابوعد الگر ی وزم حون ۰۸ء مع ف کاب ”المسالک: و 
شاف“ کاپ بقول جا چوریی اب بک نی ھی ہے۔(۸) می نیع سے نے 
عبدارن تی یقن کے ساتھ بروت سے جج پک ہے۔(۹) من وزی وضو فک 
دومر یکاب''معجم ھا استعجم“ غوطخین ے ۱۸ء شائح بی ہے۔ اس 
یش ان شبروں اور متقامموں کے نام اور حال ککھے مئے ہیں ء جو اس ز مانہ تک ع۶ بی شعراء کے 
اشمارٹ رائٌ ہو ۓ تے_(۱۰) السا ل ککا ایک صہ المغرب فی ذکر بلاد افریقیا 
والمغرب :ام سے کے۱۸۸۵ء شش جچپ چنا ہے۔(۱۱) اس سے لے اکیاعنوان پر اوعیر 
رای نے اپ ”جزیرۃ العرب“ زمخشری ے ”الامکنتہ والجبال والیاۃ“ اور 
جج بن امھ الد ال مرن“ ۳ء کاب ”صفة جزیرۃ العرب“ کلم نشی نز 
الک رکناب جھانی کی ۱۸۸۳ء مس لین مس چا پائی ہے۔ 

۳۴۔ ات ہبی: جھ بین ابونگر الہ ہ ری باشند) عر:اطہ نے می مدکی جج رکی کے؟ نغاز ٹس 
”کراب امب راغ“ تھنی فکی۔ مورٗی نکھت ہی ںکہ ا سکتا بکوانہوں نے الغز ری“ کی 
لاپ سے اتقتاا سکیا تھا۔ جن سک مرح دراصسل نقشہ ما موی تھا_(١۱‏ ) ىعا لی نقش ے اور 
عمادہ کے مطاب یع حا یت کے ساتھ ردت سے ۱۹۷۸ی چی ہے-_(۳٣۱)‏ 
۳۵۔ انوبد ال مھ بین ادرشش جوشریف اورشش کے نام سےمشور ہیں اوارسہ کے 
خاخدان سے ہیںء جن کے ہاتھوں ص٢‏ ےاء سے ۳2۹ تک رئش کے سلطص تکی باگ 
ری۔ ا نکی سب سے مشبو رکتاب نزہت الشاق فی انترات الآفاق'' ے۔ ا ل تا بکا 
خر ےبیروہح رجاگ او رك کےعالات ہن تلق ۸م سے مع ترجہ کے ۸ مےےء 
۵۹۳۴۰ مس شائح کیا اگیا۔ اور ووگزا ٹس میں حضرب سوڈ ان اورممرکا میان ے -۱۸۲۴۳ء 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ح0 .0۹0031 0ا4 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول سرت ٹار ۲۰ 
یں لین شل بچھپا۔ ال کا نام سے وصف افریقة الشمالیة والصحراویة )۱٢(‏ 

مورن کچ ہی ںکمشریف موصوف نے میکتاب 'شاہ رجار انی فرما زرواے 
زی دوب اگ کی درخواست پر ۵۲۸ء گلع شی :نکی در یکتاب انس لچ 
وروش الفر نج“ ہے ان دوفو کتابوں می بخلاف دنر اسلائی جخرافیہ دانوں کے رین 
مصوف نے بودپ کے ہما لک کے عالات زیادہککھے۔ اع کرا ئا کے چنا نچ راس کے بعد 
سے لراتوں نے جج ورپ کے مع لیک ہے ا نکا رع بی دوفو ںکماہیں ہیں 
٦۔‏ الماز ی: مج رن عبدالرتم امازلیٰ ح لی ۵۷۵ء کی تحفة الالباب ونخیة 
الاعجاب“ وتحبة الاڈھان فی عجائب البلدان“ ہ ”عجائب المخلوقات ژں۔ 
یتو ںکتائی ںکب خافوں می گی موجود ہیں لن اب تک ان یں سےکوگی بچھا ینس 
ےب یاقوت: الوحبداللہ یاقوت رو تموی بفدادی متولی ۷٢۹م‏ سب سے شور سا 
ادرجخرافیہ کے ماہرگزرے ہیں ء یکین مس کسی لڑائی ( گر قزر ہوکر خلائی مج کم تے۔ 
ان کے ہا نے رت لد کر زادگردیا_طلب' م میس پلکوںملوں چم رے اور ایک مت 
سا تی لگ ادرک ء1 خر یٹس مردشابییہاں مم ہوے۔ وہاں بڑے بڑ ۓگ کب نانے 
تے۔ ا نکو پڑھا اور تد وٰشصنیفی ںکی لیکن تا ماد یو ںکی بورش مس سب یھ چو کر ب گنا 
پڑا۔ ال می وہ تیذا ت بھی نیارت ہوک _ بعدازاں انہوں ن کاب جم البلران'“ 
تنی نکی جفران ہر۶ لی زیان کوگی دوس ریکتاب ا سے ببتر او فص ل نہیں ے۔ 
اسلائیشروں اور ان کے مشاہیر کے عالات جن ف رجھی ہو کے ان کے فراہ مکرنے میں 
اتاج کی ںکی ابر فی پر مک دیا۔ ٦۷ء‏ "ئل لاپ چار جلاوں میس شائح 
ہوئی۔اس کے فبعدمصروالول نے ۱۹۰۷ء یں ا سکواٹ جلدوں شائح کیا اورجخفرانی گی 
موجودمعلوما ت۳ اکئی جلروں یس اضاف کر کے ا کا عم لکر دیا_۔ 

علامہ ابوال ال صفی الدین عبدالموسن ین عبدای موی ۹ ےھ نے اس کا 
خلاص کر کے ا لک نام ”مراصد الا للع اسماء الامکنۃ والہقاع'رکھا۔ بی خلاصہلیڈن ش 
جچرجلدوں مم فبرست دغیرہ کےم ہوا ے۔ 

باقت مجودئی کیا دوس ریکتاب'لمشت رک وضما ای تق“ ہے۔ انل ش 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 





اصول رت ٹارگ ا٢‏ 
صرف ہم نام عقامات کے موا تع اور حالات ہیں۔ وشن سے ۱۸۴۷ء می شائج ہوئی۔ 
(لے) 


۸۔ ابی شداد: ابوبدانڈر بن شھداومتو بی ۱۸۳۴ھ میس ایک شور سیا 3ے آوت 
انہوں نے شام اورعرب دونوں لو ںاہی سفر رکیا۔ اور اپے سفرنام ”الاعلاقی نظیر ول 
امراءشام دالجزیرہ مل ان کے حالا تککے۔ 

نے تو ٹی: زریا بن مر تزو تی متولی ۹ کی کاب ” اب أفلوق تی وآخار 
البلا و بہت مشہورعصرے علامہ دمیر یک یکتاب اتے ان کے عاشیہ پراورفرین سے ۱۸۳۸ء 
ض چداگا:طور بات ہی ے۔(۱۵) مادی کے ماق ام1 خاراللاد وجار الچار 
ے۔ ۱۹۹۲ء ٹل بروت دارصادر سے بجی ے۔ دوسرکی ماب أفلوق تی وراب 
الم وجودات ے+شایدی یکناب الو ان کے اتی ہو۔(۷) - 

مد مفرل:عی بن موی بین سعیرمضرپی ہمہ شام اورعراقی کےمگوں من سیاحت 
کرت ر ہے۔ ال نک یکتاب ”بس الارش فی طولہا والہ رش ہے ہہ جفرافیا کے نام سے پور 
ہے ۔کیوکگ مل مو ںک یکنا بکی رش وھ یگئی ہے۔ جیہاں کک معلوم ہے ا کا صرف ایک 
ینزوں ہے کنب خا نہیں موجود ے۔ ۱ 
ا۳۔ زشتی: الوعبرانشش ال نی تق حون ۓء مہو رجقراز واں تے۔ان کی 
تناب' فی الد ہرفی تیاب البرد اھ ہے۔آ سٹریاش بای ہے۔ 

۲م الوالفد ا اسمائل عماء اللد گن ابوالفد ا بادشاٴ مال ءشن ار کے امام اور تخرافیہ 
ہے اہر تہ ا نک کاب ''لفتقر فی احوال الیشر کی جارں ہے۔ جو سلاین اور خلا ۓے 
٠‏ عرب کے عالات مھ یگئی۔ جخرافیہ یش ا نکی ای ککتاب' تھة مم الیلدان ہے۔ ال 
ٹیس انہوں نے زیادہتر این سعیرمخرن یک کاب سے اخ کیا ہے۔ بھی باد کاب ئح لام" 
ترجہ کے پچریں یں ۱۸۳۰ء یس ۹ اش میں تھی ۔(ل م) پھرددبارہ ڈرئیڈن (جری) 
سے ۱۸۴۷ء میس شال ہوگی۔ 

دوسربی کاب ابوالفد ا ء کی تخرافیہ من ”اوضح الممالک الی معرفتہ 

البلدان واللممالک“ ہے ۔ اس مس فا ءکی جہاںک ککتاٹں ا نکول گییں۔ ان س ب کا 


خلاصہ تیب ترو فک ھا ہے- 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت٤30ہ9۹07‎ 7 3٥۰ہ‎ 


اصول برتٹار یی ۲۳ 
۳۴ ۔ اوران : شحم الین الفھرانی موثی ٣س‏ ےت“ جتخرافہ یش ا نک یکتاب ”جا الفتون 
وصلو 2 اھر ون“ علاء می مقبو لتھی_ 
۴- بن لوط :ھن دای توق ۹ے جوابع لجلوط کے نام سےمھپور ہیں۔ 
سیاحت مل بہت نا مور ہیں۔ ٢‏ سا لکی عم رحس اپے ون طنجہ (عرائش ) سے لے اور 
پچاس سای سے (یادہ سیا ئی می شگز ا رکر پھر نکو وائی لک گے اور و میں ابناسفرنام تحفة 
النظار فی غرائب الأمصار و عجائب الاسفار کے نام سےککھا۔ اس میں مثرتی 
عمالکف کے عالات زیادہ یںیا۔ مسف امہ 7 بحمہ کے جیریں ے دوجلدوں شائح ہو 
ے۔(لم) ے۸2ء میں ی4 ۱۹۳۸ء می مر یس چکھیا۔ اس کا اردد ٹیس بھی 7 جم ہیا 
ے۔ 
۵۔ این خلدون: علامہ این خلدون مق لی امام جارں نے فن جخرافیہ مم سکوئی تل٠‏ 
ماب نی کی جن انی جورحارں کے مقدمہ میںعفت الیم سفق رحالات او رض 
شبروں کےمسلی بیاناتکدد ئے ہیں۔ 
٦‏ ۔ این الوردیی: عھرسراع اللد ین بین الوردیی مو ثی ۸۵۰" انہوں نے ای فک تاب 
”خریدۃ الاب وفریدۃ الخراحب؟“ تن فکی۔ اس کا وو حصہ جومصر سےمتحلق سے فرچ 
یح ت جم ہکر کے بی سے شاک خکیا گیا ہے۔ (ل مم لکتاب مھ رہ چھی ہے۔ (ل م) 
کاب شم الد ین تما یک یکتاب سے اخوذ ہے۔ بجہلوک کچ ہی ں کہ دی ے۔ 
ےت این ایاں: حر کے مور مورغ سرن ٥٣ھ‏ علامہ سنوی کے شاگرد ٹیں۔ 
جخرافیہٹش ا نکی کاب ”نشر الازھارنی عجائب الاقطار“ ہو رابوں ں ے 
سکے۔ 

اس کے علاد گی جد ید تخرافیہ اود للدم علاقہ کے نے ناموں پ ہر جنرایا/ 
ٹں کےحتواجات سے بت سے کام ہو ئۓے ہیں٠‏ مۓ گل ںی تار ہوی یں۔- مرج 
اسکالرزکوان سے حددحاص٥‏ لک کی چاہے ء1 خرس لطورنونہ بل ذ رٹ یکا مع مک الآراءمحروف 
کنا ب کا جائز٥‏ ہیی خدمت ہے۔ 
فوع البلدان سی بلاذڈدی: ”فوع البلدان'“ کے بارے شس دا ہ محارف اسلامے۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .01 40۱۹00 ت1. ٢٣٢۷٢۷٢‏ 


اصصول سرت نار ۳٣۔۲‏ 
سے دونوں عتقالہ جار کھت ہی سکہ یےکتاب٠‏ اکی موضصوخ پر ایک سے زیادہ جو ط کنا بکا 
اخضار ے اورورحخیقت سل فا تک مارتا ے۔ا کا بکا آغماز غمزودات نوا ج 
ے :ا ے۔اورائل کے بر تارق ردوءشام برالو رورغ بک فنحات 
کا ذک کیا گیا ے او رآ خر مس عراق اورانران پر فحضہ وتصرف کے عالات ہیں۔(د۱) ی 
کاب درجہ اسثاد کے اخقار سے طبر یک کناب الائم الم و ' اور این سح دکی طبقات 
اکمبرئی ہم رح توری ای عبت نے ناب غلیفہ ا ا کے ز مان میں مب ہونا رو 
ہوئی اورخلیق ال مز کےعبد مل ہول۔ 
”فےح البلدان اور“ انساب الاشراف“ کا موازتہکرتے ہوۓ دائہ معارف 
اسلامیہ کے مقالہ شا رھت ہیں کی فتوح البلدان مم البلاذ ری نے جارنی سوا یف 
حموں کی وچ اور اڑیں تقف تا ں بی کر کا رگم اصول جار رکھا 
سے اور ال کے کن وت الاغراف یش اس نے لیقات این صحد کے انا زگ 
کتابیں نز قہ یت جاریوں (ابین ائقء ایخ :ادا سی ) کے موا کو ایک تمرم 
سے اسلوبء نین انسا بک طر نکی ادیات (این ای ) کے ساتھ ما دی ہے۔(۱۸) ان 
دوپنوں جار یککمابو ںکو رت ہوۓ ما رگولیتھ بھ2ران اق ےک اللاذری مم مفازی 
آییۓ والو ںکا عرتاؾ ے۔ 
خلاصہ بجٹ ىیکرسیرت نگارگی کے اصولوں ٹل ے ایک اصول علم جخرافیہ ے 
جس پبنتفق سیرت نار مفرات کے نوج ہکی ضرورت ہے۔ 





مت 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول یرت ار ۳۔۲٢‏ 
سح سسس کے ے۔سے ہے سس سس گے9سسسے6۔س۔ے‫ 


تسرشویں اصول کے حواشی و حوالہ حات 


شی انی یرت الی ‏ ا ص/۳ء 

عبداغ مھ الیالء بیوت الصحابة حول المسجد النبوی م رکز طیبة 
للطباعة فی المدینة المنورہ الطبعة الثانیة ۱۹۹۸ء دجۓ۴ل/۳:ء۶٤|/۲م,‏ 
ص۶ ٦ء‏ و یرہ 

حمادہ؛ محمد ماھرء المصادر العربیة المعربة مؤسة الرسالقبیروت 
*۰۳ء ۲۲۸۸/۴ ۲۹۳ 

چیا جپوری,ءاسلم نوا دا تو اسلام الام لا ہور۱۹۸۹ء/ ۱۹۷ 
مادہءالصادرال ری ش/ ۲۸۸ 

جےراچچوری ءوادرا تک/ل/ ۱۹۷ 

مادہءالصادرالحریش/ ۲۸۷ 

را جچوریء نواورات/ش/ ۱۹۹ 

مادہ الصادرگل/ ۲۸۸ 

7 جپوریء واورات' ص ۹ 

حادم الصادر صم ۸ 

چراچوریء وادرا تگی/ ۱۹۹ 

مادہءالصادرش/ ۲۸۹ 

ایناً /ص/٢۸‏ 

راچوریء وادرا تگی]/۱١‏ 


حمادہءالصادر/۲۹۰ 


ارروواءٌَہ متارف الا می دا گاہ اب لا ہورع /۳ضش/۲۴٣‏ 
این ح ٣|‏ ا۵ے 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .41 0۹00 0ا4 ت1. ٣۷٢‏ 
اصول برت ٹاری ۵ 
ح_ے ِ کب ۔ب_-_۔ ٹمس سس سےں س ‏ ے سے کے سے تل شسغغ بی سٹسیتا 


چودہواں اصول لم الانماب ے 


نی وڑی یکتاہیں جس می سک یکنصس, خانران: قی.قومء انل کے نب رش 
خونء کےنعلقی سے بپھ کیا جاۓ ءعربوں کے ہاں نسب ببت ابمیت رگا تھاء انسان ت 
انان عرب اون فگھوڑوں اور در خیوانا تکتک میں سب نب کا خیالی رھت تہ ای 
یاد برازنمانوںءتوموں رقیلوں سے ساوک و مواطا کر تے تھے ہار کی اس نو عکو بے 
یراس موانش روٹس می جمارے تغمبر جن مبعوت ہو ہے ہن گمکن ب یننیں اور مواش رد 
تب جب اور رواجات تصب ون بکی اہی تک بھے بین یکرم) عای کی محاش نی مشکلا کو 
ھا اور پک طرح ان مخفٴلات سے تبردآ زہا ہو یۓ کا شکن جی نجھں ءگو یا عم 
الا ضناب کے بغی سیر کونیس مھا جاسکتا ہے۔ باج نیش جاہتا نے پا تک ٹکیا ال 
معانشرہ بی سکیا فی تحیء وہ کی ےبھد سکم ےک ہآپ نے لے پا لک بب کا نیوگی سے 
شاو یکر کےکتنا اہ مکا مکپئی ہمت کے سا ام دیاء ج اس ز مان ہکی قبانی صھبیتو ںکونئیں 
جاع وہ یرت کے اس پہل وکو اتا نی بب سکتا ک ہآ پکلہ سے طاک فکیوں ۰ئ تے؟ اور 
دوبار ہمہ می کس جیاد پآ ۓ تھے؟ اب لکلہ نے جب ابی رکوہ ے کالد یا تھا وہ دوپارہ 
نون یاد پک رتتے ججے؟ شاو ععشہ نے نف رطار سے ہم یکی تخلمات سفی گے پاد ود 
کیوں آپ مک کے صب نس بک جابت سوالات کے تے؟ اور جب ابوسفیان نے بھی 
آپ نل ےب ن بکی دی کیا نو شاوععشہ نےآپ کل کی نو کی تصرف 
رویق ہماج ی نکو والی کر نے سے ا۰یک دیا۔ اس زناتہکا اضالی ٹیٹس ایم 
الا نما بک بیاد بے تے ہوتا تھا۔ الوسغیان کے بیاان کے بعد شاو عشہ نےکھا: 

وکذالک الرسل تبعث فی احساب قومھا(١)‏ 

ای رنب کے سا تق اتمیاء ابی قوم شش مبحوث کے جات ہیں۔ 

مروف لئ رر ین اورىفق راجرٹ لی او 09٭100 .8 ٤0ا0‏ نے ای 
حر فکتاب [۲۱ہ ۷۷ 0۸00۸8٥9 ٥۸۰‏ 13 ئیا٥80‏ ٹیش اشیل مت ںکا جرکر,٭ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 4 ۰0ہ 0ا4 ت[. ٢۷۷٢‏ 


اصل پرت ٹارٔ ۲۲٢‏ 
کرت ہو ےعلم الاضسا ب کیم البھی مس سے ایک عم شا رکیا ہے ۔(٣)‏ 


یر تکاشم الاناب سنۓےنفلقی: ہپ نے کوں فا لاک یب معاشن یل 


صاحب نب ہونا انی اہلی ت کا حعائل تھاء اویل و دنر دشمنان نے آ ‏ پک بد ت کا انکار 
کیا آپ کے حصب نب کا نی اور بجی و الین سے جس گی بے آتپ ےقات 
موائحعح بر ا سک ذائحد و حاص لکیاء سیرت طیبرکو ال مکی اہبیت واشراندازکی کا اندازہ لگائۓے 
فی بجع مل ے_۔ ۱ 
انسان کا بیرت طیبہ سےگہ اتی ہے۔ بجی وج سے ابتقدائی عہ دک یکتب اضساب 
بھی 1پ مکی سیر تکا تج ذکرہ سے جیے سحود کی القمیہ والا شراف شں سیرت الی 
جع بیاان سے اود این یہ نے اپتی کاب المعارف کے دوسرے ہاب مل عمربوں کے 
اناب کے ساتھآ پ مکی سیرت ونب ما نکیا ے۔ 
الا ناب کا اررتقائی و تھا گی مطالعہ : م 
الانا بھی جار کی ایک ہے۔اگر کدآپ پپپ کی عا خی برک ہوتا9 اواہب 
اییامتمرداورائنے ان فروش انسان جو ئن دن اور وقو تک کی خرامکوششو ںکو نا ککام بنان ےکا 
ن مکھاۓ ہوۓ تھا۔ دقوت اسلام سے پیل کہ تحضور ( صلی اللہ علیہ وملم) کے ساھ بیاہ 
شادی کے ذر یج ھی تھلقا تکو استوا رکر نے رک یکیشش نہک رتا۔ ابی طر ابویتہل نے ننس 
بن رلی سے جب خاندن نبوت سے اپنے اختما فا ت کا ذک رکیا تو اس نے اپنی ففرنوں اور 
ارتا کے یاوجدآپ پ کش کوئی امنیس باندھا ۔اگر جناب رسالتاب گنگ کے 
خا ندانی شرف م کس اع مک کک ا ےنظ رآ جا دہ با تیآ پ کت مخ ندافی پت ٤ک‏ 
افرام دع کت تھا اوراڑسی با تی مضفسو بکرسکتا تھا جھ بے سرد ہانھیں یکن ایا نیش ہوا۔ 
ہمادے پا ںکوئی ایی شہادت موجو یں سے ہس سے پت ےک رب دم گے 
می سلیم امتقل انان نے ؟ نحضور حل کے نا ندای خرف وانیاز یب اگشت نما ی کی ہے۔ 
قرلیشی جس طرع آپ کل کی صداقت کے قائل ےہ ای طرئع دہ آ پک سیادت اور 
مات کب قرف تے۔ زا ی ارونل موی کر ےت فائے نج 
بجی جن یہ بای منافرت اورسیا یک کش کاباعث بنا رہا۔مشر قکو جانے دہج رمخرب مل 








”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .0۹0041 0ا4 ت1. ٢٣٢۷٢‏ 


اصول رت ار ك۲ 


اجٰےےے صدٌ۵+ے‌ےلہِہىِىٛىسےىهےَےصىےىسىےےفمجے۰چھعست٦تٔ-_--‏ 
جو گی اس دی مم لڑ یگئی ہیں اوران یش جونل وغارت ہو ہےہ انسامی خو نکی جھ 
ہو یھن یگئی سے اورانساحی تکی جوتزلیل ہوئی ہے٤‏ وہای جن توق اورلی منافرت تی کا 
جس .بھی امن کے دفوں شی جو چھدجنولی افریقہ ہش ہور ہا سے ہبی نلی مناغرت 
۸0 کاکرشمہ ہے۔ میا نتو مو ںکا عال سے جو اسلا مکوخلائ یش نکر ےکا طعنہ 
د بت ہیں۔ عالاکمہسیاہ فام اور زردرواقوا مکو خلا یکی زنج ری جوسفید فام اقوام نے پہنالی 
ہیں دہ ائھی توڑ یں ایل اگر بب ت کا قویل جہدر مکل کے بد 01 0 ۵(8 ور 
آ زاد ہوگگ یگئی ہیں ت گیا ہوا۔ ڈپنی نا ھی فو ای رح سے۔ وی نظام محاشرت اور ونی رای 
دارانہ ام معیشت ۔تدن واخلاقی کے ساٹ بھی دی اور ظا م لیم کے خطو ‏ بھی انی کے 
عطاکردہ۔ سیا آ زادئی کے بعد جب تک سو کے دہارے نہ بدلیس کے اور تیسری دا 
کےہما لک ایک نے اققمادئی فظا مک ینیقی سکر پانمیں گے موجدد ہآ زادٹی بے معن ہوک رہ 


جا ۓگیا۔ ۱ 

ری کو اس با اعم تھا کہ اسلا مکی کامیالی نیش نصر فکع کی فالیت سے 
مرو کرد ےگا لہ انیس اقتقمادی اور یای فاظ گی ماع بنا گی وہ یکیو ںکر 
گوار اکر کت ےک اسلا مکی محبت لوکوں کے ولوں می سک کر نے ا سکی حیات بنٹ دکوت 
ان کے فاستقا مھ ری قلست ور بجنت دا کر رے اورا نگی اک ان قمام تو موں 
کے درمیان جروں ہوئی رے مین سے ال نکی تھارتی اورثھا لی روالا گے _(۳) 

عد ید کے زان میس جب مسلمانوں او رکفارمہ کے درمیان جنگ شک نے 
کا معاہرہ ہو چکا تھاءالوسفیان تار تی ککاروبار کے لے شا مگیا ہوا تھا۔ رٹل ءشاہ دومء نے 
اس اپے در بار ٹل طل بکیا اور بہت سےصوالات کے عطادوہ یہ بات ماش طور پر پگ کہ 
تحضور رپپ ھھوالتا ے؟ ااسغیانء جاک وفت] پکا بدتر بین بیشن تاء ہہ یچ ایر 


نرہ صا کہ: 
هو فِا فُوْحَتَب 
”نان نل نےکہا: 
افیاء (عاہم اللام) پیشہ انی توم کے بلند خاندان میس مبحوث 
بہوتے ہیں“ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 4 40۱۹00 ت1. ٢٣۷۷٢‏ 


اصول یرت ارک ۲۸ 

اش رن و از اح 1ون فو لی مک بے 

لقن الِّیْ تُنْت فِيه۔ (۵) ْ 

می یک د مکی یتین نسلوں میں ضلآ پیرن لگ رجا ہوا مبحوۓ ہوا 

ہوں یہا ںتک یں ائ نل مس پیدا ہواجس یش جم اب ہوں۔ 

۳۔ بباں ک گکآپ کے کے جج لی تلق ہے۔ عدنا ن تک اس می می 
ن کوئی اخا فنڑ لکیا-۔آپ جكه کے تما م7 ہا ۓےکرام اور عبات علیا کے اساوگرائی 
اوران کےشعوب وقپائل کے نا حت اوتخحیل ہے دانع یں ۔ عدنانا رت تل 
تک دوسرے م لے مس تا مکڑیا ںیل سے بیاننی لککیں ۔ع بوں کے ہال بیددان 
نرمم ے چلا آ رہ تھا کت رج جزرگو ں کا زرتحیل ے ہوتا اور وُور کے مشاہ رکو انار 
سے بیا نکیا جاجاءموجودہ اختقما رکا مطلب یڑ کہ عدتان کا اولا و اتیل میں ہوناکسی لھاظ 
ےبھی لوک ہے تام عرب ماہ رین انساب اس بات پتفی ہی ںکہعد نان بق اتیل مس 
سے تھا۔ اورائل عر بکا ا اق اس کے جع ہون کان ال انکارشموت ہے۔ 

مین کا ىہ خیا لک محابہکباررضوان ال شیہم این نے تھی مرتب کپ کا 
شر نب اپنے ٹیل سے اس طرخ تیا کیا ےکا نکی فنہدت مظاہرفارت سے ان مک 
جائے۔ جیما کہ دوس ری تو موں مل رواب دہا لے نرصرف غلط سے بلکلہ بے بودہ اور اہ 
کن ہے۔ اگ رتو مو ںکی ترلی زندگی پ نگاہ ڈالی جائے فو پند گا کرانہوں نے حا رن کے 
انال دورشل اپ نماک پیچوائژ ںکوکھی ‏ این ال“ کا دیج دیا ارگ ”رو“ ک سی 
ان کا رش''””سورب“'ے بوڑ ااور*“ ”چان ے۔ اققاراورشجرت'ل جانے کے بعد ان 
مقر ہستیو ںکو الوہی ت کا جا پپہنایا گیا اود ایل انسافنوں کے زمرے سے نیا لک مافوقی 
ارت ہستبوں میں شا رک یا گیا ۱ 

اسکندر /أفضلم (مقدونی) جب امیان پآ خرکی ج ےکی تاریا ںک رہ تھء 3 وہ 
71ءریتا کے مندرکی چاتاکوگیا۔وہاں کے سردا رکا کن نے اسے بر خوش خر سال 
کہ دہ' اشن د اتا کی اولاد سے جو سای کی شکل اخقیا رک کے ا کی ماں ” اولپیا “کو 
اپ تصرف یل لن ےآ یا۔(٦)‏ اس زمانہ شش بے خیال عام تھا کہ جیٹس اپ خاندان انل 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 400۹000 ت1. ٢٣٢۷٢‏ 


اصول یرت نار نے 
یس غیرمجمولی طور برہرایاں ہوتاء ء1 سان یسل سے تمچھا جاتا۔ اہن انسکندرپئشم ۸00000 
0667[ کا با شپور ہوا۔ اس مکی نب فرش ی لی جناب ڈر پر ے انا ذاطلاد 
تھنیف ”مک مہب وم ض)* می مس عمدگی ےکھوئی ےء وہ بای ےکآ رع ال 
ری کے وور می بھی با ٠ٰ‏ مل ری اورخودعیمائی توشیں اپ نرک کی“ وزج 
نی او ربھی ”جنر شی“ اہ رر کے جس حاقت اور ے لفری کا شھودت دق یں ء وہ 
مین اس ہے۔ بیصر نشی مت مکی ذا گرا می ہے۔ ج ےک الات کبد ی تکا 
اقامعاٴل ے۔ 

1پ ”نمی کا مطالدکر یں یا ”لہا“ کی ور یگ دای +1 پکومعلوم ہو جاۓ گا 
کرحفرت نٹ یکا نب نامہ بیا نکرتے ہو دفو ںکتابوں میں زین وآ سا ن کا فری 
ہے۔اوقا نے بیسف (وال جع ) سے رد با تک میں سی سکنوائی ہیں ج می نے صرف . 
گیار ہکا وک رکیا ے۔ رونوں نب نامول سآ ہا ۓکرام کے نام اس ذف رقف ںکہ 
پرے نسب نامے مس صرف دو اشقائص پر اتفاتی ہوسکا ہے۔ عیسائی علاء ا سک کیا تاو یی 
کر گا 

مَلْ عند ُم مِنْ عِلْم فَتْخْرِ جُوْهُلََا؟ رع) 

اب ان دوٹوں اٹیلو کا تو را سے متقابہکر میں قے معلوم ہگ کرحضر تح کے 
سپ کے ووسرے صے میس (سلائی ال گا ےک رحطرت دا3 دک ) قام معاملہ تا 
جو ظر1 ے۔لوتا نے سلائی ال سے نےکر خحضرت داد علیہ السلا مک یں نلیں 
گُنوائی ہیں ہمتی نے سولہاورق راۃ نے انس عزید بہکآں شب ا سے کے اس صے می ںکوئی 
نام در نام سے مطا بق نی رکتا کیا (فھوز پارڈ ) حضر کی کو یجول الضب قراردیا 
جائۓے؟ برسوالات اس ل نیس ٹا می ےکر حض تمیق کی فی سنقصود ہے بل ہکہنا ہے 
ےکیشجھرہ نب کک کا طریقہعرہوں اور با اسراشل کے ہاں ایک جیما ی تھا۔ ڈور کے 
بزرگو ںکا ذکر بلق راحت نےکر ناکسی طرح بھی متیو بیس مھا جا جا تھا کیا عیسائی لاہ جھ 
: 1 خحضوری٥لی‏ الف علیہ وعلم کے نسب :ا دے برمترض ہیں ,ضر گی کےسللن کو یسف 
خجار سے لن ےکر نزدد جال کک اور ملاک اع ہے رورغ و و نکی می 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ .۱۹000 0ا4 ت1[. ٢۷۷٢٢‏ 


اصول ضر تار ۲ 
جا اکرقام ائجھنیں زورکی ج تھی اور ے ایک معیاری نب نام قراردیاجاۓ۔ 

بی بات گی رین قاسں ےک عیساگی علماء نے نسب نام ہککھتے وقت ائن مشاہ رک 
لم زرکردیا ہے مین کے اعمال ناپندیدہ اور عادات فی زستودوگگیں ۔کیا خزیا وہ پآ س اور 
امصیاہ کے نام ای لے تر ک نیس کے مل ےک عیسائی علماء نے ا سے پاک نسب نامے می ان 
کا ذکر ماس ب ہی ںگھا؟(۸) 

قاضی مھرسلیران صاحب سلران منضصوریی پر اھ تھا یکا ہراروں رگتیں ہو ں کہ 
اننہوں نے انا کی محنت اورجلاش سے اان اعتراضا تکا شا جواب دیا ہے جو مان بین نے 
1 تحضورلی ال علیہ ریلم کےنسب ناے پر سے تھے جیمہ ان کے اعتراضا تکا جھانہوں نے 
یرجھ کے موجودو نب ناے پر کے ہیں ءکوئی شبت جوا بنیں ئل سکا۔ اس لے 
مارگوای کل اود سریم مو رکا کنا تحضور یل کی علم کو دو بالا 001 0 
تو ےج پک آپ کل کا نب ۷ار نگم ڑاگ" 'صر فگمرا کن سے بمہ ا نکی عھی 
خیاخ تکائگی پدہ چا ککرتا ۔ 

ون ا و اان رہب عیسائیءە اس جا تکا اختراف کے افی ری رہ کا 

حضور مپکنگ حعفرت الق کینل می سے تھے _ک علاءکا 1پ کل کے نب 
ناے پراختزاغ ئل بے بودگی ہے۔ جار زوال ردمہ ین ای ےئ ا خزات 
گی کہم ایک مل امر ہے اورحیسائیو ں کا رڈوکد یع ے۔دہکڑاے:-- ٴ 

مجر ٹل کو میتزل او رتقیرنسل سے دکھان ےک یکوشء حیسائیوں کا 

اک اعنارنتل ہے۔ اییااتجا مآپ می کی خو بیو ںکوکان ےکی 

ججاے لن بڑھا دا ہے۔آپ مل کا حضرت ایی کینسل میں 

ے ؛؟ونا ایک لیم شدہ امرے افز'ز بگا روایات سے ات 

ے۔(۹) 
۴۔دباا نکا ا۶ا ۃ زا پل دن 

فرمای ت کہ وہ انییس''مولی اورسی کے الفاظ سے نیکارا بیں۔(۱۴) ایمیے ہی 
سے جیے حضر تح ار کا جچھآپ کے پاس تصول برکت کے لے حاض ہوا تھا 
فریایا: 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 0۹000 0ا4 ت[. ٢٣۷۷٢‏ 


اصول یرت ثارگ ۱ ۲ 


جھے کیک کہ ہکوئی نی کنچی ںگر ایک لین خدا۔ 

پر عارت مٹں کےکگت یں در ہوئی 

اور جب وة پا لکر راہ می جار تھا اشن دوڈتاوااس کے 

پا آ یا اود اس کے گے کے کی فک اس سے و نے لگا :کہ اے 

نیک اساد! می لکیاکرو یک ھی کی ند یک وارٹ موں۔ او 

ن ےکھا: تق بج ھکیوں تی ککتا سے ۔کوگی نی ک نی ںگھر ایک مین 

)١(۔ارغ‎ 

کیا ا کا مطلب مہ لیا جان ۓکصطر تم اپنے نیک ہونے سے اناد تھے یا 
1 ا پکو ای فطر کی پاکی زگ بر شرھا؟ ہمگڑنہیں نون رشن قرو گرے کے 
کے لئ لوگو ںکو اسیے القاب و٢‏ واب کے استعال سح فما ا تھا جو اضسانی نف سکوتردو 
سپ أبھارتے ہیں۔ اکا ئ مکی ایک اورعثال حرے و ےک تن ۴ن ہے۔ 
آ پ نے پغام بر سےکہا۔ 

تو کنا بی تھرے عام فقوت کے ہیں۔ یہ نذرانہ سے جو ممرے 

خداونرعیسو کے لئ ھا گیا ہے اس نے سب رکھوالو ںکوعم دی کہ 

جب میس قم کو لے تو تم یی با تکہتا ۔ اور ےنگ یہنا کہ تیرا غاام 

تقوٹ خودیھی ہمارے چیہیے تیآ ر پاے۔(۲) 

خرت لتقوٹ جب نفعیالی ے دائیل لوٹ تو انمہوں نے اپنے ا ںآ دمیوں 
کے پاتھ اپنے بڑے بھائی میسوک وھ نے کیج ۔آ پ نے ایژں ‏ اکیدفرمائ یکہ دہ ئے یی 
کرت وقت اعطزام اود نکی سے یی آ میں ۔ او کی عبارت جس آپ نے اپے لے 
”خادم کا لفظ استعا لکیا ہے اور اپنے ہرگ بھاکی کے لے ' خداون کا یہ با تپ کے 
_ صن خلق راغ نکی ون نے بھائی گے گت ارام اہ عادل سے۔ ورن 2 حنفضرت 
لعقوٹ (ج ایک مرگزید :تر تے) ینا وکیا 0-1 کا 
گل جوا ا سدت ھ۔ 

وو وجودقری ینس نے ”عبت کو اپٹی اسا سئظ مہ رایا تھا ا عفلی کو دی کی جڑ 
قراردیا تھا۔ اور محرطت کو انی لگ ی مھا تھاء اسی نے بیشھی ف مایا تھا: 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ 0۹000 0ا4 ت1. ٢٢٢‏ 


اصول یرت نار ۲ 


کہ عاجزی میراظرے۔(٣۳٣)‏ 

آپ کی عا زی اود ددما مکی الل تھا ٹی کے لے شی جوکارسا فی ہے فریادس 
ے اور جھدوعطا کا مالک ہے۔ روز ہکا مشاہرہ ےک دہ شا جوئر ہار ہوئی ہے ااسں 
ا کے مقالے میس زیادہٹگی ہوئی ے2 ےے مراور نامراد ہوئی ہے۔ اس اظمار جھزو 
اکسارے خا ندال راف تکا ابطا لیوں؟ 

ان معان بین یش دہ لو ک بھی شائل ہیں٠‏ ججنہوں نے اس حدیث سے اشتمباط 
ا٠‏ ہونےء نے امام ات نے انی مد می نف لکیا ہے(٣۱)‏ یکن ےکی جرا تک ےک 
آ پک حقیت' اس درخ تک کی ہے جونفی کے لے بر گنا ہے ا سکی جڑیی زین کے 
اندر پوس ت نیس ہوشں۔ تفقیقت ہہ بےکہ جب تر لک رف سے ہر مک تزغیب و 
تر جیب ؟ تحضوری٥لی‏ اللہ علیہ ول مکو ان ششن سے با رکئے میس ناکام ہوگئی نے انہوں نے 
آپ کک کےمتحلقیخقلف افواہیں پھیلا نا رو عکر دی ہی آ پکو چادوگ رکا گیا او ری 
اہن بھی مجنوں کے طور پر یی کیا میا ادربھی شا ع کی حیثیت سے۔ جب مجھو کا بی 
بھی ہے ا ثابت ہوئی تو وہ انائی پور ی حرکیات 4ا۲7 ے۔ ا نہوں نے خفداخوقی اور 
انان ری کے تام قھاتے بالاے طاق رھت ہویۓء عضرت عبدالڈرہ طیب و طاہر 
(1 خعضودکیلگ کے صا جزادے کی وفات پر یکنا رو غکر دیا'' کم چک ےکوئی بڑا 
نیس رپاجوا نکا وارثٹ بے جب دہ اس دنیاے رخصت ہوں گے نے ا نکا وک رکر نے والا 
بھ کوئی باقی نر ہےگا۔ اس طرح ق لی کاان سے چچھا وٹ جا گا اس یا ما دائی 
ای ہے انہوں ن ےکہا: 

اب و وہ اس پیود ےکی رع ہیں جوگھورے پر با ے۔(۵٥)‏ 

كَمَعْلِ تَخْلَوَفِی كَبوَوَمِنَ الَّرُّضِ ہ 

اکی کے جواب میں سورمکوثر نازل ہوگی ۔ مولانا حبدمماجد دد یا بادیی مرحم نے 
کیا خو بکہا ہے: 

ین اس وقت جب جو خخالفت اورمخاششکن کے ات ارکا شاب ےء 

ان شَا نک مُوَالِبَرُہ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .11 40۱۹00 ت1. ٢۷٢‏ 


اضول رت ٹاری ک٣۳۲‏ 

کا پغام جب گل اصینی ل ےک رآ تے ہیں۔ ارشاد ہوتا ہے ۔آ خ انکور 

باطنو ںکوات یکثز تل واولاد ینمزہ ے۔ 

انی اقبالی مندی اورکامرالی کا کی ے۔ اہ پچھلنے پھولے پر ناز ہے۔ ترکا 
اولادگی وذات برطعدزن ہ نک بے نام ونشان رہگیا۔ ےنام ونقان رہ جانےۓ والا ؤ 
نیس بکہ بی خود ہیںء بے سلسلہدہ جانے والا تیرا کا کیہ خودا ن کا کام ہے۔مٹ جانے 
والا نام تر انیس ءا نکا نام ہے کچھ جانے دای رشن تیرٹ ینیل ا نکی ے۔ 

ینا موری کے بھوکے ہیں ای گنام و بے نشا نکر دیا جا ۓ گا۔ تار ان کے 
نام برلعنت کی ےگی۔ اضساضیت ابا حلسلرنب ان سے جوڑ تے ش رما ۓےگیا۔ ال ن کا نام لیے 
والاكوئی نز ہھگا_ 

تھی رت می رت مل الل علیہ ول نے ا نکا طع نک نک رف مایا: 

اللہ تھاٹی نےتلو قکو پیا کیا اور ا نکی شانیں بنا یں تو یج بت رین 

شا میں رکھا۔ پگ رشعوب وقبائل بنا نے بے بنترین لہ یس رکھا۔ 

پچ رکھرانے بنائے و بھے بی نگھرانے مج پیداکیا۔ بل رکھرانے 

بناۓ لو بے ہتری نگھرانے مس پیداکیا۔ شش اگل وژوں کے لیاط 

سے ذالی طور بربھی متا ہوں_(١۱)‏ 

وس بن ول ہو یا لچلہ امیہ بن خلف جو یا ابواہبء ولید بن مخیرہ ہو یا 
الوسفیانء ےج رش کہ کے کا وو یم جس پروہآواز ےکک ءہن کا نات اُڑاۓ اور 
کے رات میں د وکا نے بچھاتے ؛' 2وس ہنرارفندسییوں کے س ات ایک دن فاتمانہاندافز یکلہ 
دافل ہوگا(ع١)‏ مشرکی نک کیگروخیں اصا گناہ سے بھی ہوئی ہو ںگی عم وزیادنی 
اور جوروجفاء جوملمانوں پر روا رکھا گیا تھاء کے واقعات ایک تر کن مکی ط رع ان کے 
مال ےگھوم ر ہے ہوں گے۔ ا نکی اپتی انیل ءاورمزی: دا ار بک جانیںآپ لگ کے 
مم وابرد کے اشمار ےک اع ہو ںگا۔ دہ جا ےگ تو ہے جامیں گے نہ جا ےگا ڈوک 
اتی گی _ ام کون حفرت ام لہ رضی او تھی عنہا ع ف لک ری یگ 

یارسول الد ! ابیسغیان (ین حار ٹآپ کے شیتی ا کا جناے 

اورعبداتفقی پھوچھی (عا مہ ) کا لڑکا۔ ات ری عزی: و رصت 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 1 40۱۹00 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول برت ار یی ٛآ1٣۳۲۳‏ 

ےمد مفنیس ر ہے چاپس ۔ 

نی سکس کےعم کا انار ہے؟ 1 ہ کس سے مفو وکر مکی کیک 

ای چارتی ے؟آؿ کے اخ کریم وابن اخ کری مکہہر پچاراجا 

رہ ہے؟ دی ناجورجمت ب نک رآ یا تھا لیم الفطرت تھا اود دش ئۓے دل 

ندازبی طخ ہو تقمل : 

وَرّنَ المَجْدَينْ اباو ٘ اقنمی بنَاصَمُدا 

مغ ہے درگ سے یں 0 ہے۔ ہہماردے ہاں ب کر اسکا ثر و 

قاخت اور با حگیاے۔ 

آپ مالک کا سلسلہرنب اس پاکنزہ درخ تک ماد ہے جن سک جڑ یی پاحال 
تک کپئی ہیں اور شائیس فضاۓ بیط میں گی ہیں۔ اصلھا ثابت و فرعھافی 
السماہ(۱۸) بڑیں ز مین اورشانیس ؟ سان مج ہیں۔آپ مل کاگھ رنہ ی و ہگھرانہ 
ہے جہاں شرف دم دکونخی ججہت گی اور ججہاں عمزت وق ق کو نیا ابجاد حال ہوا_ 

شرفُک تابک وإقبالک دَاہک 

آپ مل کا شرف عالی ہے اورپ لگ کے مقد رکا ستادہ جم 


ادن ءُیاے۔ 


) الانّما کا ارشاء: تھوراسلام ےک لگ یماز تا کے ما جن ہما ری معلومات 


بہت محدود اود نا کاثی ہیں ۔میان اش جارنی ذو کے فقران او مود دائز ہککار کے پاعث 
ان یں زمانہظجور اسلام ےئ لک جاک یگکاپوں ھ2 ارے میں لیحض اشارے تی 7- 
ہیں۔ ہماریی معلومات کے عطابقی کہ کراب خی ین نی ال نج کی ”ا خبار الین واشعارہ 
وانسایھا' ہے جو ایام العرب کے بارے یں فل مم تی کاب نسب ہے۔ اس شل انماب 
ہے علادہ ز مان جاہلیت ک شع بھی ہیں۔ کاب ملمانو ںکی اوٰین جار ی کاش - 
دوسر یقاب وہب بن مق ہکی کراب الھل وک" بھی ای رگک ڈ ہن کک ہے۔ اس میں 
مرکور ےک مصن فکوحضر تل بن الی طالب نے عمی ری ںکی حا رن کک کا شوق دیا تھا 
سب سے بڑ نکر یہام رقائل ذکر ےک مصٹف کے بیان کے مطائ اس نے ساب ہکناہو ںکو 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ح0 .0۹0011 0ا4 ت[. ٢٣۷٢٢‏ 


: اصصول ضیرت ار ۵ 
ان کاب میس شا لکرلیا۔ 

نوعب کے بارے مشش بذکورہ بالا افمانو کب کے ملاوییل بہت رے 
علاۓ عرب کے نام لے ہیں ء جو انساب عربء اشعارعربء انبا رعرب اود ایا معرب کے 
وائ ٹکار جے۔ جاظ ت کاب ا بیان وین او راب امو ان ان کے بہت ‌ 
اققباسات دپے ہیں۔ جاحظ نے محزمہ بن فو ء ابواٗہم بن حذ یہ حو یلب بین عبدالھ زی 
اور ضر ت ٹیل بن الی طال بکی بک ی تحرف وو صی فک ہے۔ اس سےصاف پا چتا ے 
کہ اکٹ شور علماۓ السا بکتب ازماب کے مصنف تے۔ جاظ نے چچودہ علاۓ انسا بکا 
وگ رکیا ہے ہنوں ن کنب اضسا مھ تھی ۔ ان سو سے اکٹ ز ما نل از اسلام اور بعد 
از الام تی رک تے۔ ان جس تی تین نا مم اہی (م۵۲-) کا ہے۔ ج یک 
وق جم فرزانہ اور جو بھی تھا اس لے مم یفرنس کے بف١ردر‏ وی یت کہائس زمانے میں 
کب انمابگھی موجد ہو ںگی اوراں وقت اب لع مکی معلومات کا دارہف حا پل اور 
یادداشت پر تہ تھا 

عمبدائش بن جج ئمارہ دوسرکی صدکی اجکی کے اہراضساب ہیں ۔انہوں نے نسب پپھ 
کنا باگھیتی۔ وہ ابیاۓ قرت یکومتززنیس بے تھے اس لے اس نے ان کا نا مکناب 
الانپ سی سکھا۔ الفرزری ا ار مکی کتاب الاننا بک بی تحری فکی۔ 
احصمد ای نے اپتیکناب الیل می ا سکی عبات نف لکی ہیں ۔ اس کے علا دی بھی عم 
ےک ایک ماہر انساب عبیرین ریہ نے امشالی عرب ‏ بھی ایک کا بھی تھی چجہ 
ابوالحبلدء جیاان ین (الی ) فردہ نے ” اخہار الا تم( کی داقیات )پر جائع متا ہی گی 
تھیں۔ ا نکی طرف حعفرت عبداوش بن عباس لفوئی مولات کےعل کے لے رجو ںعمرتے 
تے۔ابوالحجلد کا مان ےکہ یش ن ےکن ب حکمت (داناکی ) اور متلہ داودکا بھی مطال کیا تھا 

ولید بن زیادۃ الج ری اموئی دور کے انسماب العرب اخیار العرب اور حول 
الرب کے عالات کے بڑے عالم تھے ۔ اا نکی اتیاز ئی تصوصیت ینگ یکہانہوں نے ا نکی 
کہابوں اور نظرت جررتأا اور نظلہ ےجو ں کا مطال گیا تھا۔ امو د یکون بکی 
ایک ری کاب کیاھی جوحضرت ادمیا نی کےکاجب بارورغ بن ناریا سےمفسو ب تھی یس 
علائۓے اضساب تجیمزنی گی دی شش ممیزبوں کے وارے میس قرب کٹ انماب ے 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1 0۹00 0ا4 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول سرت اری ٦‏ 
استفادکیاککرتے اور ےکنا یں الذ ہرکہلا تی ت٠جیں‏ لین معلوما کی بناء پ ہم اس نج 
پت ہی ںکہ ندم علاۓ انساب جاری ذوتی سے گیا اپھھیشیر: فی 
لم الاناب کی صورت اق کر یتھی۔ خفل نے آٴ گے بے کر انسا ب کا رابا یہت تم 
آ با اجداد ےتا مکردیا تھا ق ام شاع نے رخفل کید ا اکا شف دک 
ا لکی مو تکادن لا دے۔ اس کے جواب مم نل تن کہا تھاکہ اے ایی بات ںہیاعم 
ٹویں۔ دعب بن منیکا بیان ےکی ری نم نے اپنے زمانے یں داول تقاص ہک نکر 
جارئی اسیا بک بتا یر ا نکی عدم مجح ت کا اعلا نکر دیا تھا_ 

صدراسلام میں جحخرتعمربن انطا بعلم الاضسا بکی قد و قبت کے شناسا تے 
یس گی ای لے سار ین بڑی زم ےگی۔ ائیرن نے فرییٹی کے لا تج 
انناب: ملا جیرن لم رکیل بن الی طااب خر مہ بن نو لکواپے 06 پر 
عم دیا تھا۔ مخرمہ بین ٹول ا جماعت کے بھی رن تھے جوم مک یکی عددد کے نشانات 
لا نے کے لے تا مک یکف یھی ۔ لن اکا بر کے پپوتے اور پڈ یو تے بھی عالم اضساب ہونے کے 
علاد: مار رب کے بڑے وان کفکار خے ۔کتب طبقات اور تحددج]خز سے پا چم ےک 
مرکور پالا نول رلک اکب انساب قبائل اود ان کے ناموں جس نے سی 
العرب کے بھی عا لم تے۔ 

ححقرت عر بن الاب نے اپچ آ گی عھرزمانہ جابلیت مل یش جیرین 
مم مکو بادشاونوان جن المز رک یوار جو کپڑروں سیت مال خخمت ش1 یی عط اکر کے 
ا کےعالات در یاشت کے :اخ بن ری روا مت سے معلوم ہوتا س ےک ہج راوران 
کے یی فقدحا رن کا بھی ذوقی رک تے۔ 

صحاکرا سم یں حضرت ارویڑ الصد تی علم انا بکی محرفت مس متاز تھے ۔کہا 
جانا ےکرعم انساب میس وو یر بین ملعم کے استاد تے۔ متا خر بین سھاڑیس ضر عبداٹھ 
ین عیاسغ مضہورومتروف عالم انماب تے۔ 

عم انساب اورق ہم جار سے اتال عہد منوام کک جاری رہا۔ جاریی حوالوں 
سے پا پا ےکمورخوں اورلخو یوں کے وور 2-- بہت سے عام بعلم اضسا بکا زول اور 
شل رت تے۔ مشاہ علاء کے عالات کے مطالعہ سے چا چنا ےکا ز مانے میس عالم 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1 ۱۰00 0ا4 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول برتٹارگا ے۸ 
سے مرا صن فکتاب ما ای 7ئ 


ان کے علادہ بہت ے علاء اتل ذکر ہیں ء ملا عبدااشد بن نشلسہ بن سخ رالعذ رگا 
(۸۷۰۔/ ا۰ءء)ء سید ہن سوب (م۹۰ء/ ۳ء)ء تاد مین دعاعہ (م۱۸ء2/ 
٦ئ‏ )ء اور ا ومک رھ من الما ری (م۱۳اط/ ٣ے‏ ء)ءعبدالہ بن شا ہکی ماس امام 
ز ہکان اپے تل کے ن بک محر فنت حاص۰ لکیگھی۔ 

تی تر پر کے کے لے ضروری ےکہہم سب سے پھلہ ا مکی دور می ںاھی 
جانے وا یکتب انساب ٹل وارداساۓ رواۃ و فیس بنالیس۔ اپنے بیا نک تائید ٹل 
بھمہ س کتابوں کے انقتباسا تکا حوالدد کی گے۔ 

طبقات این سد میں ”کاب نسب الافصار کا متحدد مرمبہحال ہآ ہے۔ این 
سحد او رعپدالن جع شجھ الا نصارکی جو این اسحاقی کے متا خر محاصر تھے انصار کے جن عالا تک 
تن کے لے ا سکتا بکو دیکھاکرتے تے۔ ان کے ہاں میعبارت مق سے :ہم نے 
کتاب نب انصارکی مل فا لکا نب طائل کیا نین نہ لگن اوقات این سع دی 
امعلوم مصن فک یکا بکتاب السب البنیطہ کا حوالہ دیے ہیں۔ مرک مورغ این پن 
(غ۳۴ مھ ۹۵۸ء) ن ےکتاب نب ےئم ے استفاد ہکیا تھا تےکبرالشم نہیھ (م۲ےھ/ 
ویر 8 کیا تھا- امام دائنی (م۲۸۵ھ/ ۵ءء نے امموىی دورکی ایک قھ مم 
کقاب'”اضساب بجع ضبہ سے استفاد ٥کیا‏ تھاء سب سے بڑ کر حافظط اہن ہر نے عبیدا جن 
عمردیگری (م۸۰ء/ ۹ء) کی تاب اناب سے استفاد ہگیا تھا- وہب بن مق ہکا 
کتاب ” کتاب الھلوگ“ جو ابین بشا مکی تب یب سے میں گی ہےہ اس میں ”نب ولد 
عدنان' کا یک حص شائل ہے۔ ای طر امام ز ہرئ یک کاب نسب قرمیش کے ببت سے 
یھ مصعب الز بجر یک یکتاب ‏ نب تر لیف کی سآ گے ہیں۔ 

کب اضساب کے موازنہ سے معلوم ہوا ےکہائن می ز ماشہ جاہلیت کے بہ تک 
عالات نرگود ہیں۔ ہ می طور پر ى ےک کیل ھت کہ علاۓ انساب فلت عرب کے عالات 
ے وائف جےء اوران کے سا سن ےن می موادھی تھا ۔ ابی رس ہم نی طور بر بی گکنننل 
کر تعفر نیل بین الی طالبء جو الب عرب کے عالم جتےء نے اس باب یس کا 
ےکیونلہ اس وقت ال ببھیںعلم انسا بکا جز ہواکرتے تے۔ کاب بیاصیوم مس جارینی 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


31.0 0۹00 0ا4 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول یرت ناریا : ۲۸ 
داقعات ہیں ۔ جمارے پال”” تاب اشعار الا نصار'( مولقہ بج رحخر تگربجن نطاب ) اور 
” کاب الشالبء مولفہز یاد جن اب بب کے بارے میں براو راست معلومات ہیں زیاد من 
اہیرامیرمعاد یک الال بجالٗ تھا نے ا گا ا ھویتی۔ 

شعروشاعری اورمتعلتہ شعراء کے کے ن کرو ںک ی نیف کے علادہ عچد بی امیہ ٹل 
علوم مغازی ء حد یٹ اورتی کی ت وین بھی مرکز یتوہ دی اوران علوم نے بہت جلدفر ور 
مایا 





1 دوچ لکرجا رن اوراذنیاب کے موضسوع میں با بھی ربا پیرا ہوگیا۔ این الند نگ 
سم سس و را راید ہے استاد 
(خراش بن اسائیل الشیبا ی کی ) کمابوں” کاب ریہ واناہا' "وو ان ان تن 
اخار بقیاضہ کا کیاے۔ 

ان متحدعتوانات او رمقماشان کے بب احعاق ال لی نے اۓ دوست الف رین 
بکارکی کاب الاضناب “کون کاب الاخیاز کہا ہے۔آ مدکی تے” ”ا ولف تن من 
کپ القیا لک ۹۴ ابو ںکا وک رکیاے جوا زمانے ےیل ھی ہیں۔آ دی نے شعرد 
شراعری اورش ام کے دواد مین سے جوعیا رق نف لکی ہیں وجار واتیا تک دن ہیں اور 
عتعلقہ اشحار کےکجکین ٹس حددد تی ہیں۔ اہ ری نعلم الانسما بکی تعداد ببت زیادہ ہےآن شل 
سے نیہ ہیں۔ 


١۔‏ حضرت جیر بن مطعم 

بوعری جیر بی نکمم جن عدی انی معربوں کے ہاں مشاہ لا اضساب سے 
ہیں۔ دوہ کہ سے پھلہ اسلام لے ۔ مضرت نع ربن الاب نے انی ںیل من ال طالب 
اورظزہ ین نول ء جومعتجراورثقہ اہ ناب تہ کے ساتھو لک انساب عر بک نر وی نکاگم 
دا تھا الز رین بکارکی راۓ میں حفرت جیرنے انا بکاعلم عفرت اور سے حاص٥‏ لکیا 
تھا حضرت جھیر کے علا ہہ می حضرت سعید بین ال سیب (م۹۳ھ/٣ےء)‏ اوران کے بے 
مھ اور نان تے۔ انضساب میں معلومات ان ہنی دبنفل جوقی کی ہں۔ححرت جیوزنے 

(م۵۹ی/ ۱۶۹ء) یش اتا لگیا۔(۰٣)‏ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .31 40۱۹00 ت1. ٢٣۷۷٢٢‏ 


اصول رت ار ۲۹ 
۔ےےشجہکےس سے ح۹ػىک‫ےووسسم 6م گے ےچ ےمےسمجےگےچے( چک 


آصائف:ان کا روایات متدرد زنل کابیں مم یں۔ سح‌رت اطری / 
۸ے ۲۰۱۷٦۹٢‏ _طقات اءن سر (/۵۱۰۳ء ۰۱۳۹٥_۔الوارى‏ (امغا زی )ء۰۳۵ ۳۔ام نی 
تیچ (المارنك) ے۵۰۳۱ ماقوت ( تم الہلران) علادہ از یل باریی وصسلم ےے اع ے 
ساٹھ حدشیں روای تک ہیں۔ 


٢۔حضرت‏ عقیل بن ابی طالب 

او یز ینیل (می ال ی طالب ) عبدمناف ال ہاشھی رت مکی جن ال طااب کے 
پوائی تھے اورعرٹش ان سے بڑے تھے زمانہ عاہلیت مں انا ا مشبور وممروف تھا۔ تک 
ذزز کا ےہرآ رو ضطرائدں کے نکر ہے می عدریں تھی دن یکلہ 
شرف پاسلام ہویۓ :مسر بی میں لوگ ان سےےملم اضساب سیکھا کر تے تے اور دہ ایام 
عرب اود الب تق رلیش لوگوں نے با نکیامراتے جے۔ وہ ان قین علیاۓ اتساب ٹں یں 
جن سے حفرتعمربن الطاب نے انساب الھر بک موی نک فرران یک بھی ء1 خرعم رم 
وہ نابڑنا ہو گے تھے انمہوں نے ۴۰ م۔/۰ ۱۸ء شس اتا لگیا-(۱٢)‏ 





صائف : ام ضائی اور ا گن ماجہ نے ان سے ایل عدث رواے یگ سے (مند این 
جبل,۱۱۰٠۰)‏ عق الفرید یں حر مل بین الی طالب کے جو انے سے ببت سے تھے اور 
کہاناں ہیں۔ این الی الد نے شرع کچ اللاضنۃ مس ا نکی ز بای ایک طو یل واقینخ لکیا 
ے۔(۲۵۰/۱۱۔۲۵۳ ( 
۴)0 ۷۷ 
٣۔مخرمه‏ 
اومفوانمخخرمہ بن فوفل بن اھیب الز ہر الشی ہججرت سے تقر یبا چو سا لن 
پیرا ہوۓء کہ کے بعد اسلام لا ۓ ؛تھ رین ٹس ا ن کا شا رکبارح ین اور قی مر 
اشعار کے راوبوں یش ہوتا سے۔حضر تعھر بن لطاب نے اع ے فرنائش کش کہ دہ 
دوصسرے دو ماہہر یی اناب ہ0“0,0...00,18 وو ان عاء : وا 
جھے ہب ہوں نے ع مگ یکا یو رآ نیس _عرت ٣اخ‏ کے ز ما ضہخلاقت شل وہآ اتی 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .31 ۰0ہ 0ا4 ت1. ٢۷۷٢٢‏ 


اصول یرت ٹارل ۲١۰‏ 


سے مور ہو نے تے۔ انوں نے ۵۳ط ۹۳ ے شس وفات پالٴ-(۲۴) 


الاناب بر نتصاشف : ا موضوغع رسستف لکنابوں کے ساتھ عام تار لی 


جانےۓ وا یکپ میں بھی موارموجور ے-۔ یہاں خماصس ایی م وضو پیر کن کی فبرست 


نی خدمت ہے۔ 


الأرحام التی بین رسول الله صلی الله لَيه وسلم و بین أصحابه سوی 
العصبة ۔ لمحمد بن حبیب ۲۳۵ھ 

الاعتبار فی نسب المختارء والتعریف بأزواجه وأولادہ ۔ لأحمد بن 
محمد بن أبی القاسم العشماوی المکی؛ کان موجود اسنة ۶۷۳ھ 
أنساب بئی عبدالمطلب ۔ للحسن بن سعید السکونی 

بلوغ الأرب والسول بالتشرف بذ کر أنساب الرسول ۔ لعبد البر بن 
عبد القادر الفیومی اےك۱۰ھ 

لتبیین فی أنساب القرشیین ۔ لموفق الدین عبدالله بن محمد ابن 
قُدامة 

التحقیق فی النسب الوثیق والاعتبار فی نسب البی المختار 
والتعریف بازواجه واودہ الأطھار ۔ لأحمد بن محمد العشماوی 
المکی (کان موجود اسنة ۱۱۳۳ھ 

الجوھرة فی نسب النبی وأصحابہ العشرة ۔ لکمال الدین 
عبدالرحمن بن محمد ابن الأنباری ےے۵2ھ 

الخبر عن البشر فی القبائل أنساب النبی ۔ لتقی الدین أحمد بن علی 
المقریزی 7۵ے ْ 

الروض المعطار وکتاب الأنوار فی النىسب آل النبی المختار ۔ 
لأحمد بن محمد المقری التلُسانی ١٢٠٥ھ‏ 

الشجرۃ الشما التی أصلھا ثابت و فرعھا فی السماء فی نسب النبی 
صلّی الله عليه وسلم و عشیرته ۔ لمحمد ال رکی بن ھاشم العلوی 


ہے ۱ج 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


امول سرت نگارگا 
ےکک سک سس - ۔۰کس -پکے‫ _ س جج چ  'ٛ_‏ سےچے۰-ٛ-_گ_ کک 


۳ 


_->77 


۳ 


۵۔ 


-_۔٦‎ 


۸۔ 


ت١‎ 


7ت 


ہس 


۲۳ 


۲٢۷۷۷۷ .1ت٤30ہ9‎ 7 3٥۰ہ‎ 


۲۹۱ 


الشجرۃ الحمدیة۔ لمحمد بن اأسعد الحوانی النسابة ۵۸۸ھ 

شجرۃ النسب النبوی۔ لابراھیم بن یحیی الحسینی ق۸ 

شجرۃ النبی ۔ لعمر المتدسی 

العرف الذکی فی الىسب الزکی ۔ لشمس الدین محمد بن علی 
الحافظ الحسینی ٦2ھ‏ 

مختصر فی معرفة نسب رسول الله صلی الله عليه وسلم ۔ لأحمد بن 
فارس اللغوی ۳۹۵ھ 

مطالع النور النبی المنی عن طھارۃ نسب النبی العربی ۔ لعبدی أآفندی 
عبدالرحمن الروی ١١٢٣ھ‏ 

منھاج المناقب و معراج الحاسب التاقب فی نسب رسول الله صلی 
الله عليه وسلم ۔ لابن أبی الحصال محمد بن مسعود الغافقی 
الاندلس ۵۳۰ھ 

نسب رسول الله صلی اللہ عليه وسلم وصفتہ فی خلقه و خلقہء 
وسیرتە۔ لمحی الدین ابن عربی ۳۸٥ھ‏ 

نسب النبیء ومولدہ وھجرتہ؛ ووفاته ۔ لمحمد بن سلامة القضاعی 
۳ھ 

نسب النبی صلی الله عليه وسلم ۔ للطبرانیء سلیمان بن أحمد 
۶٭>ھ ( 

نظم النسب الشریف النبوی۔ لعبد الله بن محمد الناشی 

النفحة العتبریة فی اأنساب خیر البربة۔ لمحمد الکاظم بن أبی الفترح 
الموسوی ق ۹ 

النور الجلی فی النسب الشریف النبوی۔ لحسن ابن عبدالله البخشی 
۰٥٣ھ‏ ۱ 

أسماء القبائل من قریش وأصولھاء وفروعھاء و خلفاڑھا ومن کان 
معھا من العرب ۔ لمحمد بن محمد بن علی الخراز اللنسابة ھ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .31 0۹00 0ا4 ت1[. ٢٣٢۷٢٢‏ 


اصول یرت ارگ ۲۲ 
۵۔ أانساب الأشراف ۔ لأحمد بن یحیی البلافری ۹ءكے۲ھ 
۹ ۔ ‏ أنساب قریش و أخبارھا۔ لأحمد بن محمد الجھی 
ے۔ ‏ جمھرۃ نسب قریش و أخبارھا۔ للزبیر بن بکار ۲۵۷ھ 
۸۔ جھھرۃ أنساب العرب ۔ لعلی بن أحمد ابن حزم الأندلسی ۲۵۷۲ء 
۹۔ حذف من نسب قریش-لأبی فید مؤرج بن عمرو السدوسی ۱۹۵م 
٭٠۔‏ - فضائل قریش ۔ لقاسم بن أصبغ الأندلسی ۰٣٥ھ‏ 
۳۱۔ المنتخب من نسب قریش خیار العرب ۔ لعبد الله بن عیسی المرادی 
الا شبیلی بعد ۵۸۲ھ :- 
٢٣۔‏ ._ نسب عدنان وقحطان ۔ لمحمد بن یزید المبرد النحوی ۲۸۵ھ 
٣۔‏ مصعب الزبیریء نسب قریشء تحقیق لیفی بروفنسالء القاھرۃ دار 
المعارف 
یلونمو ضرا کک اب پتینرہ یی غدمت ے۔ 
انسماب الاشراف جلاذدگی: بلاذ دی کی ااس موضو) پر بہت ا مکتاب سے اگر چہ 
ریکل یں بہوگی۔ ا لکی ترحیب افساب دارکیگئی سے اور اکا آ غز1 تحضر تمصلی الش علیہ 
مکی حیات مبارکہ اد رآپ کے اعزہ داتقارب کے عالات زن رگ سے ہھتا ہے۔ الین کے 
بعر علوبی اورع بای آ تے ہیں۔ ہن پاشمء منوامہ وغیر: قرلیش کےمخلف قبائل اور بنومر کے 
دن تا ل کا بھی تنک کیا گیا ے۔اردووا ٥ٌ‏ معارف اسلامیہ کے متقالہ نار یگ اور روڑن 
ال کے ہی سک ہگ انی خاہرکیشل وصورت سکاب الانسا ب مرو ںکا مجھوے ےکن 
انساب دراصصل امن سحد کے انداز کے طبقات ہیں ہج یں نسب کے اعقبار سے تر تیب د یا گیا 
ہے۔ ا لتتا بکی کی جلد جرعرت ا یل نعل ےء ڈاکٹ رح ھحید اللہ نے 
دارامعارف معرے ۱۹۵۹ء می خحائٌح کی )٣۳(‏ 
جاصل مطالعہ یہ بات دا ہوئ کہ میرت کے دنر اصولوں پا ففھو حا رن کی 
دنر اعناف کے مقالبلہ یش انا بکی صنف ہیرت طیبہ کے ,ہم کے لے انچائی ابعیت رلصتی 
کان جھے اس جات پر بہت خمرت ےک کسی بھ یکنفق یرت نگار نے اے اصول و 
مصدریرت تر ال دیاے۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1 0۰ا4 ت[. ٢۷٢‏ 


اصول رت ار م۲۳ 


سمعمکعكۃغکوجو”"وجحچػ ِسبنموجسٛ٦وجِٛسعےے_م(بخکتتححتحطبت>‏ 
چودھویں اصول کے حواشی و حوالہ جات 


__ . النووی محی الدین أبی زکریا یحیی ابن شرف شرح صحیح مسلم 
دارالقلم بیبروت ۲۱۸2ء کتاب الجھاد حدیث نمبر "ءے ن١ا‏ 
زسم البخاری کتاب الجھاد /١۳٭۱‏ 
از ٥ ۱١ ۷۷۰۲۱٣۹‏ ٥٥٥٥ء‏ ١3ا٥‏ داہٌہ8 .8 ۱١٢٢‏ .0+۷۷ ئ6 
7 1 8580:1310 ۷٢۲٥ا‏ ۸۰۲۰۲۵۵ ۷و٥‏ ٥ا5ہ ١٥‏ 
60.7 


۳ سلہمان مھ احمان ال رسول نین ۔مقبول ا ری لا ہو ر۱۹۹۳ء۴/ل/١۷١٠_۔١۱۰‏ 
ُْ۔ ا الفاری عگراہ با بکی فکان بدالوقءا سلم .ا بکب ای ال :نل 


۵۔ ١ئ‏ النفاریء ‏ ن/ ۷ کتاب اناجب ( معن اپ ہریہ) 


"6 معرکہ ذہب وس اض ولیم ڈر یر۶ ے۹۰ء وت جم اُردوازمولان خفرع٦ی‏ خالء 
ص/٢‏ 

ے۔ ق رن یر سور الانعام ۱۲۸:۷ء1آپ کک ےک ہآ ما تہارے ال ےکوئی 
ویل؟(ہو) تو اسے ہمارے سا ےی ںکرو۔ 

۸ تراہم رس ااوا ب۲٣۰‏ ۲۴۰۳ء ۱۸ء ۲۵:٣ء۱۳‏ 

۹ے جرمزدال روب اپ ورڈگحن ء ح/ ٣گ‏ ۵ے-_٥ے‏ 

٭۔ - مھ ڈیہ ڈو ڈول مارک می ےہ 

اد مک باب*ا.کبارت ےا-۱۸ 

۲۔۔ زرائ:ک]اب یرلَشءاب۶۴ ۸۔۲۰ 

٣٣۴۳۔‏ رر للٹلیں ( )اض عمرسلیران منصور یری۔ جِ/۴۳/ض/۲۶۴۰_۱۹۹ء النفاء 
چضی دنی أفضل عیاض,/۸۵۔۸۱ 

٥۷۷/٢ی‎ ٣/ ٠لت منداصم‎ دس٣۴‎ 

٥۔‏ مھ (خچ ‏ ژوڑ مل اراال٠گ٤صاءہ٠‏ جائح ت نگ ۲ء ابواب المناتبء 
ارول سک عبارت در ذ ل ے: 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .41 400۹00 ت[. ٢۷۷٢‏ 


اصول صرت ٹر لانغ 


"۳٣۷ ٥٥م‎ 3۲٥٥٢۵ ٦٦٢٣٢٣ ٠١٥ ٤ م3۱۳٣ اہ دہ و1ہاوہا۲م٭‎ 


7 


۲۲۔_ 


_-۲١۲ 


''ااآطا-وہ٥ں٥‏ 
کہ الداع؛ باب فضل سد الرلین (عي) جا ذ٠‏ ب/۲ء اواب 
اللنا قب اسلامکا عروع اور تر قی ءڈاکٹبفس رىی سٹب :مم / کے 
اتا ,۲:۳۳ وضتیا:٣٣۔٠۔۳ء‏ 
سر٤‏ 1برائ ۲٢//‏ 
سزکین ءارجا علوم اسلا می /۲ضش/ ے١‏ ۱ 
مصحب ال ری (نب قرلیش )2۱ا ء عیب (کتاب انج ر )۶٦ء‏ ۸۸۰۱۹ءالیاظ 
) کراب الا لین )ءا /۳۰۷ء ۳۱۸ء ۲۵۷ء این تن (المارٹ) ۹۹۰۳۲ ء 
۵ء ۱۳ء ۳۹۰۴ء الہلاذ ری (انماب الاش راف )ءا /۲۳ء۱۵۳۰ء ۳۰۲۰۷٣۳ء‏ ۰۹ء 
ےا۵ء جار ااطمر ی۰ |/۲۳,ء ۳۸۵ء ۲۴۵۵ء ۲۹۳۵ء این ای حائ م٠‏ ۵۱۲/۱ء 
سو یہ (مروج الزہب) ۱۸۳/۴ء نقیرانی (الرجال) ےہ ابن عبدالہر 
(الاحتعاب) ۸۸/۱۔۸۹ء این ججر (الاصا۔) ا/۲۷۱ء این تر (الچز یب) 
۳۳ الرزگی (الاعلام )٣/۱۰۳ء‏ این خلرون ( قد مہ ) مت رج روز سا ل ٠۳۱/٣‏ 
طبقات ابین سعد (لا یڑ ن ) ۲۸/۳ء اہن حبیب (ا )۰۵۲۰ء الٰاظ (البیان 
وین ) ا۳۴۲/1 ء این الفرج الاصفھالی (متقائل الطاشین ےہ البلا ری (انساب 
الاشراف) ا/۳۰۱ء این ققیہ (امعارف) ۵۸ء ےء ۱۰۳ء ۱۸ء این عبدر ہ۔ 
(عقالفیر) ۲/ ۲۰۷۰/۳۰۳۵۷ ۷۰۲۰ء ۰۹۱۵ ے۲۰۹۰ء ۹۹/۷ء الصفد می (کمت 
امیان) ۴٭۰٭۔۳۰۱ء اکن ہر (الاصا۔) ۵/۳۔٤2ااء‏ ابع تر (الہز ب) 
ے/۲۵۴ء الز رکی (الاعلام) ۳۹/۵ء مقدمہ این خلدون (اگمریےگی تزجم) 
۳٣ء‏ وین فیلٹ (الوران ) 
ان ہشام (ایر ت)۱/ے۴۷ء طلبقات اہن سعر (وروت) ۸۹/۱, مععب 
لفز بی( نب قرلیش )۴۷۲٭٠۳۰٣۰٣۳ءالباطظ‏ (کتاب المیان و اشن ٠۲)‏ 
اروووا مہ موارف اسلام۔ رع / ۳ ۲۳ے 

مت ایر 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ح0 .11 400۹00 ت[. ٢۷٢٢‏ 


اصول سرت ارگ نظ 
لاعت لاس س‪ےےسےس ج,ج,ججک یی 


ررہواں اصول :عم اصول حد یٹ ہے 


سیرت طیبہ پل بھی حد یف ن کا کی رع ے۔ دنو ںکا مصدرایک ہی ذات 
ے۔اہفرادونوں کے انا فکو برک کے اصول بھی ایک بی ہونے چائیس۔ دوفو کم کا 
روا تکوع کے کے لے دہ پانے میں کے جات ۔ اس 8ے 

من کذب علی متعمداً فلیعبواً مقعدہ من التار ؛ 

جس نے پالقصد میری طر فی ایی جا تکو نو بکیا جب نے 

ہی ںکی تو ای٠‏ کو چا اپنے لئے مکوٹھوکا نہ بناے۔ 

حدریث دسیرت ددپوںل کے لے کساہے۔ 
(صول حر ی ٹک لمترلیف وارتزاء: حریثلنوی اقبار ے جدی کے معالیش 
استمال ہوٹی ے۔_ ابوالقاء ے بقول برعدث تام سے میں کے تن یرد بنا ے اصطلاحاً 
اس ے مراوقول ئنھل اتقرھر سے ج سکی ضہدت رسول الک کی طرف ہو۔(۱) این مر 
کا ول ہے ۱ 

عرف شرع ٹیل حد یٹ سے ماد دہ ےج سکی ضبت رسول اد 

کی طرف ہوگویا انل سے ھرادق رآ نکرم/ ہے ما ٹل ے چوللہ وم 

تر مم ے۔(۲) 
۱ دوسری صدری ہجری میں حر بن عبدالعزی:(۳) کی مساگی سے ت وین دی ےکا 
کا شروع ہو امام اد شس عیبر لم بن شہاب ال برق( ۴) نے تع اعاد یٹ اوت 
روایات ےسلیے میں اصول تو ایر طط بیج یکین علاء نے یں لم مم رید کا 
مدچرتراردیا ے۔حاباورت لن کے دورسیی اسنا ہفنقمراور وا تم تھیں یکن دوصرکی دک 
کے اواخر میں یسام لو لبھی کیا ورس می غی تح عناص بھی در ے شیج چو اک 
عدیٹ کے روا ۃ مرف تکا ملعم اومتن حد یک اتا پیان ایک مششئل مہ نگیا۔ 


محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


/ 


ح0 40۱۹103 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول برت ٹاری ۲۲ 


اس عر میس ختصوئصی ضوابا نے گے اور اعادی ٹا 2 یت می نکر نے کے لے اصول 


کر کووسحت دئیگئی۔ 

اصول وریث دم سے جس کے ذرییجے راوگی اور رواِت کے حالات معلوم 
ہوتے ہیںء پھر ا لکی رڑشنی میں حدی کو تو لکرنے یا ددکرنے کا فیصل ہکیا جانا ے٠‏ 
دوس رےأفطوں می علم اصول حد یث سے مرادايضےقوعد وضواہ اکا جاننا سے جن کے ذر بیج 
سند وم نکی معلومبات ہوں یا رای ومروگی کے ان احوا لککاعلم ہو کے جن نکی بیاد بر حد مٹ 
کےمقبول ىا مردود ہو تن ےکا فیمدکیاہاا ے۔(۵) 

ںم ےم قصوو پالذات روامت ے۔ اور راوئی کا زگ روای کی بت نت 
ہو ہے۔(٦)‏ چنا نہد عدیث کے خلاف علاء نے بس مبار کت ری ک کا1 غا کیا تھاء اس 
کے یچ یس ا ےقواعد وضواببا تیار سے گئ ء جن کے مطالقی عد بی کی اقمام اور اس سے 
تلق ام زی بیا نکیگئیں۔ اس طرب اصطلاحجا تکاضن وجود ںآ یاء ٹس کے ذر ہے 
جم اعادییث اور اخیا رکی صحت معلو مکر سک ہیں روایت اورجر کے سے ٹل جوٹوایز اور 
واب بیاۓ گئے دوچ ت بن قد اعد ہیں۔ علاء حد یٹ نے جح مم ںیم کے لئے جوقو1عد 
مقر گۓ دوسرے ملا بھی ای راہب گان ہوگئے لا حا رم فقہ خی ر لت اورادب ایا 
طرع درعلوم کے تو اع دبھی علاء جد ہٹ کے تواعد کے ہمرہوع ممقت یں۔ چناترترون اولیٰ 
میس جیعلی تصاخیف مر بکیکئیں۔ ان یش برضعلہاور پر بج ٹکوا لک سزد کے ساتی نل 
کر کے اس کے ا لکی طرف مو بکیا جاجا تہ جیما کہ شاگرداپنے استادکی تصاخیف نل 
رڑل مر تی زیت للڑگ رو یکرۓ تھے۔ ہآ ن ہم کائل نین کے ساتج ھکہہ کت 
یں بخار یکا جولخہ ہمارے ہاں دستیاب ے وہ درست ھ کان ا 
ہام بخاری سےمنقول ہونی ہیآ لی ے۔ 

لا عدبیث نے عھی جفیاد پرقو اعد بش عکر نے کےسلملے جس اولیتکا شرف حاصل 
کیاء ایک السی ختصومیت ہے جو دم اقوام کے علا مکی تصاخیف م کٹ پالی جالی۔ یہاں 
کک ہا نک یکپ مقدسہمی بھی بیعمفت موجودکیں ہے۔ چنا مہ ہبروت لو نورئی کے شعبہ 
جا کے مرو فسراسدرم نے ایی روایات ےاصول وو اعد پرای ک کاب مہب کی ے 
نس میں اصطڑا عات عد مث ےتتعل ق توعد بر اعمادکیا ے۔ وو کیچ ی ںکاخار وروایات 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ح0 .11 40۱۹00 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول یرت ٹاری ے۲ 
کی چان ین کے لے بی تین اور جدیمحیاطریقہ ہے۔(ے) 
اصول عد ی ٹکا موضوع  --0‏ 9 - -- 0 

کا م ضوع ہے۔ راوئی اور روای تکوقو لک نایا روکرناءچ بنسن ریف اورعدء ٹک اقّام 
دشردط سے پ کی جائی ہے اج نکا رادئی اددمروئی شش پایا جانا ضروری ہے۔(۸) ان کے 
تحت صب ذ ہل اہم مرباح فآ تے ہیں: 
ا۔ عدی ٹکیا لکی صورت وکیفیت اود ےک دوک سکاقول نل ے۔ 
سید لے ۷۳ط۱کافد وزل ٤ب‏ ل خر ری :پر 
2 سندروشن کے اخقبار سے حد ی ٹک اقمام 
7 عد یک تام اقمام کے اام 
رادان کے احوا لک دہ لال اخقبار واخًاد ہیں یاتیں 
رادیان عدیث کے تی میں متجر رانا 
عد ی کی تقزیفات 
ات بج دق حعد بل حخواا 
فی حد یٹک اصطلاعات(۹) 
تفم الع یث کےٹن ٹس بتایا جاما ہکرس حد یٹ یں عللت یا اضطراب ے؟ 
مزیٹلازوی لأ ےکی چاتا ے؟ اور دوسری روایات ے خواعر اص لی کر نے زدرت 
گن احادمٹ ٹس ہوٹی ہے؟ اود عد یٹ کے سحاع اورااسل کے عبط ون کیک فی تکیا ے؟ 
محرث دطااب عدیٹ کےکون ےآ داب ضمروری ہیں؟ 

یرقواعد ش۲ن صد یو ل کک خر منقط رے۔ بعد ش جب دی رعلوم اسلامیہ مدون 
ہوئ نذا نکوجھی جداگانہتصانف ۴یس تہ د یگئی_(١٠)‏ 
لم اصول حدبیث کے فو اگ ::۔ جاور فلا ش اتیازکیا جا کت ے۔ 
2۲ مقبول ومردودکی محرفت حال ہوئی ہےت 
٣د‏ اکنل اور خی رلک مل اعادییٹ مش فر قکیا جاسکتا ہے-(۱۷) 

جن مقاصد وفواند کے تعمول کے لئ اصصول حد یٹ دش کے گے وبی مقاصر و 


0 
چہ ہ٭> ۔وے۔ جح 7 


٦ 
حہ‎ 


' 
2-7 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .11 400۹00 ت1. ٣۷۷٢‏ 


اصول یرت ارگ ۲۸ 
فوئر سرت طیہ "یں بھی مطلوب ہیں اس لے اصول سیرت میس اصول حد یی ٹکوٹھی شائل 
ہدن جایئ اور اصول عدی کا رڑئی میں روایات سیر تکوھی برکھا جانا او رونا کھ را الگ 
بجاو 
بح اصول حدی کی جوولیل ہو ا ق رآ ی: 

یا ایھاالذین آمنوان اذاجاء کم فاسق بنباٍ فتبینوا )١٣(‏ 

لوگو! اگ رکوگی پزکردارتہارے پا ںکوئی خرن ےک رآ و و تن 

کرلیاکرو_ ۱ 

ٹچ کی جا ہے وی دلیل سرت گے لے بھی ے اور لفظ* خر کا الا نے 
متقققین نے استعا لکیاے حعدیث دسیرت دوفوں کے لے کیکہاں سععمل ہے۔ 

حافظ ذئہی ات ۷۸ےھ )نے حضرت الوبگرصد لی ےاحال میسک یما ے: 

وکان اول من احتاط فی قبول الاخبار۔(٣٥)‏ 

وہ پیلیٹفس تھےجنہوں نے تبول اخبارجس اعقیاط ےکام لیا۔ 
ضر تع کے بارے مم سککھھتے ہیں۔ 

وھو الذی سن للمحدثین العثبت فی النقل وہما کان 

- یتوقف فی خبر الواحد اذا ارتاب۔(۱۴) 

ہوں نے محشین کے لے ردایت میں جاچچ پڑجال کا طریق مت کیا اور جب 
یں چیک ہوتا و خمروا کرو لکر نے میں تذقف ےکام لیے ؛حضر تم یکا کر وکرتے 
ہو امام ذئی کک ہیں :ضفرت الد ہر یڈکا رق لوف ے: 

ان ھذا العلم دین فانظروا عمن تاخذونە-(۱۵) 

بیع دین ےآ پنورکر ی یک ہآ پ یس سے عاص ل کرد ہے ہیں۔ 

یی قول ابین سی رین ےبھی منقول ہے ان حقرا کی انیاط ماب سیا عم 
ایا رکا ینیج یکو بی سب لوگ بت ول کہ رع ماخ جے۔ بے اطیاط 
پنداز ری تق یکر؟ نحضور یل کی طرف سباع دن مکی نکی ےکوئی خال بات سوب نہ ہھ 
جاے۔ اکٹ صحابہروای تکرتے وقت تضور اکرم علگ سے مروئی بقل بی نظ رکھتے۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 41 400۹00 ت1. ٣۷۷٢‏ 


اصول رت ار مھ 
_س_س گنگ کک تج زچ گج جج ×زس ۔_۔ھھسسےو جححووےز سچچجج.<۔ 


من کذب علی متعمدافلیتبوا مقعدہ من النار-۔(١١)‏ 

بس جان وج ےکر مری طر ف ون رخ ںآ ے اے اچا 

کان دوزغ شی منالما جائے۔ 

صا ہکرام 1 حضور یل کے بہت قرجب تے۔ چنا نچ ھتمام ساب کراغ عادل 
ہیں۔(ےا) اودا نکی عدات ےی کو شینیں, ا نکی معحمت اورشرف کے باعث اٹل 
جرح وقی در کا موضوج نہیں بناا چامکتاء جہاں تک ح تین کاتعلق ہے٠‏ دحتم ضردر خیی٠‏ 
نین ا نکی روایا تک جا پڑحا لکی جاعق ے۔(۱۸) 

عم ال یٹ جوروایتں ننس سے اییاعلم ہے جوضی ما کے اقوال و قحال 
ا نکی دراایتء ا عگوضہ اکر نے اوران کے الف کر رکرنے ہم شقل ہے اوریم الید یٹ چھ 
درا یت ےش سے دہ ایام سے جس کے ذر بج روای کی تقیقتء ال لگ شرائلاء ال 
کی انواعء اس کے اجکامء راویوں کے احوال اور ا نکی شرا ئا ء مرویا تگی اقسام اوران 
کے متعاقا تکی محرفت حاصل جوتی ہے سو روای تکی عقیقت ہی س ےک سفت اور اک گیا 
ا و جاۓ اورصد ےش وخ کے ذرہیج اا کک پنچایا جا جس سکی طرف ا سک 
بت ےہ ایک شراو اوک ادا شی اوراوا کی طلف وع لا سائ ہر اود 
اجازەوٹیرش س ےکس نوع سے روای تکرنا ہے۔ ا لکی اقمام اتصال اور انقطاغ ونیرہ 
ہیں اوراسں کے اج ام قول ورد ہیں۔ اور راویوں کے عالات ے عراد ان عادل و ہروں 
ہونا اورش١ل‏ اداء ا نکی شرائط اور مرویا تکی امام شی مساخید اور محاجم اور اجزاء ویرہ کی 
تصذزفات احادیث وآ ماراورال کے متعلقات وغیبرہ۔ اور وہ ال ن کی اصطا گی محرفت 
- عزالد بین بن جامڑن ےکہا:علم الد یث ان قوا نی نکاعلم ہے۔ بن کے ذر ہیچے ند 
اورٹن کے احوا لقکی محرت حاصل جواور ا کا موضوع سند اورمطن ہے اور ال کی خرن و 
ایت کچ اور فی کی محریفت ہے شی الاسلام ابواضل ابین تر ن ےکہا مک سب سے بر 
آرؤو‌ے ہا جا ۓےکہ ان قواع دک محرفت ج راوئی اور مروگی کے احوا ل کا چ دیکات 
پا ہو ”مترفت“ کے لفظکوحز فکر گت ہو ک مال نے شر بارکی مم سکھا: جاننا جا 
کرعم ار ی ٹکا موضضوغع رسول اود حكگ" کی ات سہے بد میں ضیی تک دہ ال کے رسول 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ح0 .01 0۹00 0ا4 ت[.٢٢۷٢٣٢‏ 
۱ 


اصول برت نار ۳۰ 
ہیں۔ اود ا لکیتحرلف بے ےک د ہمعم ے٠‏ شس کے ذرہیے رسول اللہ یگ کے احوال د 
افعا لکی محرفت عاصل ہوئی ے۔ اور تحریف پاوجود ک عم الا تما کو شائلی ےکی 
اور ےم تقو لگیں اور یادرے کہ علم حدی ٹکا موضورخع ذات ر>ول اللہ ے۔(۱۹) 
بر تکا اصول رٹ نمی کیرت اورعدبیث دوفو لکا مصدرآآپ گل 
ی ذات ےء دولوں اعنا فکا می رآپ کچ کی لہا ےرجح حالت میں ا مم ےکک 
ٹیا ہے عدث کے لے جھ اصول ہیں دی یرت کے لے ہونے اہن ہین جیب 
بات سے صد یٹ کے حوالہ سے کے بب تکام جواء “ : اصول یرت ریس د یکن لکن ے 
اصول حدرییثٹ یکو اصول سیر تشلی مکیا جا ہواس لج جداحیثیت میں ضوابا یرت الگ 
کن خیال اک ؛آیاہوں۔ 

عد یٹ کا اصول حدیث سے جقنا ق ری وگبراتلی ہے اتا ہی سیر ت کا اصول 
حدیث سےکع٥فتی‏ ہے۔ اس لج می نے سیرت ہار کے اعصولوں شس سے ایک اصول 
اصول حد ی ٹکوقراردیا ہے ت کہ سیرت گا رگ اصول حد ی ٹک رشن ٹ شک چاۓ اورزیادہ 
سے زریاد تقد رواباات سے سیر ت گر رکرلڑگوں کے اتآ ئے۔ 
روایات ام تکوقیو لکر نے ہے اصول: روایات بیر تکو یھن اورقجول 
کر نے کے ودی اصصول ہیں جوعد یث کے ہل عرجب کے گے ہیں۔ مو نا ادر( سکا :دحلوی 
کی ہیں: ۱ 

محدشین نے جرمع وتعد ہی کے جوقواعدمقرر سے اور دجیا کے 

پان کا جو معیار ا مکیادہبلاس یتذربتی او ریس کے سب م ٹوا 

رکھا گیا اور تام عدششیں خوا, اعام ےعلق و یا مغازگی اور 

مناقب سے سب ای معیار سے جا کی الہ جن حد یں پہ 

د گن کا داروبرار تھا گے عتا اور عطال و تام محدشین نے اع گے 

تو لبرےۓ یں زیادہ تندد سےکام لیا اور جن عد یٹول پر دی یکا 

دارورار ے تھا_ بے نیل اور میاپ وا ں کا در وحت اور 


جات سےکام لیا گیا اس ل جےکہ وہا کوٹ یعمل فصو نی ںحن ل مم 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .01 40۱۹00 ت1. ٢٣۷۷٢‏ 


؟ 


اضصول برت ار ۳٣۱‏ 

مود ہے۔ اس لے اییے مقام پ راس ہی مناسب ہے۔ چنانچہ 

ماماص بن ئل ےم روا 

اذار وینافی الحلال و الحرام تشدد ناواذا روینا فی 

الفضائل تساھلنا۔ 

جب ۴م عطال و7رام کے بارے یل روا تگر تے ہیں و تشد کر تے 

ہیں اور جب فضائل ومنا تپ کے بارے مس روا تر تے ہیں نے 

خر کرت ہیں۔ 
الیاصل صحت اور ضف کا جو معیار اورجھ ضابطہ احادیث امام ٹل ے وی 
مفازئی اود یرش ہے۔ ای ضابظہ سے سب احادی ٹکو جانمچا جانا ہے اود اک کے مطا بی 
ابع اورضی فکائم لایا جا ے۔ 
۷×س مجن مح دجن نے ارت کاب شی مح ت کا ات زا مکیاءاہوں نے ہس مکی حدیثو ںکو 
خواہ اما مکی یں ا مفازی اودمنا تق بکءس بکو طور برت کیا ےج بخاری اورک 
ملم اورپ این زی اور منتعقی این جارددادرع ان ان ءا نکتابوں میں سیرت اور 
مناق بکا ایک بہت بڑاذ خر موجود ہے اورسب ج ے۔ 
۳۔ اور جن محھشین نے اپٹیمکتاب میں صحمت کا التزا مکی سکیا ا ن کا مقصید ب تھا کہ 
عد یث کا ذخرہ تع ہو جاۓ اور؟ تحضرتملی اللہ علی دم سے جوجھی منقول ہوا سے وہ سب 
ایک بارتفوظط ہو جاۓ بعد ا سکی مخ جک بی جا ۓگی ٠اس‏ ل جےکہ جب سندموجود سے 
ق3 پر سکو جرح وتعد یہ یک یکسوئی رہ کنا کیامشنکل ہے الخرش ان جحخرات نے حد یٹ 
کے ہی کرنے کا دا اجتما مکیا از ا کی وشن کیک رکوگی عحزیت مغ جزے ے زوظ 
جاۓ۔ 
٣۔‏ سمعفرات محد یٹ نے جہاں ایک طرف جع وتندیل کے اصول مر فرماۓے 
ککوئی خلط بات ذات نبوئی حلگ کی طرف مسوب نہ ہو جا ےک بی ال اگکر محمد 
نہ وت مگ لذب اورخطا ضرور نت 
۴ سممگی اط مر محدش سن نے دوس ری ططرف یہ احقیا طک کہ جو روایت ا نکو گی ہلا و 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1 400۹00 ت[. ٢٣۷٢‏ 


اصول یرت ار ۳ 
کاست سن کے سات أ سکو در ج کیا بکردیا ماک ذات تبدىی ج کےمتفوت کوک یع می نہ 
رہ چاے او رکوگ یکلہ جآ پک زبان ارگ سے یلا ہو وہ حم نہ ہوئنے بے اور بى سد 
اگر چ تن ن ہوا لکن ےکہ بیروای سی دوذری سند سےممقول ہو جائۓ فو قعد وسنداور 
اختلاف طر قکو کک رآ رہ کے ابی لم ا ںکا ور یملکرلاش مج ےکہ مب رواج تس درجہ 
مترے_ بہ تیجح رواعتی متجدطرقی سے عرویی ہون ےکا وجہ سے حعدذاتر اورشہر تکو 
۵ت ڑا جن حدشن نے رطب دیا اش روایا تکوش کیا دہ بے ایا ینیل بہ: 

َهوا عَيوََوَاىيَه۔ 

نی جھدے جوسند دہ پہو میا اکر چہ دہ ایک آ یت اور ای کککمہ ی ہو کے اطقبار 
ے خایت درج ہگ ایاط ے۔ 
٦۹۔-‏ یز با اوق ت ضعیف روایجوں می کوئی لف ایا پل 7ا ہے جس سے تج حد مث 
ی لجا ہو جانی اورمری فک میں چومنیرو موا لی کا اخال تھا۔ وہ اں لف کی 
زمادتی سے زائل ہو جاجا سے اور مراد مدکی مل نین ہو جائی ہے۔ پھر میک حفرات 
مرن نے ان روایات وم بے لا ب ہے می اتیل اور ورای تکوزٹ ل نیس دیااگر 
تعارزضش روایتیں لی و ای تعارفش کے ساتھ ا نکو درخ فرما دیا۔ ال لس کہ بساااقات 
ا رظ رم دوہ تی با دو دای اض معلوم ہوتی ہیں ہگرج نٹ سکواوذرتوالی نے دین 
گی بج دی وہ أ لک نیس تھا یں ہرتاء وہ اُن دونوں روایو ںکو خرا داوٹورنہم اور 
فراست ے عاور, عاورہ دک ے پلک وہ خخض جاک زمان تک ان ررلوں روایو ںکو 
تو لکتاققا انس کےقلب برمین جانب ال سی فو رکا پر پڑت ےت ای وق ت مھ سمل 
جال اور دوول روایو ںکا فر ق نظ رجات سے او رھ می لآ جات ےک بیتھام اخلافات 
اورتارزش یر ےم مم تھا۔ دیٹوں می سکوئی تعارش اوراخلاف تھا 
ےد سمش نکوخزوات اورس ایا کے اساب بلیل تلق اگ رکوئی روایتعی تو ا ںکو 
بھی ضرور نے پیا مگر اپٹی رائے اود قا سکواس می دا لی ںکیا جاک ردایت کے ساتھ . 
را ۓتلوطے تہ ہو جا ے۔ اگر مدان استہ بی عفرا بھی پرچن مورخو ںکی ط رع اسباب بل 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .11 ۹0ہ 0ا4 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول یرت ار ۳+ 


سے بح فکرتے و وہ جسیم 62ن بلل۔ا نکی خیالی اور قیاى یتنقیقو ں کا جو ہو 
جانا۔علاء متاخ ین نے اس جع شدہ زی ہک تق او رتخ مک کے مہ لا دیاکہثلال ردوامت 
گن فورقوں مغ 
ٰ۸۔- ہٹس عیون الاث اور زاہ العاداورزرتالیٰ شر موا کا اکر ےلان ۔ای 
کی رمعلوم ہو جا ۓےگاہحیدشین نے اپ تق او رن غکوسب مگ ہکساں طور پہ جارق 
رکھا۔ اپ یش او رض عکواحاد یٹ احکام کے سات فصو نی ںکیا_(۰٢)‏ 
پا یی بھی اصول حد بی ٹکو اصول سیر تبچھھکرسیرت ہگ رکی کے لے استجال 
رتا ات 
خلا لی نعمائی نے قبول زوایت کے گے اخظماز کے ات ۱۳/ اصول نان کے 
ہیں (جن میس سے کچھ یق ای ل تحت ہیں ) ملا نظفر اتمیں: 
٤‏ جوای کل کے الف ۔ 
جوروایت اصول مل مہ کےخلاف ہو 
كَ محسوسات اور مشاہرہ کے خلاف 9 
۳۴ قر1ٴ نگرن یاعدیٹ 7۱۶یا ا اتضی کےخلاف وہ اور اس میں ما وی لی 
کوکش نہ ہو۔ 
بس حدیث مل مممولی بات پ مخت عذا بکا گی ہو۔ 
مممو یکا م بر بہت بڑے العا مکا وعدہ ہو۔ 
ا دو رواےت رکریک الع ہو دوک افی رذن کے درا 
تا کیک سے وی روا رتا ےک کا اور ن نمی لک اور بے راوی 
او تن سے اف 
۹-۔ جوروایت ای وک تمام لوگو ںکو اس سے وافف ہو نکی ضرورت وہ باا یی 
ایک راوی 0-7-7708 نے ایی روا ت گی ات 
٭ا۔ں- -سمجس رایت مم الا ہمائل اعقنا واقہ بیا نکیا گیا ہ ھکہ اگر روغ شش ۲ 3 
کھنگڑو ںآ دی ا سکوروای تکر تے پاوجوداں کے نصصرف ایک می راوگئی نے اس 


گی روا تک ہو۔ 


رہ 


ل0 
ت 


' 
گْ۔د 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .11 ۹0ہ 0ا4 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول یرت ارک ۱ ضك۳۴٣۳‏ 
طاعلی ا ربی نے جوم وضو ات کے نا جم میں عدوں کے نام ر ہو نے کت چتر 
اصو ل تقعیل ے تھے ہیں اور نکی مثالی س نف لکی ہیں: ہم اس کا خلاصہ اس موق پنفل 
آرنتتن۔ 
ات جس حدر یٹ میں فضول با٘٠یں‏ ہوں ؛ جو رسول ایص٥لی‏ الل علیہ و مکی زان سے 
یں نو یں شا رکنش لا ل۔الا ال شکتا ہےہ خدااا سککمہ سے ایک برمدہ چید ارتا ے 
جس کے تر بای ہہوٹی ہیںہ ہرز پان مم مت براراقت ہدتے ہیں۔ 
پر وہ صریث 2ھ مشاہرہ کے غلاف ہو بعد ی ٹک شی نکھانا ہرم فک ووا 
یت ۱ 
٣ے‏ و ہعحدیے جوص تا عدیٹوں کے الف ۔ 
۳س جوعدئث دق کےخلاف ہو لا یرک دجو پ یش ر کے ہوے پان ےل یں 
کنا چا ےکیوکمہ ال سے بن پیدا ہوتاے- 
۵ بەصث جھاخیا ہم السلام کے ام سے ما ہت شہ مھت ہوء ملا ررحد ع ثکہ 
تین نز ں نظ رکوت کی د بت ہیں ءہنرہ زار ہب روال ‏ تولصورت چرہکاد یهنا۔ 
رٹ وہ دی شتن میں ؟ٴ تح نندہ واقعا کی شی نگوئی بقید جار کور ہولی ے ظا 
میک فلاں سن ا فلاں جا رن یٹ ید واقعہ جن یآ ۓگا_' 
--- وہ عدنشہیں جوظمیبوں کےکلام سے مشاہ ہیں ملا ےک جچ یئ 
. قو تآنیے ےہ یا یک ملمان خر ] مس ہہوتا سے اورشی ری ون دکرتاے۔' 
۸- سس اشن کے خلط ہوا نے کے ولا ل موجورہوں ؛ ما وع می نحتنتی کا رن 
نر ارگ زکا تھا“ 
۹-۔ وہ حدیثٹ جوم تق رآن کےغلاف ہو تا 0 
ہے“ ۔کیوکلہاگر بن وایت چا ہوقو ہرتس تتا د ےگا کہ قیامت کے؟ نے میں اس در در 
ہے عالاکرترآن سے ایت ہےکہقیام ت کا دق تکس یکومعلوم یں _ 
*دں وہ حدشیں جوخعف علیہاللام کےتحلق ہیں_ 
اا۔ ‏ مہ حدیٹ کےالفاظا رکیل ہوں۔ 
٣اے‏ ووٴ حدشیں جوش رن می دک الک الک سوروں کے فضائل میس وارد ہیں ۔ عالالہ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 3 40۱۹00 ت[. ٢۷۷٢٢‏ 


اصول یرت ثارٔ ۳٥‏ 
ےس گ۵ کک ےس صحٗ_ٗ۱٦۔7۔_۔۔۔ ٠‫...‏ سس ۔-۔-۔ ش۳ ل‫ ج چگ گگکک۔ 


بعد شی تفر بیناوی اورکشاف وغیرہ مم مقول ہیں 

ان اصول ےم شین نے اکر کام میا اور نکی بناء بہ بہت کی دواتتیں ردکر 
د۰ لا ایک واقعہ ہے بیال نکیا جات ےکآ تحضرتملی ال علیہ لم نے تیر کے یبد یں 
کو زیر ے ما فکر دیا تھا اورحعاقی گا دستاو لکھوادی یھی اع ہا رگی اس دوایت کے 
متحل قکھیت ہیک ری ردای لاف وجدے پافل ے۔ 
در کہ حابدہ بعد ین محاڈکیگوای میان 2 جائی سے عالائکہ دو زوء دق شش 
وفات پا گے تے۔ 
۲۔ .دستاوبز ٘ کاحبکا ام معاومہ ہے عالائکہ دو مکش اسلام لائے۔ 
۴ یس وقت تک جز کا عم حینی سآ یا ھا۔ جزییکاگ مآ ن مد ٹس جک جک 


ے بعرنازل ہواے۔ 
۴×س بتاون: تہ ےکہ یبودییں سے بای لی جا ۓگیء حالائ ہآ فضرت ۔ 
صلی ال علیہ عم کے ز مانہش بیکا رکا روا ھا تتھا- 


ه۵۔ بر دالوں نے اسلا مکی خفت :ال کین سے جن کیوں معا کیا جا 
٢ن‏ وت کے وور ورا ڑصحول ٹل جب تڑ حا فل ہواء مالاگگہ الع لوگولں نے 
چو قالفت اوریشی یں کی تی و خی روا ےکیوگرمحاف ہو سیت تے-۔ 
ات اگ جتز را نکومجا فکرد یا گیا ہوتا فو با با تک ول لع یکردہ اسلام کے تر 
وام اور ووست اور واجپ ا/عایۃ ژإلء عالاگہ چٹو روز کے بعد عَارن الیل دگرد تچ 
گے )٣(_‏ 

ش نون کی دوش و از یں جس می پور بل او درا تکامفیم 
موا ا خبرالر1ف دا:اپری ےتیل تقات بکیا سے نین می یہا مقر صر نعل پ 
نت نظ ری کر رہ سے 

عحل ایک خوت سے اور لا شی نر کےہعی ما :انی ہو ت ےکا شبودت برائین د 
دلل یی ےررووگ ے گمرعقلین مقاوت تہ ہویں تو عقلز کے اتدر انتا ذات تھا 
کیوں ہوتے تم خو رکرو ےد دنا کا ہرکند) نا تر اش اپنی نع لکوسارے ہاں ے بڑ ےکر 
جانا ہے ایک ات بھی ایک بد ےن صفی کے خلا فآ وا ےکتتا ہے۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 3 40۱۹10 ت1. ٢۷٢٢‏ 


ال رت ٹاری ۳٦‏ 

جن لوکوں نے مع ی حقیقات مج عمریں صر فک دمیں۔ دوجھ کسی ای کعفی بٹ 
رنتقن نہ ہو کے فی تو رس نے ایک زمانرٹیش پرزو لت )او رت اخترلال سے قمام دم یاکو 
ظا شض کےقو لکرنے بیو رک دیا لین اس کے بعد جب بعلیمی ںکی ادگ کی اں 
نے فیا ورس کےتھام نظا مکل ٹک رھ دیا اورسمارکی دنا سے اپتی بات منوالی۔ اب لورپ 
نے نمو کے تما حقیقا کو باضل ایت کر دیا۔ اود وی فی خرس کے فرسودہ نظا مکوتی 
کچ ےکرتجو لکیا۔ 

اخلاقیا کا جیا می عالی ہے۔ ہندوستان کے بت پرستو ںکی اقتی بڑکی قوم سے 
پین دن س کر ی کہ جس عورت ومردیش خو نکا کی لگا ہو ان مس ازدواج کان لق اور 
شا یا ہوا کے یی ںآ تٹی پرست پادی ہیں۔ جعفل مج کی رخ ان بت پرتوں 
ےگ میں کی جاک ء دہ اپنے خمائ عزیزوں او ری مجن ےبھی زان دشوئی کے تھاقات 
برائ یئوس یھت ۔ ورپ نجس ن ےمعلی تتی کے دگوں ےآ رع سان دز ین ای ککر دیا 
ے اور وہ 2 کے اخلاقی یر سے جیا خجات عامس لک کے1 زادگ ں جوایت سے گی 
بڑھھ جار ہے ہیں۔ دو بیاددشادکی کے قید یکو أشھاد ینا جات ہیں اک عورت ومرد بلاقید 
جس کا جس سے دل چاہ ےو لیل۔ 

ابسوال یہ ےک کیاتم اسلا مکوان ٹس ےکی ای ککیعصل کے موافقن ہناد ینا 


اچچ ہو۔ یا خوداسلا مکی لی مک وبھنا چاہجے ہو۔ اسلا مک ھن کے ل عق لکل ما تقاضا ہے 
ےکہ پیل ا کات نکیا جا ۓےکہرسول اللہ ن ےک ایم دی اور اسلام ن ےکی تایا۔ 
اور یج نی بث ہے اپی راے ملا دیے سے وہ خاضص رسول الله کی یکلم اتی نہ 
رہ ےگی۔ ہاں اس کے بعد اکر خدان نعل ونیم عطا فرمایا ہے ذ خورکر کت ہوکہ دلانل و 
برائین وی سا یتم کے موافن ہیں۔ نگم کردہ دا ہکفا دک موا فی ہیں ۔ق رآ نکر نے ہر 
کفا رک قاط بکیا سے اور مج کہا ےکم پل می ریکل مک نکو۔ تج رمظاہرغندرت دی 
اورک رکی نگاہ ڈالو۔ مد١‏ دادمخ٘ل سے کا م لو کے ا ینیم کون پا گے۔ اورتہاریعتقلیں بھی 
اس بانوں کےبی ہون ےکی ہز اوت گر ی گی جج رخأضی بہ ہ ےکہ ہمارے فو جواان لہ اطور 
دی باٹ کے انی یا بک ہہو یکا فیصلہکر لیے ہیں۔ اود ا سںکوعقل سے ماق یھت ہیں تو 
ا سکواسلام یارسول اللر عکلکی طر ف بھی مضسو بکر نے ہیں یا نہوں ن نکی فلف یپ 


حہ .01 40۱۹00 ت[. ٢٣۷٢‏ 


اصول برت ار ۲۰٢۴‏ 
ولا ۔ یاڈارو نکی تھیوری کن کےکاان شس بی اور پندآ گی کہدد اک مکی اسلا مک 
لی بھی ہے۔ یدن م تح ریف ہے۔انمیاء ہی نکیالیم ہس جج ریف ہوقی دوبھی ای 
رح سے اورلرافوں میں جن قدر بدعات۔کمرددات اورخرافات را ہو ہیں ا کا 
بھی زیادوحص ای طر آیاے۔(٢۲)‏ 

اصول عد یٹ پراصائف: اصول جد یٹ پرگئی سوکن اکم یکئی ہوں, جن نکيتتعیل 
ان ترادر حاجی خلیضہ نے فرا ‏ مکی ہیں ء ا نتفعیلا تکو ٹین نظ رک ہو ے ڈ کٹ خالرعلوئی 
اورڈ اک عبدال روف صاحب نے نفرست تار ہے۔ یس میں سے استفادہکر تے ہہوۓے 
تقر پجھاہ مکمابو ںکی فبرست دےر ہا ہوں۔مصنف الرامبرمنری (م ۳٣۵‏ )کی ے۔ 
ا۔ ار ت الغفاصل یکن ا راو والواگی کے مولف تی الویشھہ ال راع رعزیی ۷۶۴ھ 
ہیں۔علامہ ذئی کے بقول ىہ بہت ا یکتاب ہے۔ حافظ ابکن تج رک راۓ شی ی کاب 
اتا ءخھی (۴۲۳) مو رمنقق اح اظيب لفن ؛ش سے بیروت سے اے۱۹ء یل 
بھی۔ 

7 متریۃ علوم الیریث ابوداولہ الام النیم بوری م ۴۵ن کی تالیف ہے حافظ ان 
تر کے بقول کاب فی رک و نے نیپ شی کن انس کے بادجود نے تاب ای لعلم کے 
علتوں میں مقبول ری ا ب بھی اے ایک یادی ماغذ کے طور بر استعا لکیا جانا ہے۔سد 
ا جا سے ۱۹۳۶ء میں قاہرہ سے شال ہوگی۔ بیردت ےائسف پےدوپارہ 
ائح ہوئی ۔ادارہثافت اسلامیے لا ہور سے ائ کا اردوت جم بھی شا لع ہ کا ہے۔ 

٣۳‏ المستخرج کے مولف اٹم الاصخھانی ۶۳ء" ٹا ۔ جومسرائل عا 1 ےرہ 
مج جےہ الوم نے اپنی ال سکاب یس انی سمون ےک یکوش کی جو این تج کے بقول ناتمام 
ہے۔( ۲ )کنا بکا ای کخطوطکتتہ بھ بی شی مو ود ہے۔ 

٣‏ الکفایة فی معرفة علم الروایة کے مولف الیافظ ابوبکر صلی الفظیب 
لبند ادیم ۴۹۳ھ ہیں ۔ اللفایۃ ان لعم کے ہاں مقّول وخترادل رتی۔ك۳۵ا مز ش حیور 
آبادن ےفا یں 


۵ الجامع لاخلاق الراوی و آناب المسامع غلیپ بقدادی گا اصول 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


ال رت ٹارگا ۳۸ 
عدحث پر ید دسر کاب سے جھوداحا نک تن کے سا الم یا سے۱۹۸۳ء میس شال 
ہو ٛے۔ 


_-٦‏ الالماع الی معرفة اصول الروایة وتقیید السما نی عیاض شی م 
۳ کا ا لغن برمفی دکماب ے۔ استاذ سید اج صقر عق ے ق برہ سے شائع وئی 
ہے۔جی١ں‏ ے گی جب بجی ے۔ 

ے- عالا یسمع المحدث جھلہ کے ولف ابو حفص المیانجی م۵۸۱ھ 
ٹٴل- صبحی السامرائ یکن سے ے۱۳۸ شس بفداد ے شال ہوآئی ہے۔ 

۸ کتاب علوم الحدیث (المعروف مقدمة ابن الصلاح) ابوئھروعمان تن 
الس الثر زوریی م۳٣۱‏ کی کاو ل کا نہ ہے۔ ال کاب کے مراور ہندوستان ےکی 
اشن ھپ چے ہیں۔ 

۹ النتقیید والا یضاح لما اطلق وأغلق من کتاب این الصلاح کےمولف 
الافظ زین اللد ین عبدالرتم العراقی ۸۵۲ھ ہیں کاب مقدمۃ این الصلاح تر د 
تیر پرہنی ہے۔ پپیلہ علب میس ججی اور پچ رمعرمجیں الکتت السافیہ مد ینمنورہ کے ذرلیہ 
اشاعت پذي:×٭لی۔ 

٭_ النکت علی ابن الصلاح حافظ ابن حجر العسقلانی م۸۵۲ء وت 
جن بادیا ری نین کے ساتھ دوجلدول مل پر ین مورہ ے۱۹۸۳ء م شاح ہوئی۔ 

اا۔ ٭ محاسن الاصطلاح فی تضمین کتاب ابن الصلاح الحافظ البلقینی 
مھ لیف ہے۔ کاب داراککتب المصر ىہ قاجرہ ےجچ پ گنی ہے۔ 

۳-__ اتقریب والتیسیرالی حدیث البشیر النذیر تالیف امام النووی اہول 
نے الا شا کو یہن رک ر کے تقر یب“ مرج کیا کاب متحدد بارجچپ جگی ہے ۔کتہ 
اور لا ور ےگ ۱۹2۸ء گی۔ 

٣-۔‏ المنھل الروی فی الحدیث النبوی بدر الدین ابن جماعہ م۳۳ءےھ 
نے اپنااں ناب شی مقدمتۃ این الصطلاح کے اخنمار کے ساتھ چنا ہم اضاتے جیا گے ۔ 
وی اللد ین عیداارشن رمقمان کی ختن ‏ ےساتھ دش سے ۱۹۶۵ء اور ۱۹۸۹ء یس جچپ بی 


ہےے۔ 
3 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷۷ .1ت1٤30ہ۹‎ 7 3٥۰ہ‎ 


ال یرت ارگ زغھ 
۳ الخلاصة فی معرفة اصول الحدیث مؤلفه الطیبی م۰ ء ھا 
ساعرائ یتین ے اے۱۹ء ٹل اقراد سے شائج ہوگی۔ 
۵ا۔ نظم الدررفی علم الاثر حافظ عبدالرحیم العراقی م۸۰۵مھ نے 
مقر مت اہن الصلا کل راد مم ما مان یی عحدہخق کےساتمصرسے شائح ہوگی- 
فتح المغیث حافظ العراقی ہی نے ال وم کی دوشعی ھی ایک طو ل 
دوسر تقر مصرےغ جع ہوچگی ے۔ 
۲ ۔ فتح المغیثٹ فی شرح القیة الحدیث الحافظ السخاوی ۶۳٥ھ‏ ےب 
کتاب سب سے پیلے ہندوستان مم بت مگڑھ“ سے ہوک ء ھ بین منودرہ کےکتیہالسافیہ کے 
زمراجزا مھ رم چھی ۔کب مم الد یٹ مٹش سےکناب وبج تمعلوما تک عائل ہے۔ 
ےا۔ قطر الدرر جلال الدین السیوطی ۹۱۸۴ھ الضی کی انیشرٌ سے جن اھ 
مھ اک رکیشحیق سے مص ریس شائع ہی ہے۔ 
۸۔ فحح الباقی فی شرح الغیة العراقی کے مولف زگریا الانصاری ۹۲۸ھ 
ہیں _معراورذا سس سے جچپ بی ے۔ 
۹ الغیة لجلال الدین السیوطی م ۹۱۷ھ اٴہوں نے ار اللدےث 4 می 
مو تعنیض الفیۃ کے نام ےبھی مرج بک ۔ مج ھی الد بین عبدالمی دک یی سے ارہ سے 
۴۳۳ھ می شال ہوئی- 
تقریب الرادئی بھی امام سید لک ملیف ہے۔ مرامام النوو یک یتقری بک شر 
سے فا مر بجی راے پر ین موہ کے المکتہ علیہ نے عد ور با اگیا۔ 
ا۲۔ ‏ منھج ذوی النظرفی شرح منظومة الاثر محمد بن محفوظ الترمسی 
۴۳ کی حالف ے۔ یہ علامہ الیعوٹی کے الفیۃ گی شرع ہے۔ اور مر سے 
٣۳ام/‏ ۱۹۵۵ء شس خائ ہئی- 
_-٢‏ علوم الحدیث المعروف مقدعه ابن الصلاحء ی۔ابوگرہخان بن الاب 
شر زوری (ےے٥‏ _۳م۱/ ۱۱۸۱ ۴۵ ۲ام) کیِکتاب ہے۔ (۲۵) ا لکنا بکو بہت 
متبو لیت حاصل بوئی۔ حافط این تج رمقدمہ این الصلا حع کے تلق ف ماتے ہہیں_ این الصطاح 
جب مھرس اش رقیہ مم منصب خ رلش حدیث پر فائ سے گے فو انبوں نے محرو فکماب 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 0 ۰0ہ 0ا4 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول یرت ثاری ۳۰ 


”مقد'“ لی فک کے اس می فخون عدی کی اٹھی شف کیا ۔ لن چچاکہ یےکتاب صب 
نز تا ز7ػ یی وس لئ ا یک تز جیت متاسب ا راز پر نہ ہھگی۔ تا م این 
الصلاع نے چون خیب وب ر کی تصایف میں جوتفرق مضاشن ے ا نکوٗزع کر کے اس 
کتاب یش اضافہکردیااس لئے یکناب جام عفرا تھی جاتی ہے علوم حد ی ٹک تام 
او اغ واقمام اس م"ی ںآ کی ہیں اض اہ لعلم نے ا سکوفعم مج سکھا لن نے اس کا اختمار 
ککھا نف نے اس مس اضانے کے اورمجح نے اس پر اعتزاضات ک٤ےء‏ و یعس نے 
جوابات آکھے۔(٢٦)‏ اس کے بعد اڑ یک یکتب تال فک یکفی ج گی نی اخار ے” مقدمہ 
ابین الصلا بح“ کے زمر ا لھح یککیسء ان کا ذکر ہہوگا۔ این الصلا ح نے علوم الیدی کی ٦۵‏ 
انوا کو ذک کیا ہے ان مس زیاددمحروف ددع ذ بل ژؤں- 

صحیحء حسنء ضعیفء مسند: معضلء مرفوعء 

موقوف؛ مقطوعء مرسلء منقطعء متصلء معنعنء 

معلقء تدلیسء شاذء منکرء الاعتبارء المتابعاتء 

الشواهھدء زیادات الغقاتء مفردء معللء مضطربء 

مدرجء موضوعء مقولبء کیفیت سماع انواع 

اجازۃء کتابة الحدیثء کیفیت روایةء الحدیثء 

معرفت آداب المحدث,ء آداب انطالبء عالیء نازلء 

مشھورء غریبء عزیزء غریب الحدیثء الاسماء 

والکنیء القاب المحدثینء المؤتلف و المختلفء 

المبھمات,ء معرفة الثقاتء الضعفاء اور معرفة اوطان 

الراوۃ. 
٣۔‏ ارشاد طلاب الحقائق الی معرفہ سنن خیر الخلائق ال کے مولف 
مہو رمحرث امام ھی اللد بین الو زگریا یی بن شرف رىى ٣٣۳۱‏ ٦ع٦‏ ر/۳۳٢۱-‏ ۓ۔ذد۲۴اء) 
(ع٢)‏ ہیں۔ ااں کے مخطوطا ت کت سلیماعہ او رکگتیہ الظا ہریہ (اش ) شش موجود ہیں۔ ىے 


ز 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ح0 .0۰001 0ا4 ت1[. ٢٣۷۷٢٢‏ 


اصول یرت ار ا۳ 
کتاب این الععطلاح گ یکتاب این الصلا جک یکتا ظا یکر چور ٹن 
ووی کے اضائے ہیں قد ںی النودی ن کا ے۔ 

قصدت اختصار ھذا الکتاب و رجوت ان یکون ھذا 

المختصرء احیاء لذکرہ وطریقا الی حفظہ زیادة 

الانتفاع بە ونشرہ و ابالغ انشاء الله تعالیٰ فی ایضاحه 

باسھل العبارات۔ 

ا سکاب شس امام نووی نے علوم اید ی ٹکیا ۵ وا وک رکی ہیں جھ ایی 
ااصلائ ایی ہیں رف ان ش آ سای پداگی سے خ رحب شش تررے ردوبر لک 
ہے ین ال اقساماسی طرم ہی ٹر کرنے کے لے ال اکیا۔ 
۴٣_۔‏ التقریب والتیسیر لمعرفہ سنن البشیر والنذیر ا لاب کے مولف 
بھی امام نووئی م۷۹ ے٤‏ ھ ہیں (۲۸) ىہ مندرجہ بال اکنا بکا خلاصہ سے جیما کو وکی نے خود 
ذکر کیاے: 

ھهذا الکتاب اختصرته من کتاب الارشاد الذی اختصر 

ته من علوم الحدث للشیخ الامام الحافظ المتقن ابی 

عمرو عثمان بن عبدالرحمن المعروف ابن الصلاح۔ 

ا سکزاب می بھی علوم الید ی کی ۷۵ افواع عی ذک رک یکئی ہیں ۔لنان بر تام 
نا تتھریں_ 

۵ الخلاصه فی اصول الحدیث: مولف: الوگبرال شرف الد گی خسن من 
عبدائڈہ یں مج اضمی م٢‏ ے۔ الفلا کو ای بت چارحد شی نک کب امتظادہکر کے 
رحب دیا ہے۔ لی ا کہانمہوں نے مقمہ می سککھا ہے : 

فھذہ جمل فی معرفة الحدیث ممالا بدمنه لطالب لا 

سیما من تصدی للتحدیثء لخصته من کتاب الامام 

مفتی الشام شیخ الاسلام ابن الصلاح و مختصر الامام 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷۷ .1ت1٤310 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


ال رت ٹٹاریا ۳۳۳ 


المنقن محی الدین النووی و القاضی بر الدین یعرف 

باین جماعة رضی الله عنھمء فھذیته تھذیباًء ونقحته 

تنقیحاء ورصفته ترصیفا انیقاً .... واضفت الی ذلک 

ذیادت مھمة من جامع الاصول وغیرہ الخ۔ 

ا کاب کے شروع یش ایک مقدمہ ہے ننس مس بہت اہم باٛٹش ہیں ھر جار 
باب ہیں اور خر یش ایک حقدمہ سے ائن قما مکی الک ان کیل ہے۔ مقدمہ می لم 
خدی ٹک فقیلتء اصطلا جات حد یث ءمفن, سلرء 2١7۶‏ ء اور اعاد وغیرہکوزے یٹ اے 
ہیں باب اول مٹش حدیٴث کچ کی تتریف اور اس کے اوصا فکوششعل بیا نکیا ہے اس ش 
صن ضیفں تل۷ م فوع معمن م“حف , شاذ اورشگر وغیرہ ڑل دوعرا باب اوصاف ردا؟ 
پر ہے۔تیرا ہابت حدیٹہطرق نفل اور ضط سے متلقی ہے۔ چوٹا باب اساء ال جال 
او ر لات علاء ہے عطعلی ہے۔ اتمم ہ1 داب جا وطااب وعدی ٹکا یانٛ‌ے۔ 

٢۔‏ الموقطہ فی علم مصطلح الحدیث ا لکتاب کےولف,ابوئبراششٹں 
الد ین مج ان اج الذ کی م ۴۸ےھ ہیں عق ابوفدہ کے بقول تاب دداص لال تراحں'“ 
کا خلاصہ سے المقطو ‏ عکومولف بھول گے عالائل”اقتراح“ یش موجود سے او ربھی یح 
چو ں کا وک ری سکیا ج کی اقڑزا “شی ہیںء شاید اخارکی وجہ سے الا کیا ہوا لکتاب 
می ل فیعض بد ےیعھی ذیات ہیں۔ 

ے۔ نخبة الفکر و شرحھا نزہة العظر کے مولف این جج را ا لی م۸۵۲ء نے 
کا بمھراور پاک وجند سے مد باربچپ بی ہے۔حافظ ای نتر سے پیل اصول حد مت 
کی کمابوں پر این الصطاج کے اڈیار واندا نک یمگبرئی پچھاپ نظ رآ می ہے۔ اورا یکنا بکوعم 
کیا جا تاد ہا اود ا یکیتشرجع ونتیر کے مظاہردکھائی د ہے ہیں ۔ این تج رک یتفیف کے بح دکا 
دور'شرح خی الفکر کا دو رکہا جاسکنا ہے۔ کاب ائلعلم کے درمیان بڑی متبول ہوگی اور 
داخحل نصاب ہوئی علماء نے ا سکی ریس اورجواشئی کے _ 

۷۸۹۔ اختصار علوم الحدیث عولف: عماد الد ین ابوالفد ا ءاائیل ی نعمرمی نکر 
الم روف ١ی‏ نک رم٤۰۴‏ ص٢۷ا٣ام‏ ریبج ی نین می اضافؤں کے سا تح مقدد مہ این الھ(ا رح کا 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


مہ 3٥.‏ ۹7ہ 130ت1. ۲٢٦۷۷۷‏ 


اصو لیر ت ٹادرگا ى۳٢‏ 
خلاصہ سے۔ ای نکییر رک یکا بکی شر امھ ش اکر نے الباعت احسشیت شرع اخسارعلوم 
لیر یٹ کے ب کی جات ی ھی شہ پادہ ہے۔ حافظ ای نکر نے این کتتاب کے 
مقر مہم ذک رکیا ےکہانپوں نے مقد مہ این الصلا ح کا خلا بن اضافوں کے سات ھللا 
یٹفریاتے ہیں: 

وکان الکتاب الذی اغعتتی بتھذییە الشیخ الامام 

العلامةء ابو عمرو بن الصلاح تغمدہ الله برحمته ھن 

مشاھیر المصنفات فی ذلک بین الطلبة لھذا الشان 

وربماعنی بحفظه بعض المھرۃ من الشبانء سلکت 

. وراءہ ء واحتذیت حعدذائہ واختصرت مابسطہء 

ونظمت مافرطه۔ 

اس مکل ٦۵‏ افو این ااصلا ح یطرح :غارس ڈراگ یں۔ 
۹۔ ‏ توضیح الافکار لمعانی تتقیح الانظار محمد بن اسماعیل الامیر 
الحسنی صنعانی م۱۱۸۲ نے ال کے متقدمہ م سککھا سے جو عا لم ا یکا بکو پڑ ھےگا 
ا سکومعلوم ہوگا: 

ان ھذا الکتاب توضیح الافکر العظیمہ التی اشتمل 

عیھما۔ 

کتاب ”'تنقیح الانظار“ انہوں نے صاحب لو 8ور ے تخل قکی ئا 

وکان مع ذلک کلە رجلا حرالراىء یوافق المصنف 

ما وافق الحق فی نظرہ ویخالفه ما انحرف عما یعتقدہ 

صوابا و ییین مافی عبارۃ المثولف من قصور عن تادیه 

المعنی الذی یحوم حوله 

اس کاؤکر پیل ضتع الانظار کے ساتھ ہو چا ہے۔ ا کا یہاں اس لے دویارہ _ 
ذک کیا گیا ےکیونلہ اس م ول فکا ذکرتر جیب کے بحاظ سے بیہال ہو نا چا ہے - 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 1 ہ40 ت[. ٢۷٢٢‏ 


اصول رت نارل ۳۳۴ 
٦۔‏ قواعد التحدیث من فنون مصطلح الحدیث مولف: مر جمال الد یی 
گی ۱۲۸۳ء _۳۳۲اھا ۷۹ء ۔۱۹۹۳ءم) اصول مر کی بہت اج یکتاب زیت 
جد یا تیب سے تہایت مناسب عناد ین دنگ ا ںکونگ ھا گیا ہے۔ کی قھا مک بکوسائے رک 
کرا لکا می لک کی ہے۔ ا کاب م عم اورعم حدی کا فشیلتہ عدیث :تر اہ 
حد یٹ نکیا :محابہش زیادوعد یث جیا نکر نے وا نے علوم عد بی کی تھام اقمام ٠‏ عد ی ٹکا 
اصلاحات کےمتعلقی می شی نکی انگ اک ؟ را بای ہیں ى کاب تبایت بی مفید ے۔ 
۳۔ الحدیث والمحد ثون مجائوز ہرہء ا سکاب مل مولف نے عدث رول 
کی عللت واجیت مگ رین حد مث کے جوابات کک اورخقف اووار ٹل سنت پر تی 8کیا ے 
دورنوی جا سے نی ےک رموجودہ دورنگ سات ادوار ٹل سی ریا ےء اعد ازا لم صدےٹ 
کی اصطلاحا تکو زس بجٹ لائۓ ہیں ۔ 
۲٣۔‏ مھنھج النقد فی علوم الحدیث ٹورالدین تر ا کاب ٹل اصطلا 
عدیثء ال کےئخلف ادوارء رواۃ ار یثء جار الرواۃء ول وعردور, علوستر, انقطارع]ء 
تفردالید یٹ اود یگرال کے تا وغیرہ پ بج ٹک و 
٣۔‏ الدراسات فی الحدیث النبویڈاکڑمرمصط فی وش یک یس تاب سے۔ ہیڈاکر 
صاحب کے پ ابی ڈ تھی زکا عم بی ۃجمہ ہے۔ جوانہوں ن ےبیبرچ یونورٹی سکیا 
اس کا حنوان ١٢ ٦۵٥٥۷٢ 3٥1‏ 115٥ا95.‏ ۱٥0٠ج:٤انا‏ قا۔ 
٣۳٣۔‏ اصول الحدیث النبوی علومہ ومقاییسه الدکتور الحسینی 
عبدالمجید ہاشم دارالشرق ۱۹۸۲ء سا عدیٴث نل عدیث کے مر تے۔ حا کا 
مقام اہم مھ خی نکی خدمات با نک گی ہیں- 

یی اک مم او گے چا ہیں اس م وضو پرکئی سوک ھی جاجگی ٹیں۔ یہاں 
ان تا مکس ب کا احا طقصودنیں ہے۔ بلمہرصرف اب مک بکی طرف رجنمائی مو دی جک 
یرت نار ا نپ سے استنفاد ٥ک‏ کے اپٹ یر کو تد و معیاری نا کے اوریی نکمذب شی 
مدآ کا مصدال ندبۓے۔ م٠ےحے‏ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .41 0۰00 0ا4 ت1. ٢٣۷٢٢‏ 


اصول یرت ناریا ۵ 


' 
حآا.> >ک 


پسْدرشویں اصول کے حواشی و حوائہ جات 


کلیات ابوالہقا ہ ش/۱۵۲ 

ستل: جال الد ریب از(اد تق ا عمر اشم دداکتاب الع ی بیروت 
۵ء أ/۴۱ش/٢۳٣‏ 

علی الاویاء |۵ ل/٢۲۵‏ 


این تج رعسقلانی تب جب جز جب دارالفگر بروت۱۹۸۳۲ء رح / ۳٣۵/۹‏ 
میٹ بعبدنن جلال الد بین تر یب ارادگ ‏ /۱/ ۵ 

ابن حجر نزھة النظر فی توضیح نخبة الفکر فاروثی کب غانہ ٥ن‏ 
گ۶/ 


۱ اسد رستم مصطلح التاریخ مطوے پیروت مص/۸ 


السیوطیء تدریب الراوی /۱ ص//۵ 

ہ/|۶١|/‎  ١ًانیا‎ 

سباعیء ڈاکٹر مصطفیء السنة ومکانتھا فی التشریع الاسلامی 
مطوے یروت 

السیوطیء تدریب الراوی ع/۵//۱ 

سورٗ ائ۰جرات/٦‏ 

الذھبیء تذکرۃ الحفاظ دائرۃ المعارف العثمائیۃ حیزر آپاد وی 
۷ء أ١‏ ص/٢‏ 

الیتاً 

الیتاً 
ایفاری ہگ ین اساعیل الا ئ/٢ك/٢٢‏ 
ابن الصلاحء علوم الحدیث ص/٢٢۲‏ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .11 40۱۹00 ت1. ٢۷۷٢‏ 





اصول رت ٹارں ٦‏ 

۸۔- ات تا 

9۹۔ علوی ڈاکٹر خالدء اصول الحدیث و مصطلحات و علوم اَل 
اردوپازار لا ہورےے۱۹ء ص/۳٣‏ 


٦ے‏ 
ے۔ 


۸۔ 


کا :علوبی, موا نا جھھ ادر شی ٤‏ سیر ُصنی کت عئام ببیت گر جامعہ اشرفیہ 
لا ہر ۱۹۸۵ء۱ا ت/ ا/ے 

نمانی, لا رش سیرت اتی /ا/۷ 

ابوالیر کات عبدالرؤٴف داناپوری اصبح السیر م/٣٣۔۳۱‏ 

نزھة النظر ۳٣/‏ 

این ص/۳ 


. وفیات الاعیان ا/۳۷۳ء شذرات الذہب ۱/۵٢۲ء‏ مقدمہ الصطاع کے حر 


ہندروستانء بیروت “جودگی گرب اور پاکتان ستھ کی اممشن اح ہوئی ہےے۔ 
علب ےنوراللد من مت رکخت ۱۳۸۷م ۱۹۹۷ء می شائح ہوئی۔ 

بر ح ضخ الفکر ۵۔٦‏ 

ےناب ڈاکٹفورالد ین حت رک عق ہے۔ ۱۹۸۸ء مم شی سے شائ ہوگی سے 
کماب دوجلروں مم مطیوع ہے۔عبداباری صن یکیاخفق سے ۸ے۱۹ءں 
کت الا یمان الد یا“ رد ےشائٌ ہول۔ 

امام نووی کی کتاب ہے۔ کو یساب ےر ہے۔ مع نکی ضتن نے 
دواراکساب الحرٹی بروت نے ۱۹۸۵ء یس شائ کیا اس کے ے۱۲ صفحات ہیں۔ 
کت اور 


ھت 


۷۷۸۷۷۷۸۷۰۴۷۵56 08 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ 130ت1.‎ 09۹73٥. 


اصول رت ٹاری ےا۳ 


سواپواں اصول عم الا وامضسو رخ سے 


آپ کش جب کک حیات تے اسلائی احکامات کے نزو ل کا سلسلہ جار تھا اور 
جرکی لوا تکک یہ امکان موجود تھا کسی بھی سابع مکو ہام کردا جاۓ یا ال کے 
مطل قع مکومشرد کر دیاجائۓے_ یہامکان دتی مل یت ق رآ نکری اور و ی٠قی‏ لشنی حد یٹ و 
رط ن۷.۴ہا ن زان چجپآ پ چپ رما ے رخصت ہ وگئ لے ی۔امکان بھیشہ 
پھیشدے لیے تم ہوگیا۔ می وج ےک ابتدائی عہد میں ماع دوخ کا خواوترآن ۸م 
سے تلق ہو یا حدیث دیرت ے بہت ابی تکا حائل تھا۔ جیا کہامین شاڑین بغدادی نے 
صراح تک ے-(١)‏ 
2و کی لفویی واصطلا تارف :مخ دومنوں میں استتعال ہہوتا ہے_(۲) بس 
ازالہ کےععخی مم (۴) یس سورہ خ مم : 


فینسع اللّه مایلقی الشیطان۔(٣)‏ ۰ 
او ربیل کےمتی می اسقعال ہوتا ہے ۔(۵) یےسور؟ جائیہ : 
انا کنا نستنخ ماکنتم تعلمون۔(٦)‏ 


پھر ازالہ اورن٦ل‏ ک یکو نکون سی صورت من ہیں اس م علاء کا اختلاف 
ہے۔(عے) یی ور کی تعد دق فی سکیکئی ہیں کیپ ےزیادہ جات او رح تار 

ھورفع الحکم الشرعی بدلیل شرعی متاخر -(۸) 

کسی سا تہ شیپ مز انی بن نآ مت خوالی انی لکی جیاد پ 
ول ڈاکڑعبرا گر الوےے اس تحرف مکل یی جس سے دا ے۔(8)الہھ 
نا کے طرط ہے ۔ک دہ شرگی خطا بکیشکل میں ہو(٠۱)‏ اور نا مفسورغ کے ہم پلهہ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حدہ .11 ۰ہ 0ا4 ت[. ٢۷۷٢‏ 


اصول رت ناریا ۳۸ 
ہو(١)ال‏ ےگ دی کا ز ہ خلا جرحوارخ داد ےمضسوغ غہیں پوکق ہے جک ہج 
وام رخ رتچور اور 7۱7 ےمفموغ وڑکق ہے تیسری شرط ی ےضوں ہونے وا لم مکی 
کی نشری دولی لکی جیاد بر ہوتفی بفیاد بر نہ ہو(۴) ھی ش رگم ماع فوخ کے بع ھآ یا 
ہو۔(۱۳) پا نچ یی شرط سے ضسوغ ہونے والاگم تق ہو(۱۴) ھی شریا سی ےگ مضوخغ 
ابربی نہ ہو(۱۵) یش اس مم یگل کےکرنے یا نکر نے کا ییشہ کے لے قہد یا گیا ہو۔ 
ما تی شرط بے اح اورضورغ می لق توازض ہو(۱۹)طحیققکیصورتلکن ن بوق نا 
ومنسوخ کے اکاما تکااجراء ہوتا ہے۔ ورت ہک کش تر بی کی اخقیارکی جانی سے شتنی ایک 
عمکورا دوسر ےکوم جو ٹراردے دیا چاتا سے۔ اگ رہ ے اس مت کان ہوقو ة ٹر 
س۷ لکو اخیام دنا ے۔ اگرتخیرے بس متلہکاتعلق ہوقے فس راس کا فی ہکرتا ہے اگر 
رت ے ہیں من انل ہو قے سرت نگار اس مت کا فیع گر ےگا 
لم لزا وامضسو رخ کا زیاد تی حدریث وسیرت کے مقاللہ ۴ش ت رآ نکرمح6 ے 
سے اس لم ےکر کات قائد اخلاقی عبادات مواطلات اورٹعش ےکی ببوتا جیما کہ 
اب شا نکی راے ے۔(عا) 
سیر تکا نا وضو یج سس : اح ومفسوخغ کات رن حد یٹ ویرت ے 
کہا ںعلقی سے حدی کی رع سیر تکا مصدرجھی نکی ذات ہے۔عدیث کے حوالہ سے 
اس موضو پر جو جن کن کی جں ہس فیس نت سے باتع سیت خیب رس 
بی جرد ےکرٹش ے او سیت نعل افقاز او غحکوجھی شا رکیا ہے۔فرورت 
ہے اس توالہ سے یرت طوبہ رکا مکیا چا نے جر ےگ م کے مطائقی اس پیلد یر ا بک ک کا 
نے یرت کے حوالہ سے سککھا ے_ 
) الا غ وضو ک ارنقاء صسملغ کے ذر یی یگ مکی نوعیت یں مقید ومتضاد 
بد گی آجائی ہے اس ناظا سے ا نل مکوقرن اول مل بہت ابحیت حائگل رتی اور 2 
7 1ئ وحدےثۓ درول ٹل سے۔ یی وجہ ے اس موقصوع بر ببہ تھا گیا ہے۔ مر یی 2 
کی س کت اگ کی یں۔ لہ حدیٹ کے کپ یہت حددد تصانف سان ےآ ہیں۔ این 
شائین کے مطابقی امام ز ہر یکی طرف یق موب ےک مکل تین علوم جس سے ایک 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .11 ۰0ہ 0ا4 ت1. ٢٢۷٢‏ 


اصول رت نار ۹ 
ے۔(۱۸) 
ا۔ ول این شا مین ا سکم رسب سے پیل امام شانفتی ( ٣۰۴٥ھ‏ بن ےت را کام 
کیا(۱۹) اورجطا غہ کی خحص یھی نر را سکی(۰٣)‏ 
۶س جن عفرا تکی ابتدائی تعاغف تن تق رآ نکری کے حالہ سے جمارے ساتۓے 
ہے۔ ان ٹس قادہ بن دعامہالمد دکی )٢٣(‏ کا نام سرذہرست ہے(م ےااھ )ان سے نقول 
ناج ومفسوغ کی روایات (۲۱) او زی نے ار پان ٹس )۲٢(‏ من قییہ نے المعارف ٹل 
نل ( ۳ کیا ے, ال مود جا ابھ یم ینطو کی شکل می ںحفوتط ہے )٣۴(‏ 
پر ھن مسلم شہاب ز ہی ( م ۱۲۴ھ )نے بھی پقول ہی عم رای کاب 
میتی( 
۴۔ ‏ اسماعیل بن عبدالرحمن بن أبی کریمة السدی نے ایک تاب 
الناسخ والمنسوخ فی القرآن کے نام ے ای ککتا امم یٹھی_(۷٣)‏ 
۵ عطاء بن أبی مسلم الخراسانی (م ۱۳۵م) ۓ الناسخ وَالسشوخ 
فی کتاب اللہ کے نام سے ای ککتا الم یتی۔(ء٢)‏ 
٦ذ‏ رین ساب کسی (م۱۳۷ء) نے الناسخ والمنسوخ فی القرآن کے 
ام ےکا آگھی ۔(۸٢)‏ 
ےھ کسحائل من سلمان الزدی (م ١۰٥۱م)‏ نے گی الناسخ والمنسوخ فی 
الغرآن کے :ام سے ای ککنا اھ یی۔(۹٣)‏ 

ڈاک کر یہ نت گی صانبہ نے صرف ق رہل نکرم بر نا ومفسورغ کے حوالہ سے 
٢‏ ھےکتابوں پت کر کیا ہہ )۳٣(‏ ابن خی اشیلھی نے اپ یکتاب فہرست مطبوع (داراککتب 





أ. اعلیۃ یروت ۸ء)۰ٹش۹|۳۶م یکن پت نکی ہیں۔ یج ھکماہیں دہ ہیں جوصرف 
۱ عدیث کے جوامے باج ومنورغ رلکھ گی ہیں ۔ اور چج ھکایں دہ ہیں جو رآ نکرمم و 


عدیث دونوں برشفل ہیں۔ بے عد یٹ کے حوالہ ےکن ب کا شقمرأ ائزہ لین ہیں اور بی 
کب جمارے موقسورم صیرت کے جوالہ سے ز یادہ مفید ہیں جن سے سیرت نا کو استفاد ہکرنا 
پاے۔ ۱ 

اس حالہ سے میک کاب تقو لکتاح کے اھ می نعل (م ٣٣۲ھ‏ ) کی الناسخ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول سرت ار ۳۲٢‏ 
سسگکخصںو]وڑجےوجمعككےمسکسھى9۔و9۔ىىےجو ‏ تتٌ۔ےےعےعوو+۰۰ ٛس].پکی-:: سے 
والمنسوخ فی الحدیث کے:ام سے ے۔(۳) ۱ 

٢‏ ابودادکی الناسخ والمنسوخ فی الحدیث کا تمکرہ بھی کتالی نے کیا 
ے۔(۰٢٣٢)‏ 


۴۔ مصی ناش (م ۳۷۸ ی۳۱۹ھ) کی الناحٗ وأ مو رغ نی الیعدری ٹکا حائی غلیفاور 
ادن ةک رکیا جے(۲۴۳) ۱ 
للازےہ حر بین بر الم اصفھانی (م۳۲۲ھ) نے کاب الناسخ والمنسوخ فی 
الحدیث کے:ام سےا یگی۔(٣۳)‏ 
۵ سم می نخان ابوبکر ااشیمالی (م ۷٣۳ھ‏ ) نے انا وأ ضورغ فی اللدےٹ ے 
عنوان ےکگما_(۳۵) 
۹ص إخبار أُھل الرسوخ فی الفقه والحدیث بمقدار المنسرخ من 
الحدیث لابن الجوزیء نی تق نکی تحقحات کے ساتھ بیروت دارامین ۶7ء 
ہے جارائر اث اورا تپ الاسلائی سے شال ہوگی ے۔(٣۳)‏ 
ے_ الاعتبار فی الناسخ والمنسوخ من الآثار أبی بکر محمد بُن موسیٰ 
الحازمی الھمدانی (م۵۸۲ء) تین مر اج رعہدالتزہ:۔ النقاہ رۃ ء کت عاطف. ٠-۱۳۸‏ 
۹ء صفات ہا ضوح رس لک ہے۔ حیددآ بادوکنءشام٠‏ بیروت سے شائح 
ہوئگی ے۔(۴٢)‏ 
 _۸‏ اعلام العالم بعد رسوخم بحقائق الحدیث و منسوخ عبدالرحمن 
بنْ الجوزی )۲م ےھھ) عبداللہ الز ہرانی شض کے سا جح سحودیی عرب سے گی 
سے۔(ام ا ےکا مقالہھا) 
 _۹‏ رسوخ الاخبار فی منسوخ:الأخبار لأبی إسحاق برھان الدین 
إبراھیم بن عمرالجعیری رت ٦٦٥‏ ے٥)‏ دراسة و تحقیق حسن محمد مقبولی 
الأ مدل إشراف محمد أحمد میرة ء بیروت مؤسة الکتب الثقافیة ۹۹٥۱ھ؛‏ 
ا٦ہ‏ ١ؤ‏ ىی متقالسحودی عرب ےالَع ہواے_ الجامعة الاسلامیة ۱۳۰۵ھ 
جم ککھاگیا۔ 
٭_ ‏ مختصر الناسخ والمنسوخ فی حدیث رسول الله ءكّه تالیف 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 0۹0041 0ا4 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول یرت ار ۳۲۱ 
عزالدین حسین الشیخ ۔ بیروت: دارالکتب العلمیة ٢٥ھ‏ 
ا قاسم بن اصبغ کی الناسخ والمنسوخ فی الحدیث ے۔(۳۸) 
بد خمرین صن عنا نک یکتاب الناسخ الحدیث ومنسوخ (م۳۸۵مء) 
ڈاکٹ کر یہ بن تل یک اع عق کے ساتھ داراککتب العلمریۃ ببردت ے ۱۹۹۹ء 
می شائع ہوئی ہے۔(بیگی ای اےکا مقالہ ہے۔ )۱۸۳۴ صفیات بشقل ہے۔ 
۳۔ مین اشق ین ام اصفبانی (م ۳۹۵مھ) احروف بن مندہ کی الناسخ 
والمنسوخ فی,الحدیث کےأ نام ے ے۔(۳۹) 
۳ ۔ عبدالکریم بن ھوازن کی ناسخ الحدیث و منسوخم کے نام سے 
ے۔(٥۳)‏ ۱ 
۵۔ ‏ محمد بن ھانی کالناسخ والمنسرخ فی الحدیث ے۔(ا۳) 
٦‏ احمد بن محمد ابوحامد الرازی کی کتاب الناسخ والمنسوخ فی 
الحدیث ے۔(۲۲) 
ےا۔ ابن حیان کی ناسخ الحدیث و منسوخہ ے(۳۳) 
ھکمائیں وہ یں چو رن ر مریث دروں سے صعی نا وضوغ سے 
ائاا۔ ضضتل یں۔ ۱ 
١‏ احکام النسخ فی الشریعة 'الاسلامیة محمد وفا دارالطباعة 
المحمدیة فھرہ ۱۳۰۲ءا فت )(ائح ا ےکا مقالہ) 
٢‏ الادلة المطمئنة علی ثبوت النسخ فی الکتاب والسنة: بحث فیما _ 
ثبت نسخہ من الإ حکام والااأحادیثٹ 
٣۔_‏ الدسخ فی دراسات الأصولیین: دارسة فقارنة نادیة شریف 
العمریء بیروت, مؤسة الرسالةء ۰۵ ۱۳ھ ص/۲٦۵۸.‏ 
7 النسخ فی السنة المطھرۃ وأشھر ماصنف فيه عبدالله بن محمد 
الحکمی؛ إشراف محمد أدیب الصالحء الریاضء جامعة الإمام محمد بن 
محمود الاسلامیةء کلیة أصول الدینء ٦۰٥۱ھ(‏ قالاگحاے) 
۵۔ ‏ نسخ الکتاب والسنة بالکتاب والسنة فاطمة صدیق نجومء إشراف 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ .11 40۱۹10 ت[. ٢۷٢‏ 


اصول رت ارگ ۳۲۲ 
احمد فھمی ابو سنقہ مکة المكرمةء جامعة أم القری؛ کلیة الشریعة 
والدراسات الإسلامیةء ۱۰۰۰ھ( قالائمحاے) 
7 النسخ و موقف الصلحاء منەء ٹریا محمود عبدالفتاحء القاھرہ 
دارالضیاء ۰۸ ۰۱۲٦ء‏ ۳۲٦۱/|ص(۲۲٣)‏ 

نا ومفسوخغ پر منددجہ با اکب میں بہت بڑا ذ شیرہ موجود سے ۔بجح سکب الکا 
ھی شائع ہوگی ہیں جن میں :ا ومضسوخغ کےنھبی احکامات پر اشرا ت کا جائتزوکھی لیا گیا 
ے۔ شا الدکتور عبدالمجید کی منھج التوفیق والترجیح بین مختلف 
الحدیث و اثرہ فی الفقة الاسلامی مطبوعہ دارالنفائس اردن ۱۹۹2ء 

ضرورت اس با تگا ے نا دمفسوغ کے اصصولو ںکی ررڑنی جس سیرت طلیبہ کے 
داقا تکا جائزو لیا جاۓ اورسیرت نگارئی یش ال علم سے حدد لی جائۓ- 


عمت ایر 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


مہ 3٥.‏ 0۹077 130ت1. ۲٢۷۷۷‏ 
۱ صرل رت ناری ۱ ۳۲۲۳۲۳ 
۔۔_۔ گے ک-_ سے سس٦‏ ۔ستست_سسست__۔_۔وسحتتتتے۔ےےےس سے ٹس سشنٹ سے ٹ ‏ ٹشٹٹ سے سیا 


سوئشویں اصول کے حواشی و حوالہ جات 


ا۔ ابن شاھین البغدادیء ابی حفص عمر بن احمد بن عثمان (م ۳۸۵) 
کتاب ناسخ الحدیث و منسوخب دارالکتب العلمیة بیروت لبنان 
تحقیق الدکتورہ کریمہ بنت علی ۳۸/۶ 

۷ القاموس المحیط ع/۶۱// ا۲ء لسان العرب ٦/‏ ص/ے٠٭٠۲ء‏ 
مصباح المنیر ج/۲/ے۸۲ءتاج العروس /١ص/۷۸۲۷‏ 


٦١| ٣/ اگ فافت‎  ۔۳٣‎ 

ات سور٤‏ اب ٢/‏ 

۵۔ ‏ اکفاف تا" ص٢۲۹‏ 

٢۹ای سور؟اپا‎ ٦ 

ے۔ں یھی ےتفعیل ف اح مارحوت شرں ملم الشوت ‏ ج/٤مص١/۵۳ء‏ الاعتبار فی 
الناسخ والمنسوخ لابن جوزی م/۸, منامل العرفان فی علوم 
القرآن للزرقانی ي/٢‏ م/۵ءاء اور البرھان_فی ماوع القرآن 
للز رکشی ع/۶۲/ ۲۹وہ ۱ 

۸ زرقانیء مناھل العرفان وو سر لابن حاجب ع ٢/‏ 
ص/۸۵ءالموافقات للشاطبی ٣/‏ ے۰٠‏ 


۹ السوسوہ: الدکتور عبدالمجید محمد اسماعیل ۔ منھج التوفیق 
والٹرجیح بین مختلف الحدیث و أاثرہ فی الفقہ لاسلاانی 
دارالنفائس الاردن ۶ء گ۲۸۳ ۱ 

-٠‏ ٭ارشاد الفحول م/٦ء!‏ اور المععمد خ/۱م/۳۹۹ء نواسخ القرآن 
لابن الجوزی ضص/۸ءالاحکام لآمدی ٦۷٣/۶ ٣/‏ 

١ا‏ العدة ٣/۴‏ ص/۸۸ءء البرھان ع/٢‏ مش/۳۷ء المستصفی ع/١:‏ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1 ۹5ہ 0ا4 ت[. ٢٣۷٢‏ 


اصول برت ارک ۱ ۳۶۳ 
سکًےسکَسِ٣>٦ٴۃەةىآىس--ٔ----‏ ے۔ے۔ٌْ بییتی ھچ ۔پٗیییپتسحج مجممپرےےکژكچ تہ 


ت٣‎ 


۳-۔ 


ای 


۲-۔ 


9۹-۔_۔ 


پر 


ے1٦‎ 


ظ۳۲۴۲۔ 


ص/۲ ءنواسخ القرآن لاین الجوزی م/۱۱۸ 

ارشاد الفحول /۱۸۷ء نواسخ القر آن ابن جوزی ل/۱۱۸ 
المستصفی ع /۱/٢۱۲ءالاحکام‏ للآمدی ۱٦٢١/۳/٣‏ 
(رشادالفحول /۱۸۲ءالموافقات للشاطبی ج/۳//ءےا۱ء 
الاحکام لآمر ى٣‏ /٣/ص/٢٦٦‏ 

الیت اورالعدہ /۶۳ص/۸۳۵ءنسخ الق رآ آن لابن جوزی ش/ ءا! 
وس ةب فسم سعرسگوم اف 

ایناص/۳۸ 

الاخنپارل/۱۸ 

اینا/۱۹ 

سوارغ کے لئ د کے طبقات این سحد ى / ۲۲۹/۶۸ 

درئۓ  ١/‏ ص/۸ 

۱ ٣۳٣/ کۓ‎ 7 

دمےء ابن شاھین کتاب الناسخ الحدیث و منس وخ /۳۹ 

ذھبی تذ کرۃ الحفاظ ع/ش/١٭ا‏ 

یئ ون الا ہع/۱ص/۲۳۵ء اور زان ااختزال ج/٣ص/٣ھ:ٴ‏ 
التھذیب ‏ أ/+٣ص/٢٢۲ء‏ 

ابن شاھین؛ کتاب الناسخ الحدیث و منسوخه ام 

الداؤ دیء طبقات المفسرین ع/۴۳/۲اء وفیات الاعیان ئ/ 
ص/٣‏ 5 
ابن شاھین کتاب النلسخ الحدیث و منسوخه م/۲۹ء 

دیج مقرمہ کتاب الناسخ الحدیث و منسوخہ لابن شاھین ۳۹/۱ 
۵۲ھ 

کتانیء الرسالة المستطرفة ئ/٦٦‏ 

الیاً 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ3 400۹00 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول یرت نار اھ 


_٣٣‏ حاجی خلیفہء کشف الظنون ن/۱۹۳۰/۶۲ء اور معجم المؤلفین 
غعمررضاکحالہ ع/|ا /|/١٦ا‏ 

٣‏ ائعا 

۵٣۔‏ ایفأ ح/۶۷ |۱۹۳ 

٢۳۔ ‏ حفنی صلاح الدینء دلیل مؤلفات الحدیث النسشریف القدیمة 

والحدیئة دار ابن حزم بیروت ۱۹۹۵ء /۵/۴۳٥ے_‏ ٢ے‏ 
ں٭۔- انآ ح/٣‏ ا/٦۰ءے۔ءےے‏ : 
۸۔ ابن شاهینء کتاب الناسخ الحدیث و منسوخہ گ/۵۲ 


۹۹-۔ ائ ا 
۷۔ ۔ الا 


ا۔ . کتانی الرسإلة المستطرفة /۹۰ءابن ندیم کی الفھرست ۳۲۱/٢‏ 
٣‏ ابن شاهین .تاب الناسخ الحدیث و منسوخه ]ے۵ 

۳۔ الا ۱ 

۴ حفی, صلاح الدینء دلیل مؤلفات الحدیث /اش/۹۵-۹۳ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ح0 .۱۰0001 0ا4 ت1. ٢٢۷٢٢‏ 


أ 


.ےآ اصول بتاک ۳۷ 





مت ہواں اصول :عت ولک م+ضیات ہے 


+٭٭ 


سیرت نگاری سےقصودسیر کا روایات وواقا کوچ کر نا نل ہونا جا نے 
نج یرت طیبہ بر جو ذ خیرہ ہاارے ساخےآ دپے ا ںکا گی نم وترحیب برک کر 
شحم ہوجاجا ے۔ سیرت نار کا مقصدتمول قواب و برکت کے سات کل د اصلاحع ہونا 
چابے ادرسیرت ڈگارکی ق رآ نکرم ک ےمم کے مطا بی حکمت اور انساٹی نفسیا تکا یا ظکر کے 
کی مان بتراہراف عاصل ہو پک ہیں ۔ اس اسلوب پمیر ےلم کے مطالی صرف چند 
افرادر ےک ما ے۔ 
سرت طلبہ لے کا کت واقمات نینملقی حم تکیاے اس پینفسرین 
بمحرمین نے بج ٹکیا سے۔تعددمعالی ش سے ایک مع سے ہروفت وعالات او رخاط کا 
اط رکھت ہو ۓکوئی پا تکہنا متقاصر بشت وی 4 نع سے ایک مقصد کن 2 
مطاب یحم تکتلیم د ہناش )١(‏ 

ححفرت ابر ڈیم علیہ السلام نج یکع کی نجیر کے وشن مفا کے حا یکا 
مطال ہکی تاس میں تیسری عفتحکم تکا ہو تھی ۔(۲) اور بیحکمت ای صفت سے جو دنر 
انمیاء کے مقاصد بعشت میں بھی شال تھے ۔حضرت ابرا میم علیہ الا مکی آ لی کے بارے شمل 


فرمایا: 

آتینا آل إبراھیم الکتاب والحکمة۔(٣)‏ 

1ل ابرامیمکوکاب دحکمت دوڈوں عطا ک یں 

رت لقران علیہ السلامء رت دااڑد علیہ السا مکوچھی مت عطا ک یگئی-(٣)‏ 
. ارعّادہارى٤اے۔‏ 


ولقد آتینا لقمان الحکمت (۵) . 
بھم نے حفرت لقمان علیہ السلا مک وبھی سحکمت عطا کی می اور جن انمیائکوجکست 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 400۹0031 ت1. ٢٣۷۷٢‏ 


اصول سرت ار ۳۲۲ 
عطاک کی ان کے بارے میں فرمایا: 

ومن یژڑت الحکمت فقد اوتی خیراً کثیراً )٦(‏ 

جےحکمت عطا ک یگئی اے خ رکٹ رعطا ہھگیا۔ 

قرآ نکریم کے مطالبی بیحکمت اخیاء کے علادہ سے چاہتا سے الد تھا ی عطا فر ہا 
دنا ے۔(٦)‏ امت مر پ اطور اصان کے پک کی بنشت کا دکرکرتے ہو گۓکھی ۱ 
تر کا ری گیاڑے )مسلمانو ںکوخپعی طور یت ووگوت کے موق زیت پرکواقیار 
رن ےکا عم دیاگیا ہے ۔ارشادر بای ے۔ 

ادع إلیٰ سبیل ربک بالحکمت والموعظة الحسنة 

وجادلھم باللعی ھی احسٰن (عور)ٗإفل/۷۵) 

لوگو ںکو اپ ر بک طرف پا مت اذ یا لیکرۓ واے) 

ا الفاظ کے ذر لج اور میاح گی (طز یش ) جرد سے گج پور 

اط بک و ماحول کے مطابقی ہو۔ 

ون کے کان من نے اد درا 
ے۔ اکر حدیث مرادلیا جا تذ بھی میرا مدگی ابت ہوتا ہے ۔ نشی سیرت طیبہ الگ کے 
ز رہ گت د ینا نبوئی الوب کے ذر وہ اگ راس ےمم ففسیات مرادلیا جا تو گا یرت 
۰گاری کے لے نیا ت کا استعال وا رک ےکاعم تا ہے ۔ اذا بیرت ثثاری کے لے 
ضروربی سے وہ یرت طیبہ کل کا علم نیا تکی و ضن می بھی چاتزہ لےء دوہت و 
ٹن نے کس چا کیا با کی ہے۔آپ مل ےم بات اعم دبا کی کا کیا 
ا سک نضیاتی ذجھبا کیاتمیں ۔ ا لمعفل ول کے احزاجع سےلمیرت کے پا مکوسیرت 
امو جاز بنظراورعبدحاض کی مناسبت ۓ فا کرو ہے اکا تی جک ے۔ 

عفت محکرت( عم نفیات )کوفحو طط رک والا چہاں نصب ہبوت ے خوش گنی 
کر ےگا وہیں اللہ تزالی کی عف تیم ےبھی مستنفیدر ہوگا۔ سکم مھا کیک مسلران اور اسلام 
جن عالات س ےگ رر سے ہین اس میس اس صفت کے ساتنکبو کی اشمدضرورت ہے مل 
تک م رید وضاح تک نے کے لئ ڈاکٹ رمیر اللُصاحب کے ایک بہت پران ےممون 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ .۱۹0011 0ا4 ت[. ٢٣۷٢٢‏ 


اصول برت ارل ۳۲ 
سے استفاد ہکرت ہو ت ےآ پک خدمت ش چنداقکتباسات جج یکرت ہوں- : 

عربوں مم دقو تکا اجقما مکرن خخرکی با تتی۔آپ خانگ نے مل کے لے اس 
زمانہ کےنضیاتی اسلوب انقیار نے ای رع اس ذمانہ کے میڈ یا کا مرک کوہ فاران تا گیا 
را سکاب تھا) ے1 ب تل نے استدا لکیا (عبد حاض ریس علارکو بد ید میڑیا کے پارے 
مں غورکر جا یۓ) ڈاکٹحید ال ککعت ہیں جب آ پ من کون کاعم لان آپ ما 
نے ذقو تکا اما مکیا اور دگوت کے مو پرفرماتے ر ہے مم لکھانے کے بآ پ سے جچتھ 
با تکرنا چاہتا ہوں۔فھبرناء انظارکرن۔ چنانچہ ا بک بار سب لوگ ا پھس میں ڑیٹے 
ر ےک دکھیس دہکیا بات ہے جس کے لے یی بلایاگیا ہے ۔کدانے کے بحعد رسول الہ 
صلی اللہ علیہ وسلم ان سے خاطب ہوکر بتاتے ہی ںکہ بت پت یکیوں برکی ہے۔ الد تھال یکو 
ایک ماننا کیوں ضروری ہے۔ پچ راس کے ماع نی آخر تکی زندگی اور خدا کے سان 
ساب وکنا بکا ذک رکیا۔ اس رع کی چتھ جنیادئی با یں لوگو ںکو تا یں ۔ اس کے جس 
طبر کی ردایت :ہت وپ ہے ۔طبرکی کا ان ہ ےکا کن کاخال آ خرکی جملہبیتھاکہ 
شس سے ونس میریی زکو تکوقبو لک ےگا دەہرا جانشینن اورخیفہ ہوا ےکچ ہی ںکہائں 
وت فرت ئل یکرم الڈد وجہہ جو ابھی ہے تے اٹ دکیرے ہوئے اور کے گ ےکہ یس اسلام 
تو لکرجا ہوں_ رسزل الڈی٥لی‏ الل علیہ یل مکا چا لواہب قیقبہ مارک سا اورجای یچک کے لگاء 
اب طالب مبارک ہو ۔آ جع سے تم اپنے یی کے ماحت بن گے ہو۔ اس سے ابوطال بکو 
غفتی ہوئَیءاسل لے دو سار عرال کے لج آ مادونیں ہو کی ےکہ رسول ال صلی ازلد علیہ 
یل مکی نبو تکوقبو لکر میں ۔ اس بیا نک خیشا لن کا ایق بتانا تھا۔ 

مم اس پٹ می نیس پڑ نا چا ت کرت یکرم الشد وج کے ایمان لاے یا دہ 
کب ایمان لائے؟ مہ ایک طعدہ بجٹ ہے۔ اس وقت بم صرف یی در ہے ہی نک ہی وگ 
کے بعد رسول ا٥ی‏ اوہ علیہ نلم نے ملین کے بل ےک یاکیا ریت اخقیار جئے اس کک 
عر سے بعددوسری وٹی نازل ہوئی ہے۔ یس میس می عکرا جا ےک 

فاصدع بماتؤ مرواعرض عن المش رکین۔(۹۲:۱۳) 

جس چیک سی عم دیا جاجا ہے دوكھو لکر بیا نکروءمشرکو ںکا پہوا 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1 40۱۰00 ت[. ٢۷۷٢‏ 


ول سیر ۓٹارگ - 
کا‪زکک- _ک ء ٠ےک‏ ٗ سج ے_‌دکژأ!_ ‏ سج  '_‏ سج کگگڑڑ._-۔_۔'حی۔ 


ون ۱ 
اںگم کے نے بر رسول امم مک ای کطرئ کی دہشت گحسؤ ںکرۓے میں لہ 
ساراش ربت وست ہے۔ گر می یہاں کے لوگو ںکوبرلا ہیکہو لک تمماراد بین غلط سے اور 
تتہارے ب تتہارے لئ فلت او رنجا تکا با ح ثاں من کت ,تو لوک نذا ہوں گےء 
عفرت جب رائیل نے پھ رآ کرنشفی د یک اللہ تواٹی آپ نویس جچوڑےگاء ال تھا 
آ پک حا تکر ےگا غی کچھ ان طرح کینخنسایں ہیں سیر تک نہیں ںی 
ہیں۔ ایک دن رسول انڈص٥ی‏ ال علیہ ےلم شر سے باہر بپہاڑکی کے داصن میس یا پپپاٹڑگیا کے 
کسی بلنعد ضے ےکر ے ہوک رلوگو ںکوا بی طرف بلاتے ہیں جی ےکوی حعادش شی لآ گیا ہو۔ 
فک دوڑے ہو ےآ ے۔آ پ عللل نے فیا کہ فلاں لہ کے لوگو ںکوخاط بکرنا 
جا تا ہوں۔ جولوگ ال تل نہیں تھے وہ لے گے پچھرا سک ایک شا کا ذکرکیاکمیش 
صرف ان ےگفگ وکرنا چاہتا ہوں۔ خر با سمارے شر کے لوکوں خطا بکرنے کے 
اس کے ایک جحدود تےکو اک دن آپ پلک نے خخاط بکیا۔ خطا بکا انداز اس طرح تھا 
ان پھ کیا اگ میں تم ۓے- بیا نگرو لکہال پہاڑ 2ج تہ دوسری طرف ایک وش نکی 
وع 1 مہوئی ے اور وہٹم بر ملکرنے وائیٰ ےت کیائم مر بات پر اعخمادکرو گے؟ ا نکا 
جواب اک ہم نت ہی ںآس جم کجھوٹ ہو لے نہیں پایا۔ اکرقم جیدگی سے کے ہوک وانئی 
کوئی رشن اس طرف آ یا ہوا سے اور ڑا ڈاے بڑا سے فو ہم تہارک بات پر شی هر بی 
گے_ اس وقت رسول اوم٢لی‏ اللہ علیہ لم کے ہی ںک نم کو اس انا ی لفکر سےبھی بڈڑے 
ایک دوصر ےکر سے ڈراتا ہیں ىالش تما یکا ٹہراورعذاب ہے۔ اگ رقم ال تھال یکو ایک نہ 
ان گے اور یتو ںکی برعمش نہیں بھوڑو مے تو مرنے کے بعد الہ تھا ہیں دوزغ میں ڈال 
درےگا۔ اس دع اورلوگوں کے علادہآپ جۓ کا تا ااواہ بھی وہاں موجود تھا الواہپ 
نے جلپک کہا کیا اس فقول بات کے لے تم نے جمارا وت ضائ کیا۔ ےکک دہ چلاگیا اور 
دوعر۔ ے لو کبھ یآ ہآ بسن دہاں سے جے گے _(۸) 

ڈاکعیر ال کھت ہیں: رسول انڈص ی الل علیہ لم کے شید شنوں میں سے 
ایک ابواہب تھا جو ساتقح بی دوھیا لی رت سےآ پ می کا چا بھی تھاءعرب کے معانشرنی 
رستو رکا تقاضا ھا ہد یکواپنی یل والو ںکی موافقت ہرمعا لے می کر لی جا ءا ال 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .11 40۱۰00 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول رت اری ۳٣‏ 
بھی اور برائی بھی اور اپ گی ر نے دار نے چا سے بے انصائی امب یکیا ہوہگ راس 
کا ساتھدینا جائئے ء علادہاز یئ شرو عکرنے سے پل بی رسول انڈس٥لی‏ ال علیہ دم مکو 
اپے اخلا قکی وجہ سے ایک اص اقیاڈ عاعصل ہو چکاتاء لا سب کے ساتھ مبریانی کا 
عون یت ا۶ تہ ٹچلوٹوں برشخفقت ہتاجول برخنامت۔ 

گرا کے پاوجوو جب سول ال ا ال علیہ ویلم نے عام لوگو ںکونغ شروع 
کرنے سے پاپ کا مک تا عم خدا ود کال ےکیا۔ ۰ 

وَآَنذِرْ عَضِیْرُتک الاقربیْنَ ۔ر١١)‏ 

اپنے تل اورنزد یک والو ںکوڈرا_ 

اور اس مقصد کے لے اپنے اندان والو ںکو جع کیا قذ صرف ای ننس تھا جو 
الفت کے لے اٹھاء اور ایک لہ کے توف کے ایر اگل لک رکھڑرا ہوگیاء اور ہے الواہب 

)١(-اھت‎ 

ا سک حخالفت بی ذر انی گی لاس کے مرنے کک روز بروز اعت بی 
گفیء ایا کیوں ہواء ھالانکہئمیں اڑکی چا تی بھی متی ہیں جن سے ہم مینتیہاغ کر سکتے ہیں 
کہ ابواہہب فیاضءفرارغ دل اورلفما رآ دئی تھا-(١١)‏ 

م نے علم فیا تکوبیرت پگارئ کا اصول تراردیاے۔ مارےسوال فا ے 
مندرجہ یل قصہ ما ابیت دکتا ہے بلا ذدگی ن ےککھا ے: 

ایک دن ابواہب اور ابوطالب میس بھگڑا ہوگیاء ابواہب نے ابوطااب 

کوز من پرگرادیاء ادرسبنہ پر چڑ ھکر ماج مارنے لگا درسول شی 

اللہ علیہ دیلم نے ہہ ماجراد یھا تو | آپ گی سے ضا ہوا ڑپ 

"کل نے الواہ ب کا بازداویر ےپ کے اسے زین پرگرادیا تن 

ىی ہو اکہ الو طااب نے اگ جے پر چڑھ کے لاج لگانے شروں 

یئ اس پر ابواہب نے رسول او ٥ی‏ اوشر علیہ وی مکوخاط بک ک ےکھا: 

بی تا چا سے اور ح بھی تیرا چا ہوںء چر2 نے مہرے ساتھ ایا 

سلو ککیو ںکیا؟ خدا اظحم میرے ول تیرے ل ےکوکی میں 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 4٠‏ ۹0ہ 0ا4 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول یرت ارتا ۳۳1 

رجی۔(۱۳)اس سے اہڑینجہل کے ول میں نفر تکاآ ناز ہوا۔ 

رسول اوڈرص٥لی‏ اللہ علیہ وملم اسے جمارے زان کا فو نکہاہمر تے تے۔(۳٢)‏ 
یل کالب بل تر الک رشن ”کت کا باب تھ بعد می اویتول یی جال تک اپ" 
ہیاک کی ا این سک یککاروائی می صرف یں لوگو ںکوحص لی ےکا ع تھا ج نکیا مر 
ایس سال ٦‏ ال ے زیادہ ہو۔ الچ لکو”رائۓے کی چپھی اورتعمندری“ کی وجہ سے تیں 
سا لک ع ری بی رکنیتہ لگ ھی ۔ اب ول مفاوت یش بہتہ'شپورتھا۔ اور ائر ینک گت 
کر تح ریہ سانش نے اپنے سای ےکہ۰اک تی پیٹ ہبی نہگھرے! مد چھ 
شف مبٹی تھا اس نے یک نکر ابا صراٹھایا ادرکہانی ہ جب تک مر نہ ہوکوئی نا ء1 خر 
کھانا ای لے و رکھا سےکہ لو ککھائیںء اب 2 اس ہی سے۔ مم 
وومرے رروازے سے باہر لے گۓء اور وپال ٹیس نے ک ریکھا کہ اور اوف ری ہوردے 
ہیں۔ ہم نے لوکویں سے و سچھا 2 انہوں نے با یا کہ ىہ اون فگھ ای عام دکوت کے لے 
کانے جارس ہیں+اودمکان کے مات کک نام این ہشام انم ہے۔(ا پیل ) 

رس لین بیجم لکی رسول اوڈیص٥ی‏ اث علیہ یلم سے جومصالحت نہ وگیا۔ اکا 
تنا وین یس شایرا نکی دو کول کال دز اگی۔ 

ایک روز رسول اوڈص٥لی‏ الشر علیہ وم مکش ریف مم حضرت ابویکڑ ححضر تع اور 
حفرت سڈ کے ساتدنش ریف رکھت تےکر فریلہز بی دکا ایک بین یک شریف کے مات ےآ کم 
رآ واز ے فریادکرنے مان رش سےکہاتم ینوٹ رکھتے ہوک کھانے ےک ہاءان 
ارحص کا تمبارے پیا نآ ۓےگا؟ تم لوک نو سامان لا نے وانے پل مکرتے ہو کسی نے 
ا لکی رف فوجہ نکی ملف فگردہوں کے پا سے ہوتا ہوا خر رسول ال یص٥لی‏ اللہ علیہ “لم 
و اکا کت نول اض ی اللہ علیے لم ے اں ودز پت فر ان نے انگ سے 
ف کیا ے؟ اس بینی نے جواب دیا:” ابوام نے وو جن اونٹ لیا اتا تھا۔ اور مرے 
پاس نے اوٹف ہیں ان یس بین ہیں۔ جس انیس خمارے کے ساتھ جیے پہ تیارکیں 
ہوا۔ اب ال کا لیا کرت ہو ۓکوئی انیس خر بدا نیس ٠‏ اس نے می را ارد جار لیا خ راب 
کیا ےک نجتا ہیس ۔ اس ط رع اس نے جھے بڑامتصان بہٹچایا ے۔ 

رسول اوڈص٥کی‏ الش علیہ لم نے فرمایا: دہ اون فکہال .یں؟ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ح0 .40۱۹0011 ت[. ٢۷٢‏ 


اصول سرت ار ۳۳٣۲‏ 

نی نے جواب دیاکہ: اھزددہ کے پاس ہیں۔ رسول انڈرص٥لی‏ اللد علیہ لم نے 
اپ سے اونٹ خر یھ لے اور دو اون ںکو ا تۓ داموں میں یچ رما تن نی نے عون کے 
گے تھ۔ پچ رآپ نے تیسرا اونف بھی بی دیا اود ا سکیا وی قمت عبدالمطلب کے 
ماخدا نکی یوائؤل کے لے عطا فرما دی ۔ ابڑچجت ٠‏ ل بھی بازار کے ای ککونے می سکھڑرا تو گر وہ 
لکل امش رہا. رسول انڈر٥لی‏ ایل علیہ ؤیلم ا لکی طرف ہو ھے اورفمایا:”' عھردشجردار جو 
تدوکی کے ساتج ای مرک کی شی اس بدد کے ماج ھک ہے۔ ودنہ ھےتہارے ساتھ 
ایا سلو کک رن بڑ ےگا ج یں پپندنییس ؟ ےگا ااویت,ل جواب مس بیفقرہ بار پار ورام 
ر۔" مھ مس ای عرکت بی رلھی نی کو ںگاء جب رسول الڈہص٥لی‏ ال علیہ سم داں 
سے تشریف نے گئے نے امب اہن غلف اور دوس رۓےمشرکین و وپال موجور تے ابہچشتہل کے 
پال؟ۓ اورک گے تم نے مھ مالک کے سا نئے ایی عا می دکھائ یک معلوم ہوا تم 
بھی اٹ یک دن د ینا خقیارکرنے وانے ہو اس نے جواب دیا۔ نی و ا سکی پیردیا ہگ 
۱ ٠ی‏ کرو ں گا جن رس وقت نو یل ا ںکا جبادو دک ےکر د بگیا۔ ال کہ ا چتر 
لوک تاجن کے پا یس نیجزے تے اور دہ اپنے نیزے ہل بلاکر یھ دھرکا ر ہے تھے اگمر 
ا سکی بات نہ مات تق بیس می را میا تام تھا_(۵٥)‏ ۱ 
اک اہ سے ہو سے فیصلہ دی کا نے ہوا یش مس شرف تو دل بر یکیاے 
٢۷‏ ردایت ج ےک اشہ فی کا ایک آ دئی اپنے اویف ل ےکک ہآ یاء ابیچہل نے 
اوشٹ خ یھ لۓۓگگر پچ در یں درگا۔ فص قریی کی چ ال (نادکی) شش پیا او کی 
نگا: 

”ریش کے لوا خیب اشن اورمافر ہو ا لالم نے آفیرت 

اونٹ خر یر نے ہیں .ان پیک دی میں دم لگا در ہاے اورخوائو اہ مھرا 

رام تکھو غکرر ہا ہے ۔ اس سے جھے بدا نتصا نپ را سے گتم لوکوں 

سکوئی ایا دٹ نیس جو میرے ساتق۱ھ ال کے پاش لے اور میرے 

چودام اک پر داجب ڑل ووال ے ولواوے؟““ 

رسول اوڈرص٥لی‏ اللد علیہ یل مع شریف کےمن کے ای ککونے می تشربیف فرا 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 41 40۱۹0 ت1. ٣۷۷٢‏ 


اصول ضیرت نار 89ھ 
ک کک کےسکٌُ سے گک٤<-__‏ کے ک کے----__حوو-ک--۔ 


تھے _لوکوں نے بیو رسفحراس ماج س ےکھا: 

”ہاں جآ ری جیما سے اسے د یت بہو؟ اس ج پایا جا1ٗءتمہارے ھ دام 
واجب ہیں نہیں یس ینف وصو لکرا کے د ےکا سے 

جار رسول اوڈص٥لی‏ ارڈ علیہ ےل مکی خدمت میس حاض ہوا اور لکیا- 

ےمج لہ مس خریب الوشن ماف ہوں' رابنا پورا قصہسنایا۔ 

رسول اوڈص٥لی‏ الہ علیہ یلم اٹھکراس کے سراتحدابیچجہل کےگھ رتشرنیف 

نے یئ اوردرواز وکھنھٹایا۔ ال نے اندر سے کو چھا”ضکون ے؟““ 
رسول اوڈیص٥لی‏ اش علیہ وسلم نے فرمایا: 

نمی ہو لگ این عبدادل ذراباہ رآ2" 
دودرداز مکھولی کے باہر؟ یا تق رسول انڈی اللعلیہ یلم نے ال سے فرمایا: 

ہرنخض کےیتم بر چودام واجب ہیں وواداکردو۔ 
ا ن کھا:* اج“ ا 

رسول انڈص٥لی‏ ال علیہ “لم 0 

ج بک کت اے دا مکی دو سی یہاں ےکڑل چا لگا-۔ 

اوی٘م لگھ می سمیاء اور جن پچ واجب ذو اکا ینف سکودید نے انی کے 
بعد رسول انڈصلی الہ علیہ وم وا ںتشریف نے سے .جا جرگ رقری کی چو پال مٹ آ یا اور 
بولا: ابنرحجہ کن کوجزاۓ خ ردے۔انٰوں نے بڑکیآ سانی سے رات بے ولوا دیا' نے 
کہ کر دہ چلاگیا۔ ال کے بعد چپ ابیجہل جو پال می پپچھا نے لوگوں نے اس ےکہا: میم 
ن ےک یا کیا؟ خدا کات ہم نے فو اس ٴ دی یگوھ کہ کے پائس صرف ائں لئ کی اک پیم 
اس سے نات یکن جاجے تھے ابیہجچبل نے جواب دیا: یس رتئۓ دہ خغدا کیاعم یسے ہی اس 
نے میرادرواز وکھکھٹایا مرے تو حواس باضنند ہوگئے ۔ می باہ رلگلا تو اس کے سا ایگ ایا 
اویٹ تھا یس نک ک کنیں دیکھا۔ شاید دہ مھ چیا ڈالما ہی وج ےکہ شش ے دا فورا 
اواکرو ئئے لوگوں ن ےکا بی جک چادو ے۔(٦٦)‏ 

سب بی طرق تسراواتعدے: ابیجلی سےصسی دوست نے انکار اسلا مکا 

سب معلو کیا تق کیے لگا: پان زمانے میں ج بببھی قیاہ با اشھم نےکوگی ال نھرکا کیا 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .31 0۹00 0ا4 ت[. ٢۷۷٢٢‏ 


اصول سرت ار ۳ 


قذ میرے قبیلہ بھی اس سے بڑ ےک رکارنامہ دکھایاء فیا دکھوائی ء وغیرہ وغیبرہ۔ اب ووٹظر 
کرتے ہیں ان ٹش خدا نے ایک بھی مبجو کیا ہے ۔ ا کا بھلا اب میرا یل ہکسے جال ی 
بر پیر اک رکا ے؟ نی می بھیننیس مانو ں گا کہ بت اش مکو یھ حاصل ہو۔ اس جھے سے 
معلوم ہوگا مرکم رف خرود ا کی عرادتکی بیادھا۔ 

انال نفیات ایک اور مطال کرت ہیں ور سی شمل دو تی کے اؤں اور 
خزرجء ج نکی رایت بھی شد بٹھی۔ خونری: جگیں ہوتی رت یں الی خزرع سے 
تھا (ےا) لی وحن تھا سے دوفوں تل لیڈر مان تے۔ 

اسلاگی جار یش این ال یکو”منافقوں کے سردار کے نام سے بادکیا جانا ے۔ 

رین ےک نو سکی طرف سے رسول ال صلی اللہ علیہ سو مکو اتی پر انی نیس اٹھائی پڑئی 
ھی ا سکی طرف ےکی ؛ححفرت جا تنش شی اللدعنہا کی سند سے ردایت معاملہ اتک شش 
بتان طراز یکی سب سے زیادہ ذمہ دارگی ابن ا بجی ۔ عم یج را سکی یکوشش ری 
ملمانوں میں افزاتی پیراہوءکیوں؟ شایدمنریچ ذ ہل واقھ ا لںکا بب ہو- 

آپ جن کی پر ےا از ماش ے2 دا تھاکہ ا یکو رین کا 
بادشاہ بنادیا جاۓ سنارول سے اس کے لے ایک جامج :نانے کے لے بھ یہکہد یا یا تواء 
جب مریے دالوں نے اسلا مق لک رلیا ق یتجو یز یوں ہی رہگئی_(۱۸) 

قبیل خزرجع کے امہ این ٹ ںکا مار منافتوں میس کرتے ہیں۔(۱۹) اور بیکجی 
کے ہیں کہ قرٴ ن کریم سورت 1۹ یت ۹ء می ہے ای کا قول نفُل ہوا ے۔ 
ولانقتتی )٥(‏ شے اجازت دجئے اور جھےآ ز امش میں نے ڈالے۔ 

اس نے جوترکتی سکیس ا نکی وہ یگنن کے لے مندرجہ ذ یل واقدنظرمی رھیۓ؛ 
امن بشام بر فدہ سنا ہیں۔ اجخرت ے ڈرا پیل العقہ کی مشبور ومحرو گل میں بر 
1٢‏ دمیوں نے علف اٹھاکر رسول الڈرص٥لی‏ اللہ علیہ وع مکی مد دکرنے کا وعد ہکیا۔ مدیے 
والو ںکی بارہ بجما تی ستھیںءتضور لگ نے ہریک کے لے ء سردارمقمررفمآیا۔ فبیل بنوسللہ 
کے بارے میں جمارے اخ (این سحد) بتاتے ہی ںکہ اس تیل ےکا نقیب شی سردار بشراین 
البراء ابن مارژ ور ہوا تھا۔ ال ںکی ناعردگی کا واقہ اس طرع من یآیا۔ رسول انڈرص٥لی‏ الل علیز 
: نے ان لوگوں سے در مافت فرمایا:'٭آ کل تہارا سردا رکون کے انہوں ن ےکا: 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حبہ .11 ۰0ہ 0ا4 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول سرت نار ۳٢‏ 
”یدب نتییں, حا لاک رگن دای بت ہے“ رول اڈ صلی ال علیہ لم نے فرمایا: لا 
سے بڑا عیب او رکون ہوکتا ے؟ تہاراسردار گنی رن ک انکر ا نے پالوں والاآ دی بثر 
امن البراء ہوگا۔ )٢۱('‏ 
عییساکی راہب الیم : ایک اود وش نکی فیا ت کا مطال کر یں ابی انل بریے 
کے ووسرے کیل تی اویں سے تھا۔ ا لک با جظلہ دی جلدکی اسلام لن ےآ یا تھا۔ وہ انل 
نو جوان قھاء اور اس نے اپنا ان کے ساتھ صصرف ایک می رات زار یئحیء اے نان 
کرنے کا وق تبھ نہیں ما اور وو سیدہا جاکے جنگ اعد شش ش ریگ ہوا اور سوبرے ہی 
شید ہوکیا۔ رسول اڈی٦ی‏ انشد علیہ م نأ سے فسیل ال لاگ“ کا خطاب عطا فرمایا: انی 
ج سجن سکوفرشتتوں ن ٹسل دیا ہو) ا لک باب الوگمی بھی دوسرکی جاب سے جنگ مل 
شریک تھااوراہم خد مات اس کے سپردھی۔ جنگ کے بعد وہ اپنے بی کی لا کے پا 
گیا۔ اور بقول بل ذر یکھا: ”ای لئ قو می تھے اننس (یجنی رسول ”لی ال علیہ یلم 
ے دور رکتا تماء اور السی بی مموت سے تھے ژراحا وا۔ دا یتم جیرے طورطربیقے کیسے 
شریفانہ تاور ان ماں باپ کے سات کیصی ای رم یی ںآ تا تھا۔(٣٣)‏ 

اگراجیجھ حادات واطوار انی تز بی تکا ”تیج ہیں اوراگر انی تر یت ود دالد بین 
رے کت ہیں جوخوریھی ایت اخلاتی رک ہوں تذ ہیں لی مکرنا پڑ ےگا ابو بھی بلنلد 
گروا رکا ما لگ اور قائمل ۶ز ت آ 107 بہگا۔ بہرحائل ال ین نیپس وو ھا ی انل وہ 
بت رس وں کے خاندان شش پیدا ہوا تھا ان بتول بلاذرگ وہ ا لاب سے ع لک ان 
سے مبا ہت ےکی ارتا قماء اور عیسائی راہیو ںکی طرف دہ خائ طور سے با تھا۔ اکا اس 
نے راہیوں سے مل کی نا رکئی دفعہشام اورفسٹی ن کا سفرکیا تھا رہب سے ات شحف 
پر پاوجود پھر ےکیے ہوا کہ وہ رسول انڈص٥‏ لی ال علیہ لم ے موافقنت ےآررگ: اوزضمالٰ 
راہب ہو ۓ کچ پاوتوداں نے گوار ا ٹالیء پاۃاعر٭لڑاغوں یی حصہلیا اددمرۓے د مک 
خالفت پر اڑارا؟(۲۳) 

یم این عدبی نے جو رں لکھیکھی ووتھ اب ضائع ہوٹگی ےلین ا ںکا ایک 
می خی قتاس ہیی بلاذ ری کے یہاں کنا ہے۔ دو کے ہیں: 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


٢۷٢ ت1[.‎ 400۹00 ٠ حہ‎ 


اصول برت ارک 2( 
.۔ ”ناوک رخودیھی نو ت کا لوٹ کنا چابتا تھاء جب رسول انڈ٥لی‏ اللہ علیہ لم نے 
تل شردغ فرمائی او رآ پکوکامیا لی حاصل ہون گی قے ابویہر کے دل میں بڑا حر پیرا 
ہوا_( ۲۳) 
ان ہشام کے بیہا بھی چند دوس ربیتفییلا ت تی ہیں ء جن کاتتلق ای بات سے 
معلوم ہوتا ےء دہ کے ہی ںکہ جب رسول ا شی اللہ علیہ دیلم جچثرت فر کر می دتشریف 
لا و ابو رآپ پل کی غدمت ٹل حا ہواء اور ال موق برمندرجرذل لکخنگو ہوئی_ 
لایر بوگونمادین ے جوتم لنےکر1 ۓ ہو؟ 
رسول اللہ مگ : وین حفیف :حفرت ابرا ڈیم علیہ السلا مکاد ین 
اپوگیر: گان ی2 جراذین ے۔ 
رسول اللہ جک نیس ہرک نہیں 
الوگیر: ضرور ہے۔جھ مشلک قم نے اس دین یس ای جن شا لکی ہیں جھ 
اس یش نگیں۔ 
رسول الہ لگ : ہرگ نیہ پلک یس تو اس وی نکوافی ماوٹ کے مالس تزین شل میں 
ےکآ یا ہوں۔ 
الوگیر: اسچھا نے جبھی بھونا ہواے الد روش میں۶ زی واقارب ے وورموت 
نقغی بکرے۔ : 
رسول اللہ علگ: بالئل نھیک ےہ 92 ول رہا ہو اسے ال تاٹی انی ہی موت 
نحی بکرے اورالسی موت الوگی رکونیب ہو لی )٥۵(-‏ 
ابی فراھ یتھنیف عو کے اورویا کا مات ٹیس کانووك ہ00 وو کل 
ہے :کہ یں مھ مٹلگ کے زہانے مس عیسائیو ںکوونم ہر کے؟ نے کا پورا لین تھا۔ خی اعد ٠‏ 
اورمم کے یہاںء لن اور مدین لآ خ ریا مہ رکے؟ ے کاانظار ہ دہا تھا ۔کحب ارکن 
الاشرف مر ہے کے قیلہمنوأقیرکا سردارتھا۔ ابن ہشام کے بقولء ایک درا ت می نے أ سے 
آواز دئی وہ سو نے کے لے لیف چکا تھا۔ ال لک بیوکی ن ےکا نے مت جاناء تھے ا سآ واز 
بس پور ار میں ہوئی ےگ راس ن ےکپ ےکی نہ پنےء یس ایک چادر اوڑھ پیء اولا: 
”اگ لی بباد رآ دب یل باہر بای جا لو چاے یر ےکا وار ىیکیوں کھانا پڑےلمکن وہ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ .3 400۹00 ت1. ٢۷٢٢‏ 


اصول رت ارگ ۳۲٢۳‏ 
اارنٹی ںکرکیا_(٢۴)‏ می مصم فکتا ےکا لکا باپ قبیلہ بہنان سے تھا جوقبیلہ ٹ ےک 
ایک شا ہے لن ا سک ماں پر ہے کےنضیربی قی ہک شی ۰اس قیلے ٹس یہد بھی شائل 
تھے پانھیں؟ بہرعال غیرنزہب ہونے کے پاوجود وہ ہف رکا مردار اورا نکی عدالت کا 
براہ بک گیا الن با 9ل سےمعلوم ہوتا کہ وہ ای صلاعیتقو کا ما تک تھا۔ 

گر و ہکھی رسوگل الڈص٥لی‏ اللہ علیہ یلم کے سا تج مواففقت ےنتا کک بوز جن 
مڑراوںکی 2 0.۔ ہے ہواکہ اس نے الام کے نو ںکی بہادری اور ول 
یی دش اشعار کھے۔ پھ روہ اص طور پ4رلمگیا اوروہال کے لوگو ںکواجظائی ہہک ہے 
لے تیارکیا 1 خر ت اتی نفرت اس کے ول مب سکیوں پیا ہوئی؟ ذیل داد یھتے جو خاصا 
مع خر ے۔ 

امن بشام ای یکر اور وو رےمحنفوں فا قول فرسیۓے فو کودوں میں 
مت فتیوں کے ورمیان مساوات قائ شی گر بتوق ری ہکاکوئی آ دی نی ر کے1 دی تی 
تی ہو جاج تذ قاط لکوخون با کی مقرررو مقدارکی آ ھی رقم دی بٹقی ہکان اگرمعاملہالٹا ہوتا 
3 و یکو گنی رقم تقو ل نی بی کے رش دارو ںکوقبیلہ کےد بی پڑگی۔(ے٢)‏ 

جب سرل اص ٥‏ ی ال علیہ لم ے2 ہے میس الا می علومت تا مکی اور 
یہودیی ںکی خقف ہہاعتیں بھی نال وصں کے طور پراں شال پوکیڑ مضور 
کہ نے موق اور فم ال کے معان مل بہودلوں کے ورمیا ن بھی مماوا تکا اسول 
ار فربادیا۔ مقائل نے اپ خی ر کےفحن من یپ وا یا نکیا ےے۔ 

ا روز رسول الگ ی الل علیہ لم سے تضمور میں 0 و متقرمہ میگ ہوا نو 
آپ مکل جرف ما اہج فی خونہا کی مقررہ دنم پور اداکرے۔ اس بن ریو ںکا 
ردارب ابن الاشرف جو ابنے تل کی عدالت کا برا ہبی تھاء اور اس حیثیت سے پھ 
وخیفگ با تھا رمڑ جبیٹا اور جن کر بولا نیس ء ہ تار فیصلہقبو لی سکرتے اور نہآ تندہ 
قو لکریی گے۔ ہم اپنے پرانے رم درواج هی برچچلیی گے۔'(۸٥)‏ 

مندرج پالا یرت ٹارکا سے دا بہوتا ے اس عیر میں صسلم وی رسلم حبقہکو 
سیر کی طرف با لکرنے کے لج اسلوب سرت نگار یکو جد یرسائمنڈینک انداز بش لانے 
گی ضرورت ے۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت٤310 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول سرت ار ۸ 


یرت اور لنفیات رنصائف: کپج کنا ہیں اس حوالہ می یکئی ہیں 
میعن تائی کی ق رن اورعلم اننس ای طرح حد یث اورعم انس ابی تکا عائل ہیں 
ین مطالعہکی فوع تی ہے ۔مرعبدائہسا نکی الرسول استاذ لیا ۃ دب اسلوب می ای 
أ۰ 

ا لبیب الریاشی کی نفسیة الرسول العربی محمد بن عبدالله السوبر 
(مطوے یروت ۱۹۳۵ء) دارالر بھانء(۲۹) خاصص طور سے ایل ذکر ہیں ۔ عم نفیات 4 
بہ تک ۶ لی ارد انگ ریہ یکنامیں ایی کی ہیں بجھرید ہے ہیں۔ 

۴۔ __ ابو محمد علی بن احمد بن سعید بن حزم بن غالبء الاخلاق و 
السیر فی مداواۃ النفوس بیروت, دارالافاق الجدیدة ۸ء ۱۹ء 

۳۔ ‏ احمد محمد فارس النماذ ج الانسانیة فی القرآن الکریمء بیروتء 
دارالفکرات, ۱ 

۴ اریک فرومء النماذج الانسانیة فی القرآن الکریمء بیروتء 
دارالفکراتء 

۵ اسامه محمد الراضی الاسلام و امراض العصر ندوۃ علم النفس 
والا سلامء کليە التربیة بجامعة الریاض (مطبوع علیٰ الالتة الكاتبة) المجلد 
الاول ۸ءے۱۹2ء ۱ 

٦‏ ۔ جمال ماضی ابوالعزائمء القرآن و علم النفس, ندوۃ علم النفس 
والا سلام کلیة التربیة بجامعة ریاضء جلد اوّل ۸ء2 ۱۹ء 

حسن محمد الشرقاوی نحوعلمہ نفس اسلامی الاسکندریەء 
الھتیئه المعصریة العامة الکتاب (ت) 

۸۔ ‏ سیگمنڈ فرائڈہ معالم التحلیل النفسانیء ترجمه محمد عثمان 
- نجاتیء ط ۴ء قاھرہ دارالنهضة العربیة ۱۹۲۲ء 

۹-۔ عبدالوهھاب حمودہ: القرآن و علم النفسء قاھرہء دارالقلم 


۰۳ء 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ۰٥3‏ 7 0۹ہ 130ت1. ۲٢٦۷۷‏ 


اصول رت ار ۴۳۹ 
٥۔_‏ فخرالدین محمد بن عمرالرازیء کتاب النفس والروح و شرح 
قواھماء تحقیق محمد صغیر حسن المعرمیء من منشورات معھد الابحٹ 
الاسلامیه کراچی) 
اا۔ فواد البھی السیدء الاسە النفسیة للنموء ط۔٣‏ القاھرہء دارلفکر 
العربی ۵ے ۱۹ء 
۳۔ ‏ محمد قطب؛ دراسات فی النفس الانسانیةء بیروتء دارالشروقء 
۹ء 
۳۔ ‏ محمد عثمان نجائیء ادراک الحسی عندابن سیناء بحث فی علم 
النفس عندالعرب؛ ط. ۳ء بروت دارالشروق ۱۹۸۰ء 
۳٣۔ ‏ محمد عثمان نجاتیء علم النفس فی حیاتنا الیومیہء ط ۔ ۱۱ء 
کویت دارالقلم ۹۸۳ اء 
۵۔ محمد عثمان نجاتی؛ الحدیث النبوی وعلم النفسء بیروتء 
دارالشرق ۱۹۸۹ 

مت بانج 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


مہ 3٥.‏ 0۹07 130ت1. ۲٢۷۷۷‏ 
ال کرت نارگا بکثا 
لط٭-ے بب ں‫ ت_ سس سے سست یس ج صصصصصس۔ _ ' رم جع؛ةذ ت-تۓت-ّ'_ ۔_۔ ‏ -_-۔ 


سترشویں اصول کے حواشی و حوالہ جات 


د. ‏ سررببقرہ/۱۲۹ءاور۱۵۱ء-ور٠‏ 1آ لگرا ن/۱۹۳ءعور٠‏ اه م/۲ء 

۲۔ سور چرا٢‏ 

۳ حر اضام ٣ہ‏ 

٣ص‏ سور نقر ہ١۵٢‏ 

۵ عر؛ فا ن/٢‏ 

۲٢٢۹ / سور‎ - 

لن سور٤ٗچم/٢‏ 

۸ سممون ڈاکڑ ھ حید اش ماہنامہ ساعل کراپگی بر ۱۹۹ء ‏ خ/ا١‏ +/۱۲ء 
۸۲۶۔۸۵ 

۹-۔ حمید اللہ ڈاکڑجھ_ دشمنان رسول خدا ای نفیاتص/١۱-ےاء‏ 
ماہنامہالبلاغغراپتی بر ۱۹۹۸ء 

١٢٢/٣٦ عوں؟‎ 

ا باذدگ الانباب خأا ش/۱۱۸ 

۳۴۔- ہین جیب أ ص/۳ اور دیپان صاب ین خابت :تشم ۹ی عاشیہ 


ص١۵‏ 
۳۔ باذدگ۰الاناب ‏ ج/۱/١٣٥۔۳۱٢‏ 
٣‏ الا 
۵۔_ ١ى‏ 


۲+ فق ام پر ت القی ٢ل‏ ے۲۵ اور جلاذ ریگ الا ناب  :‏ /۱ ل/۸٢۱‏ 
ےا این مظام یر ت اف ص/۱١۳‏ 
۸ں جج ہفاری حصتقی ۸/۹۳ میرت من بشا مل/ ۴۳ ء مکی رض الانف ى ٢/‏ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 1 400۹00 ت1. ٢۷٢٢‏ 


اصول سرت گار ۳ 


۵١ص‎ 

یسب کر ص/ ۴۹۹ اورسیرت امن ہشام ل/۸۹۲ 
سو ر٤‏ ا۶راف/ ۹ 

سرت امن ہشامصل/ ۰۹٭ء بلاذ ری ق /۱ ل/۳۴۷ 
بلاذری الا تاب ا۴ / ۳۴۲۹ 

اینا //۲۸۰ 

بلاذ رگ الا ناب ب ا ش/۲۸۲ 

اہن جنشام سیر ت الفٰی صش/ ۱ا٣‏ 

این شام یرتا /یصس/۵۲ ۵ اور۳۵۱ 

این بشام سرت ال ی ۹۷/۶ نفیرای نکر /١ص‏ ا٦٤‏ 
تفر تل سور) اضضام/٣٣‏ 

نتونل رسول فبر مھ قوف نین بیرت گا پر عروں کی ارشات /۳: 
صے۲۸,جوری ۱۹۸۳ءادار ڈور اردو لا ہور- 


حمت بافر 


۷۷۷۸۷۷۰۷۸۷۰۸۱)۵'60 71 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ 40۱۹003 ت[. ٢٢۷٢٢‏ 


اصول رت ٹاری ار/زس 


اٹماروال اصصول :کب راہب مقرسہ 
دای طد ےکی می کے ہے رای بک رہم ابی سے ہڑے 


اعلام دنا کا آ خرکی خر ہب ہےلحکن اس رہب اور نربی ٹہ رکا جذکر پل تام 
انمیاء ن کیاء ان پہ نازلل ہونے وال کب وسحواکف میں ذک رکیاعگیاءآغاز اسلام یش دنر 
غراہب کے بونفس علاء اپ کب میں ہمارے تشم رکی نشاخاں مطالن کر کے دائرہ اسلام ٹل 
شال ہوے۔ اسلام اود ہر اسلا مکی سک کی نشانیاں صر فکتب ساویہ ہی مج نیس جللہ 
نس نراہ بک یکپ مقد ہلاگ رون دخغبرہ می ںبھی موچور ہیں۔میرت شا رم تشرشین ر 
لین کے خلاف یور الام یا اسلا مکی جا یر کے گے ا نیکتب سے استتفاد ۸مک کے اسلام 
اورسیر تکو یتو ول انداز یی پیٹ یکر کا ےہ 
یر ت طبر او رکب راہب مقدرسہ: ق رآ نکر نے دیگراخیاءاودا نک کب 
سے استفاد ہھکی ترغیب دی ہے۔ ماف تن ںکی ء جیما کہ میں ک1 ھو میں اصول میں فص 
الانخیاء کے ذیل ج سلکھ چکا ہوں, بھی وجہ ےلتض افراد کے نمکروں سے معلوم ہوتا ےوہ 
اسلام قو لکرنے کے بععد می ا نب سے استغاد کرت تھے۔ لا کین عبداللہ جن 
سلام جھ بیبودئی عا لم تے اپٹ کاب موجود ہمارے من ری علامات نو تکا مطالع ہگ کے 
مسلمران بہوۓ تے۔ان ے نا پان نکی روایا تکب سیر مفازی میں موجود ہیں- 
الد کے ایک کٹمردانیالی سے مضفسو بکتاب (عرویا تعن اسفار دانال ) الام لانے کے 
بی ربھی ان کے پاس موجودتھیں, جن میں انہوں نے حضرت عنانغ کے سان ے بھی ہی ںکیا 
ض0( ای طر غ کب اجار وی عم کےآپ ےآ م دجام کے حوالہ سے تر مم 
روایات منقول ہیں۔ حدث زئا إلفل حتول کہ ونا؟ وی ٌ ےآ پ گا اب 
ے۔(۲) 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .0۹0041 0ا4 ت[. ٢۷٢‏ 


اصول سرت نار 1" 
وہب بین ہبہ حا لی ہیں عالم واخیاء کے اہ رھ جاتے تے۔ تما اسرائیل 
کی جارںے کے عالم تے ۔کتاب الملوک او رض انخیاءآ پک یادگار یی ہیں۔(٣)‏ ای 
رح کاب ز بور داد (الع رو فکتاب الھمز امیر ) کا آپ نے 7ج کیا تھا۔ ج وک رحضرت 
راوَدعلیاللام پازل ہہونے دا یکاپ ے۔(۴) خدآپ جكگ نے ایک دفدل ریت 
کی عبارت بی کر کے یبودیو ںکوقا٘ لکرن ےک یکوشن کی اور عبدالشہ بن ملا نے ا کیا 
جا کی ہیں اپ اں موثتف ب7آ نکرم ےکھی جا میتی ہے۔ قرآ نکریانے ایل 
اب کا کر کرت ہوی ےکھا کہ ہلگ اپ کپ می موجمودڈپ پش ہک علاماتکا 
مطال دکر کے اور پکی سیت کو د یدک راس بات سے بن پآ گاو ہی ںک ہآ پ چے بی ہیںں۔ 
یعرفونه کما یعرفون ابنائھم-(۵) 
آپ کے جے می ہون کو بای ای طر پچپاتے ہیں جننی ابی 
رع اپنے چو ںکو پپیاتے ہیں۔ 
نی ایمان ن لان ےکی وج عدنمعل میس بک انی ہے۔ 
سور) انعام میں بھی بی با کرنے کے ساتھ مر ی یکو سارہ کی خجر دک 
ہے۔(۹) اور جن لوگوں نے مطائ کپ مقد کی جیاد بہ اسلام قجو لکیا ا نکی تح ری فکی 
ہے۔ارشادر بای ے: 
الذی یجدونہ مکتوبا عندھم فی التوراة والانجیل یأ 
مرمھم بالمعروف ویٹھا ھم عن المنکر (ك) 
نان لوکوں نے آپ تال کی بی نبو تکی نشانیان ان کب مقدصہ 
تقر یت واٗیل یں مطال دکی ہیں الک یزاب جو ابچھائی اعم دی اور 
برائی ےرہ انت 
جب قرژ نکی ا نکپ مقدسہ کے مطالعہ و استفادہکوحی ب کیل مچھتا تق بھلا اع ... 
کب سے استفاد مکیوں نکیا جا ۔ سورۃ الحف کے مطابق خودحضرت گی کے بارے 
یس طر1 نکریم اتا سےکہاضبوں نے بھی ابی خبو تکی تصدبق کے لے اپنے سے گی 
کپ مقدسہ ے استفادہکیا ھ۔-(۸) لزا عبدحاضر کے سیرت نا رکوا نکنپ مقدسہ سے 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1 40۱۹00 ت1. ٢۷۷٢٢‏ 


اصول سرت ٹاریا م۳" 
را بی نت نظ ریا جا ری نق طنظر سے مطال دک نا چائے ۔ امہ ا نکب میس جو پاٹ اسلام 


کنب مق رس میں سیرت طییہ اق کا مواد: کب مقدس می سیرت طیبہ کے 
.بہت سے پپہلوؤ ںکی طرف رجنمائی حاصص ہوئی ہے باوجودکہ یتب اصل یک نیس بللہ 
تریف شدہ ہیںہ پک ربھی اس میں بہت سا موا وحفوظط ہے ٹس سے سیرت گار استفادہ 
کرک ے۔ مہلورفمونم رقت٘ل صاحب کےمخمون تورائی کرو سے استفادہکرتے ہو ۓے 
23 چا راف یی خدمت ہیں۔(٥)‏ بہت سے سیرت نگاروں ےب مقدصہ سے 
اعتفاد ٥ک‏ کے اپ مکحب بیرت ھت بکا ہیں۔ م تی لک ہیں: آ سان ی کنا ہیں اور مج 
اب گی پا ساھ کےتقریب موجود ہیں۔ جن می چا رکائیں ق رآ نع لیم ء ایل شریف, 
زاور پک وتوریت مقد تا بکبلاتی میں ۔ باقی مینے ان مرٹین میں سب سے پیل مگ 
ارب سے کیچ گھی جاجدار ینگ رسول ال اللہ علیہ لم ہیں ہاں الب تد ظ پور ش 
سپیےے پل حضرت ؟ ا ایرپ ۓ جیے مع لی ہیں لت داش دسلام علیہ ہم 
شگئ۔ 

ہی کرم یی کی1 [ مک ]سای نارٹش ۳ك 
علادت سے اہر ہوتا ‏ ےک ممارے انمیاء سنا کی علیہ السلام لوٹل یر وف (متقائی اخیاء) 
تھے جک نکا رق ہبوت ورسرالت محر ودہ اعمت محر ود ش رلاجت رود و“ 7 جو۱ 
صرف ایک نی لت سب سے ؟ خری مہ رسول اڈ صلی اوڈہ علیہ مل مضشرل ول نیورل نی و 
رسدل ہیں لئ تضور یل کی خزوت درسالت پپارکی کا نیا تکوحیط ہے۔ (لیشلیں بزرا) 
اس لے سارے انھیاۓ مال اپتی اپتی ام تکوآ پکاتشری فآ .آپ کے دارعء 
منا تب : میا ءکمالات مقامات وغیرہ ےمط کرت ر ہے اورخوداپنی حقیتء اپنے مقامء 
اب دین؛ اپاشرلعت وغبرہ ےکبھی اطلاردے اور منارگ یکر ےۓ ٢‏ اجحگت چان سب 
ےکک نی حضر تھی علیہ السلام نے جو ہہارے ٹھ یکر مم عحضرت ا م الا جیا ای الل علیہ 
مغ کے ریف لاۓ دہ سارے انیا مک نما اص فراتۓے ہوے ایح یں ارشاہ 
فرماۓ ہیں: 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1 40۱۹00 ت[. ٢۷٢‏ 


اصول یرت ثار ۳'۵ 

یم لوگوں کاعم جس ہے اور ہم لوگو کی نبوت ناتمام ان ج بکا لآ جائۓ گا 
ق زان جامارےگ۔( کرتھیس۱۳۰۔۹)اشل 

اشن لی اس مق در ںآ ءت سے ظاہر ےکر حر تک علیہ السلا م کک نات 
کل ہوئ یی نشم نیت ء نہ دی مل تھا نہ نبوت ہگ رخمردکی جادری ےک میرے ( )بعد 
ایک یآ گاج کائل ہوگا اور جب دہ آ جات ۓ گا تو کراب دینش رلجتہ نبوت رسالت 
الکو جا ۓگ اورسارے ادیان سابقہمنسوںغ اور سار آ سان تائیں مرف ہو 
ای گا :اجب و کال دای تریف لا یا ت2آ عالی نرای ںآئ: 

آلیوم اکملت لکم دینکم واتممت علیکم نعمتی الخ 

آ سان کنایں دوعبد بینم ہیں۔ اکب عہدتیقی ٣۰‏ ۔کحب عہد جدیدہ چنانچہ 
خضرت ام الاخیار گل اللہ علیہ بل مکی تشریف آ ور دونوں ع ہرک یکتالوں یقرت 
موجودا ال وتخصیل دونوں کے ساتیہ اورلنض موقع پر اجباء سے طور ‏ بھی تضور ال کی 
نثارت دئیگئی ہے۔ جیا کہ ارشادے: 

اے بی اسرائیل کےگھرانے دک یس ایک قو مکو دور سے ٹھ پہ ھا لا ںگاء 
خداون فرماجا سے وہ زررست لام ے۔ وو نگ توم ے۔ وہ الام سے جس کی زبا نل 
ٹیس جات اودا نکی با تکو نی ںبچھتاء ان کے ترک مکی قریی ہیں وہ بہت بہادد ہیں ۔ 
ار( میاہ:۰۵-۵٦۱)ذریت‏ ۱ 

اس آ یت می ع یو ںکی طر فکھطا اشارہ ہے مج نکی شباعت و بباددکی جن نکی 

قرامت نما ہر ہے تج نکقدت وطاق تکالوبادنیانے مان لیا ہے ش نک زبان سے ورپ و 
امری؟ گی ناواتف ہیں :اب چند اور ارت سکب عم دشق ے لا ظیوں۔ 

یت مل میس اللہ تی حفرت موی علیہ السلام سے وعد وف رما تا ے: 

١‏ ۔ مس ان کے (بنی اسراشل ) کے لے ان ہی کے بھائیوں (زجنانمتیل) ں 
سے تیرے مامد ایک می ب یا کرو ںگگا_ اور اپنا کلام ا کے من میں ڈالو ںگا اور ج ھک میں 
ا ےعم دو ںگا دتی دو ان سے کے ےگا اور جکوگی میریی ان بات نکوج نکو دہ میرے نام سے 
کےگا نہ نے تو میں ا سکا اب اس سے لو لگا۔ (استھنا: ۱۸۔۱۹۲۱2) تو ر یہت 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ .0۹0031 0ا4 ت1. ٢٣۷٢٢‏ 


اصول رت ار ۳۲ 
سم_تس-ے-۔تیپٹووس۔سسسسسںجچسششجچہںےشےسے سے تسچ جج سے کس ڈٹٹییی سی تب ٹیی_ٹیببب-۔ 

ا۔اسی آ ی تکو انیل ریف نے بھی بنا اسان لکوعخاط بکرتے ہوئے د ہرایا 
ے:وعوفڈ۔ 


چنان موک نے تن فرما اک تہارے بھائیوں یش سےتمارے لئے جھ بر ایک 
ىُ پیواکر ےگ جھ دہ کے اس کی مفنا اور یہ ہوگا کہ جوف ال نب یکا نہ سےا دہ امت 
یش سے نیست وناب ودکر دیا جا ۓگا۔ ہگ ہکمول سے نےکر چپچچھلو ںکک جیقن نیوں نے با ٹس 
گییں سکھوں نے ا سک خجر سس دمیں۔ (اعمال :۴۳٢ج )٣٣‏ ابیل 

انل سے صاف نا ہر ےکر حفرت امشتیل علیہ السلا مکی ادا وج حضرت 
سی علیہ السلام کے بعد ایک نی ؟ ےگا جون یکل و نی عالھی وگ مر وہ بی اکنل سے نہ 
ہوگا بللہ بی اسرائنل کے جھائیوں یں سے ہوگا۔ اس پر ایمان مان فرش ہوگا۔ جھ اس بے 
ایمان نہ لاۓ گا دہ ٹم واصل ہوگا وہ نی خود سے تہ بو لگا کہ دی الا ا کیا ةریان پہ 
ہوگی ءلشن ال تعالی ای زبان پر ہو للگا:ماینطق عن الھویٰ الخ اورسّل سے 
ک رآ بن تک مت نی آے ان سب نے اس ن کی بثارت دگیہ چنا نچہ چند بٹار٘ش اور 
طاحظہ ہوںلں۔- 

خدا وندما ےآ یاہ یر سے انا پآ شگار ہواء و ہکوہ فاران ے جلو گر ہوا_۔ 
اسقھنزا: ٣۳۔۰۳۴‏ ۱۔آورت: ا لآ یت ریف سے صاف ظاہہر ےکآ فخاب رسمالت ٹجری 
صلی اللہ علیہ یلم تبل فاران ےطورعغ ق اکر ودک کا تنا تکواجۓ جلووں سے مورکردے 
۳ 

اپ نے سوارد سے چو دودوآ نے سکھھے پیل ہگھوڑوںہ دوسر ےگدعوں ٠‏ تیسرے 
اونوں پر۔(ےعا::ا۲۔ے) 

اس آ یت شریف ےبھی خظاہر ےک می 1 خر ال ماں صلی اللہ علیہ لم مک عرب 
سے ماہرہوں گے اور اونٹف سواارگی شی ہوگا۔ اس سل ۓےککہاوٹف عر بک ملک سے اوراونڑل 
کوعرب سے ایک خاع لغبت ے۔ 

دک خداوندکا د نآ یا ہے جب تر مال لو فکرتیرے اندر جانا جا گا۔(ذک یا: 


)١۔٣۳‎ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .11 400۹00 ت1. ٢۷۷٢٢‏ 


اصول برت ار ا م۲۳۴ 

حفرت سیدہا ذکریا کا ابین ذکریا وحعفر تک میم السلام بی جنوں ایک ىیگحھم 
کے اود ایک ہی وقت مس تھے اس لآ یت با ماع یج فور نماغم الاخیا لی اللہ علیہ لم 
کے یلق ےک ہآ پآ فضرت کے بعدتش ریف لا ۓے اورمیدران چہاد اتآ گیا۔ 

ش اے (یت التیں) دوں گاء الٹ دول گاء الٹ دول گاء یں گی 0 
رےگا اورو ہآ گا جم س کا بل ے اور برشیش اے دے دوٹا۔( ‌ٰ ائل: ٥۔۴٤٥)‏ 

خدا جا ےآ یا ادرف و ںکوہ فاران سے (سلاہ) ا سکا جلا لآ سان پ> پچھالیا گیا 
اور ے زین ای جھ سے“ممورہوگئی ۔(جقو تی )٥۰۳٢:‏ 

رب الافواع فرماا ےکہ یں سارک تو مو ںکو پلادول گا۔ اور سا رگی تو مول کا 
وب آ جا ۓگ اور شیل ا ک ےک کوچلال سے سممورکر دو ں گا (نگی زس سے ) 

۱ :012 ان رسو لکوگگیوں ما اور وو ے۲ ےراہ ورس تکر ےگا اور 
یداونزنں کے طااب ہوناگہاں اپنی کیل 0 موجود ہوگا_ پا لج دکا رو نک ےم 
خنظ ہآ ےگا( اکیٰ:٣۳۔١)‏ 

ال یت شریف مس عہد کے رسول سے حفرت ام الاخمیارملی ال علیہ لم 
راد ہیں جج نکی اطا ع تکا سمارے انا بد واترادکر گے اورعلف وفاداریی اٹھاگۓ ہیں۔ 
(واذا خذ الله میثاق النبیین الخ) 
خم خداوند کےتضور امو رہ وکیونگہ دا ون رکا دن خزدیک ہے (صفما١:اے)‏ 
اسی رع اگر بےارقا ںکی طرف اشار ٥كرت‏ چلا جاؤں فو ای کش یمکناب تار ہو 
چا ؛اب رٹ یکتب عہدجد دک ارتا لکا قکوگی حد حایس ہے۔اناءال یل 
موق موق شی لکروں گا۔ مردست اس مگ ہپ عہد جدید سے چند بٹار٘س جن لکرتا ہوں 
خورطرے یراج علیہالسلام نے ملف موقوں پرارشادفر ہاڑاے۔ 
اد ممھونے جواب مم سکہاکہ می اسرائحل کےگھ ران ےک یکھوگی بھیٹروں کے سوا 
ا 2 پال یش بھی اگیا۔(“ی:۵۔۴٢۲)‏ 
۴ث ان بادہ جوار یہ ںکو اور نے پلا پیا اور انی ںگم دیا کہ فی رق مو ںکی طرف ن 
جانا اور سماھربییں کےصسی کلک می داقل نہ ہوتاء کہ اس را ئل ےگھ ران ےک یکھوکی ہوئی 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 0۹000 0ا4 ت1. ٢۷۷٢‏ 





اصولل رت نار ۳۲۰۲ 
بھیٹروں کے اک اور ف4 4 مناد یکر ناک ہآ سا نکیا پاشا بت نز د یک ؟ گئی۔ (صعئی: 
ا۔۲۵ءے) 


پ6 اں رت و نے مناد یک ریا اود ےکہتا رو )کیا کہ9 گر وط٢‏ سا نک 
پادشا ہچ زدیک؟ گی سم ےا) 
۲ پبوسا کےپڑواۓے جانے کے بعد بیو نیل جآ کر خدا کی و کی 
مناد کی او رکہاکہ وقت پورا ہوگیا اور خدا کی بادشا ہت ند ریگ گی گرداورخ ری 
کو مان“ (ممض:١-۱۵)‏ 

خووحطرت ںی کے پیر ومرشدحخرت گی عاہا اللا مکا اعلان ططا ظ۶ 
۵۔ ‏ ان وفوں ٹیش بوہا نسحم دے والا آ یا اود یبودہ کے بیابان ین مناد یکر نے لگا 
ک2 کا کی ا اف کے ۔(كق:٣۔ا)‏ 
خووحضرت سید اك علیہ السلام فر مات ہیں: 
نے مس ھوواوشساائی ون 
(خاہرارہ عالم ۲٢)‏ ے۔(زیا: )۳۰_۱٢‏ 
کنب مق سمش کمتظ ھی نشانری: یرام یت ج نرکود ہووجیں اس مںش 
ححفرت نام الا یا صلی اللہ علیہ وم مک یش ربی فآ در یک باد بارخمرد کئی ہےکہلوگل پروفٹ 
شپ نشم ہوکی سے اور عا مگیرنبوت آ ری ے۔ لت اب دہ تی ۲ ہے جو عالیشن برفریاں 
روائی فر ما گا اورا نکی سلطن تعکومت ہبوت ورسمالت سے عاأمین میس نکوئی ذرہتکرلی 
تطرہ باہر ہوگا اور اس کے و رکا مقام فاران ہے مجن یک مع مہ یں وہ نی آ خراماں سید 
الین مصلی ال علیہ مل مکا دارا سافن تک ہمہ ہوگا اس کے علا ہن ری صلی اللہ علیہ لم 
کے چرخ رحقرت اشحل ای کر متظظمہ کے رملتانوں میس اتی اہلیہ کے سا ر ہے جھے جن 
رہ نے قیدار اور پر بے بہت ت اور ىہ اچراوتخفور ٹل ہیں جلاک خودور یت شرف 
ارغادرے۔ 

خداااسلڑ کے ( اتیل ) کے ساتجھھتھا اور وہ ڑا ہواادر بیابان شش ربج لگا اد رتا 
اخاز بناادر فاران کے بیابان شش ربتا تھا اود ال لکی ماں نے کلک مع سے اس کے گے 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1 40۱۹00 ت1. ٢۷۷٢‏ 


۱ صرل کرت نادگا اشة 
مگ ےے _ں ے۔سے۔ ے۔۔۔۔۔ سس ۰س سے چچچ مگ یت سچتج< 


بی ل۔''(یر:۱٢۔۰٣۱٢)‏ : 

ار ہو حضرت اتیل علیہ السا مک والرہ ماچرہ حضخرت اج مصری رہے 
وا ی اور بادشامصررتو ںکی یٹ یھی ان تام ۲ توں سے مقا م کا پت صاف لگیاکہ تی 
1| خرارماںم٥لی‏ الل علیہ ول مکا پور ران نیک ریمعت مہ سے ہوگا۔ 

1 سان یک نابوں میں تضور انورصلی اوڈ علیہ مل مک نام نام ی بھی موجود ہے ححضرت 
یراع صینے خمزل الفراات می حضور يک کا نام نا میم ہے۔عبراٹی ذبان میس می 
'اعمہاتنلم واترام سے گے لگا ئے ہیں چاناشتما ی کوعبرانی زبان ںآ لوئیمء اور 
حضورانور٥لی‏ اللہ علیہ ول کو جرح“ کچھ ہیں۔ ۱ ۱ 

صحصبی کا برا ہہ پادری صاحبان نے ' می کا تر ج کی تق این ہکہی ںی 
بش کیا ے_ ان کےتحصب نے ام محرف ہکا بھی تر ج کر دیا۔ عارت غزلی الخ لات 
علاحظہ؛×- 

می رانوب عررأ ہیت دودیل ارم ںختاز ہے۔ ا کا مال سونا ے۔ فو 
رقک سرد ہے اس کا منہ اذ یں شیریی ہےہ ہاں دہ سراپا نشی اگینز ےہ مرش مک 
ہیڑیوں _(غرزل اافزلات :۵۔۱۰٢٦٦)‏ 

تضور انورص٥لی‏ اولہ علیہ نل مکا بس شرف ایل یں اج ےگگر اس کا بھی تر جمہ 
ہوگیا۔ 
کب مقدسہ میل جاے واا و کا تتِن: جاۓ ولاو ت کان نگ آ سال 
کمابوں شم موجودے۔ چوک حفرت آ7 وم اک مہم السلا مکوئی نیک ممتقمہ می پیدا ہی نہ 
ہوا اس لم ےکک مع کو1 سال کمابوں نے با نج ےکہہ کے مخاط بکیا ےگ چوک رتفورانورسلی 
ال علیہ یل مکی دہ ماد رت پاجہ یی الع نہا و میں لاک روڈ کی میں او رآپ ہیک 
نل یں مر تی؟ خراقرماںم٦لی‏ ال علی نم تم ہیس می چا ہو ال لک انی 
کتاہیںب مت یکو مارک بادیاں جن یکر رج ہیں۔ 

اے با ھن ہے اواا شی :راگ یکو ے ولاد تکا درد برداش ٹل لگیاء 
خی ےےگاءاور زور سے چلا کی نہ خمداو نف ریاجا ےکس بچھوڑی ہوئیکی اولا رش ہروا یکی 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .01 400۹00 ت1. ٣۷۷٢‏ 


اصول یرت ای _ ۳۵۰ 


اولاد ےڑیادہ ہے۔ انی یہک ءکد دی کر دےہ ہاں اپنے مکنوں کے پردے پھیلا ٭درك 
نرک اپتی ڈوریاں بھی اور انی میں مفبوطکرہ اس ل ۓےکہنذ داے اور باٗیں پڑ ھھےگیا اور 
رین لو مو کی وارث ہگ 2 ء(دیا::۲٣۴۴۳۴1۹۵۰۳)‏ 
اس مبارک با وت عقرت ابرائی تل اللہ علیہ السلام کی دعا کے ساتھ ملاک 
پڑ ھھے تو مت اورنگی زیادہ دا یت ین گے 
این نی 7 او ہی ںکرحفرت ابراقیم علیہ اسلم نے تی رکحبہ کے وقت دعا فرالی 
تھی جوق ر1 نففیم بھی ذرکور ہے اورقوریت ‏ بھی ا وا مین 
قر یت مس یں د گن ے۔ 
ہن سنج نے یر دوا مل ےچ م"ںقولی گر ریں ‏ 2 
ا سے بہرہ من دکرو ںگا اوراسے بہت بڑھائؤ ںگااورال سے با شرادے پیا ہول کیپ 
ادرٹلش اسے بی قوم بنا ل کا ال :4ا۳) 
آیات الا یا مبارک باد یں ۴س بچوڑی ہوئی سے متعقضرت پاجرہ ماد ہیں۱ اور 
شوہروالٹی سے حضرت سارہ شب رگاہ کر صکتوں 0 پردے پھیلاء ڈور یا ں گی ہیں 
مٹویاکل داۓ اور اتی بڑ ےکی ان تام پان ں کا مغ وم بی کے سکنل رو“ ٹن 
تا جو ا رآ سای شا ہت کافرہاں رداں آ را ہےہ جھ پور کانحات پر 
را ہوگا۔) نذعیا) اب ذرادوصریی ما رکباد طاحظہ و- 
بیابان اود ا ںکی مسقیاں قیدار کے آ باوگا5ں اپٹی آ داز بلن کر میں ەسلتہ کے مسنے 
دال ےگیت گاتمیں٠‏ پھاڑوں کا چچٹیوں پر سے اککار ب٠‏ دہ خدادن کا جلائی ظاہ رک بی 
ا ۔(ےیا::٣٣-١)‏ 
قیرارحفرت مل علیہالسلام کے صا تزادےک نام ہے جواپنے الد ماجد ے 
ہاتھ فاراان مت یکمہ شش رتے ےنور یت نے م یھی بشارت دی ےک قیدار اور قیرار کے 
پوت جن ےکی اولاد می حفرت ئھی 7 خرالزماں صلی اللہ علیہ وملم کا خیرمقد مرک گے اور 
ایان لا پکگی۔آ یت لاحظہ ہو: 
قراری سب بجیٹر یں تیرے پا من ہو لیگی۔ ینابوت (بعت ) کے مین سے 
تیرکی خدمت میس حاضرہوں گے (عیا۹۰۔ے) 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .01 0۰ا4 ت1. ٢۷٢٢‏ 


ال کرت رگا ۳۵۱ 


ان تما مآ چوں سے جواوپ ان ہونییں۔ظاہر ےک حضرت خاتم الا نمیا م٥‏ اللہ 
علیہ ویک مک رموتظمہ میں بڑی جاہ ؛ لال کے ساتھ رش اروز ہوں گے حور کے سال 
ولا د کی رح حرت دایال علی۔اللام میں موجودرے۔ وہ اس طر جک ایک پا رتنضخرت 
دائیال علیہ الام عا لم واقعہ یش لطور رکا شف بیت ا لق ںگا جای وب ادئا :نل دفال کہ 
رے تے جو بادشا و طرلول اوراس کے پاپ کے اھ س ۸۰ء شل ظاہ رہوا۔ چنا ےرت 
داال علیہ السلا مکواس مقر شر کے عال بر زہاىر تی وصدمہ ہوا را حیفہ دانیال ش 
اںطرں٘ے۔ ۱ 

پاں ش (دانیال )دع تی ےکہہعی رپا تھا کہ دج تی نٹ جبرٗل نے جھے پچھوا 





گناہ کا اہ ہو جاۓ ء بدکردارگی کا کغارہ دیا جا ء ابی راست بازگی تام وہ رویا اور 
بوت پہرو-(رایال:۲۱-۹٣٣۲٢)‏ 

انآ یو ں کا مطلب ہہ ہ ےک دانیال علیہ السلام اپ شہ کی تاعی د بلاککت رکاش 
ٹس دک ےکر رود بے جس پر اللہ تعاٹیٰ نے حفرت جم لکی محرفت ایی خر دک ہآ ن سے 
بف کے بحد 6 ببیت ا قد پیداہھگا۔ جھ یہا لگا براعمالیوں اورخرایو ںکودو رگرے 
گ۔ راست بازکی تائ مک ےگا اود ای پر دٹی ال او ربوتکا سلملیھیضمم ہو جا ۓےگا۔ دانع 
پک قوریت واشٌیلی کے بفے مات سال کے ہوتے ہیں۔ اس لے ستر مغ ےن ۹۰م 
سال ہہوۓ اور* ۸ ءکا واقعہ سے ا کا مطلب ہہ ہو اک * ۹+۸ مین ے۵ ء ہو اور می 
حور یی ولادت ٹر فکا ہال ے اورتضور ہی پبر دق الیکا سللسلہجھی قمام وکیا اور 
نو بھ یضم ہوئی۔ 
کت مقدسہہمیں تضور لا کی ساد تکا اعتزاف: چوکہمارےانیاء 
ہم السلام نے تضور افو صلی اللہ علیہ وم مکی تش ری فآ ور یکی خی میں د بی اور وہ خود 
کے علیہ السلام کے بحدکفرونشرک عام ہوگیا تھا ء می کہ بیت المقدس ٹل تن ہت اور بیت 
ال ریف میس تین سوسانٹھ بت ر کے گئۓے۔ باج سوربعء بای چھرہ کہ درختہ جانور 
یرہ بے جانے ہے۔ اس لئے لوک بہت ہے گی سے حور انورصلی ائڈہ علیہ وعلم کا 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .01 ۰0ہ 0ا4 ت[. ٢٣۷۷٢‏ 


اصول سرت ارگ ارز 
سکس-سسسسککک۔‌ججے۔ے۔ے__س س_ٴ.ےے س---۔--0ٹےٹےیو-:ے-چکژچچڑڑآڑوةژو۔-۔_ےتے 
انتظارکررے تے اورال وقت کے اخویاء بڑے شدویر سے تضمور یلگ کی خرس دیے گے 
ناخ حرت گن ة فرماۓ یں: 


تیرے بعد ووشھ سآ تے والا ےء جو بجھ سے زورآ ور ےہ میس اس لا نمی ںکہ 
چیککرا سکی جوتو ںکات کولوں۔ (مش :ادے) 

جب لوگ فتظر تے اورسب اپے دل ٹل بعا(گی)کی بات ۷ بے ےک ہآ یا 
وم ے انی اڑتضا ۓے ان ے ج اب می سکیا ..... گے سے رو رآ ور سے دہ نے والا 
سے میں ا سکی جوتی کات کھو لے کے لاق نی ۔(و:۳۔۱۵١١۱)‏ 

خووحضرت کی علیہ الام کے مرید ومصتر شدحفر تک علیہ السلام جنہوں نے 
علیہاسلام سے پان لیا ھاوں اس نیک جردتتے ہیں۔ 

ایل شرف: 2ء کے بعد میں تم سے بہ تکا باتقیں نہکروں گا کول دا کا 
سردار ( شنراد6 الم )ا ے۔ اور بھی ا کا ھی ۔ (بھا:٦٠-٠۳)‏ 

یھ میس ا سکا چیہ ایک اگر یىی ماور ےکالفنطی تر جمہ ہے۔ جس سیکا با حاورہ 
تمہ یہ ہے۔ یی اس کے پاسنگ کے قائ لنیں۔ 1 سانی سمزابوں نے بھی حضور یکو 

سید الاخمیاء لھا ہے ۔آ یت طاحظہو- 

یل شریف:'اور جب سردارگہ بان نا ہدگا تق ت مکوجلا لکا کیک سہرا ل ےگا جھ 
عربجھا گا نکییں۔ ا ۔ بای ۔٣)‏ 

قرری فرگان ۴شس بھڑری سے مرادامت ے او رگلہ بانا سے انیاء سردا رگطہ 
پان شی سید الاخیاء۔ 

2 1 ن نیم وا حاد یٹ نبوی میں تضورانو سی اللہ علیہ ”ور خکور ہیں ۔ لی 
سی کزاوں می بھی تضورفور بی فور ہیں 1آ یت ملاحظہہو: 

ایل خرف جا آ ری انا( رت ك( ام 1 موجور ہوا - 7 فا دی 
طرف سے بھیچا گیا تھا۔ ‏ یگوا ہی کے لآ یا تھا کہ فو رک یگوای دے جاک اس کے و سیل 
ے امان لاد یں۔ وہ 2م ) خود نوز نہ تھاگگرفو رک یگوابی و کو1 یا تھا ۔ضفقی فور جھ ہر 
1 دی یکورؤش نکرتا سے دنا یس کن ےکوتھا' (<ا:ا۔۹۲۷) 

اڑا نی حضرت کی نی ہیں ہگ ای لکہتی ےک دہ خووفو ریس ہیں ء بآ نے 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1 ۹0ہ 0ا4 ت1. ٢٣۷۷٢٢‏ 


اصول سرت نار ۳ 
والےنوری جوشیقی فور ےگوای دبی کو ۓے تے۔ انان تورائل ) 

زبورمقدیں: ”اہے فور اود اپنی سا کون دی میرکی بر یکر میں (زبور 
۸۳۴۳۳۳) 

زبور دہ :”وگ زنھگی کا صرچرجھرے اکا سے تیرے نو کی پرولت مغ 
رڑنی ویکھییں گے“ “ (٢۲۔۹)‏ 

قر یت شریف:”دوکووفاراں سے جلووگر ہوا “(ا سا )١_-٣‏ 
ری انیل ٹس شا یڈ 510*0طدے نی کا اور برصرف نوری کے لے 
یھن ٠‏ 

آ ا کزابوں م!ی بھی تضورسارے الم کے لے نی مرکو ہی ںآ یت طاحظہہو۔ 

ایل شریف: ”اس کے بعد میں تم سے یہ تککی با٘ں :ہکروں گا کیونکہ دتیا کا 
مردارآ جٍٴے۔''(ییا:۳٥-۳)‏ 

ال ٹرف: ”نج پھ دعقم سے کے ا لک ستا اود ہی ہوگاکہ جن اس نکی نہ 
ےگا امت ٹیس سے نیست نابودکر دیا جا ےگا '(اخال:۲۳۱۲۳_۳) 

. نذریت مقمدیں :نشیس انا کظام ال کے مھ میس ڈالوں گا اور ج یھ یں ا ےعم 

دو لگا ری ردان سے کےگا اود جوکوئی میبربی ان بات ںکوجن نکو دہ مرانام نےکر ےگا نہ : 
نے لو میس ا کا اب اس سے لو ںگ. (اتتیا:۱۸-_۱۸) 

زبورشریف:” وہ1 رہاے۔ دہ زی نکی عدالم کر ن کو1 دہاے۔ ووعراشح 
سے جہا ںکی ادداپتی سا ئی ےتو مو ںکی عدال تک ےگا (ز ور۱۳-۹۲) 

زورشرف: ”ا سک بھلوں نے چا کور نک دیاہ زین نے دریکھا او رکاپ ۱ 
کی -(نورے۴۹٤)‏ 


کب مق رب میں : بر تکا ذکر: : تضورانو لی الہ علیہ لی جرے) ذکرکھی 


؟ٴ سان کماوں شل ورخ سنا یں طاظہوں۔- 
زبورہق: ”'مادق غئی ناکد را کے نزدیک شاداں یہوں۔ دک وہ 
خی سے بپچھونے تسا ہیں صحعرا کے سواار کے لئ شاہراہ تیا کرو شس ن کا پہاڑ خدا کا پپاڑ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .31 40۱۹00 ت1. ٢٣۷۷٢٢‏ 


اصول یرت ار ۲۳۳ 
من کا پپاڑ اوضچا پپاڈ ہے۔ اے اوج پپھاڑتم اس پپھاڑ شسن کا پہاڑ اونچا پپاڈ ے٠‏ اے 
اوج پہاڑوم اس پبہاکوکیوں جا کت ہو۔ سے خدانے اپتی سکونت کے لے بین دکیا ہے۔ 
بل خداونداس شس اینگ رےگا۔(ز پور:۱۸۔۲۳٢٢٦)‏ 

سن مھ ینہ طی کا ایک پھاڑ سے ے باشان بھی کے ہیں ۔ الا یت سے ظاہر 
ۓ ہکہکائی صادق اس ججثرت میں حضور حلگ کا ر نی ہوگا۔ شب ججرت شمتو ں کیا جم لکرنا 
شنو ںکی بای دنا کائی او رتضور یگ کا ہننوں ےککل جا تھی رود ے۔ 

زبورعقدیں:*'اس ے عدادت رکتے دانے ال کے ساسنے سے چھاگ ج ای٠‏ 
یے رلوال اڑجاحا ے- وی میلو ا لنکواڑا وت یےمرمآگل کےسا نت بل جاتا 
کس (ز اور:ا_او٢)‏ 

فور انورلی اللہ علیہ ول م کا یع طیبہ چا نمور کچ کا استتبال ٠‏ عورتں. 
لڑگیاںءا نکا دف نے /گا: یں یکنا سب ن گور ےے ‏ ملاظ ہو۔ 

زبورمقرک : ”'”اے خرا لوگوں نے تی کا آھ کھیء میں پر ے خداء میرے 
باشا ہگ آ گانے دالے؟ گے؟ کے اور بجانے والےۓے چ٭ کچ 2 وف بجاۓے دا ی 
جرانلڑکیاں تچ ش“(زور:۱۸۔۵۱۲۳٥۲)‏ 

عوریفیں اورلڑرکیاں جوفق گا رج یتحیل. ملاحظ ہو 

طلع البد رعلینا من ثنیات الوداع 

وجب الشکر علیتا ماد الله داع 

الله تما یکا ویر ہک تور پش کو ہجثرت کے بعد فا ہون ےکی سیت سے 
دوپار ءکےمف حم می لا گا اور وە او ۶ 02 کے توف ےک جچھوڑ چو کر بھاگ گے 
ہوں گے انیس پیر لاک رممہ شی بسایا جات ۓگا۔آ سال یکماوں میں کور ے۔ 

زبور مقرں: ”خداوند نے فر مایا کہ مج ا نکومشسن (خحل مید) >> ال گا۔ 
لوگو ںکوسحتدرکی تہہ ے نال لا٭ٗل' _'(زبور:۲۸۔٢۲)‏ 

چنات ور افورعلی اللہ علیہ وملم دی برا صحا ہکرام کے ساتھ ۸۹ھ یں فاتمانہ 
دافل لک ہوںئۓء کا تس1 ساٹ یکابویں یں اخارہ ے ۶ بڑزا۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ح0 .0۰0011 0ا4 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول پرت نار ۵۵۰ 
اد فغزل الخزلات: ”می راحیوب سرع وسغید ہے دہ دس ار یش متاز 
ے نزل ااخزلات:۵_٭١۱واا‏ 
٢ں‏ نوریت: ند ود ہراد فل دییدل کے سات ھآ یا اس کے داہنے ہاتھ پر 
ان کے لآ سئی ریت ے۔''(۳:۵<۱٣٣٣)‏ 

٣‏ نام یبدداہ: ”ان کے بارے مس حوک ن بھی جو1 دم سے ساتذ یی 
ت مس تھا ہہ خی یگوگی کی شی کہ دمجو خادھ اپنے دں زار مقدسوں کے ساتھ 
آیا۔(عہودا ہکا ہلا خط:٠-١۱)‏ 

ان تو ںکتاپوں می دی ہزار ق وید کی خمرد ککئی ےہ چناج اہر ےک ہت 
کہ میں ضر جن کے ساتھ گے ہوۓ وی ہترار صا بکراغ تھے نہ ای کم تہ ایگ زیادہ 
ےد جرار۔ 

آ سای کمابوں می بیمگیا خر ےکہ نا کک کے بعد سے پھر بیت المقوں بھی 
نہ یتپ ہوگیا۔ شہ یو کا نام ونشان باقی رےگا۔ ۱ 

اتیل متیں: ”نے را نے اس سےکہا کہ اےعورت می رکا با تکا لی نک ھک دہ 
دیت 1ج ےکم د9 ا با پ اپ گا یکروگ ض تالق ش''۔ ( 7< 


(٢ 


وہ ا 


۰ 


۱ یل میں مارے خراو یوک کے جارئے کے موا 3 جے معلوم سے ےکلہ 
میرے تیےگراۓ جان ےکا دقت لد نے والا ہے ۔“ ( پر ںکا دوسراخا:ا_١۱)‏ 


کب مقرسہ شُل اعلان طہارت ریم جب پووحخر تک علیہ السلا مکی 
طرف مج ہونے گے بایان لانے گے یبودیوں نے عیسائیوں پت یکر می شرو کی 
ادرآ پکی دالدہ ماجدہ بر طورطحۃ اتام بن حنے گے چنا ران لگوں' نے مہ بات نضرت 
0 کیا خدمت اق ری ہش پٹ کی عترے نے جواافر ا“ 

ایل خریں. جب دوسا یک روخ آ گا کے بیسآ ححو کی ری درے 
نر ا اک سا 9رہ ۴د ”(رِ:١١۱۳)‏ 

اس بہ یبودیوں نے مھ یچ شرو عک یک ایانس و نی ہو بی نیں سکتا۔ اس 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


٢۷٢٢ ت1.‎ 400۹00 31.0 


اصول سرت ثار لے 
ے ‏ کک :1س َ سک -- ۱ک کک ک-ے۔إإے-سٔڑ-گک----ص-۱-۰-۰-ٹپ سس 


رتحعضر ت5 ےر ۱٠‏ 

ایل شریف: ”جب وہ مدگارآ گا ؛جھ سکو می تمہارے پا با پکی طرف 
ےکمبہوں گا .یجن سپات یک روں 2ھ ا پک طرف سے لھا ےو دہ مر گان دے 
گ_(ب:۱۵۔٢۲)‏ 

ان ررول ا2ل سے صاف ظا ہر ےک ہضور افو رجا جدار مد ین “لی الل علیہ ےلم 
کی ذا تگرائی صفات وہ سے جن سے حفرت ری علیہ السلام کے بہان دالترا مکا انز لہ ہھ 
جاۓگا اورتضور یہی یگوادی بر رات سی مووف تحص رہوگی اور میق الیای 
ہوابھ یکرق رآ نیم نے اس پوزلش نکوصا فکردبااورضکت جواپ دیا۔ 
کنب مق درس میں قرآن رم کا ذکر: 1س نی ابوں یش جار ےت رآ نتم 
کا ذکر بڑی شان ے1 ڑے۔ 

ےت تورت مقدی: ”نو ہکوہ فاراں ےجلوہگر ہوا اوردل ہزار تر وجوں 
کے س اتآ یا اس کے داے اھ راس کے لگ ےآ تی خریںگی_(اضے+:۳٣٣۴)‏ 

رک کرک سیق اج تکائل سے۔ خداو کے تو این راحت 


ان ایل شرف: ”ودج خحنت پ اتا نے ال کے داے اھ 
ای ک اب ویکھی جواندرےادد باہ رگ ہوڈی اوداے مات مبری اکر بل ریا 
گیاتا ے'(ءکاشفہ )١-۱۵:‏ ۱ 

۴۔2 وریت مقویں: ”نمی ان بی امرائل کے لے کی کے بھائیاں 
(بتی اتیل ) یش سے تیرے مانند نیک نی مہ پاکرو ںگا اود انا کا ماس کے من میں ڈالوں 
گا اور ج پچجھمیش ا ےععم دو لگا وتی وو انی سے ک گا (ا سا:۱۸ ۱۸) 

۵ں زبورشریف: ”داد کا کلام اک سے اس چاندکی کے مامند جوعئی بے 
جاک ۔اورسمات بارصا فک یگئی ہو ہی اے خداوظد ا نکی تفاظ تک ےگا ۔ تق ھی ا نک 
اس پت سے یشک بچائے ر ےگا _ارٌٌ“(زور:٢۔١۱ء)‏ 

٦ت‏ زبورشریف: ”خداون دکی جھکروہ خداوند کے حضور یا گی ت گا اور 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .31 400۹00 ت1. ٢۷۷٢‏ 


ا٣ل‏ ےرت ٹارئ_ سہئ۔۔ “'' 





عقسوں کے ال کی مر مرا کرو '(بور:۹۹ :9 1 

ےہ مم اہ :”اےحمدد پگزرنے والواوراس جس مس وا لوہ اے جز یرہ 
اور انل کے باشندوں غداوظھ کے لے نیا گیت گ3 زین پر رتا سرای حت ان شکرو 
ان“( یا۔:٢٢_٠١)‏ 

ان آ ول کا خلاصہ ہہ ہوا کہ نی نخاتم الما مصلی انل علیہ ویل مکی ش ریت نجس 
ہوگا۔آ ‏ پک کاب ال تھا یکا ذ بان شش ہوگی ۔ اس مس ایک لذطابھی تضور پور یکا 
نہ ہوگا۔ جآ یت بی پاد کا ظت زاامس ان ہوئی ہوگی۔ ایں بر مات ری جن 
ات آ ول وا ی سر) فا بوگی: یڈ ہتریںل سے ہنع نی نم زی ہررگعت میں ٹرآٴن 
می مک حلادت ای ٹس شرد کی جا ۓےگی۔ د ہکا بہگمل اس کا دی نکائل اس کے نکی 
وت عایلن پر محیط ہے دہ ایک نیا گیت ہے اورجھ سے شروع سے لڑنی وٹی الی کے لے سی 
اک نز بان ہوگی (۶ل) 
2 شراخ سالقہ: اس کے علاوہ ا یک یکنا یں اعمل کل بت نا قرام جوظہورحضور 

کی اللہ علیہ نلم دنزول ل17 آن کے بعدمضسورغ وم فوع ں جی اک نود ات لکا ارشاد ےت 

پیل ٹریں: یم لوگو ں کا انس سے اور ہم لوگو ںکی خبدوت نا تھا جن جب 
کان یآ گا نان جاار ےگا ““(اک رھ :۳۔۵۹١٥٦)‏ 

ایل می ںکی سا رف کپ تی تو ال علی طل مکی 
تریف 1 وری یک خوتی با تام وشریتتیں تس کم لتھیں۔ یں جب نی بت حرسول 
انڈم٥لی‏ اللہ علیہ ول متش ریف لا ۓ نے اللہ تا کی رف سے اعلالن ہوا۔ 

الیوم اکملت لکم دینکم ٠‏ 

ت۸ سے واز :کان بے رہالز رگ کون قا مکوٗ گکیء اور اس 
وقت سارے او یا نمو اورسار یی تین خرفوحع مویین زوا خر ے ول کی ڈینق 
کےسواکہیں ٹھکانہیں۔ 
صلی براں خوںیش را ہد یل بم,اوست گر پہاوا لہ ریدگ تمام بھی سی 


بیرت او کب مقدسہ کے حوالہ سے تصاتیف: ا م وضو پ ای ککتاب 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .01 0۹10 0ا4 ت1.٢۷۷٣٢‏ 


اصول سرت ار ۲۵۸ 
مول نا شرف لی تھا فو کی شہادۃ الاقوام کے نام سے ہے۔ رساات کے سائۓ میں ڈ اکٹ 
عمہ دا موی مرجم ڈاک کی نکی ہے۔ 

1| خی نی اورقذ رات نشی رات جالندرھربیہ فارقلی کون سے بش را تی ءانا جل 
اور ہمارے ىی عبداللطیف ڈسکوىی مج رکی نبوت 2 پان لک یگواہی اح دیداتہ انیاءساشین 
اور ہثارات سید الین ابوالحسنات مھ اشرف ۔ خراہب عا م یش تذکرہ تیرالانام ۔ اق 
یں دای جملہ زگ یکب میں مھ رسول الڈم ی ال علیہ یلم مو لان عبدال ددہارگکے 
اننائی عحدہ لاجوا بک تاب ہے ام ما خف کے حوالہ جات و پچ اگرافوں کے سساتھ ا نکب 
یش زیادہ تر 1سا ی کب کے انتقباسات اور یج کب حقد کو یی کے جوا نے سے بھی 
مباح ہیں :لکن پھےکایں خاع لک مقد نظ کرک یکییں ہیں 

تی ےگ روک رف صاحب اور اسلام ابوالا مان اع رتس ریہ سکع مت اور تو جہہ عام گا 
دک دعوم اور دن اسلام عباد انی ۔ اگر ا ب بھی نہ جاگے نے ؟ شس فویدعنالی کی ہندو 
آھ ے ور تقرت یشک کی نبوتکوسا اب تکیا ے۔ 

7 ووکپ' یں ججیں کب مقدسہ کے حوالوں سے می گرم جن گی صراقت 
ف5 لے النزابی حششیت ےکک گیا ہے ین ہیں و ہیں جن مین بعد کے نی رسلموں 2 
اختراضات اور ن یکر کو جو خراع عقیرت شی کیا گیا ہے ا جع کیا سے بیمباحٹ 
کورہ پا اکپ مس بھی ض آ ہیں اس موضوع رب سے عع کاب تلیات یرت 
ےم سے ڈاک حا مھ انی صاج بک نع ستزے شائع ہوق ہے۔اسس کے علادہستار 
طاہرکی ایک عا لم ہے ا خوا ںآ پکا اور بر و فیس بتا شری فکی رسول اکر مفرلی انل ول 
کی ریش ببرزمان بہرزیاں (غیرمسلمو ںک فحتقہخراج عحقیرت ) نوراھ میرشی مقام رسول 
اپنوں اورغیرو ںکی نظ یی مھ اکرم کب کی تا یل دک ہیں۔ 

کب ذراہب مقد کو الزائی ماخ ذ کا عنوان د ینا زیادہ مہتر ہوگا اور ای حقثیت 
یرت نا زا جع تک ا نکب کے ھ انے دیتے در سے ہی سکب عقرب دو 1 یں 
کی قم ا نک ب کید ہے جنھیں جمة سان کب کا عنوان دے مخت ہیں یسے ایل 
(برن با ںی ) کلام حقدی کے جام بھی متقدین بائل کے ام سے بھی او کراب الحد 
الد بید کے نام ےبھی موجود ہے اس کے علا* وھ د کی قور یت اور ز پور ہیں - ان تن 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 31 40۱۰00 ت[. ٢۷٢٢‏ 


اصول رت ار 9۹ 
کالوں کے علاوہ در نراہ بک یکپ مقد رخ بندوؤ ںکی بعکو تگیتا اورگ رون کک 
گن جپ تی (عظو مکلا کا ترجہ ) وغیرہ ان قاممکتابین مین ب یکر مک کے سا 
جزت ےتا اور پک آ کا تج کر ہا نکتابوں جیپ چچنگکی صدات کی ص رت 
علامات ہو جرد ہیں تنہیں حتف حرات نے اچاگی نت سے اھ فی مسلموں کےغلاف 
الرائی یت سےع لی اردو شس مرج بکی ہیں ۔ع لی شس الیشا رات والتقاءتا ت ئگ الصادث 
کی جر ارول نی الورات والاشبل,عبرالطیف مہ ٹپ التوردۃ ولا کیل و ال رآنء ابرائیم 
ین ھ- الاول گی صرق تو١‏ 2 وروالشات کنہا (مقالد یا٤‏ ڑی) بریٰ 
عبرم مر کی تال نکر ہیں٣‏ اس کے علادہ اسی وضو پر اردو مل بھی بہت ی'کناشیل 
اگ ہیں۔ 
الوطااب کے دواشعتار یل اس طر خرااخ عقیدت جن لکیاگیا ہے۔ 
وایض یستقی الغمام بوجھه ثمال الیتامی عصمة للارامل 
بلوذہ الھلاک من ال ھاشم فھم عندہ فی رحمة و قواضل 
وو سفیررنگ وا لے جى کے چچرے ہے بارش ط بک ای ے وہ 
جیمو کا فیدر اور بیو مورتو کی صصمت ہے۔ ہل ہاشم یٹ سے 
بلک ہونے والا ا لک بناہ یش ہوتا ےک ل پاشمم ا کی شفقت 
اورمعت شم لآ جات ہیں۔- 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 31 400۹00 ت[. ٢۷۷٢٢‏ 


اٹھارویں اصول کے حواشی و حوالہ جات 


۱۔ کین مج فوادحا رم علوم اسلا می متریم تّ نذی ےشن پاکستان ران نک وآ پے یھ 
سوس ات لا ور /٢ض/۸۱‏ 

این /٢ص/۸۲‏ 

ایتاً 

الیتاً 

سورٗ اقم ٢٢/‏ 

٠٢/]ماوالا‎ ٤روس‎ 

ر٠۵۱‏ ۶راگ/۱۵ 

سور) الق ض/٦‏ ۱ 

تل داناپوریہ سید مھ قاسم فورانی تذکرہ 1 سانی صحائف می سید مع بی نہر 
رکال جنٹر ابق ۓ۱۹۸ءض/ ٦٦۹‏ 


عمت ہار 


ا و ج5 4کنتت َُ6 
پا ٭٭: تک چا ات سےا ےٗ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 1 ۰0ہ 0ا4 ت1. ٢٣٢۷٢‏ 


اصول رت ار ۳٦۱‏ 


ایسواں اصول :عم ادرب چاعلی, ے 


ابو ااوالبکات لکھتے ہیں :تریح عرب کے مار نی معلومات کے ران باتی تہ 
رہے۔صرف دوذد یہ ےکہ اس سے جو پیج معلوم ہوا وہ تو لاشی ہے۔ لین اس کے سوا 
اور جچے ذ رای ہیں سب مشتبہ ہیں ایک ق رآ نکر مم ہے اس سے یب تی بای معلوم ہوٹی 
ہیں۔ دوئ خود جتاب مرورعا مع٥لی‏ الل علیہ وملم کے جیانات ہیں الع دو کے سوا عرب 
جا لیت ے اشعار اور اور زبالٰ رواغوِل 1 درج ہے گر جس طرح ہندوستان کے بت 
برستوں میں رامائن اورمیا ارت کے مبال ہآ می بیانات اور اشعارمشبور ہیں و بے ہی 
عربوں بھی تھے کن جس سے ُن بات کی صحت می شریں ہج سک تحمد بی قرآن 
پاک یا اعاد یٹ میعہ سے بوقی ہے۔لحن اس کے بعد دہ بات بھی تچ مل ساعت کت ہیں 
ولف جیاجات مس قد رمشتر ککاعم رحتی ہوں۔عر بک جار کا چھھحصہ پنحیلل می بھی 
سے گرم جودہ پاح؛ل تریف شدہ ہے۔ تام جارںن ک کوٹ تاس سے زیادہ قد م نیل 
مل عق اور ہنی س ےک جس قرتریف زبا نی روایات مس یا شعراء کےکلام شس ہولی 
ہے۔ اما ایک فرب یکتاب می یں ہویتی۔ اس لے پان لکی روایجو ںکودوسرے بیانات 
رمیا تزچح حا ہوگی-(١)‏ 

ادپ جاہیگا یڈ ین ہیں شع راورنڑشعر ابمیت ےک سکواکار ہوک ہے۔ 
نث کے متقابلہ یں عرب میں شع رکا روارع زیادو خھاءالمتہ می ذ تر وک روک رما ہگی صورت شل 
بہت ہحعدود ہے۔ اس ذخیرو یش مدع ہجو ءجیضہ مرشیہ خر شیاعت متشعیب ,غزل غرض جملہ 
اواخادب مد ٴؤں-(٢)‏ 
جا ہیی تکی وی و اصط1ا گنر یف: ادب چاپلی کا جائتزہ لیے سے پل ىدان 
کنا اہو ٹاک جاہلی“ کیا سے اور ا کا مفجو مکیا ہے اک سیرت نار استفاد ہک عدود 
سے ؟ گاہ ہو ہل جبہاات اور جا مییت کے لتوی می بوتول سفاہت حافت ادانی او رکلم 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ .41 400۰00 ت[. ٣۷۷٢٢‏ 


اصول برت ٹاری را 


کے ہیں (نا خواندگی کا مفپوم اس نبال کن سے ) مو رعبد جاڈی کا شاع رعمروی نوم 
تح یکہڑ٤ڑے۔‏ 

الا لا یجھلن احد علینا۔ فنجھل فوق الجھل الجاھلینا(٣)‏ 
اصطلاع شی جاہلیت کچ ہیں: 

اییاددرٹس ۲ کی ملک ج سکوگی ش بجعت ءکوئی صاحب وگی خی او کوئی البائی 
کاب شہ وہ د رتخیقت عر ب کا دور جاہلیت دونیول' کا ددمانی زائہ یا ” دورقرت سے سے 
زمانرحفرت اسائیل علیہ الا مکی وفات اورتضرت مج صلی اللہ علیہ ول مکا دریائی زادے 
نس می سکوئی ش ربج تعرب مس باقی نہ رج یپھیں۔ حضرت موی وس یعیہم السلا مکی ذگویات 
متقائی توعحی تکی ہیں اود یہ نھی صرف بی اسرائحل کے لے مبجوت ہوۓ تج لہا ا نکی 
لیت بر زی نعرب کے لے تگھیں۔ ۱٠‏ 

عرب ثحافت وت یب کے میدان می دنگراقوام سے چچیچے نہ سے دہ زرنظ رعہر 
جاہلیت ٹل اپ تبف یب تو کے ساتحھساتھ نکی توع کے لج بھی متاز تھے قمام جز مہ 
اناہب ۷ کےبمی میس ایک عالم اعفرتھا جس مل دا نا کے قمام مزلیقہ ہا عبادت 
نفک شکلوں میں موجوڑگیں _(م) 


امام ان بی زادے: ناص رین عبداگارم اپنے پا انچ ڈکی مقالہ شش این جج یہ کے 
حوالہ سے کھت ہیں: لفظ ”ال باعل“ ای کفکیغیت کا نام سے ای مناسبت ے ”طائفتہ 
جاھليه“ ”عادة جاھليه“ ”سنة جاھلیۃ“ اور شاعم پگ“ کے الفا ظط سے عد لم اور 
عدم اتا عم مراد ہوتا ہے ای ط رب اگ رکوئ یت بس جع جا گنیس جات تو اے جا لکھاجاحا 
سے۔ می ”تتتدل بیط اود اگ نہ چان کے باوجود جات کا دوگ ہوتے اس جج لکو” بل 
مرک ب“ کہا جا ہے ای طر عکوئی عالم جان بپو جک رح کے خلا فکوئی بات کے تو اے 
بھی جا لکہاجاجا ہے (۵) جاہلیت سے دہ نز مان مراد سے نخس مس جابلو ںک یکثر تج 
اور بی اسلام سے پل کا زمانتھا یتح کت ا زانفزت' کازادےء 
ق2 مور زان مان گی ا ںکا بد رطق ثزا تکف ری بر تا ے یھی 
)سے لے کے زیائے براو دای اس ڈنائے و ولا مت دی یلگ اود وت کے 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1 40۱۰00 ت1[. ٢٣۷۷٢‏ 


اصسول رت ارگ ۲۷۳ 
س٠‏ سگمجمجییے۔ے۔ ےی ٹ_ںبم_۔تت ۔وےىسجژسجے ےت سپ تھچت ‏ شى خفأمست سز رز ت -بْ‫ے-۔ 


دریان ے۔(٦)‏ 

ابین مالوىہ سے (ے )ھروگی ےک مہ لفظ ایا نام جو لاجد اسلام وجود ٹل آ یا اور 
اس سے بعشت نبوبی مگ سے یکا زماضہ ماد لیا جا تا ہے۔ 

قرآ نکر مکی یآ یت اٹی ممنو ںک عائل : 

یظنون باللّه غیر الحق ظن الجاھلیة (۹) 

یلگ عبد جابیت کے خیالا ت کی طرح اللہ تواٹی کےکتخلق خل سم 

کے خالات رکھتے ٹیں۔ 

اںے بو مجمورشگری کت ہیں :نو وی )۱١(‏ کام” ل مکی شر ہیں متجرومقامات 
ری طود یر ےکنا کہ جیا نکی بھی مہ الفاظ آ ۓ اس سے می عراد کی جائی ہے تورطب 
ے کیہ لفظ جا لیت کا اطلا قگزشت زمانے پر بوتا سے اورعراد اقل اسلا مک زمانہلیاجاتا 
ہےاورا ںکا یناد کہ لیاجاجا-(١)‏ 

ا سک تش رع ہہ ےکہ جابلی تکالقنانھی ‏ حالت جاللیت کے نام کے طور پر بولا 
جات ے او رکاپ وست یش لصوم یی مت عراد ے جاے ہیں اودری زوالال (متن وو 
تنس ما لوک جواس حالت یس بہوں ) راد ی ای ہے۔ بی اکم یر حقرت اپوڈر 
شی الد تنالی عندکوفر مانا: 

انک امروفیک جاھلیة 

تمس جالمی تک عالت پا جال ے۔ 

دا کہ ز بان عر یشیش ایام الا لیت“ کےسعتی ایام نا خواندگی یا فوشت وخوانر 
سے عاری دود ہرگ ہرگنٹیں بہ اس کےلقوی اور اطلا تی معقی مہ شیل: 

الوثنیة فی بلاد العرب قبل الاسلام و تطلق الجاھلیة 

علی احوال العرب قبل الاسلام )٠٣(‏ 

مین ددبت پق باادعرب شل اسلام سےکفل رای اوراس لفظ 

کا اطلاق اسلام ےتیل عربوں کے احوال پیا جاجا ہے۔ 

چنا نے کلام عرب شں اک لف ظ کا اطلاق م۰ غ انی اور بردیاری کے پالقائل 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .41 0۹00 0ا4 ت[. ٢۷۷٢‏ 


اصول رت ار ۲٣۳‏ 
جب ہاحیت :تک ظرنی اورٹشفتل عزاتی کےمفبوم می ہوا ہے۔ ایام جا لیت بی کا ایک شا ع 
الف ال یالی ,حرب الموں کے موق پرکتا ےچ 

بعض الحلم عند الجھل للذلة اذعان 

یم اور یمدپاری ایے موۓے يہ چپ یکنا چاں اتال پور 

جذ بات مو ججزن ہوں ءگویا اپینے اد یر ذّت مسق کر نا ہے۔ 
ایک اورشا ع رتا ہے: ۱ 
حلیم از اماالحلم کان جلالةٌ  .‏ وَاجھل اَخْیَانا اذا التمسواجھلی 

نی ج بک کعلم اور برد ہار یکو وقعت او رت ق رکی ٹاہ ے دیگھا چاحا 

ہے مل میم اور بردیار ینار بتاہوں لان یم ے ھا 

تد برا مجن کیا جانا ےو پھر میں بھی تل ہجام ہوں۔ 

کلام ید نے بھی الپاہلیۃ کا فا ضدہ ہٹ اور جذ باحیت پپندیی کے مفہوم شس 
استما لیا ے۔ 

اذجعل الذین کفروافی قلوبھم الحمیة حمیة 

(۱ ٢(ةیلھاجلا‎ 

۰ یادکروہ ج بک ہکافروں ۵د عدیے ے۶ ہٍ ای ددنشگیء 

ضقوت اورشددع رات یکو ان قکوب مس تر دی ہ جوا نکی یت جاہلی 

کاشعار ے۔ 

اس مرکورہ بالا آ یت کے علادہکلام مجر نے من مہ۴٣‏ مقامات بر لفن اگل ختفف 
اختقا ثی ‏ کیوں ے استما لکیا ہے او ری ںبھی انس کےممتی ان بڑھ اور نا خوانرہ کےکیں 
گت )٣(_‏ 

مندرجہ پالاتث بات ے ی مات ہوا کہ چاہلیۃ کےمصمت خطوت ,تک طری٠‏ 
می ماشت و سفاہتء زی تی ناشناکیء جذ باحیت اور بت کی کےلیامہ 
احوال تو ضرور ہیںہ نا خواندءاورآن بڑھ ہون ہرگ نل _ 

چنا نعل اورقیقت پندان قاضوں کےت خی رعتاسب بات ہوگ یکہ بعشت 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


٢۷٢ ت[.‎ 40۱۹00 4٠ حہ‎ 


اسلےت ا س٣۶‏ و 





نیو ی صلی اش علیہ لم ےتریب وید کے ہانے کےلوکوں کے لی اورسماردے بلاد رپ 
کے ۓ لفظا جاہمیۃ کا لہ سہارا نےکر جم انیس ان بڑھ اوروشت دخواند سے عا ری ھت 
رہیں اورلخظ الامیون اور لبون میں فرق تکرتے ہو دونوں کےسعی ان پڑھ اورکوری 
زتت والا یھت رہیں۔ اگ الفا کی معتی 1 فرٹی کا بی دطبرہ اور خخلہ چارق دہ ۲ پچ ریاد 
رن سک اس طر ققام ان پڑ خدا سےحضورق رہ کے معن اور تمام بی ھھے کک تو ہک یلعقت 
ےمحردم ہو جا میں گے۔ اس ل کال تھی فرماجا ہے: 

انما التوبة علی الله للذین یعملون السؤبجھالةِ ثمْ 

یتوبون من قریب (۱۵) 

خجردا رک توب اش تا یٰ پرانلوگوں ےکن سے جوکوئی رد ےکا متا 

ےعمات ے(کخ ور جذبات سے مغخلوب ہوکر ) اور پچلرفو رآ یی 

بازآ جا ہے(منن اأُن کے لم نہیں جو جان وچ ےکرعر! او ر متا 

ارکاب ج متا رے )۔ 

یہاں بیکندنجی وا ہوائکہ اون سے عدم واقفی تی جرمم کے ارا بکا جواز 
ف راپ مکی ںک اورال دیاٹلش شر جرائ مکیرہ وور جذ ات سے مفلوب ہوک ہی مرژد ہوا 
کرت ہیںء نکہفوشت وخوام ےریم ہونے کے سب یہاں عدل اٹ کے ایک ےر 
آذقّ اصو لک جاب دا اشارہاے۔ 

1خ نفظ جال کےمعی ایام چاہلیہ کی کے ایک شا ع رعبدانڈ بن زیقدی کے 
اشعار ٹم مطاحظفر مات جواس ن کیگرمہ پرابھا کی فو فی اورگشت کے م وت پر ےہ 
تیے۔ اس می اس نے لفظط جا لی نكسن ج خی کے استتما لکیاے ت ہکان پڑھ: 
واسند امیر الجیش عن ماتد رای ولسرف ینبی الجاھلین علیمھا 
ستون الفالم یربوا ارضھم بل لم یعش بعد الایاب سقیمھا 
فو نج کے پسال۔ار ن کیا نود یکھاء ا لک بات ای سے سوا لکروء 
ورنہ واقف عال جھ ہیں دو تق ضرور ہی ناواقت لوگو ں کک ا سکیا تر 
چیہ ساٹھ نرارکی فو ؾ یس ےکوئی بھی زندہ ہ کر اپنے ون 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1 400۹00 ت1. ٢۷۷٢٢‏ 


اصول بر تٹاری !۳ 
وائیل تہ جاسکا۔ اگ رکوگی ایک آ دگرجا پڑحا وائی گیا بھی نے و ہبی 
زردەدؿ سا 


ایام جاہلی کا مفبوم ایک عیسائ تق کے الفاظ می اس رح ہے۔ 
۳٥‏ چطنصععحہ د لہ عقط ۰۷۷٣۲‏ ۱۰ط ,۱ا ءنطا' 
8 ( ہ6 ٥ہ۱)‏ ۰ج ا٠۰٠٦‏ ٤ہ‏ ٭ع8د ٭طا) ٥۱‏ ۵+ موہ 
٤: 6‏ 0::ہ0۵ہ: ٭ا ء۷ 00ہ :ا۷ اء (یمتع١اا[ء۶)‏ 
٭نکگا' ٥۰٥٤ہ‏ -00۲30-۰۰ع( -١ط‏ ۰-٭د؟کا؟ ٢آ‏ .۵٥ا8‏ طذ متعەحا 
(16)".ہتونادہ ہمد ٤ہ‏ د×ہءعاد -طا ٥ہ‏ ''۸متع؛اہ.ٹ 


بہرعال اس اصطلاح کا موم صرف اس تقائل ھی میس تا سے جواس 

محر فت (افی )اورقدن و حضارت (خرئی ) کے دور ےمتحلقی سے 

جس کا مفروضہ اور تحین ہآ غاز اسلام سے ہوتا ہے۔ اس کا جوم 

صراحت کے ساتم یی دی نکا عد مم فان ہےہ نکر مرے سے ج رم 

سے نزبی تق لک تتران۔ 

حفظ وحافظہ کے سلسملہ شس عربو ںکی بے پناہ صلاحیت اس بات کے لے ےس 
رع وت قراہ مکری ےکر دومن حیث القوم ان بڑھ تے۔ نا خواندکی ا نکوحبو بجی اور 
نوزشت دخوانھ سے انیس پنری نفر ٹن رگم یذ ان کے اط اھ ذد قکی یک ولیل فراہم 
کرکی ےک دہ اپتی ادب نوازئی مم قوت حاف کا شاندارمظاہرہ ال میجےکر تے ‏ ےک ہ اس 
ٹ دہ ایک شمان اتیاز یجس و ںکر تے تھے اس ت قی یاقۃ دور 8 سکھ یکوئی مق راگ را نی تر 
کرد دنق ربر این کے سان ٹین ںکرا ہے نو و وگھڈیا معلوم جہوتا ہے اس مقر کے مقائسہ 
جواپے عاففے اور طلاقت انی کے ذر بیہابنا می ضحیر جن یکرتا ہے ا نکا ىہ ذدق اتا 
پخع ا کل ابرے :5×۰7 اغعاررئی 1 ایس می اک ت سے ظا عرب کے 
شع ےم قکمابوں مس درح یی دوسری ز با نکی شاعری مم سکیںمیتں اور ن 
بھی اسلائی دنس ووننس می نی نکی عصفت می سکرو رھا جا سا ہے جواعاد وٹ تبوگی مل اللہ 
علیہ یل مکی ردایت اپنے حعافظہ سے نہکرتا ہوہ رھ یککھائ یکناب پڑ ےکر چٹ یکرتا ہو 

علامہسیدرس٣۱‏ مان مد دگی رحمۃ اش علیہ کے الفاظ شش ا حظہفر ما گج : 

عربوں کا حافظہ فطرجا تخہبایت تو کی تھا۔ دوتاگھزوں شع کے تھیرے 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30 ۹0ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول برتثارک ۳٦‏ 

زبانی اد رھت تے۔ ایک ایک حد تک یکئی ہمد او رکٹ کئی لاکھ 

حدیشیں زبائی یا دکرتا تھا اور یاد رکتا تھا اورگو بعد مم لوک انی 

یادداشت رہ لا ےکک ھی گت جے گر ا کر بای یادشہ 

رکھتےء ا مکی اہوں مس ا نکی عز تکمیں ووگ شی اور وو خّوو 

انی اف ری یادداشتو ںکوعی بک رع چھپاتے تہ اک لوگ الیانہ 

بھی ںکہا نک ہہ ری بادکنل-(عا) 

دیان ”تا کے مولف ااوقام عجبیب بح او الطالٰ رھ پا ے 
کہ اش ش کلام عرب کے چچودہ برا رج مہ اشعار ز بای باد تے۔ ال کے علادہ قطعات اور 
تھائنھ جو ائئیں یاد تاس شار میس شام لئیں: 

انه کان یحفظ اربعة عشرالف ارجوزۃٌ للعرب غیر 

القطعات والقصائد (۱۸) 

ال یک کاعلم سے جائل ر ہنا و ہی ےبھی نان تھا ۔ کہ (کرمہ )کرای فراوالی 
اپ جخرافیائ یکل وقو اور ہندوستا نکی جاب اہم تجارلیٰ شُاہراہ ےت نکی سرہون منت 
تی نج فار سک بندرگا ہوں اور ساتھ جی می نکی جاب سے شر اوسط اور بندوستا نکی 
منا ٹج پش مصنوات اور پیرادارکار یلا بہد ہا تھا ادراکی طرح شا مگ جانب سے گرة رہم 
کے ممانک سے ُ نکی صعتوجات و ادا ری رپلی بی شھی۔ ب مککہ (کر )کہ ڑوی 
علوسوں سے ناکرا تک تے ہو ہے اپنے تیارکی تائظوں کے لم ۓےتقو آ پرورقت او رآ زاد 
راہ داری اصع ں کے بہوۓے اور رومء عق نار اور کی کے جراتوں سے ففری 
معاہدات ےکرتے ہجو پاتے ہیں۔(۹) ای ماع ہکوخان کے بیان سے بھی ہوئی 
ے۔(٣)‏ 
سیر تکا اذب جاہلیہ ےلعفی : آپ می نے ابنا ین عرہوں کے رواع کے 
مطالل دیہات گی جہاں۳۱ل۶ یکا رواح تھا-آ پ وت گاذبان مارک سے جو 
مال استعارے محاورات استعال جو تے ہیں انیس ادب جاہلیہ کے و مہ تی مھا جانا ہے۔ 
خر تکڑن بھی اص عرہ یکو زندہ رکتے کے لج ادب چاہلیہ سے استفاد ءکر ن ےکا عم دیا 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ۰٥3‏ ۹7ہ 130ت1. ۲٢٦۷۷۷‏ 


ال یرت ٹارئ ۲۸ 
تھا۔ دوسرے ہہ ال ااپ کے ذربیعہد بویا جک کے نی منظر عہد نو یک مشکلاتء 
عراوں کے رم وروا کب وک رت رآ ا نکرمم اورسیر تکو یکن مل ٢آ‏ سائی ہوٹ۔ 

ادب حاحطیہ کر مصاشیف: اس پبلو یر یہت سےمعنفوں ومّرخوں ن ےللم اٹھایا ہے 
لن بھی مصنفین وہ ہیں جنیوں نے فص وی طور سے ادب جاہلی ہکا وضوغ نایا ہے تصانف ےہ 
ڈیںا۔ 

1 الانبشاق ۔ لمحمد أسعد طلس ۱۹۵۹ھ 

تاریخ العرب القدیم و عصر الرسول ۔ لنبيه عاقل 

عصر عاقیل الإسلام ۔ لمحمد مبروک نافع 

عصر النبی وبیئته قبل البعثة- لمحمد عزۃ دروذہ 

العرب قبل الڑسلام ۔ لجرجیٰ زیدان ۱۹۱۳ھ 

لماذا ظھر الإسلام فی جزیرۃ العرب۔لأحمد موسی سالم 
محاضرات فی تاریخ العرب ۔ لصالح أحمد العلی 

محمد و عصرہ۔ لعمر أبی النصر البیرونی ۱ 
مطلع النورء أو طوالع البعثة المحمدیة ۔ لعباس محمود العقاد 





قے ٍغ .۔٭ ي.قم:ى .ٴا ہ3 .8گ 
ہہ ےچ پچ جا یہ یحم ھک مم 


۶۳ء 
*۔ المفصل فی تاریخ العرب قبل الإسلام ۔ للدکتور جواد علی 
ا الارج المسکی و التاریخ المکی علی عبدالقادر الطبری 
۰١+‏ اے(ا٢)‏ 

اس کے علادہ جار ادب ع۶ بی تن زیا تکا اردوت جم "گا × چگا ے۔ الادب 
لی می نکیء (اس کابھی اردو تر جمہ ہو چکا ہے ) حا رج الادب الع رپ مر اٰائل 
ڈاکٹرشوتی ضی فک مار ادب۶ ری متقتدکی ضس نکی اردوشں ے۔ 
المدینة فی صدر الاسلام الحیاۃ الادبیة دکتور محمد عید الخطراوی 
گی_ مصادر الشعر الجاھلی و قیمتھا التار یخیة الدکتور ناصر الدین 
الأسد (مقالہ لی اگ ڈی)۔ شرح الشعر الجاھلی الدکتور احمد جمال 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .11 40۱۹00 ت[. ٢۷٢٢‏ 


اصول یرت نار ۲۹ 


العمری ۔ ادباء العرب بطرس البنانی کی چارجلدوں شش الموجز فی الادب 
العربی حنا الفاخوری کی چارجلد ىک الحیاة الاجتماعیة فی الشعر الجاھلیٰ 
الدکتور فاطمة عبدالفتاح کا (پا ا ڈی مقالہ ے)۔ بلوغ الارب 
. شعرالحرب فی الجاھلیة عند الاؤس والخزرج دکتور محمد عبد 
الخطراوی گی ے۔ تاریخ الادب العربی جعفر سید باقرء نھایت الارب 
فی فنون الادب شھاب الدین النویری 1 ۸ جلروں می ے۔ کتاب 
الکامل للمبرذ ار جروں ٹش ے۔ المدینة فی العصر الجاھلی الحیاۃ 
الادبیة اور المدفیه فی العصر الجاھلی الحیاۃ الا جتماعیة والسیاسیة 
والنقانیة دکتور محمد عید الخطرادی کی کتایں 'قائل ذکر ہیں۔ا نکتالوں 
میس موجودمواد کے ذر لی ہعبد چاہلیہ (ج کہ ٭٭ا سالوں پر محیط ے) 1 مل توب اور 
ابتراگی عہد الام ےگ تاریخء تھذیب و معاشرت سائۓ آ ال ہے۔ یرت 
نگاروں کے لے ضروری ا اس موا کو ہی ںنظر روک رع رنب وی ک یں منظروا 5 ایق 
تاکمیرت توب لیو بگھ رکر مات ےآ ئے۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 41 40۱۹10 ت1. ٢۷٢٢‏ 


اصوں یرت ناریا م٢‏ 
سم مسحبنںٹ سس مس مںسسحےحجہ٤بی‏ ےو کیٹ ےٌےمپؤ‫ٗں۸‌ں_ڈڑ.ز8یر یے ‏ ے یتیای- سس -۔--۔تے۔ 


' 
چ 


۳ 


لت 


انیسویں اصول کے حواشی و حوآلہ جات 


ابوالہ رات :بدا رف دانا رگ٠‏ حر م۳ 

ماد ڈاکڑر فاروقیءمصادراشیر نو و تقو دارقاف:مخرب ص/۹۳ 
شرع المعلقا تاس اوبدائلزوز لی معن الب ۱۳۵۱ء ش/ ۱۳۷ 
نقول یرت ۱۸۲/۶ 

لایر والتبھتہ واثر جہاٹی کان الامتہ الاسلامی : نار بین عبرالگ رہ الر یائل 
امت اما مخ بن “مود 

بلو الا ر مو شک رآ سے طس سص وت اا5 

ان خمالوہ: الاستاد ابوعبراللہ این بین اص الہید ای ابو بی للخ یء سج خرصہ 
پفراد ش رے۔ پچ پچ ر طب کان اوروٹیں وی اختیا رک می٠‏ اور وہیں 
۰ھ ٹل ونات لی سیف الدد کی گال یی ا نکی معی سے نوک جھ ویک ٠‏ 
رگ 

عحسقلا لی این تج رآ ل تم رای کقوم ہے جوفار سک زین می جلادائچر ید کےآ خرکی 
جے میں ؟ باد ہے۔ ا نکیا شر کا نام من البارکی ہے جوتیرہ جلدوں می مھ رم 
چپ بی ے۔ 

سورج آ لگرا ن ۱۵۳ 

السلا می الد بین اہو زکریا گی بن شرف النووی اور النواو بھی ہو کے ہیں٠‏ 
حافظ حد یٹ اور زاہر تھ, پا ۱٣۲ھ‏ اور ونات 2۷٤ھ‏ 

الباریء ج/ ے۶ ۱۲امط تد منکبری ابر ٣۰٣۱۳ح“‏ مل عبارت نول دئی نے۔ 
دضاہاآ رواپ را 

المنجدفی اللغة والاعلام بذیل مادہ جھل 

سور) اكمٌ/٢٣‏ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 4 ۹0ہ 0ا4 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول سرت ار ك۳ 


٢۔‏ یئ ۳:ے, ۲۴۳۳ء ۱۵۳:۳ء 2:۳اء ۵۰:۵ؿ۵ء ۳۵:۷ء ۵۲۳:۹ء ۹:اا۱ء 





ے:۱۸ء ے:۱۹۹ء ۱۲۹:۱۱ ۸۹:۱۲۰۱۳۳:۱۲۰۷۷۹:۱۱ء ۱۱۹:۱۹ء ۱۳:۲۵ء ے۵۵:۲ء 
۸ نم سس :۳ ۲۳۱۴۷۳ ۳٢ے‏ , ۹۳:۳۹ ۷ :۳۳ء ۲۹:۳۸ء ٦٠٢۹‏ 
۵۔ سور اضماماےا 
۹ 005601130 7صداادل 8 ,48م ,٥ن‏ ا٢٢٥۲‏ ۸۲۵۵ ۲٦6‏ -٦ا‏ 
۸۳٣٣ ٤۶‏ ا۷38٥‏ 
ےا۔ -ممنقول ازرسو لف سارہ ڈائُس/ ۳۹ 
۸ ۔ تحصیدد لوان اما تم ھعبد كت عم خفا تی عاشاے 
])٥‏ ٥٥١٠٥١۲م٥۲‏ ,13.م...٠.!اہ‏ .مہ ۶٢٥۵ا‏ ۹ 
آہ ۹۳۷ ٢ہ‏ 03۳۷۹5301۰۹ ۱۸:١8‏ ا۷ا ط۸ ۲۷۸۷۷۱۹۲۸۹ 
634-۵.م ,00۷۲۵۲۴ ۲٥٣۱۷‏ ۲56 
09:۸۷٥‏ 5ا ۱۸۷۳۹۲۱۲۵۵ 86٥0٥٥‏ دآأا۸۲۵ أہ ۲1۹0۴۷ ٢۲۰‏ 


ا٥۵۱۷‎ 0.0. ۸اا1٠٠١‎ ۳0۷۵۱٣٥۲۰ ا٥٥٢٢‎ 1989, 
-179م‎ 89 


۔ ‏ المنجدء صلاح الدین ۔ معجم ماالف عن رسول الله 1 
دارالکتاب الجدید بیروت ۱۹۸۲ء۴ //۱۵ء 


ھت 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1 ۹5ہ 0ا4 ت[. ٢٣۷٢‏ 


اصول سرت ار _۴×۰۔ ح ص٣‏ 





ٹیسواں اصول :شر واسلائی اب 


سیرت نگارکی کے اصولوں ٹیس سے یسواں اصول شس ن ےمحفرزٹی داسلائی ادپ 
کوقراردیا ے۔ بددہعبد سے جب جا لی تک زشلن سے اسلائی اد بکا احیاء وتا سے اور 
ا سکی آ بیاریی میں شعتراء کے ساتھ اسلا مبھی اپینے اثرات ڈالا ہے۔ تن اصطلا حات اور 
برانے الفاظ ,و اصطلاعحا تکو نۓۓ نے فی دیے جات ہیں۔ ادب کے اس نے پچ رک 


اسسلائی اد بکہا چاجا ے۔ 
فری کی لغوبی واصطڈا گی رلیف : ای ن تی کے ہیں: بج سے عبدالران نے ھی 
کے والدے یا نکیا ےک 


ایک ججاعت نے اسلام قبو لکیاء دہ اوننڑوں پر سوار تھے ۔انہوں نے 
اآۓ اینڑں کے کال نمکنارے سے کاٹ د جے (اور یئگ ایے اٹ 
کوشس کے کان کاٹ دیا گیا ہو جفر عم کچ ہیں ) اس کے ان 
تزاملوگو ںکوجنہوں نے اسلام اور جا بلی تکا زمانہ بای ” خفرم'ٴ کہا 
گیا و زحقیقت ا یفن کو متخ رم کہا جانا سے جس نے بعر 
یں اسلا مکا زمانہ بای ہومگررسول الڈیی ال علی ل ‏ مکی مات شل 
اسلام قبول نہکیا ہو اور آپ ال کے وصال کے بعرملمان ہوا 


٤ 


۷۔ 

علماء اد بکی اصطلاع می اہیے شع کو۳ ضرم“ کہا گیا ہےء نمس نے جا لیت 
اوراہلام دوول بیازمانے پاے ہوں اورووول ژماثوں ڈل اغعار کے ہوں۔ 

ڈاکن بد لیم ند وی یع ہیں :لفت جس جفرم کے د وی ہیں: 

ا۔اوٹ ک ےکا نکاٹاء ٢۔۔لاتا‏ 

جالی زمانے یش رداع تھا ہکعرب اپنے اونڈل کے کان ای کتخصو کہ ے 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ 400۹0001 ت1. ٣۷٢‏ 


اصول رت ار ٣۴۳٣۳٣‏ 
کاٹ دتے مھ مر جب بلوک ملمان ہو ان س ےکا گیا کددہ اپنے اونڑل سے 
کان اس گچمہ سے ن کاشیش جس مہ سے زمادہ جا لی مس کا مج تھے اکلہ ان کے اور 
غیمسلموں کے اونوں میں فر قکیا جا کے اس طرع جائعی ز مانہ کے خفضرمری"''(اوف کے 
کا نکاڑا) اورمسلرانوں کے ز مان کے ”خیرت* یں نمایاں فرقی ہگیا۔ 
عدیٹ ٹشآ ا ہ ےکہ نیم کے پپجھاوکوں نے ایک تہ را تگز ارکی ان کے 
اوٹ (مملمان ) ہکا نے یئ تو انٰہوں نے دوک کیا کہ انہوں نے اسلائی ظر یقہ سے ان 
کے کا نکاٹے ہیں اود کہ دو لوک مسلرمان ہیں نے ان کے اونٹ ا نکووائی لک د ےئ ۔ 
کا ن کان کے ای ایا زی ط ری کو دصریان میں رسک ہہوۓ” :ہر رن کونس نے انی 
اود اسلائی دوفول زمانے پاۓ تخرم کے ہیں“ ۔کیوکہ اس نے دوفوں شمم کے خحضرر 
پاۓ ]شی اسلائی زمان ہکا خحررتہ اور جای طربیق ہکا خفرمتہ اود ای سے' رہل تحضرم اس 
د یکو کے ہیں ننس نے ای ع رکا 1آ دھا حصہ جائی زمانہ ٹ او رآ دھا اسلائی زمانہ ٹل 
گزارا ہوہ اسی طرح شاعم“ خضر موہ شاعرننس نے جائعی اود اسلائی دوفول ز مانے پائے 
ہوں. جیے لیر وغیرں۔ جنوں نے دوڈول ڑائے دگے۔ ()۔اک ظٔرغ رجل 
مخضرم ا لآ د ‏ یکوبھی کے ہیں ہج کا ختدہ ہوا ہو- 
٢‏ ۔ سا نا: اق مو الجریا مولفہحچرالمد من ھ بین تقوب فی روز بادگی (۱۳۳۹۔۴٣٣۱)‏ شش 
بادة رم کے ھت ؟ آي 2 ”المَخَضرَم“ سے ر“ بہز بر کے ساتھ وہآ دی ہم سکا رنہ 
ہوا ہو۔(۴) وہ دی ٹس نے اپ آ ہو زماندٹش اور یی اسلائی زمان ش 
گمزاری ہوء شش دونوں ز ماتو ںکو ایا ہوء یا دہ د٤گی‏ جس نے دوفو زمانے ہا ہویں۔ یا 
ووشاعرنجنس نے بردوفوں زمانے پا ہوںء جیے لبیدہ یا دہ کا لاعشجی جم کا پاپ مفی دگرب 
نی دورنگ ای ذات ٹس ملاۓ ہوں۔ سب کے لئ راف مل ہے۔ 
عبرالقادرالبفد ادگی( (۱۹۴۰ء ۔۱۹۸۲ء) نے تح زانہالادب ح اول(٣)ش‏ - 
کے حوالہ ےککھا ےک ائل لف تک اصطلائ مل ”المُحَضْرَم'' اس ؟ د یکو کت ہیں جس 
نے آ بھی زندگی جال زمانہ اور ڑھی اسلائی ز مانہر( سگزاری ہوہ چا ےآ فحضرت حرایلگ کو 
دیکھا ہو بانددیکھا ہو“ نی دونوں زمانو ںکواتی زمدگی یس ہو اس مغ مکو پڑج اکر بعر 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1 40۱۰0 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول سرت ار لاہ 


میس قضرم ان شاعرو ںکوجھی ہا جانے اگاءجنہوں نے دوزمانے شی جنو امب اور ہنوعحبانس کے 
زمانے دی ہوںء کے ”رؤہة العَجاج ء اور خَمّا “کک دوں نآ کک دکھولی یقوامیہ 
کے مان میں اوراخقال دہا ععیاسی زمانے میں ۔ 
ضرم بجاۓے خضرَمَ ( بجاغ) گیبھی روایت ہے۔ بس کےست بھی 
لے کے ہیں۔ کے فَاعِر مُحَضَرَم یجن ور شاعرس نے اسلائی اور چا ہی ررلوں 
زان ملاۓ ہوں۔ ان خاکان نے ممحضرَمَ (ذ کے یز )گیا روای کی ے۔ 
غر شر مُحَضرَمٴ اور مُحَضرَمُ رولول کے ںی دورتو یکو ملاۓ کے ہیں 
اس طرخ اصطلاح شش مُحضرَم دو شاعم سے جن نے ؟ فضرت ملک کا زمانہادر جا لی 
زماضددوفدں دیھے ہوں جاٹےآپ سے طا ہ با نہ لا ہو۔ ا عم کے شا ع ملا نبھی تھے 
اور فی رسل بھی۔ اس لے عام طور سے اد لی اصطلاع می ضرم صرف اس شا ۶ رکو کچھ ہیں 
بس نے دوفوں زمانے دھے ہوںء اورمسلما بھی ہوا ہو جاے؟ فضرت یی کور یکھا 
ہو یا نہ دیکھا ہو جیے لبید بین الی ریہ طب خر شین ہیں چو کہ عام طور سے قمام شحراء 
: ملمان ہیںہ اس لے ان کے یہاں زندگی کاخ پہلو یا تقصورکھیں اما جات جی اک جاٹی 
شیا عری میں اکٹر عالات اورشا ع رک نضیاتی کیفی تک وجر سے تا ہے۔ بکہ ایک نف زنک یکا 
وك مۓ سبارج کیا مور اور اب تۓۓ ڈہنک اور نے رنک سے کارگاہ حیات مل 
پرےعزم اورحوصلہ کے ساتھ انا روں اد اکر ن کا عم ارادہ تا ے۔ اود بیرسب دین ے 
اسلا مکی جس نے چاعی زمانہ ےرات بر ایک نی زندگی کا رز ری نی رکیا اور“ 
سےعرلی زان دادوب می بقول بطیں البعائی ق رآ نکریم کےکشٹول ما اسلوب بیان اور یا 
اندازتجی رکا آغاز ہواء سے اسلائی اد بکہا جانا ہے ای لے مں ے دونوں اصطلا عات 
استعا لکی ہیں۔ اسلائی ادب نے اپٹی اصطلا جات واسلو بکوف روغ دیا اس عہعد یس اییے 
اناو رستدال سے گے جو پل تل نہ تھے یی جنتہ دوزخ ؛کفرہ ایان صلوء زکوۃ 
اور رو وِقرہء ہے سپ الفاظ جاٹی زان میں بھی ام طور سے لوگ و ںکومعلوم ےئن 
اسلام نے ا نکوجن مج معنوں میں استعا لکیا ےء ان میس استعا لکیں ہوتے تھے ای 
طرع اس حطبقہ کےشع رم اک نی صنف ین ای زمانہ می وجود می آ کی اورووھی ”سای 
وگ ی“'۔ جوکی یتم یہت نال او لیف دی ہج سک مثال آ فضرت چپ کے 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .41 400۰10 ت1. ٢۷٢٢‏ 


اصول رت ار ۲۵ 
الف یئ شعراء کےکلام میں او رآ تحضرت 2 راف تر ے وا لے شا کے لام 
ملق ے۔(م) 

عبرنوی نک کے اس مھا ندانہ اوب میں٠‏ اوب اسلائی :شض می شعرا کا کظامء 
لت سفرن ے عق یکلام سب شائل ہیں٠‏ ال ل ےکہان کے ذد راس ز مانہکی محاششرتء 
رام موالن وخالف:لضیات کے مطالعہ کے ذر سرت ثگار کی نت رت سکم ہے۔ اک 
عبد کے ادب یل سب سے ہلا درجرأتتی شا ۶رئ یکودوں گا اس مل ےک مت کلام وو صنف 
ہے یر تک ھے سیرت مگار ماخ اور استشماۂ کےطور بر استعا لکرتے ر سے ہیں ءنجن شعراء 
نے نقککا مکہاے ان یش سے بھ مہ ہیں ۔ا۔ نیت ابوطال بآ پ نے اپٹی اک عم می 
نیکرم مه اور اپۓے ران ہن پش مکی عو خصوصیا تکا ذک کیا جے۔ ا کے علادہ ۹۵ 
اشعار بر شقل ابوطااب کے ایک اورتصید ہکا ذکر ا سے جس کے چنداشعاراین ہشام نے 
انی سیرت انی مج ذکر سے ہیں۔(۵) ٢۔‏ شی سبعہ معلق ہکا شاعر ہے اس نے بھی آپ 
ین کی مدع یس ایک تصیدہکہا ہے۔(٦)‏ اس زمانے مل کہ اپے موق فک اشعارکی 
شحل, مس بیا نکیا جات تھا اود اس کے ذر مہ اينے نسب: جا رم ء ذائی را ءکا اما کیا جاتا 
ھایے بات تن ےک اگرعز مدع کیا جائۓ و اس ز مانک موافن الف آراءک رن 
یس عینودی مل کات اورفر و اسلام کے اسلو بک و مھا جاسکتا سے اس عہد کے رام 
بھی ددجم کے ہیں ایک عبد جاہلیہ کے دوسرے عبد اسلام کے جوعراءعبد اسلام یش مسلمان 
ہو گے انی ںمحفربی شعترا مک نام دیا جات ہے (اس مناسبت سے اس بن ٹکا نام ممخری ارب 
رکھا جاستا )ا 

لان ند تگوشعرام می میں رذفرستء ۱ 
سان بن اب ہیں ۔ سرت این اتی یں ا نکی ۸ ےشمیس موجود ہیں ۔ جس 
یس شنوں کے اعتراضات کے جوابات ہیں ۔ اوسفیان جو پیل اسلاحمکیش لا ۓ تے ا نکی 
نذمت ے۔ نی رم مگ گی مد ہے زادالمعاد یش بھی آآپ کے ےاشعم ذکور ہیں-(ے) 
سح تب من ز بیز فا مل یکا مت تید ہ' بد کے نام سےبھیمشبور ہے این 
اشن نے انی سیرت مش۵ اشعائفخل سے ہیں۔ ۱ 
٣د‏ معبداللہ جن رواٹ حخرت حسائنغ کے بح دآپ کے اشعار زیادہ لے ہیں جن 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 0 400۹00 ت1. ٢٣۷۷٢‏ 


اصول سرت ار لے 


زبادو اشعار کے مضاشن اسلا مکی مدرم مشرکی نکیا : نزمت ششفل یں۔ 
٢۴ل‏ عبہدالل بن زمر ىہ اسلام سے اتکی ذو زین خشرکی نکی ٹزبائ یکرت ور 
حسانع ا لکا جواب د ہے تھے, بعد میں برملمان ہو گے اور اسلا مکی مدع میں شع رت 
گے ا نک اکفرو اسلام دوفوں ز مانہ مم سکہا گیا کظام سرت نگارولں کے لے ماخ حثیت 

رکتاے۔(۸) 
8 کحب بن مالن می کے پاچ مشپورشعراء جس سے تھے لف زدات ت کے 
موہ برنعتیراشعار کیےءاورآ پ کی وفات بر ایک مرشیہکہا آ پ کے اشعاران ہشام 
نے اتی یر پل کے نیی۔ 
مخپاس" من مدا ۷ ین مسا غاعر :ا کہ سے پھلے لمران نوہ 
آ تحضرت مکی مرح مس اشعار کچ ہیںء ان کے علادہ عاس رن سٹان شاب ت ین ٹیش 
بن شماس وخیرہ کے تی کلا مبھی سیرت کے ماخ کی حقثیت سے سیرت نگاردں کے یں نظ ر 
ر سے ہیں ء اا لک الا وجہ ىہ ےک اشعار چیک جلدشرت پا جاتے ہیں جس کےسبب ایل 
میں روید لکرنا خرن نہیں ررتاہ لی عرب کے معا رہ یس جہاں شعرا ءکا کلام یادرکنا خر 
نیس کی با تی ہاب بات ان ےکی جاعکقی ‏ ےکشھرنز کے مقا ہم زیاد وھ 
کلام ے اوراس کےفذسط سے ج بات ہ مک پپ ےکی اس میں یقن حت ہوگی ای ل کہ 
شا رش تلع کر سن خ کے نل ے۔ 

ا ڈاکزحیرالڈصاحب نے بی یم تمرشتراء ےکا مکوسیرت کے اہم ماخذقراردیا 
ے۔۔(۹) خفربی ادب کے بعد اسلائی اد پکا آ از ہونا ےن سکی تزغیب وی لک 
یا آپ مکی ذات ہے۔آپ کل نے حفرت ضائعگنمدیا۔ 
اعم اواس مر الا ۱( 

اے سان اللہ کے رسول کی جاب سے تم مرک شعرا ہکا جواب شع رجیںس 
پچ ردعاء د تن ہو ئے فمرمایا: 

اللھم أیدہ بروح القدس 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ح0 .01 40۱۹00 ت[. ٢۷٢‏ 


امول سرت نگارگا ٢۲٣۴‏ 
سے ےت سے سم مج سکجُسیئی- س سے جج ےگ گ ‏ لاگگککککک 


اے اللہ روح التقدریل کے ذر بی رححخرت حا کی مددفرا-(١)‏ 

اسلائی ادوب می جو ہچووجوو مآ گی ا سکی یا دتقید و تھاءجیےحبدانقد بن رواحہ 
زشمنان اسلا مکی جوان کےکفرورک اور بے د ینا رکز نے ےلکن اس 
جوم چاپمی تکی طرحع سب ونب بر طن یھی مجو می شائل ہوا تا جیا کحخرت صالن 
کےکلام سے وا ے۔ک 1ب تال نے اس ہچوک خو دم دیاتھا۔حضرت ضماغ سےفرایا: 
اھج المشرکین فان جبریل معک )١١(‏ 

صا ن منٹ ری نکی مجوکرد ری لکہمارےساتھ ہیں ءیڑنی نصرت خداوند لتہارے 
ساتھ ے۔ ۱ 

معقرۓ:ىی نے نےککھا ‏ ےکہابن سید الناس نےآپ خاپلگ" کے دفاغ می کے 
کلام هراشا ار ےنام سے تع سے ے_(۳٣)‏ 


سر تک خفری واسلائٹی اداب نے علقی: حفرت محرص٥لی‏ اللہ علیہ لم جس 
قوم ٹس چیا ہوئۓء دو اوب اور قصاحت و بلات مم محرو ھی اورشعردں ے ا نک 
عبت شی۔ جاللیت کے المعلقات سح بہت “شہور ہیں ۔ وہ لوک شعرو ںکوہچجوہ تخراورغخزل 
می استعا لکرتۓ تے۔1ب مل کےنش ریف لانے بر1 پ ت الکو شع رکہاگیا۔ جم کا 
خرن نے انادگیا۔ 

قرآن یر ان کےقو لک کیا ے: 

ام یقولون شاعر نتربص بە ریب المنون (۱۴۳) 

کیا و مکی ہیں بر شا عر ےہ ختظر ہیں اس پرگرزش زماندکے۔ 

قرآن یر نے اا نکی ان بات ںکی تد یرف مائی پک شا عر کی غرم تگا: 

والشعراء یتبعھم الغاوون الم ترانھم فی کل و 

سیت (۱۵) 

اورشاعرو ںکی بات پر بے راہ رولوگ لے ہیں ۔ و نےکیں دیکھا 

کز* رادان یس مزیازتے نکر ہیں اوز ےک دہ گے ین ؛ ج 

تی ںکرۓے۔ 


0 میی جح :نا ۰ ' تس ۰ جم ۰ 
5د صمح 


محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ےس٠-‎ 


حہ .1 ۹0ہ 0ا4 ت[. ٢۷٢‏ 


اصول سرت نار ۲۴۱۰۸ 
مے_مےھے_ےمممیسسے سس ےس سے۔۔ےم مس ْٹبک- 


اور تچ رصاف تد یف رمادگی- 
انه لقول رسول کریم وما ھوبقول شاعر قلیلاً ما 
تؤمنون )١١(‏ 
مھ ایک پنام لانے وانے سردا رکا کہا ہوا ہے اور ہ کہا ہوا شاع رکا 
کلا میں ہے۔ 
لہ یر ارشادفرمایا: 
وما علمناہ الشعر وما ینبغی لە ان هو الا ذکرو قرآن 
مبین )١١2(‏ 
یم نے بن یکوشھ کنا نیس ھا یا اود نہ شا عریی جیا کے شایان شا ہے یٹ رن 
ریم لشرحتے ہے بعتمیروں کے لئآ حضرت صلی اذ علیہ ول م بھی اہی موائشرے کے ایک 
7 تھے۔ ایج ےککامکو پندفر مات تھے خواہ ووشع رہوں۔ بل ہآ پ کےکظام میس خود پڑا ا 
تھا۔ 
این سی رین کی ہی ںآ تحضر صلی اللہ علیہ یلم کے جن شا عرتے۔حان جن 
خا ہے ءکحب مین مال او رگپرالر ون رواٹ خفر تکعب وش نعکولڑائی سے ڈراجج تے۔ 
فرت صاع نب ب رت رہکرتے اور محظرت عبد اد بن رواش عکوکفر سے عار دلاتے 
ۓے۔(۲)۱۹ 1 تضریت صلی الع لماع کے لج مسج نیدی لہ می ہر برکھواد چیے اور 
دو ال برکھڑے وک ا نکفارکی جچوکرتے جو تحض ریت م٥لی‏ اللہ علیہ ول مکی چوک رت آپ 
لپک نے فرمایاجب تک حسان رسول اولد علگ کی دافم ت کرت ہیں ء روح القد ان 
کے ساتھ ہیں۔(۱۹) 
ایک وف ھحخرتگڑ ا حرت صساگز سپ ری حم شع رر بڑتت ہو سا 
ان سے پاز یی لکی ا پرحفرت صاع ن کہا می اا نکی موجودگی مم بھی اشعار پڑھا 
کرت تھا۔ جوھآپ سے تر تے۔'(۰٣)‏ 


خٹری واہلای ادب راصائف: خفربی واسلائی اد بکا بہت بڑ ا ذ رہ سلم, 
سم !ےج ےہ ئٹئٹ ےہ غےےے ۱ اٹ 
ادب و کرت نگاردل ےا او ےت جار محرسودالر یا میں ایک پی ایی ڈی مقالہ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ح0 .11 ۰0ہ 0ا4 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول سرت ارک ں۳ 
بھی نشم رال وم الاسلامہ فی تر الا موئی“ کے عنوان سے عبدالرنن رُفت پاشا کا 
زہیگران یکا گیا ے۔(۲۵) بی وج ےنس اد بک یکن ب بھی یرت کے ماخ کے واظ 
سے مروف ہیں۔ ان میس ابھروخثان بن برااحروف افباظ (ت ۲۵۵ھ ) ”ایان 
وین“ مس اعادی کی مٹالیش ہیں ۔(٢٦)‏ ای طرح ای ن تی رت ے۲۷“ )کی ”شر 
والشترا:“اورگر بن :ید پاعروف البرد ( ۸۵ھ )کی انال ہے۔ جس می1 تحضرت می 
ای علیہ ویلم کے خطبات اور اعاد یٹ پرکلام مخ ہے۔(۲۶) 

ان کے عااوہ ابوانفرج علی بین احسبین بن مھ اپقزشی اروف اوافرج الاصمہالی 
(ت ۳۵۴-ھ )کی الا انی ےجنس مم وولٰتض اوقمات اناد سے او رھ اوقات بلا اناد 
1 تحضر ملی ال علیہ مکی میرت کےعخقلف پہلوؤں پرردشی ڈالتا ہے۔(۸٢)‏ 

اسی طرخ اج بن بین بحعدائٹہ الان سی المعروف ای ن عبدر ہلت ھ) گا 
کاب ”العطد انفری سے میں می اس نے بہت اٹھیبٹی ںکی ہیں۔ ان مکی اپ پاروں 
سک مقامات بر ححضرت صلی اللہ علیہ یل مکی سیرت کےکئی پہلووں پر شول ا گی 
نا(۴۹) 
__١‏ ابن حجة الحموی تقی الدین اہو بکر علیء خزانة الأدب و غایة 
الدب القاھرہء بولاقء ٣۱۳۰ء‏ ے ٦٦/ص‏ 
۴ے ابن عبدربهء احمد بن محمدء ۵۳۲۸ء العقد الفریدء تحقیق احمد 
امین واحمد الزین وابرھیم الابیاریء القاھرۃء لجنة التالیف والترجمة 
والنشر؛ ۱۹۲۹مءے جلدیں 
٣۔_‏ ابن قتیبةء عبدالله بن مسلمء ت ٦ے‏ ٥٥ء‏ کتاب عیون الاخبار؛ 
القاھرةء دارالکتب المصریةء ۱۹۳۰ھ ٣‏ جلدیں 
٣‏ ابن قتیبةء عبدالله بن مسلمء ت ٦ے‏ ۸۲ء ادب الکاتب؛ تحقیق 
محمد محی الدین عبدالحمیدء القاھرۃقء 
 _۵‏ ابو عبیدء عبداللَه بن عبد العزیز البکریء ت ے۴۸ءء التنبیيه علی 
اوهام ابی علی القالی فی اماليه القاھرۃ 
 _-٦‏ ابو الفرج الاصبھانیء علی بن الحسینء ت ۷٦ء‏ کتاب الأغانیء 





7 


محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ .۱۹0001 0ا4 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول برت نار ۸۰ 
القاھرہء الحاج محمد الساسی المغربیء ۳۲۳ ۱٥ء ٢٢‏ جلدیں 

ے۔ الاصبھانیء ایوالقاسم حسینء محاضرات الادباء و محاورات 
الشعراءء والبلغاءء بیروتء ٣‏ جلدیں 

۸ الا بشیھیء المستطرف فی کل فن مستطرف القاھرۃ بولاق 
۹۔ _ البغدادیء عبدالقادر بن عمرء ت ۱۰۹۳ءمء خزانة الأدب ولب 
لباب لسان العرب؛ تحقیق عبدالسلام محمد ھارونء القاھرۃء دار الکاتب 
العربی للطباعة والنشرء ۰۱۹۹ء ٢‏ جلدیں 

٭ا۔ ثعلب؛ احمد بن یحییء ت |۱ ۰۲۹ مجالس ثعلب؛ تحقیق عبد 
السلام محمد هارون القاھرۃء دارالمعارفء ٢‏ جلدیں 

اا۔ اس اہزطمات عمرو بن بحرء ت ۲۵۵ء کتاب الحیوانء 
تحقیق عبدالسلام محمد ھارون الطبعة الغالشةء بیروتء دارالکتاب العربیء 
۹ م ےاج 

۳۔_ الجاحظء ابو عثشمان عمرو بن بحرء ت ۸۲۵۵ البیان والتبیینء 
تحقیق عبدالسلام محمد ھارون. القاھرةء دارالمعارف؛ ۱۹۵۰مء ٢‏ جلدیں 
٣۔‏ الجاحظء ابوعثمان عمرو بن بحرء ت ۵۵ ۲ء التاج فی أخلاقء 
الملوکءتحقیق احمد زکی باشاء القاھرۃء المطبعة الامیربةء ۱۹۱۱م 
٣۳۔‏ الجاحظ! ابوعثمانء عمرو بن بحرء ت ۵۵ ۲ءء کتاب البخلاءء 
تحقیق طہ الحاجری القاھرۃء دارالکاتب المصریء ۱۹۲۸ء ۵٢۲/ص‏ 


ثَ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ح0 .400۹0001 ت1. ٢۷٢٢‏ 


اصول سرت ارل ۲۸ 


سے ے مم مم مے_ے'_ مم م م چ ‏ _ سس :. .ضص‌>-‫کک>-۔ 


ا۔ 
۴ے 


5۳ 


بیسویں اصول کے حواشی و حوالہ جات 


ان قنیہ لی رع بداوڈہ بن لم بن قتیہ الد ری مت جمنسنعلی صد یٹی قرطاسں 
ارار وآزیف وجالی فکراتی ۱۹۹۹ء //۳ے۵ء 

رو ز1 بادگی مر الد یك توب الق موس ای اطم 

البد ادئی ءعبدالقادر بعر تزایے الدب مادہ“”اشف رم" 

برویء ڈاکڑ عیر اعلیمء جار اورپ برنٹ اائی لشرز لاہور ۱۹۹ء 


۱ ۱ ۵۰۳_۵۰۱/١ص‎ 

خالدء ڈاکڑر انورشود اردونٹ رش یرت ر|ول یپ ص۱۸۲۱ 
الیاً 

الیغاً 

اینآ/ص/۱۸۷ 


می اللہ ڈاکڑرہ رسول اکرم تل ھکی سیاسی زندگی :ل/ ٥۵‏ 

این تر سقاا نی ء فی البار یکتاب ااصلؤچ باب الشحرٹی ار باب/ ۱۸ عد یٹ 
غمب ۵۳م اورک تاب بد اقلن باب/۹ حدیث فی ۳۲۱۳ او رکاپ الادب باب 
/۱۹ء مر ےثٹ۹۱۵۲ء 

الا 

ایآ .کاب الھغا زگ ہا ب/ ٢١‏ حد ‏ ٹ ١۱٢٢/‏ 

تر زی تی رین اصرہ اتا السا پان جحقیق مھ عبد اید دارلکتب 
التامی رورت ۱۹۹۹ءء خ/۰اءل/۲٣‏ 

٣۰/روٌظلا‎ 

۲٢٢ _٣٢٣/ شر‎ 

ا3 /ہ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 40۱۰000 ت[. ٢٢۷٢‏ 


اصصول سرت نار ۲۳۲ 


ٹین/ ۷ 

سیر ای نام مع الر وش الا لف ۱۰۰۴ء داراشگر بروت 
الض]ء۲م٢۳۳٢۲‏ 

۱٦٦-۱۵۹ الیفاء۳ء‎ 

٦٭ً]ثیلا‎ 

ابن الاشء اسر القا ۳ء ۲۲۸ 

الا صاب ۱۰ء۳۲۷۲ 

الیتاً 

حماددہ ڈاکٹ فاروقی:مصادراشیر جالجیش/۹۵ 
الباظاءالبیان این ۰٠٦‏ ۳۰۳ء ج /۲۷ :"٣ء‏ داراحیاءائز اث الع ری ءالیروت 
اابرد ۱ا ل۱۱۵۰۱۰ءدارصادرء جردت ۰ے۱۹ء 
دارایاء الج راٹ ال ی بیردت ۲ ے۱۹ء۰٣۳‏ جلد یل 

ا یگپرر ء الحقر الفرید ۱۸تزاءم جلد وارالفگر چروت 


تشت ہار 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ .0۹0031 0ا4 ت1. ٢٣٢۷٢٢‏ 
امرل یرت نار ۸۸۳۲۳( 
سس ات _تےہسسٹش .سس .‪ومسبمبمببتم_ست٣۔ات۔ت۔۔۔ست۔‏ .سے ےس . +.. ص ص-ص۔ے سس 


اکیسواں اصول :عملفت ے 


سیر تکا لقت ےکعلقی: سیرت ڈگ رکو ب یریم صلی اللہ علیہ ول مکی ماددکی زبان 
عر لی اورلخت نصھا ءکاعلم کر نا چیاۓ ء عبدنبوی کے سای اخنلافات اورتتتملہ الا کا بھی 
علم ہونا چا کۓ اوران علوم سے یرت نگادگی مل بدد 2 جا بے ماک ہآ پ پل کی ذہان 
مہارک سے نے وانے جملوں کے ہیں مطظ رک وج طور ےھ کے۔ 1 پ کنیع الکمان 
ہیں اس فصراح کو اخ رلفت وتقین ےب مکل ے۔ 


)لق تکا ارتقاء: چپ ےے گرب ذبان وجودرش ٢ل‏ ای وقت سے لقق تی وتور 
میس کی عبد اسلائی میں اس پر خصوسی تج رق رآن حعد یٹ اورسیر تکی وجہ ےمبزدل ہولی- 
حخرت ابن عبائخ اوران کے شاگردو ںک یت روں میں جارینی خی مسا لکی 
دضنانن دکھائی دپیے ہیں ۔ ان میں مکل الا کی لخوی ہیں بھی ہیں جن ن ہاتت ق عم لعت 
سس 
ای ز مان میں جاعی شا عرکی سے استشباد لا نے کا بھی روارج ہوا۔ ظرت ابکن 
عباس سےمفسوب ان کے پاقی ماندونخیبریی اقذ ال سے ق رن یں داورممرب الف طکی نٹ را 
بھی میں لی ہے۔ ای رب ان کے شاگردمیاہر نے اپن فی ر یں بت سے گر الفاظ 
رای کے جلاۓ ہیں ۔سعید بن جبیرنے لفظ” صواع“ (سور) بیس ف/ نے )کی اصل فاری 
جلاک .اق وج ے غ گراللگ جن مردان (م ۲ھ ۵ء ) االیق اوس خر یں 
کوازراہ ھراقی بے طعن دیا تھاکہانہوں نے اپنے آ پکوفرنگیوں اور ردمیو ںکی زہانوں کے 
مطاللعہ یش مصرو فکررکھا ے۔ 
معلوم ہوتا ےک ق رہن اک کے افو تی رکا 1غا زبھی ححضرت این عبائ کے 
ان جوابات سے بواء جو دہ نمارتیوں کے ایگ سردار ان بن الاذرقی کے استضارات پ دیا 
کرت تھ۔ وہ الفا طکیتش رت کر تے ہو فل میم شماعرىی سواہ جن لک اکر تے تے۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ .400۹0031 ت1. ٢٣۷۷٢٢‏ 


اصول برت ار ۱ ۸۳۷۳۷ 
ان لمات کے موا زنہ سے خعلوم ہوتا ےک ان یج ے اح بات آ دہ پچ لکر دوسری 
صیدی ججری می لخویوں کے اں نادر اورغر جب الفا کی شر کا معترمعیا ری نکمیں۔ ان 
عناون برق مم تی نتھیف اہان بی نتخکب شی (م۳۷ھ/ ۸ء) کی ”الخرب'ے۔ 

مکی نکی راتۓ می تفی رابن عباس موی شرح کک ہکی اولی نکویشش سے شاید 
کہنا بھی منزاسب نہ ہہوگا کہ تی رصلانوں کے٤‏ ا ںم۱ فردا سے مطالعہ او رشن کا 
اولین 'خجہ ہے۔حضرت این عیائ لا کے بعد ان کے شاگمردوں, ماب تک رٹ سد ین جیڑ 
قاوڈ اور شواک نے ان لقوی درا ما یکو م زیر وہمحت دہی۔ ان ا کاب علا مک یتفیروں کے 
مطالعہ سے پت چا ےکر حطرت این عا ١‏ نے صرف ق ر1 نکر کے مکل اورمحرب 
الفا يک تثر جائی شاعری کے وا ری ۸د 00 بی دوصر مرکا گی جے۔ 
خوارخ کے سردار ناخ بن الاذرتی نے حضرت این عباس سے تقر یبا دوسو الفاظ کے معالی 
پت سے اوران کے جواب میں انہوں نے ان الف کی شرع ویر جا لی شا عرکی کے شواہر 
کی یادرکتی۔(١)‏ 
لفت پر نصاشوف: اس موضو پ ماہرین لت نے بہت عمدہ کا مکیا ہے۔ یی ت کن 
کے اس موضوغ پر فقہ اللغة الد کتور علی عبدالواحد واف یکی اورڈاکٹر دا دسلا مکی 
دراسة اللھجات العربیة قدیمہ اہ مکب ہیں تخت ٹل المصحاح أبی نصر 
المقدسی ک پاچ جار یں تن عرالرٹن اور المعجم المفصل فی شواھد اللغة 
العربیة ۱١(‏ جلدسں) اور موسوعة اُمٹال العرب (سات جلدیں) اور المعجم 
المفصل فی اللغویین العرب (دہ طلرٍں)الدکتور أمیل بدیع یعقوب (عیال) 
کی قائل ذکر ٹں اور الدکتور محمد تونجی راج یک المعجم المفصل فی علوم 
اللغة زالألسنیات)(دوجلد )بہت اعم ٹیں- 

المحیط فی اللغة اسماعیل بن عباد کی دں جلدول ٹل تاج العروس 
محمد مرتضی الحسینی الزبیدی کی شیں جلروں ٹں المحکم والمحیط 
الاعظم (مات جلدوں )بن سیدة کی الموسوعة العربیة فی الألفاظ الصدیة 
والشذرات اللغویة نو جلد می ئھ بن‌ئج السا دک الما گا۔ 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ .0۹0001 0ا4 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول رت ٹارل ۸۰۵ 
لسان العرب ابن منظور کی (اٹھارہ جلروں كش) تھذیب اللغة أبی 
منصور محمد بن احمد الازھری گا پندرہ جلرول مل ۔ لغات الحدیث مولانا 
وحید الزمان کی (اردو شش چیجلد یں )ء ای ظ رع غریب الحدیث ابوعبید قاسم 
بن سلام الھروی کی (ارجلدوں ٹش )النھایة فی غریب الحدیث والا شرابن 
الاثیر کی پا جلاول ل غریب الحدیث أبی سلیمان الحظابی السبت یک( تن 
جلاول 2ش )اور المجموع المغیث أبی موسیٰ أصفھان یک انال ابمی تک عالل 
ہیں۔ جن کے ای یرت نا انی می رتمگمل ج یی سک رکا 
لذات ال ٰرمٹ لصاف: عم یکپ لفا تکا بہت بڑا ذخ رہ گفوئز ے اورلقت 
یی ہرنوغ مت لکماہیں تار ہوجی ل٠‏ عدن ٹک لذات ری بے شا رکا ہیں مب 
ساس رما کا ٹا ا کون نلج می نے لق تکو 
اصول یرت یل شا رکیا ہے۔ لفات الد یث کے حوالہ سے ابن خیمر شی ن ےکخممہلی فبرست 
راہ مکی ہے۔(۴) جس می سے چچد ی ہیں: 
آج شرح کتاب غریب الحدیث أبی عبیدہ معمر بن المنی 
پر ۸// ۸// 7 أبی عبید قاسم بن سلام 
کی 7 ۸/ ۸// لابن قتیبه 
س0 ,۸/ 7 ۸// انی سلیمان حمد بن محمد 
۵- 7 7 7س ومعانیه ابی محمد قاسم بن ثابت بن حزم 
ناڈ 72و ۸۸ ۸/۸ أبی اسحق بن اسحق العربی 
2 کتاب غریب الحدیث محمد عبدالسلام الخشنی 
ال کے علاوہ عام لذات لمات پھر اہر حمادہ نے صلی فبرمت فراب مکی 
ہے۔(۳) جس شس چندکا او ذکرآیاے۔حید یہ ہیں: 
ا _ این الانباریء ابوبکر محمد بن القاسم تے ۳۲ء کتاب الاضداد 
تحقیق محمد ابوالفضل ابراھیم الکویتء وزارۃ الشقافة 
۴۔. ‏ ابن دریدء ابوبکر محمد بن الحسینء ت ۳۴۲۱ء کتاب الجمھوةء 


ُ4۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول رت ارگ 1 ٦‏ 
: 

فی اللغةء تحقیق کرنکوء حیدرآباد الدکنء دائرہ المعارف العثمانیة؛ 

۱ ۴۲0 جلدیں) 


٣ے‏ ابن بہدہ: اہر الحسن علی بن اسماعیلء ت :+۹٥۸‏ تحلمق 
مصطفی السقاوحسین نصارء القاھرۃء جامعة الدول العربیةء ۳ جلدیں 

٣‏ ابن فارسء ابوالحسین احمدء ت ۰۳۹۵ء مقاییس اللغةء تحقیق 
عبدالسلام محمد ھارونء القاھرةء داراحیاء الکتب العوبیةء ۳٦٣‏ ا١‏ 

۵۔- ابن منظورء محمد بن مکرمء ت ا ا ےہ لسان العرب؛ الفاھرةء 
یولاقء ۱۲۹۹ء /۲٢‏ جلدیں 

_٦‏ _ ابن منظورء محمد بن مکرم ت ا١ےہ‏ لسان العربء بیروت؛ 
دارصادرء ۱۵۰۱۹۲۸ جلدیں 

ے ابو زید الانصاری سعید بن أُوسْء ت۱۵ ٥۰ء‏ کتاب النوادر؛ 
تحقیق سعید الخوری الشرتونیء بیزوت, المطیعة الکاؤلیکیةء ۱۸۹۳م 

۸۔- الازھرزیء ابومنصور محمد بن احمدء ت ٭ے ۳٣ء‏ کتاب التھذیبء 
تحقیق عبدالسلام محمد هارونء القاھرۃ 

۹۔ الجوھریء ابونصر اسماعیل بن حمادء ت ۴۳۹۳ء المختار من 
صحاح اللغۃہ تحقیق و اختیار محمد محی الدین عبد الحمید و محمد ۶> 
اللطیف السبکیء الطبعة الخامسة القاھرةء المکتبة العجاریة الکبری؛ 

٭ا الحمیدیء نشوان بن سعیدء کتاب شمس العلوم ودواء کلام 
العرب من الکلومء تحقیق ک و شریستن لیدنء بزیل؛ ١۱۹۵۱‏ 

اا۔ الخفاجیء شھاب الدین احمدء کتاب شفاء الغلیل فیما فی کلام 
العرب من الامخحیلء تحقیق محمد بدر الدین النعسانیء القاھرۃء مطبعة 
السعادۃء ۱ 
۳-_ الخلیل بن احمد الفراھیدی؟ ت ٦٢‏ ١۰ء‏ کتاب العینء تحقیق 
انستاس کرملی 


-٣‏ الزبیدیء ابوبکر محمد بن الحسینء ت ۹ے ۳٥٣؛‏ مختصر کتاب 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ 40۱۹003 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول سر ت ارگ ء۸ 


٦‏ العینء تحقیق علال الفاسی و محمد بن تاوبت الطنجی ۱۹۹۳م ۔ الجزء 
وں _ 
٣۳" 3‏ الزمحشری؛ محمود بن عمرء ت ۵۳۸ اساس البلاغةء القاھرۃ 
ا دارالکتب المصریة ۳٣۱‏ ۱٥ء‏ ۲ اج 
۵ا۔ الصدیقء محمد بن ابی السرورء ت ءے۰۸2٭ ۵۱ء القول المقتعضب 
فیما وافق لغة اھل مصر من کلام العرب؛ تحقیق السیدء ابراھیم سالم؛ 
القاھرۃ وزارۃ الٹقافة والارشاد القومیء ۱۹۲۳م 
 > ٦ ٌ‏ الفیروز آبادیء مجد الدین محمد بن یعقوب؛ ت ۸۸٦‏ القاموس 
ا المحیطء القاھرةء بولاقء ٣/ج‏ ا 
ےا۔۔ المرتضی الزبیدیء محمد بن محمدء ت ۱۲۰۵ء تاج العروس 
من جواھر القاموس القاھرۃء المطبعة الخیریةء ١۰۷‏ ا٤‏ 
۸۔ الفغیومیء أحمد بن محمد بن علی المقریء ت٥ےےہ‏ المصباح 
”المنیرء تحقیق مصطفی السقاء القاھرۃء مصطفی البابی الحلی؛ ۱۹۵۰مء 
- ج/۲ء مرتب القبائیاً بموجب اوائل الکلماتء 
میں لق ت کا یرت ےتعلق وا جککرنے کے لے 1خ میں مولانا تقارکی طیب 
صماب کا یقاس چٹ یکر کے انی باتہم لکرن چا ہو ںگا+مولانا فرناتے ہیں: 
قرآن مرا ترا تخت ع۶ بی یس ہے۔ جن ریراقت مراونیش یعس بج لمران 
۱ کریم نے مت نے ز بان عرب سے لیا ہم می اس کے اندر اپے ڈانے اود ونی راوگ مج 
ا ری 
اب د گے صلوج ,کا لفظ ہے۔اخ تع بی یش اس کےسصعتی وعدہ کے ہیں ڈائٹ 
1ی دھا :نگ اتا ےق مخت کے لیا سے اس نے لے اداکری۔ یہاں پاغتبار لفت 
رع تگجا ددع بنا وی سے گر اے ناز بڑھ کنا کنا نہیں کیو لوک کے اف 
کی ہراد یننیں ہے۔ اس سے الد پھ ضا اعمال د افعال ہی کہ یوں خبیت بانجہ اس 
رح قا مکردہ روغ دچورکروہ یں قلعد ویش جیٹھووغی ر۱ اس مو ےکوصلوۃ سے ہیں۔ 
یہاں ق رآ نکر نے لفظط لت ع لی کا لیا ہے ۔گرمعنی اپے ڈاٹےکہ یہاں 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .11 40۱۹00 ت1. ٢۷۷٢٢‏ 


اصول برت ار ۲۸۳۸ 
صلو سے ہما ری ھراد ہہ سے اس عرادکی وضاحت کے بحدصرف دعا ماگ کونما زی نکہا 
جاسکناء اور دی نما زگی ادا لیے بی اڈ نیش ہھکا۔ 

اسی رخ مخت عرب می ' زکو ؟“' کےسعنا پا کک دسینے کے ہیں۔آ پ پاتھوں 
پر انی ڈا لکر دھوکر پا کک ریہ زک ۃ ادا ہی ہہ ہنراروں ردب کی زکوۃ ہا لے کےمی 
کہاں سے کال لئے مقت میس و ا سکاکیں پیدیں۔ یہا بھی ق رآ نکر یم نے ذکوۃ کا 
اف و لقت رب سے لمیاءنگر اس می خو دنین ےک اگ رتمھادے پاس انتا مال٠‏ دوپے 
چیہ ہدہاوراس بر ایک پودا سا لجھ یگزر جا نے اس مال سے خاش مقدارکی دم ال تھا کی 
راو ٹس ٹکالنا زکو کہلاجا ے۔ فو کو کےلفوی معنی جتے بھی ہوں ء مراد ودجی عرثی صعتی ہی 
ہیں٠‏ جوق رآ نکرئحم نے مراد لے ہیں اللیچل شانہ نے ببت سے الفاظا لخت عرب کے 
لئے ء ان میں اپ معتی ڈالےء وجی راد معتی ہہوتے ہیں۔ معلم ان ہی معا کچھ تاء 
تاج اور ان تم دنا ہے۔ گر مرادیی معن ضروری نہ ہوتے لف وی من بجی کاٹی ہوے و 
اتا کاٹی ہو کر خفضرت جج رہل علیہ السلا مق رآ ن حیدکا نہ لا تےء بیت انل کے جیوت بر دک 
وے اور اعلا نکر د ہے ۔ اے لوگواتم روعالی مرش ہو بیہارے لئے سے شفاء ے۔م 
زبان داں وہ ۶ر ی یھ بہوہ ا لککزا بکو دک دک ےکر انا علا نع کرلیاکردہ پچ رہ رمبحوت 
کرن ےکی ضرور تگگا تھی گر ما لکہیںگگی لقت ےم لنکئیں جواکرتے۔ ایا ے 
تصور ال علیہ یل مکی بشے ہوئیء وولقت ے الد تا ی کی مرادمشخی نکر کے لوکو ںکو 
اتی سک اللہ تھا یکی مرا کیا ے اود اھ کے نز دکیک ا لآ ی تکاکیا مطلب ے؟(٣)‏ 

ات 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ 40۱۹0041 ت1[.٢۷۷٣٢‏ 


اص ل رت ٹاری ۸۰۹ 


آکیسویں اصول کے حواسی و حوآلہ جات 


زم تجرفوادہحارں علوم اسلا مي / ا ش/ ۳ء 
7ے ابن نا شحف نف ر۔- ل/ك۵٥_١١۱‏ 
۳۔ ماد ثھ ماہر امصادر الحريے :ا ضشٴ۱۸۲_۔۱۸۷۹ 


ای قاریی ح طیب . فطبات گی الاسا “۰ عرتب مہ ادرلیس پہوشیا ادگ ءکتب 
مانہ جیر یمان .'گل/ ۸۔۲۹ 


تت با 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 0۰004 0ا4 ت1. ٢٣٢۷٢‏ 


۷۸۱۸۷ 66ک‎  ۷ 
۳۰ ج-‎ 





ایسواں اصمول :عم ق رت ولا تا۶رب ے 


عرب کےحقفف تال ج نکی مت رکہ زان ای لیکن دہ اپنے اپنے لیے مل 
مر پوااکھر تج تھے اور یک لف کی یہ دوسا ایا ا تما اکر ۓے تے۔ ابتراءاسلام می اکئیں 
اخ ۓۓ اہی می ق رآ نکر مکی حطاد تکی اجاز تی ء لہ کی جب ےم میں تبد بی 
یں ہوٹی تھی یکن بعد مقر نکریم کیٹ کے لے معیاریگرامرد رکشت قرلیش مقر رکیا 
معیاہ اس لی کیپ مل کا تلق ای سے تھا اور دم رچوں میں حلاو تک اجازت گا 
مسا رین 

: شرات ول ت کا ارننقاء صحا بے سے ما کی بڑی تعداد نے عم ات 

حعاص٥‏ لکیاء ان کے حطلاطہ ہاور اپنے اپنے علاقول ئن قرأت کے عرقع عق اق راد یائے۔ 
چنانی بد بی میں سعیر بن سیب عروٹڈء سا لن عمربن عبدالت زیڈ ء سلیمان عطا ( ىہ دوفول بیار 
کے بے تھے )ء معاذ بن الھیارٹ القارگیء عبدالرحمالغ جن ہرہز الاعرفیاء ان شاب فز ہرگاء 
ملع بن ند زی زین ا مکی عبید بعر عطا این لیر اع ءطا 2ئ ؛عیا کر ‌ٗ ال 
می ءکوف میں عاٗے الاسوذءمسردقی عبیدہہ وین ش رت لءعارٹ بن یئ رب بن نم کھرد 
بن میوعء ابوعبدالرحمان املء زر ین جشء عبیرہ ین فض سعید بین جمیر۔ء برا ئی نء 
شع ابوعالیہء ابور ارہ نر بن عم کی بین ,سن بصریء این سی ری اود َء شی 
یں میرہ بن الی شہاب الفزوئیء لیر جن سح وغیرہ(ا) آ تہ قرت یں صب ذ بل علاء 
متاز ومحروف ہہوۓ۔ 

رین مم : القتفر یزیر جن التقاغء ان کے بح شیبہ بن نصاع اور ان کے بعد 
اٹ نتیم۔ ۱ 

بکہ می : عبدالش بی نعککش رید ب ٹیس الا حرج او رجہ جن ال یجس 

کوفہہم: مھ بن وغاب, عاصعم ین الیل درسلیمان بن ہبران الام اوران 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .11 40۱۹00 ت1. ٢٣٢۷٢‏ 


یک و ون :61ں 111001 ۱ 

اصول یرت ہار __ ۳۹ 
کے بعدنڑہ او رکا یکا دوردورہ رہا]- 

بصرہ بی : عبرائڈ بن ای اسحاقی یھی بن عرہ اب وگھرد بن الطا ء اور ا ام اد رگء 
ان کے بعد تقوب الحض رہ یکا شبرہ ربا۔ 

نشم می : عراش بن ارہ عطی جن تی اوکلا گی ء اس اعل بن بدا جن الما ج٠‏ 
کی بن الیارث ال مادئی اوران کے بد شر بن احضر ھی امامنن ہوئے ۔(۳) 
لم قرات 0 اام: فن قرأت کے ذکورہ پالا اساشین میس صب یل سات 
ححفرا کش نقرأت کے اما مکی حثیت سے زیادومتبولیت وشہرت حاصل ہولی۔ 
ب اخ من عبدالرحان ن الی "یم مدلی م ۱۹۹ع انہوں نے تقر ما ہے قراءما لان 
ےہ رآ تکا سجن لیا۔ 
عبداللہ ب نکر الدادٹی می م ۳۰٢۱ء‏ انبوں نے صعالی رسول او صلی ایل علیہ لم 
عحبدائش بن السا سے رت عاص٥‏ لکیا۔ 
۔ ابوعرد بین الطاء بن عماربھرکی م ۱۵۴ھ انہوں نے صرف جا متا سے رت 
حا لکیا۔ [ 
۴ ابو عمران عبدالند من عام یھی شی مض م۱۱۸ انہوں ے ااودرداً اورخُان 
غن ‏ ےئ مد سے تقر تگھی۔ 
۵ ابوگکر عاصم مین اخود این بہدل کوٹ م ے۴ اح انہوں نے حا نیشن سے قرآت 
پڑگا۔ 
۷۔د - مز ین حعجیب من مار ہکوٹی مم ۱۵ح ء انہوں نے اص ء امش نمی اورنصور 
غیرد ےفرأت بڑنی۔ 
- علی بین حزہ وی اککساگی م ۱۸۹عھء انمہوں نے حزہ اور ابوجگر بین عیاش سے 
قرّت پڑھی۔(۳) قرا تکی جیادیھی دراصل حد یٹ نبدکی حا ہے۔ 
چو ںکی سنر: کلم و بفار کی ایک ردایت میں فرت الی بی نک سے اس طرں ۱ 
مروبی ےک ؟ فضرت اگ جو ہنوعقار کے الاب کے پاسل تھے 

فاتاہ جبرئیل عليه السلام فقال ان الله یا مرک ان تقرأ 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1 0۹00 0ا4 ت[. ٢٢۷۷٢‏ 


اصول رت ٹاری 9۳ 
متک القرآن علی حرفء فقال اسال الله معافاته و 
مغفرته و ان امتی لا تطیق ڈذلک ٹم اتاہ الثانیة فقال ان 
الله یامرک ان تقرا امتک القرآن علی حرفین فقال 
أآسال الله معافاته و مغفرته و ان امتی لا تطیق ذلکء 
ٹم جاء ہ الژالة فقال ان الله بامرک ان تقرا اسک 
القرآن علی ثلاثة احرف فقال اسال الله معافاتہ و 
مغفرته و ان امتی لا تطیق ڈلک ٹم جاء ہ الرابعة فقال: 
ان الله یا مرک ان ظرا اتک القرآن علی سبعة 
احرف فایما حرف فرء واعليه فقد اصابوا(٢)‏ 
پیں تضور یل کے پاس جرنٹل علیہ السلام کے او رف مایا کہ اللہ 
تما یل ۓآپ 2 یم دیا ےکآ پ نٹ کی (مارل) 
امت ق رآ نکری مکو ایک بی حرف پہ پڑ ےہ اس پہآپ کی نے 
فرمایا اکنہٹش الل تا ٰیٰ ے معائی او رمخفرت اما ہوں: میری امت 
ٹیس ا سک طاشقتک٠یں‏ ہے پھر جیل علیہ السلام ددبار ہپ كگلّه 
کے پا لآ ےء اورفرما کہ الشتھالی ن ےپ عنگھکوکم دیا ےک 
آپ مکی امت قرآ نکر مکودومروڈیں پ بڑھھے٠‏ پ‌ جا 
نے فرمایا کہ اللہ تعاٹٰیٰ ے معائیٰ ی اورمخقرت )گنا ہیں یر 
امت می ا لکی طاق ت نیل ہےء پھر دو تس رک بادآ ۓ اورفر ما اہ 
الل تا ی نےآپ مل ھکویلم دی ےک ہآ پ مل کی امت قرآن 
کر مکو جن حروف پر پڑھےہ آپ عگلگ نے پجرف ما ا کہ یش اللہ 
تما ی ے معاڈی اور مخقرت ا ہل می ری امت شش الں کی 
طاقتنیں ے. روہ چڑنی پارآ اورفرما کہ الد تا لی نے آپ 
نچ ہکم دیا ےکہآپ کی امت ترآ نکر مکوسات حرف 
پر پڑھھء میں دوش طف پر یڑھس گے ان ا نکی ق رت درست 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 0۹0041 0ا4 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول سرت ار ۱ ۴۳۰ 
ہوگی۔ 
مض ووسرے ملا خلا حافظ ابع جمیط مرک نے فر مایا کہ مرکودہ حد یت شل سات 
7وف سے ماد قیائل ععر بک سمات لقات ٹیںء کہ ال عر ب لف قال ہےبعلقی رکنے 
گے اور ہرفی لی زبان ۶ ی مان کے باوجوددوصرے قیلہ ےتھوڈی تھوڑی خف فحیء 
اور ےا لاف ابا ہی نتھاء تی ایک بڑکی ز پان مس علاقاکی طور برتھوڑ ےتھوڑے ا خلا فاٹ 
پیدا ہو جات ہیں ال لئ اللہ تھاٹی نے ان ملف تا لکی 1 سالی کے لئ ق رکآ نکریم 
مات لفقات پ نال فرمایاء کہ ہرقیلہ اے انی لت کے مطالق بڑھھ کے-(۴) 
لم قرآت وا تکا نو یآ ماڑ: گی صدکی ججوربی کے نص فآ خ رکا کر سے 
کہ می کوفہ اور ارہ میس پت جانا نکی درےےا ہوں یس ق رآ تکاتعلیم دی جانی اہین 
سی ماخ سے عم قرّت م کی قر مم تی نکما بک پنننینس چتتا۔عرب تال اپنے اپنے 
تی ےپ وی کے مطا لی جن پا کک ق را تکرتے ر ہے اور مگ یکیفیت 1 فضرت 
صلی الل علیہ ویل مکی زندگی می بھی ری ۔ اس رع یہت سی ق رآ تکا پور ہوا ین مالین 
نے ایک ی تک پاچ لف قرآنوں سے اد اکن ےکی ابعی تبھی با ی- 
علم قرات میں قر مم تری کاب جس سے ہم آنا ہیں دہ کک بن لچھر (م 
۸۹ےہ ےہ) کا ”کراب فی القر ات ہے۔ جو واسے می سگھھ یگ یی اور اس میں مشجور 
: مصاحف کے اختلافات تع نے گے تے ۔کہا جاجا ‏ ےکہ مکناب چچڑگیا صدکی ججر یک 
. زیادی ماخ کے طور پرترادل ربی۔ ضوع پراک اور فرب کاب عبدااند بن ا گرا“ 
(م۱۸ء/ ۹ءء )کی ”ا خلا فات مصاحف الام وامجچاز والعراقی'" ہے۔ ایک بوست رج 
لاب ای زان میس العا مک یکنا ب ”اع“ بھی ہ مب ک کی ہے۔ 
ا ای زمااےۓ یی تع بیل. وثف اور ہچاء اور رىم الصاحف کے اشن 
عبدااشد بن مار نے ”کاب المقطوع وا وصولی“ککھی, شیبہ بن انصاں الد نل (م١۲ام/‏ 
ۓء )نے جکہ الوگھروبین العلاء کے اتاد تھے کراب الوقوف“ تالی فک خود الوھرو 
جن الطا ءکی ”تاب الوقف دالا بتذاء پا نچ سی صدیی ہجرکی کک مدادل دجی کول 
أ خطیب بفدادبی نے بش میں ا کی روای تک اجازت عاص٥‏ لکیگی۔ترآن پا کک 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 4 ۰0ہ 0ا4 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول برت نار انا 
یا تکی تقداد یں فرح تری ن کماہیں جن سے جم آ شا ہیں وہ امام تضن بمری (م 
1ط/ 2٤۸‏ ء) کی ”تاب العدطٴ عاصم الجبد ری (م۲۸اط/ ۴۵ےء) اور ابوفرد کی بن 
اارۓ الد ارگ (م ۱۳۵م/۹۲ءء) کی آنائیں ہیں۔ لد ماری نے رم امصحف ‏ لشنی قرآن 
کیم کے ہوا ای ککتا اگی۔ ۱ 

ا موىی عبد میں قرأت او رو اعد می لی یکی بھی مساگی ہومیں۔ مج بین عبدارین 
بیس (٣۲۳ا‏ ا * 2ء )کیکتاب'انقیار نی القراء یی خراہب العریے عی بن عس اکر 
مرجب فا (م٢‏ ھ2 عال) کاب الفاف شن خرار دای عام دن 
1ال و بن العطا ۶ ب راید بج نکشٹرہ عاشم ءعمزہ دغیرہ ہے۔ 

وہہ نے اگر چہ اھرہ میں شائح قرات پر اخمدگیا ان رق کے سوا 
دوسرے شبروں یس رواخ پ مر قراءفوں بھی آ ما۱ تےء جبکہ ایویبی ام بن سلام (م 
۴ یا ۸۳۳ھ )نے بعصرہ او رکوفہ کے نحوبیوں کے درمیائن ترشحی ظط ریقہ ایا رکیا۔ ان کے 
علادہ ان کے مواص رابوحاتم بای نےعلم قرت جس اپنی ند اور اتا بکو رواخ دیا۔ ال 
کی یاد ماب یمطاف ق رتو ںکی تعداد پر زھگیء بللہا نکی درو تبت مل خھتی۔ 

شرآ تکالہ کے مع ورتیپ سس او سے دن کےش نکا ظہور ہوا ۔کہا جاتا 
ےکہائ لفن کے اف لور بن مھاہر تھے ج کاب اس کا مولف تھا 

الوبگر بن میاہدن کاب السبعۃ میں صرف منررجہذ یل تار لو ں‌کا زکرکیا ے۔ 

ۃم١م( ابی نک رای‎ ٣۰) ء٦ خبرالشر بن عام الشائی (م ۸م‎ -١ 
۶۷۸ء)ء عام رلرئی م ۶ھ ۸ء)ء ۔الفظرد ین الطاء اھر ی (م ۵ھ‎ 
ےم )۵ حزۃ اکوٹی م ۹ھ ٣ء+م:)۰٦-اغ الرلٰ (م ۱۹۹ء/ ۸۵ءء)ے۔‎ 
الال اگرنی (م ۱۸۹م/۸۰۳۷ء)‎ 

وش گز رنے کے سا تح مندرجہ ذ پل تن تار یا ںک یھی تر اجس شا لک یگئیں۔ 

۸۔ ابشنفر یزید بن القتقاغ افخ ری المرل (م۱۰٣ھ/‏ ے۳ءء)ء ۹۔ لتوب 
عفر می اع ىی(م۳۰۵ی/ ۸۷۱ء)/٠۔خلف‏ اون (م ۲۲۹می/۸۳۳:ء) 

اس طرع و قرا تکاظپور ہوا۔ ان کے بداو چارتقار یو ںکی قراتو کا اضافہ 


وااور و8 یہ مییںاے 
َ- 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حدہ .11 401۹00 ت[. ٢٣۷٢‏ 


اصول ضرت ار ۰۰۵ 
ا ان الھری (م۰ھ/ ۸ ء) ٢۱۔‏ لامش اکوئی (م ۱۸ی/ ١٦2ء)ء‏ 
مھ بن الاک ایز یدگ اع رى(م۰۷٣ھ/۸۱۳ء)‏ 
بس طریتے سے چودوٹ رتس عیب ہویں۔() جوس وم کت یں۔ 
ام اورا نکی تصاف: قرآت او رجات کے بہت سے ما ہر بنا جےجن میں 
سے میں قر) کا ذکر ای ن قتیہ نے بھی فک کیا سے۔ لیے ) ا نفراء یل سے ند بے ٹیا۔ 


١۔ابن‏ عامر 

عبدارین جن اعم رجنا ید یھی زشن کے رج والے جھے ا٣ھ/۱٦۱۳ء‏ ا۸ھ 
یں پیراہہوۓے۔ا نکا شم رح لی کی اولی نل میں ہوتا ے۔ دوقرات اع امچھ کےعالم 
جارعم مج سب سے بڑے ار ھی حضرتمفیر بن شعبہ کے مق بے میں ان عا مرکا 
قرا تکوت جح حاصل ری ے۔ ولیر ب نبرا لگ کے زمانخلات میں این عام رش کے 
تی بھی رے۔ ۱ 
نصاعف: این الندریم نے فرصت مگ مین ان سے دوکتاہیں فو بک ہیں٠‏ 
تاب اتتلاف مساجف,الغام داز واکترہآن باب امقطو حول یصول ٹ الترآ اعا۔ 

ابین عاع مکی قرات علماۓے ماع دکی تج ہکام رکز نی رری۔ اس لے یسپ میں لی ین 
ع اکر بین ال رجب الات (م۲د۵م/ ٦اا‏ ءلکتاب'”ا لاف ین خ رات عب داد بنا 
مواصرہ ٹین ق رت ال عمرد بن الطا ک بی ے۔ رین الصفدىی (کمت ائمیان) گل 
۳۷۲۴ء الیل (یضہ الوعا:) ص۲۴۳ءا سکتا بکا نہ بورسہشیلں ے۔ 

٢۔عبداللّه‏ بن کثیر 

عبدا بی یکر بن امطلب الدار یک قرات سبعہ کے ایگ رشن تے۔ 

۵ م/۹۹۵ئ یس کل ٹل پیدا ہہ تے۔ بہت سے صاے سے قرا تکی سامح کیا ہف رات 2 


ملاد دع بیت ک ےگ عا م جھے ہب ہیں تتاض یبھی رے۔ اور وؤں ۱۳۱ھ/ ۶۸ء شی اتال 
گیا_(١١)‏ 


5د ٦‏ 
محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .11 ۰0ہ 0ا4 ت1. ٢۷٢۷‏ 


اصول رت ٹاری امم 
محچ_شسے۔_۔ے_و مج ح ح ٣پ‏ رب ب_ ت ت۔_۔۔۔۔سسکۓ۔.۔ججہ تس 


اصاشیفف: عی بین عم اکر ین مرجب البطانگی (م کے ۵ط ١ااء)‏ (ذکر الاف ین 
روایے حبدائش ی نکی رو ین قرا7 ال یعمرد بن الطاء) در پورسہء اپورداللدائی (ق را ای نکی ر)ء 
داب خانہ پوس ہمبدالرھمان بن ای القاسم (۱۰۸۲ھ ۔ اے۱۴ء) (رسالہقراۃ ای نکر ء 


۳۔ عاصم 

عاصم بن الی الو دہ ببدلہہغن قرات سی 7 کے ایک رگن تےکوفہ می ز مدکی 
گزاری: عدیث کے 4 تھے عدیث کا ا متجررجا نان ےکی تھا۔ ال کے علادہ 
قرات ق رن کےبھی عالم تہ ۲۶ اط ۵ ہے ہ یش انتا لکیا_(۱١)‏ 
لصائف: جع اعم ءتخطوطہ (اوراقی ۱۔۹٦)ءمفررد‏ ماصم مورخہ ابور و تفس بن سلیمان 
(م۱۸۰ء/ ۹ءعء) شاگرو انم ءعلی بن ع اکر بن ال رجب (م۵2۲ھ/ ١۱ء)‏ (وکر 
اثللاف ین قراۃ اپ یکر ین الیبد لہ عاصمء اون قرا الی عمرو بن العلاء) لوم پروے 
(اوراقی ۲۳۸ ے۔ہ بروایۃ عاعم مولفہابوالقاسم اص بن شف ایاج اورٰیں خافقی (م 
9 ٤عااء)‏ تخطوطہ داراککتپ نھد ریہ ق برہ د یھ برولگمانء ا ۲٢/‏ ےن جھ بن بات 
سم (م ۱۴۷م ۱۳ےام) (فض الودود برا تق بن بھاصم ین الی او دہ مخطوطہ دار 
اتب اتلو ربق ہرہ) ا لکنا بکومصنف کے ایک ش اگردابرا میم ین سال العددی نے 
اباب کے اعقبار سے''القواعد السغیہ فی قراے تفص بن عاصم من ط لق الشا طبیہ کے نام 
سے مت بکیا تھا۔ 

مآ نکرممآپ کل بر نازل ہواء اور ج بآپ پن بر نازل ہوا ےل ایا 
مکی ںکرآپ کہ ا نگیو ںکوخور بی ہو صا بنگداجازت دے دی ۔ ا لکا وا 
مطلب ہ ےک ہب مه کون قھاملپوں پر ای تعالی کی طرف سےمجزا نہ طور بر مککہ کال . 
عطاکر دی اگیا ہو- 





”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷ .1ت٤30ہ9۹‎ 7 3٥۰ہ‎ 


اصول سرت ار ے۳۹ 


نسستستے سس ےس۔ےوومممےژۃٔے‌‌م‌ٗ مس سے ہے ژےے ےےسے ے ے ےے-ت_-. _ےث_-ث-۔ ‏ .لسلست 


بائیسویں اصول کے حواشی و حوالہ جات 


جوسی, رسود حا لفن ق رات کا ارتقاءہ ماہنامہ الاشر ف کرای ء فردری ٦٠۲۰ء‏ 
ص/٣۳‏ 

2 سبیوٹ الانقان ش/ے۹ 

زرقالی مال ال ران أا ص/۹ 

طری خیرات برا/۱۵ 

کین ؛خورفواد جار علوم اسلا می خ/ ا / ۳۱۔٣۳‏ 


) 
کا جو وی 


مت ار 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷۷ .1ت٤30ہ9۹07‎ 7 3٥۰ہ‎ 


اصول یرت نارل ۲۸ 


ییسواں اصول :عم ار بی ے 


بیرت نگارکآ ارفم یہ( رکیالو گی ) کابھیملم ہونا چایے اس ل ےک عبد حاطر 
یس رگ مکعبات ہآ بادیاں اور ان ے1 ارہ کہ استعا لکی اشیأءجار ا کی تردین ش 
ام رول اداکرری یں۔ 
یرت علیہ ےمم 1( ا رانطق آپ ملک بیرت کا دو حصرجس مج آپ 
یی خی رں؟ راہے ونے ء ایک موت پر دوران سر1 پ کا ایک دادیی ے ججزی 
سےگزدنا اد رسحابیگو تا یہاں وو قو تی جس پر عذاب نازل ہو تھا۔ آپ كک نے 
تھوڈکی د بھی اس مک رہن مناس ب نیل مچھاء نہ ہکو ناجیہ یہا ںکون سی قوموں کے 
آغازموجود :بجی م1 مار یی سے ماضل ہوتا پت 

ٹس لا جیاء شش انیاء کے نزو ل کا . رڈ آ بادگیء فراصتہ بوددہال زنر 
بث آ تے ہیں اا ںعل مکی حدد سے بب تر , برکیا جاک ے۔ 

آرکیا وی ے فی لااو بہت انراز ' تھا او رمھایا جاسکسا ے؟ جک 

7 نکرم بھی وام اص کہ کر تھے یا نکرنے کاعم دے دہ ہے اورقہ می فرد 
کے ساتھ اس کے متعلقات مکاان ر پان استعا لکی اشیاء سب شائل ہیں۔ مک ہے 
آب زم صفادمرد دک ىا رت 1 7 دک جاد چا سے جار بی یی زنے ے 
ہوئی ہے۔اس لے ا عم سےبھی استفادہ ہونا جا یئ ۔ 

ملا عبدالرَف دان پورگ نے ال عم سے استفادہکو چند شرا ئا سے مشرو کیا 
ہے ککھت ہیں۔ 

ورپ نے جار ا مکش کا ایک جد ید طربیقہ ار یکیا ہے لت یکحصبات 
دا 7آ مار ویرہ سے ووخطلفمگو ںکی جار رحب کر رے یں الخ فک بہوئی مار ک 
جہاں شرع ےتلق ہو دہاں پالکل انقبار کے چ بل نیس ہیںء اکر چا کو معلوما تک 






خی دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتما مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ ۰ 40۱۹00 ت1. ٢٣۷٢‏ 


امرول رت نار فا 


ہت تو ی ذرلی ھا جانا ہے ا سک یکئی وجوہ ہیں ال م کہا لکا انظھام ذیادہ 2 ابے 
تھوں مں سے تو اص1 مرا ہب ہی کےخلاف ہیں _ دوگ مگ وکتبات وآ مارکواس ط رب حتین 
کی نیا دقراردی جاتی ے مگراس اد فرش اورقای ضا کی ایک ارت تا رک رک جال 
۱ ے۔ اور تیاہات >6 ہی تقر دجد لگن سے۔ سو مکعبات وآ مارک پا مار تگا 
۱ نیادہوئی ہے اسیج بہت دعوکہ ہوک ے۔ ارم چر یکا ت اور چو یآ ٹا رکا دریاضفت 
ا کرن دوات اورشبر تک بہت بڈاذ راہ سے۔ ال لئ جد یر معلومات حاص٥‏ لکر نے مل بہت 
کچھکارستانیا ںکی جائی ہیں۔ ہاں اگ رہ اور قد بین خی رتحصب لوگ ای ےآ ار وکقبات پہ 
انی شہارش انکر سذ قو لکرنے می مضائینننیس ہے گر بینشکل ہے اس ل کان 
لوگوں کےاغلاتی عالات کےمعلو مکرن کاکوئی ڈر ینیل ہے۔ . ۱ 
وع ماداورآ خارڈر بے : تق رآ نکرم ش وم عماداورقو متمودکا عال بہت تہ ہے ۔توم 
عادکی طرف حضرت بودعلیزالسلام مبحوث ہوۓ تھے اورقو تمودکی طرف حضرت صار علیہ 
السلامء ہی دوفو ںتوش بہت ق مم ہیں۔ ا نکا مسج رجارتی عال بے معلو میں ۔ق ر1 نکرم 
ےمعلوم ہوتا سےکہ یہ ہت ز ب وس تقو حھیں۔ عادکی بت سورہ اعراف ٹیل ہہ ےنس 
ا ایگ نوج علیرالسلام کے بعد تھ اور بڑے طاتتذر تھے اورسورۃ الشتراء جس ہ ےک بلند یوں 
کی کہ انہوں نے بڑی بڑئی یادگار یی بنائیتمیں ۔حلات اہیے کم اورمضبوط بنار ہے تھے 
کٹاید یش دنا بیس رر ےکا اراد ہک ریا تھا۔ الع کے اخحقیارات بڑے وت اورگرفت بہت 
عختشی۔ ا ےُ چانورء اولا و ماغء اور چھے عنامت کے تھے سور) وانی رم رع ے 
ا کہا نکا شب ارم تھا۔ ینس کے مکا نات عالی شان تے۔ اس کے ہماداورستون اییے ےک 
ان کےاشکی دنا ےکی ش رشن تھا۔ سور ة الاتقاف میں گار ہےکہ ہلوگ اطقاف مل 
تے۔احقاف رگک کے بلن رٹیلو ںکو کیچ ہیں یہاں را وحن ہے۔ اور ار مبرہ او جا کا 
ٰ۱ درمیایٰ ححصہ۔ ای شل غدا فراا ےعےک مم ےے ا نقگوکان ء1 گی اور دی دی تھا۔ یی وہ 
بے ارہ ہوشیارء اوردلیر ون 
توم تمووا و رآ خارڈر بھے: تقو مم ودکی رت سور اراف ٹس ےکہ تو توم عاد کے 
بعر نکی تائم متقام اورغلیذیھی۔ ز می نکی علومت ا نک یی ۔نزرم زین پرانہوں تصور و 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1 ۰0ہ 0ا4 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول رت ٹاری ۱ ٠م‏ 
حلات تار کے تے۔ اور پہاڑو ںکو کا فکر ا یں مکا نات نارے ھے۔ سور* ااشحراء 
یش ہ کہ ان کے پان با ءہجشےہ اوربھیقیاں ‏ مور کے درشت ےجس کے خو مہ ٹو نے 
نے تگھے۔ بڑے خوش وشرم اور بڈے ین وآرام ےے تھے۔ سورق اج ری ا نکواصحاب 
ا رکہا گیا ہے۔ اورسور٤‏ والنم رش ا نکی کہ دادیی اق رکی بتائ یگئی ہے مقام تجراور وادی 
۱ ری دنو گ ہیں قریب تی قرب ٹیلا۔ 

فا دس مکی روائیسں ہی ںکستوک جباتے وقت جب رسول الڈصسلی اللہ علی ےلم 
مقا ترٹش ار ا ںآپ کے نے دیارتمود بجایا۔ منہ 7ر ڈال لیا۔اوروپال ‏ ے 
نل جانے یش جلد یکیا۔ دہاں ک پان پٹ ےکا ھک دیا۔ دہاں کے پانی سے مھا یڑنے 1نا 
گوندعا تھا ا کو پچھیکید ہے یا اونڈ ںکوکھاا دی کاعم دیا۔ق رآ نکرم سے معلوم ہوا ے 
شود کے باقیا تک نشانیاں رسول الله کے وقت بیس موجو یں جواز رید ےکا ایک 
انیشن مدائن صارغ ا عقام تھرٹس ہے اورشود کے مکانات وآ جار ا بتک ا کے قریب 
٭٭د جہیں۔ 

3 طور بر یھر معلو نی کہ ان قومو ں کی علومت سکتے دنو ں تک رئی۔ ان 
یں کت بادشاہ ہو اورا خہوں ن غکھی حلوص تکیء عرب مس جو روائتیں زبائی مشہور 
تھیں۔ اوزنفس رین اود انانم یرنے جرعائ”ّ أن رولات سے ئک ہیں دہ مال ہآمیز 
ہیں ہکن جسا رش نے او پر ذکرکیا خودق مر نکرم کے الفاظ ےکی ررمعلوم ہوتا معالہ 
سی بہت مقندان اور تق بافۃ قرم بھی ۔سور؟ فرقا نک ایک زیت سے بھی معلوم ہونا ے 
کہ عاد مود اور اصححاب الس کے درمیائن او یھی بہ تک تومٹ ہوئی ہیں۔ رسب قول خدا 
اوررسول مکی ناف بای کی وجہ سے بلاک ارت پید ہونیی اگ نک نام ونشا ن بھی باقی نہ 
را۔(اج امرصص٣٣۳-۴۳٣)‏ 

- 


”*محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .1۹0011 0ا4 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول یرت ٹارل ریا ۱ 


چوٹیسواں اصول : اسسلائی معلومات ا ہکاعلم ے 


سیرت نبدبی عل برک وا ب ےکی جزل نار لتتی عام معلومات مبتر ہوٹی ای 
اوربیرت نبوئی مگ کے ماخ کے طور پر اہی ےکابوں سے استفاد کر نا جاے جن میس نام 
اسلائی معلومات کا ذ یرہ جع کیا گیا ہوہ ررمعلومات ملف شکلوں مج جمارے باس موجود 
ہیںہ ییے این قنیہ ( ۲۱۱۳-“ )کی المعارف اس میٹ آ ہم سے نےکر عیدنوی علللنگ کے بعد 
کک اہم معلومات جات کی شل میں ت کر د کی ہیں۔ اسی رع حر آلی جمفرمر 
حجیب ائین مب الہا اف البفد اد (م ۵٢۲ھ‏ ) ٣‏ ے صفات پر دارالعارف ئا ہکن ہے 
۷۲ء می شائح ہوئی ہے اس میں عہد نی یہ خلفاء راشد بن ای اولادو ںی کہ 
اولادو کی ماؤںک ککا نب ہے کرک کا ما کروی ۔م سک اموانی اور کی ع بیھی۔ 
موانا تک" سک یکس کے ساتھ ہہوکیء عرب کے موم کیسے ‏ ھےکو نکون مخنون (خیتنہ کے 
ساتھ ) دا ہوا گی جیب وخریب جز کی معومات ج عکرو یکیِں نہیں٠‏ ای طرب عبداگی 
کتاٹی کی افتراتیب الادار یت دوجلدوں می معلومات وا جج ار مال کے حوالہ سے سرت 
الیکا ان نیاوی یاے۔ 

نج ےکناہیں اوانل کے نوا جات ےکس گی ہی نک رکون سا کا کس ععبد یش 
نے سب سے چپ ہکیا کو نکی بات نج یکر مم لگ کے سان سب سے پ یکس ن ےکا 
یے ججعہسب سے پیل ہکہاں بڑ ا گیا ۔کس نے بڑ ھا ماہلا مو ذ نکون تھا ۔کہاں اذ ان دگی 
پپہلاش یرکون تواء وغی رہ اس موضوع پرمحت الد ی نا لی الولیر نیشن ۃگی رش المناظ رن مم 
الا ال اواخ تین کی جیپ پر وٹ دم نی یفن کے سا شاک ہوگی ہے۔ لی اھر 
چودھرک یکی اردو یس عبد نوکی کے نادر واقعات (اولیا تک نیاد ) کا جو ہے۔سیدعاشم 
انطیب ک یس تاب الاوانل نی الاسلام ای ہزال اضر یی کی دو جلروں یں الاوانل ویر 
ما بکیئخن کے ماتھشائع ہوئی ہے۔ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷٢۷ .1ت٤30 09ہ‎ 7 3٥. مہ‎ 


اصول ضیرت ار اوان 


گے تےتصےےےےى‫ےٗےےسٗ ٗ٠ز‏ رک٠۱کککلًٔس‏ ےس کے 
کرت بر عام معلوما کی تصالف: ابی رع پچ ےکماہیں سیرت طیبہ پر عام 
معلومات ماک می ہیں جیے : 

ا الآثار النبویةء لأحمد تیمور باشا (٭ )٦٥۹۳‏ 

پر الآثار النبویةء صلاح الدین المنجدِ 

٣‏ تبرک الصحابة بآثار الِسول صلی الله عليه وسلم؛ لمحمد طاھر 
بن عبد القادر الکزدی المکی (۱۹۸۰م) 

٣‏ ۔ازھار الکمامة فی:أخبار العمامةء ونبذہ فی ملابس المخصص 
ار الا ماق لانی ایا اخخددیق محمد الیاری (ا 7“ ز0 

٠ -۵‏ رالة فی حبیب قمیص النبی َء للحافظ السیوطی (ا )٦٦٢‏ 
ت2 ترکة النبی والسبل العی وجھھا فیھاء لحماد بن اسحاق الأردی 
٢۲و‏ 

ے_ ‏ رسالة و فد مُدام الرسول و موالیەء لمحمد بن عبد الرحمن 
السخاری )۵۹۰٢(‏ 

۸۔٠‏ خادم النعل الشریفء للحافظ السیوطی (! ۹۷(" 

۹ روزضة الصفا فی وصف نعال المصطفیء لأحمد سلیمانی زادہ 
الطرابلسیء الفھا برسم خزانة السلطان عبد المجید الٹانی 

٭ا۔ فتح المٹعال فی وصف النعالء لأحمد بن محمد المقری 
(١١٭۱ھ4“)‏ ' 

٣ت‏ مثال نعل النبی عُنتّهُء لیورسف بن اسماعیل النبھانی (٭ )٢١٥۵‏ 
_-٣۳‏ النفحات العتیریة فی نعل خیر البریهء لأحمد بن محمد المقری 
(ا ۰او 

۳ أقضیة الرسول عليه الصلاة والسلامء لظھیر الدین علی بن 
عبدالررزاق المرغینانی )٥۵۰٦(‏ 

۵ا۔ اقضیة النبی صلی الله عليه وسلمء لمحمد بن فرج المالکی 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .0 40۱۰00 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول بر تار ۴۳۰۳" 
القرطبی المعروف بابن الطلاع 4 ۹(" 

٦١‏ بلوغ السول من اُقضیة الرسولء لابن قیم مث محمد بن أبی 
بکر (۵۱ے٤)‏ 


اہ آلات النبی وسلاحہ 

رت کا رام معلومات سےتمتلتی: یرت نگارکی کے لئ ایک اصول عام 
معلومات کا کبترین ہونا ے, نی ای ک منص چشنی زیادم معومات رکا ہوگاء دو سیر تکو اتا 
زیادہ ای مطالعہ کے ساتح ھا رکر بی یکر ےگا لا اگ رکو یخس 1ب نل کے نصب 
وت پرلکھتا ہے اکی کے ساتھھ ال کا و مطالعہ ہے وہ دنر مرعمیان خبوت ان کے طریقہ 
داردا تکا اي کاب اکن زار بر ےگا تا بہت بہترانداز ٹل آپ نے کی 
نو تکوما بر تک۷ر ےگا ۔اگرآپ چ کے اسلحہبرمقالکگر اق ای دقت برک ےگا 





جب اسے دنیاش را اسحراورال اقسام ب ہنی ععلال ہو۔ 
اذا بیرت نار پہلو یکو چاہتا سے اس پبلہ پر پیے ے موجو کپ کا 
مطالدکرے ت کہ جا خزی جڑ ‏ کر سے ۔ 
مت ہار 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 40۱۹004 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصول رت ار کی 
گکک کک س و و وم مم یز ہچ '”_گگکک.۔. 


پکیسواں اصول :عم الو یم والتوقیت ہے 


سیرت طیبہ کله سے حوالہ سے جمیں جن واقا تکاعم ×تاے ان میں سے 
نتر واقیات کے وع بر تعددروایا تق ہیں 1ک یک آپ لیب پیرا ہو ۓ؟ اور 
کب وفات پا ؟ ا بر دش سے زیادہ آ راء ہیںء ایا کیوں ہوا یں ا سک محقول یچ 
ا نکرنے ے تاضرہوں لیکن می را خیال ہے ایک سب بملمقق میا سے بح دکا تچ ہے۔ 
نو ی مکی تحرف : ضس بھی ارت واقعہ کے روح کے دن ہین اورسال ے 
ین اور بیا نکو اس واق کی تو قی تکہا جانا ہے اک ری واقعہکی ققیت میش موجن و 
سرت ہگاروں کے ورمیان اختلاف ہو اے تق تضا دا چاتا ے۔ ال نضادات دور 
کرنے کے لح ضروری شی دقمری تقاونم اور ا گی پا موی کے تواعد تلق 
نیا دی معلومات ۔اصل ہوں :مک صا تخ بات شلوک وشبہ سے بالاز دے۔ 
الام سے پل ال مد بین یبودی قرائ کی عی نی گی کی رز پ خالھ کھرکی کے 
جا مرش یتقریم استعا ل کرت تے۔ ےآپ پیک نے بج ااوداعغ کے موںع 4 
یہ کے لئ مضفسوغ فرمادیا۔ او رر یق بی مکو جارگی رکھاء ” کا 1 غاز رت نڑی الگ 
سے ہوتا ہے کی وج سے ا سے ا رک ینم مکہا جانا ہے۔ 
ج دنام ہریت یم کے سات ھگرمگورین میسو تق یم ای ہے۔ یج شی 
تدم مکہاجاحڑے۔ 
وونو ںلقو بیو ں کا فرق می سے تم رکی تی مکی نیادزشنن جس چاندکا امانہ 
مرش پراور ہ ری کا آغاز ت پان سے ہوتاہ ہد حا رکی رصدگا ہیں ا سکی خی کوک بھی 
کرت ہیں جتت رب آدرست ہو سے۔ 
سرت ہار کے لے ضروری ےک وع مق مم سے آ گاہ دہ حیسوکی د ججریی 
جارفوں می مطابقت وتول کر کے مسلمانوں میس جر یت کی مج شی تق یم کا ردان 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 400۹000 ت1. ٢٣٢۷٢٢‏ 


ِ اصول یرت ناری 6۴6۵" 
ہے۔ ھالائہ اج ری یق مم اصل ے اورفطرت کے مطابقی ہے۔ انس سل ےک بقے قرا ملق یں 
من وی نکی جیا پرہی۔ 

الام ے پیل رو یتقو می ہگ رکوری قب ءعبرا لی تق یم کا روا رپا ےء اور 
ان تنقو یوں می سکفرریش رکیہ ناموں کا رواع را ے۔ جچکہ بجر یتوم کے نام شرکہ بجوم 
پی تشخصیت پہتی سے مرا ہیں ۔ الہ ججری تقو مم یں عہد نیدی یچن یی مش رکی نپ دی و 
کی رم کے نام گب دکرتۓ تھے ۔۔بھ یی مہو کو مخ کر لی کس یکومقد کن چۃ الوداع 
کے مو پ بیشہ کے لے رسلسضخم ہوگیا ہے۔ الہتر کی سیبرت نگاروئی می بدہ حاصل 
کرنے کے لے یبودیو ںکی عی رای تق یر نلم بھی بہونا چاے کہ فق مق رآ نکر مکی بیان 
گرردوارنی واقوا تک گا جاگےاورآپ یپ سےمفسوب باقو ںکا زی کیاجا کے مم 
مر الیرونی نے اپنی تاب الآخار الباقیہ میں عبرانی تتزءم سے استفادہدکیا ہے۔ بی تھی 
ممنو یق مم ہے یکن ہر تیم سے ذدریک ہے۔ ا لفن پرحقلف جحفرات ن ےکا مکیا 
ےہ جرکی او ری ک ےکلینلرتیار سے ہیں۔ 

ا عبدالقدوس ہش یک تق مم جار ی 

۳ں غیاء اللدین اود ی کی جہ رتت مم ہہ بہت آسان اور جامح ومھر 
ہے۔ 

٣س‏ معبدالرش گیا نی کی شس راف رخبان 

- بروفیس فراص ک مرن وقق تضادا تکا جائہ 

۵د بد ہر یتق مم میعہد ڈاٹھی میں فاعوں نے تا رکرائی بو ہر آ ج بھی 
اس کے مطابی نے ہیں۔ 

زیت ان مار گوگی: بھی دراص٥‏ لتق مم کا حصہ ہے۔ اصطلاع یش اے 

غع جار گوئی کت یں۔ 

کوئی لفظ یانقرہ یا عبارت یا محرعہ بی ت کا اس رع تجون کیا جا ۓےکہ اس کے 
کول روف ے عردوں ہے تقائاب چتلیعنع وخ ضا لک واتے غاگی لی ا تالق 
کے معلوم ہوں_ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


دہ 400۹0001 ت[. ٢۷٢‏ 


اصول سرت نارگا 01 
یفن بت قریم ےمنث عم دونوں جس جارکی ہوناء الک بیاد بے وف ہا 
ابپد ہوز ہی کمن حخص مقرشت, فی ہخطغ رع ریوں نے اسےمبراٹی سے اخذہ 

کیا سے ال سے دجصورقوں میں ماریھیں ای اتی ہیں۔ 
ا۔صوری: ۴ ھتوی 
ہ رشن ربھی مود وت ںاھی ںگئی ہیں۔ 


پ 


رت خمی و رص نک فص صلییمء سا مز جع م جار کے نام سے گیا 


ع١‏ عبدالھز کی خراب اگل٠‏ 
٣۳س‏ مر در لک یگ ارتا 
اہ فر مان ٹن پر یکفن جارں گوئی اور ا سک ردایت ان کنا یس میں 
جن سے استفادءک کے سرت اگاریعکوکہتر بنایا اسکتا ہے۔ 

ای الفاظ بررٹس اپ یکزا بپگم لکرتا ہوں اور دعا رگوہوں جحوسصیت جن رات 
نے ا سک مکل میس حص لیا او توالی س بکود گی دہ خر وئی اتی عطاءفرماے۔ 
(1ش4 


مم دہ سے جماں وید مر می سے ئل 

یہ ند وہ ے کہ پئدہ االہ ٹل ے 
بی جماں ہے تا جن کو و کرے پا 

باتک خشت نہیں ج تی اہ می سے 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ0 400۹00 ت1. ٢۷٢٢‏ 


اصول سرت ار ے٥"‏ 


ورتواست 


بی اکر شفع انلم بے دلوں کا یام نے و 
تمام دنا سے ہم متا ۓکھرے ہوئے ہیں سلام لے لھ 
کن ہکشئی سے مز دہارا نظر سے روپشی سے کتادرا 
ہیں کوئی اخرا جاراہ خر تر عالی مقام لے وو 
جیب مل میس کارواں سے نہکوگی عادہ نہ پاسبال سے 
پل رہبر ھے ہیں رنہ اٹو ذرا انام نے لو 
قرم قرم پہ ےخوف ر بن زی بھی رشن لن ک بھی وشن 
زمانہ ہم سے ہوا سے بن سھچیں معحبت سے کام لے کو 
بھی تقاضا دنا کا ہم سےہنبھی خراق جا ہے بم سے 
قام دیا خخا سے جم سے خجر تو جر الام لے لو 
پکیھی نول پچ 7ھ ہیںہ نہکوئی انا نہ بمکی کے 
تر دانع میں آ ح آ تا نام اپننے غلام نے لو 
یرد مٹش ارماں ہے اپنے طیب عزار افندل پہ جاک اگ دن 
سناؤں ا نکو یش عال دو لک اکہوں یں ان سے سلام لےلو 
علاب الد گن ۴ال 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢٦۷۷۷۷ .1۹ت1٤30ہ9۹0‎ 7 3٥۰ہ‎ 


۱ صرل گر ت نگارگا ۰۸" 





۷۷۰۷۷۷۰۰۴)۹۵۳۲۱۸۰۸۸+ 


مصادر و صراجع 


...۱١‏ اثارة الترغیب والتشویق إلی المساجد الثلاثة والبیت العتیق 
ویلیا زیارۃ بیت المقدسء محمد بن اسحاق الخوارزمیء نزار مصطفیٰ 
مکة المکرمة سعودی عرب؛ ۱۹۸۸ء 

٣‏ اعخبار مکة شرفھا الله تعالیٰ وماجآء فیھا می الآثارء ابوالولید 
محمد بن عبداللّه الأزرقی (۲۲۳ھ)ء تحقیق رشدی الصالحء ٢اجزاء‏ 
منشورات دارالثقافةہ مکە المکرمة ۹2۸ ام 

۳۴ اأخلاق النبی نشة وآدابہ الحافظ أبی محمد عبدالل بن محمد 
بن جعفر بن حبان الأصبھانی المعروف بابن الشیخء رت )٢٥2۹‏ تحقیق 
احمد مرسیء محمد عثمان منشورات مؤسة الأھرامء القاھرة (ا ١۶‏ ۱۳ھ) 
۰۲ اسد الغابة فی معرفة الصحابةء محمد بن محمد بن عبدالکریم 
بن عبدالواحد الشیبانی المعروف ابن الاثیر الملقب عزالدینء (٭ )۵٦٥‏ 
تحقیق محمد ابراھیم البناء ے ا جزاءء دارالشعبء القاھرۃ 

۵.- الاستیعاب فی معرفة الاصحاب ابن عبدالیرء (ز۸٦“۔٣٦٥٢)‏ 
اجزاء تحقیق علی محمد البجاوی, مکتبة نھضة مصر۔ 

:٦‏ الاصابة فی تمییز الصحابةء ابن حجر العسقلانی (٣ےے‏ ۔ 
۳۲ منشورات دارالکتب العلمیةء بیروت لبنان 

. " الاعلامء خیرالدین الز رکلیء بیروتء (٭ ۱۳۹ھ) 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 31 400۹00 ت1. ٢۷۷٢‏ 


اصوگپیرت ارگ __ ا 


۸ الاعلام قاموس تراجم لاشھرالرجال اوإلنساء من العربء 
والمستعربین والمُستشرقینء خیرالدین الز رکلیء الطبة الثائیدء ببروت 
9۹ الاعلان التوبیخ لمن ذم اھل التاریخء محمد عبدالرحمن بن 
محمد شمس الدین السخاوی (م۱۳۹2ھ)ء مترجم الدکتور صالح 
احمد العلی محقق فرانز روزنثالء مؤسة الرسالة بیروت ۱۹۸۲ء 

.٠۰‏ الباعث الحثیث شرح اخنصار علوا الحدیث للحافظ ابن کثیرء 
احمد بن محمد شاکرء القاھرۃ 

١‏ البدایة والنھایةء عماد الدین اسماعیل بن عمر بن کثیر القرشی 
الدمشقی. القاھرۃء ١۱۳۵۱‏ 

۳. التاریخ الکبیرء امام بخاری حیدرآبادء الھندء سنقء (ا ۱۳۷۲ھ) 
٣‏ الجواھر المضیة فی طبقات الحنفیةء عبدالقادر بن محمد 
القرشیء حیدر آبادء :۱۳۳۳ھ) 

ا الحمودیء شھاب الدین ابن عبدالله یاقفرتء معجم الادباءء 
بیروت 

۰۵. الدر رالکمین بذیل العقد الثمین فی تاریخ البلد الأمینء النجم 
جعفر بن فھد (۸۱۲ ۔ ۸۸۸۵) تحقیق فھیم شلتوت,: م رکز البحث 
العلمی جامعة أم القریء مکة المکرمة 

1۹ الدر الکامنة فی أعیان المائة الثامنقء ابن حجر العسقلانیء 
القاھرہ ۲٦۱۹ء‏ 

سيا الدررفی اختصار المغازی والسیرء ابن عبدالبرء دارالکب 
العلمیةء بیروتء طبع اول ۱۹۸۳ء 

۸ الرسالة المستطرفةء محمد بن جعفر الکتانیء طبع پاکستان 
9۹ الروض الأئف فی تفسیر السیرۃ النبویة لابن ھشامء ابوالقاسم 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ہ۰٥3‏ ۹7ہ 30ت1. ۲٢۷۷۷‏ 


اصول یرت ارگ 0ن 


عبدالرحمن بن عبدالله بن احمد الخثعمی (۵۰۸ ۱۰) تعلیق طہ“' 
عبدالرؤف ٢‏ اجزاءء منشورات دارالفکر 

٠۰‏ السراج الوھاج فی الاسراءِ وٌّالمعراجء ابواسحاق محمد بن 
ابراھیم النعمانی الشافعی رت ۹ء) تحقیق عبدالقادر احمد عطا 
منشورات مکتبة القرآن (۵ ۰ ۱۹۸۵/۱۱۳م) 

١‏ السیر والمغازیء محمد بن اسحاق المطلبیٰ رت ۱۵۱ھ/ 
۱۸ھ) تحقیق د سھیل زکارء دارالفکرء الطبعة الاول ۳۹۸ ا١‏ 

٣۳‏ السیرۃة النبویةء الذھبیء تحقیق عمر عبدالسلام تدمری؛ 
منشورات دارالرسالة بیروت لبنان ۱۹۸۹م 

٣۳٣‏ السیرۃ النبویةء ابن ھشام؛ رت ۰) تحقیق احمد حجازی 
السقاء " اجزاء دارالتراث العربیء القاھرہ 

۳۴.۔. السیرة النبویةء عماد الدین الواسطیء (مخطوط) مکة المکرمة 
مکتبة الشیخ محمد الرشیدی 

۵. الشفاء بتعریف حقوق المصطفئء عیاض بن موسیٰ قاضی؛ 
دارالکتب العلمیه بیروت 

۹ الشمائل المحمدیة' ابوعیسی محمد بن سورة الترمذی؛ 
(۹.۰۲۰۹ے٢)‏ منشورات دارالمطبوعات الحدیثةء جدة (۱۹۸۷م)؛ 
ے۲. الطبری ابی جعفر محمد بن جریرء قاھرہء مصر؛ ٦۱۹2ء‏ 
۸۔ العقدالفریدء ابن عبدربہ ۲٢٢(‏ ۔ )٢۳۲۸‏ تحفیق محمد سعید 
العریان منشورات دارالفکر دمشق ۱۹۲۰م) ۱ 
۹. الفخر المتوالی فیمن انتسب للنبی بل من الخدم والموالیء 
السخاویء تعلیقء مشھور حسن محمود سلیمانء مکتبة المنارء اردن؛ 
ھ٠ )٢٠٥‏ ۱ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت1٤30 ۹0ہ‎ 7 3٥. مہ‎ 


اصرل برت نار یی ۰ 
ےسےک۔کےع:ے۔گسةکے۔ک سےص ٠<‏ سک إک کک ٛکژو_جووزژدزتں گگکک 


۰ الفصول فی سیرة الرسولء ابن کثیرء دارالکتب العلمیةء ببروت 
لبنان 

۱. الفھرست, ابن الندیمء رت ۳۸۰ھ/ ۹۹۰م) تحقیق رضاتجدد 
طھران (اے۱۹ع) 

٣۳٣‏ الفوائد المجموعه فی الاحادیث الموضوعةء محمد بن علی 
الش وکانیء السنة المحمدیهء قاھرہء مصرء ۱۹۲۰ء 

٢ا٥٣‎ ٣٭ القاموس المحیعہ فیروزابادیء الحسینیةء‎ ٣۳ 

٣۴‏ الکامل فی التاریخء ابن اثیر ٠‏ منشورات دارالکتاب العر یئ 
بیروت, ( ۴۰٣‏ ا٥٦۔۱۹۸۰ع)‏ 

۵ اللالی : المصنوعة فی الاجادیث 'الموضوعہ جلال الدین 
السیرطی, دارالمعرفہء ببروت٠‏ ۹۸۱ اف 0 ۱ 
.٦‏ المحدث الفاضل بین الراوی والواعیء حسن بن عبدالرحمن 
الزامھرمزیء دارالفکر؛ بیروت؛ ۱ء۱۹2ء 

ے٣‏ المختصر الذی فی سیرۃ البی تُلُّّء عبدالعزیز بن محمد بن 
ابراھیم بن جماعة ۲۹۳ ۔ ٦۲ع٥)‏ تحقیق محمد عبدالحمیدء السعدنی؛ 
منشورات مکتبة القرآنء القاھرة (٭ 0۱۹۹) 

۸ المصنف: عبدالرزاق الضعانیء تحقیق حبیب الرحمن 
الاعظمی, بیروت,ء ۱۹2۲ء 

9۹ المصنف فی الاحادیث والاٹارء ابن ابی شیبەء تحقیق عبدالخالق 
افغانیء الدار السلفیه بیروتء ۱۹۸۱ء 

٠٥‏ المعارفء ابو محمد عبداللہ بن مسلم بن قتیبة الدینوریء 
(٣٥۔- )٢‏ تحقیق د؛ ثروت عکاشةء منشورات دار المعارفء 
القاھرۃ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


مہ ٥30090031.‏ ت1 ۲٢۷۷‏ 
اصول رت ٹر ۲ 
۱. المعجم المفھرس لالفاظ الحدیث البوی لتّكُہ اے جے 
ویستک. دارالدعوۃء استنبولء ۱۹۸۸ء 
٣۳‏ المغازیء محمد بن واقد رت ے۰ ۰۲) ٣۳‏ جزأء تحقیق د 
مارسون جونسون, مطبوعات الأعلمیء بیروت 
.٣۳‏ المغازی النبویة 1 ابن شھاب الزھریء (۵۱ ۔ )١۱٢٢‏ 
تحقیق دسول زکارء دارالفکرء دمشقء (ا )٢١٥٥‏ 
۳, المناسک وأماکن طرق الحج ومعالم الجزیرةء ابراھیم بن 
دیسم الحربیٰ (ت ۵۲۸۲) تحقیق حمد الجاسرء منشورات دارالیمامة 
الریاض ١۱۳۸۹‏ 
۵ المنتظم فی تاریخ الملوک والاممء ۵ ۱۰ء ابوالفرج عبد 
الرحمن بن الجوزیء حیدرآباد دکن ے۵ ١٦١٥٣۳‏ 
٦‏ المنجد فی اللغة والاعلامء دارالمشرق؛ بیروت 
ے. المواہب اللدنیه علی الشمائل المحمدیهء ابراھیم البیجوریء 
ادارہ تالیفات اشرفیه ملتان 
۸, اوفاباً حوال المصطفیٰ ُء ابن الجوزیء (۵۱۰ ۔ے٥۵)‏ 
تعلیق محمد زھری الجارء دو اجزاءء الموؤٴسة السعیدةء ریاض 
۹ الوافی بالوفیاتء مصورۃ فی مجمع اللغة العربیة دمشق وما طبع 
فی المعھدالالمانی 
۰ وإپمتاع الڑسماع بما لللبی من الأحوال والأموال والحفدع 
والمتاعء تقی الدین احمد المقریزی (م ۰۸۲۵) تحقیق محمد 
عبدالحمیدء دارلکتب العلمیة بیروت ۱۹۹۹ء 
۱. أانساب الأشراف؛ البلافریء رت 2۹ے۵۲)ء تحقیقء محمد 





حمید الله دارالمعارفء قاھرۃ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥. مہ‎ 


۱ صرل سرت نار ۴۳" 


ہے ےا ت٠س‏ سس -د- زس سس رکز گے طط أ 
۳ ایضاح المکنون فی الدین علی کشف الظنون اسمٰعیل بن محمد 
البغدادی؛ استنبول ت رکیء ۱۹۲۵ء 

 .۳‏ بیت المقدس والمسجد الاقصیء دراسة تاریخیة موثقةء محمد 
حسن شراب دارالقلم دمشق الطبعة الاولیٰ ۱۹۹۳ء 

۴ تاج العروس من شرح جواھر القاموس محمد المرتضی 
الزبیدیء قاھرہء مصرء ٦‏ ٭ ۳ا٢‏ 

۵ تاریخ الأدب العربیء بر وکلمان القاھرة ۱۹۲۳ء 

۷ تاریخ التراث العربیء فواد سی زگینء القاھرۃ ۱۹2۸ء 

ے2. تاریخ بغدادء ۱ ۔ ٢۱ء‏ ابوبکر احمد بن علی الغلیب البغدادیء 
القاھرہء ١۱۳٢۹‏ 

ے2. تاریخ خلیفه بن خیاط ء تحقیق الدکتوراکرم العمری دمشقء 
ے۹ ام 

۹. تذکرة الحفاظ ۱۔۵ء محمد بن احمد بن عثمان الذھبیء 
حیدرآباد دکء ٦۱۳۳٣۳‏ 

۰. تذکرۃ الموضوعات, ملاعلی قاری۔ طبعء دارالسعادةء استنبول 
۸۶۸۶" 

١‏ تذکرۃة الموضوعاتء محمد طاھر بن علی الھندی العتتیء 
المکتبة القیمةء بمبئی 

۲. ترک النبی تن والسیل التی وجھھا فیھاء حماد ابن اسحاق بن 
اسماعیلء تحقیق د اکرم ضیاء العمری؛ طبعة الاولیٰ ۱۹۸۳م) 

۳ تعجیل المنقعة بزوائد رجال الأئمة الاربعةء ابن حجر عسقلانیء 
مطبوعه الھند ۱ 

۴۳ تلقیح فھوم اھل الاثرء الوفاء باحوال المصطفیٰ' ابن الجوزیء 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول ضیرت ٹگاری ۳۳۴" 


المکتبە النوریه الرضویةء لاھور ےے ۱۹ء 

 :.٘۵‏ تھذیب الاسماء واللغاتء للنووی بیبروت 

۷ تھذیب التھذیبء احمد بن علی بن حجر العسقلانی حیدرآباد 
دکن ے۵۱۳۲ 

ے٤‏ تھذیب التب الحاکم محمد بن عبدالله الحافظ 
اللیساپوری معرفة علوم الحدیث: بیروت 

۸۔ الجامع الصحیح بشرح النوویء مسلم بن الحجاج القشیریء 
قرطبة الطبة الثانیه دارالفکرء بیروتء ۱۹۹۳ء 

4 الجرح والتعدیلء عبدالرحمن بن أبی حاتم الرازیء طبع الھندء 
س۹ة>۵۱۳۸۱ 

٭. جوامع السیرۃء ابن حزمء دارالکتب العلمیةء سب 
اے۔ حجة الله علی العالمین فی معجزات سیدالمرسلین پاش 
یوسف بن اسماعیل الپنھانی (ت ۱۳۵۰ه/۱۹۳۲ء) تحقیق محمد 


مصطفیٰ أبو العاۂ منٹورات مکتبة الجندیء القاھرہ 
۲ے. حسن المحاضرة فی أخبار مصر والقاھرۃء جلال الدین 
السیوطیء طبع مصرء سنة ے۱۳۲١‏ 


٣ے.‏ حلیۂة الأولیاءء اأبی نعیم الاصفھانیء طبع مصر 

۳ے. خصائص الٰبیء این ملقنء مکتبہ چیٹربٹی ڈبلن آئرلینڈ 

۵ے. دائرۃ المعارف الاسلامیه طبع بیروت 

۲ے. ‏ دراسات فی السیرۃ اللبویقء محمد سرور ابن تالیف زین 
العابدینء دارالاارزممء ۶۱۹۸۷ 

کےے. دلائل النبوةء ابونعیم الاصبھانیء دارالمعرفة بیبرورت 

۸ے. دلائل النبوۃء الإمام البیھقی رت ۸۵ک۱) دارالنصر للطباعة 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


۲٢۷۷۷ .1ت٤30 ۹7ہ‎ 3٥۰ہ‎ 


اصول یرت ار (۵٥‏ 


مصرء القاھرہ ١۱۳۸۹‏ 

۹ زادالمعادفی هدی خیر العباد محمد تََكّه خاتم الئبیین و امام 
المرسلینء ابن القیم (ا ۹۲ ۔ ۵۱ء٤ ۱٢‏ جزاءء نشر المکتبة المصریةء 
القاھرۃ 

۰ سیل الھدی والرشادفی سیرۃ خیر العباد تَُّّء محمد بن یوسف 
الصالحی الشامی رت )٥۹٥۲٢٥‏ تحقیق لج مصطفی عبدالواحد /٤٥ ٠١‏ 
ج/۲ء ۱۳۹۲ہ 

۱ سن این ماجہء تحقیق محمد فواد عبدالباقی؛ طبع مصر 
۲۳ء 

7 سنن الدارمیء ابی محمد عبدالله بن عبدالرحمن الدارمیء طبع 
دمشق ١۱۳٢۹‏ : 

۴۳ یسر اعغلام الب ۱۔۱۳ء محمد بن احمد بن عثمان الذھبیء 
مصورۃ فی مجمع اللغة العربیة دمشق 

۳ سیرة الصادق الامین محمد رسول الله َء ابن حزم (۳۸۳۲۔ 
۷ مکتبة الایمان للطبع والنشرء الاسکندریہ 

 .۵‏ سیرۃالنبویةء ابوالحسن علی ندویء دارصادرء بیروت 

۲.۔ : شذرات الذھبء ۱۔۸ عبدالحئی بن العماد الحنبلیء القاھرۃ 
۵۵۱ ۱ ۱ 

ے2 شرح نخبة الفکرء ملاعلی قاریء طہ بیروت ١۱۳۹۸‏ 

۸ الشمائل للٹرمذی؛ ط: دمشق 

۹. صحیح مسلم؛ القشیری ابوالحسین مسلم بن الحجء مصطفیٰ 
البابی الحلبی : 
۰. صفوۃة الصفوۃء امام ابن الجوزیء ط حیدرآباد الھندء ١۱۳۵۵‏ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


سسسودإوسوسٰسھسدکک دصحجڑھ-ے-ىت۔ے۔کزحہتھ02ژد-ھ-×صدمصبتججهھدے۔جسےمس۷ووُُٛ”سسمم پچوحےے و ےس مےمے۔ 


ح0 .0۹0031 0ا4 ت1. ٢٣٢۷٢٢‏ 


اصول سرت ارگ ٦‏ 
.١۱‏ طبقات ابن سعدہ طبعة دارالتحریرء القاھرہ ۹٦۲۸‏ ا٦٤‏ 

۲. طبقات الحفاظء سیوطیء ط مطبعة الاستقلالء القاھرہ ۱۹2۳ء 
۳٣‏ طبقات الشافعیة البکریٰء سبکیء طہ الحلیبی 

7۳۴. طبقات الشافعیة ا۔۲ء جمال الدین عبدالرحیم الأسٹوی بغداد 
۹۰ھ 

۵. طبقات الکبریٰ ۹-۱ء محمد بن سعدہء بیروت ۹۲۰ ام 

. عیون الأثر فی فنون المغازی د والشائل والسیرء فتح الدین محمد 
بن محمد بن محمد بن عبداللّه بن مخمدذین یحییٰ بن سید الناس (ا ٦٦‏ ۔ 
اس ےرت ہر و وت 

. فتح الباری این حجرء عسقلانیء دارالفکرہ بیبروت ۱۹۹۲ء 

۸ء فتح الملھمء ء عثمانیء شیخ الاسلام حضرت علامه شبیر احمدء 
ضف سی 

9۹. قواعد التحدیثء جمال الدین قاسمیء من فنون مصطلح 
الحدیثء قاھرہء فصر ۱۹۲۱ء 

.٠۰‏ کتاب الاعتبار فی بیان الناسخ و المنسوخ من الاثارء ابوبکر 
محمد بن موسیٰ بن حارجء حیدرآباد دکن انڈیاء ١۳۵۹‏ ا١‏ 

.١‏ کتاب الإ ربعین فی مناقب أُمھات المؤمنینء أبی منصور 
عبدالرحمن بن عساکر (۵۵۰۔ )٦٥٢‏ تحقیق محمد احمد عبدالعزیز؛ 
مکتبة التراث الاسلامیء مصر قاهرة (۴۱۹۹۰) 

)٣٣۰۳ النسائیء (ر۲۲۵ ۔‎ ٠ کتاب الوفاۃء وفاۃ النبی ات‎ .٣۳ 
/٤۱ ۲۰۸( تحقیق محمد السعید زغلولء مکتبة التراث الاسلامی‎ 
۸(۸ء)‎ 

.۶٤۳‏ کتاب دلائل النبوۃء ابوبکر جعفر بن محمد الفربابیء دارالحرم؛ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ .4 0۹00 0ا4 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول سرت ار ےا" 
مکة المکرمه ۱۹۸۷ء 
۳"۳. کتاب مغازی رسول اللہ محمد بن عمر الراقدی؛ موسة 
الاعلمی بیروت لبنان 


۵ کناب نسب قریش ابوعبدالله التعصب:ین عبداللّاٹزیری 
:)۱۵۷ ۔ ۲۳۲)) دارالمعارف: مصر (۱/۱۱۳۹۷ء۱۹2ع) 

۷٦‏ کشاف اصطلاحات الفنونء محمد علی تھانویء کلکته؛ 
٣۲ء‏ 

ے. کشف الظنونء حاجی خلیفہ استانبولء ۱۹۲۱م 

۸ کفایة الطالب اللبیب فی خصائص الحبیب: المعروف بلتان 
۹. الخصائص الکبریٰء السیوطیء (۸۲۹ ۔ ۱۱ ۹) منشورات 
دارالکتاب العربی 

۰. لسان العرب؛ محمد بن مکرم الافریقی ابن منظورء دارصادرء 
بیروت 

۱١۔‏ لسان المیزانء ١۔‏ ےء احمد بن علی بن حجر العسقلانیء 
حیدرآباد دکنء٭ ١۱۳٣۳‏ 

۳۲. مختصر سیرت رسول ُء محمد بن عبدالوهابء انصار 
السنة المحمدیه لاھور 

١۱۳ ۱٣۳ مسدد الامام احمدء ط القاھرۃ‎ .٣۳ 

او ال تا معجم البلداںء یاقرت بن عبدالله المحموی لیبزغء ۱۸2۰م 
۵. معجم المؤلفین تراجم مصنفی الکتب العمربیةء ١۔٢۱ء‏ 
عمررضا کحالة دمشقء ۱ ءے ۱۳ ۔ ۵۱۳۸۱ 

.٦‏ معجم' الادباء یاقوت حموی, بیروت,ء ۱۹۲۳ء 

ے۲.۔ معجم النصحابةء أبی الحسین عبدالباقیء بن القائع البغدادی 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


ح0 .400۹0001 ت[. ۲٢٣۷۷٢٢‏ 


اصول رت نار ۸ 


ےےے ت ےس یے_۔ٗ۱ زس مرک ل۔___۔_س 
الحنفی رم ۱ تحقیق خلیل ابراھیم قوتلائیء مکتبہ نزار مصطفی مکة 
۸ء (يجامداذ ہرے پا اڈ مقالدے) 

۸. موسوعة اطراف الحدیث النبوی الشریفء محمد السعید بن 
ابوھاجرء الطبعة الولیء بیروتء ۱۹۸۹ء 

۳ء" موسوعة نظرة النعیمء فی مکارم اخلاق الرسول الکریمء تحت 
اشراف صالح بن عبدالله دارالوسیلة للنشر المملکة العربیة السعودیة 
جدہ 

سس الا میزان الاعتدالء ط حلبیء ۹۲۳ ام والسعادة ۳٣۳۵‏ ۱٦ء‏ 

۳۱. نزۃ النظر فی توضیع نحبة الفکر نورالدین عتر؛ الصباج 
دمشقء ۱۹۹۲ء 

۳۲.:. نصب الرایةہ عبدالله بن یوسف الزیلعیء دارالمامون الطبة 
الاولیء ۱۹۳۸ء 

۳. وفاء الوفاء بأخبار دارالمصطفی نورالدین علی بن احمد 
الشنمودی؛ (ت ۱) تتحقیق محمد محیی الدین عبدالمحیدء 
منشورات دارالحیاء التراث العربیء بیروت, لبنان (۶۱۱۹۵۵) 

.٣۳‏ وفیات الاعیانء ۱۔۸ء احمد بن محمد لمعروف ابن خلکانء 
تحقیق دکتور احسان عباسء بیروت ۱۹2۳م 

۵. ھدیة العارفین فی اسماء المصنفینء اسمٰعیل بن محمد 
البغدادیء استنبول تر کی ۱۹۲۰ء 


تتمتافنن 
ثَ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 400۰000 ت1. ٢۷٢٢‏ 


اصول یرت اری ۵ 


۱۔ اردودائرہ موارف اسلا مہ ول گگاہ چیا ب۱۹۸۰ءء لا ہور 

۳ اردوییش میا دا ینگ مت والم صہ درف ککشن لس لا ہورہ ۱۹۹۸ء 

سد اردونثر یش سیرت رسولء الد ڈ اکر او رود اقبالی اکیادئیء لا ہور, ۱۹۸۹ء 
۴۔۷ اصول الریث ہعلوات وعلومء ڈاکر الد علوبیء اغیل اردوپازار لاہورء 


۸ءء 
۵۔ الد یث می علوممء الیر یثء ڈاکٹعبدال روف ظفر مت قرو اردوپازار لا ہورء 
پإ|آ۲۰ء 


٦۔‏ التقاموس الحجد بر مولا نا وحیدالزما لکیرانٰوگیءادارہ اسلامیاتء لا ہورء۱۹۹۰ء 
۔- العارف اررہ ا نتھے لک یگ یکتب نا نگ راگ 
ٰ۸- جا علوم اسلا مب ر فواد ینہ پاکتان رر رز کو بر یھ سون اک ء لامور 


5 تار مد ینہ عبدال تو دہج رماعيء ارہ پاڑار لا ہور 

تا کہ عبدا مود مت رما ء اردوہاڑارء لامور 

ال نروین عد یت م ولا نا من ظ ران ؛گیلا یل سنش رات اسلا مکرا تی ء۱۹۹2ء 
۷۔ نوک یرٹ ارئیء مبارپورگیہ امن اطپر ۱ش ند اکیڑی وارالعلوم دای 
۸ی/ ۱۹۸۸ء 

۳ جد کیم اللغات امردہوگیء قائم رضا ٹج ' 

۳ػ رسول رت ابوالا مآ زادہ خلام لی این نز 

دا ۔ - رسول مین مھ اصسان ال سلیالی رمقبول اکیڈیی لا ہور۱۹۹۳ء 

۔ میرت ااعصطفیٰء مولانا حر ادرشش کا دھوکی کک عثاثہ بیت ال مد جامعہ اشرفہ 
ا ہور ۱۹۸۵ء 


ےا۔ سرت ای لگ کے مصادد و عرابع ڈاکٹعبدالروف طف اسلامیہ لونیورٹی 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


سسسپمموسمسمججُأوکھ”۔ےستہمصدممممسدچج-ٌّ د ہے کڑس!ے سے سے ۔ ۔-ٔ 


ح0 .400۰0011 ت1. ٢۷٢‏ 


اصول رت ارگ اش 


ػچگےچ سس ممسے ےس " __-ے۔ززچ|ڑڑ۔م(ں--۔‌: 


بہاوپور۱۹۹۳۲ء ۰ 

۸۔ یر2 افنم یلگ ء علا می فمالی ٠‏ کت مر یداردہ پازارء لا ہورء ۱۲۵۸م/ ۱۹۸۸ء 
۹اد ساس وخیقہ جات عم وک ما خلافت راشدہ مم ابو ان نوش ری مصنف 
ڈاک یر اڈ بس تز تی ادب لا ہور ۰ء 

×× سرت صردر حا مءابوالاعی مودودیء ادار؟ تر جان اق رآ ن لا ہورء ۱۹۶۸م 

ا٢۔‏ صا پرکراش کی مع تگوئیء ابوا رخ ء ڑا رصفیرالر بن اظہا رسرت۹۰ءے۱۹ء 
۲ں معربو ںی جار نک مطالعہہ ہمال الد بن ء رگ سنک :کانچور ان یاء۳دے۱۹ء 

۴۳۔ خالہ فدہ شا عبدالعز رز یرٹ, منزم شارح ڈاکٹڑعبدالیم چحنی و مج ہکا خانہ 
تار کراب ی ۱۹۹۳ء 

۴٣۔ ‏ فرذزاللغات فروز الد بی ڈرو زسنزلیٹڑ ۱۹۲۵ء 

۵- مفازی رسول اور عکللہ ڈاکنڑع مصطفٰ, نشی ء ثقافت اسلا میکلب روڈء لا ہورء 


ے ء 

٦۔-۔‏ مال سیر کی ضرورت اورخصرحارہ ڈ اکٹ حاڈنا سیجم ؛کاران ادپ؛ لا ہ٭رء 
۹ء ۱ 

ےا۔ مسلیدان م وحن کا اسلو بتحقین, مر سعی رص دلقی ؛ تام نشم لاح رم کیہ لاہ٭د 
۸ء 


۲۹-_ نو او رات ,سکم چیراچپوری ہوم اسلام ٹرسٹہ لا ہورف دوم۱۹۸۹۰ء 


'وھپویرسہووسسیممسیمد 





۶ 
اہ 
ٰ۴ 
... 
۰ ۲+ 
4 ٔ' 
کا "٣‏ 
۹-.ء ےَ ما ڈل ناو ن۔لا ہور 
1 امجر...., ل2ل 5./..[.... 
تد رد رر یٹ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


حہ 0۹000 0ا4 ت1. ٢٣۷٢‏ 


اصول یرت ٹاری بنا 


٢؛وااآءاد‎ 8ە٥ہای‎ 


1٠- 063۳5٥۴۷۰ ۴ہ۰۷۰۱۱م۵٥۸٥٥,‎ ١×۱۲ 77۰ 

2- 03۷٥ہ‎ ٥۲٥, ل١٥‎ ۱٥١ ۵۸6ەا٥وا ى۷‎ ٢ ۵٥ 
۷۸۷۳۹۲۱۲۱۵۵۸ 61 !]١ 9۷۲۱٥۵۸, ا٥٥٥٥,‎ 586 

3- ۴٥:۷ما۱٥م۵3‎ ٥113 ۸۲۱۲۱۲٥٠٥۵, ۱۱۱۷۷ ۷۱۲۴, 0۰. 
147, 

4- ۴م١۷ما٥۱م3د۰٥(۹‎ 81:30:16 9٤| 0١٥٥ 4. 

5 ۴ہ۰۷۱۱۱م۹٥٥٥‎ ہ٥‎ 8٥۱ااواہ٥‎ ٥٥ ۰ 
۴١٦۱05۲۳ 7۰ 

6 61880۸. ۴١٦۷۷۸۵۸۲۷٢ ۱1١ 086:-اا٥٥‎ 88١1 ۴۵۱ ٠ 6٥ 
۲١٢٠٠۹٢ 2٤٣٢م‎ ٣٥۰ ۱۱٥۷۷ ۷٥۰٢ا.‎ 

7. 11 ہما[‎ ۴/۳٣۹٤۷ آہ‎ ٣١ ۸۲٥۵٥۵۰, ٥ہو روہہکا‎ 
19370. 

۵ اہ ٥ 28٤١1 ٦٦٦68‏ انا )]١‏ /ا ود8 مل 8 
ج11۰ ۴ ۸٢۷‏ 
٥٠٦‏ ۷ط ٠26۰:۷۱٥٣ ٥٥٥٥ ہ١ 56٥٤۸٥‏ ۱۸۷۳۹۲۱۲۱۰۵۹ 
5۹۰۲۹٥ ۴۲۱۸ ٤٥"‏ ۸۷۸۷۸۶۰۸۵۱۲۱ -0- ۰ ۸0۱135۳ 
۰م+) 
سسشت 7 تج,ِ_ِ-“ ‏ ۴ ۲٣٣۹٣٥٣۳۲‏ ۹۴7 بااہ50 
: ای ا رووا وی شس 
یں 891 0۷۸02719 ال٥9َ٣ْوٰ۸ہ‏ ۱۸ ۷۷ ۷۷٥‏ 
.1956 ,00 


.: 
75 ن‎ 
٦ّ 7 


تر حم“ مجنا گی لیے گے ا ےج و رت وی کے ہے .1+ 


”محکم دلائل سے مزین متنوع ومنفرد موضوعات پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ“ 


عکومت پااکستا نکی طررف سے الوارڈ یا ف کاب